মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৯ টি

হাদীস নং: ৩৬৯২২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٢٣) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ گواہ کے ساتھ قسم لینا ایک نئی چیز تھی جس کا سب سے پہلے حکم حضرت معاویہ نے دیا۔
(۳۶۹۲۳) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ فِی الْیَمِینِ مَعَ الشَّاہِدِ : بِدْعَۃٌ ، وَأَوَّلُ مَنْ قَضَی بِہَا مُعَاوِیَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯২৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٢٤) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ ابن الاصم نے سے پہلے اذان میں کانوں میں ایک انگلی کے رکھنے کو ترک کیا۔
(۳۶۹۲۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ تَرَکَ إحْدَی إصْبَعَیْہِ فِی أُذُنَیْہِ ابْنُ الأَصَمِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯২৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٢٥) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن ہاتھ اٹھانا نئی چیز ہے۔ سب سے پہلے جمعہ کے دن ہاتھ اٹھانے والا مروان ہے۔
(۳۶۹۲۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : رَفْعُ الأَیْدِی یَوْمَ الْجُمُعَۃِ مُحْدَثٌ ، وَأَوَّلُ مَنْ أَحْدَثَ رَفْعَ الأَیْدِی یَوْمَ الْجُمُعَۃِ مَرْوَانُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯২৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٢٦) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ جمعہ کی نماز میں سب سے پہلے ہاتھ اٹھانے والے عبید اللہ بن معمر ہیں۔
(۳۶۹۲۶) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَوَّلُ مَنْ رَفَعَ یَدَیْہِ فِی الْجُمُعَۃِ عُبَیْدُاللہِ بْنُ مَعْمَرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯২৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٢٧) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلے بنو لیث کے ایک آدمی کو سولی پر چڑھایا گیا۔ قریش نے اسے بہت سا مال اس لیے دیا تھا کہ وہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو شہید کردے۔ حضرت جبرائیل نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی خبر دے دی۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کو سولی دینے کا حکم دیا۔
(۳۶۹۲۷) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَصْلُوبٍ صُلِبَ فِی الإِسْلاَمِ رَجُلٌ مِنْ بَنِی لَیْثٍ جَعَلَتْ لَہُ قُرَیْشٌ أَوَاقِیَ عَلَی أَنْ یَقْتُلَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَتَاہُ جِبْرِیلُ فَأَخْبَرَہُ ، فَبَعَثَ إلَیْہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأُمِرَ بِہِ فَصُلِبَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯২৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٢٨) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلے جس دادی کو سدس دیا گیا وہ ایک عورت تھیں جنہیں ان کے بیٹے کی زندگی میں سدس حصہ ملا۔
(۳۶۹۲۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : أَوَّلُ جَدَّۃٍ أَطْعَمَتْ فِی الإِسْلاَمِ السُّدُسَ جَدَّۃٌ أُطْعِمَتْہُ وَابْنُہَا حَیٌّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯২৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٢٩) حضرت ابو عالیہ نے حضرت سلمان کے ایک غلام سے نقل کیا ہے کہ جب مسلمانوں نے مدائن کو فتح کرلیا اور دشمن کی تلاش میں نکلے تو مجھے ایک ٹوکری ملی۔ حضرت سلمان نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس کھانا ہے۔ میں نے کہا کہ مجھے ایک ٹوکری ملی ہے۔ انھوں نے فرمایا کہ وہ میرے پاس لاؤ اگر تو اس میں مال ہے تو ہم مال غنیمت میں جمع کرادیں گے اور اگر اس میں کھانا ہے تو ہم کھا لیں گے۔ ہم نے اس ٹوکری کو کھولا تو اس میں سفید آٹے کی روٹیاں، مکھن اور چھری تھی۔ عربوں نے پہلی مرتبہ وہاں سفید روٹیاں دیکھی تھیں۔
(۳۶۹۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الرَّازِیّ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ ، عَنْ غُلاَمٍ لِسَلْمَانَ وَیُقَالُ لَہُ سُوَیْد وَأَثْنَی عَلَیْہِ خَیْرًا ، قَالَ : لَمَّا افْتَتَحَ النَّاسُ الْمَدَائِنَ وَخَرَجُوا فِی طَلَبِ الْعَدُوِّ أَصَبْت سَلَّۃً ، فَقَالَ : سَلْمَانُ : ہَلْ عِنْدَکَ طَعَامٌ ، فَقُلْتُ : سَلَّۃٌ أَصَبْتہَا ، فَقَالَ : ہَاتِہَا ، فَإِنْ کَانَ مَالاً رَفَعْنَاہُ إِلَی ہَؤُلاَئِ ، وَإِنْ کَانَ طَعَامًا أَکَلْنَاہُ ، قَالَ : فَفَتَحْنَاہَا فَإِذَا أَرْغِفَۃٌ حُوَّارَی وَجُبْنَۃٌ وَسِکِّینٌ ، فَکَانَ أوَّلُ مَا رَأَتِ الْعَرَبُ الْحُوَّارَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯২৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٠) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ لوگ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں ایک دوسرے کے پاس رہن رکھوایا کرتے تھے۔ حضرت زہری فرماتے ہیں کہ اس میں سب سے پہلے حضرت عمر بن خطاب نے ادائیگی فرمائی۔
(۳۶۹۳۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : کَانُوا یَتَرَاہَنُونَ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ الزُّہْرِیُّ : وَأَوَّلُ مَنْ أَعْطَی فِیہِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣١) حضرت جعفر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت زہری سے سوال کیا کہ عربوں میں سب سے پہلے کس نے موالی کو وارث قرار دیا۔ حضرت زہری نے فرمایا کہ حضرت عمر بن خطاب نے۔
(۳۶۹۳۱) حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ جَعْفَرٍ قُلْتُ لَلزُّہْرِیِّ : مَنْ أَوَّلُ مَنْ وَرَّثَ الْعَرَبُ مِنَ الْمَوَالِی ، قَالَ : عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٢) حضرت ابو اسحاق ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر نے حضرت عبداللہ بن زبیر کی پیدائش کے بعد ان کو ایک کپڑے میں لے کر طواف کرایا۔ وہ (ہجرت کے بعد) اسلام میں پیدا ہونے والے پہلے بچے تھے۔
(۳۶۹۳۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ رَجُلٍ حَدَّثَہُ أَنْ أَبَا بَکْرٍ طَافَ بِعَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ فِی خِرْقَۃٍ ، وَکَانَ أَوَّلَ مَوْلُودٍ وُلِدَ فِی الإِسْلاَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٣) حضرت قاسم بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ مکہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے منہ مبارک سے سب سے پہلے قرآن کی تعلیم حضرت عبداللہ بن مسعود نے حاصل کی۔ سب سے پہلے مسجد حضرت عمار بن یاسر نے بنائی۔ سب سے پہلے اذان حضرت بلال نے دی۔ اللہ کے راستے میں سب سے پہلے تیر چلانے والے حضرت سعد بن مالک۔ (مردوں میں) سب سے پہلے شہید حضرت مہجع ہیں۔ اللہ کے راستے میں سب سے پہلے گھوڑا دوڑانے والے حضرت مقداد ہیں۔ سب سے پہلے زکوۃ ادا کرنے والا قبیلہ بنو عذرہ ہے۔ سب سے پہلے ایک مضبوط جمعیت کے ساتھ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ آملنے والا قبیلہ جہینہ ہے۔
(۳۶۹۳۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُتْبَۃَ ، یَعْنِی الْمَسْعُودِیَّ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : کَانَ أَوَّلُ مَنْ أَفْشَی الْقُرْآنَ بمکۃ مِنْ فِی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ابْنَ مَسْعُودٍ ، وَأَوَّلُ مَنْ بَنَی مَسْجِدًا صُلِّیَ فِیہِ عَمَّارَ بْنَ یَاسِرٍ ، وَأَوَّلُ مَنْ أَذَّنَ بِلاَلٌ ، وَأَوَّلُ مَنْ رَمَی بِسَہْمٍ فِی سَبِیلِ اللہِ سَعْدُ بْنُ مَالِکَ ، وَأَوَّلُ مَنْ قُتِلَ مِنَ الْمُسْلِمِینَ مِہْجَعٌ ، وَأَوَّلُ مَنْ عَدَا بِہِ فَرَسُہُ فِی سَبِیلِ اللہِ الْمِقْدَادُ ، وَأَوَّلُ حَیٍّ أَدَّوْا الصَّدَقَۃَ مِنْ قِبَلِ أَنْفُسِہِمْ بَنُو عُذْرَۃَ ، وَأَوَّلُ حَیٍّ أَلَّفُوا مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جُہَیْنَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٤) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ بیعت رضوان کے موقع پر سب سے پہلے درخت کے نیچے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دست مبارک پر بیعت کرنے والے حضرت ابو سنان وہب الاسدی ہیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا تھا کہ تم کس چیز پر بیعت کر رہے ہو ؟ انھوں نے عرض کیا کہ اس چیز پر جو آپ کے دل میں ہے۔ لہٰذا انھوں نے بیعت کی اور پھر بعد میں دوسرے لوگ بھی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دست اقدس پر بیعت ہوگئے۔
(۳۶۹۳۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ أَخْبَرَنَا عَامِرٌ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ بَایَعَ تَحْتَ الشَّجَرِ أَبُو سِنَانِ بْنُ وَہْبٍ الأَسَدِیُّ ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عَلاَمَ تُبَایِعُ ، قَالَ عَلَی مَا فِی نَفْسِکَ ، فَبَایَعَہُ ، ثُمَّ تَتَابَعَ النَّاسُ فَبَایَعُوہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٥) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے حضرت اسماء بنت عمیس نے حکم دیا کہ عورتوں کی نعش کو چارپائی پر رکھا جائے۔ یہ حکم انھوں نے اس وقت دیا جب وہ ارض حبشہ سے واپس تشریف لائیں وہاں لوگ یونہی کیا کرتے تھے۔
(۳۶۹۳۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ أَشَارَ بِصَنْعَۃِ النَّعْشِ أَنْ یُرْفَعَ أَسْمَائُ ابْنَۃُ عُمَیْسٍ حِین جَائَتْ مِنْ أَرْضِ الْحَبَشَۃِ ، رَأَتْہُمْ یَفْعَلُونَ ذَلِکَ بِأَرْضِہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٦) حضرت ابو جویریہ جرمی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس سے باذق (انگور کا ایسا شیرہ جسے ہلکا سا پکایا جائے اور وہ سخت ہوجائے) کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا کہ محمد باذق کے بارے میں آگے نکل گئے۔ مں ہ وہ پہلا شخص ہوں جس نے حضرت ابن عباس سے اس کے بارے میں سوال کیا۔
(۳۶۹۳۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَبِی الْجُوَیْرِیَّۃِ الْجَرْمِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنِ الْبَاذَقَ ، فَقَالَ : سَبَقَ مُحَمَّدُ الْبَاذِقَ ، أَنَا أَوَّلُ الْعَرَبِ سَأَلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٧) حضرت عبد الرحمن بن غنم فرماتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلے دادا کی حیثیت سے وارث بننے والے حضرت عمر بن خطاب ہیں۔ وہ سارا مال حاصل کرنا چاہتے تھے میں نے ان سے عرض کیا کہ وہ یعنی ان کے پوتے آپ ہی کی اولاد جیسے ہیں۔
(۳۶۹۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ ، قَالَ : أَوَّلُ جَدٍّ وَرِثَ فِی الإِسْلاَمِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ، فَأَرَادَ أَنْ یَحْتَازَ الْمَالَ کُلَّہُ ، فَقُلْتُ : یا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، إنَّہُمْ شَجَرَۃٌ دُونَک ، یَعْنِی بَنِی بَنِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٨) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ جب حضرت عمر بن خطاب خلیفہ بنائے گے تو انھوں نے میراث میں لوگوں کو حصے دلوانے کا اہتمام کرایا۔ دواوین مقرر کئے اور لوگوں کے نام لکھوائے۔
(۳۶۹۳۸) حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ مُضَرَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : لَمَّا وَلِیَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ الْخِلاَفَۃَ فَرَضَ الْفَرَائِضَ وَدَوَّنَ الدَّوَاوِینَ وَعَرَّفَ الْعُرَفَائَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٣٩) حضرت محمد بن عبید اللہ ثقفی فرماتے ہیں کہ ثقیف کے ایک آدمی حضرت عمر کے پاس آئے جن کا نام نافع بن حارث تھا۔ وہ پہلے آدمی ہیں جنہوں نے بصرہ میں بےآباد زمین کو آباد کیا۔
(۳۶۹۳۹) حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا ہُرَیْمٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ الثَّقَفِیِّ ، قَالَ : أَتَی عُمَرَ رَجُلٌ مِنْ ثَقِیفٍ یُقَالُ لَہُ نَافِعُ بْنُ الْحَارِثِ وَکَانَ أَوَّلَ مَنِ افْتَلَی الْفِلاَئَ بِالْبَصْرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৩৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٠) حضرت برائ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سے جو سب سے پہلے ہمارے پاس (مدینہ منورہ) آئے وہ حضرت مصعب بن عمیر اور حضرت ابن ام مکتوم ہیں۔ ان دونوں نے لوگوں کو قرآن پڑھانا شروع کیا۔ پھر حضرت عمار، حضرت بلال، حضرت سعد آئے۔ پھر حضرت عمر بن خطاب بیس سواروں کے ساتھ آئے۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے۔ میں نے مدینہ والوں کو کسی بات پر اتنا خوش نہیں دیکھا جتنا حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آمد پر دیکھا۔
(۳۶۹۴۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ سَمِعْت الْبَرَائَ یَقُولُ : أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ عَلَیْنَا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَیْرٍ ، وَابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ فَجَعَلاَ یُقْرِآنِ الناس الْقُرْآنَ ، قَالَ : ثُمَّ جَائَ عَمَّارٌ وَبِلاَلٌ وَسَعْدٌ ، ثُمَّ جَائَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِی عِشْرِینَ راکبا، ثُمَّ جَائَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَمَا رَأَیْت أَہْلَ الْمَدِینَۃِ فَرِحُوا بِشَیْئٍ فَرَحَہُمْ بِہِ۔ (بخاری ۳۹۲۴۔ احمد ۲۸۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤١) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ نہ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی کو زمین کے ٹکڑے دیئے، نہ حضرت ابوبکر نے نہ حضرت عمر نے اور نہ حضرت علی نے۔ سب سے پہلے زمین کے ٹکڑے حضرت عثمان نے دیئے۔
(۳۶۹۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : لَمْ یُقْطِعِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَلاَ أَبُو بَکْرٍ ، وَلاَ عُمَرُ ، وَلاَ عَلِی ، وَأَوَّلُ مَنْ أَقْطَعَ الْقَطَائِعَ عُثْمَان ، وَبِیعَتِ الأَرْضُونَ فِی إمَارَۃِ عُثْمَانَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٢) حضرت طاوس فرماتے ہیں کہ جمعہ کے خطبہ میں سب سے پہلے منبر پر بیٹھنے والے حضرت معاویہ ہیں۔
(۳۶۹۴۲) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ جَلَسَ عَلَی الْمِنْبَرِ فِی الْجُمُعَۃِ مُعَاوِیَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক: