মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৯ টি

হাদীস নং: ৩৬৯৪২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٣) حضرت علی فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی معیت میں نماز ادا کی۔
(۳۶۹۴۳) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ حَبَّۃَ الْعُرَنِیِّ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : أَنَا أَوَّلُ رَجُلٍ صَلَّی مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٤) حضرت سالم بن ابی جعد کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن حنفیہ سے پوچھا کہ کیا حضرت ابوبکر نے سب سے پہلے قوم میں اسلام قبول کیا ؟ انھوں نے فرمایا نہیں۔
(۳۶۹۴۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، قَالَ : قُلْتُ لاِبْنِ الْحَنَفِیَّۃِ : أَبُو بَکْرٍ کَانَ أَوَّلَ الْقَوْمِ إسْلاَمًا ، قَالَ : لاَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٥) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے اسلام کا اظہار کرنے والے یہ حضرات ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، حضرت ابوبکر، حضرت عمار، ان کی والدہ حضرت سمیہ، حضرت صہیب، حضرت بلال اور حضرت مقداد
(۳۶۹۴۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، عَنْ زَائِدَۃَ بْنِ قُدَامَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ زِرٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ أَظْہَرَ إسْلاَمَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَأَبُو بَکْرٍ وَعَمَّارٌ وَأُمُّہُ سُمَیَّۃُ وَصُہَیْبٌ وَبِلاَلٌ وَالْمِقْدَادُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٦) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے شریح کو کوفہ کا اور کعب بن سور کو بصر ہ کا قاضی بنایا۔
(۳۶۹۴۶) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : اسْتَقْضَی شُرَیْحًا عُمَرَ عَلَی الْکُوفَۃِ فِی قَضِیَّۃٍ وَاسْتَقْضَی کَعْبَ بْنَ سُورٍ عَلَی الْبَصْرَۃِ فِی قَضِیَّۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٧) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ بڑی تعداد میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سب سے پہلے ملنے والا قبیلہ جہینہ ہے۔
(۳۶۹۴۷) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : إنَّ أَوَّلَ حَیٍّ أَلَّفُوا مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جُہَیْنَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٨) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ میں جمعہ کے دن حضرت کعب بن عجرہ کے قریب بیٹھا تھا۔ ضحاک بن قیس نے بیٹھ کر خطبہ دیا تو حضرت کعب بن عجرہ نے فرمایا کہ کیا تم نہیں دیکھتے ؟ خدا کی قسم ! میں نے کبھی مسلمانوں کے امام کو بیٹھ کر خطبہ دیتے نہیں دیکھا۔
(۳۶۹۴۸) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا شَیْبَانُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا قَرِیبًا مِنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، فَخَطَبَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ قَیْسٍ فَجَلَسَ ، فَقَالَ : أَلاَ تَنْظُرُونَ وَاللہِ مَا رَأَیْت إمَامَ قَوْمٍ مُسْلِمِینَ یَخْطُبُ جَالِسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٤٩) حضرت خالد روایت کرتے ہیں عرعرہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت علی سے عرض کیا کہ مجھے اس گھر کے بارے میں بتائیے جو لوگوں کے لیے سب سے پہلے بنایا گیا۔ انھوں نے فرمایا کہ میں تمہیں اس گھر کے بارے میں بتاتا ہوں جس میں سب سے پہلے برکت رکھی گئی۔ وہ مقام ابراہیم ہے جو اس میں داخل ہوگیا امن پا گیا۔
(۳۶۹۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ عَرْعَرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ لَہُ رَجُلٌ : أَخْبِرْنِی ، عَنِ الْبَیْتِ أَہْوَ أَوَّلُ بَیْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ ، قَالَ : لاَ ، لَکِنَّہُ أَوَّلُ بَیْتٍ وُضِعَتْ فِیہِ الْبَرَکَۃُ مَقَامُ إبْرَاہِیمَ مَنْ دَخَلَہُ کَانَ آمِنًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৪৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٠) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ عشر سب سے پہلے حضرت عمر بن خطاب نے مقرر فرمائے۔
(۳۶۹۵۰) حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ جَعَلَ الْعُشُورَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥١) حضرت ابن ابی نجیح فرماتے ہیں کہ میں نے سب سے پہلے رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان عروہ بن زبیر کو چلتے ہوئے دیکھا۔
(۳۶۹۵۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ رَأَیْتہ یَمْشِی بَیْنَ الرُّکْنِ الْیَمَانِی وَالْحَجَرِ الأَسْوَدِ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٢) حضرت عوف فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن سے سوال کیا کہ سب سے پہلے ان باندیوں کو کس نے آزاد کرنے کا حکم دیا جن سے اولاد ہوئی ہو ؟ انھوں نے فرمایا کہ حضرت عمر نے۔ میں نے سوال کیا کہ اگر وہ زنا کریں تو کیا وہ باندیاں رہیں گی ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس سے اللہ کی پناہ۔
(۳۶۹۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ قَالَ : قیلَ لِلْحَسَنِ : مَنْ أَوَّلُ مَنْ أَعْتَقَ أُمَّہَاتِ الأَوْلاَدِ ، قَالَ عُمَرُ ، قُلْتُ: فَہَلْ یُرِقُّہُنَّ إنْ زَنَیْنَ ، قَالَ : لاَہَا اللَّہَ إذًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٣) حضرت مجاہد فرماتے ہں ک کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ملاقات ایک ایسی قوم سے ہوئی جن میں ایک حدی خواں حدی پڑھ رہا تھا لیکن جب انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تو وہ خاموش ہوگیا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوال کیا کہ یہ کون سی قوم ہے ؟ آپ کو بتایا گیا کہ یہ قیلہ مضر سے ہیں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں بھی مضر سے ہوں۔ پھر آپ نے فرمایا کہ تمہارا حدی خواں خاموش کیوں ہوگیا۔ انھوں نے کہا یا رسول اللہ ! ہم عربوں میں سب سے پہلے حدی پڑھنے والے ہیں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا وہ کیسے ؟ انھوں نے عرض کیا کہ ہماری قوم کا ایک آدمی بہار کے موسم میں اپنے اونٹوں سے دور تھا۔ اس نے اپنے غلام کو اونٹ لینے بھیجا تو غلام نے دیر کردی۔ پھر وہ آدمی خود آیا اور غلام کو عصا سے اس کے ہاتھ پر مارنا شروع کردیا۔ تو غلام ” وایداہ ! وایداہ ! “ (ہائے میرا ہاتھ، ہائے میرا ہاتھ) کہتے ہوئے چلنے لگا۔ اس کا یہ جملہ سن کر اونٹ تیز تیز حرکت کرنے لگے اور نشاط میں آگئے۔ اس آدمی نے کہا کہ یہ کہتے رہو، یہ کہتے رہو۔ اس کے بعد سے لوگوں میں حدی کا رواج پڑگیا۔
(۳۶۹۵۳) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَقِیَ قَوْمًا فِیہِمْ حَادٍ یَحْدُو ، فَلَمَّا رَأَوْا النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَکَتَ حَادِیہُمْ ، فَقَالَ : مَنِ الْقَوْمُ ، قَالُوا : مِنْ مُضَرَ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : وَأَنَا مِنْ مُضَرَ ، فَقَالَ : مَا شَأْنُ حَادِیکُمْ لاَ یَحْدُو فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّا أَوَّلُ الْعَرَبِ حُدَائً ، قَالَ : وَمَا ذَاکَ ، قَالُوا : إنَّ رَجُلاً مِنَّا وَسَمَّوْہُ غَزَبَ فِی إِبِلٍ لَہُ فِی أَیَّامِ الرَّبِیعِ ، فَبَعَثَ غُلاَمًا لَہُ مَعَ الإِبِلِ ، فَأَبْطَأَ الْغُلاَمُ ، ثُمَّ جَائَ فَجَعَلَ یَضْرِبُہُ بِعَصًا عَلَی یَدِہِ ، فَانْطَلَقَ الْغُلاَمُ وَہُوَ یَقُولُ : وَایَدَاہُ وَایَدَاہُ ، قَالَ : فَتَحَرَّکَتِ الإِبِلُ وَنَشِطَتْ ، فَقَالَ لَہُ : أَمْسِکْ أَمْسِکْ ، قَالَ : فَافْتَتَحَ النَّاسُ الْحُدَائَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٤) حضرت شعبی اور حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ سالانہ وظیفہ سب سے پہلے حضرت عمر بن خطاب نے مقرر فرمایا اور اس میں پوری دیت بھی لازم کی۔
(۳۶۹۵۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، وَالْحَکَمِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالاَ : إنَّ أَوَّلَ مَنْ فَرَضَ الْعَطَائَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَفَرَضَ فِیہِ الدِّیَۃَ کَامِلَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٥) حضرت حمید بن ہلال کہتے ہیں کہ حضرت علاء بن حضرمی نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بحرین کے خراج میں سے آٹھ لاکھ درہم بھیجے۔ یہ پہلا خراج تھا جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا۔ آپ نے حکم دیا اور اس مال کو مسجد میں ایک چٹائی بچھا کر اس پر ڈال دیا گیا۔ مؤذن نے اذان دی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھائی۔ پھر آپ اس مال کے پاس آئے اور اس کے پاس کھڑے ہوگئے، آپ نے کسی خاموش کو مال نہ دیا اور کسی مانگنے والے کو محروم نہ فرمایا۔ ایک آدمی آتا اور کہتا کہ مجھے عطا کیجئے آپ اس سے فرماتے کہ ایک مٹھی لے لو۔ پھر ایک آدمی آتا اور وہ کہتا کہ مجھے عطا کیجئے آپ اس سے فرماتے کہ دو مٹھیاں لے لو۔ پھر ایک آدمی آتا اور کہتا کہ مجھے عطا کیجئے آپ اس سے فرماتے کہ تم تین مٹھیاں لے لو۔ اتنے میں حضرت عباس آئے اور انھوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! مجھے بھی اس مال میں سے عطا کیجئے۔ میں نے غزوہ بدر میں اپنا اور عقیل کا فدیہ دیا تھا۔ جبکہ عقیل کے پاس مال نہیں تھا۔ پھر حضرت عباس اپنے موجود چادر میں وہ مال بھرنے لگے۔ چادر بھرنے کے بعد جب وہ اٹھانے لگے تو ان سے اٹھایا نہ گیا۔ انھوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! مجھ پر اسے لدوا دیجئے۔ آپ ان کی طرف دیکھ کر اتنا ہنسے کہ آپ کے دندان مبارک ظاہر ہوگئے۔ آپ نے ان سے فرمایا کہ مال کم کرلو اور اتنا اٹھاؤ جتنا اٹھاسکتے ہو۔ جب حضرت عباس چلے گئے تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہم سے جن دو چیزوں کا وعدہ فرمایا تھا ان میں سے ایک کو پورا کردیا۔ اور ہم دوسری کا انتظار کر رہے ہیں۔ پھر قرآن مجید کی یہ آیت تلاوت فرمائی { یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لِمَنْ فِی أَیْدِیکُمْ مِنَ الأَسْرَی إنْ یَعْلَمِ اللَّہُ فِی قُلُوبِکُمْ خَیْرًا } اللہ تعالیٰ نے اس کو پورا کردیا اور ہم دوسری بات کے پورا ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔
(۳۶۹۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، قَالَ : بَعَثَ الْعَلاَئُ بْنُ الْحَضْرَمِیِّ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِثَمَانِ مِئَۃِ أَلْفٍ مِنْ خَرَاجِ الْبَحْرَیْنِ ، وَکَانَ أَوَّلُ خَرَاجٍ قَدِمَ بِہِ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَمَرَ بِہِ فَنُثِرَ عَلَی حَصِیرٍ فِی الْمَسْجِد ، وَأَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ فَخَرَجَ إِلَی الصَّلاَۃِ فَصَلَّی ، ثُمَّ جَائَ إِلَی الْمَالِ فَمَثُلَ عَلَیْہِ قَائِمًا فَلَمْ یُعْطِ سَاکِتًا وَلَمْ یَمْنَعْ سَائِلا ، فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَجِیئُ فَیَقُولُ : أَعْطِنِی ، فَیَقُولُ : خُذْ قَبْضَۃً ، ثُمَّ یَجِیئُ الرَّجُلُ فَیَقُولُ : أَعْطِنِی ، فَیَقُولُ : خُذْ قَبْضَتَیْنِ ، وَیَجِیئُ الرَّجُلُ فَیَقُولُ : أَعْطِنِی ، فَیَقُولُ : خُذْ ثَلاَثَ قَبَضَاتٍ ، فَجَائَ الْعَبَّاسُ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَعْطِنِی مِنْ ہَذَا الْمَالِ ، فَإِنِّی قد أَعْطَیْت فِدَایَ وَفِدَائَ عَقِیلٍ یَوْمَ بَدْرٍ ، وَلَمْ یَکُنْ لِعَقِیلٍ مَالٌ ، قَالَ : فَأَخَذَ یَبْسُطُ خَمِیصَۃً کَانَتْ عَلَیْہِ ، وَجَعَلَ یَحْثِی مِنَ الْمَالِ ، فَحَثَا فِیہَا ، ثُمَّ قَامَ بِہِ فَلَمْ یُطِقْ حَمْلَہُ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، احْمِلْ عَلَیَّ ، فَنَظَرَ إلَیْہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَتَبَسَّمَ حَتَّی بَدَا ضَاحِکُہُ ، وَقَالَ : أَنْقِصْ مِنَ الْمَالِ وَقُمْ بِقَدْرِ مَا تُطِیقُ ، فَلَمَّا وَلَّی الْعَبَّاسُ ، قَالَ : أَمَّا إحْدَی اللَّتَیْنِ وَعَدَنَا اللَّہُ فَقَدْ أَنْجَزَ لَنَا إحْدَاہُمَا ، وَنَحْنُ نَنْتَظِرُ الأُخْرَی ، قولہ تعالی : {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لِمَنْ فِی أَیْدِیکُمْ مِنَ الأَسْرَی إنْ یَعْلَمَ اللَّہُ فِی قُلُوبِکُمْ خَیْرًا} إِلَی آخِرِ الآیَۃِ ، فَقَدْ أَنْجَزَہَا اللَّہُ لَنَا وَنَحْنُ نَنْتَظِرُ الأُخْرَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٦) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے قیاس کرنے والا ابلیس تھا اور سورج اور چاند کی عبادت بھی قیاس کی وجہ سے کی گئی۔
(۳۶۹۵۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٍ الطَّائِفِیُّ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ قَاسَ إبْلِیسُ ، وَإِنَّمَا عُبِدَتِ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِالْمَقَایِیسِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٧) حضرت حسن بن محمد فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے تقدیر کے بارے میں بات کرنے والا وہ شخص تھا جس نے کہا کہ ایک چنگاری اڑی اور اس نے گھر کو جلا دیا۔ ایک آدمی نے کہا کہ یہ اللہ کی تقدیر تھی۔ دوسرے نے کہا کہ یہ اللہ کی تقدیر نہیں تھی۔
(۳۶۹۵۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: أَوَّلُ مَا تَکَلَّمَ النَّاسُ فِی الْقَدَرِ جَائَ رَجُلٌ، فَقَالَ : کَانَ فِی قَدَرِ اللہِ ، أَنَّ شَرَارَۃً طَارَتْ فَأَحْرَقَتِ الْبَیْتَ ، فَقَالَ رَجُلٌ : ہَذَا مِنْ قَدَرِ اللہِ ، وَقَالَ آخَرُ : لَیْسَ مِنْ قَدَرِ اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٨) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ صلح حدیبیہ کے موقع پر سب سے پہلے حضرت ابو سنان بن وہب اسدی نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دست اقدس پر بیعت کی۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میں آپ کے ہاتھ پر بیعت ہونا چاہتا ہوں۔ آپ نے فرمایا کہ تم کس چیز پر بیعت ہونا چاہتے ہو۔ عرض کیا جو چیز آپ کے دل میں ہے میں اس پر بیعت ہونا چاہتا ہوں۔ آپ نے انھیں بیعت فرمایا اور پھر دوسرے لوگ بعد میں بیعت ہوئے۔
(۳۶۹۵۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ بَایَعَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ أَبُو سِنَانِ بْنِ وَہْبٍ الأَسَدِیُّ أَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : أُبَایِعُک ، قَالَ : عَلاَمَ تُبَایِعُنِی ، قَالَ : أُبَایِعُک عَلَی مَا فِی نَفْسِکَ ، فَبَایَعَہُ النَّاسُ بَعْدُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٥٩) حضرت سعد بن ابی وقاص فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے اللہ کے راستے میں تیر چلانے والا میں ہوں۔
(۳۶۹۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ قَیْسٍ سَمِعَ سَعْدَ بْنَ أَبِی وَقَّاصٍ یَقُولُ : أَنَا وَاللہِ أَوَّلُ رَجُلٍ مِنَ الْعَرَبِ رَمَی بِسَہْمٍ فِی سَبِیلِ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৫৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٠) حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ میں جنت میں پہلا سفارش کرنے والا ہوں گا۔
(۳۶۹۶۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنٌ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، حَدَّثَنَا الْمُخْتَارُ بْنُ فُلْفُلٍ ، قَالَ : قَالَ أَنَسٌ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَنَا أَوَّلُ شَفِیعٍ فِی الْجَنَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৬০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦١) حضرت عبد الرحمن بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ اس امت میں سب سے پہلے قریش کے دو آدمیوں نے ہجرت کی۔
(۳۶۹۶۱) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ ، عَنِ الْحَسَنِ بن سَعْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ ہَاجَرَ مِنْ ہَذِہِ الأُمَّۃِ رَجُلاَنِ مِنْ قُرَیْشٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯৬১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٢) حضرت یعقوب بن مجمع کے والد روایت کرتے ہیں کہ میں نے جوتیوں پر سب سے پہلے عتبہ بن عویم بن ساعدہ کو نماز پڑھتے دیکھا ہے۔
(۳۶۹۶۲) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ حَدَّثَنَا إبْرَاہِیمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی یَعْقُوبُ بْنُ مُجَمِّعٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ رَأَیْتہ یُصَلِّی عَلَی نَعْلَیْہِ عُتْبَۃُ بْنُ عُوَیْمِ بْنِ سَاعِدَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক: