আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ১৬৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٢٥) باب غُسْلِ الْمُسْتَحَاضَۃِ
(١٦٦٢) ابن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش (رض) اورأبی الاشعث کی حدیث میں ہے کہ ان کی خالہ فاطمہ بنت أبی حبیش (رض) مستحاضہ ہوگئیں، وہ ایک لمباعرصہ ٹھہری رہیں اور نماز نہیں پڑھتی تھیں، وہ ام المومنین عائشہ (رض) کے پاس آئیں اور ان سے سارا قصہ بیان کیا، سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فاطمہ سے کہو : اپنے حیض کی گنتی میں ہر ماہ نماز پڑھنے سے رکی رہے، جب یہ دن گذر جائیں تو وہ ایک دفعہ غسل کرے اور صفائی کرے اور لنگوٹ باندھے، پھر ہر نماز کے لیے وضو کرے اور نماز پڑھے ۔ اس کو شیطان کی طرف سے چوکا پہنچا ہے یا رگ کٹ گئی ہے یا بیماری پیش آگئی ہے۔
(۱۶۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ: أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ۔ قَالَ عَلِیٌّ وَحَدَّثَنَا أَبُو ذَرٍّ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَنْبَسَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ الْبُرْسَانِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ الْکَاتِبِ أَخْبَرَنِی ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ: أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ وَفِی حَدِیثِ أَبِی الأَشْعَثِ أَنَّ خَالَتَہُ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ اسْتُحِیضَتْ فَلَبِثَتْ زَمَانًا لاَ تُصَلِّی ، فَأَتَتْ أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ عَائِشَۃَ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لَہَا وَذَکَرَتْ قِصَّۃً قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((قُولِی لِفَاطِمَۃَ تُمْسِکُ فِی کُلِّ شَہْرٍ عَنِ الصَّلاَۃِ عَدَدَ قُرْئِہَا فَإِذَا مَضَتْ تِلْکَ الأَیَّامُ فَلْتَغْتَسِلْ غَسْلَۃً وَاحِدَۃً ، تَسْتَدْخِلُ وَتُنَظِّفُ وَتَسْتَثْفِرُ ثُمَّ الطُّہُورُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ وَتُصَلِّی ، فَإِنَّ الَّذِی أَصَابَہَا رَکْضَۃٌ مِنَ الشَّیْطَانِ أَوْ عِرْقٌ انْقَطَعَ أَوْ دَائٌ عَرَضَ لَہَا))۔
قَالَ عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ فَسَأَلْتُ ہِشَامَ بْنَ عُرْوَۃَ فَأَخْبَرَنِی بِنَحْوِہِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی وَرُوِیَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ مَعْنَی الرِّوَایَۃِ الثَّانِیَۃِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ۔ (ج) وَالْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ ، وَعُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ الْکَاتِبُ لَیْسَ بِالْقَوِیِّ ، کَانَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ وَیَحْیَی بْنُ مَعِینٍ یُضَعِّفَانِ أَمْرَہُ۔ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ۔
[صحیح لغیرہٖ]
قَالَ عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ فَسَأَلْتُ ہِشَامَ بْنَ عُرْوَۃَ فَأَخْبَرَنِی بِنَحْوِہِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی وَرُوِیَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ مَعْنَی الرِّوَایَۃِ الثَّانِیَۃِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ۔ (ج) وَالْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ ، وَعُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ الْکَاتِبُ لَیْسَ بِالْقَوِیِّ ، کَانَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ وَیَحْیَی بْنُ مَعِینٍ یُضَعِّفَانِ أَمْرَہُ۔ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ۔
[صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٢٥) باب غُسْلِ الْمُسْتَحَاضَۃِ
(١٦٦٣) سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت قیس (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مستحاضہ عورت کے متعلق سوال کیا کہ وہ کیسے کرے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے حیض کے دنوں میں بیٹھی رہے، پھر ہر دن ہر وضو کے وقت غسل کرے اور نماز پڑھے۔
(۱۶۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا قَطَنُ بْنُ نُسَیْرٍ الْغُبَرِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیِّ: أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ قَیْسٍ سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمَرْأَۃِ الْمُسْتَحَاضَۃِ کَیْفَ تَصْنَعُ؟ قَالَ : ((تَقْعُدُ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا ، ثُمَّ تَغْتَسِلُ فِی کُلِّ یَوْمٍ عِنْدَ کُلِّ طُہُورٍ وَتُصَلِّی))۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ مُطَہِّرٍ عَنْ جَعْفَرٍ۔ وَقَالَ وَہْبَانُ بْنُ بَقِیَّۃَ: تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ طُہْرٍ
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۱۹]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ مُطَہِّرٍ عَنْ جَعْفَرٍ۔ وَقَالَ وَہْبَانُ بْنُ بَقِیَّۃَ: تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ طُہْرٍ
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۱۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٢٥) باب غُسْلِ الْمُسْتَحَاضَۃِ
(١٦٦٤) (الف) سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مستحاضہ کے متعلق سوال کیا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے حیض کے دنوں میں بیٹھی رہے گی، پھر ہر طہر کے لیے غسل کر، تنہائی اختیار کرے اور نماز پڑھے۔
(ب) ابوبکربن اسحاق کہتے ہیں کہ جعفر بن سلیمان محل نظر ہے۔ ابن جریج اور ابو زبیر کی اس سند کے علاوہ کوئی دوسری حدیث نہیں اور اس جیسی روایات قابل حجت نہیں۔ اس میں اختلاف ہے۔
(ج) شیخ کہتے ہیں کہ سیدنا علی (رض) سے روایت ہے کہ وہ ہر دن غسل کرے گی۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ ہر نماز کے لیے غسل کرے۔ ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ہر نماز کے وقت (غسل کرے گی)
(ر) ایک روایت میں ہے کہ جب ان پر غسل کرنا مشکل ہوگیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں دو نمازیں جمع کرنے کا حکم دیا۔
(س) سیدنا ابن عمر اور انس بن مالک (رض) سے روایت ہے : ایک طہر سے دوسرے طہر تک غسل کرے گی۔ سیدہ عائشہ (رض) کی بھی ایک روایت اسی طرح ہے، دوسری روایت میں ہے کہ ہر روزغسل کرے گی۔ (ش) ایک دوسری روایت میں ہے جو سیدنا علی (رض) ، ابن عباس (رض) اور سیدہ عائشہ (رض) سے ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو کرے گی۔ (ص) امام شافعی (رح) سے سیدہ حمنہ (رض) کی حدیث میں منقول ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : اگر تو طاقت رکھے تو ایک غسل کے ساتھ ظہر اور عصر کو جمع کرے، پھر ایک غسل کے ساتھ مغرب اور عشاء کو جمع کرلے اور صبح کی نماز ایک غسل کے ساتھ پڑھ لے۔ انھوں نے بتلایا کہ انھیں دونوں کاموں میں یہ زیادہ پسندیدہ تھا، اگرچہ انھیں پہلا حکم بھیکافی تھا کہ وہ حیض سے طہر کے لیے غسل کرے۔ پھر اس کے بعد غسل کا حکم نہیں تھا۔ مستحاضہ والی روایت مطلق ہے۔ حدیث حمنہ میں اختیار ہے۔
(ب) ابوبکربن اسحاق کہتے ہیں کہ جعفر بن سلیمان محل نظر ہے۔ ابن جریج اور ابو زبیر کی اس سند کے علاوہ کوئی دوسری حدیث نہیں اور اس جیسی روایات قابل حجت نہیں۔ اس میں اختلاف ہے۔
(ج) شیخ کہتے ہیں کہ سیدنا علی (رض) سے روایت ہے کہ وہ ہر دن غسل کرے گی۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ ہر نماز کے لیے غسل کرے۔ ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ہر نماز کے وقت (غسل کرے گی)
(ر) ایک روایت میں ہے کہ جب ان پر غسل کرنا مشکل ہوگیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں دو نمازیں جمع کرنے کا حکم دیا۔
(س) سیدنا ابن عمر اور انس بن مالک (رض) سے روایت ہے : ایک طہر سے دوسرے طہر تک غسل کرے گی۔ سیدہ عائشہ (رض) کی بھی ایک روایت اسی طرح ہے، دوسری روایت میں ہے کہ ہر روزغسل کرے گی۔ (ش) ایک دوسری روایت میں ہے جو سیدنا علی (رض) ، ابن عباس (رض) اور سیدہ عائشہ (رض) سے ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو کرے گی۔ (ص) امام شافعی (رح) سے سیدہ حمنہ (رض) کی حدیث میں منقول ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : اگر تو طاقت رکھے تو ایک غسل کے ساتھ ظہر اور عصر کو جمع کرے، پھر ایک غسل کے ساتھ مغرب اور عشاء کو جمع کرلے اور صبح کی نماز ایک غسل کے ساتھ پڑھ لے۔ انھوں نے بتلایا کہ انھیں دونوں کاموں میں یہ زیادہ پسندیدہ تھا، اگرچہ انھیں پہلا حکم بھیکافی تھا کہ وہ حیض سے طہر کے لیے غسل کرے۔ پھر اس کے بعد غسل کا حکم نہیں تھا۔ مستحاضہ والی روایت مطلق ہے۔ حدیث حمنہ میں اختیار ہے۔
(۱۶۶۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا وَہْبَانُ بْنُ بَقِیَّۃَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ قَالَتْ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُسْتَحَاضَۃِ فَقَالَ : ((تَقْعُدُ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا ، ثُمَّ تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ طُہْرٍ ثُمَّ تَحْتَشِی ثُمَّ تُصَلِّی))۔
قَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ: جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ فِیہِ نَظَرٌ ، وَلاَ یُعْرَفُ ہَذَا الْحَدِیثُ لاِبْنِ جُرَیْجٍ وَلاَ لأَبِی الزُّبَیْرِ مِنْ وَجْہٍ غَیْرِ ہَذَا وَبِمِثْلِہِ لاَ تَقُومُ حُجَّۃٌ وَاخْتُلِفَ عَلَیْہِ فِیہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ: أَنَّہَا تَغْتَسِلُ کُلَّ یَوْمٍ وَفِی رِوَایَۃٍ: لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ۔
وَفِی رِوَایَۃٍ: لَمَّا اشْتَدَّ عَلَیْہَا الْغُسْلُ أَمَرَہَا أَنْ تَجْمَعَ بَیْنَ الصَّلاَتَیْنِ ،
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ: تَغْتَسِلُ مِنْ طُہْرٍ إِلَی طُہْرٍ۔ وَفِی إِحْدَی الرِّوَایَاتِ عَنْ عَائِشَۃَ کَذَلِکَ ، وَفِی الرِّوَایَۃِ الثَّانِیَۃِ کُلَّ یَوْمٍ غُسْلاً۔
وَفِی رِوَایَۃٍ أُخْرَی عَنْ عَلِیٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَائِشَۃَ: الْوُضُوئُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ قَالَ: وَفِی حَدِیثِ حَمْنَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ لَہَا : ((إِنْ قَوِیتِ فَاجْمَعِی بَیْنَ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ بِغُسْلٍ ، وَبَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِغُسْلٍ وَصَلِّی الصُّبْحَ بِغُسْلٍ))۔ وَأَعْلَمَہَا أَنَّہُ أَحَبُّ الأَمْرَیْنِ إِلَیْہِ لَہَا وَأَنَّہُ یُجْزِئُہَا الأَمْرُ الأَوَّلُ أَنْ تَغْتَسِلَ عِنْدَ الطُّہْرِ مِنَ الْحَیْضِ ، ثُمَّ لَمْ یَأْمُرْہَا بِغُسْلٍ بَعْدَہُ۔ قَالَ: وَإِنْ رُوِیَ فِی الْمُسْتَحَاضَۃِ حَدِیثٌ ( مُطْلَقٌ ) فَحَدِیثُ حَمْنَۃَ بَیَّنَ أَنَّہُ اخْتِیَارٌ وَأَنَّ غَیْرَہُ یُجْزِئُ مِنْہُ۔ [صحیح لغیرہٖ]
قَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ: جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ فِیہِ نَظَرٌ ، وَلاَ یُعْرَفُ ہَذَا الْحَدِیثُ لاِبْنِ جُرَیْجٍ وَلاَ لأَبِی الزُّبَیْرِ مِنْ وَجْہٍ غَیْرِ ہَذَا وَبِمِثْلِہِ لاَ تَقُومُ حُجَّۃٌ وَاخْتُلِفَ عَلَیْہِ فِیہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ: أَنَّہَا تَغْتَسِلُ کُلَّ یَوْمٍ وَفِی رِوَایَۃٍ: لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ۔
وَفِی رِوَایَۃٍ: لَمَّا اشْتَدَّ عَلَیْہَا الْغُسْلُ أَمَرَہَا أَنْ تَجْمَعَ بَیْنَ الصَّلاَتَیْنِ ،
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ: تَغْتَسِلُ مِنْ طُہْرٍ إِلَی طُہْرٍ۔ وَفِی إِحْدَی الرِّوَایَاتِ عَنْ عَائِشَۃَ کَذَلِکَ ، وَفِی الرِّوَایَۃِ الثَّانِیَۃِ کُلَّ یَوْمٍ غُسْلاً۔
وَفِی رِوَایَۃٍ أُخْرَی عَنْ عَلِیٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَائِشَۃَ: الْوُضُوئُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ قَالَ: وَفِی حَدِیثِ حَمْنَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ لَہَا : ((إِنْ قَوِیتِ فَاجْمَعِی بَیْنَ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ بِغُسْلٍ ، وَبَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِغُسْلٍ وَصَلِّی الصُّبْحَ بِغُسْلٍ))۔ وَأَعْلَمَہَا أَنَّہُ أَحَبُّ الأَمْرَیْنِ إِلَیْہِ لَہَا وَأَنَّہُ یُجْزِئُہَا الأَمْرُ الأَوَّلُ أَنْ تَغْتَسِلَ عِنْدَ الطُّہْرِ مِنَ الْحَیْضِ ، ثُمَّ لَمْ یَأْمُرْہَا بِغُسْلٍ بَعْدَہُ۔ قَالَ: وَإِنْ رُوِیَ فِی الْمُسْتَحَاضَۃِ حَدِیثٌ ( مُطْلَقٌ ) فَحَدِیثُ حَمْنَۃَ بَیَّنَ أَنَّہُ اخْتِیَارٌ وَأَنَّ غَیْرَہُ یُجْزِئُ مِنْہُ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذی یا پیشاب میں مبتلا شخص کے احکام
(١٦٦٥) سیدنا علی (رض) سے روایت ہے کہ میں بہت زیادہ مذی والا تھا اور میری زوجہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی تھی، (اس لیے) میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے (اس کے متعلق) پوچھنے سے شرم محسوس کی، میں نے ایک شخص کو حکم دیا تو اس نے آپ سے (مذی کے متعلق) سوال کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو یہ پائے تو اپنی شرم گاہ کو دھو اور وضو کر۔
(۱۶۶۵) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الأَسْفَاطِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا زَائِدَۃُ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ عَنْ عَلِیٍّ قَالَ: کُنْتُ رَجُلاً مَذَّائً وَکَانَ عِنْدِیَ ابْنَۃُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَاسْتَحْیَیْتُ أَنْ أَسْأَلَہُ ، فَأَمَرْتُ رَجُلاً فَسَأَلَہُ فَقَالَ : ((إِذَا وَجَدْتَ ذَلِکَ فَاغْسِلْ ذَکَرَکَ وَتَوَضَّأْ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ صحیح
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ صحیح
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذی یا پیشاب میں مبتلا شخص کے احکام
(١٦٦٦) عطاء سے روایت ہے کہ سیدنا علی (رض) بن أبی طالب بہت زیادہ مذی والے آدمی تھے، وہ اپنی پیشاب والی جگہ میں بٹی ہوئی بتی رکھ لیتے تھے۔
(۱۶۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ: کَانَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَجُلاً مَذَّائً ، فَکَانَ یَأْخُذُ الْفَتِیلَۃَ فَیُدْخِلُہَا فِی إِحْلِیلِہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذی یا پیشاب میں مبتلا شخص کے احکام
(١٦٦٧) سیدنا عمر بن خطاب (رض) سے روایت ہے کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ مجھ سے گھونگے کی طرح کوئی چیز ن (مذی) نیچے اترتی ہے، جب تم میں سے کوئی یہ پائے تو وہ اپنی شرمگاہ کو دھوئے اور نماز جیسا وضو کرے ۔
(۱۶۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ: إِنِّی لأَجِدُہُ یَنْحَدِرُ مِنِّی مِثْلَ الْخُرَیْزَۃِ ، فَإِذَا وَجَدَ أَحَدُکُمْ ذَلِکَ فَلْیَغْسِلْ ذَکَرَہُ وَلْیَتَوَضَّأْ وُضُوئَہُ لِلصَّلاَۃِ یَعْنِی الْمَذْیَ۔ [صحیح۔ أخرجہ مالک ۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذی یا پیشاب میں مبتلا شخص کے احکام
(١٦٦٨) جندب جو عبداللہ بن عیاش بن أبی ربیعہ مخزومی کے غلام تھے، فرماتی ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر (رض) سے مذی کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا : جب تو یہ پائے تو اپنی شرم گاہ کو دھو اور نماز جیسا وضو کر۔
(۱۶۶۸) وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ جُنْدُبٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَیَّاشِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ الْمَخْزُومِیِّ أَنَّہُ قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ عَنِ الْمَذْیِ فَقَالَ: إِذَا وَجَدْتَہُ فَاغْسِلْ ذَکَرَکَ وَتَوَضَّأْ وُضُوئَکَ لِلصَّلاَۃِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ مالک ۸۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذی یا پیشاب میں مبتلا شخص کے احکام
(١٦٦٩) خارجۃ بن زید سے روایت ہے کہ زید بن ثابت کو لگاتار پیشاب آتا رہتا تھا وہ اس کا علاج کرتے رہے، لیکن افاقہ نہ ہوا جب وہ غالب آگیا تو (علاج) چھوڑ دیا ۔ راوی کہتا ہے کہ وہ نماز پڑھتے تھے تو (بعض دفعہ) (پیشاب) نکل رہا ہوتا تھا۔
(۱۶۶۹) أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیٍّ الْمُؤَذِّنُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَنْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ التِّرْمِذِیُّ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ: کَانَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ قَدْ سَلِسَ مِنْہُ الْبَوْلُ ، فَکَانَ یُدَاوِی مِنْہُ مَا غُلِبَ ، فَلَمَّا غَلَبَہُ أَرْسَلَہُ قَالَ وَکَانَ یُصَلِّی وَہُوَ یَخْرُجُ مِنْہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق ۵۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذی یا پیشاب میں مبتلا شخص کے احکام
(١٦٧٠) خارجۃ بن زید بن ثابت سے روایت ہے کہ سیدنا زید (رض) کی عمر زیادہ ہوگئی تو ان کو لگاتار پیشاب آتا تھا، وہ اس کی دوا کرتے تھے جتنی طاقت رکھتے تھے، جب ان پر غالب آگیا تو انھوں نے وضو کیا اور نماز پڑھی۔
(۱۶۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ یَعْنِی الْحَنْظَلِیَّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ: کَبِرَ زَیْدٌ حَتَّی سَلِسَ مِنْہُ الْبَوْلُ فَکَانَ یُدَارِیہِ مَا اسْتَطَاعَ ، فَإِذَا غَلَبَہُ تَوَضَّأَ وَصَلَّی۔ وَقَدْ رُوِیَ فِی مَعْنَاہُ حَدِیثٌ بِإِسْنَادٍ فِیہِ ضَعْفٌ۔ [صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق ۵۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذی یا پیشاب میں مبتلا شخص کے احکام
(١٦٧١) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ایک شخص نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے بواسیر ہے جب میں وضو کرتا ہوں وہ بہہ پڑتی ہے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جب تو وضو کرلے تو وہ تیری شرمگاہ سے بہ کر تیرے پاؤں تک چلی جائے تب بھی تجھ پر وضو نہیں ہے۔
(۱۶۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ الْوَاسِطِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ یَعْنِی ابْنَ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مِہْرَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ رَجُلاً قَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ بِی بَاسُورًا ، وَکُلَّمَا تَوَضَّأْتُ سَالَ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ-((إِذَا تَوَضَّأْتَ فَسَالَ مِنْ قَرْنِکَ إِلَی قَدَمِکَ فَلاَ وُضُوئَ عَلَیْکَ))۔
[منکر۔ أخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۵۸۲]
[منکر۔ أخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۵۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذی یا پیشاب میں مبتلا شخص کے احکام
(١٦٧٢) (الف) عبد الملک نے اسی سند سے بیان کیا ہے کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور عرض کیا : مجھے بواسیر ہے اور جب بھی میں وضو کرتا ہوں تو (خون) بہہ پڑتا ہے۔ باقی حدیث اسی طرح ہے۔ (ب) ابو احمد کہتے ہیں : یہ روایت منکر ہے، مجھے معلوم نہیں کہ عبدالملک بن مہران کے علاوہ کسی اور نے عمرو بن دینار سے یہ روایت نقل کی ہو۔ (ج) ابو احمد کہتے ہیں : یہ مجہول راوی ہے۔
(۱۶۷۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصُّوفِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا سُوَیْدٌ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ: أَنَّ رَجُلاً أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ: ((إِنَّ بِی النَّاصُورَ وَإِنِّی أَتَوَضَّأُ فَیَسِیلُ))۔ ثُمَّ ذَکَرَ الْبَاقِیَ بِنَحْوِہِ۔
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: ہَذَا مُنْکَرٌ لاَ أَعْلَمُ رَوَاہُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ غَیْرُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مِہْرَانَ۔
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: وَہُوَ مَجْہُولٌ لَیْسَ بِالْمَعْرُوفِ۔ [منکر۔ أخرجہ ابن عدی فی الکامل ۵/۳۰۷]
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: ہَذَا مُنْکَرٌ لاَ أَعْلَمُ رَوَاہُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ غَیْرُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مِہْرَانَ۔
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: وَہُوَ مَجْہُولٌ لَیْسَ بِالْمَعْرُوفِ۔ [منکر۔ أخرجہ ابن عدی فی الکامل ۵/۳۰۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے خون میں سے نکسیر اور زخم غالب آجائے تو وہ کیا کرے
(١٦٧٣) مسور بن مخرمہ سیدنا عمر بن خطاب (رض) کے پاس اس واقعہ کے بعد تشریف لائیجب رات میں عمر (رض) کو خنجرمارا گیا تھا، انھوں نے صبح کی نماز پڑھائی، عمر (رض) کو بیدار کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ صبح کی نماز ! سیدنا عمر (رض) نی فرمایا : ہاں جس نے نماز کو چھوڑ دیا اس کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں، سیدنا عمر (رض) کے نماز پڑھی اور ان کے زخم سے خون بہہ رہا تھا۔
(۱۶۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَۃَ أَخْبَرَہُ: أَنَّہُ دَخَلَ عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَعْدَ أَنْ صَلَّی الصُّبْحَ مِنَ اللَّیْلَۃِ الَّتِی طُعِنَ فِیہَا عُمَرُ فَأُوقِظَ عُمَرُ فَقِیلَ لَہُ الصَّلاَۃَ الصَّلاَۃَ الصُّبْحَ۔ فَقَالَ عُمَرُ: نَعَمْ وَلاَ حَظَّ فِی الإِسْلاَمِ لِمَنْ تَرَکَ الصَّلاَۃَ۔ فَصَلَّی عُمَرُ وَجُرْحُہُ یَثْعَبُ دَمًا۔ [صحیح۔ أخرجہ مالک ۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے خون میں سے نکسیر اور زخم غالب آجائے تو وہ کیا کرے
(١٦٧٤) سیدنا عکرمہ (رض) اس نکسیر کے متعلق بیان فرماتے ہیں جو رکتی نہیں کہ وہ اپنی ناک کو بند کرلے، پھر وضو کرے اور نماز پڑھے۔
(۱۶۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنِ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ أَخْبَرَنِی شَیْبَانُ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ فِی الرُّاعَفِ لاَ یَرْقَأُ: یَسُدُّ أَنْفَہُ وَیَتَوَضَّأُ وَیُصَلِّی۔
قَالَ الْوَلِیدُ وَأَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ شِہَابٍ الزُّہْرِیَّ یَقُولُ مِثْلَ ذَلِکَ۔ آخِرُ کِتَابِ الطَّہَارَۃِ وَالْحَیْضِ۔ [حسن]
قَالَ الْوَلِیدُ وَأَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ شِہَابٍ الزُّہْرِیَّ یَقُولُ مِثْلَ ذَلِکَ۔ آخِرُ کِتَابِ الطَّہَارَۃِ وَالْحَیْضِ۔ [حسن]
তাহকীক: