মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৯ টি
হাদীস নং: ৩৭১০২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٣) حضرت عثمان فرماتے ہیں کہ سورة الانفال مدینہ منورہ میں نازل ہونے والی ابتدائی سورتوں میں سے تھی اور سورة التوبۃ قرآن مجید کی نازل ہونے والے آخری سورتوں میں سے ہے۔
(۳۷۱۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ یَزِیدَ الْفَارِسِیِّ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ عُثْمَانَ : کَانَتِ الأَنْفَالُ مِنَ الأَوَائِلِ مِمَّا أُنْزِلَ بِالْمَدِینَۃِ ، وَکَانَتْ بَرَائَۃٌ مِنْ آخِرِ مَا أُنْزِلَ مِنَ الْقُرْآنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٤) حضرت سلمان فارسی فرماتے ہیں کہ اس امت میں سب سے پہلے اس امت کے نبی کے ساتھ ملنے والے اور سب سے پہلے اسلام لانے والے حضرت علی ہیں۔
(۳۷۱۰۴) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا قَیْسٌ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِی صَادِقٍ ، عَنْ عُلَیْمٍ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : أَوَّلُ ہَذِہِ الأُمَّۃِ وُرُودًا عَلَی نَبِیِّہَا صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَوَّلُہَا إسْلاَمًا عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٥) حضرت ابو ضحی فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر نے معدی کرب سے شعر سننے کی فرمائش کی اور اس سے فرمایا کہ میں نے تجھ سے پہلے کسی سے شعر سننے کی فرمائش نہیں کی۔
(۳۷۱۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، أَنَّ أَبَا بَکْرٍ اسْتَنْشَدَ مَعْدِی کَرِبَ فَأَنْشَدَہُ ، وَقَالَ : مَا اسْتَنْشَدت فِی الإِسْلاَمِ أَحَدًا قَبْلَک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٦) حضرت مجاہد قرآن مجید کی آیت { فِی الصُّحُفِ الأُولَی } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد توراۃ اور انجیل ہیں۔
(۳۷۱۰۶) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ، عن وَرْقَائَ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ، عَنْ مُجَاہِدٍ {فِی الصُّحُفِ الأُولَی} قَالَ: التَّوْرَاۃُ وَالإِنْجِیلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٧) حضرت ابو سلمہ قسم کے کفارے کے بارے میں فرماتے ہیں کہ یہ پہلے مد کے ساتھ ایک مد ہے۔
(۳۷۱۰۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو سَمِعَ أَبَا سَلَمَۃَ یَقُولُ فِی کَفَّارَۃِ الْیَمِینِ : مُدٌّ بِالْمُدِّ الأَوَّلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٨) حضرت عبداللہ بن سلام فرماتے ہیں کہ حضرت آدم نے انکار کیا تو ان کی اولاد نے بھی انکار کیا۔ اور وہ پہلا دن ہے جس دن گواہوں کو حکم دیا گیا۔
(۳۷۱۰۸) حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا لَیْثٌ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَلاَمٍ ، أَنَّہُ قَالَ فِی حَدِیثٍ ذَکَرَہُ : فَجَحَدَ آدَمَ فجحدت ذُرِّیَّتَہُ وَذَلِکَ أَوَّلُ یَوْمٍ أُمِرَ بِالشُّہَدَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٩) حضرت انس فرماتے ہیں کہ حضرت آدم خانہ کعبہ کا طواف کررہے تھے تو فرشتے ان سے ملے اور کہنے لگے کہ اے آدم ! تم نے حج کیا ؟ انھوں نے کہا ہاں۔ فرشتوں نے کہا کہ ہم نے تم سے دو ہزار سال پہلے حج کیا تھا۔
(۳۷۱۰۹) حَدَّثَنَا سُرَیْجُ بْنُ النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ کَیْسَانَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الرَّقَاشِیُّ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : لَقِیَتِ الْمَلاَئِکَۃُ آدَمَ وَہُوَ یَطُوفُ بِالْبَیْتِ ، فَقَالَتْ : یَا آدَمُ ، حَجَجْت ، فَقَالَ : نَعَمْ ، قَالُوا : قَدْ حَجَجْنَا قَبْلَک بِأَلْفَیْ عَامٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٠) حضرت قیس فرماتے ہیں کہ میں نے شمر بن عطیہ کو دیکھا کہ اس نے ایک عمامہ مانگا، اس کے پاس ایک سابری عمامہ لایا گیا تو اس نے واپس کردیا اور کہا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ جب انھوں نے پہلی مرتبہ سابری کو دیکھا تو اسے جلا دیا تھا۔
(۳۷۱۱۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا قَیْسٌ ، قَالَ : رَأَیْتُ شِمْرَ بْنَ عَطِیَّۃَ اسْتَعَارَ عِمَامَۃً فَأَتَوْہُ بِعِمَامَۃٍ سَابِرِیَّۃٍ فَرَدَّہَا ، وَقَالَ : رَأَیْت النَّاسَ أَوَّلَ مَا رَأَوْا السَّابِرِیَّ قَامُوا إلَیْہِ فَحَرَّقُوہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١١) حضرت ام سلمہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے بتوں کی پوجا اور شراب نوشی کے بعد جس چیز سے منع فرمایا اور جس کا عہد لیا مردوں کا باہم لڑائی جھگڑا اور گالی گفتار ہے۔
(۳۷۱۱۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ الْمُتَوَکِّلِ أَبُو عَقِیلٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ رَافِعٍ ، عَنِ ابْنٍ لأَبِی سَلَمَۃَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ، أَنَّہَا قَالَتْ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنْ کَانَ لَمِنْ أَوَّلِ مَا نَہَانِی اللَّہُ عَنْہُ وَعَہِدَ إلَیَّ بَعْدَ عِبَادَۃِ الأَوْثَانِ وشُرْبَ الْخَمْرِ : وَمُلاَحَاۃُ الرِّجَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٢) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم کو بلند آواز سے دیہاتیوں نے پڑھا۔
(۳۷۱۱۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنٌ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : أَوَّلُ مَنْ جَہَرَ بِـ (بسم اللہ الرَّحْمَن الرحیم) الأَعْرَابُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٣) حضرت ضحاک فرماتے ہیں کہ لوگوں نے رمضان کے قیام، چاشت کی نماز، فجر میں قنوت اور قصہ گوئی کو ایجاد کیا ہے۔
(۳۷۱۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، قَالَ : أَحْدَثَ النَّاسُ الْقِیَامَ فِی رَمَضَانَ وَصَلاَۃَ الضُّحَی وَالْقُنُوتَ فِی الْفَجْرِ وَالْقَصَصَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٤) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ عید کی نماز دن کے شروع میں ہوا کرتی تھی۔
(۳۷۱۱۴) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : مَا کَانَ لِلنَّاسِ عِیدٌ إلاَّ فِی أَوَّلِ النَّہَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٥) حضرت عباس بن عبد الرحمن ہاشمی فرماتے ہیں کہ مسجدوں کو سب سے پہلے خلوق لگانے کا واقعہ یہ ہوا کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد میں قبلہ کی جانب تھوک گری ہوئی دیکھی تو اسے صاف کرایا پھر حکم دیا کہ اس جگہ خلوق لگائی جائے، پھر اس کے بعد سے لوگوں نے مسجد میں خلوق لگانا شروع کردی۔
(۳۷۱۱۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الرحمن الْہَاشِمِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا خُلِقَتِ الْمَسَاجِدُ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَأَی بِالْقِبْلَۃِ نُخَامَۃً فَحَکَّہَا ، ثُمَّ أَمَرَ بِالْخَلُوقِ فَلُطِّخَ بِہِ مَکَانُہَا ، فَخَلَّقَ النَّاسُ الْمَسَاجِدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٦) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ سب سے پہلا جمعہ مدینہ میں پڑھا گیا اور پھر بحرین میں جمعہ ادا کیا گیا۔
(۳۷۱۱۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی حَفْصَۃَ ، عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أَوَّلُ جُمُعَۃٍ جُمِعَتْ جُمُعَۃٌ بِالْمَدِینَۃِ ، ثُمَّ جُمُعَۃٌ بِالْبَحْرَیْنِ۔ (بخاری ۸۹۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٧) حضرت سعد سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبداللہ بن جحش کو امیر مقرر کیا وہ اسلام میں مقرر کئے جانے والے پہلے امیر ہیں۔
(۳۷۱۱۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ عِلاَقَۃٍ ، عَنْ سَعْدِ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَمَّرَ عَبْدَ اللہِ بْنَ جَحْشٍ ، وَکَانَ أَوَّلَ أَمِیرٍ أُمِّرَ فِی الإِسْلاَمِ۔ (بزار ۱۷۵۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٨) حضرت انس بن حکیم ضبی فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ نے مجھ سے فرمایا کہ جب تم اپنے شہر والوں کے پاس جاؤ تو ان کو بتانا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے فرض نماز کا حساب کیا جائے گا۔
(۳۷۱۱۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ حَکِیمٍ الضَّبِّیِّ ، قَالَ : قَالَ لِی أَبُو ہُرَیْرَۃَ : إذَا أَتَیْتَ أَہْلَ مِصْرِکَ فَأَخْبِرْہُمْ أَنِّی سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : أَوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الصَّلاَۃُ الْمَکْتُوبَۃُ۔ (ابن ماجہ ۱۴۲۵۔ احمد ۲۹۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١١٩) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ میرے امت کے وہ پہلے تین لوگ مجھ پر پیش کئے گئے جو جنت میں جائیں گے اور وہ تین لوگ بھی پیش کئے گئے جو جہنم میں جائیں گے۔ وہ تین لوگ جو جنت میں جائیں گے ان میں سے ایک شہید ہے۔ دوسرا وہ غلام جسے اس کی آقا کی خدمت نے اس کے رب کی اطاعت سے غافل نہیں کیا اور تیسرا وہ نادار جو اہل و عیال والا ہو لیکن کسی سے سوال نہ کرے۔ اور وہ تین لوگ جو جہنم میں جائیں گے ان میں سے ایک جابر حاکم، دوسرا وہ مالدار جو مال میں سے اللہ کا حق ادا نہ کرے اور تیسرا متکبر فقری۔
(۳۷۱۱۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا الدَّسْتَوَائِیُّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ عَامِرٍ الْعُقَیْلِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عُرِضَ عَلَیَّ أَوَّلُ ثَلاَثَۃٍ مِنْ أُمَّتِی یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ ، وَأَوَّلُ ثَلاَثَۃٍ یَدْخُلُونَ النَّارَ ، فَأَمَّا أَوَّلُ ثَلاَثَۃٍ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ فَالشَّہِیدُ وَعَبْدٌ مَمْلُوکٌ لَمْ یَشْغَلْہُ رِقُّ الدُّنْیَا عَنْ طَاعَۃِ رَبِّہِ ، وَفَقِیرٌ مُتَعَفِّفٌ ذُو عِیَالٍ ، وَأَمَّا أَوَّلُ ثَلاَثَۃٍ یَدْخُلُونَ النَّارَ فَأَمِیرٌ مُسَلَّطٌ ، وَذُو ثَرْوَۃٍ مِنْ مَالٍ لاَ یُؤَدِّی حَقَّ اللہِ فِی مَالِہِ ، وَفَقِیرٌ فَخُورٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১১৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٠) حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک حدیث سنی ہے جسے میں اس وقت سے اب تک نہیں بھولا، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک سورج کا مغرب سے طلوع ہونا چاشت کے وقت لوگوں پر دابۃ الارض کا نکلنا ہے۔ ان میں سے جو بھی پہلے ظاہر ہوجائے دوسری اس کے متصل بعد ظاہر ہوجائے گی۔
(۳۷۱۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَیَّانَ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : قدْ حَفِظْت مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَدِیثًا لَمْ أَنْسَہُ بَعْدُ ، سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : أَوَّلُ الآیَاتِ خُرُوجًا : طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِہَا ، أَوْ خُرُوجُ الدَّابَّۃِ عَلَی النَّاسِ ضُحًی فَأَیُّہُمَا مَا کَانَتْ قَبْلَ صَاحِبَتِہَا فَلأُخْرَی عَلَی أَثَرِہَا قَرِیبًا۔ (مسلم ۲۲۶۰۔ احمد ۱۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢١) حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ پہلا سود جسے میں معاف کرنے کا اعلان کرتا ہے عباس بن عبد المطلب کا سود ہے۔
(۳۷۱۲۱) حَدَّثَنَا حَاتِمٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَوَّلُ رِبًا أَضَعُ رِبَا العَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১২১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٢٢) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ تعالیٰ کی وہ حمد وثنا بیان کی جس کا وہ اہل ہے پھر فرمایا کہ اے لوگو ! جاہلیت کا ہر خون رائیگاں ہے۔ پہلا خون ایاس بن ربیعہ بن حارث کا خون ہے۔ وہ بنو لیث میں بچے کو دودھ پلواتا تھا اسے ہذیل نے قتل کردیا۔ اور جاہلیت کا پہلا سود عباس بن عبد المطلب کا سود ہے یہ پہلا سود ہے جس کو میں معاف کرتا ہوں۔ تمہارے لیے تمہارے پورے پورے مال ہیں نہ تم ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے گا۔
(۳۷۱۲۲) حَدَّثَنَا زَیْدٌ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ صَدَقَۃَ بْنِ یَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَمِدَ اللَّہَ وأَثْنَی عَلَیْہِ بِمَا ہُوَ لَہُ أَہْلٌ ، ثُمَّ قَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ ، إنَّ کُلَّ دَمٍ کَانَ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَہُوَ ہَدَرٌ، وَأَوَّلُ دِمَائِکُمْ دَمُ إیَاسِ بْنِ رَبِیعَۃَ بْنِ الْحَارِثِ کَانَ مُسْتَرْضَعًا فِی بَنِی لَیْثٍ فَقَتَلَتْہُ ہُذَیْلٌ ، وَإِنَّ أَوَّلَ رِبًا کَانَ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ رِبَا عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَہُوَ أَوَّلُ رِبًا أَضَعُ {لَکُمْ رُؤُوسُ أَمْوَالِکُمْ لاَ تَظْلِمُونَ وَلاَ تُظْلَمُونَ}۔ (عبد بن حمید ۸۵۸۔ بزار ۱۱۴۱)
তাহকীক: