মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৯ টি
হাদীস নং: ৩৬৯৬২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٣) حضرت عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سب سے پہلے { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ } نازل ہوئی۔
(۳۶۹۶۳) حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : أَوَّلُ سُورَۃٍ أُنْزِلَتْ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৬৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٤) حضرت عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سب سے پہلے { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ } نازل ہوئی۔ اور پھر سورة نون نازل ہوئی۔
(۳۶۹۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عُبَیْدَ بْنَ عُمَیْرٍ یَقُولُ : أَوَّلُ مَا نَزَلَ مِنَ الْقُرْآنِ {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ} ثُمَّ نُونٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৬৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٥) حضرت ابو رجاء فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد حضرت ابو موسیٰ سے سب سے پہلے { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ } سیکھی، یہی پہلی آیت تھی جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوئی۔
(۳۶۹۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ قُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی رَجَائٍ ، قَالَ : أَخَذْت مِنْ أَبِی مُوسَی : {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ} وَہِیَ أَوَّلُ سُورَۃٍ أُنْزِلَتْ عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৬৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٦) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سب سے پہلے (اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ ) نازل ہوئی۔ اور پھر سورة نون نازل ہوئی۔
(۳۶۹۶۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : ہِیَ أَوَّلُ سُورَۃٍ نَزَلَتْ : (اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ} ثُمَّ (ن) ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৬৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٧) حضرت سدی فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے ثرید حضرت ابراہیم نے بنائی۔
(۳۶۹۶۷) حَدَّثَنَا شَیْخٌ لَنَا ، عَنِ السُّدِّیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ ثَرَدَ الثَّرِیدَ إبْرَاہِیمُ علیہ السلام۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৬৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٨) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے کالا خضاب فرعون نے لگایا۔
(۳۶۹۶۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانُ ، عَنْ أَبِی رَبَاحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ خَضَبَ بِالسَّوَادِ فِرْعَوْنُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৬৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٦٩) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلے خضاب حضرت ابو قحافہ نے لگایا جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے سر کو ثغامہ کی طرح دیکھا تو فرمایا کہ اس کو کسی چیز سے بدل لو اور کالے رنگ سے بچو۔
(۳۶۹۶۹) حَدَّثَنَا عُثْمَان بْنُ مَطَر ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَخْضُوبٍ خُضِبَ فِی الإِسْلاَمِ أَبُو قُحَافَۃَ ، أُرِیَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَرَأْسُہُ مِثْلُ الثَّغَامَۃِ ، فَقَالَ : غَیِّرُوہُ بِشَیْئٍ وَجَنِّبُوہُ السَّوَادَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৬৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٠) حضرت فطر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت مجاہد سے سوال کیا کہ موذنین کا ایک ایک کرکے اقامت کہنا کیسا ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس چیز کو امراء نے شروع کرایا ہے۔
(۳۶۹۷۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا فِطْرٌ ، قَالَ : سَأَلْتُ مُجَاہِدًا ، عَنْ إقَامَۃِ الْمُؤَذِّنِینَ وَاحِدَۃً وَاحِدَۃً ، قَالَ : ذَاکَ شَیْئٌ اسْتَخَفَّتْہُ الأُمَرَائُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧١) حضرت میمون بن مہران کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر سے سوال کیا کہ سب سے پہلے عتمہ کا نام کس نے دیا آپ نے فرمایا کہ شیطان نے۔
(۳۶۹۷۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی فَزَارَۃَ ، عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ ، قَالَ : قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ : مَنْ أَوَّلُ مَنْ سَمَّاہَا الْعَتَمَۃَ ، قَالَ : الشَّیْطَانُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٢) حضرت مجمع بن یزید فرماتے ہیں کہ میں نے سب سے پہلے جوتیوں پر عتبہ بن عویم بن ساعدہ کو نماز پڑھتے دیکھا ہے۔
(۳۶۹۷۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ سَمْعَانَ بْنِ مُجَمِّعٍ ، عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ مَجْمَعٍ ، عَنْ أَبِیہِ مُجَمِّعِ بْنِ زَیْدٍ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ رَأَیْتہ یُصَلِّی فِی النَّعْلَیْنِ عُتْبَۃُ بْنُ عُوَیْمِ بْنِ سَاعِدَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٣) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے ہبہ حضرت عثمان بن عفان نے شروع کیا۔ سب سے پہلے مقروض کے مرنے کے بعدقرض کے طالب کے لیے گواہی حضرت عثمان بن عفان نے طلب کی۔
(۳۶۹۷۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إنَّ أَوَّلَ مَنْ أَبْدَأَ الْہِبَۃَ عُثْمَان بْنُ عَفَّانَ وَأَوَّلُ مَنْ سَأَلَ الطَّالِبَ الِبَیِّنَۃَ أَنَّ غَرِیمَہُ مَاتَ وَدَیْنُہُ عَلَیْہِ عُثْمَان بْنُ عَفَّانَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٤) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے رمضان میں نمازوں کو حضرت عمر بن خطاب نے جمع کیا۔ آپ نے لوگوں کو حضرت ابی بن کعب پر جمع فرمایا۔
(۳۶۹۷۴) حَدَّثَنَا مَالِکٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مَسْعُودُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ جَمَعَ النَّاسَ عَلَی الصَّلاَۃِ فِی رَمَضَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رضی اللَّہُ عَنْہُ جَمَعَہُمْ عَلَی أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٥) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ عربوں میں سے سب سے پہلے حرب بن امیہ بن عبد شمس نے لکھا۔ ان سے پوچھا گیا کہ انھوں نے لکھنا کہاں سے سیکھا ؟ آپ نے فرمایا کہ اہل حیرہ سے۔ سوال ہوا کہ اہل حیرہ نے لکھنا کہاں سے سیکھا ؟ فرمایا اہل انبار سے۔
(۳۶۹۷۵) حَدَّثَنَا مَالِکٌ حَدَّثَنَا مَسْعُودُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ الْعَرَبِ کَتَبَ ، یَعْنِی بِالْعَرَبِیَّۃِ حَرْبُ بْنُ أُمَیَّۃَ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ ، قِیلَ مِمَّنْ تَعَلَّمَ ذَلِکَ ، قَالَ : مِنْ أَہْلِ الْحِیرَۃِ ، قَالَ : مِمَّنْ تَعَلَّمَ أَہْلُ الْحِیرَۃِ ، قَالَ : مِنْ أَہْلِ الأَنْبَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٦) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ حارث بن عبداللہ بن ابی ربیعہ نے عبد الملک بن مروان کے ساتھ طواف کیا جب وہ ساتویں چکر میں تھے تو بیت اللہ کے قریب ہو کر اس سے چمٹ گئے۔ حارث نے انھیں اپنے ہاتھ سے پکڑا تو عبد الملک بن مروان نے کہا کہ اے حارث کیا بات ہوئی ؟ انھوں نے کہا کہ اے امیر المومنین ! آپ جانتے ہیں کہ ایسا سب سے پہلے کس نے کیا تھا ؟ آپ کی قوم کی بوڑھی نے۔ پھر عبد الملک بن مروان پیچھے ہٹ گئے اور کعبہ سے نہ چمٹے۔
(۳۶۹۷۶) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ حَدَّثَنَا رَبَاحُ بْنُ أَبِی مَعْرُوفٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : طَافَ الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ مَعَ عبد الملک بْنِ مَرْوَانَ حَتَّی إذَا کَانَ فِی الطَّوَافِ السَّابِعِ دنا إِلَی الْبَیْتِ یَلْتَزِمُہُ فَأَخَذَ الْحَارِثُ بِیَدِہِ ، فَالْتَفَتَ إلَیْہِ ، فَقَالَ : مَالِکٌ یَا حَارِثُ ، قَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، تَدْرِی مَنْ أَوَّلُ مَنْ فَعَلَ ہَذَا عَجُوزٌ مِنْ عَجَائِزِ قَوْمِکَ ، قَالَ : فَکُفَّ وَلَمْ یلْتَزِمْہ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٧) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم کو جب آگ میں پھینکا گیا تو سب سے پہلے انھوں نے یہ جملہ کہا کہ اللہ میرے لیے کافی ہے اور بہترین کارساز ہے۔
(۳۶۹۷۷) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ فِرَاسٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : أَوَّلُ کَلِمَۃٍ ، قَالَہَا إبْرَاہِیمُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ حِینَ طُرِحَ فِی النَّارِ حَسْبِی اللَّہُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٨) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ زمین پر سب سے پہلا پہاڑ جبل ابی قبیس بنایا گیا۔
(۳۶۹۷۸) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ أَخْبَرَنَا الْحَارِثُ بْنُ زِیَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَائً، قَالَ: أَوَّلُ جَبَلٍ جُعِلَ عَلَی الأَرْضِ أَبُوقُبَیْسٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٧٩) حضرت مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو میں نے اس وقت پہچانا جب میں مکہ میں ابو جہل کے ساتھ چل رہا تھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں ملے اور آپ نے ابو جہل سے کہا کہ اے ابو الحکم ! اللہ کی طرف آؤ، اللہ کے رسول کی طرف آؤ اور اللہ کی کتاب کی طرف آؤ، میں تمہیں اللہ کی طرف بلاتا ہوں۔ اس نے جواب دیا اے محمد ! تم ہمارے معبودوں کو برا بھلا کہنے سے باز نہیں آتے ہو۔ اگر تم اس بات کی گواہی چاہتے ہو کہ تم نے پیغام پہنچادیا تو ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ تم نے پیغام پہنچا دیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لے گئے تو ابوجہل میری طرف متوجہ ہوا اور کہنے لگا کہ خدا کی قسم ! میں جانتا ہوں کہ جو کچھ یہ کہہ رہے ہیں وہ حق سچ ہے لیکن بنو قصی والوں نے کہا کہ ہم میں کعبہ کی دربانی ہے۔ ہم نے کہا ٹھیک ہے۔ پھر انھوں نے کہا کہ ہم میں حاجیوں کی مہمانی ہے۔ ہم نے کہا کہ ٹھیک ہے۔ پھر انھوں نے کہا کہ ہم میں سرداروں کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔ ہم نے کہا ٹھیک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم میں حاجیوں کو پانی پلانے کا اعزاز ہے۔ ہم نے کہا ٹھیک ہے۔ پھر انھوں نے بھی کھلایا اور ہم نے بھی کھلایا اور اب جب لوگوں کی آمدورفت بڑھ گئی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم میں نبی ہے۔ خدا کی قسم ہم ہرگز اس کو نہیں مانیں گے۔
(۳۶۹۷۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ : قَالَ الْمُغِیرَۃُ بْنُ شُعْبَۃَ : إنَّ أَوَّلَ یَوْمٍ عَرَفْتُ فِیہِ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنِّی أَمْشِی مَعَ أَبِی جَہْلٍ بِمَکَّۃَ ، فَلَقِینَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ لَہُ : یَا أَبَا الْحَکَمِ ، ہَلُمَّ إِلَی اللہِ وَإِلَی رَسُولِہِ وَإِلَی کِتَابِہِ أَدْعُوک إِلَی اللہِ ، فَقَالَ : یَا مُحَمَّدُ ، مَا أَنْتَ بِمُنْتَہٍ عَنْ سَبِّ آلِہَتِنَا ، ہَلْ تُرِیدُ إلاَّ أَنْ نَشْہَدَ أَنْ قَدْ بَلَّغْتَ ، فَنَحْنُ نَشْہَدُ أَنْ قَدْ بَلَّغْتَ ، قَالَ : فَانْصَرَفَ عَنْہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلَ عَلَیَّ ، فَقَالَ : وَاللہِ إنِّی لأعْلَمُ ، أَنَّ مَا یَقُولُ حَقٌّ وَلَکِنْ بَنِی قُصَیٍّ ، قَالُوا : فِینَا الْحِجَابَۃُ ، فَقُلْنَا : نَعَمْ ، ثُمَّ قَالُوا : فِینَا الْقِرَی ، فَقُلْنَا : نَعَمْ ، ثُمَّ قَالُوا فِینَا النَّدْوَۃُ ، فَقُلْنَا : نَعَمْ ، ثُمَّ قَالُوا فِینَا السِّقَایَۃُ ، فَقُلْنَا نَعَمْ ، ثُمَّ أَطْعَمُوا وَأَطْعَمْنَا حَتَّی إذَا تَحَاکَّتِ الرُّکَبُ ، قَالُوا : مِنَّا نَبِیٌّ وَاللہِ لاَ أَفْعَلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৭৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٨٠) حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ میں اس شخص کو جانتا ہوں جس نے سب سے پہلے بحیرہ جانور (بتوں کے نام پر چڑھاوے کے لیے مخصوص کیا جانے والا جانور) بنایا وہ بنو مدلج کا ایک آدمی تھا جس کی دو اونٹنیاں تھیں، اس نے ان دونوں کے کان کاٹے اور ان کے دودھ کو اور ان پر سواری کو حرام قرار دیا۔ میں اس شخص کو اور اس کی اونٹنیوں کو جہنم میں دیکھ رہا ہوں کہ وہ اسے اپنے پاؤں سے کچل رہی ہیں اور اپنے منہ سے اسے کاٹ رہی ہیں۔ میں اس شخص کو بھی جانتا ہوں جس نے سائبہ جانور بنائے اور بتوں کے حصے مقرر کئے اور حضرت ابراہیم کی شریعت کو بدل دیا۔ وہ عمرو بن لحی تھا۔ میں اس کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ جہنم میں اپنے بانس کو کھینچ رہا ہے اور اس کی وجہ سے اہل جہنم کو تکلیف ہورہی ہے۔
(۳۶۹۸۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ ، حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: قَدْ عَرَفْت أَوَّلَ النَّاسِ بَحَرَ الْبَحَائِرَ رَجُلٌ مِنْ بَنِی مُدْلِجٍ کَانَتْ لَہُ نَاقَتَانِ فَجَدَعَ آذَانَہُمَا وَحَرَّمَ أَلْبَانَہَا وَظُہُورَہُمَا ، وَلَقَدْ رَأَیْتُہُ وَإِیَّاہُمَا فِی النَّارِ تَخْبِطَانِہِ بِأَخْفَافِہِمَا وَتَقْضِمَانِہِ بِأَفْوَاہِہِمَا ، وَلَقَدْ عَرَفْت أَوَّلَ النَّاسِ سَیَّبَ السَّوَائِبَ وَنَصَبَ النُّصُبَ وَغَیَّرَ عَہْدَ إبْرَاہِیمَ عَمْرُو بْنُ لُحَی ، وَلَقَدْ رَأَیْتہ یَجُرُّ قَصَبَہُ فِی النَّارِ یُؤْذِی أَہْلَ النَّارِ جَرُّ قَصَبِہِ۔ (عبدالرزاق ۱۹۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৮০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٨١) حضرت جریر فرماتے ہیں کہ پہلے زمین کا دایاں حصہ ویران ہوگا پھر زمین کا بایاں حصہ ویران ہوگا۔ اور میدان محشر یہاں ہوگا اور ہم اثر پر ہیں۔
(۳۶۹۸۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، عَنْ جَرِیرٍ ، أَنَّہُ قَالَ : أَوَّلُ الأَرْضِ خَرَابًا یُسْرَاہَا ، ثُمَّ تَتْبَعُہَا یُمْنَاہَا ، وَالْمَحْشَرُ ہَاہُنَا وَأَنَا بِالأَثَرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৯৮১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٦٩٨٢) حضرت ابو ماجد حنفی کہتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ کے پاس بیٹھا تھا کہ انھوں نے بیان کرنا شروع کیا کہ اسلام یا مسلمانوں میں سب سے پہلے انصار کے ایک آدمی کا ہاتھ کاٹا گیا۔
(۳۶۹۸۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی الْحَارِثِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی مَاجِدٍ الْحَنَفِیِّ ، قَالَ : کُنْتُ قَاعِدًا عِنْدَ عَبْدِ اللہِ فَأَنْشَأَ یُحَدِّثُنَا ، أَنَّ أَوَّلَ مَنْ قَطَعَ فِی الإِسْلاَمِ ، أَوْ مِنَ الْمُسْلِمِینَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ۔
(احمد ۳۹۱۔ ابو یعلی ۵۱۳۳)
(احمد ۳۹۱۔ ابو یعلی ۵۱۳۳)
তাহকীক: