আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ১৬০১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مخصوص ایام کے علاوہ زرد رنگ دیکھنے کا حکم
(١٦٠٢) سیدہ ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ ہم میں سے بعض کی زردی باقی رہتی تھی جس وقت وہ غسل کرتی تھی۔
(۱۶۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُوزَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَبْدِالْوَہَّابِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عُمَارَۃَ بْنِ رُوَیْبَۃَ عَنْ أُخْتِ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ: إِنْ کَانَتْ إِحْدَانَا لَتَبْقَی صُفْرَتُہَا حِینَ تَغْتَسِلُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۱۰۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬০২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پہلی مرتبہ حیض آنے والی عورت کے احکام جو خون میں فرق نہ کرسکے
(١٦٠٣) سیدہ حمنہ بنت جحش (رض) فرماتی ہیں کہ مجھے بہت زیادہ استحاضہ آتا تھا، میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس مسئلہ پوچھنے کے لیے آئی، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس (واقعہ) کی خبر دی گئی تھی، میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اپنی بہن زینب بنت جحش (رض) کے گھر پایا۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں بہت زیادہ استحاضہ والی ہوں آپ کا اس کے متعلق کیا حکم ہے ؟ اس نے تو مجھے نماز اور روزے سے روک دیا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : روئی استعمال کرو وہ اچھی چیز ہے اور خون کو جذب کرلیتی ہے۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ اس سے زیادہ ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کپڑا باندھ لے۔ انھوں نے کہا : وہ اس سے بھی زیادہ ہے۔ میں تو بہت زیادہ خون بہاتی ہوں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں آپ کو دو کاموں کا حکم دوں گا، ان میں سے جو کرلے گی وہ تجھ کو دوسرے سے کافی رہے گا، اگر تو ان پر قدرت رکھے ، تو اسے زیادہ جاننے والی ہے، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ شیطان کی ایک چوک ہے، تو چھ یا سات دن اللہ کے علم کے مطابق حیض گذار، پھر غسل کر اور جب تو دیکھے کہ اچھی طرح پاک ہوگئی ہے تو تیئس یا چوبیس دن ، رات نماز پڑھ، بیشک یہ تجھ کو کفایت کر جائے گا اور اسی طرح ہر ماہ کر جس طرح حیض والی عورتیں کرتیں ہیں اور جس طرح وہ اپنے طہر اور حیض کے اوقات میں پاک ہوتیں ہیں اور اگر تو قدرت رکھے کہ تو ظہر کو مؤخر کر دے اور عصر کو جلدی پڑھے تو غسل کر اور ظہر اور عصر دونوں نمازوں کو جمع کرلے اور مغرب کو مؤخر کر دے اور عشاء کو جلدی ادا کرے، پھر غسل کر اور دو نمازوں کو جمع کرلے پھر ایسے کر اور روزے رکھ، اگر تو اس پر قدرت رکھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ دونوں کاموں میں سے مجھے زیادہ پسندیدہ ہے۔
(۱۶۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ: عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَمْرٍو الْعَقَدِیُّ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو الرَّقِّیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ عَنْ عَمِّہِ عِمْرَانَ بْنِ طَلْحَۃَ عَنْ أُمِّہِ حَمْنَۃَ بِنْتِ جَحْشٍ قَالَتْ: کُنْتُ أُسْتَحَاضُ حَیْضَۃً کَثِیرَۃً شَدِیدَۃً، فَأَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَسْتَفْتِیہِ وَأُخْبِرُہُ ، فَوَجَدْتُہُ فِی بَیْتِ أُخْتِی زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی امْرَأَۃٌ أُسْتَحَاضُ حَیْضَۃً کَثِیرَۃً شَدِیدَۃً فَمَا تَرَی فِیہَا؟ قَدْ مَنَعَتْنِی الصَّلاَۃَ وَالصَّوْمَ۔ قَالَ: أَنْعَتُ لَکَ الْکُرْسُفَ ، فَإِنَّہُ یُذْہِبُ الدَّمَ ۔ قَالَتْ: ہُوَ أَکْثَرُ مِنْ ذَلِکَ۔ قَالَ : فَاتَّخِذِی ثَوْبًا ۔ قَالَتْ: ہُوَ أَکْثَرُ مِنْ ذَلِکَ ، إِنَّمَا أَثُجُّ ثَجًّا۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((سَآمُرُکِ بِأَمْرَیْنِ أَیَّہُمَا فَعَلْتِ أَجْزَأَ عَنْکِ مِنَ الآخَرِ ، فَإِنْ قَوِیتِ عَلَیْہِمَا فَأَنْتِ أَعْلَمُ))۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّمَا ہَذِہِ رَکْضَۃٌ مِنْ رَکَضَاتِ الشَّیْطَانِ فَتَحَیَّضِی سِتَّۃَ أَوْ سَبْعَۃَ أَیَّامٍ فِی عِلْمِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ))، ثُمَّ اغْتَسِلِی حَتَّی إِذَا رَأَیْتِ أَنَّکِ قَدْ طَہُرْتِ وَاسْتَنْقَأْتِ فَصَلِّی ثَلاَثًا وَعِشْرِینَ لَیْلَۃً أَوْ أَرْبَعًا وَعِشْرِینَ لَیْلَۃً وَأَیَّامَہَا ، فَإِنَّ ذَلِکَ یُجْزِئُکِ ، وَکَذَلِکَ فَافْعَلِی کُلَّ شَہْرٍ کَمَا تَحِیضُ النِّسَائُ وَکَمَا یَطْہُرْنَ مِیقَاتَ حَیْضِہِنَّ وَطُہْرِہِنَّ ، وَإِنْ قَوِیتِ عَلَی أَنْ تُؤَخِّرِی الظُّہْرَ وَتُعَجِّلِی الْعَصْرَ فَتَغْتَسِلِینَ فَتَجْمَعِینَ بَیْنَ الصَّلاَتَیْنِ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ ، وَتُؤَخِّرِینَ الْمَغْرِبَ وَتُعَجِّلِینَ الْعِشَائَ ثُمَّ تَغْتَسِلِینَ وَتَجْمَعِینَ بَیْنَ الصَّلاَتَیْنِ فَافْعَلِی ، وَصُومِی إِنْ قَدَرْتِ عَلَی ذَلِکَ ۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((وَہَذَا أَعْجَبُ الأَمْرَیْنِ إِلَیَّ))۔ [ضعیف۔ أخرجہ أبو داؤد ۲۸۷]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو الرَّقِّیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ عَنْ عَمِّہِ عِمْرَانَ بْنِ طَلْحَۃَ عَنْ أُمِّہِ حَمْنَۃَ بِنْتِ جَحْشٍ قَالَتْ: کُنْتُ أُسْتَحَاضُ حَیْضَۃً کَثِیرَۃً شَدِیدَۃً، فَأَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَسْتَفْتِیہِ وَأُخْبِرُہُ ، فَوَجَدْتُہُ فِی بَیْتِ أُخْتِی زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی امْرَأَۃٌ أُسْتَحَاضُ حَیْضَۃً کَثِیرَۃً شَدِیدَۃً فَمَا تَرَی فِیہَا؟ قَدْ مَنَعَتْنِی الصَّلاَۃَ وَالصَّوْمَ۔ قَالَ: أَنْعَتُ لَکَ الْکُرْسُفَ ، فَإِنَّہُ یُذْہِبُ الدَّمَ ۔ قَالَتْ: ہُوَ أَکْثَرُ مِنْ ذَلِکَ۔ قَالَ : فَاتَّخِذِی ثَوْبًا ۔ قَالَتْ: ہُوَ أَکْثَرُ مِنْ ذَلِکَ ، إِنَّمَا أَثُجُّ ثَجًّا۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((سَآمُرُکِ بِأَمْرَیْنِ أَیَّہُمَا فَعَلْتِ أَجْزَأَ عَنْکِ مِنَ الآخَرِ ، فَإِنْ قَوِیتِ عَلَیْہِمَا فَأَنْتِ أَعْلَمُ))۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّمَا ہَذِہِ رَکْضَۃٌ مِنْ رَکَضَاتِ الشَّیْطَانِ فَتَحَیَّضِی سِتَّۃَ أَوْ سَبْعَۃَ أَیَّامٍ فِی عِلْمِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ))، ثُمَّ اغْتَسِلِی حَتَّی إِذَا رَأَیْتِ أَنَّکِ قَدْ طَہُرْتِ وَاسْتَنْقَأْتِ فَصَلِّی ثَلاَثًا وَعِشْرِینَ لَیْلَۃً أَوْ أَرْبَعًا وَعِشْرِینَ لَیْلَۃً وَأَیَّامَہَا ، فَإِنَّ ذَلِکَ یُجْزِئُکِ ، وَکَذَلِکَ فَافْعَلِی کُلَّ شَہْرٍ کَمَا تَحِیضُ النِّسَائُ وَکَمَا یَطْہُرْنَ مِیقَاتَ حَیْضِہِنَّ وَطُہْرِہِنَّ ، وَإِنْ قَوِیتِ عَلَی أَنْ تُؤَخِّرِی الظُّہْرَ وَتُعَجِّلِی الْعَصْرَ فَتَغْتَسِلِینَ فَتَجْمَعِینَ بَیْنَ الصَّلاَتَیْنِ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ ، وَتُؤَخِّرِینَ الْمَغْرِبَ وَتُعَجِّلِینَ الْعِشَائَ ثُمَّ تَغْتَسِلِینَ وَتَجْمَعِینَ بَیْنَ الصَّلاَتَیْنِ فَافْعَلِی ، وَصُومِی إِنْ قَدَرْتِ عَلَی ذَلِکَ ۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((وَہَذَا أَعْجَبُ الأَمْرَیْنِ إِلَیَّ))۔ [ضعیف۔ أخرجہ أبو داؤد ۲۸۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬০৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پہلی مرتبہ حیض آنے والی عورت کے احکام جو خون میں فرق نہ کرسکے
(١٦٠٤) (الف) عبد الملک بن عمرو نے اس کو اسی سند سے بیان کیا ہے مگر یہ الفاظ زائد ہیں ” یا چوبیس دن اور ان کی راتیں اور روزے رکھ۔ “
(ب) اور یہ الفاظ بھی زائد ہیں : تو فجر کے ساتھ غسل کر ، ایسا کر اور روزے رکھ اگر تم اس پر قدرت رکھتی ہو۔
(ج) امام ابوداؤد فرماتے ہیں : ابن عقیل کہتے ہیں کہ حمنہ (رض) نے کہا : تو میں نے عرض کیا : یہ دونوں کاموں میں مجھے زیادہ پسند ہے۔ یہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بات نہیں بلکہ سیدہ حمنہ (رض) کا کلام ہے۔ (د) شیخ کہتے ہیں : عمرو بن ثابت قابل حجت نہیں۔ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ امام ترمذی (رح) نے امام بخاری (رح) کو فرماتے ہوئے سنا کہ مستحاضہ کے متعلق سیدہ حمنہ بنت جحش کی روایت حسن ہے۔ چونکہ مجھے معلوم نہیں کہ ابراہیم بن محمد بن طلحہ کا عبداللہ بن محمد بن عقیل سے سماع ہے یا نہیں۔ امام احمد بن حنبل (رح) کہتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے۔ (ز) شیخ کہتے ہیں : حمنہ بنت جحش کے متعلق علی بن مدینی کہتے ہیں کہ وہ حبیبہ کی ماں ہیں اور ان کی کنیت ام حبیبہ ہے اور ان کا نام حمنہ بنت جحش ہے۔ (س) یہ قول سیدنا علی (رض) کا ہے۔ (ط) یحییٰ بن معین نے ان کی مخالفت کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ام حبیبہ بنت جحش مستحاضہ عبدالرحمن بن عوف بیوی تھیں۔
(ب) اور یہ الفاظ بھی زائد ہیں : تو فجر کے ساتھ غسل کر ، ایسا کر اور روزے رکھ اگر تم اس پر قدرت رکھتی ہو۔
(ج) امام ابوداؤد فرماتے ہیں : ابن عقیل کہتے ہیں کہ حمنہ (رض) نے کہا : تو میں نے عرض کیا : یہ دونوں کاموں میں مجھے زیادہ پسند ہے۔ یہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بات نہیں بلکہ سیدہ حمنہ (رض) کا کلام ہے۔ (د) شیخ کہتے ہیں : عمرو بن ثابت قابل حجت نہیں۔ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ امام ترمذی (رح) نے امام بخاری (رح) کو فرماتے ہوئے سنا کہ مستحاضہ کے متعلق سیدہ حمنہ بنت جحش کی روایت حسن ہے۔ چونکہ مجھے معلوم نہیں کہ ابراہیم بن محمد بن طلحہ کا عبداللہ بن محمد بن عقیل سے سماع ہے یا نہیں۔ امام احمد بن حنبل (رح) کہتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے۔ (ز) شیخ کہتے ہیں : حمنہ بنت جحش کے متعلق علی بن مدینی کہتے ہیں کہ وہ حبیبہ کی ماں ہیں اور ان کی کنیت ام حبیبہ ہے اور ان کا نام حمنہ بنت جحش ہے۔ (س) یہ قول سیدنا علی (رض) کا ہے۔ (ط) یحییٰ بن معین نے ان کی مخالفت کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ام حبیبہ بنت جحش مستحاضہ عبدالرحمن بن عوف بیوی تھیں۔
(۱۶۰۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَمْرٍو فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ إِلاَّ أَنَّہُ زَادَ عِنْدَ قَوْلِہِ : ((أَوْ أَرْبَعًا وَعِشْرِینَ لَیْلَۃً وَأَیَّامَہَا وَصُومِی))۔
وَزَادَ أَیْضًا : ((وَتَغْتَسِلِینَ مَعَ الْفَجْرِ فَافْعَلِی ، وَصُومِی إِنْ قَدَرْتِ عَلَی ذَلِکَ))۔
قَالَ أَبُو دَاوُدَ: رَوَاہُ عَمْرُو بْنُ ثَابِتٍ عَنِ ابْنِ عَقِیلٍ قَالَ قَالَتْ حَمْنَۃُ فَقُلْتُ: ہَذَا أَعْجَبُ الأَمْرَیْنِ إِلَیَّ۔ لَمْ یَجْعَلْہُ کَلاَمَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَجَعَلَہُ کَلاَمَ حَمْنَۃَ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَعَمْرُو بْنُ ثَابِتٍ ہَذَا غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ۔ وَبَلَغَنِی عَنْ أَبِی عِیسَی التِّرْمِذِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ یَقُولُ: حَدِیثُ حَمْنَۃَ بِنْتِ جَحْشٍ فِی الْمُسْتَحَاضَۃِ ہُوَ حَدِیثٌ حَسَنٌ إِلاَّ أَنَّ إِبْرَاہِیمَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ ہُوَ قَدِیمٌ لاَ أَدْرِی سَمِعَ مِنْہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ أَمْ لاَ ، وَکَانَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ یَقُولُ: ہُوَ حَدِیثٌ صَحِیحٌ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَأَمَّا حَمْنَۃُ بِنْتُ جَحْشٍ فَقَدْ قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ: ہِیَ أُمُّ حَبِیبَۃَ کَانَتْ تُکْنَی بأُمِّ حَبِیبَۃَ وَہِیَ حَمْنَۃُ بِنْتُ جَحْشٍ۔
أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِیًّا یَقُولُہُ۔
وَخَالَفَہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ فَزَعَمَ أَنَّ الْمُسْتَحَاضَۃَ أُمُّ حَبِیبَۃَ بِنْتُ جَحْشٍ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ لَیْسَتْ بِحَمْنَۃَ۔
أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو مُحَمَّدٍ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ غَسَّانَ عَنْ یَحْیَی بْنِ مَعِینٍ فَذَکَرَہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَحَدِیثُ ابْنِ عَقِیلٍ یَدُلُّ عَلَی أَنَّہَا غَیْرُ أُمِّ حَبِیبَۃَ ، وَکَانَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ رُبَّمَا قَالَ فِی حَدِیثِ عَائِشَۃَ حَبِیبَۃُ بِنْتُ جَحْشٍ وَہُوَ خَطَأٌ إِنَّمَا ہِیَ أُمُّ حَبِیبَۃَ کَذَلِکَ قَالَہُ أَصْحَابُ الزُّہْرِیِّ سَوَائً۔
وَحَدِیثُ ابْنُ عَقِیلٍ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ فِی الْمُعْتَادَۃِ إِلاَّ أَنَّہَا شَکَتْ فَأَمَرَہَا إِنْ کَانَ سِتًّا أَنْ یَتْرُکَہَا سِتًّا وَإِنْ کَانَ سَبْعًا أَنْ یَتْرُکَہَا سَبْعًا۔
وَالْمُبْتَدِئَۃُ تَرْجِعُ إِلَی أَقَلِّ الْحَیْضِ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ فِی الْمُبْتَدِئَۃِ فَتَرْجِعُ إِلَی الأَغْلَبِ مِنْ حَیْضِ النِّسَائِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ
وَقَدْ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی: وَیُذْکَرُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّہُ قَالَ فِی الْبِکْرِ یَسْتَمِرُّ بِہَا الدَّمُ: تَقْعُدُ کَمَا تَقْعُدُ نِسَاؤُہَا۔ [ضعیف۔ أخرجہ أبو داؤد ۲۸۷]
وَزَادَ أَیْضًا : ((وَتَغْتَسِلِینَ مَعَ الْفَجْرِ فَافْعَلِی ، وَصُومِی إِنْ قَدَرْتِ عَلَی ذَلِکَ))۔
قَالَ أَبُو دَاوُدَ: رَوَاہُ عَمْرُو بْنُ ثَابِتٍ عَنِ ابْنِ عَقِیلٍ قَالَ قَالَتْ حَمْنَۃُ فَقُلْتُ: ہَذَا أَعْجَبُ الأَمْرَیْنِ إِلَیَّ۔ لَمْ یَجْعَلْہُ کَلاَمَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَجَعَلَہُ کَلاَمَ حَمْنَۃَ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَعَمْرُو بْنُ ثَابِتٍ ہَذَا غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ۔ وَبَلَغَنِی عَنْ أَبِی عِیسَی التِّرْمِذِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ یَقُولُ: حَدِیثُ حَمْنَۃَ بِنْتِ جَحْشٍ فِی الْمُسْتَحَاضَۃِ ہُوَ حَدِیثٌ حَسَنٌ إِلاَّ أَنَّ إِبْرَاہِیمَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ ہُوَ قَدِیمٌ لاَ أَدْرِی سَمِعَ مِنْہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ أَمْ لاَ ، وَکَانَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ یَقُولُ: ہُوَ حَدِیثٌ صَحِیحٌ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَأَمَّا حَمْنَۃُ بِنْتُ جَحْشٍ فَقَدْ قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ: ہِیَ أُمُّ حَبِیبَۃَ کَانَتْ تُکْنَی بأُمِّ حَبِیبَۃَ وَہِیَ حَمْنَۃُ بِنْتُ جَحْشٍ۔
أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِیًّا یَقُولُہُ۔
وَخَالَفَہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ فَزَعَمَ أَنَّ الْمُسْتَحَاضَۃَ أُمُّ حَبِیبَۃَ بِنْتُ جَحْشٍ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ لَیْسَتْ بِحَمْنَۃَ۔
أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو مُحَمَّدٍ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ غَسَّانَ عَنْ یَحْیَی بْنِ مَعِینٍ فَذَکَرَہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَحَدِیثُ ابْنِ عَقِیلٍ یَدُلُّ عَلَی أَنَّہَا غَیْرُ أُمِّ حَبِیبَۃَ ، وَکَانَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ رُبَّمَا قَالَ فِی حَدِیثِ عَائِشَۃَ حَبِیبَۃُ بِنْتُ جَحْشٍ وَہُوَ خَطَأٌ إِنَّمَا ہِیَ أُمُّ حَبِیبَۃَ کَذَلِکَ قَالَہُ أَصْحَابُ الزُّہْرِیِّ سَوَائً۔
وَحَدِیثُ ابْنُ عَقِیلٍ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ فِی الْمُعْتَادَۃِ إِلاَّ أَنَّہَا شَکَتْ فَأَمَرَہَا إِنْ کَانَ سِتًّا أَنْ یَتْرُکَہَا سِتًّا وَإِنْ کَانَ سَبْعًا أَنْ یَتْرُکَہَا سَبْعًا۔
وَالْمُبْتَدِئَۃُ تَرْجِعُ إِلَی أَقَلِّ الْحَیْضِ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ فِی الْمُبْتَدِئَۃِ فَتَرْجِعُ إِلَی الأَغْلَبِ مِنْ حَیْضِ النِّسَائِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ
وَقَدْ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی: وَیُذْکَرُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّہُ قَالَ فِی الْبِکْرِ یَسْتَمِرُّ بِہَا الدَّمُ: تَقْعُدُ کَمَا تَقْعُدُ نِسَاؤُہَا۔ [ضعیف۔ أخرجہ أبو داؤد ۲۸۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬০৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کو ایک دن حیض آتا ہے اور ایک دن طہر (اس کا کیا حکم ہے)
(١٦٠٥) (الف) انس بن سیرین کہتے ہیں کہ انس بن مالک کے اہل میں سے ایک عورت مستحاضہ تھی، انھوں نے مجھے حکم دیا کہ میں نے اس کے متعلق سیدنا ابن عباس (رض) سے سوال کروں، ابن عباس (رض) نے فرمایا : جب خون بہتا ہوئے دیکھے تو نماز نہ پڑھے اور جب طہر دیکھے اگرچہ دن کی ایک گھڑی میں ہی ہو تو غسل کرے اور نماز پڑھے۔ (ب) میں نے ابن خزیمہ کی کتاب میں پڑھا ہے (جس کی سند اس طرح ہے) زیاد بن ایوب عن اسماعیل بن علیہ عن خالد فداء عن انس بن سیرین : اگر وہ خون بہتا ہوئے دیکھے تو نماز نہ پڑھے۔
(۱۶۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ رَوَی أَنَسُ بْنُ سِیرِینَ قَالَ: اسْتُحِیضَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ آلِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَأَمَرُونِی فَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِذَا رَأَتِ الدَّمَ الْبَحْرَانِیَّ فَلاَ تُصَلِّ ، وَإِذَا رَأَتِ الطُّہْرَ وَلَوْ سَاعَۃً مِنَ النَّہَارِ فَلْتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ۔
وَقَرَأْتُہُ فِی کِتَابِ ابْنِ خُزَیْمَۃَ عَنْ زِیَادِ بْنِ أَیُّوبَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ: أَمَّا مَا رَأَتِ الدَّمَ الْبَحْرَانِیَّ فَلاَ تُصَلِّی۔ [صحیح]
وَقَرَأْتُہُ فِی کِتَابِ ابْنِ خُزَیْمَۃَ عَنْ زِیَادِ بْنِ أَیُّوبَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ: أَمَّا مَا رَأَتِ الدَّمَ الْبَحْرَانِیَّ فَلاَ تُصَلِّی۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬০৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦٠٦) سیدہ ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ نفاس والی عورتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں اپنے نفاس کے بعد چالیس راتیں یا چالیس دنبیٹھتی تھیں اور ہم کلف کے لیے ورس بوٹی اپنے چہروں پر ملتی تھیں۔
(۱۶۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ النَّرْسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی عَنْ أَبِی سَہْلٍ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ عَنْ مُسَّۃَ الأَزْدِیَّۃِ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ: کَانَتِ النُّفَسَائُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- تَقْعُدُ بَعْدَ نِفَاسِہَا أَرْبَعِینَ لَیْلَۃً أَوْ أَرْبَعِینَ یَوْمًا ، وَکُنَّا نَطْلِی وُجُوہَنَا بِالْوَرْسِ مِنَ الْکَلَفِ۔
ہَکَذَا رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی وَہُو أَبُو الْحَسَنِ الأَحْوَلُ الْکُوفِیُّ۔ وَقَالَ أَبُو الْوَلِیدِ عَنْ زُہَیْرٍ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی وَلَیْسَ بِمَحْفُوظٍ۔
وَقَدْ رَوَاہُ أَبُو بَدْرٍ: شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی۔ [حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ أبو داؤد ۳۱۱]
ہَکَذَا رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی وَہُو أَبُو الْحَسَنِ الأَحْوَلُ الْکُوفِیُّ۔ وَقَالَ أَبُو الْوَلِیدِ عَنْ زُہَیْرٍ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی وَلَیْسَ بِمَحْفُوظٍ۔
وَقَدْ رَوَاہُ أَبُو بَدْرٍ: شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی۔ [حسن لغیرہٖ۔ أخرجہ أبو داؤد ۳۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬০৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦٠٧) سیدہ ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں نفاس والی عورتیں چالیس دن بیٹھتی تھیں اور ہم ورس اور زعفران اپنے چہروں پر لگاتیں تھیں۔
(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں کہ مجھے امام ترمذی سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ انھوں نے امام محمد بن اسماعیل بخاری (رح) سے اس حدیث کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا : علی بن عبدالاعلیٰ ثقہ ہے۔ اس سے شعبہ اور ابوسہل نے روایت کیا ہے۔ کثیر بن زیاد کہتے ہیں کہ اس حدیث کے علاوہ اس نام کو میں نہیں جانتا۔
(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں کہ مجھے امام ترمذی سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ انھوں نے امام محمد بن اسماعیل بخاری (رح) سے اس حدیث کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا : علی بن عبدالاعلیٰ ثقہ ہے۔ اس سے شعبہ اور ابوسہل نے روایت کیا ہے۔ کثیر بن زیاد کہتے ہیں کہ اس حدیث کے علاوہ اس نام کو میں نہیں جانتا۔
(۱۶۰۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ الْکِنْدِیُّ: شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ الْکُوفِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی عَنْ أَبِی سَہْلٍ عَنْ مُسَّۃَ الأَزْدِیَّۃِ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ: کَانَتِ النُّفَسَائُ تَجْلِسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَرْبَعِینَ یَوْمًا ، وَکُنَّا نَطْلِی وُجُوہَنَا بِالْوَرْسِ وَالزَّعْفَرَانِ۔ (ج) بَلَغَنِی عَنْ أَبِی عِیسَی التِّرْمِذِیِّ أَنَّہُ قَالَ: سَأَلْتُ مُحَمَّدًا یَعْنِی الْبُخَارِیَّ عَنْ ہَذَا الْحَدِیثِ فَقَالَ: عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی ثِقَۃٌ رَوَی لَہُ شُعْبَۃُ ، وَأَبُو سَہْلٍ: کَثِیرُ بْنُ زِیَادٍ ثِقَۃٌ وَلاَ أَعْرِفُ لِمُسَّۃَ غَیْرَ ہَذَا الْحَدِیثِ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَرَوَاہُ یُونُسُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ أَبِی سَہْلٍ کَثِیرِ بْنِ زِیَادٍ کَمَا۔ [حسن لغیرہٖ]
قَالَ الشَّیْخُ: وَرَوَاہُ یُونُسُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ أَبِی سَہْلٍ کَثِیرِ بْنِ زِیَادٍ کَمَا۔ [حسن لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬০৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦٠٨) مسۃ ازدیہ کہتی ہیں کہ میں حج کرنے کے بعد سیدہ ام سلمہ (رض) کے پاس گئی، میں نے کہا : اے ام المؤمنین ! سمرہ بن جندب (رض) عورتوں کو حکم دیتے ہیں کہ حیض کی نمازیں قضا کردیں۔ انھوں نے کہا وہ قضا نہیں کریں گی۔ ، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویوں میں سے کوئی بیوی نفاس میں چالیس راتیں بیٹھتی تھی اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نفاس کی نمازوں کو قضا کرنے کا حکم نہیں دیتے تھے۔
(۱۶۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ بْنِ نَافِعٍ عَنْ کَثِیرِ بْنِ زِیَادٍ أَبِی سَہْلٍ قَالَ حَدَّثَتْنِی مُسَّۃُ الأَزْدِیَّۃُ قَالَتْ: حَجَجْتُ فَدَخَلْتُ عَلَی أُمِّ سَلَمَۃَ فَقُلْتُ: یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ إِنَّ سَمُرَۃَ بْنَ جُنْدُبٍ یَأْمُرُ النِّسَائَ یَقْضِینَ صَلاَۃَ الْحَیْضِ۔ فَقَالَتْ: لاَ یَقْضِینَ ، کَانَتِ الْمَرْأَۃُ مِنْ نِسَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- تَقْعُدُ فِی النِّفَاسِ أَرْبَعِینَ لَیْلَۃً لاَ یَأْمُرُہَا النَّبِیُّ -ﷺ- بِقَضَائِ صَلاَۃِ النِّفَاسِ۔ [حسن لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬০৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦٠٩) سیدنا ابن عباس (رض) فرماتی ہیں کہ نفاس والی عورتیں چالیس دن یا انتظار کریں گی یا اس کی مثل فرمایا۔
(۱۶۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنِی أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ أَبِی بِشْرٍ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: النُّفَسَائُ تَنْتَظِرُ أَرْبَعِینَ یَوْمًا أَوْ نَحْوَہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ الدارمی ۹۵۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬০৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٠) سیدنا ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نفاس والیاں سات (دن) انتظار کریں گی، اگر پاک ہوجائیں تو ٹھیک ورنہ چودہ (دن) ، اگر پاک ہوجائے تو ٹھیک ورنہ اکیس (دن) ‘ اگر وہ پاک ہو جائیتو ٹھیک ورنہ چالیس (دن انتظار کرے گی) پھر نماز پڑھے گی۔
(۱۶۱۰) وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ بِشْرِ بْنِ مَنْصُورٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: تَنْتَظِرُ یَعْنِی النُّفَسَائَ سَبْعًا ، فَإِنْ طَہُرَتْ وَإِلاَّ فَأَرْبَعَۃَ عَشَرَ فَإِنْ طَہُرَتْ وَإِلاَّ فَوَاحِدَۃً وَعِشْرِینَ ، فَإِنْ طَہُرَتْ وَإِلاَّ فَأَرْبَعِینَ ثُمَّ تُصَلِّی۔
وَقَدْ رُوِیَ فِیہَا عَنْ عُمَرَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ۔ [ضعیف]
وَقَدْ رُوِیَ فِیہَا عَنْ عُمَرَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١١) سیدنا عثمان بن ابی العاص ثقفی فرماتے ہیں کہ نفاس والیاں چالیس دن انتظار کریں گی، پھر غسل کریں گی۔
(۱۶۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَکِیمٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ أَبِی حُرَّۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ الثَّقَفِیِّ قَالَ: تَنْتَظِرُ النُّفَسَائُ أَرْبَعِینَ یَوْمًا ثُمَّ تَغْتَسِلُ۔ وَقَدْ رُوِیَ فِیہَا أَحَادِیثُ مَرْفُوعَۃٌ کُلُّہَا سِوَی مَا ذَکَرْنَا ضَعِیفَۃٌ ، وَقَدْ ذَہَبَ إِلَی مَا رُوِّینَا بَعْضُ أَصْحَابِ الْحَدِیثِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن عدی ۷/۸۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٢) عبداللہ بن محمد بن عبد العزیز فرماتی ہیں کہ امام احمد بن حنبل (رح) سے نفاس والیوں کے متعلق سوال کیا گیا، میں (یہ گفتگو) سن رہا تھا کہ وہ کتنی دیر بیٹھیں گی، جب وہ خون دیکھے گی ؟ انھوں نے کہا : چالیس دن، پھر غسل کریں گی۔
(۱۶۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ: سُئِلَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنِ النُّفَسَائِ کَمْ تَقْعُدُ إِذَا رَأَتِ الدَّمَ؟ قَالَ: أَرْبَعِینَ یَوْمًا ثُمَّ تَغْتَسِلُ۔ وَذَہَبَ بَعْضُہُمْ إِلَی حَمْلِ مَا رُوِّینَا فِیہَا عَلَی عَادَتِہِنَّ ، وَأَنَّ غَیْرَہُنَّ إِنَّ رَأَیْنَ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ مَکَثْنَ مَا لَمْ یُجَاوِزْ سِتِّینَ یَوْمًا اعْتِبَارًا بِالْوُجُودِ۔ [صحیح۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۲۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٣) عطاء اور شبعی کہتے تھے کہ جب خون (کا دورانیہ) لمبا ہوجائے تو وہ ساٹھ (دن) تک انتظار کریں گی، پھر غسل کریں گی اور نماز پڑھیں گی۔
(۱۶۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَۃَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ لَیْثٍ عَنْ عَطَائٍ وَالشَّعْبِیِّ کَانَا یَقُولاَنِ: إِذَا طَالَ بِہَا الدَّمُ تَرَبَّصَتْ مَا بَیْنَہَا وَبَیْنَ سِتِّینَ ثُمَّ تَغْتَسِلُ وَتُصَلِّی۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٤) شبعی کہتے ہیں : نفاس والیاں ساٹھ دن بیٹھیں گی۔
(۱۶۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الشَّامَاتِیُّ یَعْنِی جَعْفَرَ بْنَ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ اللَّیْثِ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ: تَجْلِسُ النُّفَسَائُ سِتِّینَ یَوْمًا۔
[ضعیف۔ أخرجہ ابن أبی شیبۃ ۱۷۴۵۲]
[ضعیف۔ أخرجہ ابن أبی شیبۃ ۱۷۴۵۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٥) (الف) حسن سے روایت ہے کہ جبنفاس والیاں (اپنا خون) دیکھیں تو پچاس راتیں رک جائیں۔
(ب) اس میں اس کے خلاف دلیل ہے جس نے عثمان بن ابوالعاص کی روایت کی تادیل کی ہے کہ عثمان بن ابوالعاص کا مذہب یہ ہے کہ وہ چالیس دن سے پہلے پاک ہوجائے تو اس کا خاوند اس سے جماع نہیں کرے گا جب تک چالیس دن پورے نہ ہوجائیں۔
(ب) اس میں اس کے خلاف دلیل ہے جس نے عثمان بن ابوالعاص کی روایت کی تادیل کی ہے کہ عثمان بن ابوالعاص کا مذہب یہ ہے کہ وہ چالیس دن سے پہلے پاک ہوجائے تو اس کا خاوند اس سے جماع نہیں کرے گا جب تک چالیس دن پورے نہ ہوجائیں۔
(۱۶۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَشْعَثَ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ: إِذَا رَأَتِ النُّفَسَائُ أَقَامَتْ خَمْسِینَ لَیْلَۃً۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یُونُسُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ۔
وَفِی ذَلِکَ دَلِیلٌ عَلَی أَنَّہُ کَانَ تَأَوَّلَ مَا رَوَاہُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ فِی الأَرْبَعِینَ عَلَی أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِی الْعَاصِ کَانَ یَذْہَبُ فِیمَا دُونَ الأَرْبَعِینَ إِلَی أَنَّہَا وَإِنْ طَہُرَتْ لَمْ یَغْشَہَا زَوْجُہَا حَتَّی تَبْلُغَ أَرْبَعِینَ۔
وَقَدْ رُوِّینَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّہُ کَانَ یَذْہَبُ إِلَی خِلاَفِہِ فِیمَا دُونَ الأَرْبَعِینَ۔ [صحیح]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یُونُسُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ۔
وَفِی ذَلِکَ دَلِیلٌ عَلَی أَنَّہُ کَانَ تَأَوَّلَ مَا رَوَاہُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ فِی الأَرْبَعِینَ عَلَی أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِی الْعَاصِ کَانَ یَذْہَبُ فِیمَا دُونَ الأَرْبَعِینَ إِلَی أَنَّہَا وَإِنْ طَہُرَتْ لَمْ یَغْشَہَا زَوْجُہَا حَتَّی تَبْلُغَ أَرْبَعِینَ۔
وَقَدْ رُوِّینَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّہُ کَانَ یَذْہَبُ إِلَی خِلاَفِہِ فِیمَا دُونَ الأَرْبَعِینَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٦) سیدنا علی (رض) سے روایت ہے کہ نفاس والی کے لیے (وطی وغیرہ) حلال نہیں ہے جب وہ طہر دیکھے ، صرف نماز پڑھے گی۔
(۱۶۱۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْحَسَّانِیُّ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَعْلَی الثَّقَفِیِّ عَنْ عَرْفَجَۃَ السُّلَمِیُّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: لاَ یَحِلُّ لِلنُّفَسَائِ إِذَا رَأَتِ الطُّہْرَ إِلاَّ أَنْ تُصَلِّیَ۔[ضعیف۔ أخرجہ الدارقطنی ۱/۲۲۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٧) سیدنا معاذ بن جبل سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب نفاس والی کے سات دن گزر جائیں، پھر وہ طہر دیکھے تو غسل کرے اور نماز پڑھے۔
(۱۶۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زِیَادٍ النَّحْوِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِیلَ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحِمْصِیُّ وَلَقَبُہُ سُلَیْمٌ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ أَخْبَرَنِی الأَسْوَدُ بْنُ ثَعْلَبَۃَ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ نُسَیٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا مَضَی لِلنُّفَسَائِ سَبْعٌ ثُمَّ رَأَتِ الطُّہْرَ فَلْتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ))۔
ہَکَذَا أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی سَہْلٍ۔ [منکر۔ أخرجہ الحاکم ۱/۲۸۴]
ہَکَذَا أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی سَہْلٍ۔ [منکر۔ أخرجہ الحاکم ۱/۲۸۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٨) سیدنا معاذ بن جبل نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سینقل فرماتے ہیں۔۔۔ یہ صحیح ہے لیکن اس کی سند قوی نہیں ہے۔
(۱۶۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ فَذَکَرَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَلِیٍّ عَنِ الأَسْوَدِ وَفِی آخِرِہِ قَالَ سُلَیْمٌ فَلَقِیتُ عَلِیَّ بْنَ عَلِیٍّ فَحَدَّثَنِی عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ نُسَیٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنَمٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ ہَذَا أَصَحُّ وَإِسْنَادُہُ لَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔ [منکر۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۲۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦١٩) سیدنا انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” نفاس والیوں کا وقت چالیس راتیں ہیں ہاں اگر اس سے پہلے طہر دیکھ لے۔ “
(۱۶۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ زَیْدٍ الْعَمِّیِّ عَنْ أَبِی إِیَاسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((وَقْتُ النُّفَسَائِ أَرْبَعُونَ لَیْلَۃً إِلاَّ أَنْ تَرَی الطُّہْرَ قَبْلَ ذَلِکَ))۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سَلاَّمٌ الطَّوِیلُ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ أَنَسٍ ، وَرَوَاہُ الْعَرْزَمِیُّ مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ اللَّہِ بِأَسَانِیدَ لَہُ عَنْ مُسَّۃَ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ، وَرَوَاہُ الْعَلاَئُ بْنُ کَثِیرٍ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَأَبِی الدَّرْدَائِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔
وَزَیْدُ الْعَمِّیُّ وَسَلاَّمُ بْنُ سَلْمٍ الْمَدَائِنِیُّ وَالْعَرْزَمِیُّ وَالْعَلاَئُ بْنُ کَثِیرٍ الدِّمَشْقِیُّ کُلُّہُمْ ضُعَفَائُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[ضعیف۔ أخرجہ ابن ماجہ ۶۴۹]
وَزَیْدُ الْعَمِّیُّ وَسَلاَّمُ بْنُ سَلْمٍ الْمَدَائِنِیُّ وَالْعَرْزَمِیُّ وَالْعَلاَئُ بْنُ کَثِیرٍ الدِّمَشْقِیُّ کُلُّہُمْ ضُعَفَائُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[ضعیف۔ أخرجہ ابن ماجہ ۶۴۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬১৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نفاس کا بیان
(١٦٢٠) سلیم کہتے ہیں : ام یوسف کی لونڈی نے مکہ میں بچہ جنا، اس نے خون نہیں دیکھا، وہ عائشہ (رض) سے ملی تو انھوں نی فرمایا : تو ایسی عورت ہے کہ اللہ نے تجھ کو پاک کیا ہے، جب وہ چلی گئی تو اس نے (خون) دیکھا۔
(۱۶۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الأَصْفَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ قَالَ سَہْمٌ مَوْلَی بَنِی سُلَیْمٍ أَنَّ مَوْلاَتَہُ أُمَّ یُوسُفَ وَلَدَتْ بِمَکَّۃَ فَلَمْ تَرَ دَمًا ، فَلَقِیَتْ عَائِشَۃَ فَقَالَتْ: أَنْتِ امْرَأَۃٌ طَہَّرَکِ اللَّہُ ، فَلَمَّا نَفَرَتْ رَأَتْ۔ قَالَ مُحَمَّدٌ قَالَہُ لَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ۔
[ضعیف۔ أخرجہ البخاری فی تاریخہ الکبیر ۴/۱۹۴]
[ضعیف۔ أخرجہ البخاری فی تاریخہ الکبیر ۴/۱۹۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢١) بھیۃ کہتی ہیں کہ میں نے ایک عورت سے سنا ، وہ (شاید) سیدہ عائشہ (رض) سے حیض کے متعلق سوال کر رہی تھی سیدہ عائشہ (رض) نے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس عورت کے متعلق سوال کیا جس کا حیض خراب ہوگیا اور وہ خون بہا رہی تھی تو مجھ کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ میں اسے حکم دوں کہ وہ اتنا انتظار کرے جتنا ہر ماہ میں حیض گزارتی تھی اور ان دنوں کی مقدار بیٹھی رہے اور نماز چھوڑ دے، پھر غسل کرے اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے۔
(۱۶۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ: الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِیلٍ عَنْ بُہَیَّۃَ قَالَتْ: سَمِعْتُ امْرَأَۃً تَسْأَلُ عَائِشَۃَ یَعْنِی عَنْ حَیْضِہَا أَظُنُّہُ قَالَ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ امْرَأَۃٍ فَسَدَ حَیْضُہَا وَأُہَرِیقَتْ دَمًا ، فَأَمَرَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ آمُرَہَا فَلْتَنْظُرْ قَدْرَ مَا کَانَتْ تَحِیضُ فِی کُلِّ شَہْرٍ وَحَیْضُہَا مُسْتَقِیمٌ وَقَالَ : ((فَلْتَقْعُدْ بِقَدْرِ ذَلِکَ مِنَ الأَیَّامِ ، ثُمَّ لْتَدَعِ الصَّلاَۃَ فِیہِنَّ وَبِقَدْرِہِنَّ ، ثُمَّ تَغْتَسِلُ ثُمَّ تَسْتَثْفِرْ بِثَوْبٍ ثُمَّ لِتُصَلِّ))۔
[منکر۔ أخرجہ أبو داؤد ۱۲۸۴]
[منکر۔ أخرجہ أبو داؤد ۱۲۸۴]
তাহকীক: