কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৮২ টি
হাদীস নং: ২৮৪৯২
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذيل الأدوية
28492 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ جب تم میں سے کس کو تکلیف ہو تو اس کو چاہیے کہ اپنی بیوی سے تین درھم طلب کرے یا اس کی مثل پھر اس سے شہد خریدے اور بارش کا بارش کا پانی لے پھر (ان کا ) اکٹھا کرے (یہ ہوگا اس کے لیے ) (مزیدار خوش گوار مبارک سبب شفاء ) (عبدبن حمید ابن المنذر) ابن ابی حاتم ابو مسعود احمد بن انوررازی نے اپنے جزء میں روایت کیا ۔
28492- عن علي قال إذا اشتكى أحدكم فليسأل امرأته ثلاثة دراهم أو نحوها فليشتر بها عسلا وليأخذ من ماء السماء فيجمع هنيئا مريئا وشفاء ومباركا. عبد بن حميد وابن المنذر وابن أبي حاتم وأبو مسعود أحمد بن الفرات الرازي في جزئه.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৪৯৩
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذيل الأدوية
28493 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ بیشک نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے حجامت کا اور فصد کھلوانے کا حکم دیا (ابن السنی فی الطب ) اس روایت میں شمر بن نمیر ہے جس کے متعلق مغنی میں کہا اس کے پاس منکر احادیث ہیں۔ اور جرجانی کہتے ہیں کہ وہ ثقہ نہیں ۔
28493- عن علي أن النبي صلى الله عليه وسلم أمرني بالحجامة والافتصاد ابن السني في الطب، وفيه شمر بن نمير قال في المغني له مناكير وقال الجرجاني غير ثقة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৪৯৪
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذيل الأدوية
28494 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ میں قلعہ کے دھویں کی وجہ سے آشوب چشم میں مبتلا نہیں ہوا ۔ (ابو نعیم فی الطب )
28494- عن علي قال: " كنت أرمد من دخان الحصن فدعاني رسول الله صلى الله عليه وسلم فتفل عليه وغمزها بأصبعه فما رمدت بعد". أبو نعيم في الطب.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৪৯৫
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذيل الأدوية
28495 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے نقل ہے کہ چونا لگانے کے بعد مہندی کا استعمال جذام اور برص سے امان (بچاؤ) ہے (روایت کیا ابو نعیم نے طب میں عبد بن احمد عامر کے نوشۃ سے جوان کے والد سے اھل بیت کی روایت سے حاصل ہوا تھا )
28495- عن علي قال: الحناء بعد النورة أمان من الجذام والبرص. أبو نعيم فيه من نسخة عبد بن أحمد بن عامر عن أبيه عن أهل البيت.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৪৯৬
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ البط :۔۔۔ چیرا لگانا :
28496 ۔۔۔ ابن رافع سے مروی ہے کہتے ہیں کہ مجھے حضرت عمر (رض) نے دیکھا کہ میرے ہاتھ پر پٹی بندھی ہوئی ہے یا پاؤں پر تھی آپ مجھے گھر لے گئے اور فرمایا کہ اس کو چیرا لگاؤ اس لیے کہ پیپ جب ہڈی اور گوشت کے درمیان رہنے دی جائے تو وہ اسے کھا جاتی ہے (ابن ابی شیبہ)
28496- عن ابن رافع قال رآني عمر معصوبة يدي أو رجلي فانطلق بي إلى البيت فقال بطه فإن المدة إذا تركت بين العظم واللحم أكلته. "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৪৯৭
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الامراض ۔ النقرس ۔۔۔ مختلف بیماریاں ۔ نقرس۔
28497 ۔۔۔ قیس بن ابی حازم سے مروی ہے کہ ایک شخص حضرت عمر (رض) کے پاس درد نقرس کی شکایت کرنے آیا تو آپ نے فرمایا کہ دوپہر کی گرمیوں نے تجھے جھٹلا دیا ۔ (یعنی جب دوپہر کی گرمی میں ننگے پیر چلے گا تو درد کی شکایت نہ رہے گی گویا کہ گرمی تیرا ورد ختم کر کے کہے گی کہ تیرا شکایت کرنا غلط ہے ) دینوری۔ ھپشمی مجمع الزوائد میں کہتے ہیں کہ اس کو طبرانی نے روایت کیا ۔ اور کہا کہ ابوبکر داھری کو میں نہیں پہچانتا اور اس کے علاوہ بقیہ لوگ درجہ صحت پر ہیں۔
28497- عن قيس بن أبي حازم أن رجلا أتى عمر بن الخطاب يشكو إليه النقرس فقال عمر كذبتك الظهائر الدينوري، قال الحربي: أي عليك بالمشي حافيا في الهاجرة.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৪৯৮
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جذام :۔۔۔ کوڑھ :
28498 ۔۔۔ عبدالرحمن بن قاسم سے مروی ہے وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ابوبکر (رض) کے پاس ثقیف کا ایک وفد آیا کھانا لایا تو وہ لوگ نزدیک سو گئے اور ایک آدمی جس کو یہ بیماری تھی الگ ہو کر بیٹھ گیا (یعنی جذام تھا) ابوبکر (رض) نے اس کو کہا کہ قریب ہوجاؤ قریب وہ لوگ نزدیک سے گئے اور ایک آدمی جس کو یہ بیماری تھی الگ ہو کر بیٹھ گیا (یعنی جذام تھا) ابوبکر (رض) نے اس کو کہا کہ قریب ہو جاوہ قریب ہوا آپ نے کہا کہ کھا اس نے کھایا پس حضرت ابوبکر (رض) اپنا ہاتھ وہیں رکھتے تھے جہاں اس کا ہاتھ رکھا جاتا اور آپ اسی جگہ سے کھاتے جس سے وہ مجذوم کھا رہا تھا (ابن ابی شیبۃ ابن جریر )
28498- عن عبد الرحمن بن القاسم عن أبيه قال قدم على أبي بكر وفد من ثقيف فأتى بطعام فدنا القوم وتنحى رجل به هذا الداء يعني الجذام فقال له أبو بكر: ادنه فدنا قال كل فأكل، وجعل أبو بكر يضع يده موضع يده فيأكل مما يأكل منه المجذوم. "ش" وابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৪৯৯
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جذام :۔۔۔ کوڑھ :
28499 ۔۔۔ زھری سے مروی ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے حضرت معیقیب (رض) سے فرمایا کہ مجھ سے ایک نیزہ کے فاصلہ پر بیٹھو ان کو یہی تکلیف تھی ، اور آپ بدری صحابی (رض) ہیں۔ (ابن جرب)
28499- عن الزهري أن عمر بن الخطاب قال للمعيقيب اجلس مني قيد رمح وكان به ذلك الداء وكان بدريا. ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০০
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جذام :۔۔۔ کوڑھ :
28500 ۔۔۔ محمود بن لبید (رض) سے مروی ہے کہ یحییٰ بن الحکم نے مجھے جرش (اردن کا ایک علاقہ) پر امیر بنایا میں وہاں پہنچا تو لوگوں نے مجھے بیان کیا کہ عبداللہ بن جعفر (رض) نے ہمیں یہ حدیث سنائی تھی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بیماری (جذام) والے کے لیے ارشاد فرمایا کہ اس سے ایسے پرہیز کرو جیسے درندہ سے پرہیز کیا جاتا ہے جب وہ کسی وادی میں اترے تو تم اس کے علاوہ کسی اور وادی میں اترو۔ میں نے انھیں کہا اللہ کی قسم اگر ابن جعفر (رض) نے تمہیں یہ حدیث سنائی ہے تو انھوں نے جھوٹ نہیں کہا۔ پس جب امیر نے مجھے جرش کی امارت سے علیحدہ کردیا تو میں مدینہ آیا اور عبداللہ بن جعفر (رض) سے ملا میں نے کہا کہ اے ابو جعفر وہ کیا حدیث ہے جو آپ کی روایت ہے مجھے اھل جرش نے بیان کی ہے (پھر اس حدیث کا مضمون بیان کیا) وہ بولے اللہ کی قسم انھوں نے جھوٹ کہا میں نے ان کو یہ حدیث نہیں بیان کی اور میں نے تو سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کو دیکھا کہ ان کے پاس برتن لایا جاتا اور اس میں پانی ہوتا پس وہ معیقیب (رض) کو دیتے اور وہ ایسے شخص تھے کہ ان میں یہ بیماری پھیل گئی تھی (جذام) پس وہ اس میں سے پیتے پھر سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) اس کو ان کے ہاتھ سے لیتے اور اپنا منہ ان کے منہ کی جگہ رکھتے حتی کہ اس میں سے پیتے پس میں جان گیا کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) یہ عمل اس بات سے بچنے کے لیے کرتے ہیں کہ عدوی (تعدیہ مرض بسبب مجاورت و اختلاط کا عقیدہ) کا کوئی حصہ ان کے طبیعت میں (نہ) داخل ہوجائے ۔ اور سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) ان کے لیے ہر اس شخص سے علاج کا مطالبہ کرتے جس کے متعلق مشغلہ علاج کا سنتے ۔ حتی کہ ان کے پاس یمن سے دو آدمی آئے پس آپ نے ان سے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس اس مرد صالح کے لیے کوئی علاج ہے اس لیے کہ یہ بیماری ان کے بدن میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ان دونوں نے کہا کہ ایسی چیز جو اس کو ختم کر دے اس پر تو ہم قادر نہیں ہیں البتہ ہم ایسی دوا ضرور کرسکتے ہیں جو اس کو روک دے اور بڑھنے نہ دے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا کہ اس کا رک جانا بھی بڑی عافیت ہے پس بڑھے نہیں وہ کہنے لگے کہ کیا تمہاری زمین میں حنظل اگتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں انھوں نے کہا تو پھر جمع کروا دیجئے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے حکم دیدیا ۔ اور حنظل کے دو بڑے ٹوکرے آپ کے پاس جمع کردیئے گئے ، یہ دونوں صاحب حنظل کے دانوں میں مشغول ہوئے اور سب کو دو دوٹکڑے کردیا پھر معقیب (رض) کو لٹا دیا اور آپ کے پیروں کے تلووں پر حنظل رگڑنے شروع کیے حتی کہ جب ایک ختم ہوجاتا تو وہ دوسرا لیتے (یہ عمل انھوں نے کرلیا) حتی کہ ہم نے ملاحظہ کیا کہ معیقب (رض) کے ناک کی رطوبت سبز سیاہی مائل رنگ کی نکلنے لگی ، پھر انھوں نے ان کو چھوڑ دیا اور کہا کہ اب یہ بیماری کبھی نہیں بڑھے گی ، پس اللہ کی قسم معیقیب (رض) کا بدن ٹھہر گیا (یعنی جذام کی وجہ سے جھڑنا ختم ہوگیا اور تکلیف آگے نہ بڑھی حتی کہ ان کی موت آگئی (روایت کیا ابن سعد نے اور ان ابن جریر نے اس کا شروع کا حصہ ” عدوی سے بچنے کے لیے تک نقل کیا ۔
28500- عن محمود بن لبيد قال أمرني يحيى بن الحكم على جرش فقدمتها فحدثوني أن عبد الله بن جعفر حدثهم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لصاحب هذا الوجع الجذام: " اتقوه كما يتقى السبع، إذا هبط واديا فاهبطوا غيره"، فقلت لهم: والله لئن كان ابن جعفر حدثكم هذا ما كذبكم فلما عزلني عن جرش قدمت المدينة فلقيت عبد الله بن جعفر فقلت يا أبا جعفر ما حديث حدثني به عنك أهل جرش؟ قال فقال: كذبوا والله ما حدثتهم هذا ولقد رأيت عمر ابن الخطاب يؤتي بالإناء فيه الماء فيعطيه معيقيبا وكان رجلا قد أسرع فيه ذلك الوجع فيشرب منه ثم يتناوله عمر من يده فيضع فمه موضع فمه حتى يشرب منه فعرفت إنما يصنع عمر ذلك فرارا من أن يدخله شيء من العدوى قال: وكان يطلب له الطب من كل من سمع له بطب حتى قدم عليه رجلان من أهل اليمن فقال: هل عندكما من طب لهذا الرجل الصالح فإن هذا الوجع قد أسرع فيه؟ فقالا: أما شيء يذهبه فلا نقدر عليه، ولكنا سنداويه دواء يقفه فلا يزيد فقال عمر: عافية عظيمة أن يقف فلا يزيد فقالا له: هل تنبت أرضك الحنظل؟ قال: نعم قالا: فاجمع لنا منه فأمر فجمع له منه مكتلين عظيمين فعمدا إلى كل حنظلة فشقاها ثنتين، ثم أضجعا معيقيبا، ثم أخذ كل رجل منهما بإحدى قدميه، ثم جعلا يدلكان بطون قدميه الحنظلة حتى إذا أمحقت أخذا أخرى حتى رأينا معيقيبا يتنخم أخضر مرا، ثم أرسلاه فقالا لعمر: لا يزيد وجعه بعد هذا أبدا قال: فوالله ما زال معيقيب متماسكا لا يزيد وجعه حتى مات. ابن سعد وروى صدره ابن جرير إلى قوله من أن يدخله شيء من العدوى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০১
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جذام :۔۔۔ کوڑھ :
28501 ۔۔۔ خارجہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے انھیں اپنے صبح کے کھانے پر دعوت دی وہ ڈرے ان کے ساتھ معیقیب (رض) تھے انھیں جذام تھا پس معیقیب (رض) نے ان کے ساتھ ہی کھایا حضرت عمر (رض) نے ان سے فرمایا کہ اپنے سامنے سے کھاؤ اور اپنی حصہ سے کھاؤ اگر تمہارے علاوہ کوئی اور ہوتا تو وہ میرے ساتھ ایک برتن میں نہ کھاتا اور میرے اور اس کے درمیان ایک نیزہ کے برابر فاصلہ ہوتا (ابن سعد ابن جریر)
28501- عن خارجة بن زيد أن عمر بن الخطاب دعاهم لغدائه فهابوا وكان فيهم معيقيب وكان به جذام فأكل معيقيب معهم فقال له عمر خذ مما يليك ومن شقك فلو كان غيرك ما آكلني في صحفة ولكان بيني وبينه قيد رمح. ابن سعد وابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০২
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جذام :۔۔۔ کوڑھ :
28502 ۔۔۔ خارجہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) کے لیے لوگوں کے ساتھ شام کا کھانا رکھا گیا پس آپ باہر تشریف لائے اور معیقیب بن ابی فاطمہ دوسی (رض) کو فرمایا انھیں صحبت نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا شرف حاصل ہے اور مہاجرین حبشہ میں سے ہیں کہ قریب آؤ اور بیٹھ جاؤ اور اللہ کی قسم اگر تیرے علاوہ کوئی اور ہوتا جس کو یہ بیماری لاحق ہوئی تو وہ مجھ سے ایک نیزہ کی دوری سے آگے نہ بیٹھتا۔ (ابن سعد ابن جریر)
28502- عن خارجة بن زيد أن عمر وضع له العشاء مع الناس يتعشون فخرج فقال لمعيقيب بن أبي فاطمة الدوسي وكان له صحبة وكان من مهاجرة الحبشة: ادن فاجلس وايم الله لو كان غيرك به الذي بك لما جلس مني أدنى من قيد رمح. ابن سعد وابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০৩
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جذام :۔۔۔ کوڑھ :
28503 ۔۔۔ قاسم بن عبدالرحمن (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) نے ام عبد (غالبا عبداللہ بن مسعود (رض) کی والدہ ) کا عتبہ بن مسعود (رض) کی نماز جنازہ میں انتظار کیا اور ام عبد نے ان پر خروج کیا تھا چنانچہ اھل جنازہ نے چہ میگوئیاں کیں ۔
28503- عن القاسم بن عبد الرحمن أن عمر بن الخطاب انتظر أم عبد بالصلاة على عتبة بن مسعود وكان خرجت عليه فبقبقت الجنازة. ابن سعد.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০৪
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جذام :۔۔۔ کوڑھ :
28504 ۔۔۔ ابن ابی ملیکہ (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) ایک مجذومہ عورت کے پاس سے گذرے وہ بیت اللہ کا طواف کر رہی تھی آپ نے اس سے فرمایا : اے اللہ کی بندی لوگوں کا تکلیف نہ پہنچا اگر تو اپنے گھر میں بیٹھ رہے (تو بہتر ہوگا) پس وہ عورت جا بیٹھی ۔ اس واقعہ کے بعد ایک شخص اس کے پاس سے گذرا اور کہا جس شخص نے تجھے روکا تھا وہ فوت ہوچکا پس نکل کھڑی ہو وہ بولی میں ایسی نہیں ہوں کہ زندگی میں عمر (رض) کی اطاعت کروں اور وفات کے بعد ان کی نافرنی کروں ۔ (روایت کیا مالک نے اور روایت کیا خرائطی نے اعتلال القلوب میں )
28504- عن ابن أبي مليكة قال: إن عمر بن الخطاب مر بامرأة مجذومة وهي تطوف بالبيت فقال لها: يا أمة الله لا تؤذي الناس لو جلست في بيتك فجلست فمر بها رجل بعد ذلك فقال: إن الذي كان نهاك قد مات فاخرجي، قالت: ما كنت لأطيعه حيا وأعصيه ميتا. مالك والخرائطي في اعتلال القلوب.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০৫
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحمی ۔۔۔ بخار :
28505 ۔۔۔ حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مجذوم کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا کھا اللہ کے بھروسہ پر اور اس پر توکل کرتے ہوئے (رواہ ابن جریر)
28505- عن جابر أن النبي صلى الله عليه وسلم أخذ بيد مجذوم فأقعده معه فقال: "كل ثقة بالله وتوكلا عليه". ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০৬
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحمی ۔۔۔ بخار :
28506 ۔۔۔ عمرو بن الشرید (رض) سے مروی ہے کہ وفد ثقیف میں ایک مجذوم آدمی تھا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دروازہ ہی پر اس کے پاس پیام بھجوایا کہ ہم نے تجھے بیعت کیا سو لوٹ جا ۔
28506- عن عمرو بن الشريد عن أبيه قال: كان في وفد ثقيف رجل مجذوم فأرسل إليه النبي صلى الله عليه وسلم وهو على الباب إنا قد بايعناك فارجع. ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০৭
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحمی ۔۔۔ بخار :
28507 ۔۔۔ نافع بن قاسم سے مروی ہے کہ وہ اپنی جدہ (دادی یا نانی ) فطیحہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتی ہیں کہ میں حضرت عائشہ (رض) کے پاس گئی میں نے ان سے پوچھا کیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ۔۔۔ جذام کے مریضوں کے بارے میں یہ فرماتے تھے کہ ان سے ایسے دور بھاگو جیسے تم شہروں سے دور بھاگتے ہو فرمایا ہرگز نہیں ؟ بلکہ (یہ فرمایا) تعداد مرض کچھ نہیں پس (اگر ہے تو ) اول مریض کو کس سے اڑ کر لگا (رواہ ابن جریر)
28507- عن نافع بن القاسم عن جدته فطيمة قالت: دخلت على عائشة فسألتها أكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول في المجذومين: "فروا منهم كفراركم من الأسد" قالت: كلا ولكنه لا عدوى فمن عادى الأول. ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০৮
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحمی ۔۔۔ بخار :
28508 ۔۔۔ ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مکہ اور مدینہ (زادھما شرفا وکروامۃ ) کے درمیان ایک راہ میں تھے آپ عسفان کے پاس سے گذرے تو آپ نے مجذوم لوگوں کو دیکھا اور ایک متن میں یہ لفظ ہے کہ مجذومین کی وادی دیکھی پس نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رفتار تیز کردی اور فرمایا کہ اگر کوئی بیماری متعدی ہے تو وہ یہ ہے۔ (ابن النجار) اس کی سند میں خلیل بن زکریا (شیبانی ) جس کی اکثر احادیث منکر ہیں اور ان کا کوئی تابع نہیں ۔
28508- عن ابن عمر قال: كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في طريق بين مكة والمدينة فمر بعسفان فرأى المجذومين، وفي لفظ: وادي المجذومين فأسرع رسول الله صلى الله عليه وسلم السير وقال: "إن كان شيء من الداء يعدي فهو هذا". ابن النجار وقال فيه الخليل بن زكريا الشيباني عامة أحاديثه مناكير لم يتابع عليها.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫০৯
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحمی ۔۔۔ بخار :
28509 ۔۔۔ ابو قلابہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تعدیہ مرض کچھ نہیں اور مجذوم سے ایسے بھاگے جیسے تو شیر سے بھاگتا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
28509- عن أبي قلابة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لا عدوى وفر من المجذوم كما تفر من الأسد". ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫১০
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ البرص
28510 ۔۔۔ ابو مریم شییم بن زینب بکری سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ میں حضرت عمر حضرت علی حضرت عبدالرحمن (رض) کے ساتھ تھا ۔ یہ حضرات کھانا کھا رہے تھے کہ حضرت عمر (رض) کے پیچھے سے ایک شخص آیا جس کو برص کی بیماری تھی اس کھانے میں سے اس شخص نے لینا شروع کیا حضرت عمر (رض) نے اس کو فرمایا کہ پیچھے کرو اور (یہ کہتے ہوئے ) اس کے ہاتھ کی طرف اشارہ کیا حضرت علی (رض) نے فرمایا پھر تو آپ نے اپنے کھانے کا خوف کیا اور ہمنشین کو تکلیف دی حضرت عمر (رض) حضرت عبدالرحمن (رض) کی طرف دیکھے گے عبدالرحمن (رض) نے فرمایا سچ کہا (علی (رض)) حضرت عمر (رض) نے الحمدللہ کہا کہ ایک شخص (اس موقع پر ) حضرت عمر (رض) کو کہنے لگا ! اے امیر المؤمنین ! بیشک اس آدمی کا حال یہ ہے اور ہے یعنی وہ اس کی تنقیص کررہا تھا حضرت عمر (رض) نے کہا کیا ہم اس کو شہر بدر کردیں ؟ اس نے کہا نہیں ! راوی کہتے ہیں کہ پھر حضرت عمر (رض) نے اس کو سواری کے لیے اور نٹ اور پہننے کے لیے ایک جوڑا کپڑوں کا مرحمت فرمایا ۔ (رواہ ابن جریر)
28510- عن شييم بن زييم البكري أبي مريم قال: كنت مع عمر وعلي وعبد الرحمن وهم يأكلون فجاء رجل من خلف عمر به برص، فتناول منه فقال له عمر: أخر وقال بيده فقال علي: فخشيت على طعامك وآذيت جليسك؟ فجعل عمر ينظر إلى عبد الرحمن، فقال عبد الرحمن: صدق فحمد الله عمر فقال رجل لعمر: يا أمير المؤمنين إن أمر هذا كذا وكذا ينتقصه، فقال عمر: أننفيه؟ قال لا قال: فحمله على ناقة وكساه حلة. ابن جرير.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫১১
علاج معالجہ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الحمی
28511 ۔۔۔ (مسند بریدۃ بن حصیب) حضرت نعیمان (رض) نے کا ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے سخت بخار ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اور اے نعیمان تو مہیعہ سے کہاں سے (شاید یہ معنی ہے کہ تیرا مہیعہ سے کیا تعلق ؟ بخار تو مہیعہ والوں کو ہوتا ہے ) وہ ایک وبازدہ زمین تھی ۔ (طبرانی فی الکبیر )
28511- "مسند بريدة بن الخصيب" قال نعيمان: يا رسول الله بي وعك شديد من الحمى فقال النبي صلى الله عليه وسلم: وأين أنت يا نعيمان من مهيعة كانت أرضا وبية. "طب".
তাহকীক: