মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৯ টি
হাদীস নং: ৩৭১২২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٣) حضرت علی فرماتے ہیں کہ وضو کا پہلا حصہ کلی اور ناک میں پانی ڈالنا ہے۔
(۳۷۱۲۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ أنَّ عَلِیًّا ، قَالَ : أَوَّلُ الْوُضُوئِ الْمَضْمَضَۃُ وَالاِسْتِنْشَاقُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٤) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ پہلی اذان کے وقت بیع کو ترک کردیا جائے۔ یہ اذان حضرت عثمان نے شروع کرائی تھی۔
(۳۷۱۲۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : أَرَی أَنْ یُتْرَکَ الْبَیْعُ عِنْدَ الأَذَانِ الأَوَّلِ ، أَحْدَثُہُ عُثْمَان رضی اللَّہُ عَنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٥) حضرت کعب فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کی تخلیق کا مرحلہ اتوار کے دن شروع فرمایا، اتوار، پیر ، منگل، بدھ، جمعرات اور جمعہ۔ اور ہر دن کو ایک ہزار سال کے برابر بنایا۔
(۳۷۱۲۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : بَدَأَ اللَّہُ تَعَالَی بِخَلْقِ السَّمَاوَاتِ یَوْمَ الأَحَدِ فَالأَحَدُ وَالاِثْنَانِ وَالثُّلاَثَائُ وَالأَرْبِعَائُ وَالْخَمِیسُ وَالْجُمُعَۃُ وَجَعَلَ کُلَّ یَوْمٍ أَلْفَ سَنَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٦) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ جب بھی کسی جان کو ظلماً قتل کیا جائے گا آدم کے بیٹے کی گردن پر اس کا گناہ ہوگا کیونکہ اسی نے سب سے پہلے اس جرم کی بنیاد ڈالی۔
(۳۷۱۲۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تُقْتَلُ نَفْسٌ ظُلْمًا إلاَّ کَانَ عَلَی ابْنِ آدَمَ الأَوَّلِ کِفْلٌ مِنْ دَمِہَا لأَنَّہُ کَانَ أَوَّلَ مَنْ سَنَّ الْقَتْلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٧) حضرت میمون فرماتے ہیں کہ جب قرآن مجید کی یہ آیت نازل ہوئی { وَالَّذِینَ یَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ یَأْتُوا بِأَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ فَاجْلِدُوہُمْ ثَمَانِینَ جَلْدَۃً وَلاَ تَقْبَلُوا لَہُمْ شَہَادَۃً أَبَدًا } تو ایک آدمی نے کہا کہ اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کو ایسی حالت میں دیکھے جو اس کے لیے ناقابل برداشت ہو تو کیا وہ جاکر چار آدمی جمع کرنے لگ جائے۔ اتنے میں وہ آدمی اپنے کام سے فارغ ہوجائے گا۔ اور اگر وہ اس بات کا ذکر کرے تو اسے کوڑے بھی پڑیں گے، اس کی گواہی بھی قبول نہیں کی جائے گی اور وہ فاسقوں میں سے بھی ہوجائے گا ؟ اس پر لعان کی آیت نازل ہوئی۔ وہ آدمی جس نے یہ بات کی تھی وہی لعان کے حکم میں سب سے پہلے مبتلا ہوا۔
(۳۷۱۲۷) حَدَّثَنَا کَثِیرٌ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ مَیْمُونٍ لَمَّا نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ : {وَالَّذِینَ یَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ یَأْتُوا بِأَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ فَاجْلِدُوہُمْ ثَمَانِینَ جَلْدَۃً وَلاَ تَقْبَلُوا لَہُمْ شَہَادَۃً أَبَدًا} قَالَ رَجُلٌ: إنْ رَأَی رَجُلٌ فِی أَہْلِہِ مَا یَکْرَہُ فَذَہَبَ یَجْمَعُ أَرْبَعَۃً فَرَغَ الرَّجُلُ مِنْ حَاجَتِہِ ، وَإِنْ ذَکَرَ ذَلِکَ جُلِدَ ، وَلَمْ تُقْبَلْ لَہُ شَہَادَۃٌ ، وَکَانَ مِنَ الْفَاسِقِینَ، فَأُنْزِلَتْ آیَۃُ التَّلاعُنِ، فَکَانَ ذَلِکَ الرَّجُلُ الَّذِی، قَالَ مَا قَالَ أَوَّلُ مَنِ ابْتُلِیَ بِہَذَا، وَنَزَلَتْ آیَۃُ التَّلاعُنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے انسان جن کا انتقال ہوا وہ حضرت آدم تھے۔
(۳۷۱۲۸) حَدَّثَنَا سَہْلٌ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ مَاتَ آدَم۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٩) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب تشریف لاتے تو سب سے پہلے وادی ابطح میں قیام فرماتے۔
(۳۷۱۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَنْزِلُ الأَبْطَحَ أَوَّلَ مَا یَقْدَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٠) حضرت فاطمہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا کہ تم سب سے پہلے مجھے آملو گی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی یہ بات سن کر میں مسکرا دی تھی۔
(۳۷۱۳۰) حَدَّثَنَا ابْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنْ فَاطِمَۃَ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لَہَا : أَنْتِ أَوَّلُ أَہْلِی لُحُوقًا بِی فَضَحِکَتْ لِذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ فجر کی نماز میں دعاء قنوت نہیں پڑھتے تھے۔ یہ سب سے پہلے حضرت علی نے پڑھنا شروع کی۔ حضرت علی نے دعاء قنوت اس لیے پڑھنا شروع کی کیونکہ وہ جنگ کرنے والے تھے۔
(۳۷۱۳۱) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللہِ لاَ یَقْنُتُ فِی الْفَجْرِ ، وَأَوَّلُ مَنْ قَنَتَ فِیہَا عَلِیٌّ ، وَکَانُوا یَرَوْنَ ، أَنَّہُ إنَّمَا فَعَلَ ذَلِکَ لأَنَّہُ کَانَ مُحَارِبًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٢) حضرت اوزاعی فرماتے ہیں کہ اقامت نماز کا اول ہے۔
(۳۷۱۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْفَزَارِیِّ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، قَالَ : الإِقَامَۃُ أَوَّلُ الصَّلاَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٣) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ صدقہ فطر میں گندم کے دو مد کو کھجور کے ایک صاع کے برابر سب سے پہلے حضرت عثمان نے قرار دیا۔
(۳۷۱۳۳) حَدَّثَنَا شَیْخٌ لَنَا ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ جَعَلَ مُدَّیْ حِنْطَۃٍ فِی زَکَاۃِ الْفِطْرِ عَدْلُ صَاعٍ مِنْ تَمْرٍ عُثْمَان بْنُ عَفَّانَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٤) حضرت حسن سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ میں اولاد آدم کا سردار ہوں۔ سب سے پہلے میری قبر کھولی جائے گی اور میں پہلا سفارش کرنے والا ہوں۔
(۳۷۱۳۴) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَنَا سَیِّدُ وَلَدِ آدَمَ ، وَأَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْہُ الأَرْضُ ، وَأَوَّلُ شَافِعٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٥) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ وہ پہلی جدہ جسے اس کے بیٹے ساتھ میراث میں حصہ دیا گیا وہ ایک دادی تھی۔ (جسے اپنے بیٹے کے ہوتے ہوئے میراث میں سے سدس دیا گیا)
(۳۷۱۳۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : نُبِّئْت ، أَنَّ أَوَّلَ جَدَّۃٍ أُطْعِمَتْ مَعَ ابْنِہَا أُمُّ الأَبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٦) حضرت حمید کہتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن سے سوال کیا کہ سب سے پہلے نماز سے پہلے کس نے خطبہ دیا ؟ انھوں نے فرمایا کہ حضرت عثمان بن عفان نے، انھوں نے لوگوں کو نماز پڑھائی، پھر خطبہ دیا، پھر انھوں نے بہت سے لوگوں کو دیکھا کہ انھیں نماز نہیں ملی تھی تو پھر انھوں نے ایسا کیا۔ اور بعد کے خلفاء نے بھی ایسا کیا۔
(۳۷۱۳۶) حَدَّثَنَا السَّہْمِیُّ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَسَنَ : مَنْ أَوَّلُ مَنْ خَطَبَ قَبْلَ الصَّلاَۃِ ، فَقَالَ : عُثْمَان بْنُ عَفَّانَ صَلَّی بِالنَّاسِ ، ثُمَّ خَطَبَہُمْ فَرَأَی نَاسًا کَثِیرًا لَمْ یُدْرِکُوا الصَّلاَۃَ ، فَفَعَلُوا ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٧) حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کی سب سے پہلی علامت ایک آگ ہوگی جو مشرق سے مغرب کی طرف ظاہر ہوگی۔ اور پہلا کھانا جو اہل جنت کھائیں گے وہ مچھلی کا جگر ہے۔
(۳۷۱۳۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ وَالسَّہْمِیُّ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَۃِ نَارٌ تَحْشُرُ النَّاسَ مِنَ الْمَشْرِقِ إِلَی الْمَغْرِبِ ، وَأَمَّا أَوَّلُ طَعَامٍ یَأْکُلُہُ أَہْلُ الْجَنَّۃِ فَزِیَادَۃُ کَبِدِ حُوتٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٨) حضرت عبد الجلیل بن عطیہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے بندے کی نماز کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔
(۳۷۱۳۸) حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَلِیلِ بْنُ عَطِیَّۃَ رَفَعَہُ ، قَالَ أَوَّلُ مَا یُسْأَلُ عَنْہُ الْعَبْدُ ، عَنْ صَلاَتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٣٩) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے سوال کیا کہ رمضان میں قنوت کا کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ سب سے پہلے حضرت عمر نے رمضان میں قنوت پڑھی۔ میں نے پوچھا کہ دوسرے نصف میں سارے کے سارے میں ؟ انھوں نے کہا جی ہاں۔
(۳۷۱۳۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَطَائٍ : الْقُنُوتُ فِی شَہْرِ رَمَضَانَ ، قَالَ : عُمَرُ أَوَّلُ مَنْ قَنَتَ : قُلْتُ : النِّصْفُ الآخَرُ أَجْمَعُ ، قَالَ : نَعَمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৩৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٠) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میری امت کی سب سے پہلی جماعت جو جنت میں داخل ہوگی ان کے چہرے چودہویں رات کے چاند کی طرح ہوں گے۔ پھر جو لوگ ان کے بعد داخل ہوں گے ان کے چہرے ستاروں کی طرح چمک رہے ہوں گے۔
(۳۷۱۴۰) حَدَّثَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ عِیَاضِ بْنِ دِینَارٍ مَوْلَی لَیْثٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ سَمِعْتہ یَقُولُ : قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ زُمْرَۃٍ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ مِنْ أُمَّتِی عَلَی صُورَۃِ الْقَمَرِ لَیْلَۃَ الْبَدْرِ ثم الَّتِی تَلِیہَا عَلَی أمثل نَجْمٍ فِی السَّمَائِ إضَائَۃً۔ (احمد ۲۵۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤١) حضرت فاطمہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا تم سب سے پہلے مجھ سے آملو گی اور میں تمہارے لیے بہترین سلف ہوں۔
(۳۷۱۴۱) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ، عَنْ زَکَرِیَّا، عَنْ فِرَاسٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَۃَ، عَنْ فَاطِمَۃَ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لَہَا : إنَّک أَوَّلُ أَہْلِی لُحُوقًا بِی ، وَنِعْمَ السَّلَفُ أَنَا لَک۔ (مسلم ۱۹۰۵۔ ابن ماجہ ۱۶۲۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٢) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے نماز میں دو رکعتیں فرض فرمائیں۔ پھر مقیم کے لیے چار رکعتیں ہوگئیں اور سفر کی نماز پہلے فریضے کے مطابق ہی رکھی گئی۔
(۳۷۱۴۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : فَرَضَ اللَّہُ الصَّلاَۃَ أَوَّلَ مَا فَرَضَہَا رَکْعَتَیْنِ ، ثُمَّ أَتَمَّہَا لِلْحَاضِرِ ، وَأُقِرَّتْ صَلاَۃُ السَّفَرِ عَلَی الْفَرِیضَۃِ الأُولَی۔
তাহকীক: