আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ৮১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٢) امام زہری سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مردار کا گوشت حرام قرار دیا ہے، لیکن اس کی کھال، بال اور اون (کے استعمال) میں کوئی حرج نہیں سمجھا۔
شیخ علی بن عمر کہتے ہیں کہ عبدالجبار راوی ضعیف ہے۔
شیخ علی بن عمر کہتے ہیں کہ عبدالجبار راوی ضعیف ہے۔
(۸۲) وَقَدْ رَوَاہُ عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ بِإِسْنَادِہِ:إِنَّمَا حَرَّمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-مِنَ الْمَیْتَۃِ لَحْمَہَا ، فَأَمَّا الْجِلْدُ وَالشَّعَرُ وَالصُّوفُ فَلاَ بَأْسَ بِہِ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُسْرِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ أَخِیہِ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ مُسْلِمٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ۔
(ج) قَالَ عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی: عَبْدُ الْجَبَّارِ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف جدًا۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۴۷]
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُسْرِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ أَخِیہِ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ مُسْلِمٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ۔
(ج) قَالَ عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی: عَبْدُ الْجَبَّارِ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف جدًا۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۴۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٣) ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے روایت ہے کہ میں نے ام المومنین ام سلمہ (رض) سے سنا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا : مردار کو کھال رنگنے کے بعد استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اسی طرح اس کی اون، بال اور سینگ بھی جب انھیں دھو لیا جائے۔
علی کہتے ہیں کہ علی بن یوسف متروک ہے، اس کے علاوہ اس حدیث کو کوئی بیان نہیں کرتا۔
(ب) امام محمد بن اسماعیل بخاری (رح) کہتے ہیں کہ ابوفیض یوسف بن سفر جو اوزاعی کا کاتب ہے منکر الحدیث ہے۔
علی کہتے ہیں کہ علی بن یوسف متروک ہے، اس کے علاوہ اس حدیث کو کوئی بیان نہیں کرتا۔
(ب) امام محمد بن اسماعیل بخاری (رح) کہتے ہیں کہ ابوفیض یوسف بن سفر جو اوزاعی کا کاتب ہے منکر الحدیث ہے۔
(۸۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَارِثِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَۃَ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْکَرِیمِ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ بِبَیْرُوتَ حَدَّثَنَا أَبُو أَیُّوبَ: سُلَیْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ السَّفَرِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ-تَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-یَقُولُ: ((لاَ بَأْسَ بِمَسْکِ الْمَیْتَۃِ إِذَا دُبِغَ ، وَلاَ بَأْسَ بِصُوفِہَا وَشَعَرِہَا وَقُرُونِہَا إِذَا غُسِلَ بِالْمَائِ))
(ج) قَالَ عَلِیٌّ: یُوسُفُ بْنُ السَّفَرِ مَتْرُوکٌ وَلَمْ یَأْتِ بِہِ غَیْرُہُ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْقَبَّانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ قَالَ: یُوسُفُ بْنُ السَّفَرِ أَبُو الْفَیْضِ کَاتِبُ الأَوْزَاعِیِّ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ۔
[باطل۔ أخرجہ المؤلف فی المعرفۃ ۳۵]
(ج) قَالَ عَلِیٌّ: یُوسُفُ بْنُ السَّفَرِ مَتْرُوکٌ وَلَمْ یَأْتِ بِہِ غَیْرُہُ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْقَبَّانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ قَالَ: یُوسُفُ بْنُ السَّفَرِ أَبُو الْفَیْضِ کَاتِبُ الأَوْزَاعِیِّ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ۔
[باطل۔ أخرجہ المؤلف فی المعرفۃ ۳۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٤) عبداللہ بن قیس بصری نے حضرت عبداللہ بن مسعود کو فرماتے ہوئے سنا کہ مردار کا گوشت اور اس کا خون حرام ہے۔
(ب) جنہوں نے بالوں کو پاک قرار دیا ہے جو مردار کی کھال کے ساتھ ہوتے ہیں۔ جب کھال کو دباغت دی جائے تو وہ پاک ہوجاتے ہیں۔ یہ حدیث ان کی دلیل ہے۔
(ب) جنہوں نے بالوں کو پاک قرار دیا ہے جو مردار کی کھال کے ساتھ ہوتے ہیں۔ جب کھال کو دباغت دی جائے تو وہ پاک ہوجاتے ہیں۔ یہ حدیث ان کی دلیل ہے۔
(۸۴) قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قَیْسٍ الْبَصْرِیِّ سَمِعَ ابْنَ مَسْعُودٍ یَقُولُ إِنَّمَا حَرُمَ مِنَ الْمَیْتَۃِ لَحْمُہَا وَدَمُہَا۔أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ قَالَ قَالَہُ إِسْرَائِیلُ عَنْ حُمْرَانَ بْنِ أَعْیَنَ عَنْ أَبِی حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قَیْسٍ مِثْلَہُ۔ [ضعیف۔ فیہ عبد اللہ بن قیس بصری]
وَمَنْ قَالَ بِطَہَارَۃِ الشَّعَرِ الَّذِی عَلَی جِلْدِ الْمَیْتَۃِ إِذَا دُبِغَ الْجِلْدُ احْتَجَّ بِمَا:
وَمَنْ قَالَ بِطَہَارَۃِ الشَّعَرِ الَّذِی عَلَی جِلْدِ الْمَیْتَۃِ إِذَا دُبِغَ الْجِلْدُ احْتَجَّ بِمَا:
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٥) ابو الخیر کہتے ہیں کہ میں نے علی بن وعلہ سبائی پر بالوں کا بنا ہوا لباس دیکھا تو میں نے اس کپڑے کو چھوا، انھوں نے پوچھا : تم اس کو چھو کر کیوں دیکھ رہے ہوں ؟ میں نے عبداللہ بن عباس (رض) سے سوال کیا کہ ہم مغرب میں بربر اور مجوس قوم کے ساتھ رہتے ہیں اور ہمارے پاس مینڈھے لائے جاتے ہیں وہ ذبح کرتے تھے ہم ان کا ذبیحہ نہیں کھاتے تھے۔ ہمارے پاس مشکیزے لائے جاتے ہیں جن میں چربی ہوتی ہے ؟ تو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس کا رنگنا اس کا پاک کرنا ہے۔ “
(۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِیعِ بْنِ طَارِقٍ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ أَنَّ أَبَا الْخَیْرِ حَدَّثَہُ قَالَ: رَأَیْتُ عَلَی ابْنِ وَعْلَۃَ السَّبَائِیِّ فَرْوًا فَمَسِسْتُہُ فَقَالَ: مَا لَکَ تَمَسُّہُ؟ قَدْ سَأَلْتُ عَنْہُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ: إِنَّا نَکُونُ بِالْمَغْرِبِ وَمَعَنَا الْبَرْبَرُ وَالْمَجُوسُ ، نُؤْتَی بِالْکَبْشِ فَیَذْبَحُونَہُ وَنَحْنُ لاَ نَأْکُلُ ذَبَائِحَہُمْ ، وَنُؤْتَی بِالسِّقَائِ فِیہِ الْوَدَکُ۔فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((دِبَاغُہُ طَہُورُہُ))
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ وَغَیْرِہِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الرَّبِیعِ۔
[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۱۰۶]
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ وَغَیْرِہِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الرَّبِیعِ۔
[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۱۰۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٦) سیدنا عمر بن خطاب (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے ” فرائ “ (چمڑے) کے متعلق ارشاد فرمایا : اس کا پاک ہونا رنگنے سے ہے۔
(۸۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ أَبِی بَحْرٍ -وَکَانَ یَنْزِلُ بِالْکُوفَۃِ وَکَانَ أَصْلُہُ بَصْرِیًّا -یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّہُ قَالَ فِی الْفِرَائِ: ذَکَاتُہُ دِبَاغُہُ۔ ہَکَذَا رَوَاہُ شُعْبَۃُ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی۔ [ضعیف۔ فیہ محمد بن عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٧) حضرت ثابت بنانی سے روایت ہے کہ میں عبد الرحمن بن لیلیٰ کے پاس بیٹھا ہوا تھا تو دو مینڈھوں والا ایک شخص آیا اور اس نے کہا : اے ابو عیسیٰ ! اس کے بارے میں بیان کریں جو آپ نے فراء (چمڑے) کے بارے میں اپنے والد سے سنا، انھوں نے فرمایا : مجھے میرے باپ نے بیان کیا کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو ایک شخص آیا اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! میں فراء (چمڑے) پر نماز پڑھ لوں ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” دباغت کس لیے ہے ؟ “ ثابت (رض) کہتے ہیں : جب وہ چلا گیا تو میں نے پوچھا : یہ کون ہے ؟ آپ نے فرمایا : سوید بن غفلہ۔
(ب) بعض لوگوں نے عبیداللہ بن موسیٰ عن ثابت عن انس کی سند سے روایت کیا ہے، لیکن یہ روایت صحیح نہیں ہے۔
(ب) بعض لوگوں نے عبیداللہ بن موسیٰ عن ثابت عن انس کی سند سے روایت کیا ہے، لیکن یہ روایت صحیح نہیں ہے۔
(۸۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ قَالَ: کُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی فَأَتَاہُ رَجُلٌ ذُو ضَفِیرَتَیْنِ فَقَالَ: یَا أَبَا عِیسَی حَدِّثْنِی مَا سَمِعْتَ مِنْ أَبِیکَ فِی الْفِرَائِ۔قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی: أَنَّہُ کَانَ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ-فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أُصَلِّی فِی الْفِرَائِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((فَأَیْنَ الدِّبَاغُ؟)) قَالَ ثَابِتٌ:فَلَمَّا وَلَّی قُلْتُ مَنْ ہَذَا؟ قَالَ: سُوَیْدُ بْنُ غَفَلَۃَ۔
وَرَوَاہُ بَعْضُ النَّاسِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی بِإِسْنَادِہِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ وَہُوَ غَلَطٌ۔
[ضعیف۔ فیہ محمد بن عبد الرحمن بن ابی لیلـٰی]
وَرَوَاہُ بَعْضُ النَّاسِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی بِإِسْنَادِہِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ وَہُوَ غَلَطٌ۔
[ضعیف۔ فیہ محمد بن عبد الرحمن بن ابی لیلـٰی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٨) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ ایک شخص نے کہا : اے اللہ کے رسول ! فراء نامی چمڑے پر نماز پڑھنے کے متعلق آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کیا خیال ہے ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” دباغت کس لیے ہے ؟ “ (یعنی رنگنے کے بعد اس پر نماز پڑھ سکتے ہیں)
(ب) پہلی سند کا محفوظ ہونا زیادہ صحیح ہے۔ ابن ابی لیلیٰ کثیر الوہم ہے۔
(ب) پہلی سند کا محفوظ ہونا زیادہ صحیح ہے۔ ابن ابی لیلیٰ کثیر الوہم ہے۔
(۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ یُعْرَفُ بِأَبِی الشَّیْخِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْوَلِیدِ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو الأَزْدِی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ: یَا رَسُولَ اللَّہِ کَیْفَ تَرَی فِی الصَّلاَۃِ فِی الْفِرَائِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((فَأَیْنَ الدِّبَاغُ؟))
الإِسْنَادُ الأَوَّلُ أَوْلَی أَنْ یَکُونَ مَحْفُوظًا۔
(ج) وَابْنُ أَبِی لَیْلَی ہَذَا کَثِیرُ الْوَہَمِ۔ [ضعیف: وفیہ محمد بن أبی لیلی]
الإِسْنَادُ الأَوَّلُ أَوْلَی أَنْ یَکُونَ مَحْفُوظًا۔
(ج) وَابْنُ أَبِی لَیْلَی ہَذَا کَثِیرُ الْوَہَمِ۔ [ضعیف: وفیہ محمد بن أبی لیلی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٩) ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے فراء چمڑے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا : امید ہے کہ اس کو رنگنا اس کو پاک کردے گا۔
(۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّہَا سُئِلَتْ عَنِ الْفِرَائِ فَقَالَتْ: لَعَلَّ دِبَاغَہَا یَکُونُ ذَکَاتَہَا۔ [فی سندہ الأعمش الحافظ الثقۃ المدلس…]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٩٠) حضرت داؤد سراج نے حسن (رح) سے چیتوں اور بندروں کی کھال کے متعلق پوچھا کہ اگر انھیں نمک سے دباغت دی جائے تو انھوں نے فرمایا : ان کو دباغت دینا ان کو پاک کرنا ہے۔
(ب) شیخ فرماتے ہیں : حضرت حسن سے مردار کی اون کے متعلق منقول ہے کہ اس کو دھو لیا جائے۔
(ج) حضرت عطاء اس کو ناپسند کرتے تھے۔
(د) ابن سیرین، حکم اور حماد ; سے منقول ہے کہ وہ خنزیر کے بالوں کے استعمال کو حرام سمجھتے تھے۔
(ب) شیخ فرماتے ہیں : حضرت حسن سے مردار کی اون کے متعلق منقول ہے کہ اس کو دھو لیا جائے۔
(ج) حضرت عطاء اس کو ناپسند کرتے تھے۔
(د) ابن سیرین، حکم اور حماد ; سے منقول ہے کہ وہ خنزیر کے بالوں کے استعمال کو حرام سمجھتے تھے۔
(۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمٍّ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ قَالَ: سَأَلَ دَاوُدُ السَّرَّاجُ الْحَسَنَ عَنْ جُلُودِ النُّمُورِ وَالسَّمُّورِ تُدْبَغُ بِالْمِلْحِ قَالَ: دِبَاغُہَا طَہُورُہَا۔
(ت) قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رَوَی عَمْرُو بْنُ عُبَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ فِی صُوفِ الْمَیْتَۃِ: اغْسِلْہُ۔
وَرُوِیَ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ کَرِہَ ذَلِکَ۔
وَرُوِیَ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ وَالْحَکَمِ وَحَمَّادٍ أَنَّہُمْ کَرِہُوا اسْتِعْمَالَ شَعَرِ الْخِنْزِیرِ۔
[ضعیف۔ فیہ داؤد السراج وھو التقفی المصری]
(ت) قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رَوَی عَمْرُو بْنُ عُبَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ فِی صُوفِ الْمَیْتَۃِ: اغْسِلْہُ۔
وَرُوِیَ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ کَرِہَ ذَلِکَ۔
وَرُوِیَ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ وَالْحَکَمِ وَحَمَّادٍ أَنَّہُمْ کَرِہُوا اسْتِعْمَالَ شَعَرِ الْخِنْزِیرِ۔
[ضعیف۔ فیہ داؤد السراج وھو التقفی المصری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بال مبارک کا بیان
(٩١) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جمرہ میں رمی کی اور اپنی قربانی کا جانور ذبح کیا۔ پھر اپنے سر کی دائیں جانب حجام کے سامنے کی، حجام نے اس کو مونڈ دیا۔ پھر وہ ابو طلحہ (رض) کو دے دیے۔ پھر بائیں جانب اس کے سامنے کی تو اس نے اسے بھی مونڈ دیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابو طلحہ کو حکم دیا کہ انھیں لوگوں میں تقسیم کر دے۔
(ب) صحیح مسلم والی حدیث کے آخر میں یہ الفاظ ہیں : پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابو طلحہ انصاری (رض) کو بلایا اور فرمایا : اسے لوگوں میں تقسیم کر دے۔
(ب) صحیح مسلم والی حدیث کے آخر میں یہ الفاظ ہیں : پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابو طلحہ انصاری (رض) کو بلایا اور فرمایا : اسے لوگوں میں تقسیم کر دے۔
(۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ بْنِ أَحْمَدَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ ابْنُ الأَعْرَابِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ ہِشَامٍ یَعْنِی ابْنَ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: لَمَّا رَمَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-الْجَمْرَۃَ وَنَحَرَ ہَدْیَہُ نَاوَلَ الْحَلاَّقَ شِقَّہُ الأَیْمَنَ فَحَلَقَہُ ، فَنَاوَلَہُ أَبَا طَلْحَۃَ ، ثُمَّ نَاوَلَہُ شِقَّہُ الأَیْسَرَ فَحَلَقَہُ ، وَأَمَرَہُ أَنْ یَقْسِمَ بَیْنَ النَّاسِ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ سُفْیَانَ وَقَالَ فِی آخِرِ الْحَدِیثِ:ثُمَّ دَعَا أَبَا طَلْحَۃَ الأَنْصَارِیَّ فَقَالَ: اقْسِمْہُ بَیْنَ النَّاسِ۔
وَأَخْرَجَ الْبُخَارِیُّ بَعْضَ مَعْنَاہُ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۲۶]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ سُفْیَانَ وَقَالَ فِی آخِرِ الْحَدِیثِ:ثُمَّ دَعَا أَبَا طَلْحَۃَ الأَنْصَارِیَّ فَقَالَ: اقْسِمْہُ بَیْنَ النَّاسِ۔
وَأَخْرَجَ الْبُخَارِیُّ بَعْضَ مَعْنَاہُ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۲۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بال مبارک کا بیان
(٩٢) حضرت محمد بن عبداللہ بن زید بیان کرتے ہیں کہ میرے والدقربان گاہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے، وہاں ایک انصاری بھی تھا۔ میرے والد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ساتھیوں میں قربانی کے جانور تقسیم کیے تو مجھے اور انصاری کو (قربانی) نہ ملی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک کپڑے پر اپنا سر منڈوایا تو مجھے وہ بال دے دیے، میں نے آدمیوں میں تقسیم کردیے ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ناخن اتارے اور اپنے ساتھی کو دے دیے، وہ ہمارے پاس بھی ہیں اور وہ مہندی وغیرہ کے ساتھ رنگے ہوئے تھے۔
(۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ ہِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَنَّ أَبَا سَلَمَۃَ حَدَّثَہُ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیْدٍ حَدَّثَہُ: أَنَّ أَبَاہُ شَہِدَ الْمَنْحَرَ عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ-ہُوَ وَرَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ فَقَسَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-بَیْنَ أَصْحَابِہِ ضَحَایَا ، فَلَمْ یُصِبْہُ وَلاَ لِصَاحِبِہِ قَالَ فَحَلَقَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-رَأْسَہُ فِی ثَوْبِہِ ، فَأَعْطَاہُ فَقَسَمَ مِنْہُ عَلَی رِجَالٍ ، وَقَلَّمَ أَظْفَارَہُ فَأَعْطَی صَاحِبَہُ فَإِنَّہُ عِنْدَنَا لَمَخْضُوبٌ بِالْحِنَّائِ وَالْکَتَمِ۔
(ت) تَابَعَہُ مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبَانَ۔ (ق) وَالْخِضَابُ مِنْ عِنْدِہِمْ لِکَیْ لاَ یَتَغَیَّرَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح۔ أخرجہ أحمد ۴/۴۲]
(ت) تَابَعَہُ مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبَانَ۔ (ق) وَالْخِضَابُ مِنْ عِنْدِہِمْ لِکَیْ لاَ یَتَغَیَّرَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[صحیح۔ أخرجہ أحمد ۴/۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھی اور دیگر حرام جانوروں کی ہڈیوں میں تیل رکھنے کی ممانعت
(٩٣) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر کچلیوں والے درندے اور ہر پنجوں والے پرندے سے منع فرمایا ہے۔
(۹۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنِ الْحَکَمِ وَأَبِی بِشْرٍ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-عَنْ کُلِّ ذِی نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ وَکُلِّ ذِی مِخْلَبٍ مِنَ الطَّیْرِ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ عَنْ أَبِی دَاوُدَ الطَّیَالِسِیِّ۔
[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۱۹۳۷]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ عَنْ أَبِی دَاوُدَ الطَّیَالِسِیِّ۔
[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۱۹۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھی اور دیگر حرام جانوروں کی ہڈیوں میں تیل رکھنے کی ممانعت
(٩٤) حضرت عبداللہ بن عکیم (رض) سے روایت ہے کہ ہمیں جہینہ قبیلے کے مشائخ نے بیان کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں خط لکھا کہ مردار کی کسی چیز سے فائدہ نہ اٹھاؤ۔
(۹۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ قَالَ وَأَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا صَدَقَۃُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مُخَیْمِرَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُکَیْمٍ حَدَّثَنَا مَشْیَخَۃٌ لَنَا مِنْ جُہَیْنَۃَ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-کَتَبَ إِلَیْہِمْ: ((أَلاَّ تَسْتَمْتِعُوا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِشَیْئٍ))۔
[صحیح۔ وقد سبق تخریجہ فی حدیث ۴۱‘۴۲‘۴۳]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ قَالَ وَأَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا صَدَقَۃُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مُخَیْمِرَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُکَیْمٍ حَدَّثَنَا مَشْیَخَۃٌ لَنَا مِنْ جُہَیْنَۃَ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-کَتَبَ إِلَیْہِمْ: ((أَلاَّ تَسْتَمْتِعُوا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِشَیْئٍ))۔
[صحیح۔ وقد سبق تخریجہ فی حدیث ۴۱‘۴۲‘۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھی اور دیگر حرام جانوروں کی ہڈیوں میں تیل رکھنے کی ممانعت
(٩٥) حضرت عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابن عمر (رض) کے متعلق سنا کہ وہ ہاتھی کی ہڈیوں میں تیل وغیرہ رکھنا حرام سمجھتے تھے، کیونکہ وہ مردار ہے۔
(۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ وَرَوَی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ دِینَارٍ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ یَکْرَہُ أَنْ یَدَّہِنَ فِی مَدْہَنٍ مِنْ عِظَامِ الْفِیلِ لأَنَّہُ مَیْتَۃٌ۔ہَکَذَا ذَکَرَہُ فِی الْجَدِیدِ۔ وَرَوَاہُ فِی الْقَدِیمِ کَمَا: [ضعیف۔ قد أخرجہ المؤلف فی معرفۃ السنن ۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھی اور دیگر حرام جانوروں کی ہڈیوں میں تیل رکھنے کی ممانعت
(٩٦) (الف) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ وہ ہاتھی کے ہڈی سے بنی ہوئی چیز میں تیل رکھنا حرام سمجھتے تھے۔ دوسری جگہ یہ الفاظ ہیں : وہ ہاتھی کی ہڈیوں کو (استعمال کرنا) حرام سمجھتے تھے۔
(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : عطاء تابعی (رح) سے منقول ہے کہ وہ ہاتھی کی ہڈیوں اور دانتوں سے فائدہ اٹھانا مکروہ سمجھتے تھے۔
(ج) حضرت طاؤس اور عمر بن عبد العزیز (رح) سے منقول ہے کہ وہ دونوں ہاتھی کے دانت کے استعمال کرنا مکروہ سمجھتے تھے۔
(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں : عطاء تابعی (رح) سے منقول ہے کہ وہ ہاتھی کی ہڈیوں اور دانتوں سے فائدہ اٹھانا مکروہ سمجھتے تھے۔
(ج) حضرت طاؤس اور عمر بن عبد العزیز (رح) سے منقول ہے کہ وہ دونوں ہاتھی کے دانت کے استعمال کرنا مکروہ سمجھتے تھے۔
(۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ عَنِ الشَّافِعِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُدَّہَنَ فِی عَظْمِ فِیلٍ۔وَفِی مَوْضِعِ آخَرَ: أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ عِظَامَ الْفِیلِ۔
(ت) قَالَ الشَّیْخُ وَیُذْکَرُ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ کَرِہَ الاِنْتِفَاعَ بِعِظَامِ الْفِیَلَۃِ وَأَنْیَابِہَا۔
وَعَنْ طَاوُسٍ وَعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَنَّہُمَا کَرِہَا الْعَاجَ۔[ باطل ]
(ت) قَالَ الشَّیْخُ وَیُذْکَرُ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ کَرِہَ الاِنْتِفَاعَ بِعِظَامِ الْفِیَلَۃِ وَأَنْیَابِہَا۔
وَعَنْ طَاوُسٍ وَعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَنَّہُمَا کَرِہَا الْعَاجَ۔[ باطل ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھی اور دیگر حرام جانوروں کی ہڈیوں میں تیل رکھنے کی ممانعت
(٩٧) حضرت ثوبان (رض) مولیٰ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سفر کرتے تو اپنے اہل میں سے سب سے آخر میں فاطمہ (رض) سے ملتے اور جب واپس تشریف لاتے تو سیدہ فاطمہ (رض) کے گھر سب پہلے تشریف لاتے۔ ایک غزوہ سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس تشریف لائے تو دروازے پر ایک چمڑا یا پردہ لٹک رہا تھا، حضرت فاطمہ (رض) نے حسن و حسین (رض) کو چاندی کے دو کنگن پہنائے ہوئے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے تو اندر داخل نہیں ہوئے، سیدہ فاطمہ (رض) نے گمان کیا کہ جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیکھا ہے، اس نے داخل ہونے سے روک دیا۔ سیدہ فاطمہ (رض) نے پردہ ہٹا دیا اور بچوں سے کنگن اتار دیے اور ان دونوں کو الگ الگ کردیا، دونوں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے اور دونوں رو رہے تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان میں سے ایک کو پکڑا اور فرمایا ” اے ثوبان ! اس کو فلاں کی طرف لے جاؤ۔ “ مدینہ میں فلاں گھر کی طرف کیونکہ یہ میرے اہل بیت ہیں میں ناپسند کرتا ہوں کہ وہ دنیا کی زندگی میں کھائیں پئیں۔ اے ثوبان ! فاطمہ (رض) کے لیے پٹھوں سے بنا ہوا ہار اور ہاتھی کے دانتوں سے بنے ہوئے دو کنگن خرید کرلے آؤ۔
(۹۷) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْخَلِیلِ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْحُباب حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ الشَّامِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ الْمَنْبَہِیِّ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-إِذَا سَافَرَ کَانَ آخِرُ عَہْدِہِ بِإِنْسَانٍ مِنْ أَہْلِہِ فَاطِمَۃَ ، وَأَوَّلُ مَنْ یَدْخُلُ عَلَیْہَا إِذَا قَدِمَ فَاطِمَۃُ ، فَقَدِمَ مِنْ غَزَاۃٍ لَہُ وَقَدْ عَلَّقَتْ مِسْحًا أَوْ سِتْرًا عَلَی بابہَا ، وَحَلَّتِ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ قُلْبَیْنِ مِنْ فِضَّۃٍ ، فَقَدِمَ فَلَمْ یَدْخُلْ ، فَظَنَّتْ أَنَّمَا مَنَعَہُ أَنْ یَدْخُلَ مَا رَأَی فَہَتَکَتِ السِّتْرَ وَفَکَّتِ الْقُلْبَیْنِ عَنِ الصَّبِیَّیْنِ ، وَقَطَعَتْہُ بَیْنَہُمَا ، فَانْطَلَقَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-وَہُمَا یَبْکِیَانِ ، فَأَخَذَہُ مِنْہُمَا وَقَالَ: ((یَا ثَوْبَانُ اذْہَبْ بِہَذَا إِلَی آلِ فُلاَنٍ أَہْلُ بَیْتٍ بِالْمَدِینَۃِ إِنَّ ہَؤُلاَئِ أَہْلِ بَیْتِی أَکْرَہُ أَنْ یَأْکُلُوا طَیِّبَاتِہِمْ فِی حَیَاتِہِمُ الدُّنْیَا ، یَا ثَوْبَانُ اشْتَرِ لِفَاطِمَۃَ قِلاَدَۃً مِنْ عَصَبٍ وَسِوَارَیْنِ مِنْ عَاجٍ))۔
(ج) قَالَ أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ: حُمَیْدٌ الشَّامِیُّ ہَذَا إِنَّمَا أُنْکِرَ عَلَیْہِ ہَذَا الْحَدِیثُ ، وَہُو حَدِیثُہُ لَمْ أَعْلَمْ لَہُ غَیْرَہُ۔أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیِّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عِصْمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ أَحْمَدُ بْنُ حُمَیْدٍ قَالَ سَأَلْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ عَنْ حُمَیْدٍ الشَّامِیِّ ہَذَا قَالَ: لاَ أَعْرِفُہُ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرٍ:أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الأُشْنَانِیُّ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدُوسِ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیَّ یَقُولُ قُلْتُ لِیَحْیَی بْنِ مَعِینٍ: فَحُمَیْدٌ الشَّامِیُّ کَیْفَ حَدِیثُہُ الَّذِی یَرْوِی حَدِیثَ ثَوْبَانَ عَنْ سُلَیْمَانَ الْمَنْبَہِیِّ؟ فَقَالَ:مَا أَعْرِفُہُمَا۔
وَرُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ آخَرُ مُنْکَرٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد ۴۲۳۱]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْخَلِیلِ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْحُباب حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ الشَّامِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ الْمَنْبَہِیِّ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-إِذَا سَافَرَ کَانَ آخِرُ عَہْدِہِ بِإِنْسَانٍ مِنْ أَہْلِہِ فَاطِمَۃَ ، وَأَوَّلُ مَنْ یَدْخُلُ عَلَیْہَا إِذَا قَدِمَ فَاطِمَۃُ ، فَقَدِمَ مِنْ غَزَاۃٍ لَہُ وَقَدْ عَلَّقَتْ مِسْحًا أَوْ سِتْرًا عَلَی بابہَا ، وَحَلَّتِ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ قُلْبَیْنِ مِنْ فِضَّۃٍ ، فَقَدِمَ فَلَمْ یَدْخُلْ ، فَظَنَّتْ أَنَّمَا مَنَعَہُ أَنْ یَدْخُلَ مَا رَأَی فَہَتَکَتِ السِّتْرَ وَفَکَّتِ الْقُلْبَیْنِ عَنِ الصَّبِیَّیْنِ ، وَقَطَعَتْہُ بَیْنَہُمَا ، فَانْطَلَقَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-وَہُمَا یَبْکِیَانِ ، فَأَخَذَہُ مِنْہُمَا وَقَالَ: ((یَا ثَوْبَانُ اذْہَبْ بِہَذَا إِلَی آلِ فُلاَنٍ أَہْلُ بَیْتٍ بِالْمَدِینَۃِ إِنَّ ہَؤُلاَئِ أَہْلِ بَیْتِی أَکْرَہُ أَنْ یَأْکُلُوا طَیِّبَاتِہِمْ فِی حَیَاتِہِمُ الدُّنْیَا ، یَا ثَوْبَانُ اشْتَرِ لِفَاطِمَۃَ قِلاَدَۃً مِنْ عَصَبٍ وَسِوَارَیْنِ مِنْ عَاجٍ))۔
(ج) قَالَ أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ: حُمَیْدٌ الشَّامِیُّ ہَذَا إِنَّمَا أُنْکِرَ عَلَیْہِ ہَذَا الْحَدِیثُ ، وَہُو حَدِیثُہُ لَمْ أَعْلَمْ لَہُ غَیْرَہُ۔أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیِّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عِصْمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ أَحْمَدُ بْنُ حُمَیْدٍ قَالَ سَأَلْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ عَنْ حُمَیْدٍ الشَّامِیِّ ہَذَا قَالَ: لاَ أَعْرِفُہُ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرٍ:أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الأُشْنَانِیُّ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدُوسِ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیَّ یَقُولُ قُلْتُ لِیَحْیَی بْنِ مَعِینٍ: فَحُمَیْدٌ الشَّامِیُّ کَیْفَ حَدِیثُہُ الَّذِی یَرْوِی حَدِیثَ ثَوْبَانَ عَنْ سُلَیْمَانَ الْمَنْبَہِیِّ؟ فَقَالَ:مَا أَعْرِفُہُمَا۔
وَرُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ آخَرُ مُنْکَرٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد ۴۲۳۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہاتھی اور دیگر حرام جانوروں کی ہڈیوں میں تیل رکھنے کی ممانعت
(٩٨) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب رات کو سونے کے لیے بستر پر تشریف لاتے تو اپنا پانی والا برتن، مسواک اور کنگھی بھی رکھتے۔ جب اللہ تعالیٰ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رات میں بیدار کرتا تو آپ مسواک کرتے، وضو کرتے اور کنگھی کرتے۔ حضرت انس (رض) فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہاتھی دانت سے بنی ہوئی کنگھی کرتے تھے۔
(ب) عثمان کہتے ہیں : یہ روایت منکر ہے۔
(ج) اصمعی کہتے ہیں کہ عاج ذبل کو کہتے ہیں اور بعض نے کہا : بڑے بحری کچھوے کی ہڈی کو کہتے ہیں اور عاج ہاتھی کی کچلیوں کی بڑی ہڈی کو کہتے ہیں اور وہ مردار ہے، اس کی کسی چیز کا استعمال درست نہیں۔
(ب) عثمان کہتے ہیں : یہ روایت منکر ہے۔
(ج) اصمعی کہتے ہیں کہ عاج ذبل کو کہتے ہیں اور بعض نے کہا : بڑے بحری کچھوے کی ہڈی کو کہتے ہیں اور عاج ہاتھی کی کچلیوں کی بڑی ہڈی کو کہتے ہیں اور وہ مردار ہے، اس کی کسی چیز کا استعمال درست نہیں۔
(۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْخَیْرِ: جَامِعُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ عَبْدِ رَبِّہِ الْجُرْجُسِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا أَخَذَ مَضْجِعَہُ مِنَ اللَّیْلِ وَضَعَ طَہُورَہُ وَسِوَاکَہُ وَمِشْطَہُ ، فَإِذَا ہَبَّہُ اللَّہُ تَعَالَی مِنَ اللَّیْلِ اسْتَاکَ وَتَوَضَّأَ وَامْتَشَطَ۔ قَالَ: وَرَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَمْتَشِطُ بِمِشْطٍ مِنْ عَاجٍ۔
قَالَ عُثْمَانُ: ہَذَا مُنْکَرٌ۔
(ج) قَالَ الشَّیْخُ: رِوَایَۃُ بَقِیَّۃَ عَنْ شُیُوخِہِ الْمَجْہُولِینَ ضَعِیفَۃٌ۔
(غ) وَقَدْ قَالَ أَبُو سُلَیْمَانَ الْخِطَّابِیُّ قَالَ الأَصْمَعِیُّ: الْعَاجُ الذَّبْلُ ، وَیُقَالُ ہُوَ عَظْمُ ظَہْرِ السُّلَحْفَاۃِ الْبَحْرِیَّۃِ ، وَأَمَّا الْعَاجُ الَّذِی تَعْرِفُہُ الْعَامَّۃُ فَہُوَ عَظْمُ أَنْیَابِ الْفِیَلَۃِ وَہُوَ مَیْتَۃٌ لاَ یَجُوزُ اسْتِعْمَالُہُ۔
[ضعیف۔ ففیہ بقیۃ بن ولید۔ المدلس المعروف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْخَیْرِ: جَامِعُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ عَبْدِ رَبِّہِ الْجُرْجُسِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا أَخَذَ مَضْجِعَہُ مِنَ اللَّیْلِ وَضَعَ طَہُورَہُ وَسِوَاکَہُ وَمِشْطَہُ ، فَإِذَا ہَبَّہُ اللَّہُ تَعَالَی مِنَ اللَّیْلِ اسْتَاکَ وَتَوَضَّأَ وَامْتَشَطَ۔ قَالَ: وَرَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَمْتَشِطُ بِمِشْطٍ مِنْ عَاجٍ۔
قَالَ عُثْمَانُ: ہَذَا مُنْکَرٌ۔
(ج) قَالَ الشَّیْخُ: رِوَایَۃُ بَقِیَّۃَ عَنْ شُیُوخِہِ الْمَجْہُولِینَ ضَعِیفَۃٌ۔
(غ) وَقَدْ قَالَ أَبُو سُلَیْمَانَ الْخِطَّابِیُّ قَالَ الأَصْمَعِیُّ: الْعَاجُ الذَّبْلُ ، وَیُقَالُ ہُوَ عَظْمُ ظَہْرِ السُّلَحْفَاۃِ الْبَحْرِیَّۃِ ، وَأَمَّا الْعَاجُ الَّذِی تَعْرِفُہُ الْعَامَّۃُ فَہُوَ عَظْمُ أَنْیَابِ الْفِیَلَۃِ وَہُوَ مَیْتَۃٌ لاَ یَجُوزُ اسْتِعْمَالُہُ۔
[ضعیف۔ ففیہ بقیۃ بن ولید۔ المدلس المعروف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے کی ممانعت
(٩٩) ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” وہ شخص جو سونے کی برتن میں پیتا ہے تو وہ اپنے پیٹ میں جنم کی آگ انڈیلتا ہے۔ “
(ب) حضرت نافع (رح) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” بیشک وہ شخص جو سونے چاندی کے برتنوں میں کھاتا اور پیتا ہے۔ “
(ب) حضرت نافع (رح) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” بیشک وہ شخص جو سونے چاندی کے برتنوں میں کھاتا اور پیتا ہے۔ “
(۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ-أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((الَّذِی یَشْرَبُ فِی آنِیَۃِ الْفِضَّۃِ إِنَّمَا یُجَرْجِرُ فِی بَطْنِہِ نَارَ جَہَنَّمَ))
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی کِلاَہُمَا عَنْ مَالِکٍ۔
وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَالْوَلِیدِ بْنِ شُجَاعٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ زَادَ: ((إِنَّ الَّذِی یَأْکُلُ وَیَشْرَبُ فِی آنِیَۃِ الذَّہَبِ وَالْفِضَّۃِ))۔
وَذِکْرُ الأَکْلِ وَالذَّہَبِ غَیْرُ مَحْفُوظٍ فِی غَیْرِ رِوَایَۃِ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ ، وَقَدْ رَوَاہُ غَیْرُ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَالْوَلِیدِ بْنِ شُجَاعٍ دُونَ ذِکْرِہِمَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۵۳۱۱۔ ومسلم ۲۰۶۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ-أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((الَّذِی یَشْرَبُ فِی آنِیَۃِ الْفِضَّۃِ إِنَّمَا یُجَرْجِرُ فِی بَطْنِہِ نَارَ جَہَنَّمَ))
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی کِلاَہُمَا عَنْ مَالِکٍ۔
وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَالْوَلِیدِ بْنِ شُجَاعٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ زَادَ: ((إِنَّ الَّذِی یَأْکُلُ وَیَشْرَبُ فِی آنِیَۃِ الذَّہَبِ وَالْفِضَّۃِ))۔
وَذِکْرُ الأَکْلِ وَالذَّہَبِ غَیْرُ مَحْفُوظٍ فِی غَیْرِ رِوَایَۃِ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ ، وَقَدْ رَوَاہُ غَیْرُ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَالْوَلِیدِ بْنِ شُجَاعٍ دُونَ ذِکْرِہِمَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۵۳۱۱۔ ومسلم ۲۰۶۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے کی ممانعت
(١٠٠) حضرت براء بن عازب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں سات چیزوں سے منع کیا ہے : ہمیں سونے کی انگوٹھی، سونے کے کنگن، ہر قسم کے موٹے اور باریک ریشم، خالص سرخ کپڑے، ٹسر کے بنے ہوئے کپڑے اور چاندی کے برتن (کے استعمال) سے منع کیا۔
(۱۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ مَحْمَوَیْہِ الْعَسْکَرِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا الأَشْعَثُ بْنُ سُلَیْمٍ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِیَۃَ بْنَ سُوَیْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ یَقُولُ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ یَقُولُ: نَہَانَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-عَنْ سَبْعٍ نَہَانَا عَنْ خَاتَمِ الذَّہَبِ -أَوْ قَالَ حَلْقَۃِ الذَّہَبِ وَعَنِ الْحَرِیرِ وَالإِسْتَبْرَقِ وَالدِّیبَاجِ ، وَالْمِیثَرَۃِ الْحَمْرَائِ وَالْقَسِّیِّ ، وَآنِیَۃِ الْفِضَّۃِ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ وسبق تخریجہ فی الذی قبلہ ۱۰۰]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ وسبق تخریجہ فی الذی قبلہ ۱۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے کی ممانعت
(١٠١) حضرت اشعث سے جو روایت ہے اس میں یہ الفاظ زیادہ ہیں اور ہمیں چاندی کے برتن میں پینے سے منع کیا، جو دنیا میں اس برتن میں پیتا ہے تو وہ آخرت میں اس (برتن) میں نہیں پیے گا۔
(۱۰۱) وَرَوَاہُ أَبُو إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیُّ عَنْ أَشْعَثَ وَزَادَ فِیہِ:وَنَہَانَا عَنِ الشُّرْبِ فِی الْفِضَّۃِ ، فَإِنَّہُ مَنْ یَشْرَبْ فِیہَا فِی الدُّنْیَا لاَ یَشْرَبْ فِیہَا فِی الآخِرَۃِ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیُّ فَذَکَرَہُ۔
أَخْرَجَاہُ جَمِیعًا مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۵۱۱۰ و مسلم ۲۰۶۸]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیُّ فَذَکَرَہُ۔
أَخْرَجَاہُ جَمِیعًا مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۵۱۱۰ و مسلم ۲۰۶۸]
তাহকীক: