মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৯ টি
হাদীস নং: ৩৭১৪২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٣) حضرت اوزاعی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت زہری سے لڑکوں کی گواہی کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ سب سے پہلے لڑکوں کی گواہی پر مروان نے فیصلہ کیا۔
(۳۷۱۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مُصْعَبٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی الأَوْزَاعِیُّ ، قَالَ : سَأَلْتُ الزُّہْرِیَّ ، عَنْ شَہَادَۃِ الْغِلْمَانِ ، فَقَالَ : کَانَ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ أَوَّلَ مَنْ قَضَی بِذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٤) حضرت حسن سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ولیمہ پہلے دن حق ہے، دوسرے دن نیکی ہے اور تیسرے دن ریاء ہے۔
(۳۷۱۴۴) حَدَّثَنَا الأَحْمَرُ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : بَلَغَنِی ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْوَلِیمَۃُ أَوَّلُ یَوْمٍ حَقٌّ وَالثَّانِیَ مَعْرُوفٌ وَالثَّالِثَ رِیَائٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٥) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ عید الفطر اور عید الاضحی میں اذان بنو مروان نے شروع کی۔
(۳۷۱۴۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ أَحْدَثَ الأَذَانَ فِی الْفِطْرِ وَالأَضْحَی بنو مَرْوَانُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٦) حضرت طاوس فرماتے ہیں کہ فجر کی اذان میں تثویب حضرت بلال نے حضرت ابوبکر کے دور میں شروع کی۔ وہ حی علی الفلاح کہنے کے بعد دو مرتبہ الصَّلاَۃُ خَیْرٌ مِنَ النَّوْمِ کہا کرتے تھے۔
(۳۷۱۴۶) وَجَدْت فِی کِتَابِی ، عَنْ سُوَیْد بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : إنَّ أَوَّلَ مَنْ ثَوَّبَ فِی الْفَجْرِ بِلاَلٌ عَلَی عَہْدِ أَبِی بَکْرٍ ، کَانَ إذَا قَالَ : حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ ، قَالَ : الصَّلاَۃُ خَیْرٌ مِنَ النَّوْمِ مَرَّتَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٧) حضرت ابوہریرہ سے
(۳۷۱۴۷) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٨) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ میری امت میں سب سے پہلے جو جماعت جنت میں داخل ہوگی ان کے چہرے چودھویں کے چاند کی طرح چمک رہے ہوں گے۔ پھر ان کے بعد جو لوگ ہوں گے ان کے چہرے آسمان کے ستاروں کی طرح چمک رہے ہوں گے۔
(۳۷۱۴۸) وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَوَّلُ زُمْرَۃٍ تَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مِنْ أُمَّتِی عَلَی صُورَۃِ الْقَمَرِ لَیْلَۃَ الْبَدْرِ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ عَلَی أضوأ کَوْکَبٍ فِی السَّمَائِ إضَائَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٤٩) حضرت ابوجعفر اس بات کو مستحب قرار دیتے تھے کہ پہلے طواف قدوم کے بعد پڑھی جانے والی رکعتوں میں سورة الکافرون اور سورة الاخلاص کی تلاوت کریں۔
(۳۷۱۴۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ کَانَ یَسْتَحِبُّ أَنْ یَقْرَأَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ أَوَّلَ مَا یَقْدَمُ : {قُلْ یَا أَیُّہَا الْکَافِرُونَ} وَ{قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} فِی الطَّوَافِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৪৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٠) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ گواہی کے بارے میں سے سب سے پہلے سوال کرنے والے شریح ہیں۔ ان سے کسی نے کہا کہ اے ابو امیہ ! آپ نے نئی چیز شروع کی۔ انھوں نے فرمایا کہ تم نے نئی چیز شروع کی تو میں نے بھی نئی چیز شروع کردی۔
(۳۷۱۵۰) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ زِیَادٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ حَسَّانَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ سَأَلَ عَنِ الْبَیِّنَۃِ شُرَیْحٌ فَقَالُوا : یَا أَبَا أُمَیَّۃَ ، أَحْدَثْت ، قَالَ : أَحْدَثْتُمْ فَأَحْدَثْت۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥١) حضرت مجاہد سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام کو کپڑے پہنائے جائیں گے۔
(۳۷۱۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَوَّلُ مَنْ یُکْسَی خَلِیلُ اللہِ إبْرَاہِیمُ علیہ الصلاۃ والسلام۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٢) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص پر لعنت فرمائے اس نے سب سے پہلے شراب بیچنے کی اجازت دی۔
(۳۷۱۵۲) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُطِیعٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : لَعَنَ اللَّہُ فُلاَنًا فَإِنَّہُ أَوَّلُ مَنْ أَذِنَ فِی بَیْعِ الْخَمْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٣) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ پھر اللہ تعالیٰ شفاعت کی اجازت دیں گے۔ پس قیامت کے دن پہلے سفارشی حضرت جبرائیل ہوں گے۔ پھر حضرت ابراہیم خلیل الرحمن، پھر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) ۔ پھر تمہارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چوتھے نمبر پر کھڑے ہوں گے ، پھر جس چیز میں آپ شفاعت فرمائیں گے اس میں کوئی دوسرا سفارش نہ کرے گا۔
(۳۷۱۵۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عن أبی الزعراء ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : ثُمَّ یَأْذَنُ اللَّہُ فِی الشَّفَاعَۃِ فَیَکُونُ أَوَّلُ شَفِیعٍ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ رُوحَ الْقُدُسِ جِبْرِیلَ ، ثُمَّ إبْرَاہِیمَ خَلِیلَ الرَّحْمَن ، ثُمَّ مُوسَی علیہما السلام ، ثُمَّ یَقُومُ نَبِیُّکُمْ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَابِعًا لاَ یَشْفَعُ أَحَدٌ بَعْدَہُ فِیمَا یَشْفَعُ فِیہِ وَہُوَ الْمَقَامُ الْمَحْمُودُ۔ (طیالسی ۳۸۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٤) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ خانہ کعبہ کا طواف سب سے پہلے فرشتوں نے کیا۔
(۳۷۱۵۴) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ عَطَائٍ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أَوَّلُ مَنْ طَافَ بِالْبَیْتِ الْمَلاَئِکَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٥) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم اور پھر مچھلی کو پیدا کیا اور زمین کو مچھلی پر بچھایا۔
(۳۷۱۵۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا خَلَقَ اللَّہُ مِنْ شَیْئٍ الْقَلَمَ ، ثُمَّ خَلَقَ النُّونَ ، فَکَبَسَ الأَرْضَ عَلَی ظَہْرِ النُّونِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٦) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ پہلے ہر نماز میں دو دو رکعتیں فرض ہوئی تھیں۔ پھر جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ تشریف لائے تو مغرب کے سوا ہر نماز میں دو دو رکعتیں فرض ہوگئیں۔
(۳۷۱۵۶) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا فُرِضَتِ الصَّلاَۃُ فُرِضَتْ رَکْعَتَیْنِ رَکْعَتَیْنِ ، فَلَمَّا أَتَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمَدِینَۃَ زَادَ مَعَ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ رَکْعَتَیْنِ إلاَّ الْمَغْرِبَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٧) حضرت سعید بن جمہان کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سفینہ سے کہا کہ بنو امیہ خیال کرتے ہیں کہ خلافت انہی میں ہے ! انھوں نے فرمایا کہ بنو زرقاء نے جھوٹ بولا، وہ سخت بادشاہوں میں سے ہیں اور پہلے بادشاہ حضرت معاویہ ہیں۔
(۳۷۱۵۷) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ حَدَّثَنَا حَشْرَجُ بْنُ نَبَاتَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ جُمْہَانَ قُلْتُ لِسَفِینَۃِ ، إنَّ بَنِی أُمَیَّۃَ یَزْعُمُونَ ، أَنَّ الْخِلاَفَۃَ فِیہِمْ ، قَالَ : کَذَبَ بَنُو الزَّرْقَائِ ، بَلْ ہُمْ مُلُوکٌ مِنْ أشداء الْمُلُوک ، وَأَوَّلُ الْمُلُوکِ مُعَاوِیَۃُ۔ (ترمذی ۲۲۲۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٨) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے ایک آدمی کے ساتھ گھوڑے کا بھاؤ تاؤ کیا۔ آپ اس گھوڑے کو آزمانے کے لیے گھوڑے پر سوار ہوئے تو گھوڑا ہلاک ہوگیا۔ آپ نے آدمی سے کہا اپنا گھوڑا سنبھال۔ اس نے کہا کہ یہ اب میرا نہیں۔ حضرت عمر نے فرمایا کہ اپنے اور میرے درمیان ثالث مقرر کرلے۔ آدمی نے کہا حضرت شریح کے پاس چلو۔ حضرت شریح نے فرمایا امیر المومنین ! جو آپ نے خریدا وہ لے لیں یا جس حال میں لیا تھا اسی حال میں واپس کردیں۔ حضرت عمر نے فرمایا کہ کیا فیصلہ یہی ہوگا ؟ ! پھر آپ نے انھیں کوفہ کا قاضی بنا کر بھیج دیا۔ یہ پہلا دن تھا جب سے انھیں پہچانا جانے لگا۔
(۳۷۱۵۸) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : سَاوَمَ عُمَرُ رَجُلاً بِفَرَسٍ فَرَکِبَہُ یَشُورُہُ فَعَطِبَ ، فَقَالَ لِلرَّجُلِ: خُذْ فَرَسَک ، فَقَالَ الرَّجُلُ : لاَ ، قَالَ عُمَرُ : اجْعَلْ بَیْنِی وَبَیْنَکَ حَکَمًا ، فَقَالَ الرَّجُلُ: شُرَیْحٌ، فَتَحَاکَمَا إلَیْہِ ، فَقَالَ شُرَیْحٌ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، خُذْ بِمَا ابْتَعْت ، أَوْ رُدَّ کَمَا أَخَذْت ، قَالَ عُمَرُ : وَہَلَ الْقَضَائُ إلاَّ عَلَی ہَذَا ، فَصَیَّرَہُ إِلَی الْکُوفَۃِ ، فَبَعَثَہُ قَاضِیًا ، فَإِنَّہُ لأوَّلُ یَوْمٍ عَرَفَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٥٩) حضرت عائذہ فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن مسعود کو فرماتے ہوئے سنا کہ اے لوگو ! تم میں سے جو کوئی کسی عورت یا مرد کو ملے تو پہلے راستے پر چلتا رہے۔ کیونکہ آج ہم دین فطرت پر ہیں۔
(۳۷۱۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی وَاصِلٌ الأَحْدَبُ ، قَالَ : حَدَّثَتْنِی عَائِذَۃُ ، امْرَأَۃٌ مِنْ بَنِی أَسَدٍ ، وَأَثْنَی عَلَیْہَا خَیْرًا ، قَالَتْ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ مَسْعُودٍ وَہُوَ یُوَطِّئُ الرِّجَالَ وَالنِّسَائَ ، یَعْنِی یَتَخَطَّاہُمْ ، أَلاَ أَیُّہَا النَّاسُ ، مَنْ أَدْرَکَ مِنْکُمْ مِنِ امْرَأَۃٍ ، أَوْ رَجُلٍ ، فَالسَّمْتَ الأَوَّلَ ، السَّمْتَ الأَوَّلَ ، فَإِنَّا الْیَوْمَ عَلَی الْفِطْرَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৫৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٠) ایک صحابی روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ اگر نماز پوری نکل آئی تو ٹھیک اگر پوری نہ ہوئی تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ دیکھو کہ اس کے نامہ اعمال میں نفل ہیں۔ نفلوں کے ذریعے اس کے فرضوں کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔ پھر زکوۃ کا حساب ہوگا۔ پھر باقی اعمال کا حساب اسی طرح ہوگا۔
(۳۷۱۶۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی الأَزْرَقُ بْنُ قَیْسٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ یَعْمَُرَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ صَلاَتُہُ ، فَإِنْ کَانَ أَتَمَّہَا کُتِبَتْ لَہُ تَامَّۃً ، وَإِنْ لَمْ تَکُنْ تَامَّۃً ، قَالَ : انْظُرُوا ہَلْ تَجِدُونَ لِعَبْدِی مِنْ تَطَوُّعٍ فَأَکْمِلُوہُ بِمَا ضَیَّعَ من فَرِیضَتِہِ ، ثُمَّ الزَّکَاۃُ ، ثُمَّ تُؤْخَذُ الأَعْمَالُ عَلَی حَسَبِ ذَلِکَ۔ (احمد ۶۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦١) حضرت انس فرماتے ہیں کہ پہلی سلب جس کا اسلام میں خمس دیا گیا وہ براء بن مالک کی سلب تھی۔
(۳۷۱۶۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ وَعِیسَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : أَوَّلُ سَلَبِ خُمِّسَ فِی الإِسْلاَمِ سَلَبُ الْبَرَائِ بْنِ مَالِکٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১৬১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٦٢) حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ اہل مکہ، مکہ سے سب سے پہلے بندروں کو نکالیں گے۔
(۳۷۱۶۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَبِی الطُّفَیْلِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : أول من یخرج أہل مکۃ من مکۃ : القردۃ۔
তাহকীক: