মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৯ টি
হাদীস নং: ৩৭১৬২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٣) حضرت عامر بن واثلہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس سے صفا اور مروہ کے درمیان سعی کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم نے سب سے پہلے سعی کی۔
(۳۷۱۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ أَبِی الطُّفَیْلِ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَۃَ : سَأَلْت ابْنَ عَبَّاسٍ ، عَنِ السَّعْیِ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ ، فَقَالَ : أَوَّلُ مَنْ فَعَلَہُ إبْرَاہِیمُ علیہ السلام۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٤) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ جنت میں سب سے پہلے وہ لوگ داخل ہوں گے جو خوشی اور تکلیف ہر حال میں اللہ کی تعریف کرتے ہیں۔
(۳۷۱۶۴) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ الْمُخْتَارِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، أَنَّہُ قَالَ : أَوَّلُ زُمْرَۃٍ تَدْخُلُ الْجَنَّۃَ الَّذِینَ یَحْمَدُونَ اللَّہَ فِی السَّرَّائِ وَالضَّرَّائِ۔
(حاکم ۵۰۲۔ طبرانی ۲۸۸)
(حاکم ۵۰۲۔ طبرانی ۲۸۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٥) حضرت ابو حرہ رقاشی اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ایام تشریق میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اونٹنی کی لگام کو تھاما ہوا تھا اور لوگوں کو اس سے دور کررہا تھا۔ آپ نے خطبہ دیا اور فرمایا کہ اے لوگو ! ہر مال اور ہر نشان جو جاہلیت میں تھا وہ قیامت تک کے لیے میرے قدموں کے نیچے ہے۔ سب سے پہلا خون جو معاف کیا گیا وہ ربیعہ بن حارث بن عبد المطلب کا خون ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے فیصلہ فرمایا ہے کہ پہلا سود جو معاف ہوا ہے وہ عباس بن عبد المطلب کا سود ہے۔ تمہارے لیے تمہارے پورے پورے مال ہیں، نہ تم ظلم کرو گے نہ تم پر ظلم کیا جائے گا۔
(۳۷۱۶۵) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَبِی حُرَّۃَ الرَّقَاشِیِّ ، عَنْ عَمِّہِ ، قَالَ : کُنْتُ آخِذًا بِزِمَامِ نَاقَۃِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی أَوْسَطِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ أَذُودُ عَنْہَا النَّاسَ ، فَقَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ ، أَلاَ إنَّ کُلَّ مَالٍ وَمَأْثُرَۃٍ کَانَتْ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ تَحْتَ قَدَمِی ہَذِہِ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ، وَإِنَّ أَوَّلَ دَمٍ مَوْضُوعٍ دَمُ رَبِیعَۃَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ ، وَإِنَّ اللَّہَ قَضَی ، أَنَّ أَوَّلَ رِبًا مَوْضُوعٍ رِبَا الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ {لَکُمْ رُؤُوسُ أَمْوَالِکُمْ لاَ تَظْلِمُونَ وَلاَ تُظْلَمُونَ}۔ (احمد ۷۲۔ دارمی ۲۵۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٦) حضرت ابن عباس نے بصرہ میں خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ سب سے پہلے میری قبر کھولی جائے گی اور مجھے اس پر کوئی فخر نہیں۔
(۳۷۱۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، قَالَ : خَطَبَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ بِالْبَصْرَۃِ ، فَقَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَنَا أَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْہُ الأَرْضُ ، وَلاَ فَخْرَ۔
(احمد ۲۸۱۔ ابویعلی ۲۳۲۲)
(احمد ۲۸۱۔ ابویعلی ۲۳۲۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٧) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ نماز میں حضرت عمر سب سے پہلے اپنے گھٹنے زمین پر رکھا کرتے تھے۔
(۳۷۱۶۷) حَدَّثَنَا الأَحْمَرُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ عُمَرُ أَوَّلَ شَیْئٍ یَقَعُ مِنْہُ إِلَی الأَرْضِ رُکْبَتَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٨) حضرت سعید بن جبیر قرآن مجید کی آیت { خُلِقَ الإِنْسَاْن مِنْ عَجَلٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ آدم (علیہ السلام) کو پیدا کیا گیا، پھر ان میں روح پھونکی گئی، جب ان کے گھٹنوں میں روح پھونکی گئی تو وہ اٹھ کر کھڑے ہونے لگے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ { خُلِقَ الإِنْسَان مِنْ عَجَلٍ }۔
(۳۷۱۶۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ : {خُلِقَ الإِنْسَان مِنْ عَجَلٍ} قَالَ: خُلِقَ آدَم علیہ الصلاۃ والسلام ، ثُمَّ نُفِخَ فِیہِ الرُّوحُ ، وَأَوَّلُ مَا نُفِخَ فِی رُکْبَتَیْہِ فَذَہَبَ یَنْہَضُ ، فَقَالَ: {خُلِقَ الإِنْسَان مِنْ عَجَلٍ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٩) حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو سورت سب سے پہلے پڑھی وہ سورة والنجم تھی۔
(۳۷۱۶۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ : أَوَّلُ سُورَۃٍ قَرَأَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ علی الناس : (وَالنَّجْمِ)۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٠) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ کہا جاتا تھا کہ صبر صدمے کے شروع میں ہوتا ہے۔
(۳۷۱۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ : کَانَ یُقَالُ : الصَّبْرُ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧١) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ بصرہ کا تعارف سب سے پہلے حضرت ابن عباس نے کرایا۔
(۳۷۱۷۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ عَرَّفَ بِالْبَصْرَۃِ ابْنُ عَبَّاسٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٢) حضرت ہنیدہ بن خالد خزاعی کہتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلا سر جو بھیجا گیا وہ عمرو بن حمق کا سر تھا، جو حضرت معاویہ کی طرف بھیجا گیا۔
(۳۷۱۷۲) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ ہُنَیْدَۃَ بْنِ خَالِدٍ الْخُزَاعِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ رَأْسٍ أُہْدِیَ فِی الإِسْلاَمِ رَأْسُ عَمْرِو بْنِ الْحَمِقِ ، أُہْدِیَ إِلَی مُعَاوِیَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٣) حضرت ابو اسرائیل کہتے ہیں کہ مجھے کسی نے بتایا کہ حضرت علی کے ہاتھ پر سب سے پہلے حضرت طلحہ نے بیعت کی۔ انھیں ایک دیہاتی نے دیکھا تو کہا کہ یہ کام پورا نہیں ہوگا۔ فضل کہتے ہیں کہ میں نے ابو اسرائیل سے کہا کہ یہ کس وجہ سے کہا ؟ انھوں نے فرمایا کہ ان کے ہاتھ کی وجہ سے۔ (حضرت طلحہ کا ہاتھ غزوہ احد میں شل ہوگیا تھا)
(۳۷۱۷۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ حَدَّثَنَا أَبُو إسْرَائِیلَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی بَعْضُ أَصْحَابِنَا ، أَنَّ طَلْحَۃَ کَانَ أَوَّلَ مَنْ بَایَعَ عَلِیًّا ، فَرَآہُ أَعْرَابِیٌّ ، فَقَالَ : أَمْرٌ لاَ یَتِمُّ ، فَقُلْتُ لأَبِی إسْرَائِیلَ : مِنْ أَیِّ شَیْئٍ ، قَالَ : مِنْ أَمْرِ یَدِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٤) حضرت عمرو بن مرہ کہتے ہیں کہ سب سے پہلے پہرے داروں کی شرط حضرت عمرو بن عاص نے لگائی۔ جب وہ مرض الوفات میں مبتلا ہوئے تو انھوں نے اپنے پہرے داروں کے لیے پیغام بھجوایا کہ اپنا اسلحہ اور حفاظتی سامان لے کر میرے پاس آجاؤ۔ جب وہ آگئے تو حضرت عمرو نے فرمایا کہ کیا تم اس بات کی طاقت رکھتے ہو کہ مجھ سے اس چیز کو دور کرسکو جس کا میں شکار ہونے لگا ہوں یعنی موت کا اور میں نے تمہیں اسی دن کے لیے تو مقرر کیا تھا۔ انھوں نے کہا سبحان اللہ ! آپ یہ بات فرما رہے ہیں حالانکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ سے مشورہ لیتے تھے اور آپ کو لشکروں کا نگران بناتے تھے۔ انھوں نے فرمایا کہ تمہیں کیا معلوم ؟ کیا پتہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرا دل رکھنے کے لیے ایسا کرتے ہوں۔
(۳۷۱۷۴) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی شَیْخٌ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ شَرَّطَ الشُّرَطَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ ، فَلَمَّا مَرِضَ مَرَضَہُ الَّذِی مَاتَ فِیہِ أَرْسَلَ إِلَی شُرَطِہِ ، فَقَالَ : خُذُوا سِلاَحَکُمْ وَکُرَاعَکُمْ وَائْتُونِی ، فَلَمَّا أَتَوْہُ ، قَالَ إنِّی إنَّمَا کُنْت أَعُدُّکُمْ لِمِثْلِ ہَذَا الْیَوْمِ ، فَہَلْ تَسْتَطِیعُونَ أَنْ تَرُدُّوا عَنِّی شَیْئًا مِمَّا أَنَا فِیہِ ، فَقَالُوا : سُبْحَانَ اللہِ ، تَقُولُ ہَذَا وَقَدْ کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسْتَشِیرُک وَیُؤَمِّرُکَ عَلَی الْجُیُوشِ ، فَقَالَ : وَمَا یُدْرِیکُمْ لَعَلَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَتَأَلَّفُنِی بِذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٥) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ شراب کی حرمت کے لیے سب سے پہلے یہ آیت نازل ہوئی { یَسْأَلُونَک عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَیْسِرِ قُلْ فِیہِمَا إِثْمَ کَبِیرٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ }۔
(۳۷۱۷۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : سَمِعْتُ عَطَائً یَقُولُ : أَوَّلُ مَا نَزَلَ تَحْرِیمُ الْخَمْرِ : {یَسْأَلُونَک عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَیْسِرِ قُلْ فِیہِمَا إِثْمَ کَبِیرٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٦) حضرت علی فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے جنۃ البقیع میں حضرت عثمان بن مظعون کو دفن کیا گیا۔ پھر ان کے بعد حضرت ابراہیم بن محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دفن کیا گیا۔
(۳۷۱۷۶) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی محمد مُوسَی ، قَالَ : أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَلِیٍّ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ دُفِنَ بِالْبَقِیعِ عُثْمَان بْنُ مَظْعُونٍ ، ثُمَّ أُتبعَہُ إبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٧) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جب تم کسی نئی چیز کو وجود میں آتا دیکھو تو پہلی چیز پر عمل کرتے رہو۔
(۳۷۱۷۷) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إذَا رَأَیْتُمُ الْحَدَثَ فَعَلَیْکُمْ بِالأَمْرِ الأَوَّلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٨) حضرت فراس بن یحییٰ کہتے ہیں کہ میں نے حجاج کے قید خانے میں ایک صفحہ دیکھا جس پر نقطے لگائے گئے تھے۔ وہ پہلے نقطے تھے جو میں نے دیکھے۔ میں وہ ورق لے کر حضرت شعبی کے پاس آیا اور انھیں دکھایا تو انھوں نے فرمایا کہ اپنی طرز پر چلتے رہو اور اپنے ہاتھ سے نقطے نہ لگاؤ۔
(۳۷۱۷۸) حَدَّثَنَا مَالِکٌ ، قَالَ : حدَّثَنِی سَہْلُ بْنُ شُعَیْبٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی فِرَاسُ بْنُ یَحْیَی ، قَالَ : أَصَبْت فِی سِجْنِ الْحَجَّاجِ وَرَقًا مَنْقُوطًا بِالنَّحْوِ ، وَکَانَ أَوَّلَ نَقْطٍ رَأَیْتہ ، فَأَتَیْت بِہِ الشَّعْبِیَّ فَأَرَیْتہ إیَّاہُ : فَقَالَ : اقْرَأْ عَلَیْہِ ، وَلاَ تَنْقُطْہُ بِیَدِک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٧٩) حضرت عبداللہ بن ابی بکر اور حضرت ابن ابی نجیح فرماتے ہیں کہ قتل کے وقت نماز پڑھنے کا دستور سب سے پہلے حضرت خبیب بن عدی نے شروع کیا۔
(۳۷۱۷۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ، وَابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، قَالاَ : أَوَّلُ مَنْ سَنَّ الصَّلاَۃَ عِنْدَ الْقَتْلِ خُبَیْبُ بْنُ عَدِیٍّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৭৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٠) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلا ظہار حضرت خویلہ کے ساتھ کیا گیا۔ وہ ظہار کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں، سارا واقعہ عرض کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے خاوند کو بلایا۔ اور قرآن مجید کی یہ آیات نازل ہوئیں { قَدْ سَمِعَ اللَّہُ قَوْلَ الَّتِی تُجَادِلُک فِی زَوْجِہَا }
(۳۷۱۸۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : کَانَ أَوَّلُ مَنْ ظَاہَرَ فِی الإِسْلاَمِ خُوَیْلَۃَ ، فَظَاہَرَ مِنْہَا ، فَأَتَتِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَتْہُ فَأَرْسَلَ إلَیْہِ وَنَزَلَ الْقُرْآنُ : {قَدْ سَمِعَ اللَّہُ قَوْلَ الَّتِی تُجَادِلُک فِی زَوْجِہَا}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৮০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨١) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ کوفہ کا سب سے پہلے تعارف حضرت ابن زبیر نے کرایا۔
(۳۷۱۸۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَبُو شَیْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ عَرَّفَ بِالْکُوفَۃِ ابْنُ الزُّبَیْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৮১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٨٢) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے اپنے ابو امیہ نامی غلام کو مکاتب بنایا۔ اس نے اپنا بدل کتابت ادا کیا۔ حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ یہ اسلام میں ادا کیا جانے والا پہلا بدل کتابت ہے۔
(۳۷۱۸۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی شَبِیبٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ عُمَرَ کَاتَبَ عَبْدًا لَہُ یُکَنَّی أَبَا أُمَیَّۃَ ، فَجَائَہُ بِنَجْمِہِ حِینَ حَلَّ ، قَالَ عِکْرِمَۃُ : فَکَانَ أَوَّلَ نَجْمٍ أُدِّیَ فِی الإِسْلاَمِ۔
তাহকীক: