মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب الاوائل - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৯ টি

হাদীস নং: ৩৭০২২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٢٣) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پھر دوات کو پیدا کیا۔
(۳۷۰۲۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا خَلَقَ اللَّہُ الْقَلَمَ ، ثُمَّ خَلَقَ النُّونَ۔ (ابن جریر ۲۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০২৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٢٤) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پھر اس کے لیے دوات کو پیدا کیا۔
(۳۷۰۲۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی غَنِیَّۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ : أَوَّلُ مَا خَلَقَ اللَّہُ الْقَلَمَ ، وخُلِقَتْ لَہُ النُّونُ وَہِیَ الدَّوَاۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০২৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٢٥) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ خانہ کعبہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، حضرت فضل، حضرت اسامہ بن زید، حضرت طلحہ بن عثمان داخل ہوئے۔ حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ میں بھی اس میں داخل ہوا اور میں نے حضرت بلال سے پوچھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہاں نماز پڑھی تھی ؟ انھوں نے فرمایا کہ ان دو ستونوں کے درمیان۔
(۳۷۰۲۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : دَخَلَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالْفَضْلُ وَأُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ وَطَلْحَۃُ بْنُ عُثْمَانَ ، قَالَ ابْنُ عُمَرَ : فَدَخَلْت ، فَکَانَ أَوَّلُ مَنْ لَقِیت بِلاَلاً ، فَقُلْتُ : أَیْنَ صَلَّی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : بَیْن ہَاتَیْنِ السَّارِیَتَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০২৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٢٦) حضرت علی نے ابن کو اء سے کہا کہ کیا تم جانتے ہو کہ پہلے لوگوں نے حکمت کی پہلی بات کیا کہی ؟ وہ بات یہ تھی کہ اپنے دوست سے اعتدال کے ساتھ دوستی رکھو ہوسکتا ہے کہ ایک دن وہ تمہارا دشمن بن جائے اور اپنے دشمن سے اعتدال کے ساتھ دشمنی رکھو ہوسکتا ہے کہ ایک دن وہ تمہارا دوست بن جائے۔
(۳۷۰۲۶) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ أَبِی جَابِرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدٍ الْکِنْدِیِّ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ لاِبْنِ الْکَوَّائِ : تَدْرِی مَا قَالَ الأَوَّلُ أَحْبِبْ حَبِیبَک ہَوْنًا مَا عَسَی أَنْ یَکُونَ بَغِیضَک یَوْمًا مَا وَأَبْغِضْ بَغِیضَک ہَوْنًا مَا عَسَی أَنْ یَکُونَ حَبِیبَک یَوْمًا مَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০২৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٢٧) حضرت ابو ذر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ سب سے پہلے میری سنت کو بنو امیہ کا ایک آدمی بدلے گا۔
(۳۷۰۲۷) حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ بْنُ خَلِیفَۃَ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ أَبِی خَلْدَۃَ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃَ ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : أَوَّلُ مَنْ یُبَدِّلُ سُنَّتِی رَجُلٌ مِنْ بَنِی أُمَیَّۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০২৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٢٨) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ دین میں سب سے پہلے امانت کا اور سب سے آخر میں نماز کا خاتمہ ہوگا۔
(۳۷۰۲۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِی الزَّعْرَائِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إنَّ أَوَّلَ مَا تَفْقِدُونَ مِنْ دِینِکُمَ الأَمَانَۃَ ، وَآخِرُ مَا تَفْقِدُونَ الصَّلاَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০২৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٢٩) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کے اسلام کی ابتدا کا واقعہ یہ ہوا کہ وہ فرماتے ہیں کہ ایک رات میری بہن کو درد زہ ہوا تو مجھے گھر سے نکال دیا گیا۔ میں ایک تاریک رات میں خانہ کعبہ کے پردوں میں داخل ہوگیا۔ اتنے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے اور آپ جوتوں کے ساتھ اندر داخل ہوئے اور جتنا اللہ نے چاہا اتنی نماز پڑھی۔ پھر میں نے ایک ایسی آواز سنی جو پہلے نہ سنی تھی۔ میں اس آواز کے پیچھے چل پڑا ۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کون ہے ؟ میں نے کہا کہ عمر ہوں۔ آپ نے فرمایا کہ اے عمر ! کیا بات ہے کہ تم ہمیں نہ دن میں چھوڑتے ہو نہ رات میں۔ مجھے اندیشہ ہوا کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے خلاف بددعا نہ کردیں۔ لہٰذا میں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور آپ اللہ کے رسول ہیں۔ آپ نے فرمایا اے عمر اس بات کو خفیہ رکھو۔ میں نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے جس طرح میں نے شرک کا اعلان کیا تھا میں ایمان کا بھی اعلان کروں گا۔
(۳۷۰۲۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَعْلَی الأَسْلَمِیُّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْمُؤَمِّلِ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : کَانَ أَوَّلُ إسْلاَمِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : ضَرَبَ أُخْتِی الْمَخَاضُ ، قَالَ : فَأُخْرِجْتُ مِنَ الْبَیْتِ ، فَدَخَلْتُ فِی أَسْتَارِ الْکَعْبَۃِ فِی لَیْلَۃٍ قَارَّۃٍ ، قَالَ : فَجَائَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ الْحِجْرَ وَعَلَیْہِ نَعْلاَہُ ، قَالَ : فَصَلَّی مَا شَائَ اللَّہُ ، ثُمَّ انْصَرَفَ ، فَسَمِعْتُ شَیْئًا لَمْ أَسْمَعْ مِثْلَہُ ، فَخَرَجْتُ فَاتَّبَعْتُہُ ، فَقَالَ : مَنْ ہَذَا ، فَقُلْتُ : عُمَرُ ، قَالَ: یَا عُمَرُ ، مَا تَدَعَنْی لَیْلاً، وَلاَ نَہَارًا، قَالَ: فَخَشِیتُ أَنْ یَدْعُوَ عَلَی، فَقُلْتُ: أَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إلاَّ اللَّہُ، وَأَنَّک رَسُولُ اللہِ، فَقَالَ: یَا عُمَرُ، اسْتُرْہُ، قَالَ: فَقُلْتُ: وَالَّذِی بَعَثَک بِالْحَقِّ لأعْلِنَنَّہُ کَمَا أَعْلَنْتُ الشِّرْکَ۔

(مسند ۴۳۲۹۔ ابو نعیم ۳۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০২৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٠) حضرت محرز بن صالح فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے سب سے پہلے گواہوں کے درمیان تفریق کرائی۔
(۳۷۰۳۰) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ مُحْرِزِ بْنِ صَالِحٍ ، أَنَّ عَلِیًّا أَوَّلُ مَنْ فَرَّقَ بَیْنَ الشُّہُود۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣١) حضرت عروہ بن رویم سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ میرے رب نے مجھے سب سے پہلے ان چیزوں سے منع کیا : بتوں کی عبادت کرنے سے، شراب پینے سے اور مردوں سے باہم گالی گفتار کرنے سے۔
(۳۷۰۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ رُوَیْمٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ مَا نَہَانِی رَبِّی ، عَنْ عِبَادَۃِ الأَوْثَانِ ، وَعَنْ شُرْبِ الْخَمْرِ ، وَعَنْ مُلاَحَاۃِ الرِّجَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٢) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک دیہاتی کے پاس سے گزرے اور اس سے فرمایا کہ تم پر پہلے معاہدے کی پاسداری لازم ہے۔ کیونکہ منافع سخاوت کے ساتھ ہے۔
(۳۷۰۳۲) حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِأَعْرَابِیٍّ یَبِیعُ شَیْئًا ، فَقَالَ : عَلَیْک بِأَوَّلِ سَوْمَۃٍ ، أَوْ بِأَوَّلِ السَّوْمِ فَإِنَّ الرِّبْحَ مَعَ السَّمَاحِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩২
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٣) حضرت عبید اللہ بن عتبہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے مجھ سے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو کہ سب سے آخر میں کون سی سورت پوری نازل ہوئی ؟ میں نے کہا جی ہاں، سورة النصر سب سے آخر میں نازل ہوئی۔ فرمایا کہ تم نے ٹھیک کہا۔
(۳۷۰۳۳) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ ، قَالَ : قَالَ لِی ابْنُ عَبَّاسٍ : تَعْلَمُ أَیَّ آخِرِ سُورَۃٍ نَزَلَتْ جَمِیعًا قُلْتُ : {إذَا جَائَ نَصْرُ اللہِ وَالْفَتْحُ} قَالَ : صَدَقْت۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩৩
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٤) حضرت قبیصہ بن ذؤیب فرماتے ہیں کہ حضرت ابو سلمہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پھوپھی کے بیٹے تھے۔ وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے اپنی سرزمین کو چھوڑ کر پہلے حبشہ اور پھر مدینہ کی طرف ہجرت کی۔
(۳۷۰۳۴) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ إسْمَاعِیلَ بْنِ مُجَمِّعٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ ، عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ ، أَنَّ أَبَا سَلَمَۃَ کَانَ ابْنَ عَمَّۃِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَکَانَ أَوَّلَ مَنْ ہَاجَرَ بِظَعِینَتِہِ إِلَی أَرْضِ الْحَبَشَۃِ ، ثُمَّ إِلَی الْمَدِینَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩৪
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٥) حضرت براء کہتے ہیں کہ قرآن مجید میں سب سے آخر میں یہ آیت نازل ہوئی { یَسْتَفْتُونَک قُلَ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ }
(۳۷۰۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : آخِرُ آیَۃٍ أُنْزِلَتْ فِی الْقُرْآنِ : {یَسْتَفْتُونَک قُلَ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩৫
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٦) حضرت سدی فرماتے ہیں کہ قرآن مجید میں سب سے آخر میں یہ آیت نازل ہوئی : { وَاتَّقُوا یَوْمًا تُرْجَعُونَ فِیہِ إِلَی اللہِ }۔
(۳۷۰۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، قَالَ : آخِرُ آیَۃٍ أُنْزِلَتْ : {وَاتَّقُوا یَوْمًا تُرْجَعُونَ فِیہِ إِلَی اللہِ} الآیَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩৬
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٧) حضرت عطیہ عوفی فرماتے ہیں کہ قرآن مجید میں سب سے آخر میں یہ آیت نازل ہوئی : { وَاتَّقُوا یَوْمًا تُرْجَعُونَ فِیہِ إِلَی اللہِ }۔
(۳۷۰۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ عَطِیَّۃَ الْعَوْفِیِّ ، قَالَ : آخِرُ آیَۃٍ أُنْزِلَتْ : {وَاتَّقُوا یَوْمًا تُرْجَعُونَ فِیہِ إِلَی اللہِ} الآیَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩৭
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٨) حضرت میسرہ ابو جمیلہ فرماتے ہیں کہ خوارج نے سب سے پہلے جنگ جمل کے دن بات کی تھی۔
(۳۷۰۳۸) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ مَیْسَرَۃَ أَبِی جَمِیلَۃَ ، قَالَ : إنَّ أَوَّلَ یَوْمٍ تَکَلَّمَتْ فِیہِ الْخَوَارِجُ یَوْمَ الْجَمَلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩৮
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٣٩) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے طلاء کو جنہوں نے اتنا پکایا کہ اس کے دو ثلث ختم ہوگئے اور ایک تہائی باقی رہ گیا حضرت عمر بن خطاب ہیں۔
(۳۷۰۳۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : إنَّ أَوَّلَ مَنْ طَبَخَ الطِّلاَئَ حَتَّی ذَہَبَ ثُلُثَاہُ وَبَقِیَ ثُلُثَہُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৩৯
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٠) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سب سے پہلے جو تحریر لکھی وہ بِاسْمِکَ اللَّہُمَّ تھی۔ پھر جب قرآن مجید کی آیت { بِسْمِ اللہِ مَجْرَاہَا وَمُرْسَاہَا } نازل ہوئی تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بسم اللہ لکھی۔ پھر جب قرآن مجید کی آیت {إِنَّہُ مِنْ سُلَیْمَانَ وَإِنَّہُ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَن الرَّحِیمِ } نازل ہوئی تو آپ نے بسم اللہ الرحمن الرحیم پوری لکھی۔
(۳۷۰۴۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنٌ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَا کَتَبَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَتَبَ بِاسْمِکَ اللَّہُمَّ ، فَلَمَّا نَزَلَتْ {بِسْمِ اللہِ مَجْرَاہَا وَمُرْسَاہَا} کَتَبَ بِسْمِ اللہِ ، فَلَمَّا نَزَلَتْ: {إِنَّہُ مِنْ سُلَیْمَانَ وَإِنَّہُ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَن الرَّحِیمِ} کَتَبَ بسم اللہ الرَّحْمَن الرحیم۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৪০
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤١) مدینہ کے ایک بزرگ کہتے ہیں کہ حضرت معاویہ نے کہا کہ میں پہلا بادشاہ ہوں۔
(۳۷۰۴۱) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ ، عَنِ ابْنِ أَبِی غَنِیَّۃَ ، عَنْ شَیْخٍ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ ، قَالَ : قَالَ مُعَاوِیَۃُ : أَنَا أَوَّلُ الْمُلُوکِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০৪১
کتاب الاوائل
পরিচ্ছেদঃ سب سے پہلے کون سا عمل کس نے کیا ؟
(٣٧٠٤٢) حضرت ابو اسحاق کہتے ہیں کہ حضرت معاویہ نے سب سے پہلے بیٹھ کر خطبہ دیا۔ پھر لوگوں سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میں پاؤں کی تکلیف کی وجہ سے ایسا کرتا ہوں۔
(۳۷۰۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ بْنُ یُونُسَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ خَطَبَ قَاعِدًا مُعَاوِیَۃُ ، قَالَ : ثُمَّ اعْتَذَرَ إِلَی النَّاسِ ، ثُمَّ قَالَ : إنِّی أَشْتَکِی قَدَمِی۔
tahqiq

তাহকীক: