মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৯ টি
হাদীস নং: ৩৭০৬২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٣) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ مکہ میں سب سے پہلے عبد الرحمن بن سہیل نے دروازہ بنایا۔ وہ حضرت عمر کے پاس آئے اور ان سے عرض کیا کہ بعض اوقات ہمارے پاس ایسا مہمان بھی آتا ہے جس کے ساتھ کوئی خادم نہیں آتا۔ وہ اپنی جوتی کو اتار دیتا ہے اور سواری کو کھلا چھوڑ دیتا ہے۔ ہمیں چوروں کا خدشہ ہے، ہمیں اجازت دیجئے کہ ہم دروازہ بنالیں۔ حضرت عمر نے اجازت دے دی۔ اس کے بعد قریش نے بھی دروازے بنانا شروع کردیئے۔
(۳۷۰۶۳) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : إنَّ أَوَّلَ مَنْ بَنَی بَابًا بِمَکَّۃَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُہَیْلٍ ، أَتَی عُمَرَ ، فَقَالَ : إنَّ الرَّجُلَ لَیَنْزِلُ عَلَیْنَا لَیْسَ مَعَہُ خَادِمٌ فَیَتْرُکُ نَعْلَہُ وَنَاقَتَہُ ، ثُمَّ یَخْرُجُ ، وَإِنَّک تُضَمِّنُنَا وَإِنَّا نَخَافُ اللُّصُوصَ ، فَائْذَنْ لِی فَأَجْعَلُ بَابًا ، فَأَذِنَ لَہُ فَتَکَلَّفَتْ قُرَیْشٌ فَجَعَلُوا الأَبْوَابَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٤) حضرت حسن سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ ولیمہ پہلے دن حق ہے، دوسرے دن نیکی ہے اور اس کے بعد ریاء ہے۔
(۳۷۰۶۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْوَلِیمَۃُ أَوَّلُ یَوْمٍ حَقٌّ ، وَالثَّانِی مَعْرُوفٌ ، وَمَا وَرَائَ ذَلِکَ فَہُوَ رِیَائٌ۔ (ابو داؤد ۳۷۳۸۔ عبدالرزاق ۱۰۶۶۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٥) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے جس قاتل کو میراث سے محروم کیا گیا وہ قاتل تھا جس کی تلاش میں بنی اسرائیل نے گائے ذبح کی تھی۔
(۳۷۰۶۵) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا مُنِعَ الْقَاتِلُ الْمِیرَاثَ لِمَکَانِ صَاحِبِ الْبَقَرَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٦) حضرت عیر بن اسحاق فرماتے ہیں کہ غزوہ بدر میں سب سے پہلے اہل ایمان سے کہا گیا کہ تم بھی نشان لگا لو کیونکہ آج کے دن فرشتوں نے بھی نشان اور علامت لگائی ہے۔ بس وہ پہلا دن تھا جب صوف کو بطور علامت استعمال کیا گیا۔
(۳۷۰۶۶) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ عُمَیْرِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ : قیلَ لَہُمْ یَوْمَ بَدْرٍ : تَسَوَّمُوا فَإِنَّ الْمَلاَئِکَۃَ قَدْ تَسَوَّمَتْ ، قَالَ : فَأَوَّلُ مَا جُعِلَ الصُّوفُ ؛ لیَوْمَئِذٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٧) حضرت مطلب بن عبداللہ بن حنطب فرماتے ہیں کہ جب حضرت عثمان بن مظعون کا وصال ہوگیا تو انھیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بقیع میں دفن کرایا۔ وہ بقیع میں دفن ہونے والے پہلے شخص ہیں۔ پھر آپ نے اپنے پاس موجود ایک آدمی سے فرمایا کہ اس چٹان کو لے آؤ اور اس قبر کے پاس رکھ دو تاکہ میں اسے پہچان سکوں اور ہمارے اہل میں سے جس کا بیس انتقال ہوگا ہم اسے اسی کے پاس دفن کریں گے۔
(۳۷۰۶۷) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِیُّ ، عَنْ کَثِیرِ بْنِ زَیْدٍ الْمَدِینِیِّ ، عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ حَنْطَبٍ ، قَالَ : لَمَّا مَاتَ عُثْمَان بْنُ مَظْعُونٍ دَفَنَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالْبَقِیعِ أَوَّلُ مَنْ دُفِنَ فِیہِ ، ثُمَّ قَالَ لِرَجُلٍ عِنْدَہُ : اذْہَبْ إِلَی تِلْکَ الصَّخْرَۃِ ، فَأْتِنِی بِہَا حَتَّی أَضَعَہَا عِنْدَ قَبْرِہِ حَتَّی أَعْرِفَہُ بِہَا ، فَمَنْ مَاتَ مِنْ أَہْلِنَا دَفَنَّاہُ عِنْدَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٨) حضرت عامر اس دن کے بارے میں جسے کے بارے میں لوگ کہیں کہ یہ رمضان ہے۔ فرماتے ہیں کہ تم صرف امام کے ساتھ ہی روزہ رکھو۔ کیونکہ پہلی جدائی انہی جیسے امور کے بارے میں ہوگی۔
(۳۷۰۶۸) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عَامِرٍ فِی الْیَوْمِ الَّذِی یَقُولُ النَّاسُ : إِنَّہُ مِنْ رَمَضَانَ ، قَالَ : فَقَالَ : لاَ یَصُومَنَّ إلاَّ مَعَ الإِمَامِ إذَا صَامَ ، فَإِنَّمَا کَانَتْ أَوَّلُ الْفُرْقَۃِ فِی مِثْلِ ہَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٩) حضرت حذیفہ نے حضرت عثمان کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ پہلا فتنہ تھا۔
(۳۷۰۶۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ أَبِی إسْرَائِیلَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ أَبِی سُلَیْمَانَ الْجُہَنِیِّ ، یَعْنِی زَیْدَ بْنَ وَہْبٍ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ فَذَکَرَ قَتْلَ عُثْمَانَ ، قَالَ : أَمَا أَنَّہَا أَوَّلُ الْفِتَنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٠) حضرت حذیفہ نے اپنے ساتھیوں کو مخاطب کرکے فرمایا کہ کیا تم نے یوم الدار کو دیکھا۔ یعنی حضرت عثمان کی شہادت۔ وہ پہلا فتنہ تھا اور آخری فتنہ دجال کا ہوگا۔
(۳۷۰۷۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَیْقٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، قَالَ : أَرَأَیْتُمْ یَوْمَ الدَّارِ کَانَتْ فِتْنَۃً ، یَعْنِی قَتْلَ عُثْمَانَ فَإِنَّہَا أَوَّلُ الْفِتَنِ وَآخِرُہَا الدَّجَّالُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧١) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ وہ پہلے دادا جنہوں نے اپنے پوتوں کو حاصل کرنے کے لیے جھگڑا کیا حضرت عمر بن خطاب تھے۔ ان کے صاحبزادے کا انتقال ہوا اور انھوں نے دو بیٹے چھوڑے۔ حضرت عمر ان کے حصول کا جھگڑا لے کر حضرت زید بن ثابت کے پاس گئے۔ جب انھوں نے دیکھا کہ حضرت زید ان کے خلاف فیصلہ کریں گے تو فرمایا کہ میری اولاد کے بارے میں کون میرا فریق بن سکتا ہے ؟ حضرت زید نے فرمایا کہ ان کے والد آپ نہیں کوئی اور ہے۔ پھر ان کے درمیان شراکت کرادی۔
(۳۷۰۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَامِرٌ ، أَنَّ أَوَّلَ جَدٍّ خَاصَمَ بَنِی بَنِیہِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مَاتَ ابْنُہُ وَتَرَکَ ابْنَیْنِ فَخَاصَمَہُمْ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ فَرَآہُ عُمَرُ یَنْظُرُ فِی شَأْنِہِمْ ، فَقَالَ : مَنْ یُخَاصِمُنِی فِی وَلَدِی ، فَقَالَ : زَیْدٌ : إِنَّ لَہُمْ أَبًا دُونَک ، فَشَرَّکَ بَیْنَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٢) حضرت ولید بن عبادہ اپنے والد کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ مرض الوفات میں ان کے پاس گئے تو انھوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پیدا کیا۔ پھر اس سے فرمایا تو چل۔ پھر قلم چلا اور اس نے قیامت تک وقوع پذیر ہونے والے تمام واقعات کو لکھ لیا۔
(۳۷۰۷۲) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَیُّوبُ ، أَبُو زَیْدٍ الْحِمْصِیُّ ، عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُبَادَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ دَخَلَ عَلَی عُبَادَۃَ وَہُوَ مَرِیضٌ ، فَقَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : أَوَّلُ شَیْئٍ خَلَقَ اللَّہُ الْقَلَمَ ، فَقَالَ : اجْرِ ، فَجَرَی تِلْکَ السَّاعَۃَ بِمَا ہُوَ کَائِنٌ۔
(ترمذی ۲۱۵۵۔ احمد ۳۱۷)
(ترمذی ۲۱۵۵۔ احمد ۳۱۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٣) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ جمعہ کی پہلی اذان حضرت عثمان نے شروع کرائی تاکہ بازار والوں کو اطلاع ہوجائے۔
(۳۷۰۷۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ أَوَّلُ مَنْ أَحْدَثَ الأَذَانَ الأَوَّلَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ عُثْمَان لِیُؤْذِنَ أَہْلَ الأسْوَاقِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٤) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ اذان امام کے خروج کے وقت ہوتی تھی۔ پھر امیر المومنین حضرت عثمان نے لوگوں کو جمع کرنے کے لیے دوسری اذان کو شروع کرایا۔
(۳۷۰۷۴) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، یَعْنِی ابْنَ عُلَیَّۃَ ، عَنْ برد ، عَنِ الزُّہْرِیِّ : کَانَ الأَذَانُ عِنْدَ خُرُوجِ الإِمَامِ فَأَحْدَثَ أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ عُثْمَان التَّأْذِینَۃَ الثَّانِیَۃَ عَلَی الزَّوْرَائِ لِیَجْمَعَ النَّاسَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٥) حضرت جریر بن حازم کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت محمد بن سیرین سے سے سوال کیا کہ آپ ان قصہ خوانوں کی صحبت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا کہ میں نہ تو تمہیں اس کا حکم دیتا ہوں اور نہ ہی اس سے منع کرتا ہوں۔ قصہ خوانی ایک نئی چیز ہے جسے خوارج نے شروع کیا ہے۔
(۳۷۰۷۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ أَبِی النَّضْرِ : سَأَلَ رَجُلٌ مُحَمَّدَ بْنَ سِیرِینَ : مَا تَقُولُ فِی مُجَالَسَۃِ ہَؤُلاَئِ الْقُصَّاصِ، قَالَ: لاَ آمُرُک بِہِ، وَلاَ أَنْہَاک عَنْہُ، الْقَصَصُ أَمْرٌ مُحْدَثٌ، أَحْدَثَ ہَذَا الْخَلْقُ مِنَ الْخَوَارِجِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٦) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو پیدا کیا تو ان کی آنکھوں کو باقی جسم سے پہلے بنایا۔ انھوں نے کہا کہ اے میرے رب میری تخلیق کو سورج کے غروب ہونے سے پہلے پورا فرما۔ اسی بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں { وَکَانَ الإِنْسَاْن عَجُولاً }۔
(۳۷۰۷۶) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ لَمَّا خَلَقَ اللَّہُ آدَمَ خَلَقَ عَیْنَیْہِ قَبْلَ بَقِیَّۃِ جَسَدِہِ ، فَقَالَ : أَیْ رَبِّ أَتِمَّ بَقِیَّۃَ خَلْقِی قَبْلَ غَیْبُوبَۃِ الشَّمْسِ ، فَأَنْزَلَ اللَّہُ : {وَکَانَ الإِنْسَاْن عَجُولاً}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٧) حضرت ابو مالک فرماتے ہیں کہ سورة التوبہ کی آیات میں سب سے پہلے یہ آیت نازل ہوئی { انْفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالاًَ }۔
(۳۷۰۷۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنْ حُصَیْنٍ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ، قَالَ: أَوَّلُ آیَۃٍ أُنْزِلَتْ مِنْ بَرَائَۃَ {انْفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالاًَ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٨) حضرت محمد بن کعب فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے جسموں سے پہلے روحوں کو پیدا کیا اور ان سے وعدہ لیا۔
(۳۷۰۷۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ ، قَالَ : خَلَقَ اللَّہُ الأَرْوَاحَ قَبْلَ أَنْ یَخْلُقَ الأَجْسَادَ فَأَخَذَ مِیثَاقَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٧٩) حضرت حارث فرماتے ہیں کہ وضو میں سب سے پہلے ہتھیلیوں کو دھونے کا حکم ہوا۔
(۳۷۰۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، قَالَ : أَوَّلُ شَیْئٍ یُبْدَأُ بِہِ قَبْلَ الْوُضُوئِ غَسْلُ الْکَفَّیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৭৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٠) حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ اسلام میں سب سے پہلے جس چیز سے سختی سے منع کیا گیا وہ تقدیر کے بارے میں بات کرنا ہے۔
(۳۷۰۸۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : أَوَّلُ مَا یَکْفَأُ الإِسْلاَمَ کَمَا یُکْفَأُ الإِنَائُ قَوْلُ النَّاسِ فِی الْقَدَرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨١) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن سب سے پہلے نمازیوں اور مؤذنین کو کپڑے پہنائے جائیں گے۔
(۳۷۰۸۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : أَہْلُ الصَّلاَۃِ وَالْحِسْبَۃِ مِنَ الْمُؤَذِّنِینَ أَوَّلُ مَنْ یُکْسَی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৮১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٨٢) حضرت ابو ذر فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ روئے زمین پر سب سے پہلے کون سی مسجد بنائی گئی ؟ آپ نے فرمایا مسجد حرام۔ میں نے پوچھا اس کے بعد کون سی مسجد بنائی گئی ؟ آپ نے فرمایا کہ مسجد اقصیٰ یعنی بیت المقدس۔
(۳۷۰۸۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَیُّ مَسْجِدٍ وُضِعَ فِی الأَرْضِ أَوَّلاً ، فَقَالَ : الْمَسْجِدُ الْحَرَامُ ، قُلْتُ : ثُمَّ أَیُّ ، قَالَ : الْمَسْجِدُ الأَقْصَی ، یَعْنِی بَیْتَ الْمَقْدِسِ۔
তাহকীক: