আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৮ টি

হাদীস নং: ১০৭৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ضمانت کی چٹی اور عیوب کی وجہ سے لوٹانے کا بیان

بائع کا خریدار کو دھوکا دینا اور فروخت کرنے والی چیز کے عیب کو چھپانا
(١٠٧٣٤) عقبہ بن عامرجہنی فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ سامان فروخت کرے اور اگر اس میں عیب ہو تو وضاحت نہ کرے۔
(۱۰۷۳۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا أَبِی قَالَ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ أَیُّوبَ یُحَدِّثُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شُمَاسَۃَ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ الْجُہَنِیِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ وَلاَ یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ إِنْ بَاعَ مِنْ أَخِیہِ بَیْعًا فِیہِ عَیْبٌ أَنْ لاَ یُبَیِّنَہُ لَہُ۔[صحیح۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۲۴۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ضمانت کی چٹی اور عیوب کی وجہ سے لوٹانے کا بیان

بائع کا خریدار کو دھوکا دینا اور فروخت کرنے والی چیز کے عیب کو چھپانا
(١٠٧٣٥) ابوسباع کہتے ہیں کہ میں نے واثلہ بن اسقع کے گھر سے ایک اونٹنی خریدی۔ جب میں گھر سے نکلا تو ہم نے واثلہ بن اسقع کو پایا کہ وہ اپنی چادر گھسیٹ رہے تھے، انھوں نے کہا : اے اللہ کے بندے ! تو نے اونٹنی خریدی ہے ؟ میں نے کہا : ہاں۔ واثلہ کہنے لگے : کیا اس کے عیب کی وضاحت کی گئی ہے۔ میں نے کہا : اس میں کیا ہے ؟ ظاہری طور پر موٹی تازی اور صحت مند ہے، واثلہ کہنے لگے : آپ نے گوشت کے لیے خریدی ہے یا سواری کرنا چاہتے ہو ؟ راوی کہتے ہیں : میں نے کہا : میں حج کا سفر کرنا چاہتا ہوں۔ واثلہ کہتے ہیں کہ اس کے پاؤں میں سوراخ ہیں، اس کا ساتھی یعنی اونٹنی والا کہتا ہے کہ اللہ آپ کی اصلاح فرمائے ، آپ نے معاملہ ہی خراب کردیا، کیونکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جو شخص کوئی چیز فروخت کرنا چاہے تو اس کے عیب کو بیان کر دے اور یہ جائز نہیں کہ جانتے ہوئے پھر عیب کی وضاحت نہ کی جائے۔
(۱۰۷۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْحِیرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ : ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِیُّ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی مَالِکٍ أَخْبَرَنَا أَبُو سِبَاعٍ قَالَ : اشْتَرَیْتُ نَاقَۃً مِنْ دَارِ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ فَلَمَّا خَرَجْتُ أَدْرَکَنَا وَاثِلَۃُ بْنُ الأَسْقَعَ وَہُوَ یَجُرُّ رِدَائَ ہُ قَالَ : یَا عَبْدَ اللَّہِ اشْتَرَیْتَ؟ قُلْتُ : نَعَمْ قَالَ : ہَلْ بُیِّنَ لَکَ مَا فِیہَا؟ قُلْتُ : وَمَا فِیہَا إِنَّہَا لَسَمِینَۃٌ ظَاہِرَۃُ الصِّحَّۃِ فَقَالَ : أَرَدْتَ بِہَا لَحْمًا أَوْ أَرَدْتَ بِہَا سَفَرًا قَالَ قُلْتُ : بَلْ أَرَدْتُ عَلَیْہَا الْحَجَّ قَالَ : فَإِنَّ بِخُفِّہَا نَقَبًا قَالَ فَقَالَ صَاحِبُہَا : أَصْلَحَکَ اللَّہُ مَا تُرِیدُ إِلَی ہَذَا تَفْسِدُ عَلَیَّ قَالَ إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ بَاعَ شَیْئًا فَلاَ یَحِلُّ لَہُ حَتَّی یُبَیِّنَ مَا فِیہِ وَلاَ یَحِلُّ لِمَنْ یَعْلَمُ ذَلِکَ أَنْ لاَ یُبَیِّنَہُ ۔

[ضعیف۔ اخرجہ احمد ۳/ ۴۱۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس بیع میں دھوکا کیا گیا وہ درست ہے لیکن اس میں اختیار ہے
(١٠٧٣٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اونٹوں اور بکریوں کے دودھ تھنوں میں مت روکو۔ جس نے اس کے بعد خرید لیا تو اس کو دودھ دوہنے کے بعددو اختیاروں میں سے ایک ہے۔ اگر چاہے تو جانور کو رکھ لے یا واپس کر دے۔ اگر واپس کرتا ہے تو ایک صاع کھجور کا بھی ساتھ دے۔
(۱۰۷۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ حَدَّثَنِی جَعْفَرُ بْنُ رَبِیعَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تُصِرُّوا الإِبِلَ وَالْغَنَمَ فَمَنِ ابْتَاعَہَا بَعْدَ ذَلِکَ فَإِنَّہُ بِخَیْرِ النَّظَرَیْنِ بَعْدَ أَنْ یَحْلُبَہَا إِنْ شَائَ أَمْسَکَہَا وَإِنْ شَائَ رَدَّہَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ مضیٰ قریباً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس بیع میں دھوکا کیا گیا وہ درست ہے لیکن اس میں اختیار ہے
(١٠٧٣٧) حضرت عمرو بن دینار فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) نے تو نو اس کے شریک سے پیاس کی بیماری والے اونٹ خرید لیے۔

(ب) عمرو بن دینار فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے نواس کے شریک سے پیاس کی بیماری والے اونٹ خرید لیے تو اس نے نواس کو بتایا کہ میں نے فلاں شیخ کو فروخت کردیے ہیں۔ نواس کہنے لگے : افسوس تجھ پر وہ تو عبداللہ بن عمر (رض) تھے تو نواس حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے پاس آگئے اور کہنے لگے کہ میرے ساتھی نے آپ کو پیاس کی بیماری والے اونٹ فروخت کردیے ہیں، وہ آپ کو جانتا نہ تھا۔ فرمایا : ان کو ہانک کرلے جاؤ۔ جب وہ لے جانے کے لیے ہانکنے لگا تو ابن عمر (رض) نے فرمایا : چھوڑو ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ پر راضی ہیں کہ بیماری متعدی نہیں ہوتی۔
(۱۰۷۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ قَالَ : اشْتَرَی ابْنُ عُمَرَ مِنْ شَرِیکِ النَّوَّاسِ إِبِلاَ ہِیمًا۔

وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ اشْتَرَی إِبِلاً ہِیَامًا مِنْ شَرِیکٍ لِرَجُلٍ یُقَالُ لَہُ نَوَّاسٌ مِنْ أَہْلِ مَکَّۃَ فَأَخْبَرَ نَوَّاسًا أَنَّہُ بَاعَہَا مِنْ شَیْخٍ کَذَا وَکَذَا فَقَالَ نَوَّاسٌ : وَیْلَکَ ذَاکَ ابْنُ عُمَرَ فَجَائَ نَوَّاسٌ إِلَی ابْنِ عُمَرَ فَقَالَ : إِنَّ شَرِیکِی بَاعَکَ إِبِلاً ہِیَامًا وَلَمْ یَعْرِفْکَ قَالَ فَاسْتَقْہَا إِذًا قَالَ : فَلَمَّا ذَہَبَ لِیَسْتَاقَہَا قَالَ ابْنُ عُمَرَ : دَعْہَا رَضِینَا بِقَضَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لاَ عَدْوَی۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ وَقَالَ : ہِیمٌ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۹۹۹۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدار اپنی خریدی ہوئی چیز میں عیب پائے تو ایک وقت تک اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے
(١٠٧٣٨) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چٹی ضمانت کی وجہ سے ہوتی ہے۔
(۱۰۷۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَمْدَانَ الْجَلاَّبُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْجَہْمِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ ابْنُ بِنْتِ یَحْیَی بْنِ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو کَشْمَرْدُ أَخْبَرَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ مَخْلَدِ بْنِ خُفَافٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۰۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدار اپنی خریدی ہوئی چیز میں عیب پائے تو ایک وقت تک اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے
(١٠٧٣٩) ابو ذئب نے ان سے ذکر کیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا کہ چٹی ضمانت کی وجہ سے ہوتی ہے۔
(۱۰۷۳۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یَعْقُوبَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ السَّدُوسِیُّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ فَذَکَرَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّ الْخَرَاجَ بِالضَّمَانِ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ وَاخْتَلَفُوا عَلَی ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ فِی قِصَّۃِ الْحَدِیثِ۔

[ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدار اپنی خریدی ہوئی چیز میں عیب پائے تو ایک وقت تک اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے
(١٠٧٤٠) مخلد بن خفاف کہتے ہیں کہ میرا اور میرے ساتھیوں کا ایک غلام تھا، ہم نے اپنے درمیان اس کی قیمت لگائی۔ ایک ان میں سے غائب تھا، وہ آیا تو ہم جھگڑا لے کر ہشام کے پاس گئے۔ اس نے فیصلہ کیا کہ غلام لوٹایا جائے اور اس کا منافع بھی۔ اس کے منافع سے ایک ہزار درہم جمع ہوچکے تھے۔ مخلد بن خفاف کہتے ہیں کہ میں عروہ کے پاس آیا تو انھوں نے حضرت عائشہ (رض) سے حدیث بیان کی کہ وہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اخراجات کے بدلے منافع کا فیصلہ فرمایا تھا۔ میں ہشام کے پاس آیا تو انھوں نے اپنا فیصلہ واپس لے کر اس کو درست کردیا۔
(۱۰۷۴۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ مَخْلَدِ بْنِ خُفَافٍ قَالَ : کَانَ بَیْنِی وَبَیْنَ شُرَکَائَ لِی عَبْدٌ فَاقْتَوَیْنَاہُ فِیمَا بَیْنَنَا قَالَ وَکَانَ مِنْہُمْ غَائِبٌ فَقَدِمَ فَخَاصَمَنَا إِلَی ہِشَامٍ فَقَضَی أَنْ تَزُدَّ الْعَبْدُ وَخَرَاجُہُ وَقَدْ کَانَ اجْتَمَعَ مِنْ خَرَاجِہِ أَلْفُ دِرْہَمٍ قَالَ فَأَتَیْتُ عُرْوَۃَ فَأَخْبَرْتُہُ فَأَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی بِالْخَرَاجِ بِالضَّمَانِ قَالَ فَأَتَیْتُ ہِشَامًا فَأَخْبَرْتُہُ قَالَ فَرَدَّ ذَلِکَ وَأَجَازَہُ۔

وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یُسَمِّ الأَلْفَ وَلاَ ہِشَامًا وَقَالَ : إِلَی بَعْضِ الْقُضَاۃِ وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ وَسَمَّاہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدار اپنی خریدی ہوئی چیز میں عیب پائے تو ایک وقت تک اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے
(١٠٧٤١) مخلد بن خفاف غفاری فرماتے ہیں کہ میں عمر بن عبدالعزیز کے پاس غلام کے بارے میں جھگڑا لے کر گیا جس نے ہمارے ساتھ دھوکا کیا۔ ہم نے اس کے غلے کو پا لیا اور ان کے پاس عروہ بن زبیر تھے۔ عروہ نے حضرت عائشہ (رض) سے نقل کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چٹی کا فیصلہ ضمانت کی وجہ سے کیا۔
(۱۰۷۴۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ مَخْلَدِ بْنِ خُفَافٍ الْغِفَارِیِّ قَالَ : خَاصَمْتُ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ فِی عَبْدٍ دَلَّسَ لَنَا فَأَصَبْنَا مِنْ غَلَّتِہِ وَعِنْدَہُ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ فَحَدَّثَہُ عُرْوَۃُ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی أَنَّ الْخَرَاجَ بِالضَّمَانِ۔

وَبِہَذَا الْمَعْنَی رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ عَمَّنْ لاَ یُتَّہَمُ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ۔[ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدار اپنی خریدی ہوئی چیز میں عیب پائے تو ایک وقت تک اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے
(١٠٧٤٢) مخلد بن خفاف فرماتے ہیں کہ میں نے ایک غلام خریدا۔ میں نے اس سے غلہ حاصل کیا، پھر میں نے اس کے عیب کی نشاندہی کردی۔ پھر میں جھگڑا لے کر عمر بن عبدالعزیز (رح) کے پاس گیا۔ انھوں نے اس کی واپسی کا فیصلہ کردیا اور مجھے اس کا غلہ واپس کرنے کا کہا۔ میں نے آکر عروہ کو خبر دی تو اس نے کہا : میں شام کے وقت جا کر اس کو خبر دوں گا کہ حضرت عائشہ (رض) نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس طرح کا فیصلہ فرمایا کہ خراج ضمانت کی وجہ سے ہے۔ میں نے حضرت عمر (رض) کی طرف جلدی کی، میں نے ان کو بتایا جو عروہ نے عن عائشہ عن رسول اللہ مجھے بتایا۔ حضرت عمر (رض) فرمانے لگے : اس سے زیادہ آسان فیصلہ میرے پاس نہیں آیا جو میں نے فیصلے کیے ہیں۔ اللہ جانتا ہے کہ میں صرف حق کا فیصلہ کروں گا۔ کیونکہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا طریقہ مل گیا ہے۔ میں نے حضرت عمر (رض) کا فیصلہ رد کردیا اور میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت کو نافذ کروں گا۔ عروہ ان کے پاس گئے۔ اس نے میرے لیے فیصلہ کیا کہ میں اس سے خراج لوں۔ جس نے میرے خلاف فیصلہ کیا۔

(ب) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں اور وہ حضرت عائشہ (رض) سے کہ ایک آدمی نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں غلام خریدا۔ اس میں عیب تھا جس کو وہ جانتا نہ تھا۔ اس سے غلہ حاصل کیا۔ پھر اس کے عیب کو جان لیا۔ اس کو واپس کردیا۔ اس کا جھگڑا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک آیا ، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس نے فلاں وقت غلہ حاصل کیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، غلہ ضمان کی وجہ سے ہے۔

(ب) مسلم بن خالد بیان کرتے ہیں کہ خراج ضمانت کی وجہ سے ہے۔
(۱۰۷۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنِی مَنْ لاَ أَتَّہِمُ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِی مَخْلَدُ بْنُ خُفَافٍ قَالَ : ابْتَعْتُ غُلاَمًا فَاسْتَغْلَلْتُہُ ثُمَّ ظَہَرْتُ مِنْہُ عَلَی عَیْبٍ فَخَاصَمْتُ فِیہِ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ فَقَضَی لِی بِرَدِّہِ وَقَضَی عَلَیَّ بِرَدِّ غَلَّتِہِ فَأَتَیْتُ عُرْوَۃَ فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ : أَرُوحُ إِلَیْہِ الْعَشِیَّۃَ فَأُخْبِرُہُ أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَخْبَرَتْنِی : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی فِی مِثْلِ ہَذَا أَنَّ الْخَرَاجَ بِالضَّمَانِ فَعَجَّلْتُ إِلَی عُمَرَ فَأَخْبَرْتُہُ مَا أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ عَنْ عَائِشَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ عُمَرُ : فَمَا أَیْسَرَ عَلَیَّ مِنْ قَضَائٍ قَضَیْتُہُ اللَّہُ یَعْلَمُ أَنِّی لَمْ أُرِدْ فِیہِ إِلاَّ الْحَقَّ فَبَلَغَتْنِی فِیہِ سُنَّۃٌ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَرُدَّ قَضَائَ عُمَرَ وَأُنْفِذُ سُنَّۃَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَرَاحَ إِلَیْہِ عُرْوَۃُ فَقَضَی لِی أَنْ آخُذَ الْخَرَاجَ مِنَ الَّذِی قَضَی بِہِ عَلَیَّ لَہُ۔

وَبِہَذَا الْمَعْنَی رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ الزَّنْجِیُّ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ رَجُلاً اشْتَرَی غُلاَمًا فِی زَمَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَبِہِ عَیْبٌ لَمْ یَعْلَمْ بِہِ فَاسْتَغَلَّہُ ثُمَّ عَلِمَ الْعَیْبَ فَرَدَّہُ فَخَاصَمَہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہُ اسْتَغَّلَہُ مُنْذُ زَمَانٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْغَلَّۃُ بِالضَّمَانِ ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ یَحْیَی عَنْ مُسْلِمِ بْنِ خَالِدٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : الْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مَرْوُانَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ مُسْلِمٍ۔

وَقَدْ تَابَعَ عُمَرُ بْنُ عَلِیٍّ الْمُقَدَّمِیُّ مُسْلِمَ بْنَ خَالِدٍ عَلَی رِوَایَتِہِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ دُونَ الْقَصَّۃِ

[ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدار اپنی خریدی ہوئی چیز میں عیب پائے تو ایک وقت تک اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے
(١٠٧٤٣) حضرت عائشہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ کیا کہ چٹی ضمانت کی وجہ سے ہوتی ہے۔
(۱۰۷۴۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی أَنَّ الْخَرَاجَ بِالضَّمَانِ۔ [ضعیف۔ اخرجہ الترمذی ۱۲۸۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدار اپنی خریدی ہوئی چیز میں عیب پائے تو ایک وقت تک اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے
(١٠٧٤٤) امام شعبی (رح) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کسی سے غلام خریدا، اس سے غلہ بھی حاصل کیا، پھر اس میں بیماری پائی جو فروخت کرنے والے کے پاس ہی موجود تھی۔ وہ جھگڑا لے کر قاضی شریح کے پاس آگئے تو انھوں نے فرمایا : وہ بیماری کی وجہ سے واپس کیا جائے گا اور تیرے لیے غلہ ضمانت کی وجہ سے ہے۔
(۱۰۷۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا الشَّیْبَانِیُّ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّ رَجُلاً اشْتَرَی مِنْ رَجُلٍ غُلاَمًا فَأَصَابَ مِنْ غَلَّتِہِ ثُمَّ وَجَدَ بِہِ دَائً کَانَ عِنْدَ الْبَائِعِ فَخَاصَمَہُ إِلَی شُرَیْحٍ فَقَالَ : رُدَّ الدَّائَ بِدَائِہِ وَلَکَ الْغَلَّۃُ بِالضَّمَانِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے لونڈی خریدی پھر وطی بھی کی لیکن بعد میں عیب معلوم ہوا
(١٠٧٤٥) حضرت علی بن حسین (رض) حضرت علی (رض) سے ایک شخص کے بارے میں نقل فرماتے ہیں، جس نے لونڈی خرید کر ہمبستری کی ، پھر اس کا عیب معلوم ہوا۔ فرمایا : اسی کے پاس ہی رہے گی اور فروخت کرنے والا جو صحت اور بیماری کے درمیان ہے ادا کرے گا۔ اگر اس نے مجامعت نہ کی ہو تو واپس کرسکتا ہے۔
(۱۰۷۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ الْکِرْمَانِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ عَلِیٍّ فِی رَجُلٍ اشْتَرَی جَارِیَۃً فَوَطِئَہَا فَوَجَدَ بِہَا عَیْبًا قَالَ لَزِمَتْہُ وَیَرُدُّ الْبَائِعُ مَا بَیْنَ الصِّحَّۃِ وَالدَّائِ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ وَطِئَہَا رَدَّہَا۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَحَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ جَعْفَرٍ بْنِ مُحَمَّدٍ وَہُوَ مُرْسَلٌ۔

عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ لَمْ یُدْرِکْ جَدَّہُ عَلِیًّا۔ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ حُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَلِیٍّ وَلَیْسَ بِمَحْفُوظٍ۔ [ضعیف۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۶۸۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے لونڈی خریدی پھر وطی بھی کی لیکن بعد میں عیب معلوم ہوا
(١٠٧٤٦) حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : اگر وہ بیوہ ہو تو اس کے ساتھ ٢٠ حصہ واپس کیا جائے۔ اگر کنواری ہو تو ١٠ حصہ واپس کیا جائے۔
(۱۰۷۴۶) أَنْبَأَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عُمَرَ قَالَ : إِنْ کَانَتَ ثَیِّبًا رَدَّ مَعَہَا نِصْفَ الْعُشْرِ وَإِنْ کَانَتْ بِکْرًا رَدَّ الْعُشْرَ۔ قَالَ عَلِیٌّ : ہَذَا مُرْسَلٌ۔ عَامِرٌ لَمْ یُدْرِکْ عُمَرَ۔قَالَ الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لاَ نَعْلَمُہُ یَثْبُتُ عَنْ عُمَرَ وَلاَ عَلِیٍّ وَلاَ وَاحِدٍ مِنْہُمَا وَکَذَلِکَ قَالَ بَعْضُ مَنْ حَضَرَہُ وَحَضَرَ مَنْ یُنَاظِرُہُ فِی ذَلِکَ مِنْ أَہْلِ الْحَدِیثِ أَنَّ ذَلِکَ لاَ یَثْبُتُ وَہُوَ فِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ فِی کِتَابِ اخْتِلاَفِ الْعِرَاقِیَّیْنِ۔ [ضعیف۔ اخرجہ الدارقطنی۳/۳۰۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بدکنے اور بھاگ جانے والے اونٹ کو واپس کیے جانے کا بیان
(١٠٧٤٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بدکنے اور بھاگ جانے والے جانور کو واپس کیا جائے گا، یعنی بدکنے اور بھاگ جانے والا اونٹ۔

(ب) عبدالسلام ایک شخص کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس نے اونٹ خریدا۔ اس کے پاس ٹھہرا رہا ، پھر بھاگ گیا۔ وہ اس کو لے کر اس کے مالک کے پاس آئے اس نے قبول کرلیا، پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تذکرہ ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بھاگنے والے اونٹ کو واپس کردیا جائے گا۔
(۱۰۷۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبَانَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ عَنْ عَبْدِ السَّلاَمِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِی یَزِیدَ الْمَدِینِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : الشَّرُودُ یُرَدُّ ۔ یَعْنِی الْبَعِیرَ الشَّرُودُ۔

وَرَوَاہُ عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ وَبَدَلُ بْنُ الْمُحَبَّرِ عَنْ عَبْدِ السَّلاَمِ فِی رَجُلٍ ابْتَاعَ بَعِیرًا فَمَکَثَ عِنْدَہُ ثُمَّ شَرَدَ فَجَائَ بِہِ إِلَی صَاحِبِہِ فَقَبِلَہُ ثُمَّ ذُکِرَ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : أَمَا إِنَّ الْبَعِیرَ الشَّرُودَ یُرَدُّ ۔

[ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بدکنے اور بھاگ جانے والے اونٹ کو واپس کیے جانے کا بیان
(١٠٧٤٨) خالی۔
(۱۰۷۴۸) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا سَوَّارُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ عَجْلاَنَ الْعُجَیْفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَزِیدَ الْمَدَنِیُّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- نَحْوَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے ایسی لونڈی خریدی جس کا خاوند موجود ہو
(١٠٧٤٩) ابوسلمہ بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) نے عاصم بن عدی سے لونڈی خریدی۔ اس کا خاوند بھی تھا۔ انھوں نے اس کو واپس کردی۔
(۱۰۷۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ابْتَاعَ وَلِیدَۃً مِنْ عَاصِمِ بْنِ عَدِیٍّ فَوَجَدَہَا ذَاتَ زَوْجٍ فَرَدَّہَا۔ [ضعیف۔ اخرجہ مالک ۱۲۷۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے ایسی لونڈی خریدی جس کا خاوند موجود ہو
(١٠٧٥٠) ابوسلمہ فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف (رض) نے عاصم بن عدی سے ایک لونڈی خریدی۔ ان کو بتایا گیا اس کا خاوند ہے تو عبدالرحمن بن عوف نے واپس کردی۔
(۱۰۷۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ : أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ اشْتَرَی مِنْ عَاصِمِ بْنِ عَدِیٍّ جَارِیَۃً فَأُخْبِرَ أَنَّ لَہَا زَوْجًا فَرَدَّہَا۔ [ضعیف۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے ایسی لونڈی خریدی جس کا خاوند موجود ہو
(١٠٧٥١) حفص بن غیلان سلیمان بن موسیٰ سے ایک لونڈی کے بارے میں نقل فرماتے ہیں۔ جو فروخت کی گئی اس کا خاوند بھی تھا۔ حضرت عثمان (رض) نے فیصلہ سنایا کہ یہ عیب ہے اس کو واپس کیا جائے۔
(۱۰۷۵۱) أَخْبَرَنَا الشَّیْخُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الشُّرَیْحِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ غَیْلاَنَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی : عَنِ الأَمَۃِ تُبَاعُ وَلَہَا زَوْجٌ أَنَّ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی أَنَّہُ عَیْبٌ تُرَدُّ مِنْہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ غلام کے بےعیب ہونے کا بیان
(١٠٧٥٢) عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : غلام کے عیب کی ضمانت تین راتوں تک ہے۔

سعید کہتے ہیں : میں نے قتادہ سے کہا : یہ کیسے ؟ فرماتے ہیں : جب خریدار سامان میں عیب پائے اور وہ ان تین ایام میں واپس کر دے تو دلیل کا بھی سوال نہ ہوگا۔ لیکن تین دن گزر جانے کے بعد دلیل مانگی جائے گی کہ اس سے خریدا اور اس وقت عیب موجود تھا وگرنہ فروخت کرنے والا قسم اٹھائے گا کہ فروخت کے وقت اس میں یہ بیماری نہ تھی۔
(۱۰۷۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ ہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : عُہْدَۃُ الرَّقِیقِ ثَلاَثُ لَیَالٍ ۔

قَالَ عَبْدُ الْوَہَّابِ قَالَ سَعِیدٌ فَقُلْتُ لِقَتَادَۃَ : کَیْفَ یَکُونُ ہَذَا؟ قَالَ : إِذَا وَجَدَ الْمُشْتَرِی عَیْبًا بِالسِّلْعَۃِ فَإِنَّہُ یَرُدَّہَا فِی تِلْکَ الثَّلاَثَۃِ أَیَّامٍ وَلاَ یُسْأَلُ الْبَیِّنَۃَ وَإِذَا مَضَتِ الثَّلاَثَۃُ أَیَّامٍ فَلَیْسَ لَہُ أَنْ یَرُدَّہَا إِلاَّ بِبَیِّنَۃٍ أَنَّہُ اشْتَرَاہَا وَذَلِکَ الْعَیْبُ بِہَا وَإِلاَّ فَیَمِینُ الْبَائِعِ أَنَّہُ لَمْ یَبِعْہُ بِدَائٍ ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی وَأَبَانُ بْنُ یَزِیدَ عَنْ قَتَادَۃَ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ غلام کے بےعیب ہونے کا بیان
(١٠٧٥٣) حضرت عقبہ بن عامر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ غلام کے عیب کی ضمانت چار راتوں تک ہے۔

ہشام فرماتے ہیں : اہل مدینہ تین راتوں کا ذکر کرتے ہیں۔
(۱۰۷۵۳) وَخَالَفَہُمْ ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ فِی مَتْنِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : عُہْدَۃُ الرَّقِیقِ أَرْبَعُ لَیَالٍ ۔

قَالَ عَبْدُ الْوَہَّابِ قَالَ ہِشَامٌ قَالَ قَتَادَۃُ : وَأَہْلُ الْمَدِینَۃِ یَقُولُونَ ثَلاَثًا۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ وَغَیْرُہُ عَنْ ہِشَامٍ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: