আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ৪১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کا حکم
(٤١) حضرت عبداللہ بن عکیم (رض) سے روایت ہے کہ ہم پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خط پڑھا گیا، اس میں تھا کہ تم مردار کے چمڑے سے نفع حاصل نہ کرو اور نہ ہی اس کے پٹھوں سے فائدہ اٹھاؤ۔
(۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی لَیْلَی یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُکَیْمٍ قَالَ: قُرِئَ عَلَیْنَا کِتَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-: ((أَنْ لاَ تَنْتَفِعُوا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِإِہَابٍ وَلاَ عَصَبٍ))۔
[صحیح لغیرہ۔ أخرجہ الترمذی ۱۷۲۹]
[صحیح لغیرہ۔ أخرجہ الترمذی ۱۷۲۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کا حکم
(٤٢) حضرت عبداللہ بن عکیم (رض) سے روایت ہے کہ ہم پر جہینہ نامی جگہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خط پڑھا گیا اور میں اس وقت نوجوان تھا، اس میں لکھا تھا کہ تم مردہ جانور کے چمڑے سے فائدہ نہ اٹھاؤ اور نہ ہی اس کے پٹھوں سے۔
(۴۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُکَیْمٍ قَالَ: قُرِئَ عَلَیْنَا کِتَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِأَرْضِ جُہَیْنَۃَ وَأَنَا غُلاَمٌ شَابٌّ: ((أَنْ لاَ تَسْتَمْتِعُوا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِإِہَابٍ ولا عَصَبٍ))۔
[صحیح لغیرہ۔ أخرجہ ابوداؤد ۴۱۲۷]
[صحیح لغیرہ۔ أخرجہ ابوداؤد ۴۱۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کا حکم
(٤٣) (الف) حضرت عبداللہ بن عکیم (رض) کے پاس کچھ لوگ آئے تو انھوں نے بتلا یا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی وفات سے ایک مہینہ پہلے جہینہ قبیلہ والوں کو لکھا کہ تم مردار کے چمڑے سے نفع حاصل نہ کرو اور نہ ہی اس کے پٹھوں سے فائدہ اٹھاؤ۔
(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : یہ حدیث دوسری سند سے بھی وارد ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ آپ نے وفات سے چالیس دن پہلے یہ خط لکھا۔ حضرت عبداللہ بن عکیم (رض) سے روایت ہے کہ ہمارے قبیلے جہینہ کے مشائخ نے ہمیں بتایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں خط لکھا۔ ان شاء اللہ اس کا ذکر آگے آئے گا۔
(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : یہ حدیث دوسری سند سے بھی وارد ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ آپ نے وفات سے چالیس دن پہلے یہ خط لکھا۔ حضرت عبداللہ بن عکیم (رض) سے روایت ہے کہ ہمارے قبیلے جہینہ کے مشائخ نے ہمیں بتایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں خط لکھا۔ ان شاء اللہ اس کا ذکر آگے آئے گا۔
(۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ مَوْلَی بَنِی ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ عَنْ خَالِدٍ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ: أَنَّہُ انْطَلَقَ ہُوَ وَأُنَاسٌ مَعَہُ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُکَیْمٍ رَجُلٌ مِنْ جُہَیْنَۃَ قَالَ الْحَکَمُ فَدَخَلُوا وَقَعَدْتُ عَلَی الْباب فَخَرَجُوا إِلَیَّ فَأَخْبَرُونِی أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُکَیْمٍ أَخْبَرَہُمْ:أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-کَتَبَ إِلَی جُہَیْنَۃَ قَبْلَ مَوْتِہِ بِشَہْرٍ: ((أَلاَّ تَنْتَفِعُوا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِإِہَابٍ وَلاَ عَصَبٍ))۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی:وَقَدْ قِیلَ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ قَبْلَ وَفَاتِہِ بِأَرْبَعِینَ یَوْمًا وَقِیلَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُکَیْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَشْیَخَۃٌ لَنَا مِنْ جُہَیْنَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-کَتَبَ إِلَیْہِمْ وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح لغیرہ۔ أخرجہ ابو داؤد ۴۱۲۷]
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی:وَقَدْ قِیلَ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ قَبْلَ وَفَاتِہِ بِأَرْبَعِینَ یَوْمًا وَقِیلَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُکَیْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَشْیَخَۃٌ لَنَا مِنْ جُہَیْنَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-کَتَبَ إِلَیْہِمْ وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح لغیرہ۔ أخرجہ ابو داؤد ۴۱۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کا حکم
(٤٤) یحییٰ بن معین نے فرمایا کہ حدیث عبداللہ بن عکیم (رض) کہ ہمارے پاس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خط آیا (جس میں لکھا تھا) کہ تم مردار کے چمڑے سے نفع حاصل نہ کرو اور نہ ہی اس کے پٹھوں سے فائدہ اٹھاؤ، ایک اور قوی سند کے ساتھ ہمارے اصحاب نے ہم کو بیان کی ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لکھا : ” تم نفع نہ اٹھاؤ۔ “
شیخ ابو زکریا (رح) اسی حدیث کی علت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہمارے نزدیک یہ چمڑا رنگنے سے پہلے پر محمول ہے۔ اس کی دلیل اگلے ابواب میں صحیح (اسناد سے) وارد احادیث ہیں۔
شیخ ابو زکریا (رح) اسی حدیث کی علت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہمارے نزدیک یہ چمڑا رنگنے سے پہلے پر محمول ہے۔ اس کی دلیل اگلے ابواب میں صحیح (اسناد سے) وارد احادیث ہیں۔
(۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ غَسَّانَ قَالَ قَالَ أَبُو زَکَرِیَّا یَعْنِی یَحْیَی بْنَ مَعِینٍ حَدِیثُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُکَیْمٍ: جَائَنَا کِتَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-: ((أَلاَّ تَنْتَفِعُوا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِإِہَابٍ وَلاَ عَصَبٍ))فِی حَدِیثِ ثِقَاتِ النَّاسِ حَدَّثَنَا أَصْحَابُنَا: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-کَتَبَ: ((أَلاَّ تَنْتَفِعُوا))
(ق) قَالَ الشَّیْخُ یَعْنِی بِہِ أَبُو زَکَرِیَّا رَحِمَہُ اللَّہُ: تَعْلِیلَ الْحَدِیثِ بِذَلِکَ وَہُوَ مَحْمُولٌ عِنْدَنَا عَلَی مَا قَبْلَ الدَّبْغِ بِدَلِیلِ مَا ہُوَ أَصَحُّ مِنْہُ فِی الأَبْوَابِ الَّتِی تَلِیہِ۔ [صحیح۔ نصب الرایہ ۱/۱۱۵]
(ق) قَالَ الشَّیْخُ یَعْنِی بِہِ أَبُو زَکَرِیَّا رَحِمَہُ اللَّہُ: تَعْلِیلَ الْحَدِیثِ بِذَلِکَ وَہُوَ مَحْمُولٌ عِنْدَنَا عَلَی مَا قَبْلَ الدَّبْغِ بِدَلِیلِ مَا ہُوَ أَصَحُّ مِنْہُ فِی الأَبْوَابِ الَّتِی تَلِیہِ۔ [صحیح۔ نصب الرایہ ۱/۱۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کو رنگ لگا کر پاک کرنا
(٤٥) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت میمونہ (رض) کے غلام کی مردار بکری کے پاس سے گزرے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم نے اس کا چمڑا کیوں نہیں اتارا ‘ تم اس کو رنگتے اور نفع حاصل کرتے “ صحابہ کرام (رض) نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! یہ تو مردار ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” صرف اس کا (گوشت) کھانا حرام ہے۔ “
(۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ بْنِ أَحْمَدَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنِ ابْنِ عَبِّاسٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- مَرَّ بِشَاۃٍ مَیِّتَۃٍ لِمَوْلاَۃِ مَیْمُونَۃَ فَقَالَ: ((أَلاَ أَخَذُوا إِہَابَہَا فَدَبَغُوہُ فَانْتَفَعُوا بِہِ؟))قَالُوا:یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہَا مَیْتَۃٌ۔قَالَ: ((إِنَّمَا حَرُمَ أَکْلُہَا ))۔
[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۶۳]
[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۶۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کو رنگ لگا کر پاک کرنا
(٤٦) حضرت میمونہ (رض) سے منقول روایت میں یہ الفاظ ہیں : (أَلاَ نَزَعْتُمْ إِہَابَہَا فَدَبَغْتُمُوہُ وَانْتَفَعْتُمْ بِہِ ) تم نے اس کا چمڑا کیوں نہیں اتارا، پھر اس کو رنگ لیتے اور نفع حاصل کرتے۔
سفیان (رح) نے ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہوئے میمونہ (رض) کا ذکر نہیں کیا اور بعض جگہ وہ میمونہ کا ذکر کرتے ہیں۔ ان سے کہا گیا کہ معمر ” فدبغوہ “ کا لفظ ذکر نہیں کرتے تھے اور کہتے تھے کہ امام زہری دباغت کا انکار کرتے تھے تو سفیان (رح) نے کہا : مجھے (یہ حدیث) ان سے زیادہ یاد ہے۔
امام بیہقی (رح) کہتے ہیں کہ زہری سے ایک کثیر جماعت نے روایت کیا ہے، لیکن انھوں نے دباغت کا ذکر نہیں کیا، بلکہ سفیان بن عیینہ نے (دباغت کا) ذکر کیا ہے اور جب شواہد موجود ہوں تو ثقہ کی زیادتی مقبول ہے۔
سفیان (رح) نے ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہوئے میمونہ (رض) کا ذکر نہیں کیا اور بعض جگہ وہ میمونہ کا ذکر کرتے ہیں۔ ان سے کہا گیا کہ معمر ” فدبغوہ “ کا لفظ ذکر نہیں کرتے تھے اور کہتے تھے کہ امام زہری دباغت کا انکار کرتے تھے تو سفیان (رح) نے کہا : مجھے (یہ حدیث) ان سے زیادہ یاد ہے۔
امام بیہقی (رح) کہتے ہیں کہ زہری سے ایک کثیر جماعت نے روایت کیا ہے، لیکن انھوں نے دباغت کا ذکر نہیں کیا، بلکہ سفیان بن عیینہ نے (دباغت کا) ذکر کیا ہے اور جب شواہد موجود ہوں تو ثقہ کی زیادتی مقبول ہے۔
(۴۶) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَیْمُونَۃَ وَقَالَ: ((أَلاَ نَزَعْتُمْ إِہَابَہَا فَدَبَغْتُمُوہُ وَانْتَفَعْتُمْ بِہِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَبِی بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِمَا عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔
(ج) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دَرَسْتَوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی بَکْرٍ الْحُمَیْدِیِّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ کَانَ سُفْیَانُ رُبَّمَا قَالَہُ عَنِ ابْنِ عَبِّاسٍ وَلَمْ یَذْکُرْ فِیہِ مَیْمُونَۃَ ، فَإِذَا وُقِّفَ عَلَیْہِ قَالَ ہُوَ عَنْ مَیْمُونَۃَ وَقِیلَ لَہُ فَإِنَّ مَعْمَرًا لاَ یَقُولُ فِیہِ فَدَبَغُوہُ وَیَقُولُ کَانَ الزُّہْرِیُّ یُنْکِرُ الدِّبَاغَ فَقَالَ سُفْیَانُ لَکِنِّی أَنَا أَحْفَظُ فِیہِ۔
وَفِی الْحَدِیثِ الآخَرِ حَدِیثِ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبِّاسٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ الدارقطنی ۱/۴۴]
(ت) قَالَ الشَّیْخُ:رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَیُونُسُ بْنُ یَزِیدَ وَصَالِحُ بْنُ کَیْسَانَ وَغَیْرُہُمْ فَلَمْ یَذْکُرُوا فِیہِ فَدَبَغُوہُ وَقَدْ حَفِظَہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، وَالزِّیَادَۃُ مِنْ مِثْلِہِ مَقْبُولَۃٌ إِذَا کَانَتْ لَہَا شَوَاہِدُ۔
وَقَدْ تَابَعَہُ عَلَی ذَلِکَ عُقَیْلُ بْنُ خَالِدٍ وَسُلَیْمَانُ بْنُ کَثِیرٍ وَالزُّبَیْدِیُّ فِیمَا رُوِیَ عَنْہُمْ۔ وَہُوَ فِی حَدِیثِہِ أَیْضًا عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ کَمَا:
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَبِی بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِمَا عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔
(ج) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دَرَسْتَوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی بَکْرٍ الْحُمَیْدِیِّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ کَانَ سُفْیَانُ رُبَّمَا قَالَہُ عَنِ ابْنِ عَبِّاسٍ وَلَمْ یَذْکُرْ فِیہِ مَیْمُونَۃَ ، فَإِذَا وُقِّفَ عَلَیْہِ قَالَ ہُوَ عَنْ مَیْمُونَۃَ وَقِیلَ لَہُ فَإِنَّ مَعْمَرًا لاَ یَقُولُ فِیہِ فَدَبَغُوہُ وَیَقُولُ کَانَ الزُّہْرِیُّ یُنْکِرُ الدِّبَاغَ فَقَالَ سُفْیَانُ لَکِنِّی أَنَا أَحْفَظُ فِیہِ۔
وَفِی الْحَدِیثِ الآخَرِ حَدِیثِ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبِّاسٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ الدارقطنی ۱/۴۴]
(ت) قَالَ الشَّیْخُ:رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَیُونُسُ بْنُ یَزِیدَ وَصَالِحُ بْنُ کَیْسَانَ وَغَیْرُہُمْ فَلَمْ یَذْکُرُوا فِیہِ فَدَبَغُوہُ وَقَدْ حَفِظَہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، وَالزِّیَادَۃُ مِنْ مِثْلِہِ مَقْبُولَۃٌ إِذَا کَانَتْ لَہَا شَوَاہِدُ۔
وَقَدْ تَابَعَہُ عَلَی ذَلِکَ عُقَیْلُ بْنُ خَالِدٍ وَسُلَیْمَانُ بْنُ کَثِیرٍ وَالزُّبَیْدِیُّ فِیمَا رُوِیَ عَنْہُمْ۔ وَہُوَ فِی حَدِیثِہِ أَیْضًا عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ کَمَا:
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کو رنگ لگا کر پاک کرنا
(٤٧) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سیدہ میمونہ (رض) کی مردہ بکری کے پاس سے گزرے تو فرمایا : ” تم اس کا چمڑا اتار لیتے، پھر اس کو رنگتے اور اس سے نفع حاصل کرتے۔ “
(۴۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-مَرَّ بِشَاۃٍ لِمَیْمُونَۃَ مَیِّتَۃٍ فَقَالَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-: ((لَوْ أَخَذُوا إِہَابَہَا فَدَبَغُوہُ فَانْتَفَعُوا بِہِ))۔رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ حمیدی۳۱۵]
(ت) وَرَوَاہُ ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ وَعَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِی سُلَیْمَانَ عَنْ عَطَائٍ ، وَلَمْ یَذْکُرُوا لَفْظَ الدِّبَاغِ فِی الْحَدِیثِ وَقَدْ حَفِظَہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ۔ وَتَابَعَہُ أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَطَائٍ کَمَا:
(ت) وَرَوَاہُ ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ وَعَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِی سُلَیْمَانَ عَنْ عَطَائٍ ، وَلَمْ یَذْکُرُوا لَفْظَ الدِّبَاغِ فِی الْحَدِیثِ وَقَدْ حَفِظَہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ۔ وَتَابَعَہُ أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَطَائٍ کَمَا:
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کو رنگ لگا کر پاک کرنا
(٤٨) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں سے کہا جن کی بکری مرگئی تھی : ” تم نے اس کا چمڑا کیوں نہ اتارا اور تم اس کو رنگتے، پھر اس سے فائدہ اٹھاتے۔ “
(ب) سعید بن جبیر (رح) نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت کیا ہے، اس میں دباغت کا ذکر نہیں ہے۔
(ب) سعید بن جبیر (رح) نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت کیا ہے، اس میں دباغت کا ذکر نہیں ہے۔
(۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ اللَّیْثِیُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ لأَہْلِ شَاۃٍ مَاتَتْ: ((أَلاَ نَزَعَتْمُ جِلْدَہَا فَدَبَغْتُمُوہُ فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِہِ))۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۶۴]
(ب) وَہَکَذَا رَوَاہُ اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَطَائٍ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عن عَطَائٍ ، وَرَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مُطْلَقًا دُونَ ذِکْرِ الدِّبَاغِ فِیہِ۔ وَحَدِیثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ شَاہِدٌ لِصِحَّۃِ حِفْظِ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ وَمَنْ تَابَعَہُ۔
(ب) وَہَکَذَا رَوَاہُ اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَطَائٍ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عن عَطَائٍ ، وَرَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مُطْلَقًا دُونَ ذِکْرِ الدِّبَاغِ فِیہِ۔ وَحَدِیثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ شَاہِدٌ لِصِحَّۃِ حِفْظِ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ وَمَنْ تَابَعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کو رنگ لگا کر پاک کرنا
(٤٩) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جو چمڑا رنگ دیا جائے وہ پاک ہوجاتا ہے۔ “
(ب) سفیان بن عیینہ کہتے ہیں کہ تمام رواۃ اس حدیث میں دباغت کے ذکر پر متفق ہیں۔
(ب) سفیان بن عیینہ کہتے ہیں کہ تمام رواۃ اس حدیث میں دباغت کے ذکر پر متفق ہیں۔
(۴۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ:الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُو الْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ یَعْنِی ابْنَ وَعْلَۃَ یَرْوِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((أَیُّمَا إِہَابٍ دُبِغَ فَقَدْ طَہُرَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔
(ت) وَقَدِ اتَّفَقَ الْکُلُّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ عَلَی ذِکْرِ الدِّبَاغِ فِیہِ:
فَرَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَسُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّوْرِیُّ وَسُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ وَعَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِیُّ وَفُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ وَہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ بِمَعْنَاہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی ۴۲۴۱]
وَرَوَاہُ أَبُو الْخَیْرِ الْیَزَنِیُّ عَنِ ابْنِ وَعْلَۃَ بِمَعْنَاہُ۔
وَرَوَاہُ أَخُو سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ کَمَا:
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ۔
(ت) وَقَدِ اتَّفَقَ الْکُلُّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ عَلَی ذِکْرِ الدِّبَاغِ فِیہِ:
فَرَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَسُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّوْرِیُّ وَسُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ وَعَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِیُّ وَفُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ وَہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ بِمَعْنَاہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی ۴۲۴۱]
وَرَوَاہُ أَبُو الْخَیْرِ الْیَزَنِیُّ عَنِ ابْنِ وَعْلَۃَ بِمَعْنَاہُ۔
وَرَوَاہُ أَخُو سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ کَمَا:
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کو رنگ لگا کر پاک کرنا
(٥٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مردار کے چمڑے کے بارے میں روایت کرتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” بیشک اس کا رنگنا اس کی پلیدگی اور نجاست کو دور کردیتا ہے۔ “ اس کی اسناد صحیح ہیں۔
(۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ: عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِالْخَالِقِ الْمُؤَذِّنُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوْحٍ الْمَدَائِنِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مِسْعَرُ بْنُ کِدَامٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ أَخِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی جِلْدِ الْمَیْتَۃِ قَالَ: إِنَّ دِبَاغَہُ قَدْ ذَہَبَ بِخَبَثِہِ أَوْ رَجَسِہِ أَوْ نَجَسِہِ ۔وَہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ۔
وَسَأَلْتُ أَحْمَدَ بْنَ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیَّ عَنْ أَخِی سَالِمٍ ہَذَا فَقَالَ: اسْمُہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی الْجَعْدِ۔
[ضعیف۔ أخرجہ أحمد ۱/۲۳۷]
وَسَأَلْتُ أَحْمَدَ بْنَ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیَّ عَنْ أَخِی سَالِمٍ ہَذَا فَقَالَ: اسْمُہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی الْجَعْدِ۔
[ضعیف۔ أخرجہ أحمد ۱/۲۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کو رنگ لگا کر پاک کرنا
(٥١) سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مردار کے چمڑے سے فائدہ اٹھانے کا حکم دیا جب کہ اس کو رنگ دیا جائے۔
(۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قُسَیْطٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أُمِّہِ عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-أَمَرَ أَنْ یُسْتَمْتَعَ بِجُلُودِ الْمَیْتَۃِ إِذَا دُبِغَتْ۔ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ۔
(ت) وَرُوِیَ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ یَزِیدَ وَعَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَائِشَۃَ فِی ہَذَا الْمَعْنَی۔ [ضعیف۔ أخرجہ مالک ۱۰۶۴]
(ت) وَرُوِیَ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ یَزِیدَ وَعَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَائِشَۃَ فِی ہَذَا الْمَعْنَی۔ [ضعیف۔ أخرجہ مالک ۱۰۶۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے چمڑے کو رنگ لگا کر پاک کرنا
(٥٢) سلمہ بن محبق (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غزوہـ تبوک سے گھر کی طرف آئے تو وہاں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی مانگا تو صحابہ کرام (رض) نے کہا : وہ مردار (چمڑے کا بنا ہوا) ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس کا رنگنا اس کا پاک کرنا ہے۔ “
(۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جَوْنِ بْنِ قَتَادَۃَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الْمُحَبَّقِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-جَائَ فِی غَزْوَۃِ تَبُوکَ إِلَی بَیْتٍ، فَإِذَا قِرْبَۃٌ مُعَلَّقَۃٌ فَسَأَلَ الْمَائَ ، فَقَالُوا: یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہَا مَیْتَۃٌ۔ فَقَالَ: ((دِبَاغُہَا طَہُورُہَا))۔
(ت) وَہَکَذَا رَوَاہُ شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ وَہِشَامُ الدَّسْتَوَائِیُّ وَسَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ فِی أَصَحِّ الرِّوَایَتَیْنِ عَنْہُ عَنْ قَتَادَۃَ مَوْصُولاً۔ [ضعیف۔ دون قولہ دباعنھا طھورھا فصیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۴۱۲۵]
(ت) وَہَکَذَا رَوَاہُ شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ وَہِشَامُ الدَّسْتَوَائِیُّ وَسَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ فِی أَصَحِّ الرِّوَایَتَیْنِ عَنْہُ عَنْ قَتَادَۃَ مَوْصُولاً۔ [ضعیف۔ دون قولہ دباعنھا طھورھا فصیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۴۱۲۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی چیز کے اندرونی حصے کو رنگنا گویا اس کے باہر کے حصے کو رنگنا ہے اور تمام مائع چیزوں میں اس سے نفع اٹھانا جائز ہے
(٥٣) ابن وعلہ سبائی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے پوچھا کہ ہم مغرب میں ہوتے ہیں تو ہمارے پاس مجوسی مشکیزے لاتے ہیں جس میں پانی اور چربی ہوتی ہے ؟ انھوں نے فرمایا : پی لیا کرو۔ میں نے کہا : کیا یہ تمہاری رائے ہے ؟ ابن عباس (رض) نے فرمایا : میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ ” اس کو رنگنا ہی اس کا پاک کرنا ہے۔ “
(۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنِی جَعْفَرُ بْنُ رَبِیعَۃَ أَنَّ أَبَا الْخَیْرِ حَدَّثَہُ قَالَ حَدَّثَنِی ابْنُ وَعْلَۃَ السَّبَائِیُّ قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ: إِنَّا نَکُونُ بِالْمَغْرِبِ فَتَأْتِینَا الْمَجُوسُ بِالأَسْقِیَۃِ فِیہَا الْمَائُ وَالْوَدَکُ۔فَقَالَ: اشْرَبْ۔فَقُلْتُ: أَرَأْیٌ تَرَاہُ؟ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((دِبَاغُہَا طَہُورُہَا))۔
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۶۶]
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی چیز کے اندرونی حصے کو رنگنا گویا اس کے باہر کے حصے کو رنگنا ہے اور تمام مائع چیزوں میں اس سے نفع اٹھانا جائز ہے
(٥٤) ام المومنین سیدہ سودہ (رض) سے روایت ہے کہ ہماری ایک بکری مرگئی، ہم نے اسی کا چمڑا رنگ لیا اور ہم برابر اس میں نبیذ بناتے رہے حتیٰ کہ وہ مشکیزہ بن گیا۔
(۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِی عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسِ عَنْ سَوْدَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ-قَالَتْ مَاتَتْ شَاۃٌ لَنَا فَدَبَغْنَا مَسْکَہَا فَمَا زِلْنَا نَنْتَبِذُ فِیہِ حَتَّی صَارَ شَنًّا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ۔
(ب) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ وَالْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْمَاعِیلَ۔
وَکَذَا رَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْمَاعِیلَ فَقَالَ مَیْمُونَۃَ بَدَلَ سَوْدَۃَ۔ [أخرجہ البخاری ۶۳۰۸]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ۔
(ب) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ وَالْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْمَاعِیلَ۔
وَکَذَا رَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْمَاعِیلَ فَقَالَ مَیْمُونَۃَ بَدَلَ سَوْدَۃَ۔ [أخرجہ البخاری ۶۳۰۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی چیز کے اندرونی حصے کو رنگنا گویا اس کے باہر کے حصے کو رنگنا ہے اور تمام مائع چیزوں میں اس سے نفع اٹھانا جائز ہے
(٥٥) عبید اللہ نے سیدہ میمونہ سے اپنی سند کے ساتھ ذکر کیا ہے اور سماک بن حرب نے عکرمہ (رض) سے نقل کیا ہے۔
(۵۵) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو طَاہِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ عَنْ مَیْمُونَۃَ۔
وَرَوَاہُ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ کَمَا۔ [صحیح۔ رجالہ ثقات وسندہ متصل]
وَرَوَاہُ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ کَمَا۔ [صحیح۔ رجالہ ثقات وسندہ متصل]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی چیز کے اندرونی حصے کو رنگنا گویا اس کے باہر کے حصے کو رنگنا ہے اور تمام مائع چیزوں میں اس سے نفع اٹھانا جائز ہے
(٥٦) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ام المومنین سیدہ سودہ بنت زمعہ (رض) کی ایک بکری مرگئی، انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! فلاں کی بکری مراد تھی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے کہا : ” تم نے اس کا چمڑا کیوں نہ اتارا ؟ “ آپ نے عرض کیا : اس بکری کا چمڑا جو مرگئی ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { قُلْ لاَ أَجِدُ فِیمَا أُوحِیَ إِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلَی طَاعِمٍ یَطْعَمُہُ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ مَیْتَۃً أَوْ دَمًا مَسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنْزِیرٍ } [الأنعام : ١٤٥] ترجمہ : کہہ دیجیے میں اس وحی سے جو میری طرف کی گئی ہے کسی کھانے والے پر کوئی چیز حرام نہیں پاتا جسے وہ کھائے سوائے اس کے کہ وہ مردار ہو یا بہتا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو۔ تم اس کو کھاتے نہیں تم اس کو رنگتے ہو اور اس سے فائدہ حاصل کرتے ہو۔ انھوں نے اس (بکری) کی طرف کسی کو بھیجا، اس نے اس کا چمڑا اتارا اور اسے رنگ کر مشکیزہ بنایا حتیٰ کہ وہ ان کے پاس ہی ختم ہوگیا۔
(۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَاتَتْ شَاۃٌ لِسَوْدَۃَ بِنْتِ زَمْعَۃَ فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللَّہِ مَاتَتَ فُلاَنَۃُ تَعْنِی الشَّاۃَ۔قَالَ: فَلَوْلاَ أَخَذْتُمْ مَسْکَہَا ۔قَالَتْ: نَأْخُذُ مَسْکَ شَاۃٍ قَدْ مَاتَتْ۔فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: إِنَّمَا قَالَ اللَّہُ تَعَالَی {قُلْ لاَ أَجِدُ فِیمَا أُوحِیَ إِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلَی طَاعِمٍ یَطْعَمُہُ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ مَیْتَۃً أَوْ دَمًا مَسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنْزِیرٍ}[الأنعام: ۱۴۵] ((وَإِنَّکُمْ لاَ تَطْعَمُونَہُ إِنَّمَا تَدْبُغُونَہُ فَتَنْتَفِعُونَ بِہِ))فَأَرْسَلَتْ إِلَیْہَا فَسَلَخَتْ مَسْکَہَا فَدَبَغَتْہُ فَاتَّخَذَتْ مِنْہُ قِرْبَۃً حَتَّی تَخَرَّقَتْ عِنْدَہَا۔
[ضعیف۔ أخرجہ ابن حبان ۵۰۴۱۵]
[ضعیف۔ أخرجہ ابن حبان ۵۰۴۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی چیز کے اندرونی حصے کو رنگنا گویا اس کے باہر کے حصے کو رنگنا ہے اور تمام مائع چیزوں میں اس سے نفع اٹھانا جائز ہے
(٥٧) ابو عوانہ نے اس کو اور دوسری ہم معنی روایت کو اپنی سند کے ساتھ بیان کیا ہے۔
(۵۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ وَالْعَبَّاسُ النَّرْسِیُّ أَنَّ أَبَا عَوَانَۃَ حَدَّثَہُمْ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ۔ [ضعیف۔ مضی فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتے اور خنزیر کی کھال سے فائدہ اٹھانے کی ممانعت اور وہ دونوں زندہ بھی نجس ہیں
(٥٨) عبداللہ بن عکیم (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہماری طرف (خط) لکھا یہ کہ ” تم مردار کی کھال سے فائدہ نہ اٹھاؤ اور نہ ہی اس کے پٹھوں سے۔ “
(۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ:مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمِشٍ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْبَزَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الأَحْمَسِیُّ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الشَّیْبَانِیُّ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُکَیْمٍ الْجُہَنِیِّ قَالَ:کَتَبَ إِلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((أَنْ لاَ تَسْتَمْتِعُوا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِإِہَابٍ وَلاَ عَصَبٍ))۔ [صحیح لغیرہ۔ مغی تخریجہ فی الحدیث ۴۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتے اور خنزیر کی کھال سے فائدہ اٹھانے کی ممانعت اور وہ دونوں زندہ بھی نجس ہیں
(٥٩) ابو ملیح ہذلی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے درندوں کی کھال استعمال کرنے سے منع کیا ہے۔ ابو ملیح کا نام عامر بن اسامہ بن عمیر ہے، ایک قول یہ ہے کہ ان کا نام زید بن اسامہ ہے۔
(۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ الْہُذَلِیِّ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-نَہَی عَنْ جُلُودِ السِّبَاعِ۔
أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ وَأَبُو الْمَلِیحِ ہُوَ عَامِرُ بْنُ أُسَامَۃَ بْنِ عُمَیْرٍ وَقِیلَ زَیْدُ بْنُ أُسَامَۃَ۔
[صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۴۱۳۲]
أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ وَأَبُو الْمَلِیحِ ہُوَ عَامِرُ بْنُ أُسَامَۃَ بْنِ عُمَیْرٍ وَقِیلَ زَیْدُ بْنُ أُسَامَۃَ۔
[صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۴۱۳۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتے اور خنزیر کی کھال سے فائدہ اٹھانے کی ممانعت اور وہ دونوں زندہ بھی نجس ہیں
(٦٠) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جب کتا تمہارے برتن میں منہ ڈال دے تو وہ اس کو انڈیل دے، پھر اس کو سات مرتبہ دھوئے۔ “
(۶۰) أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سُلَیْمَانَ الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ وَأَبِی رَزِینٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِی إِنَائِ أَحَدِکُمْ فَلْیُہْرِقْہُ ثُمَّ لْیَغْسِلْہُ سَبْعَ مَرَّاتٍ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ وَ قَالَ فِیہِ: ((فَلْیُرِقْہُ))
[صحیح۔ سیأتی تخریجہ مستوفی فی الحدیث ۱۱۴۰]
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ وَ قَالَ فِیہِ: ((فَلْیُرِقْہُ))
[صحیح۔ سیأتی تخریجہ مستوفی فی الحدیث ۱۱۴۰]
তাহকীক: