কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
علم کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯০৬ টি
হাদীস নং: ২৯৫৬১
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب کتابت :
29561 ۔۔۔ ” مسند انس “ عمرو بن ازھر حمید کی سند سے عن انس (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے کاتب سے فرمایا : جب تم کتابت کرو تو اپنے قلم کان کے پیچھے رکھ لو چونکہ ایسا کرنے سے تمہاری یادداشت میں اضافہ ہوگا ۔ (رواہ عمرو بن الازھر قال النسائی وغیرہ متروک وقال احمد بن حنبل یضع الحدیث وقال البخاری یرمی بالکذب) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے التنزیۃ 2661 و ضعیف الجامع 676 ۔
29561- "مسند أنس" عن عمرو بن الأزهر عن حميد عن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لكاتبه: "إذا كتبت فضع قلمك على أذنك؛ فإنه أذكر لك". عمرو بن الأزهر؛ قال "ن" وغيره: متروك، وقال "حم": يضع الحديث، وقال "خ": يرمى بالكذب.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৬২
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب کتابت :
29562 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : کتابت ایک علامت ہے جو کتابت نمایاں ہوتی ہے وہ سب سے اچھی ہوتی ہے۔ (رواہ الخطیب فی الجامع)
29562- عن علي قال: الخط علامة فكل ما كان أبين كان أحسن. "خط" في الجامع.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৬৩
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب کتابت :
29563 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے اپنے کاتب عبید اللہ بن ابی رافع سے فرمایا : اپنی دوات کی سیاہی درست رکھو قلم کا قط لمبا بناؤ سطور میں نمایاں وقفہ رکھو اور الفاظ کو قریب قریب کرکے لکھو اور حروف کی بناوٹ واضح کرو ۔ (روالخطیب فی الجامع)
29563- عن علي أنه قال لكاتبه عبيد الله بن أبي رافع: ألق دواتك وأطل شق قلمك، وافرج بين السطور وقرمط بين الحروف. "خط" فيه.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৬৪
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب کتابت :
29564 ۔۔۔ عوانہ بن الحکم کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے اپنے کاتب سے فرمایا : اپنے قلم کا قط لمبابناؤ قلم کو قدرے موٹے رکھو ۔ ترچھا قط بناؤ نون کو واضح کرکے لکھو حاء کو خوبصورت لکھو ، صاد کو بڑا کرکے لکھو عین کو اوپر کرکے لکھو کاف کی دم لمبی نہ بناؤ فاء کو بڑا کرکے لکھو لام کو واضح کرکے لکھو ، باء تاء اور ثاء کو نمایاں کرکے لکھو زاء کو کھڑا رکھو اور اس کی دم کو اوپر لے جاؤ اپنا قلم کان کے پیچھے رکھ لیا کرو چونکہ اس سے یادداشت میں اضافہ ہوتا ہے۔ (رواہ الخطیب وفیہ الھیثم ابن عدی ومحمد بن الحسن بن زیاد النقاش متھمان)
29564- عن عوانة بن الحكم قال: قال علي لكاتبه: أطل جلفة قلمك وأسمنها وأيمن قطتك وأسمعني طنين النون، وحور الحاء وأسمن الصاد وعرج العين واشقق الكاف وعظم الفاء ورتل اللام وأسلس الباء والتاء والثاء وأقم الزاي وعل ذنبها واجعل قلمك خلف أذنك يكون أذكر لك. "خط"؛ وفيه الهيثم بن عدي ومحمد بن الحسن بن زياد النقاش متهمان.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৬৫
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب کتابت :
29565 ۔۔۔ میمون بن مھران کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس ایک رسید لائی گئی اس کی تاریخ میں شعبان لکھا ہوا تھا فرمایا : آنے والا شعبان یا جو گزر گیا یا جو بعد میں آئے گا ؟ پھر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین سے فرمایا : کوئی ایسی چیز مقرر کرو جس سے لوگ اپنی تاریخ پہچان سکیں بعض نے کہا رومیوں کی تاریخ کو لکھو صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے کہا : رومیوں کی تاریخ میں طوالت ہے اور وہ ذوالقرنین سے اپنی تاریخ لکھتے ہیں بعض نے کہا : اہل فارس کی تاریخ لکھو فرمایا اہل فارس کا کا جب بھی کوئی بادشاہ بنتا ہے وہ پہلی تاریخ کو ختم کردیتا ہے بالآخر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کا اس رائے پر اجماع ہوگیا کہ ہجرت کو بنیاد بنایا جائے اور یہ ہجرت کا تیرھواں سال تھا ، چنانچہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے ہجرت نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تاریخ کی بنیاد رکھی ۔ (رواہ البخاری فی الادب المفرد والحاکم)
29565- عن ميمون بن مهران قال: رفع إلى عمر صك محله شعبان فقال: أي شعبان الذي يجيء أو الذي مضى أو الذي هو آت؟ ثم قال لأصحاب النبي صلى الله عليه وسلم: ضعوا للناس شيئا يعرفونه من التاريخ، فقال بعضهم: اكتبوا على تاريخ الروم، فقالوا: إن الروم يطول تأريخهم ويكتبون من ذي القرنين فقال: اكتبوا على تاريخ فارس فقال: إن فارس كلما قام ملك طرح من كان قبله فأجمع رأيهم على أن الهجرة كانت عشر سنين، فكتبوا التاريخ من هجرة النبي صلى الله عليه وسلم. "خ" في الأدب، "ك"
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৬৬
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب کتابت :
29566 ۔۔۔ حضرت معاویہ (رض) کی روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میری کتابت کی اصلاح کرتے ہوئے فرمایا : اے معاویہ ! دوات کی سیاہی درست رکھو (دوات کا منہ کھلا ہوتا کہ تنگی کے سبب وقت نہ ہو) قلم پر ترچھا قط لگاؤ بسم اللہ کی باء کو واضح کرکے لکھو سین کے دندانوں کو بھی واضح کرو میم کی آنکھ کو خراب نہ کرو لفظ اللہ کو خوبصورت لکھو رحم کی نون کو دراز کرکے لکھو، رحیم کو عمدگی سے لکھو اور قلم کو اپنے بائیں کان پر رکھو کیونکہ یہ طریق تجھے خوب مضمون یاد دلانے والا ہے۔ (رواہ الدیلمی)
29566- عن معاوية قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يا معاوية ألق الدواة وحرف القلم وانصب الباء وفرق السين ولا تغور الميم وحسن الله ومد الرحمن، وجود الرحيم، وضع قلمك على أذنك اليسرى فإنه أذكر لك". الديلمي.
তাহকীক: