মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৯ টি

হাদীস নং: ৩৭১৮২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٣) حضرت جندب بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ انسان کے مرنے کے بعد سب سے پہلے اس کے پیٹ سے بو اٹھتی ہے۔ لہٰذاپنے پیٹ میں پاکیزہ چیز ہی ڈالو۔
(۳۷۱۸۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ خَالِدُ بْنُ رِبَاحٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَوَّارِ الْعَدَوِیُّ ، عَنْ جُنْدُبِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : إن أَوَّلُ مَا یُنْتِنُ مِنِ ابْنِ آدَمَ بَطْنُہُ إذَا مَاتَ فَلاَ تَجْعَلُوا فِیہِ إلاَّ طَیِّبًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৮৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٤) حضرت یزید بن ابی حبیب فرماتے ہیں کہ حضرت مرثد بن عبداللہ یزنی مصر میں سب سے پہلے مسجد میں جانے والے شخص ہیں۔ ان کے پاس جب بھی کوئی چیز لائی جاتی تھی تو اس میں سے صدقہ ضرور کرتے تھے۔
(۳۷۱۸۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْیَزَنِیِّ وَکَانَ أَوَّلَ أَہْلِ مِصْرَ یَرُوحُ إِلَی الْمَسْجِد ، وَکَانَ لاَ یُؤْتی بِشَیْئٍ إلاَّ تَصَدَّقَ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৮৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٥) حضرت ابو موسیٰ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ سب سے پہلے حمام میں داخل ہونے والے اور پہلے وہ شخص جن کے لیے بال صاف کرنے والا پتھر رکھا گیا حضرت سلیمان ہیں۔ جب وہ حمام میں داخل ہوئے اور انھوں نے اس کی گرمی کو دیکھا تو کہا ہائے اللہ کا عذاب، ہائے وہ آنے سے پہلے کیسا ہے۔
(۳۷۱۸۵) حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ مَسْلَمَۃُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ یَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إبْرَاہِیمَ بْنِ یَزِیدَ بْنِ حَجَرٍ الْقُرَشِیُّ الْعَسْقَلاَنِیُّ بِعَسْقَلاَنَ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ صَالِحُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ ، حَدَّثَنَا إبْرَاہِیمُ بْنُ مَہْدِیٍّ الْمِصِّیصِیُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَبَّارُ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَزْدِیِّ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ بْنِ أَبِی مُوسَی ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ مَنْ دَخَلَ الْحَمَّامَ وَصُنِعَتْ لَہُ النُّورَۃُ سُلَیْمَانُ بْنُ دَاوُد عَلَیْہِ السَّلاَمُ ، فَلَمَّا دَخَلَہُ وَوَجَدَ حَرَّہُ وَغَمَّہُ ، قَالَ : أَوَّہُ مِنْ عَذَابِ اللہِ أَوَّہ قَبْلَ أَنْ لاَ یَکُونَ أَوَّہُ۔ (طبرانی ۴۶۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৮৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٦) حضرت ابو اسرائیل کہتے ہیں کہ میں نے سب سے پہلے حضرت حکم کو اس دن پہچانا جس دن حضرت شعبی کا انتقال ہوا۔ جب کوئی شخص مسئلہ دریافت کرنے آتا تو وہ کہتے کہ حکم بن عتیبہ سے جاکر مسئلہ پوچھو۔
(۳۷۱۸۶) حَدَّثَنَا مَسْلَمَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْجَہْمِ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا إسْرَائِیلَ ، قَالَ : أَوَّلُ یَوْمٍ عَرَفْت فِیہِ الْحَکَمَ یَوْمَ ہَلَکَ الشَّعْبِیُّ ، قَالَ : جَائَ إنْسَانٌ یَسْأَلُ ، عَنْ مَسْأَلَۃٍ فَقَالُوا : عَلَیْک بِالْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৮৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٧) حضرت ایوب فرماتے ہیں کہ جب ہم نے سب سے پہلے حضرت عکرمہ کی ہم نشینی اختیار کی تو انھوں نے فرمایا کیا تمہارا حسن اس کی طرح اچھا ہوگا ؟ !
(۳۷۱۸۷) حَدَّثَنَا أَبِی، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ، قَالَ أَیُّوبُ أَوَّلُ مَا جَالَسْنَاہُ، یَعْنِی عِکْرِمَۃَ، قَالَ یَحْسُنُ حَسَنُکُمْ مِثْلَ ہَذَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৮৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٨) حضرت یحییٰ بن ابی کثیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سب سے پہلے حضرت خدیجہ بن خویلد سے شادی کی۔ پھر حضرت سودہ بنت زمعہ سے، پھر حضرت عائشہ بن ابی بکر سے مکہ میں شادی کی اور مدینہ میں ان کی رخصتی ہوئی۔ پھر مدینہ میں حضرت زینب بنت خزیمہ ہلالیہ سے شادی کی۔ پھر حضرت ام سلمہ بنت ابی امیہ سے، پھر بنو مصطلق کی حضرت جویریہ بنت حارث سے ، پھر حضرت میمونہ بنت حارث سے جنہوں نے اپنا نفس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہبہ کردیا تھا۔ پھر حضرت صفیہ بنت حیی سے، پھر حضرت زینب بنت جحش سے جو کہ حضرت زید بن حارثہ کی اہلیہ تھیں۔ حضرت زینب بنت خزیمہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے انتقال کرگئی تھیں۔ آپ نے حضرت حفصہ بنت عمر ، حضرت ام حبیبہ بنت ابی سفیان ، ایک کندی عورت اور ایک بنو کلب کی خاتون سے نکاح فرمایا۔ آپ نے کل چودہ خواتین سے نکاح فرمایا۔
(۳۷۱۸۸) حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، قَالَ : أَوَّلُ امْرَأَۃٍ تَزَوَّجَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَدِیجَۃُ بِنْتُ خُوَیْلِدٍ ، ثُمَّ نَکَحَ سَوْدَۃَ بِنْتَ زَمْعَۃَ ، ثُمَّ نَکَحَ عَائِشَۃَ بِنْتَ أَبِی بَکْرٍ بِمَکَّۃَ وَبَنَی بِہَا بِالْمَدِینَۃِ ، ثُمَّ نَکَحَ بِالْمَدِینَۃِ زَیْنَبَ بِنْتَ خُزَیْمَۃَ الْہِلاَلِیَّۃَ ، ثُمَّ نَکَحَ أُمَّ سَلَمَۃَ بِنْتَ أَبِی أُمَیَّۃَ ، ثُمَّ نَکَحَ جُوَیْرِیَۃَ بِنْتَ الْحَارِثِ مِنْ بَنِی الْمُصْطَلِقِ ، وَکَانَتْ مِمَّا أَفَائَ اللَّہُ عَلَیْہِ ، ثُمَّ نَکَحَ مَیْمُونَۃَ بِنْتَ الْحَارِثِ ، وَہِیَ الَّتِی وَہَبَتْ نَفْسَہَا لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ نَکَحَ صَفِیَّۃَ بِنْتَ حُیَی ، وَہِیَ مِمَّا أَفَائَ اللَّہُ عَلَیْہِ یَوْمَ خَیْبَرَ ، ثُمَّ نَکَحَ زَیْنَبَ بِنْتَ جَحْشٍ وَکَانَتِ امْرَأَۃَ زَیْدِ بْنِ حَارِثَۃَ ، تُوُفِّیَتْ زَیْنَبُ بِنْتُ خُزَیْمَۃَ قَبْلَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَنَکَحَ حَفْصَۃَ بِنْتَ عُمَرَ ، وَأُمَّ حَبِیبَۃَ بِنْتَ أَبِی سُفْیَانَ ، وَالْکِنْدِیَّۃَ ، وَامْرَأَۃً مِنْ کَلْبٍ ، وَکَانَ جَمِیعُ مَنْ تَزَوَّجَ أَرْبَعَ عَشْرَۃَ امْرَأَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৮৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٩) حضرت یزید بن ابی یزید ایک صاحب سے نقل کرتے ہیں کہ سب سے پہلے پرچم حضرت ابراہیم نے باندھا۔ انھیں اطلاع ہوئی کہ ایک قوم نے حضرت لوط پر حملہ کیا اور انھیں قید کرلیا ہے۔ حضرت ابراہیم نے پرچم باندھا اور اپنے غلاموں اور موالی کو لے کر ان کی طرف گئے، انھیں جالیا اور حضرت لوط اور ان کے گھر والوں کو چھڑا کرلے آئے۔
(۳۷۱۸۹) مَسْلَمَۃُ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ حُجْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی حَدَّثَنَا ضَمْرَۃُ ، عَنْ یَزِیدَ بْنَ أَبِی یَزِیدَ ، عَنْ رَجُلٍ قَدْ سَمَّاہُ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ عَقَدَ الأَلْوِیَۃَ إبْرَاہِیمُ خَلِیلُ الرَّحْمَان علیہ السلام ، بَلَغَہُ أَنَّ قَوْمًا أَغَارُوا عَلَی لُوطٍ فَسَبَوْہُ ، فَعَقَدَ لِوَائً ، وَسَارَ إلَیْہِمْ بِعَبِیدِہِ وَمَوَالِیہ حَتَّی أَدْرَکَہُمْ ، فَاسْتَنْقَذَہُ وَأَہْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৮৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٠) حضرت حکیم بن معاویہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہیں اس حال میں جمع کیا جائے گا کہ تم پیدل ہوگے، سوار ہوگے اور منہ کے بل ہو گے۔ تمہیں اللہ کے دربار میں پیش کیا جائے گا تو تمہارے مونہوں کو بولنے کی اجازت نہ ہوگی۔ تمہارے بدن میں سب سے پہلے تمہاری ران بات کرے گی۔
(۳۷۱۹۰) مَسْلَمَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ أَحْمَدُ بْنُ إبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمَعَافِرِیُّ الْمِصْرِیُّ الْمَعْرُوفُ بِابْنِ حَمَوَیْہِ بِالْفُسْطَاطِ فِی الْجَامِعِ إمْلاَئً مِنْ کِتَابِہِ فِی ذِی الْقِعْدَۃِ سَنَۃَ اثْنَتَیْنِ وَعِشْرِینَ وَثَلاَثُ مِئَۃٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْمُرَادِیُّ حَدَّثَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ، عَنْ أَبِی قَزَعَۃَ، عَنْ حَکِیمِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: تُحْشَرُونَ مُشَاۃً وَرُکْبَانًا وَعَلَی وُجُوہِکُمْ ، تُعْرَضُونَ عَلَی اللہِ عَلَی أَفْوَاہِکُمَ الْفِدَامُ ، وَأَوَّلُ مَا یُعْرِبُ ، عَنْ أَحَدِکُمْ : فَخِذُہُ۔

(طبرانی ۱۰۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩١) حضرت ابو دردائ فرماتے ہیں کہ کل قیامت کے دن مجھ سے سب سے پہلے جس چیز کو حساب کیا جائے گا وہ یہ ہے کہ اے ابو دردائ ! تو جانتا تھا اور جو کچھ تو جانتا تھا اس پر تو نے کیا عمل کیا ؟
(۳۷۱۹۱) أَخْبَرَنَا مَسْلَمَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْہَمْدَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ یَحْیَی بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ الْعِجْلِیّ الْخَفَّافُ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ وَہِشَامٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : کَانَ أَبُو الدَّرْدَائِ یَقُولُ : إنَّ أَوَّلَ مَا أَنَا مُخَاصِمٌ بِہِ غَدًا ، یَعْنِی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، أَنْ یُقَالُ لِی : یَا أَبَا الدَّرْدَائِ قَدْ عَلِمْتَ ، فَکَیْفَ عَمِلْتَ فِیمَا عَلِمْتَ ؟!۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٢) حضرت مسلم بن عقبہ کے لشکر کے ایک آدمی بیان کرتے ہیں کہ جب میں مدینہ آیا تو میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد میں داخل ہوا۔ میں نے عبد الملک بن مروان کے ساتھ نماز پڑھی۔ عبد الملک نے مجھ سے کہا کہ کیا تو اس لشکر سے ہے ؟ میں نے کہا جی ہاں۔ انھوں نے کہا تمہاری ماں تمہیں کھوئے، کیا تم جانتے ہو کہ تم کس سے لڑنے جارہے ہو ؟ تم اسلامی سلطنت میں پیدا ہونے والے پہلے بچے سے لڑنے جارہے ہو، تم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حواری (حضرت زبیر ) کے بیٹے سے لڑنے جارہے ہو۔ تم حضرت اسماء ذات النطاقین کے بیٹے سے لڑنے جارہے ہو۔ تم اس سے لڑنے جارہے ہو جسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھٹی دی تھی۔ خدا کی قسم اگر تم دن کو ان کے پاس جاؤ تو انھیں روزے کی حالت میں پاؤ گے اور اگر رات میں ان کے پاس جاؤ تو انھیں قیام کی حالت میں پاؤ گے۔ اگر ساری زمین کے لوگ ان کے قتل پر اجماع کرلیں تو اللہ تعالیٰ سب کو ان کو منہ کے بل جہنم میں داخل کردے گا۔ وہ آدمی کہتا ہے کہ ابھی کچھ ہی دن گزرے تھے کہ عبد الملک کو خلیفہ بنادیا گیا ۔ اس نے ہمیں حضرت عبداللہ بن زبیر کو قتل کرنے کے لیے بھیجا اور ہم نے انھیں قتل کردیا۔ ! !
(۳۷۱۹۲) حَدَّثَنَا مَسْلَمَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ عَبْدُ اللہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی رَجَائٍ الزَّیَّاتُ الْمَالِکِیُّ بِمَکَّۃَ إمْلاَئً مِنْ حِفْظِہِ حَدَّثَنَا أَبُو حَارِثَۃَ أَحْمَدُ بْنُ إبْرَاہِیمَ الْغَسَّانِیُّ بِالرَّمْلَۃِ سَنَۃَ سَبْعٍ وَسَبْعِینَ وَمِئَتَیْنِ حَدَّثَنَا أَبِی ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ جَیْشِ مُسْلِمِ بْنِ عُقْبَۃَ ، قَالَ : لَمَّا نَزَلْت بِالْمَدِینَۃِ دَخَلْت مَسْجِدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَصَلَّیْت إِلَی جَنْبِ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَرْوَانَ ، فَقَالَ لِی عَبْدُ الْمَلِکِ : أَمِنْ ہَذَا الْجَیْشِ أَنْتَ ، قَالَ : قُلْتُ : نَعَمْ ، قَالَ : ثَکِلَتْک أُمُّک ، أَتَدْرِی إِلَی مَنْ تَسِیرُ إِلَی أَوَّلِ مَوْلُودٍ وُلِدَ فِی الإِسْلاَمِ ، وَإِلَی ابْنِ حَوَارِیِّ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَإِلَی ابْنِ أَسْمَائَ ذَاتِ النِّطَاقَیْنِ ، وَإِلَی مَنْ حَنَّکَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِیَدِہِ ، أَمَّا وَاللہِ لَئِنْ جِئْتہ نَہَارًا لَتَجِدَنَّہُ صَائِمًا ، وَلَئِنْ جِئْتہ لَیْلاً لَتَجِدَنَّہُ قَائِمًا ، وَلَوْ أَنَّ أَہْلَ الأَرْضِ أَطْبَقُوا عَلَی قَتْلِہِ لَکَبَّہُمَ اللَّہُ جَمِیعًا فِی النَّارِ عَلَی وُجُوہِہِمْ ، قَالَ ذَلِکَ الرَّجُلُ : مَا مَضَتْ إلاَّ أَیَّامٌ حَتَّی صَارَتِ الْخِلاَفَۃُ إِلَی عَبْدِ الْمَلِکِ وَوَجَّہَنَا إلَیْہِ فَقَتَلْنَاہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٣) حضرت ابو حارثہ کے والد اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ سب سے پہلے عبد الملک اور عبد العزیز کے نام مروان کے بیٹوں کے رکھے گئے۔ سب سے پہلے ظہر اور عصر اور عشاء اور مغرب کی نماز کو عبد الملک نے جمع کیا۔
(۳۷۱۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو حَارِثَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَبِی ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ سُمِّیَ عَبْدُ الْمَلِکِ ، وَعَبْدُ الْعَزِیزِ : عَبْدُ الْمَلِکِ ، وَعَبْدُ الْعَزِیزِ ابْنَا مَرْوَانَ ، وَأَوَّلُ مَنْ وَاصَلَ بَیْنَ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ فِی الصَّلاَۃِ وَبَیْنَ الْعِشَائِ وَالْعَتَمَۃِ عَبْدُ الْمَلِکِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ منبر پر سب سے پہلے حضرت ابراہیم نے خطبہ دیا۔
(۳۷۱۹۴) مَسْلَمَۃُ ، قَالَ : قَرَأْت عَلَی أَبِی الْعَبَّاسِ أَحْمَدَ بْنِ عِیسَی الْمَعْرُوفِ بِابْنِ الْوَشَّائِ حَدَّثَکُمْ أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنُ فَیْرُوز البغدادی الْعَبْدُ الصَّالِحُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ خَشْرَمَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ عُثْمَانَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أَبِیہِ ، أَنَّہُ قَالَ : أَوَّلُ مَنْ خَطَبَ عَلَی الْمَنَابِرِ إبْرَاہِیمُ خَلِیلُ الرَّحْمَن علیہ الصلاۃ والسلام۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٥) حضرت کعب فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے دینار اور درہم حضرت آدم نے بنائے اور فرمایا زندگی انہی کے ذریعے سے صحیح طور پر چل سکتی ہے۔
(۳۷۱۹۵) حَدَّثَنَا مَسْلَمَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْہَمْدَانِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْہَمْدَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَحْمَدَ الزُّہْرِیُّ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ ، عَن مُعَاوِیَۃَ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ کَعْبًا یَقُولُ : أَوَّلُ مَنْ ضَرَبَ الدِّینَارَ وَالدِّرْہَمَ آدَم عَلَیْہِ السَّلاَمُ ، وَقَالَ : لاَ تَصْلُحُ الْمَعِیشَۃُ إلاَّ بِہِمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٦) حضرت ابو ذر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جنت میں سب سے پہلے سچا تاجر داخل ہوگا۔
(۳۷۱۹۶) حَدَّثَنَا ابْنُ الْوَشَّائِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ سَعِیدُ بْنُ الْحَکَمِ السُّلَمِیُّ الدِّمَشْقِیُّ یُعْرَفُ بِالْفٌنْدُقیِّ قَرَأْت مِنْ کِتَابِہِ لَفْظًا ، حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ حَدَّثَنَا الْعَلاَئُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الْفَرْوِیِّ ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ مَنْ یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ التَّاجِرُ الصَّدُوقُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٧) ایک اور سند سے یونہی منقول ہے۔
(۳۷۱۹۷) حَدَّثَنَا ابْنُ الْوَشَّائِ ، حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ الْحَکَمِ ، حَدَّثَنَا ہِشَامٌ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٨) حضرت سلمان سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ مومن کو سب سے پہلے خوشبو، ریحان اور ہمیشہ کی جنت کی خوشخبری دی جائے گی۔ مومن کو پہلی خوشخبری دیتے ہوئے کہا جائے گا کہ اے اللہ کے ولی ! تجھے خوشخبری ہو۔ تو بہترین جگہ آیا ہے۔ اللہ تعالیٰ انھیں معاف فرمائے جو تیرے پیچھے چلے۔ ابو عبداللہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو صرف ایک شیخ نے نقل کیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی دعا کو قبول کرے جو تیرے لیے استغفار کرتے ہیں اور اللہ ان لوگوں کی بات قبول کرے جو تیرے حق میں گواہی دیں۔
(۳۷۱۹۸) حَدَّثَنَا ابْنُ الْوَشَّائِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللہِ مُحَمَّدُ بْنُ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ زِیَادٍ مَوْلَی بَنِی ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ بَکْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ الضُّرَیْسِ ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی الطَّیِّبُ الْمُبَارَکُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا یُبَشَّرُ بِہِ الْمُؤْمِنُ بِرَوْحٍ وَرَیْحَانٍ وَجَنَّۃِ نَعِیمٍ ، وَإِنَّ أَوَّلَ مَا یُبَشَّرُ بِہِ الْمُؤْمِنُ یُقَالُ لَہُ : أَبْشِرْ وَلِیَّ اللہِ ، قَدِمْت خَیْرَ مَقْدَمٍ ، غَفَرَ اللَّہُ لِمَنْ شَیَّعَک ، قَالَ الشَّیْخُ مُحَمَّدُ بْنُ إبْرَاہِیمَ أَبُو عَبْدِ اللہِ : لَمْ یَرْوِ ہَذَا الْحَدِیثَ إلاَّ ہَذَا الشَّیْخُ الْوَاحِدُ ، وَاسْتَجَابَ اللَّہُ لِمَنَ اسْتَغْفَرَ لَک ، وَقَبِلَ مِمَّنْ شَہِدَ لَک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٩٩) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ کتا سب سے پہلے حضرت نوح نے پالا۔ انھوں نے کہا کہ اے میرے رب ! تو نے مجھے حکم دیا کہ میں کشتی بناؤں۔ میں دن بھر کشتی بناتا ہوں پھر وہ رات کو آکر اسے خراب کردیتے ہیں۔ جو کام میں کرتا ہوں وہ اسے خراب کردیتے ہیں۔ میرا کام مجھ پر بہت لمبا ہوگیا ہے ! اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح کی طرف وحی بھیجی کہ اے نوح ! اپنی کشتی کی حفاظت کے لیے ایک کتا رکھ لو۔ حضرت نوح نے ایک کتا رکھ لیا۔ حضرت نوح نے دن کو کام کیا اور رات کو سو گئے۔ جب ان کی قوم کے نافرمان لوگ کشتی کو خراب کرنے آئے تو کتا بھونکنے لگا۔ اس پر حضرت نوح جاگ گئے۔ اور ان پر ٹوٹ پڑے جس سے وہ سب لوگ بھاگ گئے۔ اس طرح حضرت نوح اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے۔
(۳۷۱۹۹) أَخْبَرَنَا مَسْلَمَۃُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْمَکِّیُّ الْبَغْدَادِیُّ بِالْقُلْزُمِ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَبِی رحمہ اللہ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبِی مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُ ، فَقَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَیْمَانُ بْنُ عَمْرٍو النَّخَعِیُّ ، حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ إیَاسٍ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ ، قَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ عَبَّاسٍ : أَوَّلُ مَنِ اتَّخَذَ الْکَلْبَ نُوحٌ ، قَالَ : یَا رَبِ ، أَمَرْتَنِی أَنْ أَصْنَعَ الْفُلْکَ فَأَنَا فِی صِنَاعَتِہِ أَصْنَعُ أَیَّامًا ، فَیَجِیئُونِی بِاللَّیْلِ فَیُفْسِدُونَ کُلَّ مَا عَمِلْت ، أَفْسَدُوہُ فَمَتَی یَلْتَئِمُ لِی مَا أَمَرْتَنِی بِہِ ، قَدْ طَالَ عَلَیَّ أَمْرِی ، فَأَوْحَی اللَّہُ إلَیْہِ : یَا نُوحُ ، اتَّخِذْ کَلْبًا یَحْرُسُک ، فَاِتَّخَذَ نُوحٌ کَلْبًا ، فَکَانَ یَعْمَلُ بِالنَّہَارِ وَیَنَامُ بِاللَّیْلِ ، فَإِذَا جَائَہُ قَوْمُہُ لَیُفْسِدُوا مَا عَمِلَ یَنْبَحُہُمَ الْکَلْبُ فَیَنْتَبِہُ نُوحٌ ، فَیَأْخُذُ الْہِرَاوَۃَ لَہُمْ وَیَثِبُ عَلَیْہِمْ فَیَہْرُبُونَ مِنْہُ ، فَالْتَأَمَ لَہُ مَا أَرَادَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১৯৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٢٠٠) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب کیا جائے گا اگر وہ پوری نکل آئی تو آدمی کامیاب وکامران ہوگا اور اگر نماز خراب ہوگئی تو وہ ناکام اور خسارے میں ہوگا۔
(۳۷۲۰۰) أَخْبَرَنَا مَسْلَمَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحَسَنُ بْنُ مَنْصُورٍ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ ، یَعْنِی ابْنَ إسْمَاعِیلَ الْمُنْقِرِیُّ حَدَّثَنَا أَبَانُ ، یَعْنِی ابْنَ یَزِیدَ الْعَطَّارُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا قَتَادَۃُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ حَکِیمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یُحَاسَبُ بِصَلاَتِہِ ، فَإِنْ صَلَحَتْ فَقَدْ أَفْلَحَ وَأَنْجَحَ ، وَإِنْ فَسَدَتْ فَقَدْ خَابَ وَخَسِرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭২০০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٢٠١) حضرت سعد بن مالک اور حضرت ابو بکرہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص خود کو اپنے والد کے علاوہ کسی اور کی طرف منسوب کرے، حالانکہ وہ جانتا ہو کہ اس کا باپ کوئی اور ہے جنت اس شخص پر حرام ہے۔ حضرت سعد بن مالک وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے اللہ کے راستہ میں تیر چلایا۔ حضرت ابو بکرہ وہ پہلے شخص ہیں جو بنو ثقیف کے وفد میں سے سب سے پہلے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
(۳۷۲۰۱) أَخْبَرَنَا مَسْلَمَۃُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْوَشَّائِ حَدَّثَنَا بَکَّارُ بْنُ قُتَیْبَۃَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا رُوحُ بْنُ عُبَادَۃَ الْقَیْسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ النَّہْدِیَّ یَقُولُ : سَمِعْت سَعْدَ بْنَ مَالِکٍ وَأَبَا بَکْرَۃَ یَقُولاَنِ : سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَقُولُ : مَنِ ادَّعَی إِلَی غَیْرِ أَبِیہِ وَہُوَ یَعْلَمُ ، أَنَّہُ غَیْرُ أَبِیہِ فَإِنَّ الْجَنَّۃَ عَلَیْہِ حَرَامٌ۔

قَالَ : وَکَانَ سَعْدُ بْنُ مَالِکٍ أَوَّلَ مَنْ رَمَی بِسَہْمِہِ فِی سَبِیلِ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔

قَالَ : وَکَانَ أَبُو بَکْرَۃَ أَوَّلَ مَنْ تَسَوَّرَ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی وَفْدِ ثَقِیفٍ۔
tahqiq

তাহকীক: