কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
علم کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯০৬ টি
হাদীস নং: ২৯৫২১
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29521 ۔۔۔ حارث اعور کی روایت ہے کہ حضرت علی ابن ابی طالب (رض) سے ایک مسئلہ دریافت کیا گیا حضرت علی (رض) لے کر گھر میں داخل ہوگئے اور پھر جوتے پہنے چادر اوڑھی اور مسکراتے ہوئے باہر تشریف لائے آپ سے پوچھا گیا اے امیر المؤمنین جب آپ سے کوئی مسئلہ پوچھا جاتا تھا آپ بڑی تندھی سے اس کا جواب دیتے تھے جبکہ آج آپ گھر میں داخل ہوگئے فرمایا : مجھے پیشاب کی حاجت تھی جبکہ وہ شخص جسے پیشاب کی حاجت پیش ہو وہ سہولت سے جواب نہیں دیتا ۔ پھر آپ (رض) نے یہ اشعار پڑھے : اذا المشکلات تصدین لسی کشفت حقائقھا بالنظر فان رویت فی محیا الصواب عمیاء لایتلبسا البصر مقنعۃ بغیوب الامور : وضعت علیھا صحیح الفکر لساناکشقشۃ الاریح یتی اوکسالحسام الیمانی الذکر وقلبا اذا استنطقتہ الفنون ابر علیھا بباھی الدرز ولست بامعۃ فی الرجال یسائل ھذا وذا ماالخبر ولکننی مذرب الاصغرین ابین مع مامضسی وماغبر : جب مجھے مشکل مسائل پیش آجاتے ہیں تو مجھے ان کی حقیقت آشکارہ کرنے کے لیے غور و فکر کرنی پڑتی ہے اگر ایسی حدیث پیش آجائے کہ درستی کی طرف بصیرت کی پہنچ کس طرح نہ ہونے پائے اور امور پر دبیز پردے پڑے ہوں تو اس وقت میں اپنی فکر ساتھ مرکوز کرلیتا ہوں میں اپنی فصیح زبان کو لے آتا ہوں وہ چلتا ہوا کار گر ہتھیار ہے یایمن کی کاٹنے والی تلوار ہے اور ایسا دل لاتا ہوں کہ جس سے مجھے قیمتی موتی ملتے ہیں میں مردوں میں ہر ایک کی رائے پر چلنے والا نہیں ہوں کہ یہ اس سے سوال کرے اور اسے سوال کا جواب نہ بن پڑے البتہ میں پیشاب کی حاجت محسوس کررہا تھا اور میں یہ بیان کرنا چاہتا ہوں کہ کیا بیتا اور کیا باقی رہا ۔
29521- عن الحارث الأعور قال: سئل علي بن أبي طالب عن مسألة فدخل مبادرا ثم خرج في حذاء ورداء وهو متبسم فقيل له: يا أمير المؤمنين إنك كنت إذا سئلت عن مسألة تكون فيها كالسكة المحماة، قال: إني كنت حاقنا ولا رأي لحاقن ثم أنشأ يقول:
إذا المشكلات تصدين لي ... كشفت حقائقها بالنظر
فإن رؤيت في محيا الصوا ... ب عمياء لا يجتلها البصر
مقنعة بغيوب الأمور ... وضعت عليها صحيح الفكر
لسانا كشقشقة الأريح ... يي أو كالحسام اليماني الذكر
وقلبا إذا استنطقته الفنو ... ن أبر عليها بباهى الدرر
ولست بإمعة في الرجال ... يسائل هذا وذا ما الخبر
ولكنني مذ رب الأصغرين ... أبين مع ما مضى وما غبر
ابن عبد البر في العلم
إذا المشكلات تصدين لي ... كشفت حقائقها بالنظر
فإن رؤيت في محيا الصوا ... ب عمياء لا يجتلها البصر
مقنعة بغيوب الأمور ... وضعت عليها صحيح الفكر
لسانا كشقشقة الأريح ... يي أو كالحسام اليماني الذكر
وقلبا إذا استنطقته الفنو ... ن أبر عليها بباهى الدرر
ولست بإمعة في الرجال ... يسائل هذا وذا ما الخبر
ولكنني مذ رب الأصغرين ... أبين مع ما مضى وما غبر
ابن عبد البر في العلم
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫২২
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29522 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) روایت کی ہے کہ کہ آپ (رض) نے فرمایا : ایک دوسرے سے ملاقات کرو اور حدیث پڑھو پڑھاؤ اور حدیث کو یوں نہ چھوڑ دو کہ یہ علم بھول جائے ۔ (رواہ الخطیب فی الجامع)
29522- عن علي قال: تزاوروا وتدارسوا الحديث ولا تتركوه يدرس "خط" في الجامع.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫২৩
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29523 ۔۔۔ ابو طفیل کہتے ہیں میں نے سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کو فرماتے سنا : اے لوگو ! کیا تم چاہتے ہو کہ اللہ اور اس کے رسول کی تکذیب کی جائے ؟ لوگوں سے وہی کچھ بیان کرو جسے لوگ سمجھ سکیں اور جسے سمجھنے کی لوگوں میں استطاعت نہ ہو اسے چھوڑ دو ۔ (رواہ الخطیب فیہ)
29523- عن أبي الطفيل قال: سمعت عليا يقول: أيها الناس تحبون أن يكذب الله ورسوله؟ حدثوا الناس بما يعرفون ودعوا ما ينكرون. "خط" فيه.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫২৪
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29524 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کی روایت ہے کہ تمہارا عالم کے سامنے قرات کرنا یا عالم کا تمہیں پڑھ کر سنانا دونوں برابر ہیں۔ (رواہ الدنیوری والدیلمی)
29524- عن علي قال: قراءتك على العالم وقراءته عليك سواء. الدينوري والديلمي.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫২৫
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
25 295 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : علم حاصل کرو جب تم علم حاصل کر رہے ہو تو اپنے آپ کو قابو میں رکھو علم کو ہنسی مذاق کے ساتھ خلط نہ کرو اور علم کو باطل سے دور رکھو ورنہ دل علم کی کلی کردیں گے ۔ (رواہ عبداللہ بن احمد بن حنبل فی الزھد والخطیب فی الجامع)
29525- عن علي قال: تعلموا العلم، فاذا علمتموه فاكظموا عليه ولا تخلطوه بضحك وباطل فتمجه "عم" في الزهد، "خط" في الجامع.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫২৬
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29526 ۔۔۔ حضرت حذیفہ (رض) نے فرمایا : فتوی تین میں سے ایک شخص دیتا ہے ، ایک وہ جو ناسخ اور منسوخ کا علم رکھتا ہو یا وہ شخص جو عہدہ حکومت پر فائز ہو اور وہ اس کے سوا کوئی چارہ کار نہ پاتا ہو اور تیسرا تکلف کرنے والا ۔ (رواہ ابن عساکر)
29526- عن حذيفة قال: إنما يفتي أحد ثلاثة: من عرف الناسخ والمنسوخ أو رجل ولي سلطانا فلا يجد من ذلك بدا، أو متكلف. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫২৭
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29527 ۔۔۔ حسن بن جابر (رض) روایت کی ہے کہ میں نے حضرت ابو امامہ (رض) سے علم کو لکھنے کے متعلق پوچھا انھوں نے کہا اس میں کوئی حرج نہیں ۔ (رواہ ابن عساکر)
29527- عن الحسن بن جابر قال: سألت أبا أمامة عن كتاب العلم فلم ير به بأسا. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫২৮
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29528 ۔۔۔ حضرت ابو درداء (رض) فرماتے ہیں : کوئی شخص اس وقت تک کامل فقیہ نہیں بن سکتا جب تک محض اللہ کے لیے لوگوں سے بغض رکھتا ہوں اور پھر جب اپنے نفس کی طرف رجوع کرے تو اس سے اور زیادہ بغض کرتا ہو۔ (رواہ ابن عساکر)
29528- عن أبي الدرداء قال: لا يفقه الرجل كل الفقه حتى يمقت الناس في جنب الله ثم يرجع إلى نفسه فيكون لها أشد مقتا. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫২৯
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29529 ۔۔۔ حضرت ابودرداء (رض) نے فرمایا : کوئی شخص متعلم بنے بغیر عالم نہیں بن سکتا اور کوئی شخص عمل کے بغیر عالم نہیں بن سکتا ۔۔ (رواہ ابن عساکر)
29529- عن أبي الدرداء قال: لا يكون عالما حتى يكون متعلما ولا يكون بالعلم عالما حتى يكون به عاملا. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩০
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29530 ۔۔۔ حضرت ابودرداء (رض) جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث بیان کرتے تو فرماتے : یا اللہ میں نے یہ بغیر سماع کے نقل کی ہے ۔۔ (رواہ ابو یعلی والرویانی و ابن عساکر)
29530- عن أبي الدرداء أنه كان إذا حدث بالحديث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: اللهم إن هكذا فشكله "ع" والروياني، "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩১
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29531 ۔۔۔ حمید بن ہلال بن ابی رفاعہ روایت کی ہے کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ دے رہے تھے میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک اجنبی شخص آیا ہے اور دین کے متعلق سوال کررہا ہے نامعلوم اس کا دین کیا ہے چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ چھوڑا اور تشریف لے آئے پھر ایک کرسی لائی گئی میرا خیال ہے اس کے پائے لوہے کے تھے پھر کرسی پر تشریف فرما ہوئے پھر مجھے تعلیم دیتے رہے پھر آپ خطبہ دینے کے لیے آگئے اور خطبہ مکمل کیا ۔ (رواہ الطبرانی وابو نعیم عن ابی رفاعۃ العدوی)
29531- عن حميد بن هلال عن أبي رفاعة قال: انتهيت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يخطب فقلت: يا رسول الله رجل غريب جاء يسأل عن دينه لا يدري ما دينه فجاء رسول الله صلى الله عليه وسلم وترك خطبته، ثم أتى بكرسي خلت قوائمه حديدا فصعد رسول الله صلى الله عليه وسلم فجعل يعلمني مما علمه الله، ثم أتى خطبته فأتمها. "طب" وأبو نعيم - عن أبي رفاعة العدوي.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩২
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29532 ۔۔۔ ابو سعید (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے عہد لیا تھا کہ میں تم میں سے کسی ایسے شخص کو نہ پہچانتا ہوں جو علم رکھتا ہو اور پھر اسے لوگوں سے ڈر کر چھپا دے ۔ (رواہ ابن عساکر)
29532- عن أبي سعيد قال: عهد إلينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: لا أعرفن رجلا منكم علم علما فكتمه فرقا من الناس. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩৩
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29533 ۔۔۔ ابو سعید (رض) روایت کی ہے کہ جب ان کے پاس یہ نوجوان آتے تو آپ (رض) کہتے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وصیت کے مطابق مرحبا ہمیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وصیت کی تھی کہ ہم ان کے لیے مجلس میں وسعت پیدا کریں انھیں علم حدیث کی تعلیم دیں بلاشبہ تم ہمارے جانشین ہو اور ہمارے بعد محدثین ہو ، چنانچہ آپ (رض) نوجوان سے کہتے اگر کوئی بات سمجھ میں نہ آئے مجھ سے سمجھ لیا کرو چونکہ تم اگر سمجھ کر میرے پاس سے اٹھے تو یہ مجھے محبوب ہے اس سے کہ تم بغیر سمجھے اٹھ جاؤ۔ (رواہ ابن النجار)
29533- عن أبي سعيد أنه كان إذا أتاه هؤلاء الأحداث قال: مرحبا بوصية رسول الله صلى الله عليه وسلم أمرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم أن نوسع لهم في المجلس، ونفقههم الحديث فإنكم خلوفنا والمحدثون بعدنا وكان مما يقول للحدث: إذا أنت لم تفهم الشيء استفهمنيه فإنك أن تقوم وقد فهمته أحب إلي من أن تقوم ولم تفهمه. ابن النجار.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩৪
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29534 ۔۔۔ ابو ہارون عبدی کی روایت ہے کہ جب ہم حضرت ابو سعید خدری (رض) کے پاس آئے تو آپ (رض) کہتے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وصیت کے مطابق مرحبا ہم کہتے : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کیا وصیت تھی ؟ جواب دیتے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کو وصیت کی تھی کہ لوگ تمہارے پیچھے چلیں گے تمہارے پاس دوردراز سے لوگ آئیں گے ان کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور انھیں اس علم کی تعلیم دینا جو اللہ تعالیٰ نے تمہیں عطا کیا ہے۔ (رواہ ابن جریر جریر وابن عساکر)
29534- عن أبي هارون العبدي قال: كنا إذا أتينا أبا سعيد الخدري قال: مرحبا بوصية رسول الله صلى الله عليه وسلم، قلنا: وما وصية رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: قال لأصحابه: "الناس لكم تبع وسيأتيكم أقوام من أقطار الأرض يتفقهون؛ فإذا أتوكم فاستوصوا بهم خيرا وعلموهم مما علمكم الله". ابن جرير، "كر" وفي لفظ: "سيأتيكم أقوام من أطراف الأرضين يسألونكم عن الدين فإذا جاؤوكم فأوسعوا لهم واستوصوا بهم خيرا وعلموهم".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩৫
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29535 ۔۔۔ حضرت ابو سعید خدری (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا عنقریب تمہارے پاس لوگ آئیں گے وہ تمہارے بھائی ہوں گے علم حاصل کرنا ان کا مقصد ہوگا انھیں تعلیم دو پھر کہو مرحبا مرحبا قریب ہوجاؤ۔ (رواہ ابن عساکر)
29535- عن أبي سعيد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إنه سيأتيكم ناس من إخوانكم يتفقهون ويتعلمون فعلموهم، ثم قولوا: مرحبا مرحبا ادنوا". "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩৬
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29536 ۔۔۔ ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابن عباس لوگوں کے سامے ایسی حدیث نہ بیان کرو جو ان کی عقلوں سے بالاتر ہو چونکہ اس سے وہ فتنہ میں پڑجائیں گے (رواہ الدیلمی)
29536- عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "يا ابن عباس لا تحدث حديثا لا تحمله عقولهم فيكون فتنة عليهم". الديلمي.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩৭
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29537 ۔۔۔ عثمان بن ابی رواد ضحاک بن مزاحم کی سند سے ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ صحابہ کرام (رض) نے عرض کی یا رسول اللہ ہم آپ سے جو کچھ سنیں اسے لوگوں سے بیان کردیں ؟ فرمایا جی ہاں البتہ وہ حدیث لوگوں سے نہ بیان کرو جو ان کی عقلوں میں نہ آتی ہو ورنہ بعض لوگ فتنہ میں پڑجائیں گے چنانچہ ابن عباس (رض) بہت ساری چیزیں لوگوں سے چھپا کر رکھتے تھے۔ (رواہ العقیلی وابن عساکر قال العقیلی عثمان بن داؤد مجھول ینقل الحدیث ولا یتابعہ علی حدیث ولا یعرف الا بہ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے المتناھیۃ 185 ۔
29537- عن عثمان بن أبي رواد عن الضحاك بن مزاحم عن ابن عباس قال: قالوا يا رسول الله ما نسمع منك نحدث به كله؟ فقال: نعم إلا أن تحدث قوما حديثا لا تضبطه عقولهم فيكون على بعضهم فتنة، فكان ابن عباس يكن أشياء يفشيها إلى قوم. "عق، كر"؛ قال "عق": عثمان بن داود مجهول ينقل الحديث ولا يتابعه على حديثه ولا يعرف إلا به.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩৮
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29538 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کی ہے کہ حکمت ان لوگوں سے حاصل کرلو جن سے تم حکمت کو سنو ایک وقت ہوگا کہ غیر حکیم حکمت کی بات کرے گا اور تیر اندازی تیر انداز کے علاوہ کوئی اور کرے گا ۔ (رواہ العسکری فی الامثال)
29538- عن ابن عباس قال: خذوا الحكمة ممن سمعتموها فإنه قد يقول الحكمة غير الحكيم وتكون الرمية من غير رام. العسكري في الأمثال.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৩৯
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29539 ۔۔۔ ” مسند عبداللہ بن عمرو بن العاص “ عبداللہ بن عمرو (رض) روایت کی ہے کہ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا میں علم کو لکھ کر محفوظ کروں ؟ فرمایا : جی ہاں (رواہ ابن عساکر)
29539- "مسند عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنهما" قلت: يا رسول الله أقيد العلم؟ قال: "نعم" يعني كتابته. "كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫৪০
علم کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علم کے متفرق آداب :
29540 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) روایت کی ہے کہ لوگ کبھی کبھی اچھی بات کہہ دیتے ہیں جب ان کا قول فعل کے مطابق ہو تو وہ اس کی اچھائی کا حظ لیتا ہے اور جس شخص کا قول فعل کے مطابق نہ ہو وہ اپنے نفس کی تذلیل کرتا ہے (رواہ ابن عساکر)
29540- عن ابن مسعود قال: إن الناس كلهم قد أحسنوا القول فمن وافق قوله فعله فذاك الذي أصاب حظه، ومن خالف قوله فعله فإنما يوبخ نفسه. "كر".
তাহকীক: