কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৬৯ টি
হাদীস নং: ৩৮৩৩২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” انار کا رس “
٣٨٣٢٠۔۔۔ (نیز) مکحول، بشربن عطیۃ حضرت علی سے آپ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انار کھایاکرو، اسے اس کی چربی سمیت کھالیا کرو، کیونکہ وہ معدہ کو رنگتا ہے اس کا جو دانہ جو آدمی کے پیٹ میں جاتا، اس کا دل منور کردیتا ہے اور چالیس روز شیاطین کے وسوسہ سے محفوظ رکھتا ہے۔ (الصقلی المذکور وفیہ مجاھیل)
کلام :۔۔۔ التنزیہ، ج ٢ ص ٢٦١، ذخیرۃ الحفاظ ٣٥٤١) ۔
کلام :۔۔۔ التنزیہ، ج ٢ ص ٢٦١، ذخیرۃ الحفاظ ٣٥٤١) ۔
38320- "أيضا" عن مكحول عن بشر بن عطية عن علي عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "عليكم بالرمان، فكلوه بشحمه فإنه دباغ المعدة وما من حبة تقع في جوف رجل إلا أنارت قلبه وحرست شياطين الوسوسة أربعين يوما"."الصقلي المذكور، وفيه مجاهيل".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৩৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” انار کا رس “
٣٨٣٢١۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : میٹھا انار کھایا کرو کیونکہ یہ معدہ کی خوشبو ہے۔ (خطیب فی الجامع
38321- عن علي قال: عليكم بالرمان الحلو فإنه نضوح المعدة."خط في الجامع".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৩৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” انار کا رس “
٣٨٣٢٢۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : جب انار کھاؤ تو اس کی چربی سمیت کھاؤ کیونکہ وہ معدہ کو رنگتا ہے۔ (عبداللہ بن احمد بن حنبل فی الزوائد، والدینوری وابن السنی و ابونعیم معاً فی الطب، بیھقی فی شعب الایمان )
38322- عن علي قال: إذا أكلتم الرمان فكلوه بشحمه، فإنه دباغ المعدة."عم والدينوري وابن السني وأبو نعيم معا في الطب، هب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৩৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” انار کا رس “
٣٨٣٢٣۔۔۔ مرجانہ سے روایت ہے فرماتی ہیں : میں نے حضرت علی (رض) کو انار کھاتے دیکھا، آپ اس کے گرتے دانوں کو تلاش کررہے تھے اور کھا رہے تھے۔ (بیھقی فی شعب الایمان)
38323- عن مرجانة قالت: رأيت عليا يأكل رمانا فرأيته يتتبع ما يسقط منه ويأكله."هب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৩৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” کھجور “
٣٨٣٢٤۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : جبرائیل (علیہ السلام) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، فرمایا : اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہاری بہترین کھجور برنی ہے۔ (رواہ ابونعیم)
38324- عن علي قال: جاء جبريل إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا محمد! خير تمراتكم البرني1 "أبو نعيم".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৩৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” کھجور “
٣٨٣٢٥۔۔۔ (مسند عمر) شعبی سے روایت ہے فرمایا : قیصر روم نے حضرت عمر (رض) کو لکھا : کہ میرے قاصد آپ کے ہاں سے ہو کر آتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ آپ لوگوں کی طرف ایک درخت ہے جس میں کوئی خیر نہیں، وہ درخت گدھے کے کانوں کی طرح ظاہر ہوتا ہے پھر وہ سفید موتی کی طرح ہوجاتا ہے پھر وہ سبز زمرد جیسا ہوجاتا ہے اس کے بعد یاقوت کی مانند ہوجاتا ہے، پھر اس پہ پھل لگتا ہے اور پک جاتا ہے تو اچھے فالودے کی طرح ہوجاتا ہے جسے کھایا جائے، اس کے بعد وہ خشک ہو کر مقیم کی حفاظت (جان) اور مسافر کا توشہ بن جاتا ہے، اگر میرے قاصدوں نے مجھے سچ نہیں کہا تو میرے خیال میں وہ جنت کا درخت ہے۔
آپ نے اسے جواب تحریر کیا : تمہارے قاصدوں نے تم سے سچ کہا ہے ہمارے یہ درخت وہی ہے جو اللہ تعالیٰ نے حضرت مریم (علیہا السلام) کے لیے اس وقت اگایا تھا جب انھیں عیسیٰ (علیہ السلام) کا حمل تھا۔ (ابن عساکر والسلفی فی انتخاب حدیث القراء)
آپ نے اسے جواب تحریر کیا : تمہارے قاصدوں نے تم سے سچ کہا ہے ہمارے یہ درخت وہی ہے جو اللہ تعالیٰ نے حضرت مریم (علیہا السلام) کے لیے اس وقت اگایا تھا جب انھیں عیسیٰ (علیہ السلام) کا حمل تھا۔ (ابن عساکر والسلفی فی انتخاب حدیث القراء)
38325- "مسند عمر" عن الشعبي قال: كتب قيصر إلى عمر بن الخطاب: إن رسلي أتتني من قبلكم فزعمت أن قبلكم شجرة ليست بخليقة لشيء من الخير، تخرج مثل آذان الحمير، ثم تتشقق عن مثل اللؤلؤ الأبيض، ثم تصير مثل زمرد الأخضر، ثم تصير مثل الياقوت، ثم تينع وتنضج فتكون كأطيب فالوذج أكل، ثم تيبس فتكون عصمة للمقيم وزادا للمسافر، فإن لم يكن رسلي صدقتني فلا أرى هذه الشجرة إلا من شجرة الجنة. فكتب إليه عمر: إن رسلك قد صدقتك، هذه الشجرة عندنا هي الشجرة التي أنبتها الله على مريم حين نفست بعيسى."كر والسلفي في انتخاب حديث الفراء".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৩৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” کھجور “
٣٨٣٢٦۔۔۔ (مسند جزء السدوسی) حفص بن المبارک، بنی سدوس کے ایک شخص سے روایت کرتے ہیں جنہیں ” جزء “ کہا جاتا ہے فرماتے ہیں : ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس یمامہ کی کھجوریں لائے، تو آپ نے فرمایا : یہ کون سی کھجوریں ہیں ؟ ہم نے عرض کیا : جذامی، فرمایا : اے اللہ ! ہمارے لیے جذامی میں برکت دے۔ (رواہ ابونعیم)
38326- "مسند جزء السدوسي" عن حفص بن المبارك عن رجل من بني سدوس يقال له "جزء" قال: أتينا النبي صلى الله عليه وسلم بتمر من تمر اليمامة فقال: فقال: أي تمر هذا؟ فقلنا الجذامى، فقال: اللهم! بارك في الجذامى." أبو نعيم".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৩৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” کھجور “
٣٨٣٢٧۔۔۔ (مسند عبداللہ بن الاسود) محمد بن عمر اپنے والد سے دادا سے وہ اپنے دادا عبداللہ بن الاسود سے روایت کرتے ہیں فرمایا : ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بستی سے بنی سدوس کے وفد میں حاضر ہوئے، میرے پاس جذامی کھجوریں تھیں، میں نے وہ کھجوریں آپ کے سامنے ایک چمڑے کے دستر خوان پر بکھیر دیں آپ نے کھجوریں اپنی مٹھی میں لے کر فرمایا : یہ کون سی کھجوریں ہیں ؟ میں نے عرض کیا : جذامی، آپ نے فرمایا : اے اللہ ہمارے لیے جذامی میں برکت دے، جس باغ سے یہ نکلیں اس میں اور اس باغیچہ میں جس سے یہ نکلیں۔ (رواہ الدیلمی)
38327- "مسند عبد الله بن الأسود" عن محمد بن عمر عن أبيه عن جده عن أبي جده عبد الله بن الأسود قال: خرجنا إلى النبي صلى الله عليه وسلم في وفد بني سدوس من القرية ومعي تمر جذامي إليه فنثرتها بين يديه على نطع فأخذ بكفيه من التمر فقال: "أي تمر هذا؟ قلت: الجذامي1، قال: بارك الله في الجذامي وفي حديقة خرج هذا منها وجنة خرج هذا منها." الديلمي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৪০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” کھجور “
٣٨٣٢٨۔۔۔ حضرت ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے آپ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا : یہ دوپاکیزہ چیزیں ہیں : کھجور اور دودھ۔ (الرمھرمزی)
کلام :۔۔۔ ذخیرۃ الحفاظ ١٤٧١۔
کلام :۔۔۔ ذخیرۃ الحفاظ ١٤٧١۔
38328- عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "ذانك الأطيبان: التمر واللبن." الرامهرمزي".
তাহকীক: