কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৮২ টি
হাদীস নং: ২৮৫৩২
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28532 ۔۔۔ مسند عبادۃ بن الصامت (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کیا گیا جبرائیل (علیہ السلام) نے آپ پر دم کیا اس حال میں کہ آپ بخار میں تھے پس پڑھا : ” بسم اللہ ارقیک من کل داء یؤذیک من کل حاسدا اذا حسد ومن کل عین واسم اللہ ینشفیک “۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
28532- "مسند عبادة بن الصامت رضي الله عنه" عن رسول الله صلى الله عليه وسلم: أن جبريل رقاه وهو يوعك فقال: بسم الله أرقيك من كل داء يؤذيك من كل حاسد إذا حسد ومن كل عين واسم الله ينشيك. "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৩৩
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28533 ۔۔۔ مسند ابی الطفیل (رض) (ایک صحابی) میں ایک دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوا وہاں ہنڈیا ابل رہی تھی پس مجھے ایک چربی کا ٹکڑا اچھا لگا میں اس کو کھا گیا پس میں اس (اس کی وجہ سے یا اس کے بعد) ایک سال تکلیف میں رہا پھر میں نے یہ چربی والا قصہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے ذکر کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا بیشک اس میں سات آدمیوں کا جی تھا (شاید اس سے رغبت مراد ہو) پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے پیٹ پر ہاتھ پھیرا تو میں نے اس کو قے کیا اور وہ سبز رنگ کا ٹکڑا تھا پس قسم اس ذات کی جس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ساتھ بھیجا میں آج تک پیٹ کی تکلیف میں مبتلا نہیں ہوا ۔ (طبرانی کبیر عن رافع بن خدیج (رض))
28533- "مسند أبي الطفيل": دخلت يوما على رسول الله صلى الله عليه وسلم وعندهم قدر تفور لحما فأعجبتني شحمة فأخذتها فازدردتها فاشتكيت عليها سنة ثم إني ذكرتها لرسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: إنه كان فيها نفس سبعة أناس ثم مسح بطني فألقيتها خضراء فو الذي بعثه بالحق ما اشتكيت بطني حتى الساعة. "طب" عن رافع بن خديج.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৩৪
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28534 ۔۔۔ (مسند ابوہریرہ (رض)) میرے پاس اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے اور میں بیمار تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کیا میں تجھے وہ دم نہ کرو جو مجھے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے سکھایا ہے : ” بسم اللہ ارقیک واللہ یشفیک من کل ارب یؤذیک ومن شرالنفاثات فی العقد ومن شر حاسد اذا حسد “۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
28534- "مسند أبي هريرة" دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم وأنا أشتكي فقال: ألا أرقيك برقية علمنيها جبريل بسم الله أرقيك والله يشفيك من كل إرب يؤذيك ومن شر النفاثات في العقد ومن شر حاسد إذا حسد. "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৩৫
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28535 ۔۔۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مریض کے لیے اپنی انگشت پر لعاب دہن لگا کر یہ پڑھتے : ” بسم اللہ تربۃ ارضنا بریقۃ بعضنا یشفی سقیمنا باذن ربنا “۔ ممکن ہے نظر مراد ہو۔ (واللہ اعلم ابن ابی شیبۃ)
28535- عن عائشة: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يقول للمريض ببزاقه بإصبعه بسم الله تربة أرضنا بريقة بعضنا يشفى سقيمنا بإذن ربنا. "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৩৬
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28536 ۔۔۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی مریض کی عیادت کرتے تو اپنا دست مبارک اس کے کسی حصہ پر رکھتے اور پڑھتے : ” اذھب الباس رب الناس وشف انت الشافی شفاء لا یغادر سقما “۔ (رواہ ابن عساکر)
28536- عن عائشة قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا عاد مريضا وضع يده على بعضه وقال: أذهب البأس رب الناس واشف أنت الشافي شفاء لا يغادر سقما. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৩৭
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28537 ۔۔۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تعویذ کرتی تھی (اور یہ پڑھتی تھی) ” اذھب الباس رب الناس بیدک الشفاء لا شافی الا انت یا شافی شفاء لا یغادر سقما “۔ فرماتی ہیں پس میں آپ کے اس مرض میں جس میں آپ فوت ہوئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ تعویذ کرتی رہی آپ نے ارشاد فرمایا اپنا ہاتھ اٹھالے پس بات یہ ہے کہ یہ مجھے ایک مدت تک نافع تھا ۔ (رواہ ابن النجار)
28537- عن عائشة قالت: كنت أعوذ رسول الله صلى الله عليه وسلم أذهب البأس رب الناس بيدك الشفاء لا شافي إلا أنت يا شافي شفاء لا يغادر سقما قالت: فذهبت أعوذه في مرضه الذي مات فيه فقال: ارفعي يدك فإنما كان ينفعني في المدة. ابن النجار.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৩৮
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28538 ۔۔۔ اما عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دم کے ساتھ جھاڑتے تھے ۔ (امسح الباس رب الناس بیدک الشفاء لا کاشف الا انت “ فرماتی ہیں کہ یہ جھاڑا میں نے آپ سے سیکھا اور اس سے آپ کو میں دم کرتی تھی ۔ (رواہ ابن جریر)
28538- عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يرقى بهذه الرقية: امسح البأس رب الناس بيدك الشفاء لا كاشف إلا أنت قالت عائشة: فتعلمت هذه الرقية وكنت أرقيه بها. ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৩৯
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28539 ۔۔۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس مریض آتا تھا تو آپ اس کے لیے دعا کرتے اور پڑھتے :
28539- عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا أتى المريض يدعو له يقول: أذهب البأس رب الناس واشف أنت الشافي لا شفاء إلا شفاؤك لا يغادر سقما قالت: فلما ثقل النبي صلى الله عليه وسلم في مرضه الذي مات فيه أخذت بيده فجعلت أمسحها وأعوذه بهذه فنزع يده من يدي وقال: سلي الرفيق الأعلى، ثم قال: رب اغفر لي وألحقني بالرفيق الأعلى قالت: فكان آخر ما سمعت من كلامه. ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪০
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28540 ۔۔۔ حضرت میمونہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر بخار والے کو دم کرنے کی رخصت مرحمت فرمائی ۔ (ابن عساکر)
28540- عن ميمونة أن النبي صلى الله عليه وسلم رخص في الرقية من كل ذي حمة. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪১
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28541 ۔۔۔ عبدالرحمن بن سائب (رض) جو ام المؤمنین میمونہ (رض) کے بھائی کے بیٹے ہیں کہتے ہیں کہ حضرت میمونہ (رض) نے فرمایا اے میرے بھتیجے ! میں تجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دم سے جھاڑا کروں پس یہ پڑھا : ” بسم اللہ ارقیک واللہ یشفیک من کل داء فیک اذھب الباس رب الناس اشف انت الشافی لا شافی الا انت “۔ (رواہ ابن جریر)
28541- عن عبد الرحمن بن السائب ابن أخي ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم قال: قالت ميمونة يا ابن أخي تعالى أرقيك برقية رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت: ب سم الله أرقيك والله يشفيك من كل داء فيك أذهب الباس رب الناس اشف أنت الشافي لا شافي إلا أنت. ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪২
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28542 ۔۔۔ یونس بن حباب سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نے ابو جعفر محمد بن علی سے تعویذ کے باندھنے کے متعلق رائے لی تو فرمایا ہاں جب کہ ہو اللہ کی کتاب سے یا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول کلام سے اور مجھے حکم کیا اس کے ذریعہ بخار کا علاج کرنے کا کہتے ہیں پس میں چوتھے روز آنے والے بخار کے لیے لکھا کرتا تھا : ” یا نار کونی بردا وسلما علی ابراھیم وارادوا بہ کیدا فجعلنھم الاخسرین ، اللہم رب جبرائیل ومیکائیل واسرافیل اشف صاحب ھذا الکتاب “۔ (راوہ ابن جریر)
28542- عن يونس بن حباب قال: استأمرت أبا جعفر محمد بن علي في تعليق المعاذة فقال: نعم إذا كان من كتاب الله أو كلام عن نبي الله صلى الله عليه وسلم وأمرني أن أستشفي به من الحمى قال: فكنت أكتبها من الربع "يا نار كوني بردا وسلاما على إبراهيم وأرادوا به كيدا فجعلناهم الأخسرين" اللهم رب جبريل وميكائيل وإسرافيل اشف صاحب هذا الكتاب. ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪৩
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28543 ۔۔۔ ابوالعالیہ (رض) سے مروی ہے کہ حضرت خالد بن الولید (رض) نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! بیشک ایک بدخواہ جن مجھے ستاتا ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا پڑھ : ” اعوذ بکلمات اللہ التامات من شرالمی لا یجاوزھن بروالا فاجر من شر ما ذرا فی الارض ومن شر ما یخرج منھا ومن شر ما یعرج فی السماء وما ینزل منھا ومن شر کل طارق الا طارقا یطرق بخیر یا رحمن “۔ کہتے ہیں کہ میں نے یہ کیا پس اللہ تعالیٰ نے مجھ سے (اس کو) ہٹا دیا (بخاری ومسلم ، ابن عساکر)
28543- عن أبي العالية أن خالد بن الوليد قال: يا رسول الله إن كائدا من الجن يكيدني قال: قل أعوذ بكلمات الله التامات من شر ألمي لا يجاوزهن بر ولا فاجر من شر ما ذرأ في الأرض، ومن شر ما يخرج منها، ومن شر ما يعرج في السماء وما ينزل منها، ومن شر كل طارق إلا طارقا يطرق بخير يا رحمن قال: ففعلت ذلك فأذهب الله عني. "ق، كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪৪
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28544 ۔۔۔ حضرت ابی (رض) حضرت علی (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک رات نماز پڑھ رہے تھے اس دوران آپ نے اپنا دست مبارک زمین پر رکھا تو ایک بچھو نے آپ کو ڈنک مارا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو پکڑا اور اس کو مار دیا پس جب آپ پھرے (فارغ ہوئے، ظاہر یہ ہے کہ آپ نے دوران صلوۃ اس کو مارا (از مترجم) تو فرمایا اللہ بچھو پر لعنت کرے کہ بغیر ڈنک مارے نہیں چھوڑتا کسی نمازی کو اور نہ غیر نمازی کو اور نہیں چھوڑتا کسی نبی کو اور نہ غیر نبی کو پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی اور نمک منگوایا اور ان دونوں کو ایک برتن میں ڈالا پھر اس کو اپنی انگشت پر ڈالتے رہے جہاں اس بچھو نے آپ کو ڈنگ مارا تھا اور اس پر ہاتھ پھیرتے رہے اور معوذتین سے اپنی انگشت کا تعوذ کرتے رہے اور ایک روایت میں ہے اور قل ھو اللہ احمد اور معوذتین پڑھتے رہے ۔ (ابن ابی شیبۃ البیہقی فی شعب الایمان، مستغفری فی الدعوات ابو نعیم فی الطب)
28544- عن أبي عن علي قال: بينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات ليلة يصلي فوضع يده على الأرض فلدغته عقرب فتناولها رسول الله صلى الله عليه وسلم فقتلها فلما انصرف قال: لعن الله العقرب ما تدع مصليا ولا غيره ولا نبيا ولا غيره إلا لدغتهم، ثم دعا بملح وماء فجعلهما في إناء ثم جعل يصبه على أصبعه حيث لدغته ويمسحها ويعوذها بالمعوذتين، وفي رواية: ويقرأ قل هو الله أحد والمعوذتين. "ش، هب" والمستغفري في الدعوات وأبو نعيم في الطب.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪৫
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28545 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) اور ابن مسعود (رض) سے مروی ہے دونوں صاحب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اللہ تعالیٰ کے فرمان : ” انزلنا ھذا القرآن علی جبل “۔ آخر سورت تک کے بارہ میں نقل کرتے ہیں کہ یہ سر درد کا دم ہے۔ (دیلمی)
28545- عن علي وابن مسعود عن النبي صلى الله عليه وسلم في قوله: {لَوْ أَنْزَلْنَا هَذَا الْقُرْآنَ عَلَى جَبَلٍ} إلى آخر السورة قال: هي رقية الصداع. الديلمي.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪৬
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28546 ۔۔۔ حارث (رض) سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ تحقیق حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور آپ کو غم گین پایا : کہا اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ کیا پریشانی ہے جو میں آپ کے چہر میں دیکھ رہا ہوں ؟ فرمایا کہ حسن “ اور ” حسین “ (رض) کو نظر لگ گئی : کہا کہ نظر کی تصدیق کیجئے پس بیشک نظر حق ہے ، کیا پھر آپ نے انھیں ان کلمات کے ساتھ تعویذ نہیں دیا (یعنی دم مراد ہے) پوچھا اور وہ کیا ہیں ؟ جواب دیا کہہ : اللہم یا ذالسلطان العظیم ذالمن القدیم ذالرحمۃ الکریم وھی الکمات التامات والدعوات المستجابات عاف الحسن والحسین من انفس الجن واعین الانس “۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ کلمات پڑھے پس دونوں صاحبزادے (رض) وارضاھما آپ کے سامنے اٹھ کر کھیلنے لگے ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اپنے آپ کو اور اپنی بیویوں اور بچوں کو اس تعویذ کے ساتھ تعوذ فراہم کرو پس تعوذ کرنے والوں نے اس جیسے تعویذ کو نہیں پایا ۔ روایت کیا ابن مندوابن حنبل نے غرائب شعبہ میں اور جرجانی نے جرجانیات میں اور اصبہانی حجۃ میں اور ابن عساکر نے دارقطنی نے کہتے ہیں کہ اس حدیث کے بیان میں ابو رجاء محمد بن عبیدہ اللہ خطیبی متفرد ہیں جو اہل سنۃ سے ہیں۔
28546- عن الحارث عن علي أن جبريل أتى النبي صلى الله عليه وسلم فوافقه مغتما فقال: يا محمد ما هذا الغم الذي أراه في وجهك؟ قال: الحسن والحسين أصابتهما عين قال: صدق بالعين فإن العين حق أفلا عوذتهما بهؤلاء الكلمات؟ قال: وما هن يا جبريل؟ قال: قل اللهم يا ذا السلطان العظيم ذا المن القديم ذا الرحمة الكريم وهي الكلمات التامات والدعوات المستجابات عاف الحسن والحسين من أنفس الجن وأعين الإنس فقالها النبي صلى الله عليه وسلم فقاما يلعبان بين يديه فقال النبي صلى الله عليه وسلم: عوذوا أنفسكم ونساءكم وأولادكم بهذا التعويذ فإنه لم يتعوذ المتعوذون بمثله. ابن منده في غرائب شعبة والجرجاني في الجرجانيات والأصبهاني في الحجة، "كر" وقال قال "قط" تفرد به أبو رجاء محمد بن عبيد الله الخطيبي من أهل تستر.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪৭
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28547 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حسن و حسین (رض) وارضاھما کو اللہ تعالیٰ کے ان کلمات نامہ سے تعویذ کیا کرتے تھے ۔ ” اعوذ کما بکمات اللہ التامات من کل شیطن وھامۃ ومن کل عین لامۃ “۔ (طبرانی اوسط ، ابن النجار)
28547- عن علي قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يعوذ الحسن والحسين بهؤلاء كلمات الله التامة أعيذكما بكلمات الله التامات من كل شيطان وهامة ومن كل عين لامة. "طس" وابن النجار.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪৮
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل فی الرقی المحمودۃ :
28548 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نماز پڑھتے ہوئے بچھو نے ڈنک مارا پس جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فارغ ہوئے تو فرمایا : اللہ بچھو پر لعنت کرے نہ کسی نماز کو چھوڑتا ہے اور نہ غیر نمازی کو بس ڈنک مارتا ہی ہے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی اور نمک منگوایا اور اس جگہ پر مسح کرتے رہے اور ” قل یا ایھا الکافرون اور قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھتے رہے ۔ (ابونعیم فی الطب)
28548- عن علي قال لدغت النبي صلى الله عليه وسلم عقرب وهو يصلي، فلما فرغ قال: لعن الله العقرب لا تدع مصليا ولا غيره إلا لدغته ثم دعا بملح وماء وجعل يمسح عليها ويقرأ قل يا أيها الكافرون وقل أعوذ برب الفلق وقل أعوذ برب الناس. "طس" وابن مردويه وأبو نعيم في الطب.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৪৯
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الرقی المذمومۃ ۔۔۔ ناپسندیدہ جھاڑ پھونک :
28549 ۔۔۔ (مسند صدیق (رض)) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ میرے والد کا ایک غلام تھا جو انھیں خراج (روزانہ کی مقررہ اجرت) دیا کرتا تھا اور میرے والد اس کے راتب یومیہ سے کھایا کرتے تھے بس ایک دن وہ کچھ لایا سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے اس میں سے کھالیا غلام بولا کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کیا ہے ؟ ابوبکر (رض) نے پوچھا کیا ہے اس نے جواب دیا کہ میں نے زمانہ جاہلیت میں ایک شخص کے لیے کہانت کا عمل کیا تھا اور میں کہانت کو جانتا نہ تھا بس میں نے اس کو دھوکا دیا تھا وہ مجھے مل گیا اور اس نے مجھے اس کا بدل دیا سو یہ جو آپ نے کھایا وہی ہے سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے اپنا ہاتھ (حلق کے اندر) داخل کیا اور جو پیٹ میں تھا سب قے کردیا ۔ (بخاری ، سنن کبری للبیہقی)
28549- "مسند الصديق رضي الله عنه" عن عائشة قالت: كان لأبي غلام يخرج له الخراج وكان أبي يأكل من خراجه فجاء يوما بشيء فأكل منه أبو بكر فقال الغلام: أتدري ما هذا؟ فقال أبو بكر: ما هو؟ قال: كنت تكهنت لإنسان في الجاهلية وما أحسن الكهانة إلا أني خدعته فلقيني فأعطاني بذلك فهذا الذي أكلت منه فأدخل أبو بكر يده فقاء كل شيء في بطنه. "خ هق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৫০
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الرقی المذمومۃ ۔۔۔ ناپسندیدہ جھاڑ پھونک :
28550 ۔۔۔ حضرت عمران بن حصین (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ہاتھ میں پیتل کا ایک حلقہ دیکھا ارشاد فرمایا کہ یہ کیا ہے ؟ انھوں نے عرض کیا کہ یہ کمزوری (کے علاج) کے لیے ہے فرمایا کہ اس کو چھوڑ دے یہ تجھے بجز لاغری کے کچھ نہ دے گا ، (ابن جریر کہتے ہیں کہ روایت صحیح ہے)
28550- عن عمران بن الحصين أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى في يده حلقة من صفر فقال: ما هذه الحلقة؟ فقال: هي من الواهنة قال: دعها فما تزيدك إلا وهنا. ابن جرير وصححه.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫৫১
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الرقی المذمومۃ ۔۔۔ ناپسندیدہ جھاڑ پھونک :
28551 ۔۔۔ حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور میرے بازو میں پیتل کا ایک کڑا تھا ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا یہ کیا ہے میں نے کہا واھنہ (لاغری) کی راہ سے ہے فرمایا کیا تجھے یہ بھلا لگتا ہے کہ تو اس کے سپرد کردیا جائے ؟ اس کو اپنے سے اتار پھینک (ابن جریر ، کہتے ہیں کہ روایت درجہ صحت پر ہے۔
28551- عن عمران بن حصين قال: دخلت على النبي صلى الله عليه وسلم وفي عضدي حلقة من صفر فقال: ما هذا؟ قلت: من الواهنة قال: أيسرك أن توكل إليها انبذها عنك. ابن جرير وصححه.
তাহকীক: