মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৯ টি
হাদীস নং: ৩৭০৪২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٣) حضرت ابراہیم تیمی کہتے ہیں کہ وسوسے سب سے پہلے وضو کے راستے سے آتے ہیں۔
(۳۷۰۴۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا الْعَوَّامُ بْنُ حَوْشَبٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، قَالَ : إنَّ أوَّلَ مَا یَبْدَأُ الْوَسْوَاسُ مِنَ الْوُضُوئِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৪৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٤) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ مخلوق میں سب سے پہلے عرش، پانی اور ہوا کو پیدا کیا گیا۔ زمین کو پانی سے بنایا گیا اور مخلوق کی ابتداء اتوار، پیر، منگل، بدھ اور جمعرات کو ہوئی۔ مخلوق کو جمعہ کے دن جمعہ کیا گیا۔ پھر یہودیوں نے ہفتہ کے دن کو افضل مانا۔ ان چھ دنوں میں سے ہر دن تمہارے حساب سے ایک ہزار سال کے برابر ہے۔
(۳۷۰۴۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ ، عَنْ أَبِی بشر ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : بَدْئُ الْخَلْقِ الْعَرْشُ وَالْمَائُ وَالْہَوَائُ ، وَخُلِقَتِ الأَرْضُ مِنَ الْمَائِ ، وَبَدْئُ الْخَلْقِ یوم الأحد والاِثْنَیْنِ وَالثُّلاَثَائِ وَالأَرْبِعَائِ وَالْخَمِیسِ ، وَجَمْعُ الْخَلْقِ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ ، فَتَہَوَّدَتِ الْیَہُودُ یَوْمُ السَّبْتِ ، وَیَوْمٌ مِنَ السِّتَّۃِ الأَیَّامِ کَأَلْفِ سَنَۃٍ مِمَّا تَعُدُّونَ۔ (بیہقی ۸۰۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৪৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٥) حضرت عدی بن حاتم فرماتے ہیں کہ میں اپنی قوم کے کچھ لوگوں کے ساتھ حضرت عمر بن خطاب کی خدمت میں حاضر ہوا۔ وہ قبیلہ طی کے کچھ لوگوں کو مال دینے میں مشغول تھے اور مجھ سے اعراض فرما رہے تھے۔ میں نے ان سے کہا کہ اے امیر المومنین ! کیا آپ مجھے جانتے نہیں ہں ت۔ یہ بات سن کر حضرت عمر ہنسے اور ہنستے ہنستے لیٹنے لگے۔ پھر فرمایا کہ خدا کی قسم ! میں تمہں ت اچھی طرح جانتا ہوں، جب سب لوگوں نے کفر کیا تو تم ایمان لائے، جب سب نے رخ پھیرا تو تم اسلام کی طرف متوجہ ہوئے۔ پھر عذر پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ میں نے فاقے کے شکار کچھ لوگوں کو مال دے رہا تھا۔ وہ اپنے خاندانوں کے معزز لوگ ہیں۔
(۳۷۰۴۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ : أَتَیْتُ عُمَرَ فِی نَاسٍ من قَوْمِی ، فَجَعَلَ یُفْرَضُ لِرِجَالٍ مِنْ طَیِّئٍ فِی أَلْفَیْنِ ، وَیُعْرِضُ عَنِّی ، فَقُلْتُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، أَمَا تَعْرِفُنِی ، فَضَحِکَ حَتَّی اسْتَلْقَی لِقَفَاہُ ، ثُمَّ قَالَ : وَاللہِ إنِّی لأعْرِفُک ، قَدْ آمَنْت إذْ کَفَرُوا ، وَأَقْبَلْت إذْ أَدْبَرُوا ، ثُمَّ أَخَذَ یَعْتَذِرُ ، ثُمَّ قَالَ : إنَّمَا فُرِضَتْ لِقَوْمٍ أَجْحَفَتْ بِہِمَ الْفَاقَۃُ ، وَہُمْ سَرَاۃُ عَشَائِرِہِمْ لِمَا یَنُوبُہُمْ مِنَ الْحُقُوقِ۔ (بخاری ۴۳۹۴۔ مسلم ۱۹۵۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৪৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٦) حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے سرزمین شام بےآباد ہوگی۔
(۳۷۰۴۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیِّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : الشَّامُ أَوَّلُ الأَرْضِ خَرَابًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৪৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٧) حضرت قاسم فرماتے ہیں کہ میں نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو جنازے میں پیدل جاتے تھے اور پیدل آتے تھے۔ سب سے پہلے جنازے کے لیے سواری کو حضرت معاویہ نے استعمال کیا۔
(۳۷۰۴۷) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَدْرَکْت النَّاسَ إذَا ذَہَبُوا إِلَی الْجَنَائِزِ ذَہَبُوا مُشَاۃً وَرَجَعُوا مُشَاۃً ، وَأَوَّلُ مَنْ رَکِبَ مُعَاوِیَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৪৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٨) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ حضرت دانیال کی اولین دعوت سو سن کے بارے میں تھی۔ وہ بنی اسرائیل کی ایک عبادت گزار اور خوبصورت لڑکی تھی۔ (آگے پورا واقعہ بیان کیا)
(۳۷۰۴۸) حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : کَانَ أَوَّلُ دَعْوَۃِ دَانْیَالَ فِی سَوْسَنَ ، کَانَتْ فَتَاۃً جَمِیلَۃً فِی بَنِی إسْرَائِیلَ مُتَعَبِّدَۃً ، ثُمَّ ذَکَرَ حَدِیثًا فِیہِ طُولٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৪৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٩) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ پہلی عورتیں اپنی آستینوں میں سوراخ رکھتی تھیں جس میں اپنی انگوٹھیوں کو چھپانے کے لیے اپنی انگلیوں کو داخل کردیا کرتی تھیں۔
(۳۷۰۴۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ : کُنَّ النِّسَائُ الأَوَّلُونَ یَجْعَلْنَ فِی أَکِمَّۃِ أَدْرُعِہِنَّ مَزَارًا تُدْخِلُہُ إحْدَاہُنَّ فِی إصْبَعِہَا تُغَطِّی بِہِ الْخَاتَمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৪৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٠) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ نماز کا ایک اول ہے اور ایک آخر ہے۔ (پھر پوری حدیث کو ذکر کیا)
(۳۷۰۵۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ لِلصَّلاَۃِ أَوَّلاً وَآخِرًا ، ثُمَّ ذَکَرَ فِیہِ حَدِیثًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥١) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اس امت میں سب سے پہلے ظلم کے لیے کوڑے اٹھا کر رکھنے والے داخل ہوں گے۔
(۳۷۰۵۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَبو الْمُہَزِّمِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ یَدْخُلُ مِنْ ہَذِہِ الأُمَّۃِ النَّارَ السَّوَّاطُونَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٢) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ خانہ کعبہ کا طواف سب سے پہلے فرشتوں نے کیا۔
(۳۷۰۵۲) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ طَافَ بِالْبَیْتِ الْمَلاَئِکَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٣) حضرت ابو عثمان فرماتے ہیں کہ تم پر سنی گئی دو باتوں میں سے پہلی بات پر یقین رکھنا لازم ہے۔
(۳۷۰۵۳) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، قَالَ : عَلَیْکُمْ بِالسَّمَاعِ الأَوَّلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٤) حضرت تمیم داری فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن سب سے پہلے فرض نماز کا حساب کیا جائے گا۔ اگر وہ پوری نکل آئی تو ٹھیک اور اگر وہ پوری نہ نکلی تو کہا جائے گا کہ دیکھو کہ اس کے پاس نوافل بھی ہیں۔ اس کے نوافل سے فرضوں کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔ اگر فرض پورے نہ نکلے اور نوافل بھی نہ ہوئے تو اس آدمی کو پکڑ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔
(۳۷۰۵۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی ، عَنْ تَمِیمٍ الدَّارِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الصَّلاَۃُ الْمَکْتُوبَۃُ ، فَإِنْ أَتَمَّہَا وَإِلاَّ قِیلَ : انْظُرُوا ہَلْ لَہُ مَنْ تَطَوَّعْ ، فَأُکْمِلَتِ الْفَرِیضَۃُ مِنْ تَطَوُّعِہِ ، فَإِنْ لَمْ تَکْمُلِ الْفَرِیضَۃُ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ تَطَوُّعٌ أُخِذَ بِطَرَفَیْہِ فَقُذِفَ بِہِ فِی النَّارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٥) حضرت عطاء بن سائب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ کو جب پہلی مرتبہ دیکھا تو وہ سفید داڑھی اور سفید بالوں والے بوڑھے تھے اور گدھے پر سوار ہو کر جنازے کے پیچھے جارہے تھے۔
(۳۷۰۵۵) حَدَّثَنَا عفان ، حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ ، قَالَ : إن أَوَّلُ یَوْمٍ عَرَفْت فِیہِ عَبْدَ الرَّحْمَن بْنَ أَبِی لَیْلَی رَأَیْت شَیْخًا أَبْیَضَ الرَّأْسِ وَاللِّحْیَۃِ عَلَی حِمَارٍ وَہُوَ یَتْبَعُ جِنَازَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٦) حضرت تمیم بن سلمہ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ اگر نماز قبول ہوگئی تو باقی سارے نماز بھی قبول ہوجائیں گے اور اگر نماز مردود ہوگئی تو باقی اعمال بھی مردود ہوجائیں گے۔
(۳۷۰۵۶) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الضَّبِّیُّ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ تَمِیمِ بْنِ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا یُسْأَلُ عَنْہُ الْعَبْدُ یُسْأَلُ عَنْ صَلاَتِہِ ، فَإِنْ تُقُبِّلَتْ مِنْہُ ، تُقَبِّلَ مِنْہُ سَائِرُ عَمَلِہِ ، وَإِنْ رُدَّتْ عَلَیْہِ ، رُدَّ عَلَیْہِ سَائِرُ عَمَلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٧) حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے ابلیس کو آگ کا لباس پہنایا جائے گا۔ وہ اسے اپنے پہلو پر رکھے گا اور اسے اپنے پیچھے سے اتارنے کی کوشش کرے گا اور اپنی موت کو پکارے گا۔ اس کی اولادیں اس کے پیچھے ہوں گی اور وہ بھی اپنی موت کو پکار رہی ہوں گی۔ پھر وہ جہنم کے پاس کھڑا ہو کر اپنی موت کو پکارے گا اور شیطان کے چیلے بھی اپنی موت کو پکاریں گے۔ اس پر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ آج تم ایک موت کو نہ پکارو بلکہ کئی موتوں کو پکارو پھر بھی موت نہیں آئے گی۔
(۳۷۰۵۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، وَابْنُ أَبِی بُکَیْر ، قَالاَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ یُکْسَی حُلَّۃً مِنَ النَّارِ إبْلِیسُ ، فَیَضَعُہَا عَلَی حَاجِبِہِ وَیَسْحَبُہَا مِنْ خَلْفِہِ وَہُوَ یَقُولُ : یَا ثُبُورَاہُ ، وَذُرِّیَّتُہُ خَلْفَہُ وَہُمْ یَقُولُونَ : یَا ثُبُورَہُمْ ، حَتَّی یَقِفَ عَلَی النَّارِ فَیَقُولُ : یَا ثُبُورَاہُ ، وَیَقُولُونَ : یَا ثُبُورَہُمْ ، فَیَقُولُ : (لاَ تَدْعُوا الْیَوْمَ ثُبُورًا وَاحِدًا وَادْعُوا ثُبُورًا کَثِیرًا) ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٨) حضرت عبید اللہ بن ابراہیم فرماتے ہیں کہ مسجد نبوی میں سب سے پہلے کنکریاں حضرت عمر بن خطاب نے بچھوائیں۔ لوگ جب اپنے سروں کو اٹھاتے تھے تو اپنے ہاتھوں کو جھاڑتے تھے۔ انھوں نے کنکریاں بچھانے کا حکم دیا۔ مقام عقیق سے کنکریاں لائی گئیں اور مسجد نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مںْ بچھا دی گئیں۔
(۳۷۰۵۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ عُبَیْدِاللہِ بْنِ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: أَوَّلُ مَنْ أَلْقَی الْحَصَی فِی مَسْجِدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، کَانَ النَّاسُ إذَا رَفَعُوا رُؤُوسَہُمْ مِنَ السُّجُودِ نَفَّضُوا أَیْدِیہمْ فَأَمَرَ بِالْحَصَی فَجِیئَ بِہِ مِنَ الْعَقِیقِ، فَبُسِطَ فِی مَسْجِدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٥٩) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ہم مدینہ میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تشریف لانے سے دو سال پہلے وہاں قیام پذیر تھے۔ ہم مساجد کو آباد رکھتے تھے اور نماز قائم کرتے تھے۔
(۳۷۰۵۹) حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عِیسَی بْنِ الْمُخْتَارِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : لَقَدْ لَبِثْنَا بالْمَدِینَۃِ سَنَتَیْنِ قَبْلَ أَنْ یَقْدَمَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَعْمُرُ الْمَسَاجِدَ وَنُقِیمُ الصَّلاَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৫৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٠) حضرت زید بن ارقم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سب سے پہلے ایمان لانے والے حضرت علی ہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے اس بات کا تذکرہ حضرت نخعی سے کیا تو انھوں نے فرمایا کہ سب سے پہلے ایمان لانے والے حضرت ابوبکر ہیں۔
(۳۷۰۶۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَرَقْمَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ ، قَالَ : فَذَکَرْت ذَلِکَ لِلنَّخَعِیِّ فَأَنْکَرَہُ ، وَقَالَ : أَبُو بَکْرٍ أَوَّلُ مَنْ أَسْلَمَ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦١) حضرت سلمان فارسی فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے حضرت آدم کے سر کو پیدا کیا۔ پس حضرت آدم خود کو تخلیق ہوتا دیکھتے رہے۔ عصر کے بعد ان کے پاؤں کا بننا باقی رہ گیا تو انھوں نے کہا کہ اے میرے رب ! رات سے پہلے جلدی کرکے مجھے مکمل کردیجئے۔ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَکَانَ الإِنْسَاْن عَجُولاً ) کا یہی معنی ہے۔
(۳۷۰۶۱) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن سَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا خَلَقَ اللَّہُ مِنْ آدَمَ رَأْسَہُ فَجَعَلَ یَنْظُرُ وَہُوَ یَخْلُقُ ، قَالَ : وَبَقِیَتْ رِجْلاَہُ ، فَلَمَّا کَانَ بَعْدَ الْعَصْرِ ، قَالَ : یَا رَبِّ عَجِّلْ قَبْلَ اللَّیْلِ ، فَذَلِکَ قولہ تعالی : (وَکَانَ الإِنْسَاْن عَجُولاً) ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭০৬১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٦٢) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ الْمُہَاجِرُونَ الأَوَّلُونَ وہ ہیں جنہوں نے درخت کے نیچے بیعت کی۔
(۳۷۰۶۲) حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : الْمُہَاجِرُونَ الأَوَّلُونَ مَنْ أَدْرَکَ الْبَیْعَۃَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ۔
তাহকীক: