কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৫৬৯ টি

হাদীস নং: ৩৮২৯২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بری جگہیں۔۔۔ عراق
٣٨٢٨٠۔۔۔ (نیز) ابوادریس سے روایت ہے فرمایا : ہمارے پاس شام میں حضرت عمر بن خطاب (رض) تشریف لائے، فرمایا : میں عراق جانا چاہتاہوں، تو کعب احبار نے آپ سے کہا : امیر المومنین ! میں آپ کو اس سے اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں، آپ نے فرمایا : تم اسے کس وجہ سے ناپسند کرتے ہو ؟ انھوں نے کہا : وہاں شرکا نودہائی حصہ ہے۔ (اور ہر عاجز کرنے والی بیماری، نافرمان جن اور ہاروت وماروت ہیں، وہیں ابلیس نے انڈے دئیے اور سی کر بچے نکالے۔ (رواہ ابن عساکر)
38280 * (أيضا) * عن أبي إدريس قال : قدم علينا عمر بن الخطاب الشام فقال : إني أريد أن آتي العراق ، فقال له كعب الاخبار : اعيذك بالله يا أمير المؤمنين من ذلك ! قال وما تكره من ذلك ؟ قال : بها تسعة أعشار الشر وكل داء عضال وعصاة الجن وهاروت وماروت ، وبها باض إبليس وفرخ (كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮২৯৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” اصحاب الحجر “
٣٨٢٨١۔۔۔ محمد بن ابی کبشہ انماری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں فرماتے ہیں جب وہ غزوہ تبوک میں تھے لوگوں نے اصحاب حجر کی طرف جلدی کی، ان کے گھروں میں داخل ہوئے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اطلاع ملی آپ نے حکم دیا، اعلان کیا گیا : نماز باجماعت تیار ہے ، میں آپ کے پاس آیا آپ نے اپنے اونٹ کو روکا ہوا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : تم لوگ کیسے لوگوں کے پاس جارہے ہو : وہ قوم جن سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوا ؟ ایک شخص نے پکار کر کہا : یا رسول اللہ ! ان پر تعجب کرنے کے لیے ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا میں تمہیں اس سے زیادہ تعجب انگیز بات نہ بتاؤں ؟ تمہی کا ایک شخص تم سے پہلے اور بعد کے لوگوں کی باتیں بیان کرتا ہے، استقامت اختیار کرو، راہ راست پر رہو، اللہ کو تمہارے عذاب کی ذرا بھی پروا نہیں، اور عنقریب اللہ تعالیٰ ایسی قوم لائے گا، جو اپنے سے کسی چیز کو نہ ہٹائیں گے۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)

صالح (علیہ السلام) کی قوم ” ثمود “ حجاز اور شام کے درمیان وادی قری تک جو میدان نظر آتا ہے یہ سب اس قوم کا مسکن ہے اور آج کل ” فج الناقۃ “ کے نام سے مشہور ہے۔ (قصص القرآن)
38281 عن محمد بن أبي كبشة الانماري عن أبيه قال : لما كان في غزوة تبوك سارع ناس إلى أصحاب الحجر فدخلوا عليهم ، فبلغ ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم ، فأمر فنودي أن الصلاة جامعة ، فأتيته وهو ممسك ببعيره وهو يقول على م تدخلون ؟ على قوم غضب الله عليهم ؟ فناداه رجل : تعجبا منهم يا رسول الله ! فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : أفلا أنبئكم بما هو أعجب من ذلك ؟ رجل من أنفسكم يحدثكم بما كان قبلكم وما يكون بعدكم ، استقيموا وسددوا فان الله لا يعبأ بعذابكم شيئا ، وسيأتي الله بقوم لا يدفعون عن أنفسهم بشئ (ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮২৯৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” اصحاب الحجر “
٣٨٢٨٢۔۔۔ (مسند عبداللہ بن عمر) جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حجر سے گزرے تو فرمایا : ان لوگوں کی بستیوں میں مت جاؤ جنہوں نے اپنے آپ پر (شرک کا) ظلم کیا ہے ہاں اگر گزروتو روتے ہوئے (ایسانہ ہو) کہ تمہیں بھی ان جیسا عذاب پہنچے، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا سرڈھانپا، اور جلدی سے گزرے یہاں تک کہ وادی سے پار ہوگئے۔ (عبدالرزاق، مسلم کتاب الزھد)
38282 * (مسند عبد الله بن عمر) * لما مر رسول الله صلى الله عليه وسلم بالحجر قال : لا تدخلوا مساكن الذين ظلموا أنفسهم إلا أن تكونوا باكين أن يصيبكم مثل الذي أصابهم ، ثم قنع رسول الله صلى الله عليه وسلم رأسه وأسرع السير حتى جاز الوادي (عب " م كتاب الزهد ").
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮২৯৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” بربر “
٣٨٢٨٣۔۔۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے فرمایا : شرکو ستر حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ان میں سے انہتر حصے بربر میں اور ایک حصہ باقی لوگوں میں ہے۔ (نعیم بن حماد)

یونانی تصور ارسطا طالیس کے مطابق جزیرہ نمائے یونان میں بسنے والی ہم مذہب، ہم زبان اور ہم تمدن یونانی شہری مہذب وتہذیب یافتہ ہیں ان کے علاوہ باقی دنیا کے لیے ” بربر “ (یعنی ) بربریت پسند ہیں۔ (نگارشات ڈاکٹر حمید اللہ مرحوم ج ١ ص ٤٤٨) عموماً اس کا اطلاق برقہ سے محیط تک کے شمالی افریقہ کے باشندوں پر ہوتا ہے یہ لوگ رومیوں کے دور سے اس نام سے مشہور ہوئے۔ (المنجد فی الاعلام)
38283 عن عبد الله بن عمر قال : قسم الشر سبعين جزءا ، فجعل تسعة وستون جزءا في البربر وجزء واحد في سائر الناس (نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮২৯৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” بربر “
٣٨٢٨٤۔۔۔ (مسند انس) میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملا میرے ساتھ ایک بربری غلام تھا آپ نے فرمایا : ان لوگوں کے پاس مجھ سے پہلے ایک نبی آیا تھا، انھوں نے اسے ذبح کرکے اسے پکایا اس کا گوشت کھایا اور اس کا شوربہ پی گئے۔ (نعیم ابن حماد فی الفتن، وفیہ یحییٰ بن سعید العطار قال ابن حبان : بروی الموضوعات عن الاثبات)
38284 * (مسند أنس) * لقيت رسول الله صلى الله عليه وسلم ومعي وصيف بربري فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن قوم هذا أتاهم نبي قبلي فذبحوه وطبخوه وأكلوا لحمه وشربوا مرقه (نعيم وبن حماد في الفتن ، وفيه يحيى بن سعد العطار ، قال حب : يروي الموضوعات عن الاثبات).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮২৯৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” بربر “
٣٨٢٨٥۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے انھوں نے صدقہ کرنے کا ایک شخص کو حکم دیا اور اس سے فرمایا : اس میں سے کسی بربری کو نہ دینا اگرچہ اس میں سے کتوں کو ڈال دینا۔ (نعیم بن حماد فی الفتن)
38285 عن عائشة أنها أمرت بصدقة فقالت للرجل : لا تعط منها بربريا شيئا ولو أن تطعمه للكلاب (نعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮২৯৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” رستاق “
٣٨٢٨٦۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رستاق جہنم کی باڑ ہے نہ اس کی کوئی حد (شرعی) ہے نہ جمعہ نہ جماعت، ان کے بچے بےغیرت اور ان کے جوان شیطان اور ان کے بوڑھے جاہل ہیں وہاں مومن مردار سے زیادہ بدبودار (برا سمجھا جاتا ) ۔ (رواہ الدیلمی)

براعظم کی جانب، فارسی لفظ ہے۔ (المصباح المنیر الفیومی ج ١ ص ٢٤٢)
38286 عن علي قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : الرستاق حظيرة من حظائر جهنم ، ليس فيها حد ولا جمعة ولا جماعة ، صبيهم عارم وشبانهم شياطين وشيوخهم جهال ، المؤمن أنتن فيهم من الجيفة (الديلمي).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮২৯৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” زمانوں کی فضیلت “ سردی کا موسم
٣٨٢٨٧۔۔۔ حضرت عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : سرماعبادت گزاروں کے لیے غنیمت ہے۔ (ابن ابی شیبہ، مسند احمد فی الزھد، حلیۃ الاولیاء)
38287 عن عمر قال : الشتاء غنيمة العابدين (ش حم في الزهد ، حل).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” رجب “
٣٨٢٨٨۔۔۔ حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عادت تھی کہ جب رجب کا مہینہ آتا آپ فرماتے : اے اللہ ! ہمیں رجب و شعبان میں برکت دے اور رمضان تک (امن وصحت سے) پہنچادے۔ اور جب شب جمعہ ہوتی تو فرماتے : یہ روشن رات ہے اور جمعہ کا دن خوبصورت ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
38288 عن أنس أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا دخل رجب قال : اللهم ! بارك لنا في رجب وشعبان ، وبلغنا رمضان.وكان إذا كانت ليلة الجمعة قال : هذه ليلة غراء ، ويوم الجمعة يوم أزهر (كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” رجب “
٣٨٢٨٩۔۔۔ حضرت انس (رض) سے مروی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عادت تھی جب رجب کا مہینہ ہوتا فرماتے : اے اللہ ! ہمیں رجب وشعبان میں برکت دے اور رمضان تک پہنچادے۔ (رواہ ابن النجار)
38289 عن أنس قال : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا دخل رجب : قال : اللهم ! بارك لنا في رجب وشعبان ، وبلغنا رمضان (ابن النجار).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” پندرہویں شعبان کی رات “
٣٨٢٩٠۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے فرماتی ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پندرہویں شعبان کی رات سجدہ کی حالت میں دعا کرکے کہہ رہے تھے : میں تیرے عذاب سے تیری معافی کی پناہ طلب کرتا ہوں، اور تیری ناراضگی سے تیری رضامندی کی پناہ چاہتا ہوں، اور تجھ سے تیری ہی پناہ چاہتاہوں۔ تیری ذات عظیم ہے “ اور فرمایا : مجھے جبرائیل نے کہا : کہ میں ان کلمات کو اپنے سجدوں میں کہا کروں، میں نے انھیں سیکھ لیا اور سکھادیا۔ (رواہ ابن عساکر)
38290 عن عائشة قالت : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يدعو وهو ساجد ليلة النصف من شعبان يقول : أعوذ بعفوك من عقابك ! وأعوذ برضاك من سخطك ! وأعوذ بك منك ! جل وجهك ، وقال : أمرني جبريل أن أرددهن في سجودي فتعلمتهن وعلمتهن (كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” پندرہویں شعبان کی رات “
٣٨٢٩١۔۔۔ عطاء بن یسار سے روایت ہے فرمایا : جب پندرھویں شعبان ہوتی ہے تو فرشتہ ایک شعبان سے دوسرے شعبان تک مرنے والوں کے نام لکھ لیتا ہے۔ آدمی ظلم کرتا ہے تجارت کرتا ہے عورتوں سے نکاح کرتا ہے جب کہ اس کا نام زندوں (کی فہرست) سے مٹاکر مردوں (کی فہرست) میں لکھ لیا جاتا ہے لیلۃ القدر کے بعد اس سے بڑھ کر کوئی رات افضل نہیں، اللہ تعالیٰ (کی رحمت کا) آسمانی دنیا کی طرف نزول ہوتا ہے، تو مشرک، کینہ ور اور قطع رحمی کرنے والے کے علاوہ ہر (بخشش طلب کرنے والے) کی مغفرت فرما دیتے ہیں۔ (ابن شاھین فی الترغیب)
38291 عن عطاء بن يسار قال : إذا كان ليلة النصف من شعبان نسخ الملك من يموت من شعبان إلى شعبان ، وإن الرجل ليظلم ويتجر وينكح النسوان وقد نسخ اسمه من الاحياء إلى الاموات ما من ليلة بعد ليلة القدر أفضل منها ينزل الله إلى السماء الدنيا فيغفر لكل أحد إلا لمشرك أو مشاحن أو قاطع رحم (ابن شاهين في الترغيب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” پندرہویں شعبان کی رات “
٣٨٢٩٢۔۔۔ عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ جب شعبان کی پہلی رات ہوتی ہے تو ملک الموت کے لیے اس وقت سے لے کر اگلے سال کے اسی وقت تک کے ان لوگوں کے نام لکھ دئیے جاتے ہیں (جنہوں نے مرنا ہے اور ) اس نے ان کی روح قبض کرنی ہے، آدمی عورتوں سے نکاح کرتا ہے اس کے اولاد ہوتی ہے اس کی تعمیرات ہوتی ہیں، اور پودے لگاتا، کھلے بندھوں گناہ کرتا ہے جب کہ اس کا نام زندوں میں نہیں ہوتا۔ (ابن زنجویہ)
38292 عن عطاء بن يسار قال : إذا كان أول ليلة من شعبان نسخ لملك الموت كل من يقبض روحه في تلك السنة إلى مثلها من العام المقبل ، وإن الرجل لينكح النساء ويولد له ويبني ويغرس ويفجر وما له اسم في الاحياء (ابن زنجويه).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” پندرہویں شعبان کی رات “
٣٨٢٩٣۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پندرھویں شعبان کی رات دیکھا آپ نے قیام کیا اور بارہ رکعتیں ادا فرمائیں، پھر نماز سے فراغت کے بعد بیٹھے اور چودہ مرتبہ سورة فاتحہ پڑھی ، چودہ بارقل ھواللہ اھد پڑھا، چودہ مرتبہ، قل اعوذبرب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھی، ایک مرتبہ آیت الکرسی اور لقد جاء کم رسول من انفسکم والی آیت پڑھی، آپ جب نماز ودعا سے فارغ ہوئے میں نے آپ سے اس کے بارے میں پوچھا ، آپ نے فرمایا : جو کچھ تم نے (مجھے کرتے دیکھا) جس نے اس طرح کیا اس کے لیے بیس مقبول حج اور بیس سال کے مقبول روزے رکھنے کا ثواب ہے اور اگر اس روز اس نے روزے کی حالت میں صبح کی تو اس کے لیے دو سال کے روزے رکھنے کا ثواب ہے ایک گزشتہ اور ایک آئندہ سال کا۔ (بیھقی وقال منکر وفی روایۃ مجھولون، قال ویشبہ ان یکون ھذا الحدیث موضوعا واخرجہ الجوز قانی فی الا باطیل وابن الجوزی فی الموضوعات وقال : موضوع واسنادہ مظلم)

کلام :۔۔۔ التنزیہ ج ٢ ص ٩٣۔ ٩٤ اللآلی ج ٢ ص ٦٠ الموضوعات ج ٢ ص ١٣٠) ۔
38293 عن علي قال : رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم ليلة النصف من شعبان قام فصلى أربع عشر ركعة ، ثم جلس بعد الفراغ فقرأ بأم القرآن أربع عشرة مرة و " قل هو الله أحد " أربع عشر مرة و " قل أعوذ برب الفلق " أربع عشرة مرة و " قل أعوذ برب الناس " أربع عشرة مرة وآية الكرسي مرة و " لقد جاءكم رسول من أنفسكم " الآية ، فلما فرغ من صلاته سألته عما رأيت من صنيعه ، قال : من صنع مثل الذي رأيت كان له كعشرين حجة مبرورة وصيام عشرين سنة مقبولة ، فان أصبح في ذلك اليوم صائما كان له كصيام سنتين : سنة ماضية وسنة مستقبلة (هب وقال : منكر وفي رواته مجهولون ، قال : ويشبه أن يكون هذا الحديث موضوعا ، وأخرجه الجوزقاني في الاباطيل وابن الجوزي في الموضوعات وقال : موضوع وإسناده مظلم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” یوم جمعہ، شب جمعہ اور لیلۃ القدر “
٣٨٢٩٤۔۔۔ عکرمہ بن خالد مخزومی سے روایت ہے فرمایا : جس کی جمعہ کے روز یا لیلۃ القدر میں وفات ہوئی اس کا خاتمہ ایمان پر ہوگا اور عذاب قبر سے بچایا جائے گا۔ (بیھقی فی کتاب عذاب القبر)
38294- عن عكرمة بن خالد المخزومي قال: من مات يوم الجمعة أو ليلة القدر ختم بخاتم الإيمان ووقي عذاب القبر."ق في كتاب عذاب القبر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” یوم جمعہ، شب جمعہ اور لیلۃ القدر “
٣٨٢٩٥۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ (کی رحمت) کا ہر شب جمعہ، رات کے ابتدائی حصہ سے آخری حصہ تک اور باقی راتوں میں رات کے آخری تہائی حصہ میں آسمان دنیا کی طرف نزول ہوتا ہے پھر ایک فرشتہ کو حکم دیتے ہیں جو اعلان کرتا ہے : کوئی مانگنے والا ہے جسے میں عطاکروں ؟ کوئی توبہ کرنے والا ہے جس کی توبہ قبول کروں ؟ کوئی مغفرت کا طلب گار ہے جس کی میں مغفرت کروں ؟ اے خیر کے متلاشی آگے بڑھ اور اے شر کے جویاں باز آ۔ (دارقطنی فی احادیث النزول)
38295- عن علي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم "إن الله عز وجل ينزل كل ليلة جمعة من أول الليل إلى آخره إلى السماء الدنيا وفي سائر الليالي في الثلث الآخر من الليل فيأمر ملكا ينادي: هل من سائل فأعطيه؟ هل من تائب فأتوب عليه؟ هل من مستغفر فأغفر له؟ يا طالب الخير! أقبل، ويا طالب الشر! أقصر." قط في أحاديث النزول".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” محرم کا مہینہ “
٣٨٢٩٦۔۔۔ (مسند عثمان) زھری سے روایت ہے کہ حضرت عثمان (رض) نے فرمایا : سال کا آغاز محرم ہے۔ (رواہ ابن عساکر)
38296- "مسند عثمان" عن الزهري أن عثمان قال: إن أول السنة المحرم."كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩০৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” محرم کا مہینہ “
٥٨٢٩٧۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دس محرم کا روزہ رکھتے اور اس کا حکم بھی دیتے تھے۔ (رواہ ابن عساکر)
38297- عن علي قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يصوم عاشوراء ويأمر به."كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩১০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” محرم کا مہینہ “
٣٨٢٩٨۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : ایک شخص نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا میں آپ کے پاس بیٹھا تھا وہ کہنے لگا : یارسول اللہ ! رمضان کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے کسی مہینہ کے روزے رکھنے کا حکم دیتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم نے رمضان کے بعد کسی مہینہ کا روزہ رکھنا ہے تو محرم کا روزہ رکھو، کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے اس میں ایک دن اللہ تعالیٰ نے ایک قوم کی توبہ قبول کی اور اسی میں دوسروں کی توبہ قبول کرتا ہے۔ (الدارمی، ترمذی وقال : حسن غریب، عبداللہ بن احمد بن حنبل فی الزوائد، ابویعلی، بیھقی)
38298- عن علي قال: سأل رجل رسول الله صلى الله عليه وسلم وأنا قاعد فقال: يا رسول الله! أي شهر تأمرني أن أصوم بعد شهر رمضان؟ قال: " إن كنت صائما بعد شهر رمضان فصم المحرم، فإنه شهر الله وفيه يوم تاب الله فيه على قوم ويتوب فيه على آخرين." الدارمي، ت وقال: حسن غريب، عم، ع، هب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩১১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” یوم نیروز “
٣٨٢٩٩۔۔۔ (مسند علی ) مسعر تیمی سے روایت ہے فرمایا : حضرت علی (رض) کے لیے کسی نے نیروز کے دن ایک جام میں فالودہ ہدیہ میں بھیجا، آپ نے فرمایا : یہ کیا ہے ؟ لوگوں نے کہا : یہ نیروز کا دن ہے، آپ نے فرمایا : ہمارا نیروز ہر روز پانی سے ہوتا ہے۔ (ابن الانباری فی المصاحف ورواہ ابن سیرین)

نیروز، نوروزماہ فروروین کی پہلی تاریخ، جس روز سورج نقطہ حمل پر آتا ہے اور بائیس مارچ کے مطابق ہوتی ہے یہ ایرانیوں کی عید کا دن ہے۔ (حسن اللغات فارسی)
38299- "مسند علي" عن المسعر التميمي قال: أهدى إلى علي بن أبي طالب فالوذج في جام يوم النيروز فقال: ما هذا؟ قالوا: هذا يوم النيروز ، فقال : نيروزنا كل يوم بالماء (ابن الانباري في المصاحف ، ورواه عن ابن سيرين).
tahqiq

তাহকীক: