মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৯ টি
হাদীস নং: ৩৭০৮২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٣) حضرت ابو ذر فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ مسجد میں تشریف فرما تھے، میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! سب سے پہلے نبی کون تھے ؟ آپ نے فرمایا کہ حضرت آدم ۔ میں نے سوال کیا کہ کیا وہ نبی تھے ؟ آپ نے فرمایا ہاں وہ ایسے نبی تھے، جن سے کلام کیا جاتا تھا۔
(۳۷۰۸۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنِ الْمَسْعُودِیِّ ، عَنْ أَبِی عَمْرو ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ الْخَشْخَاشِ ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ فِی الْمَسْجِدِ قُلْتُ : أَیُّ الأَنْبِیَائِ أَوَّلُ ، قَالَ : آدَم ، قَالَ : قُلْتُ : وَہَلْ کَانَ نَبِیًّا ؟ قَالَ : نَعَمْ نَبِیٌّ مُکَلَّمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٤) حضرت ہمام فرماتے ہیں کہ زمین پر جو پہلا تاوان لیا گیا اس کی صورت یہ ہوئی کہ ایک بڑھیا ایک ٹوکری میں اپنا آٹا لے کر گھر سے نکلی، اتنے میں آندھی آئی اور اس کا آٹا اڑا لے گئی۔ حضرت سلیمان نے حکم دیا کہ سمندر میں دیکھو کہ یہ ہوا کس نے اڑائی ہے اور اس سے اس کے آٹے کا تاوان لو۔
(۳۷۰۸۴) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ ہَمَّامٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مُکْسٍ کَانَ فِی الأَرْضِ عَجُوزٌ خَرَجَتْ بِدَقِیقٍ لَہَا فِی مِکْتَلٍ ، فَجَائَتْ رِیحٌ عَاصِفٌ فَأَذْرَتْہُ ، فَقَالَ : سُلَیْمَانُ : انْظُرُوا مَنْ رَکِبَ الْبَحْرَ بِہَذِہِ الرِّیحِ فَغَرِّمُوہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٥) حضرت مالک بن ایمن کہتے ہیں کہ حضرت ابراہیم کے جب پہلی مرتبہ سفید بال آئے تو آپ نے اپنے رب سے سوال کیا کہ اے میرے رب ! یہ کیا ہے ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ وقار اور بردباری ہے۔
(۳۷۰۸۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ أَیْمَنَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ شَابَ إبْرَاہِیمُ علیہ الصلاۃ والسلام ، فَقَالَ : مَا ہَذَا ، قَالَ : إجْلاَلٌ وَحِلْمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٦) حضرت علی فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت ابراہیم کو دو قبطی کپڑے پہنائے جائیں گے اور پھر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک جوڑا پہنایا جائے گا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرش کے دائیں جانب ہوں گے۔
(۳۷۰۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَیْسٍ ، عَنِ الْمِنْہَالِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ یُکْسَی إبْرَاہِیمُ قُبْطِیَّتَانِ ، ثُمَّ یُکْسَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حُلَّۃً وَہُوَ عَنْ یَمِینِ الْعَرْشِ۔
(احمد ۱۰۱۔ ابو یعلی ۵۶۲)
(احمد ۱۰۱۔ ابو یعلی ۵۶۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٧) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن ساری مخلوق سے پہلے حضرت ابراہیم کو کپڑے پہنائے جائیں گے۔
(۳۷۰۸۷) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ النُّعْمَانِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ مَنْ یُکْسَی مِنَ الْخَلاَئِقِ یَوْمَئِذٍ إبْرَاہِیمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٨) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت قثم سے پوچھا گیا کہ تمہارے بجائے حضرت علی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے روحانی وارث کیسے بن گئے۔ انھوں نے فرمایا کہ وہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ہم سے پہلے ملے تھے اور ہم سے زیادہ تعلق رکھنے والے تھے۔
(۳۷۰۸۸) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ، قَالَ : قِیلَ لِقُثُمَّ : کَیْفَ وَرِثَ عَلِیٌّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دُونَکُمْ ، قَالَ : إِنَّہُ وَاللہِ کَانَ أَوَّلُنَا بِہِ لُحُوقًا وَأَشَدُّنَا بِہِ لُزُوقًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٩) حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قیامت کے دن فرمائیں گے تم لوگ نوح کے پاس جاؤ، وہ زمین والوں کی طرف بھیجے جانے والے پہلے رسول ہیں۔
(۳۷۰۸۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی حَدِیثِہِ : وَلَکِنِ ائْتُوا نُوحًا ، إِنَّہُ أَوَّلُ رَسُولٍ بُعِثَ إِلَی الأَرْضِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٠) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قیامت کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ لوگ حضرت آدم کے پاس جائیں گے تو وہ فرمائیں گے کہ نوح کے پاس جاؤ، لوگ ان سے کہیں گے کہ اے نوح ! آپ زمین والوں کی طرف بھیجے جانے والے پہلے رسول ہیں۔
(۳۷۰۹۰) حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَیَّانَ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی حَدِیثٍ ذَکَرَہُ، قَالَ: فَیَأْتُونَ آدَمَ فَیَقُولُ: اذْہَبُوا إِلَی نُوحٍ ، فَیَقُولُونَ: یَا نُوحُ أَنْتَ أَوَّلُ الرُّسُلِ إِلَی أَہْلِ الأَرْضِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩١) حضرت عروہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے راستے میں سب سے پہلے تلوار سونتنے والے حضرت زبیر ہیں۔
(۳۷۰۹۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : إنَّ أَوَّلَ رَجُلٍ سَلَّ سَیْفًا فِی اللہِ الزُّبَیْرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٢) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جب سورة المزمل کی ابتدائی آیات نازل ہوئیں تو اس وقت صحابہ کرام رات کو اتنی دیر قیام کرتے تھے جتنا قیام رمضان کے مہینے میں کرتے تھے۔ اس کے اول وآخر کے درمیان ایک سال ہوتا تھا۔
(۳۷۰۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ سِمَاکٍ الْحَنَفِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : لَمَّا نَزَلَتْ أَوَّلُ الْمُزَّمِّلِ کَانُوا یَقُومُونَ نَحْوًا مِنْ قِیَامِہِمْ فِی شَہْرِ رَمَضَانَ وَکَانَ بَیْنَ أَوَّلِہَا وَآخِرِہَا سَنَۃً۔ (ابن جریر ۲۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٣) حضرت کعب فرمایا کرتے تھے کہ شہروں میں سب سے پہلے ویران ہونے والے شہروں کے دو بازو ہیں۔ ان سے کسی نے پوچھا کہ شہروں کے دو بازو کیا ہیں ؟ انھوں نے فرمایا کہ بصرہ اور کوفہ۔
(۳۷۰۹۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَسْعَدَۃَ ، حَدَّثَنَا إبْرَاہِیمُ بْنُ الْعَلاَئِ الْغَنَوِیُّ ، قَالَ : بَلَغَنَا ، أَنَّ کَعْبًا کَانَ یَقُولُ : إنَّ أَوَّلَ الأَمْصَارِ خَرَابًا جَنَاحَاہَا ، قُلْنَا : وَمَا جَنَاحَاہَا یَا کَعْبُ ، قَالَ : الْبَصْرَۃُ وَمِصْرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٤) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ سب سے پہلے حضرت آدم نے انکار کیا۔
(۳۷۰۹۴) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ یُوسُفَ بْنِ مِہْرَانَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ مَنْ جَحَدَ آدَم۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٥) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے قسامہ کے بارے میں حضرت عمر بن خطاب نے قسم لی۔
(۳۷۰۹۵) حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ عَطَائٍ، قَالَ: أَوَّلُ مَنِ اسْتَخْلَفَ فِی الْقَسَامَۃِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٦) حضرت علی بن ربیعہ کہتے ہیں کہ کوفہ میں سب سے پہلے قرظہ بن کعب کا نوحہ پڑھا گیا۔
(۳۷۰۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُبَیْدٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ رَبِیعَۃَ ، قَالَ ، أَوَّلُ مَنْ نِیحَ عَلَیْہِ بِالْکُوفَۃِ قَرَظَۃُ بْنُ کَعْبٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٧) حضرت اسماء بنت یزید فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت سعد بن معاذ کی والدہ سے فرمایا کہ تمہارے آنسو خشک کیوں نہیں ہوتے اور تمہارا غم کم کیوں نہیں ہوتا ! تمہارا بیٹا وہ پہلا شخص ہے جس کے لیے اللہ تعالیٰ مسکرائے ہیں اور اللہ کا عرش لرز اٹھا ہے۔
(۳۷۰۹۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاشِدٍ ، عَنِ امْرَأَۃٍ مِنَ الأَنْصَارِ یُقَالُ لَہَا أَسْمَائُ بِنْتُ یَزِیدَ بْنِ السَّکَنِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لأمِّ سَعْدٍ : أَلاَ یَرْقَأُ دَمْعُک وَیَذْہَبُ حُزْنُک فَإِنَّ ابْنَک أَوَّلُ مَنْ ضَحِکَ اللَّہُ لَہُ وَاہْتَزَّ لَہُ الْعَرْشُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٨) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت ابراہیم کو کپڑے پہنائے جائیں گے۔
(۳۷۰۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ النُّعْمَانِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عبَّاسٍ ، قَالَ : قامَ فِینَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : أَوَّلُ الْخَلاَئِقِ یُکْسَی إبْرَاہِیمُ۔ (ابن ابی عاصم ۱۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٩٩) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن جب لوگوں کو اٹھایا جائے گا تو وہ ننگے جسم اور ننگے پاؤں ہوں گے اور سب سے پہلے حضرت ابراہیم کو کپڑا عطا کیا جائے گا۔
(۳۷۰۹۹) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : یُحْشَرُ النَّاسُ حُفَاۃً عُرَاۃً فَأَوَّلُ مَنْ یُلْقَی بِثَوْبٍ إبْرَاہِیمُ علیہ السلام۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৯৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٠) حضرت ابو عمرو شیبانی فرماتے ہیں کہ مہران سال کے شروع میں اور قادسیہ کی لڑائی سال کے آخر میں ہوئی۔
(۳۷۱۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَأَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّیْبَانِیَّ یَقُولُ : کَانَ مِہْرَانُ أَوَّلَ السَّنَۃِ وَالْقَادِسِیَّۃُ آخِرَ السَّنَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠١) حضرت مجاہد قرآن مجید کی آیت { کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِیدُہُ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد قیامت کے دن لوگوں کو ننگے پاؤں اور ننگے بدن ہونا ہے۔
(۳۷۱۰۱) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ، عَنْ وَرْقَائَ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ، عَنْ مُجَاہِدٍ {کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِیدُہُ} قَالَ: عُرَاۃً حُفَاۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭১০১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧١٠٢) حضرت مجاہد قرآن مجید کی آیت { فِی الصُّحُفِ الأُولَی } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد توراۃ اور انجیل ہیں۔
(۳۷۱۰۲) وَبِإِسْنَادِہِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ {فِی الصُّحُفِ الأُولَی} ، قَالَ : التَّوْرَاۃُ وَالإِنْجِیلُ۔
তাহকীক: