আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬৭৩ টি

হাদীস নং: ৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیکر وغیرہ کی چھال سے چمڑا رنگنے کا بیان
(61) ام المؤمنین سیدہ میمونہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قریش کے کچھ آدمیوں کے پاس سے گزرے ، وہ گدھے کی طرح بکری کو گھسیٹ کرلے جا رہے تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اگر تم نے اس کا چمڑا اتار لیا ہوتا “ انھوں نے کہا : یہ تو مردار ہے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس کو پانی اور کیکر کی چھال پاک کردیتی ہے۔ “
(۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنِی ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَاللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ کَثِیرِ بْنِ فَرْقَدٍ۔

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی کَثِیرُ بْنُ فَرْقَدٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَالِکِ بْنِ حُذَافَۃَ حَدَّثَہُ عَنْ أُمِّہِ الْعَالِیَۃِ بِنْتِ سُبَیْعٍ أَنَّ مَیْمُونَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ-حَدَّثَتْہَا: أَنَّہُ مَرَّ بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-رِجَالٌ مِنْ قُرَیْشٍ یَجُرُّونَ شَاۃً لَہُمْ مِثْلَ الْحِمَارِ فَقَالَ لَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((لَوْ أَخَذْتُمْ إِہَابَہَا؟))فَقَالُوا:إِنَّہَا مَیْتَۃٌ۔فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((یُطَہِّرُہَا الْمَائُ وَالْقَرَظُ))۔

ہَکَذَا لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنْ أُمِّ الْعَالِیَۃِ۔ [حسن۔ أخرجہ النسائی ۴۲۴۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیکر وغیرہ کی چھال سے چمڑا رنگنے کا بیان
(٦٣) سیدہ عالیہ بنت سبیع (رض) سے روایت ہے کہ احد کی پہاڑیوں میں میرا بکریوں کا ریوڑ تھا، ان میں سے ایک بکری مرگئی تو میں ام المؤمنین سیدہ میمونہ (رض) کے پاس آئی اور یہ قصہ ان سے ذکر کیا تو ام المؤمنین نے مجھ سے کہا : تو اس کا چمڑا اتار کر اس سے فائدہ حاصل کرلیتی۔ میں نے کہا : یہ جائز ہے ؟ انھوں نے کہا : جی ہاں ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کچھ آدمیوں کے پاس سے گزرے۔۔۔ پھر سارا واقعہ ذکر کیا۔
(۶۳) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ کَثِیرِ بْنِ فَرْقَدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَالِکِ بْنِ حُذَافَۃَ حَدَّثَ عَنْ أُمِّہِ الْعَالِیَۃِ بِنْتِ سُبَیْعٍ أَنَّہَا قَالَتْ: کَانَ لِی غَنَمٌ بِأُحُدٍ فَوَقَعَ فِیہَا الْمَوْتُ ، فَدَخَلْتُ عَلَی مَیْمُونَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ-فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَہَا ، فَقَالَتْ لِی مَیْمُونَۃَ: لَوْ أَخَذْتِ جُلُودَہَا فَانْتَفَعْتِ بِہَا؟ فَقُلْتُ: أَوَیَحِلُّ ذَلِکَ؟ قَالَتْ: نَعَمْ مَرَّ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-رِجَالٌ ثُمَّ ذَکَرَ مَا بَعْدَہُ بِمِثْلِہِ۔

[حسن لغیرہ۔ فی سندہ عبد اللہ بن مالک المذکور انقاً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیکر وغیرہ کی چھال سے چمڑا رنگنے کا بیان
(٦٤) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک مردہ بکری کے پاس سے گزرے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم نے اس کے چمڑے سے نفع کیوں نہ حاصل کرلیا ؟ “ انھوں نے کہا : وہ تو مردار ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس کا صرف کھانا حرام ہے۔ “ عقیل نے یہ الفاظ زائد نقل کیے ہیں کہ کیا پانی اور کیکر کی چھال نہیں ہے جو اس کو پاک کردیتی۔
(۶۴) أَخْبَرَنَا الْفَقِیہُ أَبُو بَکْرٍ:أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَارِثِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ:عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ ہَانِئٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِیعِ بْنِ طَارِقٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ یُونُسَ وَعُقَیْلٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبِّاسٍ:أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-مَرَّ بِشَاۃٍ مَیِّتَۃٍ ، فَقَالَ: ((ہَلاَّ انْتَفَعْتُمْ بِإِہَابِہَا؟))فَقَالُوا:یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہَا مَیْتَۃٌ۔فَقَالَ: ((إِنَّمَا حَرُمَ أَکْلُہَا))زَادَ عُقَیْلٌ: ((أَوَلَیْسَ فِی الْمَائِ وَالْقَرَظِ مَا یُطَہِّرُہَا؟)) [حسن۔ أخرجہ الدارقطنی ۱/۴۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیکر وغیرہ کی چھال سے چمڑا رنگنے کا بیان
(٦٥) عمرو بن ربیع نے اسی سند کے ساتھ اس کے مثل روایت نقل کی ہے۔ عقیل نے یہ الفاظ زائد بیان کیے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” کیا پانی اور کیکر کی چھال نہیں ہے جو اس کو پاک کردیتی یا رنگ دیتی۔ “
(۶۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَخْبَرَنَا عَلِیٌّ قَالَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِیعِ بْنِ طَارِقٍ بِہَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَہُ وَقَالَ زَادَ عُقَیْلٌ فِی حَدِیثِہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((أَلَیْسَ فِی الْمَائِ وَالْقَرَظِ مَا یُطَہِّرُہَا أَوِ الدِّبَاغِ؟)) [حسن۔ أنظر ما قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیکر وغیرہ کی چھال سے چمڑا رنگنے کا بیان
(٦٦) ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مردار کی کھال سے فائدہ اٹھاؤ، جب اس کو مٹی، ریت یا نمک سے دباغت دی جائے یا ایسی چیز سے جو اس کو درست کر دے یا جب اس سے شک زائل ہوجائے۔

(ب) ابو احمد کہتے ہیں کہ اس سند کے ساتھ یہ روایت منکر ہے۔

(ج) معروف بن حسان سمرقندی جس کی کنیت ابو معاذ ہے منکر الحدیث ہے۔
(۶۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْخَلِیلِ الصُّوفِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغَلِّسِ وَأَنَا سَأَلْتُہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الأَزْہَرِ بْنِ حَامِدٍ الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا مَعْرُوفُ بْنُ حَسَّانَ الْخُرَاسَانِیُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ عَنْ مُعَاذَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((اسْتَمْتِعُوا بِجُلُودِ الْمَیْتَۃِ إِذَا ہِیَ دُبِغَتْ تُرَابًا أَوْ رَمَادًا أَوْ مِلْحًا أَوْ مَا کَانَ بَعْدَ أَنْ یَزِیدَ صَلاَحُہُ أَوْ یُزِیلَ الشَّکُّ عَنْہُ))۔ [منکر۔ أخرجہ لھذا اللفظ الدار قطنی ۱/۴۹]

قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: ہَذَا مُنْکَرٌ بِہَذَا الإِسْنَادِ۔(ج)وَمَعْرُوفُ بْنُ حَسَّانَ السَّمَرْقَنْدِیُّ یُکْنَی أَبَا مُعَاذٍ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال جانور کی کھال کے پاک ہونے کے لیے دباغت شرط ہے اگرچہ اسے ذبح کیا گیا ہو
(٦٧) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا : ” جب چمڑے کو رنگ دیا جائے تو وہ پاک ہوجاتا ہے۔

(ب) اسی طرح مالک بن انس اور ہشام بن سعد نے حضرت زید (رض) سے روایت کیا ہے کہ جب چمڑا رنگ دیا جائے تو وہ پاک ہوجاتا ہے۔
(۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ وَعْلَۃَ أَخْبَرَہُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ-یَقُولُ: ((إِذَا دُبِغَ الإِہَابُ فَقَدْ طَہُرَ))

أَخْرَجَہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ بِہَذَا اللَّفْظِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ (ت) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَیْدٍ: ((إِذَا دُبِغَ الإِہَابُ ))۔[صحیح۔ أخرجہ مسلم ۳۶۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال جانور کی کھال کے پاک ہونے کے لیے دباغت شرط ہے اگرچہ اسے ذبح کیا گیا ہو
(٦٨) ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ہر چمڑے کا پاک ہونا اس کو رنگنا ہے۔
(۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْحَرْبِیُّ مِنْ أَہْلِ الْحَرْبِیَّۃِ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-قَالَ: ((طَہُورُ کُلِّ إِہَابٍ دِبَاغُہُ))

رُوَاتُہُ کُلُّہُمْ ثِقَاتٌ۔ [صحیح۔ أخرجہ المؤلف فی سننہ الصغریٰ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال جانور کی کھال کے پاک ہونے کے لیے دباغت شرط ہے اگرچہ اسے ذبح کیا گیا ہو
(٦٩) سیدہ سلمہ بنت محبق سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے مشکیزہ لٹک رہا تھا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی طلب کیا تو انھوں نے کہا : وہ تو مردار کے چمڑے کا بنا ہوا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس کا پاک کرنا اس کی دباغت ہے۔ “

ہمام بن یحییٰ نے کہا کہ اس کی دباغت ہی اس کو پاک کرنا ہے۔
(۶۹) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جَوْنِ بْنِ قَتَادَۃَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الْمُحَبَّقِ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-أَتَی عَلَی بَیْتٍ قُدَّامُہُ قِرْبَۃٌ مُعَلَّقَۃٌ فَسَأَلَ النَّبِیُّ -ﷺ-الشَّرَابَ ، فَقَالُوا: إِنَّہَا مَیْتَۃٌ۔فَقَالَ: ((ذَکَاتُہَا دِبَاغُہَا))۔ [ضعیف۔ أخرجہ المؤلف فی سننہ الصغریٰ ۲۰۸]

فَہَکَذَا رَوَاہُ عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ۔

(ت) وَقَدْ رُوِّینَاہُ مِنْ حَدِیثِ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ یَحْیَی قَالَ: دِبَاغُہَا طَہُورُہَا۔

وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ۔ وَرَوَاہُ ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ کَمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال جانور کی کھال کے پاک ہونے کے لیے دباغت شرط ہے اگرچہ اسے ذبح کیا گیا ہو
(٧٠) (الف) سلمہ بن محبق ہذلی (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا : ” چمڑے کو رنگ دینا اس کا پاک کرنا ہے۔ “

اس حدیث میں حلال جانوروں کی کھال کے پاک ہونے کا ذکر ہے۔ اس کے طرق اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ ” ذکاۃ “ سے مراد طہارت ہے۔

(ب) معاذ بن ہشام اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک عورت سے پانی مانگا تو اس نے کہا : میرے پاس مردار کے چمڑے کا بنا ہوا مشکیزہ ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو نے اسے رنگا نہیں تھا۔ اس عورت نے کہا : کیوں نہیں ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس کا پاک کرنا اس کا رنگنا ہی ہے۔ “
(۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جَوْنِ بْنِ قَتَادَۃَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الْمُحَبَّقِ الْہُذَلِیِّ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-قَالَ: ((دِبَاغُ الأَدِیمِ ذَکَاتُہُ))

(ق) وَفِی قِصَّۃِ الْحَدِیثِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّہُ فِی جِلْدِ مَا یُؤْکَلُ لَحْمُہُ وَفِی طُرُقِہِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِالذَّکَاۃِ طَہَارَتُہُ۔

(ت) وَفِی رِوَایَۃِ مُعَاذِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ: أَنَّہُ دَعَا بِمَائٍ مِنْ عِنْدَ امْرَأَۃٍ فَقَالَتْ: مَا عِنْدِی إِلاَّ فِی قِرْبَۃٍ لِی مَیْتَۃٍ۔فَقَالَ: ((أَلَیْسَ قَدْ دَبَغْتِہَا))قَالَتْ: بَلَی؟ قَالَ: ((فَإِنَّ ذَکَاتَہَا دِبَاغُہَا ))۔

[ضعیف۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۴۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال جانور کی کھال کے پاک ہونے کے لیے دباغت شرط ہے اگرچہ اسے ذبح کیا گیا ہو
(٧١) ابوملیح اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے درندوں کے چمڑوں کو بستر بنانے سے منع کیا ہے۔
(۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ یَزِیدَ الرِّشْکِ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-عَنْ جُلُودِ السِّبَاعِ أَنْ تُفْرَشَ۔کَذَا أَخْبَرَنَاہُ۔

(ت) وَرَوَاہُ غَیْرُہُ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ یَزِیدَ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ مُرْسَلاً دُونَ ذِکْرِ أَبِیہِ۔

[صحیح۔ أخرجہ المؤلف فی سننہ الصغری ۲۰۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال جانور کی کھال کے پاک ہونے کے لیے دباغت شرط ہے اگرچہ اسے ذبح کیا گیا ہو
(٧٢) حضرت خالد سے روایت ہے کہ مقدام بن معدی کرب حضرت معاویہ (رض) کے پاس آئے اور عرض کیا : میں آپ کو اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے درندوں کا چمڑا پہننے اور ان پر سواری کرنے سے منع کیا ہے ؟ انھوں نے فرمایا : جی ہاں۔
(۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِیدٍ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ عَنْ بَحِیرٍ عَنْ خَالِدٍ قَالَ: وَفَدَ الْمِقْدَامُ بْنُ مَعْدِیکَرِبَ إِلَی مُعَاوِیَۃَ فَقَالَ: وَأَنْشُدُکَ بِاللَّہِ ہَلْ تَعْلَمُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-نَہَی عَنْ لُبْسِ جُلُودِ السِّبَاعِ وَالرُّکُوبِ عَلَیْہَا؟ قَالَ: نَعَمْ۔

[حسن لغیرہ۔ أخرجہ المؤلف فی سننہ الصغریٰ ۱۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال جانوروں کی کھال ذبح کرنے سے پاک ہوجاتی ہے
(٧٣) حضرت ابو سعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک بچے کے پاس سے گزرے جو بکری کو کھینچ کرلے جا رہا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا : ” ٹھہر جا میں تمہیں (کچھ) دکھاتا ہوں “ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ کھال اور گوشت کے درمیان داخل کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ اتنا گھسایا کہ وہ پیٹ میں چھپ گیا، پھر آپ نے لوگوں کو نماز پڑھائی لیکن وضو نہیں کیا۔

(ب) امام ابوداؤد (رح) کہتے ہیں کہ عمرو نے اپنی حدیث میں یہ اضافہ کیا ہے کہ پانی کو نہیں چھوا۔

(ج) حضرت عطاء بھی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ روایت مرسل بیان کرتے ہیں، سیدنا ابو سعید (رض) کا واسطہ ذکر نہیں کرتے۔
(۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَئِ وَأَیُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّیُّ وَعَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ أَخْبَرَنَا ہِلاَلُ بْنُ مَیْمُونٍ الْجُہَنِیُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ اللَّیْثِیِّ قَالَ ہِلاَلٌ لاَ أَعْلَمُہُ إِلاَّ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ وَقَالَ أَیُّوبُ وَعَمْرٌو أُرَاہُ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-مَرَّ بِغُلاَمٍ یَسْلُخُ شَاۃً ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: تَنَحَّ حَتَّی أُرِیَکَ۔فَأَدْخَلَ یَدَہُ بَیْنَ الْجِلْدِ وَاللَّحْمِ، فَدَحَسَ بِہَا حَتَّی تَوَارَتْ إِلَی الإِبْطِ، ثُمَّ مَضَی فَصَلَّی بِالنَّاسِ وَلَمْ یَتَوَضَّأْ۔

قَالَ أَبُو دَاوُدَ: زَادَ عَمْرٌو فِی حَدِیثِہِ یَعْنِی لَمْ یَمَسَّ مَائً ، وَقَالَ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ مَیْمُونٍ الرَّمْلِیِّ۔

(ت) قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَرَوَاہُ عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِلاَلٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-مُرْسَلاً لَمْ یَذْکُرْ أَبَا سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۱۸۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلال جانوروں کی کھال ذبح کرنے سے پاک ہوجاتی ہے
(٧٤) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں اونٹوں کے چمڑوں کے ذریعے پانی منتقل کرتے تھے اور ہم پر کسی نے انکار نہیں کیا۔ اس کی سند قوی نہیں۔
(۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْعَبْدَوِیُّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ إِسْحَاقَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ الْبَغَوِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی الْجَہْمِ أَخْبَرَنَا الْمِنْہَالُ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا بَزِیعٌ أَبُو الْحَوَارِیِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: کُنَّا نَنْقُلُ الْمَائَ فِی جُلُودِ الإِبِلِ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَلاَ یُنْکَرُ عَلَیْنَا۔وَہَذَا الإِسْنَادُ غَیْرُ قَوِیٍّ۔

[ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی فی الأوسط ۶۰۵۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٧٥) حضرت معاویہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا : ” تم ریشم اور چیتوں کی کھالوں پر سوار نہ ہو۔ “

(ب) ریشم کو نہی تنزیہی پر محمول کیا جائے گا اس کی دلیل ” کتاب الصلوٰۃ “ میں آئے گی۔ ان شاء اللہ

(ج) ابو شیخ نہائی نے حضرت معاویہ (رض) سے روایت کیا ہے کہ اسی طرح چیتوں کی کھالوں میں بھی۔
(۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ:مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ طَہْمَانَ الرَّقَاشِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِیرِینَ قَالَ قَالَ مُعَاوِیَۃُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-یَقُولُ: ((لاَ تَرْکَبُوا الْخَزَّ وَلاَ النِّمَارَ))

قَالَ مُحَمَّدٌ: وَکَانَ مُعَاوِیَۃُ إِذَا حَدَّثَ مِثْلَ ہَذَا عَنْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-لَمْ یُتَّہَمْ۔

أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ۔

(ق) وَہُوَ فِی الْخَزِّ مَحْمُولٌ عَلَی التَّنْزِیہِ وَدَلِیلُہُ یَرِدُ فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔

(ت) وَرَوَی أَبُو الشَّیْخِ الْہُنَائِیُّ عَنْ مُعَاوِیَۃَ ہَکَذَا فِی جُلُودِ النُّمُورِ۔ [صحیح۔ أخرجہ أحمد ۷/۹۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٧٦) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ناخنوں ‘ بالوں اور خون کو دفن کر دو ، کیونکہ یہ مردار ہیں۔ “

(ب) امام بیہقی (رح) فرماتے ہیں کہ ناخن اور بال دفن کرنے والی احادیث کی اسناد ضعیف ہیں۔
(۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْخَلِیلِ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْنَابُلْسِیُّ بِالرَّمْلَۃِ قَالَ حَدَّثَ أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الْبَغْدَادِیُّ وَأَنَا حَاضِرٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ أَبِی رَوَّادٍ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((ادْفِنُوا الأَظْفَارَ وَالشَّعَرَ وَالدَّمَ فَإِنَّہَا مَیْتَۃٌ))۔

(ج) قَالَ أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ: عَبْدُاللَّہِ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ حَدَّثَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ نَافِعٍ بِأَحَادِیثَ لَمْ یُتَابِعْہُ أَحَدٌ عَلَیْہِ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی ہَذَا إِسْنَادٌ ضَعِیفٌ قَدْ رُوِیَ فِی دَفْنِ الظُّفُرِ وَالشَّعَرِ أَحَادِیثُ أَسَانِیدُہَا ضِعَافٌ۔

[منکر۔ أخرجہ ابن عدی فی الکامل ۴/۲۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٧٧) حضرت ابو واقد (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے کہا : ” زندہ جانور سے جو (حصہ) کاٹ لیا جائے وہ مردار ہے۔ “

(ب) اس حدیث سے بالوں اور ناخنوں کے بارے میں حجت لی جاتی ہے۔
(۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی وَاقِدٍ قَالَ قَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَا قُطِعَ مِنَ الْبَہِیمَۃِ وَہِیَ حَیَّۃٌ فَہُوَ مَیْتَۃٌ))

(ق) وَقَدْ یُحْتَجُّ بِہَذَا الْحَدِیثِ فِی الشَّعَرِ وَالظُّفُرِ وَإِنَّمَا وَرَدَ عَلَی سَبَبٍ۔

وَہُوَ فِیمَا۔ [صحیح لغیرہ۔ أخرجہ المؤلف فی معرفۃ السنن ۵۶۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٧٨) ابو واقد لیثی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مدینہ تشریف لائے تو لوگ اونٹوں کی کوہان کو پسند کرتے تھے اور دنبوں کی چکی بھی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : زندہ جانور کا جو حصہ زندہ ہونے کی حالت میں کاٹ لیا جائے وہ مراد ہے (اس کا کھانا حرام ہے) ۔

(ب) ہمارے بعض اصحاب نے اس سے حجت لی ہے۔
(۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی وَاقِدٍ اللَّیْثِیِّ قَالَ: قَدِمَ النَّبِیُّ -ﷺ-الْمَدِینَۃَ وَالنَّاسُ یَجُبُّونَ أَسْنَامَ الإِبِلِ وَیَقْطَعُونَ أَلْیَاتِ الْغَنَمِ ، فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ-: ((مَا قُطِعَ مِنَ الْبَہِیمَۃِ وَہِیَ حَیَّۃٌ فَہُوَ مَیْتَۃٌ ))۔

وَقَدِ احْتَجَّ بَعْضُ أَصْحَابِنَا بِمَا: [صحیح لغیرہ۔ أخرجہ لہذا الفظ ابن الجعد فی مسندہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٧٩) عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ام المؤمنین سیدہ میمونہ (رض) نے ان کو خبر دی کہ امہات المؤمنین میں سے کسی کے پاس پالتو جانور تھا جو مرگیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم نے اس کا چمڑا کیوں نہ اتار لیا، پھر تم اس سے فائدہ حاصل کرتیں !

(ب) عثمان نوفلی کہتے ہیں کہ انھوں نے چمڑے کو فائدہ حاصل کرنے کے ساتھ خاص کیا۔
(۷۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ۔قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ قَالَ أَخْبَرَنِی عَطَائٌ مُنْذُ حِینٍ قَالَ أَخْبَرَنِی ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ مَیْمُونَۃَ أَخْبَرَتْہُ: أَنَّ دَاجِنَۃً کَانَتْ لِبَعْضِ نِسَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فَمَاتَتْ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((أَلاَ أَخَذْتُمْ إِہَابَہَا فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِہِ؟))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عُثْمَانَ النَّوْفَلِیِّ۔ (ق)قَالَ فَخَصَّ الإِہَابَ بِالاِسْتِمْتَاعِ بِہِ۔

وَمَنْ قَالَ بِالْقَوْلِ الآخَرِ احْتَجَّ بِمَا: [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۱۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مردہ بکری دیکھی جو سیدہ میمونہ (رض) نے آزاد کردہ غلام کو صدقہ سے دی گئی تھی، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم نے اس کے چمڑے سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا ؟ “ انھوں نے عرض کیا : وہ مردار ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اس کا صرف (گوشت) کھانا حرام ہے۔ “

(ب) فقہا کہتے ہیں کہ آپ نے صرف کھانا حرام قرار دیا ہے۔ ابوبکر ہذلی نے زہری سے اس روایت میں کچھ الفاظ زائد بیان کیے ہیں جن کی کسی ثقہ نے متابعت نہیں کی۔
(۸۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنِ ابْنِ عَبِّاسٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-وَجَدَ شَاۃً مَیْتَۃً أُعْطِیَتْہَا مَوْلاَۃٌ لِمَیْمُونَۃَ مِنَ الصَّدَقَۃِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((ہَلاَّ انْتَفَعْتُمْ بِجِلْدِہَا؟)) فَقَالُوا: إِنَّہَا مَیْتَۃً۔فَقَالَ: ((إِنَّمَا حَرُمَ أَکْلُہَا))۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ کَثِیرِ بْنِ عُفَیْرٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی طَاہِرٍ کِلاَہُمَا عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔

(ق) قَالُوا:فَخَصَّ الأَکْلَ بِالتَّحْرِیمِ۔

وَقَدْ رَوَی أَبُو بَکْرٍ الْہُذَلِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ زِیَادَۃً لَمْ یُتَابِعْہُ عَلَیْہَا ثِقَۃٌ۔

[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۱۴۲۱، مسلم۳۶۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کے بالوں سے فائدہ اٹھانے کا بیان
(٨١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ مردار کا گوشت کھانا حرام ہے، لیکن اس کی کھال، کوہان، ہڈی، بال اور اون حلال ہے۔

(ب) علی بن مدینی کہتے ہیں : ابوبکر ہذلی ضعیف راوی ہے۔

(ج) سیدنا عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ مردار کا گوشت حرام ہے، لیکن اس کی کوہان، بال اور کھال میں کوئی حرج نہیں۔

(د) یحییٰ بن معین کہتے ہیں : ابوبکر ہذلی قابل حجت نہیں ہے۔
(۸۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ:أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا شَبابۃُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْہُذَلِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: إِنَّمَا حَرُمَ مِنَ الْمَیْتَۃِ مَا یُؤْکَلُ مِنْہَا وَہُوَ اللَّحْمُ ، فَأَمَّا الْجِلْدُ وَالسِّنُّ وَالْعَظْمُ وَالشَّعَرُ وَالصُّوفُ فَہُوَ حَلاَلٌ۔

(ج) قَالَ عَلِیٌّ: أَبُو بَکْرٍ الْہُذَلِیُّ ضَعِیفٌ۔

وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ: ہَذَا الْحَدِیثُ لَیْسَ یَرْوِیہِ إِلاَّ أَبُو بَکْرٍ الْہُذَلِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:أَنَّہُ کُرِہَ مِنَ الْمَیْتَۃِ لَحْمُہَا ، فَأَمَّا السِّنُّ وَالشَّعَرُ وَالْقَدُّ فَلاَ بَأْسَ بِہِ۔

قَالَ یَحْیَی: أَبُو بَکْرٍ الْہُذَلِیُّ لَیْسَ بِشَیْئٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی: [بالحل۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۴۶]
tahqiq

তাহকীক: