আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৩ টি
হাদীস নং: ৭২০৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان :” ان کی زیارت کرو “ کے عموم سے عورتوں کے قبرستان جانے کی اجازت کا بیان
(٧٢٠٨) حضرت علی بن حسین اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی فاطمہ ہرجمعہ کے روز اپنے چچا حمزہ کی قبر کی زیارت کے لیے تشریف لے جاتیں ان کے لیے دعا مغفرت کرتیں اور آنسو بہاتیں۔
انس بن مالک (رض) سے نقل کیا گیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک عورت کے پاس سے گزرے جو قبر پر رو رہی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کہا : اللہ سے ڈر اور صبر کر۔ اس میں یہ خبر نہیں کہ آپ نے اسے قبرستان کی طرف نکلنے سے منع کیا اور اس میں اس کی تقویت ہے، جو حدیث عائشہ میں بیان ہوا۔ سوائے اس کے کہ ام عطیہ کی حدیث میں تفصیل سے بیان ہوا اور جو ان خبروں کے موافق ہیں اگر وہ جنائز کے ساتھ قبرستان کی طرف نہ نکلتیں اور زیارتِ قبور سے بچتیں تو ان کے دین کے لیے بہتر ہوتا۔
انس بن مالک (رض) سے نقل کیا گیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک عورت کے پاس سے گزرے جو قبر پر رو رہی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کہا : اللہ سے ڈر اور صبر کر۔ اس میں یہ خبر نہیں کہ آپ نے اسے قبرستان کی طرف نکلنے سے منع کیا اور اس میں اس کی تقویت ہے، جو حدیث عائشہ میں بیان ہوا۔ سوائے اس کے کہ ام عطیہ کی حدیث میں تفصیل سے بیان ہوا اور جو ان خبروں کے موافق ہیں اگر وہ جنائز کے ساتھ قبرستان کی طرف نہ نکلتیں اور زیارتِ قبور سے بچتیں تو ان کے دین کے لیے بہتر ہوتا۔
(۷۲۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو حُمَیْدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَامِدٍ الْعَدْلُ بِالطَّابِرَانِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ الزُّہْرِیُّ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی فُدَیْکٍ أَخْبَرَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلَیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ النَّبِیِّ -ﷺ- کَانَتْ تَزُورُ قَبْرَ عَمِّہَا حَمْزَۃَ کُلَّ جُمُعَۃٍ فَتُصَلِّی وَتَبْکِی عِنْدَہُ کَذَا قَالَ۔
وَقَدْ قِیلَ عَنْہُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ دَاوُدَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ دُونَ ذِکْرِ عَلَیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ عَنْ أَبِیہِ فِیہِ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔
وَقَدْ رُوِّینَا فِی الْحَدِیثِ الثَّابِتِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَرَّ بِامْرَأَۃٍ عِنْدَ قَبْرٍ وَہِیَ تَبْکِی فَقَالَ لَہَا : ((اتَّقَی اللَّہَ وَاصْبِرِی))۔
وَلَیْسَ فِی الْخَبَرِ أَنَّہُ نَہَاہَا عَنِ الْخُرُوجِ إِلَی الْمَقْبَرَۃِ وَفِی ذَلِکَ تَقْوِیَۃٌ لِمَا رُوِّینَا عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔
إِلاَّ أَنَّ أَصَحَّ مَا رُوِیَ فِی ذَلِکَ صَرِیحًا حَدِیثُ أُمِّ عَطِیَّۃَ وَمَا یُوَافِقُہُ مِنَ الأَخْبَارِ فَلَوْ تَنَزَّہْنَ عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَالْخُرُوجِ إِلَی الْمَقَابِرِ وَزِیَارَۃِ الْقُبُورِ کَانَ أَبْرَأَ لِدِینِہِنَّ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الحاکم]
وَقَدْ قِیلَ عَنْہُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ دَاوُدَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ دُونَ ذِکْرِ عَلَیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ عَنْ أَبِیہِ فِیہِ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔
وَقَدْ رُوِّینَا فِی الْحَدِیثِ الثَّابِتِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَرَّ بِامْرَأَۃٍ عِنْدَ قَبْرٍ وَہِیَ تَبْکِی فَقَالَ لَہَا : ((اتَّقَی اللَّہَ وَاصْبِرِی))۔
وَلَیْسَ فِی الْخَبَرِ أَنَّہُ نَہَاہَا عَنِ الْخُرُوجِ إِلَی الْمَقْبَرَۃِ وَفِی ذَلِکَ تَقْوِیَۃٌ لِمَا رُوِّینَا عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔
إِلاَّ أَنَّ أَصَحَّ مَا رُوِیَ فِی ذَلِکَ صَرِیحًا حَدِیثُ أُمِّ عَطِیَّۃَ وَمَا یُوَافِقُہُ مِنَ الأَخْبَارِ فَلَوْ تَنَزَّہْنَ عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَالْخُرُوجِ إِلَی الْمَقَابِرِ وَزِیَارَۃِ الْقُبُورِ کَانَ أَبْرَأَ لِدِینِہِنَّ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الحاکم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں داخل ہونے کی دعا
(٧٢٠٩) ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قبرستان آئے اور فرمایا : ” اَلسَّلٰمُ عَلَیْکُمْ دارَقَوْمٍ مُؤْمِنِیْنَ وَاِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَا حِقُوْنَ وَدِدْتُ اَنَّا قَدْ رَأَیْنَا اِخْوَانَنَا “ اے مومنین کے گھر والو ! تم پر سلامتی ہو اگر اللہ نے چاہا تو بیشک ہم تمہیں ملنے والے ہیں ، میں چاہتا ہوں کہ ہم اپنے بھائیوں کو دیکھیں۔ لوگوں نے کہا : کیا ہم آپ کے بھائی نہیں ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بلکہ تم میرے ساتھی ہو اور میرے بھائی وہ ہیں جو بعد میں آئیں گے ۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! جو آپ کی امت میں سے بعد میں آئیں گے آپ انھیں کیسے پہچانیں گے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرا کیا خیال ہے کہ اگر کسی شخص کے سفید ماتھے اور پنڈلیوں والے گھوڑے کالے سیاہ گھوڑوں کے درمیان ہوں تو کیا وہ اپنے گھوڑے کو پہچان لے گا ؟ انھوں نے کہا : کیوں نہیں اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میری امت کے لوگ بھی وضو کی وجہ روشن چہرے اور ہاتھوں والے ہوں گے اور میں حوض پر ان کا پیش روہوں گا خبردار میرے حوض سے لوگوں کو ہٹایا جائے گا جیسے بھٹکے ہوئے اونٹ کو ہٹایا جاتا ہے۔ میں انھیں آوازیں دوں گا کہ ادھر آؤ تو کہا جائے گا کہ انھوں نے آپ کے بعد دین کو بدل دیا تھا، تب میں کہوں گا ” سُحْقًا سحقًا “ دور ہٹا دو ۔ دور ہٹا دو ۔
(۷۲۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ الْمُقَابِرِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِی الْعَلاَئُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَتَی الْمَقْبُرَۃَ فَقَالَ : ((السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِینَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّہُ بِکُمْ لاَحِقُونَ وَدِدْتُ أَنَّا قَدْ رَأَیْنَا إِخْوَانَنَا))۔ قَالُوا : أَوَلَسْنَا إِخْوَانَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : ((بَلْ أَنْتُمْ أَصْحَابِی ، وَإِخْوَانِی الَّذِینَ لَمْ یَأْتُوا بَعْدُ))۔ قَالُوا : کَیْفَ تَعْرِفُ مَنْ لَمْ یَأْتِ بَعْدُ مِنْ أُمَّتِکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : ((أَرَأَیْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلاً لَہُ خَیْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلُونَ بَیْنَ ظَہْرَیْ خَیْلٍ دُہْمٍ بُہْمٍ أَلاَ یَعْرِفُ خَیْلَہُ؟))۔ قَالُوا : بَلَی یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : ((فَإِنَّہُمْ یَأْتُونَ غُرًّا مُحَجَّلِینَ مِنَ الْوُضُوئِ وَأَنَا فَرَطُہُمْ عَلَی الْحَوْضِ۔ أَلاَ لَیُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِی کَمَا یُذَادُ الْبَعِیرُ الضَّالُّ أُنَادِیہِمْ أَلاَ ہَلُمَّ فَیُقَالُ إِنَّہُمْ قَدْ بَدَّلُوا بَعْدَکَ فَأَقُولُ سُحْقًا سُحْقًا))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ المسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ المسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں داخل ہونے کی دعا
(٧٢١٠) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی باری ہوتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کے آخری پہر بقیع کی طرف نکلتے اور فرماتے (السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِینَ وَأَتَاکُمْ مَا تُوعَدُونَ غَدًا مُؤَجَّلُونَ ، وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّہُ بِکُمْ لاَحِقُونَ ۔ اللَّہُمَّ اغْفِرْ لأَہْلِ بَقِیعِ الْغَرْقَدِ )
(۷۲۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِیُّ عَنْ شَرِیکِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- کُلَّمَا کَانَ لَیْلَتُہَا مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَخْرُجُ مِنْ آخِرِ اللَّیْلِ إِلَی الْبَقِیعِ فَیَقُولُ : ((السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِینَ وَأَتَاکُمْ مَا تُوعَدُونَ غَدًا مُؤَجَّلُونَ ، وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّہُ بِکُمْ لاَحِقُونَ۔ اللَّہُمَّ اغْفِرْ لأَہْلِ بَقِیعِ الْغَرْقَدِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِیُّ عَنْ شَرِیکِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- کُلَّمَا کَانَ لَیْلَتُہَا مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَخْرُجُ مِنْ آخِرِ اللَّیْلِ إِلَی الْبَقِیعِ فَیَقُولُ : ((السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِینَ وَأَتَاکُمْ مَا تُوعَدُونَ غَدًا مُؤَجَّلُونَ ، وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّہُ بِکُمْ لاَحِقُونَ۔ اللَّہُمَّ اغْفِرْ لأَہْلِ بَقِیعِ الْغَرْقَدِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں داخل ہونے کی دعا
(٧٢١١) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ کیا میں تمہیں حدیث نہ بیان کروں، پھر سیدہ فرماتی ہیں : میں نے کہا : میں پھر کیا کہا کروں اے اللہ کے رسول ! تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو کہہ : ” اَلسَّلامُ عَلٰی اَہْلِ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤمِنِیْنَ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَیَرْحَمُ اللّٰہ الْمُسْتَقِدْمِینَ مِنَّا وَالمُسَتَاخِرِیْنَ وَاِنَّا اِنَّ شَاء اللّٰہُ بِکُمْ لَلاَحِقُوْنَ “
(۷۲۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ - رَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ - أَنَّہُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ قَیْسِ بْنِ مَخْرَمَۃَ بْنِ الْمُطَّلِبِ أَنَّہُ قَالَ یَوْمًا : أَلاَ أُحَدِّثُکُمْ عَنِّی وَعَنْ أُمِّی فَظَنَنَّا أَنَّہُ یُرِیدُ أُمَّہُ الَّتِی وَلَدَتْہُ قَالَ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَلاَ أُحَدِّثُکُمْ عَنِّی وَعَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قُلْتُ بَلَی فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی خُرُوجِہِ إِلَی الْبَقِیعِ وَرُجُوعِہِ قَالَتْ : وَکَیْفَ أَقُولُ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ ((قُولِی : السَّلاَمُ عَلَی أَہْلِ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُسْلِمِینَ وَیَرْحَمُ اللَّہُ الْمُسْتَقْدِمِینَ مِنَّا وَالْمُسْتَأْخِرِینَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّہُ بَکُمْ للاَحِقُونَ))۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ وَحَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ المسلم]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ وَحَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ المسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں داخل ہونے کی دعا
(٧٢١٢) سلیمان بن بریدہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انھیں سکھلایا کرتے تھے کہ جب وہ قبرستان داخل ہوں تو کہیں : ” اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ اَہْلَ اَلدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُسْلِیِمْنَ اِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لاَ حِقُوْنَ نَسْاَلُ اللّٰہَ لَنَا وَلَکُمُ العَافِیَۃَ “
(۷۲۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ قَالَ : قُرِئَ عَلَی یَحْیَی بْنِ جَعْفَرٍ وَأَنَا أَسْمَعُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُعَلِّمُہُمْ إِذَا دَخَلُوا الْمَقَابِرَ فَکَانَ قَائِلُہُمْ یَقُولُ : ((السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ أَہْلَ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُسْلِمِینَ إِنَّا إِنْ شَائَ اللَّہُ بِکُمْ لاَحِقُونَ نَسْألُ اللَّہَ لَنَا وَلَکُمُ الْعَافِیَۃَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنْ أَبِی أَحْمَدَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَسَدِیِّ الزُّبَیْرِیِّ۔ وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیُّ عَنِ الثَّوْرِیِّ فَزَادَ فِیہِ شَیْئًا۔ [صحیح۔ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنْ أَبِی أَحْمَدَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَسَدِیِّ الزُّبَیْرِیِّ۔ وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیُّ عَنِ الثَّوْرِیِّ فَزَادَ فِیہِ شَیْئًا۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں داخل ہونے کی دعا
(٧٢١٣) ابن بریدہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا کرتے تھے : جب وہ قبرستان کی طرف نکلیں تو کہیں : وَالسَّلَامُ عَلَیْکُمْ اَہْلَ اَلْدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِیْنَ وَالْمُسْلِیْمِنَ وَاِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَا حِقُونَ اَنْتُمْ لَنَا وَنَحْنُ لَکُمْ تَبَعٌ نَسْاَلُ اللّٰہَ لَنَا وَلَکُمْ العَافِیَۃَ ۔
(۷۲۱۳) حَدَّثَنَاہُ أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْحَسَنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُعَلِّمُہُمْ إِذَا خَرَجُوا إِلَی الْمَقَابِرِ السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ أَہْلَ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُسْلِمِینَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّہُ بِکُمْ لاَحِقُونَ أَنْتُمْ لَنَا فَرَطٌ وَنَحْنُ لَکُمْ تَبَعٌ نَسْألُ اللَّہَ لَنَا وَلَکُمِ الْعَافِیَۃَ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ شُعْبَۃُ عَنْ عَلْقَمَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر بیٹھنے کی ممانعت کا بیان
(٧٢١٤) ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر انسان انگارے پر بیٹھے یا آگ پر اور وہ اس کے کپڑے کو جلا دے تو اس کے لیے بہتر ہے اس سے کہ وہ قبر پر بیٹھے۔
علی (رض) کی ایک روایت میں ہے کہ تمہارا کوئی شخص انگارے پر بیٹھے اور وہ اس کے کپڑے کو جلا دے اور اس کے جلد تک پہنچ جائے، یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ قبر پر بیٹھے۔
علی (رض) کی ایک روایت میں ہے کہ تمہارا کوئی شخص انگارے پر بیٹھے اور وہ اس کے کپڑے کو جلا دے اور اس کے جلد تک پہنچ جائے، یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ قبر پر بیٹھے۔
(۷۲۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ بِنَیْسَابُورَ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی طَاہِرٍ الدَّقَّاقُ بِبَغْدَادَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا سُہَیْلُ بْنُ أَبِی صَالِحٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صالْحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ - یَعْنِی ابْنَ مُحَمَّدٍ - عَنْ سُہَیْلٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لأَنْ یَجْلِسَ أَحَدُکُمْ عَلَی جَمْرَۃٍ أَوْ عَلَی نَارٍ فَتَحْرِقَ ثِیَابَہُ حَتَّی تَخْلُصَ إِلَیْہِ خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَجْلِسَ عَلَی قَبْرٍ))۔
وَفِی رِوَایَۃِ عَلِیٍّ : ((لأَنْ یَجْلِسَ أَحَدُکُمْ عَلَی جَمْرَۃٍ فَتَحْرِقَ ثِیَابَہُ حَتَّی تَصِلَ إِلَی جِلْدِہِ خَیْرٌلَہُ مِنْ أَنْ یَجْلِسَ عَلَی قَبْرٍ))۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صالْحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ - یَعْنِی ابْنَ مُحَمَّدٍ - عَنْ سُہَیْلٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لأَنْ یَجْلِسَ أَحَدُکُمْ عَلَی جَمْرَۃٍ أَوْ عَلَی نَارٍ فَتَحْرِقَ ثِیَابَہُ حَتَّی تَخْلُصَ إِلَیْہِ خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَنْ یَجْلِسَ عَلَی قَبْرٍ))۔
وَفِی رِوَایَۃِ عَلِیٍّ : ((لأَنْ یَجْلِسَ أَحَدُکُمْ عَلَی جَمْرَۃٍ فَتَحْرِقَ ثِیَابَہُ حَتَّی تَصِلَ إِلَی جِلْدِہِ خَیْرٌلَہُ مِنْ أَنْ یَجْلِسَ عَلَی قَبْرٍ))۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں جوتے پہن کر چلنے کا بیان
(٧٢١٥) ابو مرثد غنوی فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ قبروں پر نہ بیٹھو اور نہ ہی ادھر منہ کر کے نماز ادا کرو۔
ان دونوں احادیث کے الفاظ برابر ہیں سوائے ابن مزید کی روایت کے جو واثلہ بن اسقع سے نقل ہوئی ہے۔
ان دونوں احادیث کے الفاظ برابر ہیں سوائے ابن مزید کی روایت کے جو واثلہ بن اسقع سے نقل ہوئی ہے۔
(۷۲۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ الْبَیْرُوتِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ ابْنُ بِنْتِ یَحْیَی بْنِ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی الأَنْصَارِیُّ وَدَاوُدُ بْنُ مِخْرَاقٍ الْفَارْیَابِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ یَقُولُ حَدَّثَنِی بُسْرُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحَضْرَمِیُّ أَنَّہُ سَمِعَ وَاثِلَۃَ بْنَ الأَسْقَعِ اللَّیْثِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا مَرْثَدٍ الْغَنَوِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((لاَ تَجْلِسُوا عَلَی الْقُبُورِ وَلاَ تُصَلُّوا إِلَیْہَا))۔
لَفْظُ حَدِیثِہِمَا سَوَائٌ إِلاَّ أَنَّ فِی رِوَایَۃِ ابْنِ مَزْیَدٍ عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو مَرْثَدٍ الْغَنَوِیُّ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ ، وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ جَابِرٍ عَنْ بُسْرٍ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ عَنْ وَاثِلَۃَ وَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عُمَرَ فِی کَرَاہِیَۃِ ذَلِکَ وَالتَّشْدِیدِ فِیہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ ابْنُ بِنْتِ یَحْیَی بْنِ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی الأَنْصَارِیُّ وَدَاوُدُ بْنُ مِخْرَاقٍ الْفَارْیَابِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ یَقُولُ حَدَّثَنِی بُسْرُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحَضْرَمِیُّ أَنَّہُ سَمِعَ وَاثِلَۃَ بْنَ الأَسْقَعِ اللَّیْثِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا مَرْثَدٍ الْغَنَوِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((لاَ تَجْلِسُوا عَلَی الْقُبُورِ وَلاَ تُصَلُّوا إِلَیْہَا))۔
لَفْظُ حَدِیثِہِمَا سَوَائٌ إِلاَّ أَنَّ فِی رِوَایَۃِ ابْنِ مَزْیَدٍ عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو مَرْثَدٍ الْغَنَوِیُّ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ ، وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ جَابِرٍ عَنْ بُسْرٍ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ عَنْ وَاثِلَۃَ وَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عُمَرَ فِی کَرَاہِیَۃِ ذَلِکَ وَالتَّشْدِیدِ فِیہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں جوتے پہن کر چلنے کا بیان
(٧٢١٦) بشیر بن نہیک بیان کرتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بشیر نے (جس کا جاہلیت کا نا زحم بن معبد تھا) حدیث بیان کی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پوچھا : تیرا نام کیا ہے ؟ اس نے کہا : زحم بن معبد۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو بشیر ہے تو اس کا نام یہی ٹھہرا فرماتے ہیں : ایک مرتبہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جا رہا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابن خصاصیۃ ! تو نے صبح نہیں کی مگر اس حالت میں کہ تو اللہ سے بدلہ لے رہا ہے، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چل رہا ہے تو میں نے کہا : میں اللہ تعالیٰ سے کوئی بدلہ نہیں لے رہا، میرے ساتھ میرے اللہ نے سب بھلا ہی کیا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مشرکین کے قبرستان آئے اور فرمایا : یہ لوگ ایسے جن جن سے بہت سی خبر سبقت لے جا چکی ہے۔ یہ بات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین مرتبہ دھرائی، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسلمانوں کی قبروں کے پاس آئے اور فرمایا : انھوں نے بہت زیادہ بھلائی حاصل کی ہے ، تین بار آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہی کہا اور آپ ایسے ہی چلتے رہے کہ ایک ایسے شخص پر نظر پڑی جو قبرستان کے درمیان چل رہا تھا اور اس کے کہ اوپر جوتے تھے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے جوتوں والے ! اپنے جوتے پھینک دے ، اس نے دیکھا کہ آپ تو اللہ کے رسول ہیں تو اس نے جوتے اتار کر پھینک دے۔
(۷۲۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ النَّحْوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنِی خَالِدُ بْنُ سُمَیْرٍ حَدَّثَنِی بَشِیرُ بْنُ نَہِیکٍ قَالَ حَدَّثَنِی بَشِیرٌ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانَ اسْمُہُ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ زَحْمَ بْنَ مَعْبَدٍ فَقَالَ لَہُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَا اسْمُکَ؟))۔ قَالَ : زَحْمُ بْنُ مَعْبَدٍ قَالَ : ((أَنْتَ بَشِیرٌ))۔ فَکَانَ اسْمَہُ قَالَ : بَیْنَا أَنَا أُمَاشِی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((یَا ابْنَ الْخَصَاصِیَۃِ مَا أَصْبَحْتَ تَنْقِمُ عَلَی اللَّہِ تُمَاشِی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ))- ۔ فَقُلْتُ : مَا أَنْقِمُ عَلَی اللَّہِ شَیْئًا کُلُّ خَیْرٍ فَعَلَ بِیَ اللَّہِ۔ فَأَتَی عَلَی قُبُورِ الْمُشْرِکِینَ فَقَالَ : ((لَقَدْ سُبِقَ ہَؤُلاَئِ بِخَیْرٍ کَثِیرٍ))۔ ثَلاَثَ مِرَارٍ ، ثُمَّ أَتَی عَلَی قُبُورِ الْمُسْلِمِینَ فَقَالَ : ((لَقَدْ أَدْرَکَ ہَؤُلاَئِ خَیْرًا کَثِیرًا))۔ ثَلاَثَ مِرَارٍ فَبَیْنَمَا ہُوَ یَمْشِی إِذْ حَانَتْ مِنْہُ نَظْرَۃٌ فَإِذَا بِرَجُلٌ یَمْشِی بَیْنَ الْقُبُورِ عَلَیْہِ نَعْلاَنِ فَقَالَ : ((یَا صَاحِبَ السِّبْتِیَّتَیْنِ وَیْحَکَ أَلْقِ سِبْتِیَّتَیْکَ))۔ فَنَظَرَ فَلَمَّا عَرَفَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَلَعَ نَعْلَیْہِ فَرَمَی بِہِمَا۔
وَہَذَا حَدِیثٌ قَدْ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ شَیْبَانَ وَلاَ یُعْرَفُ إِلاَّ بِہَذَا الإِسْنَادِ۔
وَثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَا۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
وَہَذَا حَدِیثٌ قَدْ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ شَیْبَانَ وَلاَ یُعْرَفُ إِلاَّ بِہَذَا الإِسْنَادِ۔
وَثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَا۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں جوتے پہن کر چلنے کا بیان
(٧٢١٧) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیشک بندہ جب قبر میں رکھا جاتا ہے اور اس کے ساتھی واپس پلٹتے ہیں تو وہ ان کے جوتوں کی چاپ سنتا ہے ، اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں اور اسے بٹھا لیتے ہیں اور کہتے ہیں : تو اس آدمی کے بارے کیا کہتا ہے ، یعنی (محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) کے بارے میں۔ انھوں نے کہا : اگر وہ مومن ہے تو کہتا ہے : میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کا بندہ اور رسول ہے تو اسے کہا جاتا ہے تو اپنا ٹھکانا دوزخ میں دیکھ لے، مگر اللہ نے تیرا ٹھکانا جنت میں تبدیل کردیا ہے تو وہ ان دونوں کو دیکھتا ہے۔
اس بات کا بھی احتمال ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جوتوں میں گندگی گی دیکھی ہو اور اسی وجہ سے ان کے اتارنے کا حکم دیا اور اس کے علاوہ کا بھی احتمال ہے۔
اس بات کا بھی احتمال ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جوتوں میں گندگی گی دیکھی ہو اور اسی وجہ سے ان کے اتارنے کا حکم دیا اور اس کے علاوہ کا بھی احتمال ہے۔
(۷۲۱۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ : الْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ - یَعْنِی ابْنَ عَطَائٍ - عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ نَبِیَّ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِی قَبْرِہِ وَتَوَلَّی عَنْہُ أَصْحَابُہُ إِنَّہُ لَیَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِہِمْ ۔ یَأْتِیہِ مَلَکَانِ فَیَقُولاَنِ مَا کُنْتَ تَقُولُ فِی ہَذَا الرَّجُلِ - یَعْنِی مُحَمَّدًا - -ﷺ- قَالَ : فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَیَقُولُ : أَشْہَدُ أَنَّہُ عَبْدُ اللَّہِ وَرَسُولُہُ فَیُقَالُ لَہُ انْظُرْ إِلَی مَقْعَدِکَ فِی النَّارِ قَدْ أَبْدَلَکَ اللَّہُ مَقْعَدًا فِی الْجَنَّۃِ فَیَرَاہُمَا جَمِیعًا)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ زُرَارَۃَ عَنْ عَبْدِالْوَہَّابِ، وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ۔
فَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ النَّبِیُّ -ﷺ- رَأَی بِنَعْلَیْہِ قَذَرًا فَأَمَرَہُ أَنْ یَخْلَعَہُمَا لأَجْلِ ذَلِکَ ، وَیُحْتَمَلُ غَیْرَ ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ البخاری]
فَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ النَّبِیُّ -ﷺ- رَأَی بِنَعْلَیْہِ قَذَرًا فَأَمَرَہُ أَنْ یَخْلَعَہُمَا لأَجْلِ ذَلِکَ ، وَیُحْتَمَلُ غَیْرَ ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২১৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
(٧٢١٨) ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ یہودیوں کو ہلاک کرے کہ انھوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔
(۷۲۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((قَاتَلَ اللَّہُ الْیَہُودَ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ البخاری]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((قَاتَلَ اللَّہُ الْیَہُودَ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২২০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
(٧٢١٩) سیدہ عائشہ (رض) اور عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوئی تو آپ اپنی قمیص کو اپنے چہرے پر ڈال رہے تھے، جب سانس بند ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے چہرے سے ہٹایا، پھر فرمایا : وہ ایسے ہی ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی لعنت ہو یہودو نصاریٰ پر جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنایا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے ڈر رہے تھے جو انھوں نے کیا تھا۔
(۷۲۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی أَخْبَرَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ عَائِشَۃَ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ : لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- طَفِقَ یَطْرَحُ خَمِیصَۃً لَہُ عَلَی وَجْہِہِ فَإِذَا اغْتَمَّ بِہَا کَشَفَہَا عَنْ وَجْہہٍ ثُمَّ قَالَ وَہُوَ کَذَلِکَ : ((لَعْنَۃُ اللَّہِ عَلَی الْیَہُودِ وَالنَّصَارَی اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ))۔ یُحَذِّرُ مِثْلَ مَا صَنَعُوا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
[صحیح۔ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
[صحیح۔ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২২১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
(٧٢٢٠) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیمار ہوئے تو کچھ عورتیں بیٹھی حبشہ کے علاقے میں بنے کنیسہ کا تذکرہ کر رہی تھیں، جس کا نام ماریہ تھا اور ام سلمہ (رض) اور ام حبیبہ (رض) حبشہ سے آئی تھیں۔ انھوں نے اس کے حسن کا تذکرہ کیا اور اس کی تصاویر (نقش ونگار) کا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیشک ان میں جب کوئی نیک آدمی فوت ہوجاتا تو وہ اس کی قبر کو سجدہ گاہ بنا لیتے تھے ۔ پھر اس میں یہ تصویریں بنائیں اللہ کے ہاں یہ مخلوقات میں سے بد ترین لوگ ہیں۔
(۷۲۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الإِمَامُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو الْعَبَّاسِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ حَمَّکَ الشَّاذْیَاخِیُّ وَأَبُو سَعِیدٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا أَنَسُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : لَمَّا کَانَ مَرَضُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- تَذَاکَرَ بَعْضُ نِسَائِہِ کَنِیسَۃً بِأَرْضِ الْحَبَشَۃِ - یُقَالَ لَہَا مَارِیَۃُ - وَقَدْ کَانَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ وَأُمُّ حَبِیبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَدْ أَتَتَا أَرْضَ الْحَبَشَۃِ فَذَکَرْنَ مِنْ حُسْنِہَا وَتَصَاوِیرِہَا قَالَتْ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((إِنَّ أُولَئِکَ إِذَا کَانَ فِیہِمُ الرَّجُلُ الصَّالِحُ بَنَوْا عَلَی قَبْرِہِ مَسْجِدًا ثُمَّ صَوَّرُوا فِیہِ تِلْکَ الصُّوَرَ أُولَئِکَ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّہِ))
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ۔ [صحیح۔ البخاری]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ۔ [صحیح۔ البخاری]
তাহকীক: