আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৮ টি

হাদীস নং: ১০৭১৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧١٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خریدی وہ لے جا کر اس کا دودھ نکالے، اگر اس کے دودھ پر راضی ہو تو روک لے وگرنہ اس کو واپس کر دے اور اس کے ساتھ ایک صاع کھجور کا بھی۔

(ب) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک صاع کھجور کا دے دے۔
(۱۰۷۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ وَأَبُو الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی بْنِ السَّکَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ عَنْ مُوسَی بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اشْتَرَی شَاۃً مُصَرَّاۃً فَلْیَنْقَلِبْ بِہَا فَلْیَحْلُبْہَا فَإِنْ رَضِیَ حِلاَبَہَا أَمْسَکَہَا وَإِلاَّ رَدَّہَا وَمَعَہَا صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَأَشَارَ إِلَیْہِ الْبُخَارِیُّ فَقَالَ وَیُذْکَرُ عَنْ أَبِی صَالِحٍ وَمُجَاہِدٍ وَالْوَلِیدِ بْنِ رَبَاحٍ وَمُوسَی بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- صَاعًا مِنْ تَمْرٍ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧١٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب کوئی دودھ روکی ہوئی اونٹنی یا بکری خریدے، اس کو دودھ دوہنے کے بعد اختیار ہے کہ اس کو رکھ لے یا واپس کر دے اور اس کے ساتھ ایک صاع کھجور کا دے دے۔
(۱۰۷۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُوطَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ ہَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا مَا أَحَدُکُمُ اشْتَرَی لِقْحَۃً مُصَرَّاۃً أَوْ شَاۃً مُصَرَّاۃً فَہُوَ بِخَیْرِ النَّظَرَیْنِ بَعْدَ أَنْ یَحْلُبَہَا إِمَّا ہِیَ وَإِلاَّ فَلْیَرُدَّہَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاق۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧١٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خریدی، اس کا دودھ نکالتا ہے اگر اسے پسند ہے تو روک لے۔ اگر اس کو ناپسند ہے تو اس کے دودھ کے عوض ایک صاع کھجور کا بھی دے دے۔

(ب) امام بخاری (رح) فرماتے ہیں کہ بعض ابن سیرین سے ایک صاع کھجور کا نقل فرماتے ہیں۔
(۱۰۷۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَخْلَدٍ التَّمِیمِیُّ حَدَّثَنَا الْمَکِّیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ حَدَّثَنَا زِیَادٌ أَنَّ ثَابِتًا مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَیْدٍ أَخْبَرَہُ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اشْتَرَی غَنَمًا مُصَرَّاۃً احْتَلَبَہَا فَإِنْ رَضِیَہَا أَمْسَکَہَا وَإِنْ سَخِطَہَا فَفِی حَلْبَتِہَا صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ مَکِّیِّ بْنِ إِبْرَاہِیمَ قَالَ الْبُخَارِیُّ قَالَ بَعْضُہُمْ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : صَاعًا مِنْ تَمْرٍ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧١٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خریدی، پھر اس کو واپس کر دیاتو اس کے ساتھ ایک صاع کھجور واپس کرے، گندم نہیں۔
(۱۰۷۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُوالْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدٍ ہُوَ ابْنُ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اشْتَرَی مُصَرَّاۃً فَرَدَّہَا فَلْیَرُدَّ مَعَہَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ لاَ سَمَرَائَ۔[صحیح۔ مسلم ۱۵۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧١٨) یزید بن ہارون نے اس کی مثل ذکر کیا ہے، وہ کہتے ہیں : دودھ روکی ہوئی بکری کو خریدنے والا اختیار سے ہے۔ اگر اس کو واپس کرے تو ایک صاع کھجور کا بھی ساتھ دے، گندم نہیں۔
(۱۰۷۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: شَاۃً مُصَرَّاۃً فَہُوَ بِالْخِیَارِ إِنْ رَدَّہَا رَدَّ مَعَہَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ لاَ سَمْرَائَ۔ وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ أَیُّوبُ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ أَیُّوبَ۔[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧١٩) حضرت ایوب بھی اس کے ہم معنیٰ بیان کرتے ہیں : اگر اس کو واپس کر دے تو ایک صاع کھجور کا بھی دے ، گندم نہیں اور بعض نے ابن سیرین سے بیان کیا ہے کہ اناج کا ایک برتن دے۔
(۱۰۷۱۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَیُّوبَ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ وَقَالَ : رَدَّہَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ لاَ سَمْرَائَ ۔قَالَ الشَّیْخُ وَقَالَ بَعْضُہُمْ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : إِنَائً مِنْ طَعَامٍ ۔

[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دودھ روکی ہوئی اونٹنی یا بکری خریدی اس کو دو اختیاروں میں سے ایک ہے۔ اگر چاہے تو واپس کر دے اور اس کے ساتھ غلے کا ایک برتن بھی۔

(ب) بعض ابن سیرین سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک صاع غلے کا اور اس کو تین دن کا اختیار ہے۔ امام بخاری (رح) فرماتے ہیں کہ کھجورزیادہ ہوتی ہے۔

شیخ (رح) فرماتے ہیں : طعام سے مراد اس حدیث میں کھجور ہے۔ کھجور دیں، گندم نہیں۔
(۱۰۷۲۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ بْنُ خَلِیفَۃَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اشْتَرَی لِقْحَۃً مُصَرَّاۃً أَوْ شَاۃً مُصَرَّاۃً فَحَلَبَہَا فَہُوَ بِأَحَدِ النَّظَرَیْنِ بِالْخِیَارِ إِنْ شَائَ رَدَّہَا وَإِنَائً مِنْ طَعَامٍ ۔

قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ بَعْضُہُمْ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : صَاعًا مِنْ طَعَامٍ وَہُوَ بِالْخِیَارِ ثَلاَثًا ۔ قَالَ الْبُخَارِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَالتَّمْرُ أَکْثَرُ۔

قَالَ الشَّیْخُ : وَالْمُرَادُ بِالطَّعَامِ فِی ہَذَا الْخَبَرِ التَّمْرُ فَقَدْ قَالَ لاَ سَمْرائَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خریدی اس کو تین دن کا اختیار ہے، اگر چاہے تو واپس کر دے اور ایک صاع غلے کا گندم کے علاوہ دے۔
(۱۰۷۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ وَہِشَامٍ وَحَبِیبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اشْتَرَی شَاۃً مُصَرَّاۃً فَہُوَ بِالْخِیَارِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ إِنْ شَائَ رَدَّہَا وَصَاعًا مِنْ طَعَامٍ لاَ سَمْرَائَ ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ قُرَّۃُ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٢) ایضاً
(۱۰۷۲۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا قُرَّۃُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَہُ

رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَبَلَۃَ عَنْ أَبِی عَامِرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دروازے پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انتظار کرتے تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے، ہم بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے چل پڑے، آپ مدینہ کے گھاٹیوں میں سے کسی گھاٹی پر آئے۔ وہاں بیٹھ گئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی شہر سے باہر تجارتی قافلے کو نہ ملے اور مہاجر دیہاتی کے لیے بیع نہ کرے اور جس نے دودھ روکا ہوا جانور خریدا اس کو تین دن کا اختیار ہے۔ اگر واپس کرے تو اس کی مثل بھی یا فرمایا : اس کے دو گنا گندم یعنی دودھ کے دو مثل گندم بھی دے۔
(۱۰۷۲۳) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا صَدَقَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الْحَنَفِیُّ عَنْ جُمَیْعِ بْنِ عُمَیْرٍ التَّیْمِیِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ یَقُولُ : کُنَّا عَلَی بَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- نَنْتَظِرُہُ فَخَرَجَ فَاتَّبَعْنَاہُ حَتَّی أَتَی عُقْبَۃً مِنْ عِقَابِ الْمَدِینَۃِ فَقَعَدَ عَلَیْہَا فَقَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ لاَ یَتَلَقَّیَنَّ أَحَدٌ مِنْکُمْ سُوقًا وَلاَ یَبِیعَنَّ مُہَاجِرٌ لأَعْرَابِیٍّ وَمَنْ بَاعَ مُحَفَّلَۃً فَہُوَ بِالْخِیَارِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ فَإِنْ رَدَّہَا رَدَّ مَعَہَا مِثْلَ أَوْ قَالَ مِثْلَیْ لَبَنِہَا قَمْحًا ۔

تَفَرَّدَ بِہِ جُمَیْعُ بْنُ عُمَیْرٍ قَالَ الْبُخَارِیُّ فِیہِ نَظَرٌ۔ [منکر۔ اخرجہ ابوداود ۳۴۴۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٤) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دودھ روکی ہوئی بکری یا اونٹنی خریدی، اس کو دو میں سے ایک میں اختیار ہے کہ اس کو واپس کر دے اور ایک برتن غلے کا دے دے یا اس یعنی جانور کو رکھ لے ۔
(۱۰۷۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ عَوْفٍ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اشْتَرَی مُصَرَّاۃً أَوْ لِقْحَۃً مُصَرَّاۃً فَہُوَ بِأَحَدِ النَّظَرَیْنِ بَیْنَ أَنْ یَرُدَّہَا وَإِنَائً مِنْ طَعَامٍ أَوْ یَأْخُذَہَا ۔

ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ مُرْسَلٌ وَقَدْ رَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٥) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خریدی، اس جانور کا دودھ دوہنے کے بعد اگر اس کو اچھی لگے تو روک لے وگرنہ واپس کر دے اور ایک صاع کھجور بھی دے دے۔
(۱۰۷۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اشْتَرَی شَاۃً مُحَفَّلَۃً فَإِنَّ لِصَاحِبِہَا أَنْ یَحْتَلِبَہَا فَإِنْ رَضِیَہَا فَلْیُمْسِکْہَا وَإِلاَّ فَلْیَرُدَّہَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ ۔ [اسنادہ منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٦) عبدالرحمن بن ابی یعلی صحابہ میں سے کسی سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رات کے وقت تجارتی قافلے کو ملنے سے منع فرمایا اور شہری دیہاتی کے لیے بیع کریں اس سے بھی روکا۔ جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خریدی اس کو دو اختیاروں میں سے ایک ہے، اگر اس کا دودھ دوہنے کے بعد پسند کرے تو اس کو رکھ لے۔ اگر واپس کرے تو ایک صاع غلے یا ایک صاع کھجور کا ساتھ دے۔

شیخ (رح) فرماتے ہیں : فرماتے ہیں کہ یہ بعض راویوں کا شک ہے کہ ایک اس سے ہوگا یا اس سے نہ کہ اختیار کے طریقے پر، تاکہ ثابت احادیث کے موافق ہوجائے۔
(۱۰۷۲۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ نَہَی أَنْ یُتَلَقَّی الأَجْلاَبُ وَأَنْ یَبِیعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَمَنِ اشْتَرَی مُصَرَّاۃً فَہُوَ بِخَیْرِ النَّظَرَیْنِ فَإِنْ حَلَبَہَا وَرَضِیَہَا أَمْسَکَہَا وَإِنْ رَدَّہَا رَدَّ مَعَہَا صَاعًا مِنْ طَعَامٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ ۔

قَالَ الشَّیْخُ : یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ہَذَا شَکًّا مِنْ بَعْضِ الرُّوَاۃِ فَقَالَ صَاعًا مِنْ ہَذَا أَوْ مِنْ ذَاکَ لاَ أَنَّہُ عَلَی وَجْہِ التَّخْیِیرِ لِیَکُونَ مُوَافِقًا لِلأَحَادِیثِ الثَّابِتَۃِ فِی ہَذَا الْبَابِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۴/ ۳۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٧) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : جس نے تھنوں میں روکے ہوئے دودھ والا جانور خریدا۔ اگر وہ اس کو واپس کرنا چاہے تو ساتھ ایک صاع بھی واپس کرے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تجارتی قافلوں سے ملنے سے منع فرمایا۔
(۱۰۷۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکَعْبِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ وَمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنِ التَّیْمِیِّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : مَنِ اشْتَرَی مُحَفَّلَۃً فَرَدَّہَا فَلْیَرُدَّ مَعَہَا صَاعًا قَالَ وَنَہَی النَّبِیُّ -ﷺ- عَنْ تَلَقِّی الْبُیُوعِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۴۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٨) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ جس نے تھنوں میں دودھ روکی ہوئی بکری خریدی اگر اس کو واپس کرنا چاہے تو اس کے ساتھ ایک صاع کھجور بھی واپس کرے۔
(۱۰۷۲۸) وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی الْفَرَّائُ أَخْبَرَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی یَقُولُ حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : مَنِ اشْتَرَی شَاۃً مُحَفَّلَۃً فَرَدَّہَا فَلْیَرُدَّ مَعَہَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو یَحْیَی الرُّویَانِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ فَذَکَرَہُ۔

قَالَ الإِسْمَاعِیلِیُّ: حَدِیثُ الْمُحَفَّلَۃِ مِنْ قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ وَقَدْ رَفَعَہُ أَبُو خَالِدٍ عَنِ التَّیْمِیِّ۔

[صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کا حکم
(١٠٧٢٩) ابو خالد نے اس کو ذکر کیا لیکن (من ثمر) کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔
(۱۰۷۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ فَذَکَرَہُ وَلَمْ یَقُلْ مِنْ تَمْرٍ۔

قَالَ الإِسْمَاعِیلِیُّ وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ وَیَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ وَابْنُ أَبِی عَدِیٍّ وَیَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ وَہُشَیْمٌ وَجَرِیرٌ وَغَیْرُہُمْ مَوْقُوفًا عَلَی ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِیثَ الْمُحَفَّلَۃِ۔ [صحیح۔ تقدم فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ تھنوں میں دودھ روکے ہوئے جانور کو واپس کرنے کی مدت کے اختیار کا بیان
(١٠٧٣٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے تھنوں میں دودھ روکی ہوئی بکری خریدی اس کو تین دن کا اختیار ہے۔ اگر چاہے تو رکھ لے چاہے تو واپس کر دے اور اس کے ساتھ ایک صاع کھجور بھی دے۔
(۱۰۷۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ ابْتَاعَ شَاۃً مُصَرَّاۃً فَہُوَ بِالْخِیَارِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ إِنْ شَائَ أَمْسَکَہُمَا وَإِنْ شَائَ رَدَّہَا وَرَدَّ مَعَہَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ تھنوں میں دودھ روکے ہوئے جانور کو واپس کرنے کی مدت کے اختیار کا بیان
(١٠٧٣١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے تھنوں میں دودھ روکے ہوئے جانور کو خریدا اس کو تین دن کا اختیار ہے، اگر واپس کرے تو ایک صاع غلے کا گندم کے علاوہ سے دے۔

امام بخاری (رح) نے فرمایا : بعض نے ابن سیرین سے کہا : ایک صاع غلے کا اور اس کو تین دن کا اختیار ہے۔
(۱۰۷۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الأَسْفَاطِیُّ یَعْنِی عَبَّاسَ بْنَ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا عَیَّاشٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی حَدَّثَنَا قُرَّۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: مَنِ اشْتَرَی مُصَرَّاۃً فَہُوَ بِالْخِیَارِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ فَإِنْ رَدَّہَا رَدَّہَا وَصَاعًا مِنْ طَعَامٍ لاَ سَمْرَائَ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ أَبِی عَامِرٍ الْعَقَدِیِّ عَنْ قُرَّۃَ

وَقَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ بَعْضُہُمْ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : صَاعًا مِنْ طَعَامٍ وَہُوَ بِالْخِیَارِ ثَلاَثًا۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ضمانت کی چٹی اور عیوب کی وجہ سے لوٹانے کا بیان

بائع کا خریدار کو دھوکا دینا اور فروخت کرنے والی چیز کے عیب کو چھپانا
(١٠٧٣٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا گزر ایک آدمی کے پاس سے ہوا جو غلہ فروخت کررہا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیسے فروخت کر رہے ہو ؟ اس نے بتایا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو وحی آئی کہ اپنا ہاتھ اس میں داخل کرو، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ داخل کیا، اچانک وہ تر تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دھوکا کیا وہ ہم سے نہیں ہے۔
(۱۰۷۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الرَّبِیعِ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الْعَلاَئِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- مَرَّ بِرَجُلٍ یَبِیعُ طَعَامًا فَقَالَ : کَیْفَ تَبِیعُ ۔ فَأَخْبَرَہُ فَأُوحِیَ إِلَیْہِ أَنْ أَدْخِلْ یَدَکَ فِیہِ فَأَدْخَلَ یَدَہُ فَإِذَا ہُوَ مَبْلُولٌ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَیْسَ مِنَّا مَنْ غَشَّ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۵۲۔ ابن ماجہ ۲۲۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ضمانت کی چٹی اور عیوب کی وجہ سے لوٹانے کا بیان

بائع کا خریدار کو دھوکا دینا اور فروخت کرنے والی چیز کے عیب کو چھپانا
(١٠٧٣٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک غلے کے ڈھیر کے پاس سے گزرے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ داخل کردیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی انگلیوں کو تری لگی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : اے غلے والے ! یہ کیا ہے ؟ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! بارش آگئی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپ اس کو ڈھیر کے اوپر کردیتے تاکہ لوگ دیکھ لیں، جس نے دھوکا کیا وہ مجھ سے نہیں۔
(۱۰۷۳۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُوبَکْرِ بْنُ عَبْدِاللَّہِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ السَّجْزِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنِ الْعَلاَئِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَرَّ عَلَی صُبْرَۃٍ مِنْ طَعَامٍ فَأَدْخَلَ یَدَہُ فِیہَا فَنَالَتْ أَصَابِعُہُ بَلَلاً فَقَالَ : مَا ہَذَا یَا صَاحِبَ الطَّعَامِ ۔ قَالَ : أَصَابَتْہُ السَّمَائُ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : أَفَلاَ جَعَلْتَہُ فَوْقَ الطَّعَامِ حَتَّی یَرَاہُ النَّاسُ مَنْ غَشَّ فَلَیْسَ مِنِّی ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَیَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۰۲]
tahqiq

তাহকীক: