আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৩ টি
হাদীস নং: ৭১৮৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مُردوں کو گالی دینے اور ان کی برائی بیان کرنے سے ممانعت کا بیان جب کہ اس کی ضرورت نہ ہو
(٧١٨٨) سعید بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم مسلمانوں کو اذیت نہ دو کافروں کو گالیاں دے کر۔
(۷۱۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ قُرْقُوبٍ التَّمَّارُ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبُ بْنُ أَبِی حَمْزَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی حُسَیْنٍ قَالَ حَدَّثَنِی نَوْفَلُ بْنُ مُسَاحِقٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ تُؤْذُوا مُسْلِمًا بِشَتْمِ کَافِرٍ))۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مُردوں کو گالی دینے اور ان کی برائی بیان کرنے سے ممانعت کا بیان جب کہ اس کی ضرورت نہ ہو
(٧١٨٩) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے مردوں کے محاسن کا تذکرہ کرو اور ان کی برائیاں بیان کرنے سے باز آ جاؤ۔
(۷۱۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِی أَنَسٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((اذْکُرُوا مَحَاسِنَ مَوْتَاکُمْ وَکُفُّوا عَنْ مَسَاوِئِہِمْ))۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : قَدْ رُوِّینَا فِی حَدِیثِ مَعْمَرٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّہُ قَالَ : مُرَّ بِجَنَازَۃٍ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : ((أَثْنُوا عَلَیْہِ)) فَأَثْنَوْا خَیْرًا ، وَمُرَّ بِأُخْرَی فَقَالَ : ((أَثْنُوا عَلَیْہِ)) فَأَثْنَوْا شَرًّا وَفِیہِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہُمْ إِنَّمَا أَثْنَوْا عَلَی الْجَنَازَتَیْنِ عَلَی إِحْدَاہُمَا بِالْخَیْرِ وَعَلَی الأُخْرَی بِالشَّرِّ عِنْدَ أَمْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِالثَّنَائِ عَلَیْہِمَا وَفِی ذَلِکَ دَلاَلَۃٌ عَلَی جَوَازِ ذِکْرِ الْمَرْئِ بِمَا یَعْلَمُہُ مِنْہُ إِذَا وَقَعَتِ الْحَاجَۃُ إِلَیْہِ نَحْوَ سُؤَالِ الْقَاضِی الْمُزَکِّی وَمَا أَشْبَہَ ذَلِکَ وَکَأَنَّ الَّذِی أَثْنَوْا عَلَیْہِ شَرًّا کَانَ مُعْلِنًا بِشَرِّہِ فَأَرَادَ النَّبِیُّ -ﷺ- زَجْرَ أَمْثَالِہِ عَنْ شُرُورِہِمْ وَعَنْ إِطَالَۃِ الأَلْسِنَۃِ فِی أَنْفُسِہِمَ فَقَالَ مَا قَالَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔ [ضعیف۔ أبو داؤد]
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : قَدْ رُوِّینَا فِی حَدِیثِ مَعْمَرٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّہُ قَالَ : مُرَّ بِجَنَازَۃٍ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : ((أَثْنُوا عَلَیْہِ)) فَأَثْنَوْا خَیْرًا ، وَمُرَّ بِأُخْرَی فَقَالَ : ((أَثْنُوا عَلَیْہِ)) فَأَثْنَوْا شَرًّا وَفِیہِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہُمْ إِنَّمَا أَثْنَوْا عَلَی الْجَنَازَتَیْنِ عَلَی إِحْدَاہُمَا بِالْخَیْرِ وَعَلَی الأُخْرَی بِالشَّرِّ عِنْدَ أَمْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِالثَّنَائِ عَلَیْہِمَا وَفِی ذَلِکَ دَلاَلَۃٌ عَلَی جَوَازِ ذِکْرِ الْمَرْئِ بِمَا یَعْلَمُہُ مِنْہُ إِذَا وَقَعَتِ الْحَاجَۃُ إِلَیْہِ نَحْوَ سُؤَالِ الْقَاضِی الْمُزَکِّی وَمَا أَشْبَہَ ذَلِکَ وَکَأَنَّ الَّذِی أَثْنَوْا عَلَیْہِ شَرًّا کَانَ مُعْلِنًا بِشَرِّہِ فَأَرَادَ النَّبِیُّ -ﷺ- زَجْرَ أَمْثَالِہِ عَنْ شُرُورِہِمْ وَعَنْ إِطَالَۃِ الأَلْسِنَۃِ فِی أَنْفُسِہِمَ فَقَالَ مَا قَالَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔ [ضعیف۔ أبو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کے جنتی یا دوزخی ہونے کی گواہی نہ دی جائے مگر جس کی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گواہی دی ہو
(٧١٩٠) خارجہ بن اسید ام علاء سے فرماتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت کی اور خبر دی کہ عثمان بن مظعون کی رہائش کا قرعہ ان کے نام نکلا ہے۔ جب انصار و مہاجرین میں قرعہ اندازی کی گئی۔ ام علاء فرماتی ہیں کہ عثمان بن مظعون ہمارے ہاں ٹھہرے اور وہ بیمار ہوگئے۔ ہم نے تیمار داری کی حتیٰ کہ وہ فوت ہوگئے اور ہم نے انھیں ان کے کپڑوں میں لپیٹ دیا ہمارے پاس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے تو میں نے کہا : اے ابو سائب ! تجھ پر اللہ کی رحمت ہو میں تیرے حق میں گواہی دیتی ہوں کہ اللہ نے تجھے عزت بخشی ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھے کیا معلوم کہ اللہ نے اسے عزت بخشی تو میں نے کہا، اے اللہ کے رسول ! میرے ماں والد آپ پر فدا ہوں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لیکن جو عثمان ہے اس کے پاس موت آئی اور میں اس سے بھلائی کی امید رکھتا ہوں، اللہ کی قسم ! میں اللہ کا رسول ہوں، لیکن میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا کیا جائے گا۔ فرماتی ہیں : اللہ کی قسم ! اس کے بعد میں نے کسی کو پاکیزہ نہیں کہا اور مجھے اس بات نے غم گین کردیا اور میں سو گئی تو مجھے عثمان کے لیے ایک چشمہ دکھایا گیا جو بہہ رہا تھا تو میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خبر دی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ اس کے اعمال ہیں۔
(۷۱۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی خَارِجَۃُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أُمِّ الْعَلاَئِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا امْرَأَۃٌ مِنْ نِسَائِہِمْ قَدْ بَایَعَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَخْبَرَتْہُ : أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ طَارَ لَہُمْ فِی سَہْمِہ السُّکْنَی حِینَ اقْتَرَعَتِ الأَنْصَارُ فِی سُکْنَی الْمُہَاجِرِینَ قَالَتْ أُمُّ الْعَلاَئِ : فَسَکَنَ عِنْدَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ فَاشْتَکَی فَمَرَّضْنَاہُ حَتَّی إِذَا تُوُفِّیَ وَجَعَلْنَاہُ فِی ثِیَابِہِ دَخَلَ عَلَیْنَا النَّبِیَّ -ﷺ- فَقُلْتُ : رَحْمَۃُ اللَّہِ عَلَیْکَ أَبَا السَّائِبِ فَشَہَادَتِی عَلَیْکَ لَقَدْ أَکْرَمَکَ اللَّہُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((وَمَا یُدْرِیکِ أَنَّ اللَّہَ أَکْرَمَہُ))۔ فَقُلْتُ: لاَ أَدْرِی بِأَبِی أَنْتَ وَأُمِّی فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((أَمَّا عُثْمَانُ فَقَدْ جَائَ ہُ الْیَقِینُ وَإِنِّی لأَرْجُو لَہُ الْخَیْرَ، وَاللَّہِ مَا أَدْرِی وَأَنَا رَسُولُ اللَّہِ مَا یُفْعَلُ بِی))۔ - قَالَتْ - فَوَاللَّہِ لاَ أُزَکِّی أَحَدًا أَبَدًا وَأَحْزَنَنِی ذَلِکَ فَنِمْتُ فَأَریْتُ لِعُثْمَانَ عَیْنًا تَجْرِی فَجِئْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ : ((ذَلِکَ عَمَلُہُ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی کے جنتی یا دوزخی ہونے کی گواہی نہ دی جائے مگر جس کی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گواہی دی ہو
(٧١٩١) خارجہ بن زید فرماتے ہیں کہ ام العلاء انصاریہ فرماتی تھیں ۔۔۔پھر تمام حدیث بیان کی۔
(۷۱۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ : کَانَتْ أُمُّ الْعَلاَئِ الأَنْصَارِیَّۃُ تَقُولُ فَذَکَرَ مَعْنَی ہَذَا الْحَدِیثَ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : مَا یُفْعَلُ بِہِ ۔ وَزَادَ قَالَ مَعْمَرٌ : وَسَمِعْتُ غَیْرَ الزُّہْرِیِّ یَقُولُ : کَرِہَ الْمُسْلِمُونَ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِعُثْمَانَ حَتَّی تُوُفِّیَتِ ابْنَۃُ النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : ((الْحَقِی بِفَرَطِنَا عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ))۔ [صحیح۔ أخرجہ المسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کا بیان
(٧١٩٢) حضرت ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رو دیے اور جو ارد گرد تھے ان کو بھی رلا دیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے اپنے رب سے ان کی بخشش کی اجازت طلب کی تو مجھے اجازت نہ ملی، پھر میں نے زیارتِ قبر کی اجازت طلب کی تو وہ مجھے مل گئی ۔ سو تم بھی قبروں کی زیارت کیا کرو۔ یقیناً وہ تمہیں موت یاد دلاتی ہیں۔
(۷۱۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ کَیْسَانَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ کَیْسَانَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : زَارَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَبْرَ أُمِّہِ فَبَکَی وَأَبْکَی مَنْ حَوْلَہُ فَقَالَ : ((اسْتَأْذَنْتُ رَبِّی فِی أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَہَا فَلَمْ یَأْذَنْ لِی وَاسْتَأْذَنْتُہُ فِی أَنْ أَزُورَ قَبْرَہَا فَأَذِنَ لِی فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّہَا تُذَکِّرُکُمُ الْمَوْتَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ کَیْسَانَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : زَارَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَبْرَ أُمِّہِ فَبَکَی وَأَبْکَی مَنْ حَوْلَہُ فَقَالَ : ((اسْتَأْذَنْتُ رَبِّی فِی أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَہَا فَلَمْ یَأْذَنْ لِی وَاسْتَأْذَنْتُہُ فِی أَنْ أَزُورَ قَبْرَہَا فَأَذِنَ لِی فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّہَا تُذَکِّرُکُمُ الْمَوْتَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کا بیان
(٧١٩٣) بریدہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نکلے، ہم ایک جگہ اترے اور ہم ہزار سواروں کے قریب تھے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور دو رکعتیں پڑھیں، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہماری طرف متوجہ ہوئے اور آپ کے آنکھوں سے آنسو جاری تھے تو عمر (رض) آپ کی طرف کھڑے ہوئے اور کہا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، اے اللہ کے رسول ! آپ کے ساتھ کیا معاملہ ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے اپنے رب سے والدہ کے لیے دعائے مغفرت کی اجازت طلب کی تو مجھے اجازت نہ دی گئی تو میں رو دیا۔ آگ سے رحمت کے لیے اور میں تمہیں زیارت قبور سے منع کیا کرتا تھا۔ سو تم زیارت کیا کرو اور میں نے تمہیں قربانی کے گوشت کو تین دن سے زیادہجمع کرنے سے روکا تھا سو اب تم کھاؤ اور جب تک چاہو جمع رکھو اور میں نے تمہیں کچھ برتنوں میں کھانے سے منع کیا کرتا تھا، اب جس برتن میں چاہو کھاؤ مگر نشہ آور چیز نہ پیو۔
(۷۱۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا عَمْرٌو - وَہُوَ ابْنُ خَالِدٍ - حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ عَنْ زُبَیْدٍ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی سَفَرٍ فَنَزَلْنَا مَنْزِلاً وَنَحْنُ مَعَہُ قَرِیبًا مِنْ أَلْفِ رَاکِبٍ فَقَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَیْنَا وَعَیْنَاہُ تَذْرِفَانِ فَقَامَ إِلَیْہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَفَدَاہُ بِالأَبِ وَالأُمِّ وَقَالَ لَہُ : مَا لَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : ((إِنِّی اسْتَأْذَنْتُ رَبِّی فِی اسْتِغْفَارِی لأُمِّی فَلَمْ یَأْذَنْ لِی فَبَکَیْتُ لَہَا رَحْمَۃً مِنَ النَّارِ ، وَإِنِّی کُنْتُ نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَزُورُوہَا ، وَکُنْتُ نَہَیْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الأَضَاحِیِّ أَنْ تُمْسِکُوہَا فَوْقَ ثَلاَثٍ فَکُلُوا وَأَمْسِکُوا مَا بَدَا لَکُمْ ، وَکُنْتُ نَہَیْتُکُمْ عَنِ الشُّرْبِ فِی الأَوْعِیَۃِ فَاشْرَبُوا فِی أَیِّ وِعَائٍ شِئْتُمْ وَلاَ تَشْرَبُوا مُسْکِرًا))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ زُہَیْرٍ دُونَ قِصَّۃِ أُمِّہِ۔ [صحیح۔ أحمد]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ زُہَیْرٍ دُونَ قِصَّۃِ أُمِّہِ۔ [صحیح۔ أحمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کا بیان
(٧١٩٤) زہیر فرماتے ہیں : زبیر بن حارث یامی نے اس حدیث کو اسی سند کے ساتھ بیان کیا ، سوائے اس کے کہ انھوں نے کہا : سو تم ان کی زیارت کیا کرو اس کی زیارت تمہارے لیے بھلائی میں اضافہ کرے گی۔
(۷۱۹۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو قُتَیْبَۃَ : سَلْمُ بْنُ الْفَضْلِ الأَدَمِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو شُعَیْبٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ وَاقِدٍ الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا زُبَیْدُ بْنُ الْحَارِثِ الْیَامِیُّ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ((فَزُورُوہَا وَلْتَزِدْکُمْ زَیَارَتُہَا خَیْرًا))۔ وَرَوَاہَ مُعَرِّفُ بْنُ وَاصِلٍ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ فَقَالَ فِی الْحَدِیثِ : ((فَزُورُوہَا فَإِنَّ فِی زِیَارَتِہَا تَذْکِرَۃً))۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کا بیان
(٧١٩٥) احمد بن یونس فرماتے ہیں : معرف بن واصل نے ہمیں حدیث بیان کی اور اس میں زیارتِ قبور سے نہی مختصراً بیان کی اور اس کی اجازت بھی دی۔
(۷۱۹۵) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا مُعَرِّفُ بْنُ وَاصِلٍ فَذَکَرَہُ مُخْتَصَرًا فِی النَّہْیِ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ وَالإِذْنِ فِیہَا فَقَطْ۔[صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کا بیان
(٧١٩٦) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا کرتا تھا۔ سو ان کی زیارت کیا کرو، بیشک اس میں عبرت ہے اور میں تمہیں نبیذ سے منع کیا کرتا تھا نبیذ بناؤ سو اب مگر نشہ آور کو میں حلال نہیں کررہا اور میں تمہیں قربانی کے گوشت (کو جمع کرنے) سے روکتا تھا سو تم اسے کھاؤ اور جمع کرو۔
(۷۱۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ الأَنْصَارِیَّ أَخْبَرَہُ أَنَّ وَاسِعَ بْنَ حَبَّانَ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ حَدَّثَہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَزُورُوہَا فَإِنَّ فِیہَا عِبْرَۃً ، وَنَہَیْتُکُمْ عَنِ النَّبِیذِ أَلاَ فَانْتَبِذُوا وَلاَ أَحِلُّ مُسْکِرًا ، وَنَہَیْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الأَضَاحِیِّ فَکُلُوا وَادَّخِرُوا))۔
[حسن۔ أخرجہ أحمد]
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ الأَنْصَارِیَّ أَخْبَرَہُ أَنَّ وَاسِعَ بْنَ حَبَّانَ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ حَدَّثَہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَزُورُوہَا فَإِنَّ فِیہَا عِبْرَۃً ، وَنَہَیْتُکُمْ عَنِ النَّبِیذِ أَلاَ فَانْتَبِذُوا وَلاَ أَحِلُّ مُسْکِرًا ، وَنَہَیْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الأَضَاحِیِّ فَکُلُوا وَادَّخِرُوا))۔
[حسن۔ أخرجہ أحمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کا بیان
(٧١٩٧) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا کرتا تھا اور تین دن سے زیادہ قربانی کے گوشت سے بھی اور نبیذ کے برتنوں سے بھی۔ سو قبروں کی زیارت کیا کرو، بیشک وہ دنیا سے بےرغبتی پیدا کرتی ہیں اور آخرت کی یاد دلاتی ہیں اور قربانی کا گوشت کھاؤ اور جس قدر چاہے باقی رکھو ، میں تمہیں تب منع کیا کرتا تھا جب مال وذر کم تھا، اب اللہ نے لوگوں پر فراخی کردی ہے۔ بیشک برتن کسی چیز کو حرام نہیں کرتے مگر ہر نشہ آورچیز حرام ہے۔
(۷۱۹۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ ہَانِئٍ عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ الأَجْدَعِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِنِّی کُنْتُ نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ وَأَکَلِ لُحُومِ الأَضَاحِیِّ فَوْقَ ثَلاَثٍ ، وَعَنْ نَبِیذِ الأَوْعِیَۃِ أَلاَ فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّہَا تُزَہِّدُ فِی الدُّنْیَا وَتُذَکِّرُ الآخِرَۃَ ، وَکُلُوا لُحُومَ الأَضَاحِیِّ وَأَبْقُوا مَا شِئْتُمْ فَإِنَّمَا نَہَیْتُکُمْ عَنْہُ إِذًا لَخَیْرٌ قَلِیلٌ فَوَسَّعَہُ اللَّہُ عَلَی النَّاسِ أَلاَ إِنَّ وِعَائً لاَ یُحَرِّمُ شَیْئًا وَإِنَّ کُلَّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ))۔ [صحیح لغیرہ۔ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১৯৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کا بیان
(٧١٩٨) انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع کیا اور قربانی کے گوشت کا تذکرہ کیا اور برتنوں کا اور قبروں کی زیارت کا بھی۔ پھر ان سب کی اجازت کا تذکرہ کیا۔ ایک حدیث میں ہے کہ میں تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا کرتا تھا تم ان کی زیارت کیا کرو بیشک وہ دل نرم کرتی ہیں اور آنسو بہاتی ہیں اور آخرت کی یاد دلاتی ہیں۔ سو تم زیارت کرو مگر بین نہ کرو۔ ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تمہیں زیارتِ قبور سے روکتا تھا سو اب تم زیارت کیا کرو لیکن بین نہ کیا کرو۔
(۷۱۹۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْعَلَوِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ أَبِی الْحُنَیْنِ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ - یَعْنِی ابْنَ طَہْمَانَ - حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَامِرٍ وَعَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَ لُحُومَ الأَضَاحِیِّ وَالأَوْعِیَۃِ وَزِیَارَۃِ الْقُبُورِ ، ثُمَّ ذَکَرَ إِذْنَہُ فِیہَا بِطُولِہِ قَالَ : ((وَکُنْتُ نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ ثُمَّ بَدَا لِی فَزُورُوہَا فَإِنَّہَا تُرِقُّ الْقَلْبِ وَتُدْمِعُ الْعَیْنَ وَتُذَکِّرُ الآخِرَۃَ فَزُورُوا وَلاَ تَقُولُوا ہُجْرًا))۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرٍو۔
وَرُوِّینَا قَوْلَہُ ((وَلاَ تَقُولُوا ہُجْرًا)) مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((وَنَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَزُورُوہَا وَلاَ تَقُولُوا ہُجْرًا)) إِلاَّ أَنَّہُ مُرْسَلٌ رَبِیعَۃُ لَمْ یُدْرِکْ أَبَا سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ أحمد]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرٍو۔
وَرُوِّینَا قَوْلَہُ ((وَلاَ تَقُولُوا ہُجْرًا)) مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((وَنَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَزُورُوہَا وَلاَ تَقُولُوا ہُجْرًا)) إِلاَّ أَنَّہُ مُرْسَلٌ رَبِیعَۃُ لَمْ یُدْرِکْ أَبَا سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ أحمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں کی زیارت کا بیان
(٧١٩٩) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : ہمیں مالک نے خبر دی اور یہی حدیث بیان کی۔
(۷۱۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ مالک]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے جنازے کے ساتھ جانے کی ممانعت کا بیان
(٧٢٠٠) ام عطیہ (رض) فرماتی ہیں کہ ہمیں جنازوں کے پیچھے جانے سے منع کیا گیا ، ہم پر جانا لازم نہ کیا گیا۔
(۷۲۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ شَاذَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا حَمْزَۃُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَۃَ عَنْ أُمِّ عَطِیَّۃَ قَالَتْ : نُہِینَا عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَلَمْ یُعْزَمْ عَلَیْنَا۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ البخاری]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَۃَ عَنْ أُمِّ عَطِیَّۃَ قَالَتْ : نُہِینَا عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَلَمْ یُعْزَمْ عَلَیْنَا۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے جنازے کے ساتھ جانے کی ممانعت کا بیان
(٧٢٠١) علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک جنازے میں نکلے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیٹھی ہوئی عورتوں کو دیکھا تو فرمایا : تمہیں کس نے بٹھایا ہے ؟ تو انھوں نے کہا : جنازے نے ۔ انھوں نے فرمایا : کیا تم ان کے ساتھ اٹھاؤ گی جیسے وہ اسے اٹھائیں گے ؟ انھوں نے کہا : نہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم ان کے ساتھ اسے دفن کرو گی جیسے وہ دفن کریں گے ؟ تو انھوں نے کہا : نہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم غسل دینے والوں کے ساتھ غسل دو گی ؟ انھوں نے کہا : نہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر پلٹ جاؤ تمہارے لیے ممنوع ہے اس پر اجر نہیں ملے گا۔
(۷۲۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَیُّوبَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَجَائٍ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ - ہُوَ الأَصَمُّ - حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ سَلْمَانَ عَنْ دِینَارٍ أَبِی عُمَرَ عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَرَجَ فِی جَنَازَۃٍ فَرَأَی نِسْوَۃً جُلُوسًا فَقَالَ : ((مَا یُجْلِسُکُنَّ؟))۔ فَقُلْنَ : الْجِنَازَۃُ فَقَالَ : ((أَتَحْمِلْنَ فِیمَنْ یَحْمِلُ؟))۔ قُلْنَ : لاَ قَالَ : ((فَتُدْلِینَ فِیمَنْ یُدْلِی؟))۔ قُلْنَ : لاَ قَالَ : ((فَتَغْسِلْنَ فِیمَنْ یَغْسِلُ؟))۔ قُلْنَ : لاَ قَالَ : ((فَارْجِعْنَ مَأْزُورَاتٍ غَیْرَ مَأْجُورَاتٍ))۔ وَفِی حَدِیثِ الرُّوذْبَارِیِّ : مَوْزُورَاتٍ ۔ [ضعیف۔ ابن ماجہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ - ہُوَ الأَصَمُّ - حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ سَلْمَانَ عَنْ دِینَارٍ أَبِی عُمَرَ عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- خَرَجَ فِی جَنَازَۃٍ فَرَأَی نِسْوَۃً جُلُوسًا فَقَالَ : ((مَا یُجْلِسُکُنَّ؟))۔ فَقُلْنَ : الْجِنَازَۃُ فَقَالَ : ((أَتَحْمِلْنَ فِیمَنْ یَحْمِلُ؟))۔ قُلْنَ : لاَ قَالَ : ((فَتُدْلِینَ فِیمَنْ یُدْلِی؟))۔ قُلْنَ : لاَ قَالَ : ((فَتَغْسِلْنَ فِیمَنْ یَغْسِلُ؟))۔ قُلْنَ : لاَ قَالَ : ((فَارْجِعْنَ مَأْزُورَاتٍ غَیْرَ مَأْجُورَاتٍ))۔ وَفِی حَدِیثِ الرُّوذْبَارِیِّ : مَوْزُورَاتٍ ۔ [ضعیف۔ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے جنازے کے ساتھ جانے کی ممانعت کا بیان
(٧٢٠٢) اسرائیل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عورتوں کے پاس سے گزرے تو فرمایا : تمہیں کیا ہے ؟ انھوں نے کہا : ہم جنازے کا انتظار کر رہی ہیں۔۔۔ پھر پوری حدیث بیان کی، سوائے اس کے کہ فرمایا : کیا تم مٹی ڈالنے والوں کے ساتھ مٹی ڈالو گی تو انھوں نے کہا : نہیں اور غسل کا تذکرہ نہیں کیا۔
(۷۲۰۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ إِسْرَائِیلَ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- مَرَّ بِنِسْوَۃٍ فَقَالَ : مَا لَکُنَّ ۔ قُلْنَ : نَنْتَظِرُ الْجِنَازَۃَ۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ إِلاَّ إِنَّہُ قَالَ : ((فَتَحْثِینَ فِیمَنْ یَحْثُو؟))۔ قُلْنَ : لاَ وَلَمْ یُذْکَرِ الْغُسْلَ۔ [ضعیف۔ تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے جنازے کے ساتھ جانے کی ممانعت کا بیان
(٧٢٠٣) عبداللہ بن عمرو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بیٹی فاطمہ (رض) کو دیکھا تو پوچھا : کہاں سے آئی ہو ؟ تو انھوں نے کہا : اس جنازے کے پیچھے سے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو ان کے ساتھ قبرستان پہنچی ہے ؟ اس نے کہا : نہیں میں کیسے پہنچ سکتی ہوں جب کہ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے اگر تو ان کے ساتھ چلی جاتی تو جنت نہ دیکھ پاتی، جب تک تیرے والد دادا نہ دیکھ پائے۔
(۷۲۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَنَسٍ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا حَیْوَۃُ بْنُ شُرَیْحٍ قَالَ حَدَّثَنِی رَبِیعَۃُ بْنُ سَیْفٍ الْمَعَافِرِیُّ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ رَأَی فَاطِمَۃَ ابْنَتَہُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَ لَہَا : ((مِنْ أَیْنَ أَقْبَلْتِ یَا فَاطِمَۃُ؟))۔ فَقَالَتْ : أَقْبَلْتُ مِنْ وَرَائِ جَنَازَۃِ ہَذَا الرَّجُلِ قَالَ : ((ہَلْ بَلَغْتِ مَعَہُمُ الْکُدَی؟))۔ فَقَالَتْ : لاَ وَکَیْفَ أَبْلُغُہَا وَقَدْ سَمِعْتُ مِنْکَ مَا سَمِعْتُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَوْ بَلَغْتِہَا مَعَہُمْ مَا رَأَیْتِ الْجَنَّۃَ حَتَّی یَرَاہَا جَدُّ أَبِیکِ))۔ [ضعیف۔ مضی تخریجہ من قبل]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے لیے قبروں کی زیارت کی مم نوعیت کا بیان
(٧٢٠٤) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبروں کی زیارت کرنے والیوں پر لعنت کی ہے۔
(۷۲۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ شَاذَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا حَمْزَۃُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ أَبُو سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لَعَنَ اللَّہُ زَوَّارَاتِ الْقُبُورِ))۔
[حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ ابن حبان]
[حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ ابن حبان]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے لیے قبروں کی زیارت کی مم نوعیت کا بیان
(٧٢٠٥) عبد الرحمن بن حسان اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبروں کی زیارت کرنے والیوں پر لعنت کی ہے۔
(۷۲۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْقَاضِی بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلَیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ أَخْبَرَنَا قَبِیصَۃُ بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بَہْمَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- زُوَّارَاتِ الْقُبُورِ۔ [حسن لغیرہٖ۔ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے لیے قبروں کی زیارت کی مم نوعیت کا بیان
(٧٢٠٦ ) ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبروں کی زیارت کرنے والیوں پر لعنت کی ہے اور ان پر مسجدیں آباد کرنے والیوں پر اور دیے جلانے والیوں پر بھی۔
یہ حدیث شعبہ کے الفاظ ہیں اور ان کی دو روایات میں ہے کہ قبروں کی زیارت کرنے والیوں ، ان پر مساجد بنانے والیوں اور دیے (چراغ) روشن کرنے والیوں پر۔
یہ حدیث شعبہ کے الفاظ ہیں اور ان کی دو روایات میں ہے کہ قبروں کی زیارت کرنے والیوں ، ان پر مساجد بنانے والیوں اور دیے (چراغ) روشن کرنے والیوں پر۔
(۷۲۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ وَعَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَۃَ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنِ فُورَکَ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ وَقَدْ کَانَ کَبِرَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- زَائِرَاتِ الْقُبُورِ وَالْمُتَّخِذَاتِ عَلَیْہَا الْمَسَاجِدَ وَالسُّرُجَ۔
لَفْظُ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَفِی رَوَایَتِہِمَا زُوَّارَاتِ الْقُبُورِ وَالْمُتَّخِذِینَ عَلَیْہَا الْمَسَاجِدَ وَالسُّرُجَ۔
[حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ ابو داؤد]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنِ فُورَکَ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ وَقَدْ کَانَ کَبِرَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- زَائِرَاتِ الْقُبُورِ وَالْمُتَّخِذَاتِ عَلَیْہَا الْمَسَاجِدَ وَالسُّرُجَ۔
لَفْظُ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَفِی رَوَایَتِہِمَا زُوَّارَاتِ الْقُبُورِ وَالْمُتَّخِذِینَ عَلَیْہَا الْمَسَاجِدَ وَالسُّرُجَ۔
[حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২০৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان :” ان کی زیارت کرو “ کے عموم سے عورتوں کے قبرستان جانے کی اجازت کا بیان
(٧٢٠٧) حضرت عبداللہ بن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ ایک دن سیدہ عائشہ (رض) قبرستان کی طرف سے تشریف لا رہی تھیں۔ میں نے عرض کیا : اے ام المؤمنین ! آپ کہاں سے تشریف لا رہی ہیں ؟ فرمانے لگی : اپنے بھائی عبد الرحمن بن ابی بکر کی قبر پر گئی تھی۔ میں نے کہا : کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبروں کی زیارت سے منع نہیں فرمایا تھا، کہنے لگیں : آپ نے منع فرمایا تھا، لیکن بعد میں اجازت دے دی تھی۔
(۷۲۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی: مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْہَالٍ الضَّرِیرُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا بِسْطَامُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِی التَّیَّاحِ : یَزِیدَ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ : أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَقْبَلَتْ ذَاتَ یَوْمٍ مِنَ الْمَقَابِرِ فَقُلْتُ لَہَا : یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ مِنْ أَیْنَ أَقْبَلْتِ قَالَتْ: مِنْ قَبْرِ أَخِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ فَقُلْتُ لَہَا: أَلَیْسَ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ قَالَتْ : نَعَمْ کَانَ نَہَی ، ثُمَّ أَمَرَ بِزِیَارَتِہَا۔ تَفَرَّدَ بِہِ بِسْطَامُ بْنُ مُسْلِمٍ الْبَصْرِیُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح۔ أخرجہ الحاکم]
[صحیح۔ أخرجہ الحاکم]
তাহকীক: