সহীফায়ে হাম্মাম ইবনে মুনাব্বিহ (উর্দু)

صحيفة همام بن منبه

ا ب ج - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩৮ টি

হাদীস নং: ২১
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی اطاعت کی شرط
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس شخص نے میری اطاعت کی گویا اس نے اللہ ہی کی اطاعت کی اور جس شخص نے میری نافرمانی کی تو گویا اس نے اللہ ہی کی نافرمانی کی، اور جس شخص نے (میرے مقرر کردہ) امیر کی اطاعت کی گویا اس نے میری ہی اطاعت کی اور جس نے (میرے) امیر کی نافرمانی کی تو گویا اس نے میری ہی نافرمانی کی۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ، وَمَنْ يَعْصِنِي فَقَدْ عَصَى اللَّهَ، وَمَنْ يُطِعِ الْأَمِيرَ فَقَدْ أَطَاعَنِي وَمَنْ يَعْصِ الْأَمِيرَ فَقَدْ عَصَانِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ قیامت کی نشانیاں
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیامت اس وقت تک نہ آئے گی جب تک کہ تم میں مال کی کثرت نہ ہوجائے، وہ بہا بہا پھرے گایہاں تک کہ مالدار کو اس بات کی فکر ہوگی کہ اس سے اس کا صدقہ (زکوۃ ) کون قبول کرے گا، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اور علم اٹھالیا جائے گا، اور زمانہ (قیامت سے) قریب تر ہوجائے گا اور فتنے ظاہر ہوں گے اور ہرج کثرت سے ہوگا (لوگوں نے کہا) یا رسول اللہ ! ہرج کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا قتل، خونریزی۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَكْثُرَ فِيكُمُ الْمَالُ فَيَفِيضَ حَتَّى يُهِمَّ رَبُّ الْمَالِ مَنْ يَتَقَبَّلُ مِنْهُ صَدَقَتَهُ. قَالَ: وَيُقْبَضُ الْعِلْمُ وَيَقْتَرِبُ الزَّمَانُ وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ، قَالُوا: الْهَرْجُ مَا هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ الْقَتْلُ الْقَتْلُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ دو بڑی جماعتوں جنگ
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیامت اس وقت تک نہ آئے گی جب تک دو بڑی جماعتیں آپس میں جنگ نہ کریں، ان دونوں کے درمیان بڑی جنگ ہوگی اور ان دونوں کا دعویٰ ایک ہی ہوگا۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَقْتَتِلَ فِئَتَانِ عَظِيمَتَانِ تَكُونُ بَيْنَهُمَا مَقْتَلَةٌ عَظِيمَةٌ وَدَعْوَاهُمَا وَاحِدَةٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ جھوٹے دجال
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیامت اس وقت تک نہ آئے گی جب تک کہ تقریباً تیس (٣٠) جھوٹے دجال نہ نکلیں، ان میں سے ہر ایک دعویٰ کرے گا کہ وہ اللہ کا رسول ہے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْبَعِثَ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ قَرِيبٌ مِنْ ثَلَاثِينَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ سورج مغرب سے کب نکلے گا !
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیامت اس وقت تک نہ آئے گی جب تک آفتاب اپنے مغرب سے نہ نکلے۔ ( پھر اس کے بعد) جب آفتاب طلوع ہوگا اور لوگ اس کو دیکھیں گے تو سب کے سب ایمان لائیں گے لیکن یہ اس وقت ہوگا جب کہ کسی شخص کو اس کا ایمان لانا فائدہ نہ پہنچائے گا کہ اس سے پہلے نہ تو ایمان لایا تھا اور نہ ہی اپنے ایمان سے کوئی بھلائی حاصل کی تھی۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا فَإِذَا طَلَعَتْ وَرَآهَا النَّاسُ آمَنُوا أَجْمَعُونَ، وَذَلِكَ حِينَ لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৬
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ فلاں بات یاد کر
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب نماز کے لیے اذان دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر چلا جاتا ہے تاکہ اذان سنائی نہ دے۔ جب اذان ختم ہوجاتی ہے تو وہ پھر آجاتا ہے یہاں تک کہ جب نماز کے لیے اقامت کہی جاتی ہے تو پیٹھ پھیر کر پھر چلا جاتا ہے پھر جب اقامت ختم ہوجاتی ہے تو آدمی اور اس کے نفس کے درمیان خطرہ ڈالنے کے لیے چلا آتا ہے اور اس سے کہتا ہے کہ ” فلاں بات یاد کر “ ” فلاں بات یاد کر “ جو اس سے پہلے یاد نہیں آتی تھی۔ یہاں تک آدمی یہ جاننے کے قابل نہیں رہتا کہ اس نے کتنی نماز پڑھی۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا نُودِيَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّى لَا يَسْمَعَ التَّأْذِينَ، فَإِذَا قُضِيَ التَّأْذِينُ أَقْبَلَ حَتَّى إِذَا ثُوِّبَ بِهَا أَدْبَرَ حَتَّى إِذَا قُضِيَ التَّثْوِيبُ أَقْبَلَ، يَخْطِرُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَنَفْسِهِ وَيَقُولُ: اذْكُرْ كَذَا اذْكُرْ كَذَا لِمَا لَمْ يَكُنْ يَذْكُرُ مِنْ قَبْلُ؛ حَتَّى يَظَلَّ الرَّجُلُ إِنْ يَدْرِي كَيْفَ صَلَّى
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৭
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ اللہ کا سیدھا ہاتھ
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کا سیدھا ہاتھ بھرا ہوا ہے ، دن رات کے مسلسل خرچ کرنے سے بھی وہ خالی نہیں ہوتا۔ دیکھو تو کہ جب سے کہ اس نے آسمان اور زمین پیدا کیے کیا کچھ نہیں خرچ کیا ؟ مگر اس کے سیدھے ہاتھ میں جو کچھ ہے وہ کم نہیں ہوتا۔

آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ عرش (تکت) پانی پر ہے اور اس کے دوسرے ہاتھ میں روک لینے کی قابلیت ہے، وہی بلند کرتا ہے اور وہی پست کرتا ہے
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَمِينُ اللَّهِ مَلْأَى لَا يَغِيضُهَا نَفَقَةٌ، سَحَّاءُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ، أَرَأَيْتُمْ مَا أَنْفَقَ مُنْذُ خَلَقَ السَّمَاءَ وَالْأَرْضَ فَإِنَّهُ لَمْ يُنْقِصْ مِمَّا فِي يَمِينِهِ، قَالَ: وَعَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ، وَبِيَدِهِ الْأُخْرَى الْقَبْضُ يَرْفَعُ وَيَخْفِضُ»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ ایک دن ایسا آئے گا
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، تم میں سے کسی پر ایک دن ایسا آئے گا کہ وہ مجھے نہ دیکھے گا، اس وقت مجھ کو دیکھنا اسے اس سے زیادہ پسند ہوگا جتنا اپنے اہل و عیال اور مال ومنال کو دیکھنا
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَيَأْتِيَنَّ عَلَى أَحَدِكُمْ يَوْمٌ لَا يَرَانِي، ثُمَّ لَأَنْ يَرَانِي أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ مِثْلِ أَهْلِهِ وَمَالِهِ مَعَهُمْ»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ جنگ ایک دھوکا
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسریٰ (ایران کا بادشاہ) ہلاک ہوجائے گا پھر اس کے بعد کوئی کسری نہ ہوگا اور قیصر (روم کا بادشاہ) بھی ہلاک ہوجائے گا پھر اس کے بعد کوئی قیصر نہ ہوگا، اور تم ان دونوں کے خزانے اللہ کی راہ میں خرچ کروگے اور (آں حضرت نے) جنگ کو ایک " دھوکا " فرمایا
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَهْلِكُ كِسْرَى ثُمَّ لَا كِسْرَى بَعْدَهُ، وَقَيْصَرُ لَيَهْلِكَنَّ ثُمَّ لَا يَكُونُ قَيْصَرُ بَعْدَهُ، وَلَتُنْفَقَنَّ كُنُوزُهُمَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَسَمَّى الْحَرْبَ خُدْعَةً»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ صالح بندوں کیلئے نایاب چیزیں
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ عزوجل نے فرمایا : میں نے اپنے صالح بندوں کے لیے ایسی چیزیں تیار کر رکھی ہیں جن کو نہ کسی آنکھ نے دیکھا اور نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی آدمی کے دل میں ان کا خطرہ گزرا
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ: أَعْدَدْتُ لِعِبَادِيَ الصَّالِحِينَ مَا لَا عَيْنٌ رَأَتْ، وَلَا أُذُنٌ سَمِعَتْ، وَلَا خَطَرَ عَلَى قَلْبِ بَشَرٍ»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ سابقہ امتوں کی ہلاکت کی وجہ
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے اس وقت تک چھوڑے رکھ، جب تک کہ میں تمہیں چھوڑے رکھوں کیونکہ جو لوگ تم سے پہلے گزرے وہ اپنے پیغمبروں سے سوال کر کے اور پھر ان کو نہ ماننے کے باعث ہلاک ہوگئے۔ پھر جب میں کسی چیز سے منع کروں تو اس چیز سے بچو، اور جب میں تمہیں کسی بات کا حکم دوں تو تم سے جتنا ہو سکے اس پر عمل کرو۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ذَرُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ، فَإِنَّمَا هَلَكَ الَّذِينَ قَبْلَكُمْ بِسُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ، فَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَيْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ، وَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ کب روزہ نہ رکھا جائے
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب صبح کی نماز کے لیے اذان دی جائے اور تم میں سے کوئی شخص جنابت کی حالت میں ہو تو اس دن روزہ نہ رکھے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ صَلَاةِ الصُّبْحِ، وَأَحَدُكُمْ جُنُبٌ فَلَا يَصُومُ يَوْمَئِذٍ»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ اللہ طاق ہے
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کے ننانوے نام ہی : ایک کم سو، جو شخص ان کو یاد رکھے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ اللہ طاق ہے، طاق (عدد عبادت) کو پسند کرتا ہے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِلَّهِ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ اسْمًا مِائَةٌ إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ، إِنَّهُ وِتْرٌ يُحِبُّ الْوِتْرَ»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ حسد کی بجائے شکر
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص ایسے شخص کو دیکھے جس کو اس سے مال اور اخلاق میں فضیلت دی گئی ہو تو اس کو چاہیے کہ ایسے آدمی کو دیکھے جو اپنے سے کم ہو نہ ایسے شخص کو جو بالا تر ہو۔ تاکہ حسد کی جگہ اللہ کا شکر کرسکے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا نَظَرَ أَحَدُكُمْ إِلَى مَنْ هُوَ فُضِّلَ عَلَيْهِ فِي الْمَالِ وَالْخَلْقِ، فَلْيَنْظُرْ إِلَى مَنْ هُوَ أَسْفَلُ مِنْهُ مِمَّنْ فُضِّلَ عَلَيْهِ»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ ساتھ مرتبہ کی دھلائی
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کسی ایک کے برتن میں جب کتا منہ ڈالے تو اس کو چاہیے کہ پاک کرنے کے لیے سات مرتبہ دھو لے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «طَهُورُ إِنَاءِ أَحَدِكُمْ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِيهِ فَلْيَغْسِلْهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ آگ کس کے گھر کو لگائی جائے
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، میرا جی چاہتا ہے کہ اپنے نوکروں کو حکم دوں کہ میرے لیے لکڑی کے گٹھے لائیں پھر میں ایک شخص کو حکم دوں کہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور میں لوگوں کو (جو نماز کو نہیں آتے) ان کے گھروں سمیت آگ لگا کر جلا ڈالوں
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَانِي أَنْ يَسْتَعِدُّوا لِي بِحُزَمٍ مِنْ حَطَبٍ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ ثُمَّ أُحَرِّقُ بُيُوتًا عَلَى مَنْ فِيهَا»
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ رعب اور جامع کلمے
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رعب کے ذریعہ سے میری مدد کی گئی اور مجھے جامع کلے دئیے گئے ہیں۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَأُوتِيتُ جَوَامِعَ الْكَلِمِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ دونوں پاؤں ننگے
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم سے کسی کی چپل کا تسمہ یا پٹہ ٹوٹ جائے تو دونوں پاؤں میں سے صرف ایک پاؤں میں چپل پہن کر نہ چلے اور دوسرا (پاؤں) ننگا رہے، یا تو دونوں پاؤں ننگے رکھے یا دونوں پاؤں میں چپل پہن لے۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ نَعْلِ أَحَدِكُمْ أَوْ شِرَاكَهُ فَلَا يَمْشِ فِي إِحْدَاهُمَا بِنَعْلٍ وَاحِدَةٍ وَالْأُخْرَى حَافِيَةٌ، لِيُحْفِهِمَا جَمِيعًا أَوْ لِيُنْعِلْهُمَا جَمِيعًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ نذر اور بخل
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے) نذر ماننے سے انسان کو کوئی ایسی چیز نہیں مل جاتی جو میں نے اس کی قسمت میں مقدر نہ کی ہو بلکہ نذر ماننے سے وہ شخص صرف ایسی چیز حاصل کرتا ہے جو میں اس کے لیے پہلے ہی سے مقدر کر رکھی ہے۔ البت نذر کی خاطر بخیل سے (کچھ خیرات) نکل آتی ہے اور وہ مجھے اس کی خاطر ایسی چیز دیتا ہے جو اس سے پہلے نہیں دیتا تھا۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَأْتِي ابْنَ آدَمَ النَّذْرُ بِشَيْءٍ لَمْ أَكُنْ قَدْ قَدَّرْتُهُ، وَلَكِنْ يُلْقِيهِ النَّذْرُ وَقَدْ قَدَّرْتُهُ لَهُ، أَسْتَخْرِجُ بِهِ مِنَ الْبَخِيلِ، وَيُؤْتِينِي عَلَيْهِ مَا لَمْ يَكُنْ آتَانِي مِنْ قَبْلُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০
ا ب ج
পরিচ্ছেদঃ میں تجھے اور دوں گا
اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : " خیرات کر میں تجھے اور دونگا " اور آپ نے جنگ کو ایک " دھوکا " فرمایا۔
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَالَ: أَنْفِقْ أُنْفِقْ عَلَيْكَ، وَسَمَّى الْحَرْبَ خُدْعَةً
tahqiq

তাহকীক: