আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ১৬২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢٢) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے فاطمہ بنت أبی حبیش (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھاکہ میں استحاضہ والی ہوں، میں پاک نہیں ہوتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ ایک رگ ہے، حیض نہیں ہے، جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب چلا جائے تو اپنے جسم سے خون دھو ، وضو کر اور نماز پڑھ، یہ ایک رگ سے ہے، حیض نہیں ہے۔
ایک روایت میں ہے کہ فاطمہ بنت أبی حبیش نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اپنے آپ سے خون دھو، وضو کر اور نماز پڑھ۔ “
ایک روایت میں ہے کہ فاطمہ بنت أبی حبیش نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اپنے آپ سے خون دھو، وضو کر اور نماز پڑھ۔ “
(۱۶۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ بِشْرِ بْنِ سَعْدٍ الْمَرْثَدِیُّ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشِ اسْتَفْتَتِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَتْ: إِنِّی أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْہُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ فَقَالَ : ((ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحِیْضَۃُ فَدَعِی الصَّلاَۃَ ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِی عَنْکِ أَثَرَ الدَّمِ وَتَوَضَّئِی وَصَلِّی ، فَإِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ))۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی الرَّبِیعِ وَفِی حَدِیثِ خَلَفٍ: أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشِ سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَقَالَ: ((فَاغْسِلِی عَنْکِ الدَّمَ وَتَوَضَّئِی وَصَلِّی))۔ وَالْبَاقِی بِمَعْنَاہُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَلَفِ بْنِ ہِشَامٍ دُونَ قَوْلِہِ : وَتَوَضَّئِی۔ وَکَأَنَّہُ ضَعَّفَہُ لِمُخَالَفَتِہِ سَائِرَ الرُّوَاۃِ عَنْ ہِشَامٍ۔ وَرَوَاہُ أَبُو حَمْزَۃَ السُّکَّرِیُّ عَنْ ہِشَامٍ إِلاَّ أَنَّہُ أَرْسَلَ الْحَدِیثَ وَلَمْ یَذْکُرْ عَائِشَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢٣) (الف) ہشام اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ بیشک فاطمہ بنت حبیش (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں استحاضہ والی ہوں، میں پاک نہیں ہوتی۔۔۔ اس میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اپنے طہر کے وقت غسل کر اور نماز کے لیے وضو کر۔ “
ایک روایت میں ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو کر۔ (ب) شیخ کہتے ہیں کہ صحیح بات یہ ہے کہ یہ عروہ بن زبیر کا قول ہے۔
ایک روایت میں ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو کر۔ (ب) شیخ کہتے ہیں کہ صحیح بات یہ ہے کہ یہ عروہ بن زبیر کا قول ہے۔
(۱۶۲۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَۃَ قَالَ سَمِعْتُ ہِشَامًا یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ أَبِی حُبَیْشٍ قَالَتْ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْہُرُ۔ الْحَدِیثَ وَقَالَ فِیہِ : ((فَاغْتَسِلِی عِنْدَ طُہْرِکِ وَتَوَضَئِیْ لِکُلِّ صَلاَۃٍ))۔
قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَرَوَی إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّافِعِیُّ عَنْ دَاوُدَ الْعَطَّارِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ وَرَوَی الْحَسَنُ بْنُ زِیَادٍ عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ الْحَدِیثَ وَقَالَ فِیہِ: ((وَتَوَضَّئِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ))۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَالصَّحِیحُ أَنَّ ہَذِہِ الْکَلِمَۃَ مِنْ قَوْلِ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم ۱/۲۸۰]
قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَرَوَی إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّافِعِیُّ عَنْ دَاوُدَ الْعَطَّارِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ وَرَوَی الْحَسَنُ بْنُ زِیَادٍ عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ الْحَدِیثَ وَقَالَ فِیہِ: ((وَتَوَضَّئِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ))۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَالصَّحِیحُ أَنَّ ہَذِہِ الْکَلِمَۃَ مِنْ قَوْلِ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم ۱/۲۸۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢٤) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت أبی حبیش (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! میں استحاضہ والی عورت ہوں، میں پاک نہیں ہوتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں یہ ایک رگ ہے، حیض نہیں ہے، جب تیرا حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب چلا جائے تو اپنے جسم سے خون دھو، پھر نماز پڑھ۔ راوی کہتے ہیں : میرے باپ نے کہا : پھر ہر نماز کے لیے وضو کر یہاں تک کہ (دوسری نماز کا) وقت آجائے۔
(۱۶۲۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: جَائَتْ فَاطِمَۃُ بِنْتُ أَبِی حُبَیْشٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی امْرَأَۃٌ أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْہُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ فَقَالَ : ((لاَ ، إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَیْسَ بِالْحَیْضِ ، فَإِذَا أَقْبَلَتْ حَیْضَتُکِ فَدَعِی الصَّلاَۃَ ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِی عَنْکِ الدَّمَ ثُمَّ صَلِّی))۔ قَالَ قَالَ أَبِی: ثُمَّ تَوَضَّئِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ حَتَّی یَجِیئَ ذَلِکَ الْوَقْتُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی دُونَ قَوْلِ عُرْوَۃَ وَقَوْلُ عُرْوَۃَ فِیہِ صَحِیحٌ۔
وَرُوِیَ ذَلِکَ فِی حَدِیثِ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۲۲۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی دُونَ قَوْلِ عُرْوَۃَ وَقَوْلُ عُرْوَۃَ فِیہِ صَحِیحٌ۔
وَرُوِیَ ذَلِکَ فِی حَدِیثِ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۲۲۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢٥) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت أبی حبیش (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں۔ اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! میں استحاضہ والی عورت ہوں، میں پاک نہیں ہوتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ ایک رگ ہے ، حیض نہیں ہے، اپنے حیض کے دنوں میں نماز نہ پڑھ، پھر غسل کر اور ہر نماز کے لیے وضو کر، اگرچہ خون چٹائی پر گرتا ہے۔
(ب) حفص بن غیاث، ابو اسامہ اور اسباط بن محمد نے اعمش سینقل کیا ہے اور انھوں نے اسے سیدہ عائشہ (رض) پر موقوف قرار دیا ہے۔
(ج) عبدالرحمن بن بشر بن حکم کہتے ہیں کہ ہم عبداللہ بن داؤد خریبی کے پاس سے لحی بن سعید قطان کے پاس آئے تو انھوں نے پوچھا : تم کہاں سے آئے ہو ؟ ہم نے کہا : ابن داؤد کے پاس سے۔ انھوں نے پوچھا تم سے کیا بیان کیا ؟ ہم نے کہا : اعمش عن حبیب بن ابی ثابت عن عروۃ عن عائشہ۔۔۔ یحیینے کہا : سفیان ثوری اس (سند) کو لوگوں سے زیادہ جانتے ہیں۔ ان کا گمان ہے کہ حبیب بن ابو ثابت کا عروہ بن زبیر سے سماع ثابت نہیں ہے۔
(د) شیخ علی بن مدینی کہتے ہیں کہ حبیب بن ابی ثابت کا عروہ بن زبیر سے سماع ثابت نہیں ہے۔ امام یحییٰ (بن سعید) کہتے ہیں : حبیب کے عروہ سے روایت کرنے میں کوئی حیثیت نہیں۔ (ر) عباس بن محمد دوری کہتے ہیں کہ میں نے یحییٰ بن معین سے پوچھا کہ حبیب کی روایات ثابت ہیں ؟ انھوں نی فرمایا : ہاں۔ پھر انھوں نے دو روایات بیان کی ہیں۔ عباس کا گمان ہے کہ ان کی مراد دو منکر روایات۔ (١) حائضہ نماز پڑھے گی اگرچہ خون چٹائی پر گرے اور دوسری حدیثِ قبلہ۔ (س) امام ابوداؤد فرماتی ہیں کہ اعمش کی جو حدیث حبیب سے ہو وہ ضعیف ہے۔ (ش) اعمش کی حبیب سے حدیث کیضعیف ہونے کی دلیل حفص بن غیاث کا موقوف ٹھہرانا ہے۔ انھوں نے حبیب کی حدیث کے مرفوع ہونے سے انکار کیا ہے۔ اسی طرح اس نے بھی اعمش سینقلبیان کی ہے۔ ابن داؤد نے اعمش سے مرفوع نقل کی ہے اور اس بات کا انکار کیا ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو ہو۔ حبیب کی حدیث کے ضعیف ہونے پر دلیلزہری کی روایت ہے جو عروۃ عن عائشہ ہے۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : وہ ہر نماز کے لیے وضو کرتی تھیں۔ یہ مستحاضہ والی حدیث میں ہے۔
(ب) حفص بن غیاث، ابو اسامہ اور اسباط بن محمد نے اعمش سینقل کیا ہے اور انھوں نے اسے سیدہ عائشہ (رض) پر موقوف قرار دیا ہے۔
(ج) عبدالرحمن بن بشر بن حکم کہتے ہیں کہ ہم عبداللہ بن داؤد خریبی کے پاس سے لحی بن سعید قطان کے پاس آئے تو انھوں نے پوچھا : تم کہاں سے آئے ہو ؟ ہم نے کہا : ابن داؤد کے پاس سے۔ انھوں نے پوچھا تم سے کیا بیان کیا ؟ ہم نے کہا : اعمش عن حبیب بن ابی ثابت عن عروۃ عن عائشہ۔۔۔ یحیینے کہا : سفیان ثوری اس (سند) کو لوگوں سے زیادہ جانتے ہیں۔ ان کا گمان ہے کہ حبیب بن ابو ثابت کا عروہ بن زبیر سے سماع ثابت نہیں ہے۔
(د) شیخ علی بن مدینی کہتے ہیں کہ حبیب بن ابی ثابت کا عروہ بن زبیر سے سماع ثابت نہیں ہے۔ امام یحییٰ (بن سعید) کہتے ہیں : حبیب کے عروہ سے روایت کرنے میں کوئی حیثیت نہیں۔ (ر) عباس بن محمد دوری کہتے ہیں کہ میں نے یحییٰ بن معین سے پوچھا کہ حبیب کی روایات ثابت ہیں ؟ انھوں نی فرمایا : ہاں۔ پھر انھوں نے دو روایات بیان کی ہیں۔ عباس کا گمان ہے کہ ان کی مراد دو منکر روایات۔ (١) حائضہ نماز پڑھے گی اگرچہ خون چٹائی پر گرے اور دوسری حدیثِ قبلہ۔ (س) امام ابوداؤد فرماتی ہیں کہ اعمش کی جو حدیث حبیب سے ہو وہ ضعیف ہے۔ (ش) اعمش کی حبیب سے حدیث کیضعیف ہونے کی دلیل حفص بن غیاث کا موقوف ٹھہرانا ہے۔ انھوں نے حبیب کی حدیث کے مرفوع ہونے سے انکار کیا ہے۔ اسی طرح اس نے بھی اعمش سینقلبیان کی ہے۔ ابن داؤد نے اعمش سے مرفوع نقل کی ہے اور اس بات کا انکار کیا ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو ہو۔ حبیب کی حدیث کے ضعیف ہونے پر دلیلزہری کی روایت ہے جو عروۃ عن عائشہ ہے۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : وہ ہر نماز کے لیے وضو کرتی تھیں۔ یہ مستحاضہ والی حدیث میں ہے۔
(۱۶۲۵) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْحَسَّانِیُّ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: جَائَتْ فَاطِمَۃُ بِنْتُ أَبِی حُبَیْشٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی امْرَأَۃٌ أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْہُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ قَالَ : ((لاَ ، إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، اجْتَنِبِی الصَّلاَۃَ أَیَّامَ مَحِیضِکِ ، ثُمَّ اغْتَسِلِی وَتَوَضَّئِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ ، وَإِنْ قَطَرَ الدَّمُ عَلَی الْحَصِیرِ))۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی بَکْرِ بْنِ الْحَارِثِ۔
وَہَکَذَا رَوَاہُ عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ وَقُرَّۃُ بْنُ عِیسَی وَمُحَمَّدُ بْنُ رَبِیعَۃَ وَجَمَاعَۃٌ عَنِ الأَعْمَشِ وَاخْتُلِفَ فِیہِ عَلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دَاوُدَ الْخُرَیْبِیِّ وَرَوَاہُ حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ وَأَبُو أُسَامَۃَ وَأَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ الأَعْمَشِ فَوَقَفُوہُ عَلَی عَائِشَۃَ وَاخْتَصَرُوہُ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ قَالَ: جِئْنَا مِنْ عِنْدِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دَاوُدَ الْخُرَیْبِیِّ إِلَی یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الْقَطَّانِ فَقَالَ: مِنْ أَیْنَ جِئْتُمْ؟ قُلْنَا: مِنْ عِنْدِ ابْنِ دَاوُدَ؟ فَقَالَ: مَا حَدَّثَکُمْ؟ قُلْنَا حَدَّثَنَا عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ الْحَدِیثَ۔
فَقَالَ یَحْیَی: أَمَا إِنَّ سُفْیَانَ الثَّوْرِیَّ کَانَ أَعْلَمَ النَّاسِ بِہَذَا ، زَعَمَ أَنَّ حَبِیبَ بْنَ أَبِی ثَابِتٍ لَمْ یَسْمَعْ مِنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ شَیْئًا۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو یَحْیَی السَّمَرْقَنْدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی قَالَ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیِّ یَقُولُ حَبِیبُ بْنُ أَبِی ثَابِتٍ لَمْ یَسْمَعْ مِنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ شَیْئًا۔ قَالَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدِیثُ حَبِیبٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ لاَ شَیْئَ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالَ سَمِعْتُ الْعَبَّاسَ بْنَ مُحَمَّدٍ الدُّورِیَّ یَقُولُ قُلْتُ لِیَحْیَی بْنِ مَعِینٍ: حَبِیبٌ ثَبَتٌ؟ قَالَ: نَعَمْ ، إِنَّمَا رَوَی حَدِیثَیْنِ قَالَ أَظُنُّ یَحْیَی یُرِیدُ مُنْکَرَیْنِ حَدِیثَ تُصَلِّی الْحَائِضُ وَإِنْ قَطَرَ الدَّمُ عَلَی الْحَصِیرِ ، وَحَدِیثَ الْقُبْلَۃِ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِیُّ: حَدِیثُ الأَعْمَشِ عَنْ حَبِیبٍ ضَعِیفٌ۔
وَدَلَّ عَلَی ضَعْفِ حَدِیثِ الأَعْمَشِ عَنْ حَبِیبٍ ہَذَا أَنَّ حَفْصَ بْنَ غِیَاثٍ وَقْفَہُ عَلَی عَائِشَۃَ ، وَأَنْکَرَ أَنْ یَکُونَ حَدِیثُ حَبِیبٍ مَرْفُوعًا وَوَقَفَہُ أَیْضًا أَسْبَاطٌ عَنِ الأَعْمَشِ وَرَوَاہُ ابْنُ دَاوُدَ عَنِ الأَعْمَشِ مَرْفُوعًا أَوَّلُہُ وَأَنْکَرَ أَنْ یَکُونَ فِیہِ الْوُضُوئُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ وَدَلَّ عَلَی ضَعْفِ حَدِیثِ حَبِیبٍ ہَذَا أَنَّ رِوَایَۃَ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: فَکَانَتْ تَغْتَسِلُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔ فِی حَدِیثِ الْمُسْتَحَاضَۃِ۔ [صحیح لغیرہٖ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْحَسَّانِیُّ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: جَائَتْ فَاطِمَۃُ بِنْتُ أَبِی حُبَیْشٍ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی امْرَأَۃٌ أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْہُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَۃَ؟ قَالَ : ((لاَ ، إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، اجْتَنِبِی الصَّلاَۃَ أَیَّامَ مَحِیضِکِ ، ثُمَّ اغْتَسِلِی وَتَوَضَّئِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ ، وَإِنْ قَطَرَ الدَّمُ عَلَی الْحَصِیرِ))۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی بَکْرِ بْنِ الْحَارِثِ۔
وَہَکَذَا رَوَاہُ عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ وَقُرَّۃُ بْنُ عِیسَی وَمُحَمَّدُ بْنُ رَبِیعَۃَ وَجَمَاعَۃٌ عَنِ الأَعْمَشِ وَاخْتُلِفَ فِیہِ عَلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دَاوُدَ الْخُرَیْبِیِّ وَرَوَاہُ حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ وَأَبُو أُسَامَۃَ وَأَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ الأَعْمَشِ فَوَقَفُوہُ عَلَی عَائِشَۃَ وَاخْتَصَرُوہُ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ قَالَ: جِئْنَا مِنْ عِنْدِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دَاوُدَ الْخُرَیْبِیِّ إِلَی یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الْقَطَّانِ فَقَالَ: مِنْ أَیْنَ جِئْتُمْ؟ قُلْنَا: مِنْ عِنْدِ ابْنِ دَاوُدَ؟ فَقَالَ: مَا حَدَّثَکُمْ؟ قُلْنَا حَدَّثَنَا عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ الْحَدِیثَ۔
فَقَالَ یَحْیَی: أَمَا إِنَّ سُفْیَانَ الثَّوْرِیَّ کَانَ أَعْلَمَ النَّاسِ بِہَذَا ، زَعَمَ أَنَّ حَبِیبَ بْنَ أَبِی ثَابِتٍ لَمْ یَسْمَعْ مِنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ شَیْئًا۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو یَحْیَی السَّمَرْقَنْدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی قَالَ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیِّ یَقُولُ حَبِیبُ بْنُ أَبِی ثَابِتٍ لَمْ یَسْمَعْ مِنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ شَیْئًا۔ قَالَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدِیثُ حَبِیبٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ لاَ شَیْئَ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالَ سَمِعْتُ الْعَبَّاسَ بْنَ مُحَمَّدٍ الدُّورِیَّ یَقُولُ قُلْتُ لِیَحْیَی بْنِ مَعِینٍ: حَبِیبٌ ثَبَتٌ؟ قَالَ: نَعَمْ ، إِنَّمَا رَوَی حَدِیثَیْنِ قَالَ أَظُنُّ یَحْیَی یُرِیدُ مُنْکَرَیْنِ حَدِیثَ تُصَلِّی الْحَائِضُ وَإِنْ قَطَرَ الدَّمُ عَلَی الْحَصِیرِ ، وَحَدِیثَ الْقُبْلَۃِ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِیُّ: حَدِیثُ الأَعْمَشِ عَنْ حَبِیبٍ ضَعِیفٌ۔
وَدَلَّ عَلَی ضَعْفِ حَدِیثِ الأَعْمَشِ عَنْ حَبِیبٍ ہَذَا أَنَّ حَفْصَ بْنَ غِیَاثٍ وَقْفَہُ عَلَی عَائِشَۃَ ، وَأَنْکَرَ أَنْ یَکُونَ حَدِیثُ حَبِیبٍ مَرْفُوعًا وَوَقَفَہُ أَیْضًا أَسْبَاطٌ عَنِ الأَعْمَشِ وَرَوَاہُ ابْنُ دَاوُدَ عَنِ الأَعْمَشِ مَرْفُوعًا أَوَّلُہُ وَأَنْکَرَ أَنْ یَکُونَ فِیہِ الْوُضُوئُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ وَدَلَّ عَلَی ضَعْفِ حَدِیثِ حَبِیبٍ ہَذَا أَنَّ رِوَایَۃَ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: فَکَانَتْ تَغْتَسِلُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔ فِی حَدِیثِ الْمُسْتَحَاضَۃِ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢٦) سیدہ عائشہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مستحاضہ کے متعلق فرمایا : ” اپنے حیض کے دنوں میں نماز چھوڑ دے، پھر ایک مرتبہ غسل کرے، پھر اپنے طہر کے دنوں کیطرح وضو کرے ۔ اگر زردی دیکھے تو چھینٹے مارے اور وضو کرکے نماز پڑھے۔ “
(۱۶۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَلاَئِ یَعْنِی أَیُّوبَ بْنَ أَبِی مِسْکِینٍ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنْ أُمِّ کُلْثُومٍ عَنْ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ فِی الْمُسْتَحَاضَۃِ : ((تَدَعُ الصَّلاَۃَ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا ، ثُمَّ تَغْتَسِلُ مَرَّۃً ثُمَّ تَتَوَضَّأُ إِلَی مِثْلِ أَیَّامِ أَقْرَائِہَا ، فَإِنْ رَأَتْ صُفْرَۃً انْتَضَحَتْ وَتَوَضَأَتْ وَصَلَّتْ))۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢٧) سیدہ عائشہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی پچھلی روایت کی طرحنقل فرماتی ہیں۔
(۱۶۲۷) قَالَ وَحَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَلاَئِ عَنِ ابْنِ شُبْرُمَۃَ عَنِ امْرَأَۃِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَہُ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢٨) (الف) یزید نے دونوں سندوں سے بیان کیا ہے مگر اس نے پہلے کو عائشہ کا قول قرار دیا ہے۔ (ب) امام ابوداؤد فرماتی ہیں کہ ایوب کی حدیث ضعیف ہے۔ (ج) شیخ کہتے ہیں کہ ابویوسف سے مرفوعاً نقل کی گئی ہے۔
(۱۶۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ فَذَکَرَہُمَا بِالإِسْنَادَیْنِ إِلاَّ أَنَّہُ جَعَلَ الأَوَّلَ مِنْ قَوْلِ عَائِشَۃَ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَحَدِیثُ أَیُّوبَ أَبِی الْعَلاَئِ ضَعِیفٌ لاَ یَصِحُّ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی وَرُوِیَ عَنْ أَبِی یُوسُفَ مَرْفُوعًا۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ أبو داؤد ۲۹۹]
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی وَرُوِیَ عَنْ أَبِی یُوسُفَ مَرْفُوعًا۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ أبو داؤد ۲۹۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٢٩) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ فاطمہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں، انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں استحاضہ والی عورت ہوں، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ ایک رگ ہے، اپنے حیض کے دنوں کا انتظار کر، جب وہ گزر جائیں تو غسل کر اور لنگوٹ باندھ کر نماز کے لیے وضو کر۔
(۱۶۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُاللَّہِ بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ عَبْدِالصَّمَدِ بْنِ أَبِی خِدَاشٍ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو یُوسُفَ: یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ قَمِیرَ امْرَأَۃِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ فَاطِمَۃَ أَتَتِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی امْرَأَۃٌ أُسْتَحَاضُ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ فَانْظُرِی أَیَّامَ أَقْرَائِکِ ، فَإِذَا جَاوَزَتْ فَاغْتَسِلِی وَاسْتَذْفِرِی ، ثُمَّ تَوَضَّئِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۱۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬২৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٣٠) اسماعیل اس سند سے موقوف روایت نقل کرتے ہیں کہ استحاضہ والی اپنے حیض کے دنوں میں نماز چھوڑ دے ، پھر غسل کرے اور ہر نماز کے لیے وضو کرے۔
(۱۶۳۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْبَاہِلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ أَبِی خِدَاشٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔
قَالَ عَلِیٌّ: تَفَرَّدَ بِہِ عَمَّارُ بْنُ مَطَرٍ وَہُوَ ضَعِیفٌ عَنْ أَبِی یُوسُفَ وَالَّذِی عِنْدَ النَّاسِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بِہَذَا الإِسْنَادِ مَوْقُوفًا: الْمُسْتَحَاضَۃُ تَدَعُ الصَّلاَۃَ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا ، وَتَغْتَسِلُ وَتَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۱۰]
قَالَ عَلِیٌّ: تَفَرَّدَ بِہِ عَمَّارُ بْنُ مَطَرٍ وَہُوَ ضَعِیفٌ عَنْ أَبِی یُوسُفَ وَالَّذِی عِنْدَ النَّاسِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بِہَذَا الإِسْنَادِ مَوْقُوفًا: الْمُسْتَحَاضَۃُ تَدَعُ الصَّلاَۃَ أَیَّامَ أَقْرَائِہَا ، وَتَغْتَسِلُ وَتَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۲۱۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٣١) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ مستحاضہ اپنے حیض کے دنوں میں نماز چھوڑ دے اور غسل کرکے لنگوٹ باندھے اور ہر نماز کے وقت وضو کرے۔
(۱۶۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُکْرَمُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ بَیَانٍ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ یُحَدِّثُ عَنْ قَمِیرَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ فِی الْمُسْتَحَاضَۃِ: تَدَعُ الصَّلاَۃَ أَیَّامَ حَیْضَتِہَا ، وَتَغْتَسِلُ وَتَسْتَذْفِرُ وَتَوَضَّأُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ الدارمی ۷۹۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٣٢) (الف) عامر نے نقل کیا ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو کرے۔ (ب) قمیر نے سیدہ عائشہ (رض) سے نقل کیا ہے کہ وہ ہر نماز کے لیے وضو کرے گی۔ (ج) قمیر عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ روزانہ ایک مرتبہ غسل کرے گی، اسی طرح عثمان بن سعد کاتب کی روایت ابن ابی ملیکہ سے ہے جو سیدہ فاطمہ بنت ابوحبیش کا قصہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔ (د) عثمان بن سعد قوی نہیں (ر) حجاج بن ارطاۃ ابن ابوملیکہ سینقل فرماتے ہیں اور وہ قوی نہیں
(۱۶۳۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَۃُ حَدَّثَنَا بَیَانٌ عَنْ عَامِرٍ فَذَکَرَہُ وَقَالَ: ثُمَّ تَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
ہَکَذَا رِوَایَۃُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃَ وَبَیَانٍ وَمُغِیرَۃَ وَفِرَاسٍ وَمُجَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ قَمِیرَ عَنْ عَائِشَۃَ: تَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
وَرِوَایَۃُ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ وَعَاصِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ قَمِیرَ عَنْ عَائِشَۃَ: تَغْتَسِلُ کُلَّ یَوْمٍ مَرَّۃً۔ وَکَذَلِکَ فِی رِوَایَۃِ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ الْکَاتِبِ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ فِی قِصَّۃِ فَاطِمَۃَ بِنْتِ أَبِی حُبَیْشٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ (ج) وَعُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ لَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔
وَرُوِیَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔ [صحیح]
ہَکَذَا رِوَایَۃُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃَ وَبَیَانٍ وَمُغِیرَۃَ وَفِرَاسٍ وَمُجَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ قَمِیرَ عَنْ عَائِشَۃَ: تَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
وَرِوَایَۃُ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ وَعَاصِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ قَمِیرَ عَنْ عَائِشَۃَ: تَغْتَسِلُ کُلَّ یَوْمٍ مَرَّۃً۔ وَکَذَلِکَ فِی رِوَایَۃِ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ الْکَاتِبِ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ فِی قِصَّۃِ فَاطِمَۃَ بِنْتِ أَبِی حُبَیْشٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ (ج) وَعُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ لَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔
وَرُوِیَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٣٣) ثابت اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مستحاضہ اپنے حیض کے دنوں میں نماز چھوڑ دے گی، پھر غسل کرے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی ، روزے رکھے گی اور نماز پڑھے گی۔ “
(۱۶۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی شَرِیکٍ عَنْ أَبِی الْیَقْظَانِ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((الْمُسْتَحَاضَۃُ تَدَعُ الصَّلاَۃَ أَیَّامَ حَیْضَتِہَا ، وَتَغْتَسِلُ وَتَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ وَتَصُومُ وَتُصَلِّی))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ أبو داؤد ۲۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٣٤) ثابت کے والد سیدنا علی (رض) سے اسی طرحنقل فرماتے ہیں۔ (ب) عدی بن ثابت اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سینقل فرماتے ہیں۔ یحییٰ بن معین کہتے ہیں کہ ان کے دادا کا نام دینار ہے۔ (ج) ابو فضل کہتے ہیں کہ میں نے یحییٰ پر رد کیا تو انھوں نے کہا : اس کا نام دینار ہے۔ (د) امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ عدی بن ثابت کی حدیث ضعیف ہے۔
(۱۶۳۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ حَدَّثَنَا یَحْیَی قَالَ: قَرَأْتُ عَلَی شَرِیکٍ عَنْ أَبِی الْیَقْظَانِ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیٍّ مِثْلَہُ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالَ سَمِعْتُ الْعَبَّاسَ بْنَ مُحَمَّدٍ الدُّورِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ مَعِینٍ یَقُولُ عَدِیُّ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ یَحْیَی وَجَدُّہُ اسْمُہُ دِینَارٍ۔
قَالَ أَبُو الْفَضْلِ فَرَدَدْتُہُ أَنَا عَلَی یَحْیَی فَقَالَ ہُوَ ہَکَذَا اسْمُہُ دِینَارٍ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِیُّ حَدِیثُ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ ہَذَا ضَعِیفٌ لاَ یَصِحُّ ، وَرَوَاہُ أَبُو الْیَقْظَانِ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیٍّ۔ [صحیح لغیرہٖ]
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالَ سَمِعْتُ الْعَبَّاسَ بْنَ مُحَمَّدٍ الدُّورِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ مَعِینٍ یَقُولُ عَدِیُّ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ یَحْیَی وَجَدُّہُ اسْمُہُ دِینَارٍ۔
قَالَ أَبُو الْفَضْلِ فَرَدَدْتُہُ أَنَا عَلَی یَحْیَی فَقَالَ ہُوَ ہَکَذَا اسْمُہُ دِینَارٍ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِیُّ حَدِیثُ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ ہَذَا ضَعِیفٌ لاَ یَصِحُّ ، وَرَوَاہُ أَبُو الْیَقْظَانِ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیٍّ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٣٥) (الف) سیدنا جابر (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے استحاضہ والی کو حکم دیا کہ ہر نماز کے لیے وضو کرے۔
(ب) ابو یوسف عبداللہ بن علی ابو ایوب افریقی سینقل کرنے میں متفرد ہے۔
(ج) ابو یوسف ثقہ ہے جب ثقہ سے نقل کرے۔
(د) امام شافعی (رح) سے روایت ہے کہ کہا گیا : ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مستحاضہ کو ہر نماز کے لیے وضو کا حکم دیا۔ میں نے کہا : میں کہتا ہوں : ہاں یہ تم روایت کرسکتے ہو۔ اسی طرح ہم اس کو نبی کی سنت جو وضو کے متعلق ہے کہ دبر، ذکر یا فرج سے کوئی چیز خارج ہو تو وضو ہے، ہم اس کو اس پر قیاس کریں گے۔ امام صاحب فرماتی ہیں کہ اگر یہ روایت محفوظ ہو تو ہمیں قیاس سے زیادہ پسند ہے۔
(ب) ابو یوسف عبداللہ بن علی ابو ایوب افریقی سینقل کرنے میں متفرد ہے۔
(ج) ابو یوسف ثقہ ہے جب ثقہ سے نقل کرے۔
(د) امام شافعی (رح) سے روایت ہے کہ کہا گیا : ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مستحاضہ کو ہر نماز کے لیے وضو کا حکم دیا۔ میں نے کہا : میں کہتا ہوں : ہاں یہ تم روایت کرسکتے ہو۔ اسی طرح ہم اس کو نبی کی سنت جو وضو کے متعلق ہے کہ دبر، ذکر یا فرج سے کوئی چیز خارج ہو تو وضو ہے، ہم اس کو اس پر قیاس کریں گے۔ امام صاحب فرماتی ہیں کہ اگر یہ روایت محفوظ ہو تو ہمیں قیاس سے زیادہ پسند ہے۔
(۱۶۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ الأَصْبَہَانِیُّ قَالَ أَبُو یَعْلَی قُرِئَ عَلَی بِشْرِ بْنِ الْوَلِیدِ أَخْبَرَکَ أَبُو یُوسُفَ عَنْ أَبِی أَیُّوبَ الأَفْرِیقِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ عَنْ جَابِرٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَمَرَ الْمُسْتَحَاضَۃَ أَنْ تَوَضَّأَ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔
تَفَرَدَّ بِہِ أَبُو یُوسُفَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَلِیٍّ أَبِی أَیُّوبَ الأَفْرِیقِیِّ۔
وَأَبُو یُوسُفَ ثِقَۃٌ إِذَا کَانَ یَرْوِی عَنْ ثِقَۃٍ۔
وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ أَنَّہُ قِیلَ لَہُ أَمَا إِنَّا رُوِّینَا أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَمَرَ الْمُسْتَحَاضَۃَ تَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ قَالَ الشَّافِعِیُّ قُلْتُ: نَعَمْ ، قَدْ رُوِّیتُمْ ذَلِکَ ، وَبِہِ نَقُولُ قِیَاسًا عَلَی سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْوُضُوئِ مِمَّا خَرَجَ مِنْ دُبُرٍ أَوْ ذَکَرٍ أَوْ فَرْجٍ۔ قَالَ: وَلَوْ کَانَ ہَذَا مَحْفُوظًا عِنْدَنَا کَانَ أَحَبَّ إِلَیْنَا مِنَ الْقِیَاسِ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الطبرانی فی الاوسط ۱۵۹۷]
تَفَرَدَّ بِہِ أَبُو یُوسُفَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَلِیٍّ أَبِی أَیُّوبَ الأَفْرِیقِیِّ۔
وَأَبُو یُوسُفَ ثِقَۃٌ إِذَا کَانَ یَرْوِی عَنْ ثِقَۃٍ۔
وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ أَنَّہُ قِیلَ لَہُ أَمَا إِنَّا رُوِّینَا أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَمَرَ الْمُسْتَحَاضَۃَ تَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلاَۃٍ قَالَ الشَّافِعِیُّ قُلْتُ: نَعَمْ ، قَدْ رُوِّیتُمْ ذَلِکَ ، وَبِہِ نَقُولُ قِیَاسًا عَلَی سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْوُضُوئِ مِمَّا خَرَجَ مِنْ دُبُرٍ أَوْ ذَکَرٍ أَوْ فَرْجٍ۔ قَالَ: وَلَوْ کَانَ ہَذَا مَحْفُوظًا عِنْدَنَا کَانَ أَحَبَّ إِلَیْنَا مِنَ الْقِیَاسِ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الطبرانی فی الاوسط ۱۵۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ خون کے نشان کو دھوکر غسل کرے گی اور کپڑے سے لنگوٹ باندھ کر نماز پڑھے گی اور ہر نماز کے لیے وضو کرے گی
(١٦٣٦) سیدنا ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیت الخلاء سے نکلے، کھانا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قریب لایا گیا، صحابہ نے آپ کو پانی پیش کیا، آپ نے فرمایا : ” مجھے وضو کا حکم تب دیا گیا ہے جب میں نماز کے لیے کھڑا ہوں۔ ابوبکر کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خبر دی کہ بیشک اللہ تعالیٰ نے انھیں وضو کا حکم دیا جب نماز کے لیے کھڑے ہوں نہ کہ (نماز کے) دخول کے وقت اور نہ خروج کے وقت۔
(۱۶۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الْخَلاَئِ فَقُرِّبَ إِلَیْہِ طَعَامٌ ، فَعَرَضُوا عَلَیْہِ الْوَضُوئَ فَقَالَ : إِنَّمَا أُمِرْتُ بِالْوُضُوئِ إِذَا قُمْتُ إِلَی الصَّلاَۃِ ۔
قَالَ أَبُو بَکْرٍ أُخْبَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنَّ اللَّہَ تَعَالَی أَمَرَہُ بِالْوُضُوئِ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلاَۃِ لاَ دُخُولَ وَقْتٍ أَوْ خُرُوجَہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ أبو داؤد ۳۷۶۰]
قَالَ أَبُو بَکْرٍ أُخْبَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنَّ اللَّہَ تَعَالَی أَمَرَہُ بِالْوُضُوئِ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلاَۃِ لاَ دُخُولَ وَقْتٍ أَوْ خُرُوجَہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ أبو داؤد ۳۷۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مستحاضہ کے غسل کا بیان
(١٦٣٧) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ ام حبیبہ (رض) جو عبد الرحمن بن عوف (رض) کی بیوی تھیں، وہ سات سال تک استحاضہ والی رہیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ حیض نہیں ہے بلکہ یہ ایک رگ ہے لہٰذا غسل کر۔
اور حرملہ کی حدیث میں ہے کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے متعلقپوچھا تو، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ حیض نہیں ہے بلکہ یہ ایک رگ ہے لہٰذا غسل کر اور نماز پڑھ۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : وہ اپنی بہن زینب بنت جحش (رض) کے کمرے میں ٹپ میں ہر نماز کے لیے غسل کرتی تھیں یہاں تک کہ خون کی سرخی پانی کے اوپر آجاتی۔
اور حرملہ کی حدیث میں ہے کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے متعلقپوچھا تو، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ حیض نہیں ہے بلکہ یہ ایک رگ ہے لہٰذا غسل کر اور نماز پڑھ۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : وہ اپنی بہن زینب بنت جحش (رض) کے کمرے میں ٹپ میں ہر نماز کے لیے غسل کرتی تھیں یہاں تک کہ خون کی سرخی پانی کے اوپر آجاتی۔
(۱۶۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْجُرْجَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ وَعَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ أُمَّ حَبِیبَۃَ بِنْتَ جَحْشٍ کَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، وَأَنَّہَا اسْتُحِیضَتْ سَبْعَ سِنِینَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّ ہَذَا لَیْسَ بِالْحَیْضَۃِ ، وَلَکِنَّہَا عِرْقٌ فَاغْتَسِلِی))۔
لَفْظُ حَدِیثِ الرَّبِیعِ وَفِی حَدِیثِ حَرْمَلَۃَ: أَنَّہَا اسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی ذَلِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّ ہَذِہِ لَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، وَلَکِنْ ہَذَا عِرْقٌ فَاغْتَسِلِی وَصَلِّی))۔ قَالَتْ عَائِشَۃُ: وَکَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ فِی مِرْکَنٍ فِی حُجْرَۃِ أُخْتِہَا زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حَتَّی تَعْلُوَ حُمْرَۃُ الدَّمِ الْمَائَ۔ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ: فَحَدَّثْنَا بِذَلِکَ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ فَقَالَ: یَرْحَمُ اللَّہُ ہِنْدًا ، لَوْ کَانَتْ سَمِعَتْ بِہَذِہِ الْفُتْیَا ، وَاللَّہِ إِنْ کَانَتْ لَتَبْکِی لأَنَّہَا کَانَتْ لاَ تُصَلِّی۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ بِطُولِہِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ دُونَ قِصَّۃِ ہِنْدٍ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْہُمَا جَمِیعًا۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْجُرْجَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ وَعَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ أُمَّ حَبِیبَۃَ بِنْتَ جَحْشٍ کَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، وَأَنَّہَا اسْتُحِیضَتْ سَبْعَ سِنِینَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّ ہَذَا لَیْسَ بِالْحَیْضَۃِ ، وَلَکِنَّہَا عِرْقٌ فَاغْتَسِلِی))۔
لَفْظُ حَدِیثِ الرَّبِیعِ وَفِی حَدِیثِ حَرْمَلَۃَ: أَنَّہَا اسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی ذَلِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّ ہَذِہِ لَیْسَتْ بِالْحَیْضَۃِ ، وَلَکِنْ ہَذَا عِرْقٌ فَاغْتَسِلِی وَصَلِّی))۔ قَالَتْ عَائِشَۃُ: وَکَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ فِی مِرْکَنٍ فِی حُجْرَۃِ أُخْتِہَا زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حَتَّی تَعْلُوَ حُمْرَۃُ الدَّمِ الْمَائَ۔ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ: فَحَدَّثْنَا بِذَلِکَ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ فَقَالَ: یَرْحَمُ اللَّہُ ہِنْدًا ، لَوْ کَانَتْ سَمِعَتْ بِہَذِہِ الْفُتْیَا ، وَاللَّہِ إِنْ کَانَتْ لَتَبْکِی لأَنَّہَا کَانَتْ لاَ تُصَلِّی۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ بِطُولِہِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ دُونَ قِصَّۃِ ہِنْدٍ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْہُمَا جَمِیعًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٢٥) باب غُسْلِ الْمُسْتَحَاضَۃِ
(١٦٣٨) ابراہیم بن سعد نے اس کو اسی معنی میں نقل کیا ہے، لیکن ہند کا قصہ ذکر نہیں کیا۔
(۱۶۳۸) وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو أَحْمَدَ بْنُ أَبِی الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْوَرْکَانِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ دُونَ قِصَّۃِ ہِنْدٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْوَرْکَانِیِّ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْمَرٌ وَیُونُسُ وَابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ وَرُبَّمَا قَالَ مَعْمَرٌ وَیُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ أُمِّ حَبِیبَۃَ وَرَوَاہُ اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ وَالْحَدِیثُ صَحِیحٌ عَنْہُمَا جَمِیعًا۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْوَرْکَانِیِّ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْمَرٌ وَیُونُسُ وَابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ وَرُبَّمَا قَالَ مَعْمَرٌ وَیُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ أُمِّ حَبِیبَۃَ وَرَوَاہُ اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ وَالْحَدِیثُ صَحِیحٌ عَنْہُمَا جَمِیعًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٢٥) باب غُسْلِ الْمُسْتَحَاضَۃِ
(١٦٣٩) (الف) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ ام حبیبہ بنت جحش (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا کہ میں استحاضہ والی ہوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ ایک رگ ہے پس غسل کر اور نماز پڑھ۔ وہ ہر نماز کے لیے غسل کرتی تھی۔ لیث کہتے ہیں کہ ابن شہاب نے یہ ذکر نہیں کیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ام حبیبہ (رض) کو حکم دیاکہ ہر نماز کے لیے غسل کرے ، لیکن وہ ایک کام مزید بھی کرے۔
(ب) امام شافعی (رح) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں حکم دیا کہ وہ غسل کرے اور نماز پڑھے۔ اس میں یہ نہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ہر نماز کے لیے غسل کا حکم دیا۔ ان شاء اللہ مجھے شک نہیں ہے کہ انھیں غسل کا حکم استحبابی تھا، ان پر فرض نہیں کہا گیا تھا۔
(ج) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ زہری کے علاوہ دوسرے ائمہ نے یہ حدیث بیان کی ہے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ہر نماز کے لیے غسل کرنے کا حکم دیا۔ لیکن ائمہ نے عمرہ سے اسے سند اور سیاق سے روایت کیا ہے، امام زہری کی روایت اس سے زیادہ محفوظ ہے ، اس میں ایک ایسی چیز بیان ہوئی ہے جو حدیث کے غلط ہونے پر دلالت ہے کہ وہ اپنے حیض کی مقدار نماز چھوڑے گی۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اقرار سے مراد طہر ہے۔
(ب) امام شافعی (رح) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں حکم دیا کہ وہ غسل کرے اور نماز پڑھے۔ اس میں یہ نہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ہر نماز کے لیے غسل کا حکم دیا۔ ان شاء اللہ مجھے شک نہیں ہے کہ انھیں غسل کا حکم استحبابی تھا، ان پر فرض نہیں کہا گیا تھا۔
(ج) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ زہری کے علاوہ دوسرے ائمہ نے یہ حدیث بیان کی ہے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ہر نماز کے لیے غسل کرنے کا حکم دیا۔ لیکن ائمہ نے عمرہ سے اسے سند اور سیاق سے روایت کیا ہے، امام زہری کی روایت اس سے زیادہ محفوظ ہے ، اس میں ایک ایسی چیز بیان ہوئی ہے جو حدیث کے غلط ہونے پر دلالت ہے کہ وہ اپنے حیض کی مقدار نماز چھوڑے گی۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اقرار سے مراد طہر ہے۔
(۱۶۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِی ابْنَ بُکَیْرٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہَا قَالَتِ: اسْتَفْتَتْ أُمُّ حَبِیبَۃَ بِنْتُ جَحْشٍ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ: إِنِّی أُسْتَحَاضُ۔ فَقَالَ : ((إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ فَاغْتَسِلِی ثُمَّ صَلِّی ۔ فَکَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ))۔ قَالَ اللَّیْثُ: فَلَمْ یَذْکُرِ ابْنُ شِہَابٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ أُمَّ حَبِیبَۃَ بِنْتَ جَحْشٍ أَنْ تَغْتَسِلَ یَعْنِی عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ وَلَکِنَّہُ شَیْئٌ فَعَلَتْہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَمُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ عَنِ اللَّیْثِ وَذَکَرَ کَلاَمَ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ۔ (ت) وَبِمَعْنَاہُ قَالَہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ أَیْضًا۔
وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّمَا أَمَرَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُصَلِّی ، وَلَیْسَ فِیہِ أَنَّہُ أَمَرَہَا أَنْ تَغْتَسِلَ لِکُلِّ صَلاَۃٍ ، وَلاَ أَشُکُّ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی أَنَّ غُسْلَہَا کَانَ تَطَوُّعًا غَیْرَ مَا أُمِرَتْ بِہِ وَذَلِکَ وَاسِعٌ لَہَا۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قِرَائَۃً عَلَیْہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ وَقَدْ رَوَی غَیْرُ الزُّہْرِیِّ ہَذَا الْحَدِیثَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَمَرَہَا أَنْ تَغْتَسِلَ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔ وَلَکِنَّ رَوَاہُ عَنْ عَمْرَۃَ بِہَذَا الإِسْنَادِ وَالسِّیَاقِ وَالزُّہْرِیُّ أَحْفَظُ مِنْہُ وَقَدْ رَوَی فِیہِ شَیْئًا یَدُلُّ عَلَی أَنَّ الْحَدِیثَ غَلَطٌ قَالَ: تَتْرُکُ الصَّلاَۃَ قَدْرَ أَقْرَائِہَا۔ وَعَائِشَۃُ تَقُولُ: الأَقْرَائُ: الأَطْہَارُ۔
وَإِنَّمَا أَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ ھو بھذا اللفظ فی مسلم ۳۳۴]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَمُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ عَنِ اللَّیْثِ وَذَکَرَ کَلاَمَ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ۔ (ت) وَبِمَعْنَاہُ قَالَہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ أَیْضًا۔
وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّمَا أَمَرَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُصَلِّی ، وَلَیْسَ فِیہِ أَنَّہُ أَمَرَہَا أَنْ تَغْتَسِلَ لِکُلِّ صَلاَۃٍ ، وَلاَ أَشُکُّ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی أَنَّ غُسْلَہَا کَانَ تَطَوُّعًا غَیْرَ مَا أُمِرَتْ بِہِ وَذَلِکَ وَاسِعٌ لَہَا۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قِرَائَۃً عَلَیْہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ وَقَدْ رَوَی غَیْرُ الزُّہْرِیِّ ہَذَا الْحَدِیثَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَمَرَہَا أَنْ تَغْتَسِلَ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔ وَلَکِنَّ رَوَاہُ عَنْ عَمْرَۃَ بِہَذَا الإِسْنَادِ وَالسِّیَاقِ وَالزُّہْرِیُّ أَحْفَظُ مِنْہُ وَقَدْ رَوَی فِیہِ شَیْئًا یَدُلُّ عَلَی أَنَّ الْحَدِیثَ غَلَطٌ قَالَ: تَتْرُکُ الصَّلاَۃَ قَدْرَ أَقْرَائِہَا۔ وَعَائِشَۃُ تَقُولُ: الأَقْرَائُ: الأَطْہَارُ۔
وَإِنَّمَا أَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ ھو بھذا اللفظ فی مسلم ۳۳۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৩৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٢٥) باب غُسْلِ الْمُسْتَحَاضَۃِ
(١٦٤٠) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ ام حبیبہ (رض) مستحاضہ ہوگئیں، انھوں نے یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ حیض نہیں ہے، لیکن رحم میں ایک چوکا ہے تو اپنے حیض کی مقدار انتظار کرے، جتنی مقدار تو حیض گذارتی تھی اور نماز کو چھوڑ دے، پھر ہر نماز کے لیے غسل کر اور نماز پڑھ۔ (ب) ابوبکر کہتے ہیں کہ ہمارے بعض مشائخ کا ابن ھاد کی حدیث محفوظ نہیں۔ (ج) شیخ کہتے ہیں : اس حدیث کو محمد بن اسحاق بن یسار نے زہری سے وہ عروہ سے وہ سیدہ عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں۔
(۱۶۴۰) مَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ بَکْرِ بْنِ مُضَرَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنِی ابْنُ الْہَادِ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ مُحَمَّدٍ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَاللَّفْظُ لَہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا ابْنُ کَاسِبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی حَازِمٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْہَادِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ أُمَّ حَبِیبَۃَ اسْتُحِیضَتْ فَذَکَرْتُ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- ذَلِکَ فَقَالَ : ((إِنَّہَا لَیْسَتْ بِحَیْضَۃٍ ، وَلَکِنَّہَا رَکْضَۃٌ مِنَ الرَّحِمِ ، فَلْتَنْظُرْ قَدْرَ أَقْرَائِہَا الَّتِی کَانَتْ تَحِیضُ فَتَتْرُکِ الصَّلاَۃَ ، ثُمَّ تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ وَتُصَلِّی))
قَالَ أَبُو بَکْرٍ قَالَ بَعْضُ مَشَایِخِنَا خَبَرُ ابْنِ الْہَادِ غَیْرُ مَحْفُوظٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَقَدْ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ۔
[صحیح۔ أخرجہ النسائی ۲۰۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَاللَّفْظُ لَہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا ابْنُ کَاسِبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی حَازِمٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْہَادِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ أُمَّ حَبِیبَۃَ اسْتُحِیضَتْ فَذَکَرْتُ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- ذَلِکَ فَقَالَ : ((إِنَّہَا لَیْسَتْ بِحَیْضَۃٍ ، وَلَکِنَّہَا رَکْضَۃٌ مِنَ الرَّحِمِ ، فَلْتَنْظُرْ قَدْرَ أَقْرَائِہَا الَّتِی کَانَتْ تَحِیضُ فَتَتْرُکِ الصَّلاَۃَ ، ثُمَّ تَغْتَسِلُ عِنْدَ کُلِّ صَلاَۃٍ وَتُصَلِّی))
قَالَ أَبُو بَکْرٍ قَالَ بَعْضُ مَشَایِخِنَا خَبَرُ ابْنِ الْہَادِ غَیْرُ مَحْفُوظٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَقَدْ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ۔
[صحیح۔ أخرجہ النسائی ۲۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٢٥) باب غُسْلِ الْمُسْتَحَاضَۃِ
(١٦٤١) (الف) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ ام حبیبہ بنت جحش (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں مستحاضہ ہوگئیں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ہر نماز کے لیے غسل کرنے کا حکم دیا۔
(ب) امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ زینب بنت جحش (رض) مستحاضہ ہوگئیں تو انھیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہر نماز کے لیے غسل کر۔ (ج) امام ابوداؤد سے روایت ہے کہ سلیمان بن کثیر کہتے ہیں : وہ ہر نماز کے لیے غسل کرے۔ یہ عبدالصمد کا وہم ہے۔ (د) شیخ کہتے ہیں : ابو ولید کی روایت محفوظ نہیں۔
(ب) امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ زینب بنت جحش (رض) مستحاضہ ہوگئیں تو انھیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہر نماز کے لیے غسل کر۔ (ج) امام ابوداؤد سے روایت ہے کہ سلیمان بن کثیر کہتے ہیں : وہ ہر نماز کے لیے غسل کرے۔ یہ عبدالصمد کا وہم ہے۔ (د) شیخ کہتے ہیں : ابو ولید کی روایت محفوظ نہیں۔
(۱۶۴۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَنَّادٌ عَنْ عَبْدَۃَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ أُمَّ حَبِیبَۃَ بِنْتَ جَحْشٍ اسْتُحِیضَتْ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَمَرَہَا بِالْغُسْلِ لِکُلِّ صَلاَۃٍ۔ قَالَ وَسَاقَ الْحَدِیثَ۔
قَالَ أَبُو دَاوُدَ: وَرَوَاہُ أَبُو الْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ وَلَمْ أَسْمَعْہُ مِنْہُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ کَثِیرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ: اسْتُحِیضَتْ زَیْنَبُ بِنْتُ جَحْشٍ فَقَالَ لَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- : اغْتَسِلِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ ۔ وَسَاقَ الْحَدِیثَ۔
قَالَ أَبُو دَاوُدَ: وَرَوَاہُ عَبْدُ الصَّمَدِ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ کَثِیرٍ قَالَ : تَوَضَّئِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ ۔ وَہَذَا وَہْمٌ مِنْ عَبْدِ الصَّمَدِ وَالْقَوْلُ قَوْلُ أَبِی الْوَلِیدِ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَرِوَایَۃُ أَبِی الْوَلِیدِ أَیْضًا غَیْرُ مَحْفُوظَۃٍ۔ فَقَدْ رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ کَثِیرٍ کَمَا رَوَاہُ سَائِرُ النَّاسِ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح لغیرہٖ]
قَالَ أَبُو دَاوُدَ: وَرَوَاہُ أَبُو الْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ وَلَمْ أَسْمَعْہُ مِنْہُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ کَثِیرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ: اسْتُحِیضَتْ زَیْنَبُ بِنْتُ جَحْشٍ فَقَالَ لَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- : اغْتَسِلِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ ۔ وَسَاقَ الْحَدِیثَ۔
قَالَ أَبُو دَاوُدَ: وَرَوَاہُ عَبْدُ الصَّمَدِ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ کَثِیرٍ قَالَ : تَوَضَّئِی لِکُلِّ صَلاَۃٍ ۔ وَہَذَا وَہْمٌ مِنْ عَبْدِ الصَّمَدِ وَالْقَوْلُ قَوْلُ أَبِی الْوَلِیدِ۔
قَالَ الشَّیْخُ: وَرِوَایَۃُ أَبِی الْوَلِیدِ أَیْضًا غَیْرُ مَحْفُوظَۃٍ۔ فَقَدْ رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ کَثِیرٍ کَمَا رَوَاہُ سَائِرُ النَّاسِ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক: