সহীফায়ে হাম্মাম ইবনে মুনাব্বিহ (উর্দু)

صحيفة همام بن منبه

ا ب ج - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩৮ টি

হাদীস নং: ৮১
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ وضو کا ادب
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص وضو کرے تو اس کو چاہیے کہ دونوں نتھنوں میں پانی ڈالے پھر چھڑک دے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْتَنْشِقْ بِمَنْخِرَيْهِ مِنْ مَاءٍ ثُمَّ لِيَنْتَثِر
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮২
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ احد کے پہاڑ برابر سونا
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے اگر میرے پاس احد (ایک پہاڑ کا نام) کے برابر بھی سونا ہوتا تو میں اس بات کو پسند کرتا کہ تین رات گزرنے سے پہلے اگر کوئی اس کو لینے والا ہوتا تو ایک دینار بھی باقی نہ رکھوں، میں کوئی چیز باقی رکھ کر اپنے کو (اللہ کے سامنے) مقروض نہیں بنانا چاہتا۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ عِنْدِي أُحُدًا ذَهَبًا لَأَحْبَبْتُ أَلَّا يَأْتِيَ عَلَيَّ ثَلَاثُ لَيَالٍ وَعِنْدِي مِنْهُ دِينَارٌ أَجِدُ مَنْ يَتَقَبَّلُهُ مِنِّي، لَيْسَ شَيْءٌ أُرْصِدُهُ فِي دَيْنٍ عَلَيَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৩
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ باورچی کا حق
جب تمہارا کھانا پکانے والا تمہارے پاس تمہارا کھانا لائے، جس نے تمہیں گرمی اور دھوئیں سے بچایا تو اس کو بھی اپنے ساتھ کھانے کے لیے بلا لو ورنہ اس کے ہاتھ میں لقمہ ہی دے دو (یا اس کے ہاتھ میں ہاتھ دو ) فرمایا (یہ فرمایا وہ راوی کو شک ہے) ۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا جَاءَكُمُ الصَّانِعُ بِطَعَامِكُمْ قَدْ أَغْنَى عَنْكُمْ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ فَادْعُوهُ فَلْيَأْكُلْ مَعَكُمْ، وَإِلَّا فَأَلْقِمُوهُ فِي يَدِهِ أَوْ لِيُنَاوِلْهُ فِي يَدِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৪
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ میرا بچہ، میری بچی
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے : " تمہارے رب کو پانی پلاؤ " یا " تمہارے رب کو کھانا کھلاؤ " اور " تمہارے رب کے لیے (چراغ) روشن کرو " اور تم میں سے کوئی شخص کسی کو یہ نہ کہے " میرا رب " بلکہ یہ کہے " میرا سردار "، " میرا مولا " اور تم میں سے کوئی شخص " میرا بندہ "، تمیری بندی " نہ کہے بلکہ " میرا بچہ "، " میری بچی "، میرا لڑکا " کہے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَقُلْ أَحَدُكُمُ اسْقِ رَبَّكَ أَوْ أَطْعِمْ رَبَّكَ وَضِئْ رَبَّكَ وَلَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: رَبِّي، وَلْيَقُلْ: سَيِّدِي، مَوْلَايَ، وَلَا يَقُلْ أَحَدُكُمْ: عَبْدِي، أَمَتِي، وَلْيَقُلْ: فَتَايَ، فَتَاتِي، غُلَامِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৫
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ ہر ایک کی دو بیویاں
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پہلی جماعت جو جنت میں داخل ہوگی ان لوگوں کی صورتیں چودھویں رات کے چاند کی مانند ہوں گی۔ جنت میں وہ تھوکیں گے اور نہ اس میں ناک صاف کریں گے اور نہ اس میں بیت الخلاء کو جائیں گے۔ ان کے برتن اور کنگھیاں سونے، چاندی کی ہوں گی اور ان کی انگیٹھیاں ایلوے کی ہوں گی اور ان کا چھڑکاؤ مشک کا ہوگا۔ ان میں سے ہر ایک کی دو بیویاں ہوں گی، بیوی کی پنڈلی کا گدھ حسن کی (شفافی کی) وجہ سے گوشت میں سے نظر آئے گا۔ (جنت کے) لوگوں کے درمیان نہ تو اختلاف ہوگا اور نہ ان کے دلوں میں ایک دوسرے سے بغض ہوگا وہ صبح شام اللہ کی حمد و ثنا بیان کریں گے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَلِجُ الْجَنَّةَ صُوَرُهُمْ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، لَا يَبْصُقُونَ فِيهَا، وَلَا يَمْتَخِطُونَ، وَلَا يَتَغَوَّطُونَ فِيهَا، آنِيَتُهُمْ وَأَمْشَاطُهُمْ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَمَجَامِرُهُمْ مِنَ الْأَلُوَّةِ، وَرَشْحُهُمُ الْمِسْكُ، وَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ زَوْجَتَانِ، يُرَى مُخُّ سَاقِهَا مِنْ وَرَاءِ اللَّحْمِ مِنَ الْحُسْنِ، لَا اخْتِلَافَ بَيْنَهُمْ وَلَا تَبَاغُضَ، قُلُوبُهُمْ عَلَى قَلْبٍ وَاحِدٍ، يُسَبِّحُونَ اللَّهَ بُكْرَةً وَعَشِيًّا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৬
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ اللہ جل شانہ سے عہد لینا
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یا اللہ ! میں تجھ سے ایک عہد لیتا ہوں تو اس کے خلاف نہ ہونے دے، میں تو ایک بشر (انسان) ہوں۔ (وہ یہ کہ نہ میں نے کسی مومن کو ایذاء دی ہے یا اس کو گالی دی یا اس کو مارا ہے یا اس پر لعنت بھیجی ہے تو اس کو رحمت اور پاکیزگی اور قربت بنا دے جس کے ذریعہ وہ قیامت کے دن (اللہ سے) تقرب حاصل کرے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَتَّخِذُ عِنْدَكَ عَهْدًا لَنْ تُخْلِفَهُ، إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ، فَأَيُّ الْمُؤْمِنِينَ آذَيْتُهُ أَوْ شَتَمْتُهُ أَوْ جَلَدْتُهُ أَوْ لَعَنْتُهُ فَاجْعَلْهَا صَلَاةً وَزَكَاةً وَقُرْبَةً تُقَرِّبُهُ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৭
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ غنیمت کا مال
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہم سے پہلے جو لوگ تھے ان کے لیے غنیمت کا مال حلال نہیں تھا۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ اللہ نے ہمارے ضعف اور ہماری عاجزی کو دیکھا، اسی لیے اس نے اس کو ہمارے لیے پاک بنادیا۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَمْ تَحِلَّ الْغَنَائِمُ لِمَنْ كَانَ قَبْلَنَا، ذَلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ رَأَى ضَعْفَنَا وَعَجْزَنَا فَطَيَّبَهَا لَنَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৮
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ بلی کی وجہ سے دوزخ ملی !
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک عورت تھی جو اپنی بلی کی وجہ سے (یا یہ فرمایا : بلی کو باندھ رکھنے کی وجہ سے) دوزخ میں گئی چنانچہ نہ تو وہ اس کو کھانا ڈالتی تھی اور نہ چھوڑ ہی دیتی تھی کہ وہ خود ہی زمین کے کیڑے مکوڑے، پرندے پکڑ کر کھالے، یہاں تک کہ وہ بلی فاقے کر کے مرگئی۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَخَلَتِ امْرَأَةٌ النَّارَ مِنْ جَرَّاءِ هِرَّةٍ لَهَا أَوْ هِرَّةٍ رَبَطَتْهَا، فَلَا هِيَ أَطْعَمَتْهَا وَلَا هِيَ أَرْسَلَتْهَا تَتَقَهَّمُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ حَتَّى مَاتَتْ هَزْلًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৮৯
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص کب مومن نہیں ہوتا !
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی شخص چوری کرنے کی حالت میں (سچا) مومن نہیں ہوتا، کوئی شخص زنا کرنے کی حالت میں مومن نہیں ہوتا، کوئی شخص ممنوع چیز یعنی شراب پینے کی حالت میں مومن نہیں ہوتا۔ اور قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے کہ کوئی شخص عزت دار ہو کر (نکاح میں کھجور مصری) اس طرح لوٹے کہ لوگوں کی نظروں نکو ہوجائے تو اس حال میں وہ مومن نہیں ہوتا۔ تم میں سے کوئی شخص دغا بازی کرے تو دغا بازی کرنے کی حالت میں وہ مومن نہیں ہوتا۔ بچتے رہو، بچتے رہو۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَسْرِقُ سَارِقٌ وَهُوَ حِينَ يَسْرِقُ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَزْنِي زَانٍ وَهُوَ حِينَ يَزْنِي مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْحُدُودَ أَحَدُكُمْ، يَعْنِي الْخَمْرَ، وَهُوَ حِينَ يَشْرَبُهَا مُؤْمِنٌ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَا يَنْتَهِبُ أَحَدُكُمْ نُهْبَةً ذَاتَ شَرَفٍ يَرْفَعُ إِلَيْهِ الْمُؤْمِنُونَ أَعْيُنَهُمْ فِيهَا وَهُوَ حِينَ يَنْتَهِبُهَا مُؤْمِنٌ، وَلَا يَغُلُّ أَحَدُكُمْ حِينَ يَغُلُّ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاكُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯০
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، اس امت کا کوئی شخص، یا یہودی ای نصرانی میرا تذکرہ سنے اور مرجائے اور اس چیز پر ایمان نہ لائے جس کے ساتھ مجھے بھیجا گیا ہے تو وہ دوزخ کے لوگوں میں ہوگا۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَا يَسْمَعُ بِي أَحَدٌ مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ، وَلَا يَهُودِيٌّ وَلَا نَصْرَانِيٌّ، وَمَاتَ وَلَمْ يُؤْمِنْ بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ إِلَّا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯১
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کو تالی بجانا چاہیے
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نماز میں مردوں کو سبحان اللہ کہنا چاہیے اور عورتوں کو تالی بجانی چاہیے (یعنی نماز میں امام کوئی غلطی کرے تو اس کو آگاہ کرنے کے لیے۔ مترجم)
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «التَّسْبِيحُ لِلْقَوْمِ، وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ فِي الصَّلَاةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯২
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ خون میں مشک کی خوشبو
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر زخم جو مسلمان کو اللہ کی راہ میں لگے، قیامت کے دن اسی صورت کا ہوگا جب کہ وہ نیزے سے زخمی ہوا، خون نچڑ رہا ہوگا، رنگ تو خون کا رنگ ہوگا مگر خوشبو مشک کی سی خوشبو ہوگی۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُّ كَلْمٍ يُكْلَمُ بِهِ الْمُسْلِمُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَكُونُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَهَيْئَتِهَا إِذَا طُعِنَتْ يَفْجُرُ دَمًا، اللَّوْنُ لَوْنُ الدَّمِ، وَالْعَرْفُ عَرْفُ الْمِسْكِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৩
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ سوال پر سوال
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ہمیشہ دریافت پر دریافت کرتے رہو گے، یہاں تک کہ تم میں سے کوئی بھی کہے گا کہ : یہ اللہ ہے جس نے مخلوق کو پیدا کیا، پھر تو اللہ کو کس نے پیدا کیا ؟
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَزَالُونَ تَسْتَفْتُونَ حَتَّى يَقُولَ أَحَدُكُمْ: هَذَا اللَّهُ، خَلَقَ الْخَلْقَ، فَمَنْ خَلَقَ اللَّهَ؟
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৪
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ صدقے کا کھجور
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اپنے گھر والوں کے پاس جاتا ہوں تو میں اپنے بستر پر (یا یہ فرمایا : اپنے گھر میں) کھجور پڑا ہوا پاتا ہوں اور میں اس کو کھانے کے لیے اٹھا لیتا ہوں، پھر مجھے خوف ہوتا ہے کہ شاید صدقے کا ہو، پھر میں اس کو ڈال دیتا ہوں۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي لَأَنْقَلِبُ إِلَى أَهْلِي فَأَجِدُ التَّمْرَةَ سَاقِطَةً عَلَى فِرَاشِي أَوْ فِي بَيْتِي فَأَرْفَعُهَا لِآكُلَهَا، ثُمَّ أَخْشَى أَنْ تَكُونَ مِنَ الصَّدَقَةِ فَأُلْقِيهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৫
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ قسم کا کفارہ
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کسی کا قسم کھانے کی وجہ سے اپنے اہل و عیال کے پاس نہ جانا اللہ کے نزدیک زیادہ بہتر ہے بہ نسبت اس کے کہ وہ اپنا کفارہ ادا کرے جس کو (قسم توڑنے پر) اللہ نے فرض کیا ہے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَاللَّهِ لَأَنْ يَلَجَّ أَحَدُكُمْ بِيَمِينِهِ فِي أَهْلِهِ، آثَمُ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ أَنْ يُعْطِي كَفَّارَتَهُ الَّتِي فَرَضَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ قرعہ اندازی
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب وہ لوگ قسم کھانے کے لیے مجبور کیے جائیں اور دونوں حیا کریں تو ان کے درمیان قرعہ ڈالو۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أُكْرِهَ الِاثْنَانِ عَلَى الْيَمِينِ فَاسْتَحَبَّاهَا فَأَسْهِمْ بَيْنَهُمَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৭
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ دودھ کا معاوضہ
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص اونٹنی یا بکری خرید کرے جس کا دودھ دھوکا دینے کے لیے کئی وقت کا نہ نچوڑا گیا ہو تو اس کو دودھ نچوڑنے کے بعد دو باتوں کا اختیار ہوگا، یا تو اس کو رکھ لے ورنہ اس کو واپس کردے اور ایک صاع کھجور دے دے (دودھ کے معاوضہ میں)
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا مَا أَحَدُكُمُ اشْتَرَى لِقْحَةً مُصَرَّاةً أَوْ شَاةً مُصَرَّاةً فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا، إِمَّا هِيَ وَإِلَّا فَلْيَرُدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৮
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ بوڑھا کب جوان ہوتا ہے
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بوڑھا آدمی دو چیزوں کی محبت میں جوان ہوتا ہے : لمبی عمر اور مال کی کثرت۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الشَّيْخُ شَابٌّ عَلَى حُبِّ اثْنَتَيْنِ: طُولِ الْحَيَاةِ، وَكَثْرَةِ الْمَالِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ ہتھیار سے اشارہ نہ کرو
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے، کیونکہ تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ ممکن ہے کہ (وہ ہتھیار) شیطان اس کے ہاتھ سے نکال لے اور پھر وہ شخص آگ (دوزخ) کے گڑھے میں گرپڑے (اگر بےارادہ ایک مسلمان کو قتل کردے)
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يُشِيرُ أَحَدُكُمْ إِلَى أَخِيهِ بِالسِّلَاحِ، فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي أَحَدُكُمْ لَعَلَّ الشَّيْطَانَ أَنْ يَنْزِعَ فِي يَدِهِ؛ فَيَقَعَ فِي حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چار دانت مبارک
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قوم پر اللہ کا غصہ بہت سخت ہوگیا جب کہ اس نے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ (یہ) کیا اور آپ اس وقت اپنے سامنے کے چار دانتوں کی طرف اشارہ فرما رہے تھے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اشْتَدَّ غَضَبُ اللَّهِ عَلَى قَوْمٍ فَعَلُوا بِرَسُولِ اللَّهِ - صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَهُوَ حِينَئِذٍ يُشِيرُ إِلَى رَبَاعِيَتِهِ
tahqiq

তাহকীক: