মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৫৩ টি

হাদীস নং: ৩৫১২৫
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٢٦) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ ایک جنتی اپنی اہلیہ کے پاس بیٹھا ہوگا اس کے پاس پیالہ لایا جائے گا وہ اس میں سے مشروب پیئے گا پھر اپنی اہلیہ کی طرف متوجہ ہوگا پھر وہ کہے گا آپ کا حسن میری نظر میں ستر گنا زیادہ بڑھ گیا ہے۔
(۳۵۱۲۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ قَیْسِ بْنِ سَکَنٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : إِنَّ الرَّجُلَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ لَیُؤْتَی بِالْکَأْسِ وَہُوَ جَالِسٌ مَعَ زَوْجَتِہِ ، فَیَشْرَبُہَا ، ثُمَّ یَلْتَفِتُ إِلَی زَوْجَتِہِ فَیَقُولُ : قَدَ ازْدَدْتِ فِی عَیْنِی سَبْعِینَ ضِعْفًا حُسْنًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১২৬
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٢٧) حضرت زید بن ارقم سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ایک جنتی شخص کو کھانے پینے اور جماع اور شہوت کیلئے سو آدمیوں کی طاقت عطا کی جائے گی ایک یہودی شخص نے کہا جو شخص کھائے گا پیے گا اس کو قضائے حاجت کی تو ضرورت پیش آئے گی ؟ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم میں سے ہر ایک کی حاجت اس طرح پوری ہوگی کہ اس کو پسینہ آئے گا اس پسینہ کی وجہ سے اس کا پیٹ خالی ہوجائے گا۔
(۳۵۱۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَعَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ ثُمَامَۃَ بْنِ عُقْبَۃَ الْمُحَلَّمِیِّ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ الرَّجُلَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ لَیُعْطَی قُوَّۃَ مِئَۃِ رَجُلٍ فِی الأَکْلِ ، وَالشُّرْبِ ، وَالْجِمَاعِ ، وَالشَّہْوَۃِ ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْیَہُودِ : فَإِنَّ الَّذِی یَأْکُلُ وَیَشْرَبُ تَکُونُ لَہُ الْحَاجَۃُ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : حَاجَۃُ أَحَدِکُمْ عَرَقٌ یَفِیضُ مِنْ جِلْدِہِ ، فَإِذَا بَطْنُہُ قَدْ ضَمُرَ۔

(احمد ۳۶۷۔ دارمی ۲۸۲۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১২৭
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٢٨) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے فرمایا : میں نے اپنے نیک بندوں کیلئے وہ نعمتیں تیار کی ہیں جن کو کسی آنکھ نے دیکھا نہیں، کسی کان نے سنا نہیں، کسی کے دل پر خیال بھی نہیں گزرا حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزید فرمایا بلکہ اللہ تعالیٰ تمہیں اس پر اطلاع دے چکا ہے اگر چاہو تو قرآن میں پڑھ لو { فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِیَ لَہُمْ مِنْ قُرَّۃِ أَعْیُنٍ } حضرت ابوہریرہ (رض) اس کو قُرَّاتِ أَعْیُنٍ پڑھتے تھے۔
(۳۵۱۲۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قَالَ اللَّہُ تَعَالَی : أَعْدَدْتُ لِعِبَادِی الصَّالِحِینَ مَا لَمْ تَرَ عَیْنٌ ، وَلَمْ تَسْمَعْ أُذُنٌ ، وَلَمْ یَخْطُرْ عَلَی قَلْبِ بَشَرٍ ، قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : وقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : بَلْہَ مَا قَدْ أَطْلَعَکُمْ اللَّہُ عَلَیْہِ ، اقَرَؤُوا إِنْ شِئْتُمْ : {فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِیَ لَہُمْ مِنْ قُرَّۃِ أَعْیُنٍ} الآیَۃَ ، وَکَانَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ یَقْرَؤُہَا : قُرَّاتِ أَعْیُنٍ۔

(مسلم ۲۱۷۵۔ ابن ماجہ ۴۳۲۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১২৮
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٢٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میری امت کا پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہوگا وہ چودھویں کے چاند کی طرح ہوں گے پھر ان کے بعد جو داخل ہوں گے وہ آسمان کے بہت زیادہ روشن ستاروں کی طرح ہوں گے، پھر ان کے بعد کچھ رتبے ہوں گے، نہ وہ قضائے حاجت کریں گے اور نہ پیشاب کریں گے نہ ناک صاف کریں گے اور نہ وہ تھوکیں گے ان کی کنگھی سونے کی ہوگی اور ان کی دھونی عود ہندی کی ہوگی ان کا پسینہ مشک کا، ان کے اخلاق ایک شخص کے اخلاق جیسے ہوں گے، حضرت آدم (ان کے والد) کی طرح ساٹھ زراع قد ہوگا۔
(۳۵۱۲۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَوَّلُ زُمْرَۃٍ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ مِنْ أُمَّتِی عَلَی صُورَۃِ الْقَمَرِ لَیْلَۃَ الْبَدْرِ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ عَلَی أَشَدِّ نَجْمٍ فِی السَّمَائِ إِضَائَۃً ، ثُمَّ ہُمْ بَعْدَ ذَلِکَ مَنَازِلَ ، لاَ یَتَغَوَّطُونَ ، وَلاَ یَبُولُونَ ، وَلاَ یَتَمَخَّطُون ، وَلاَ یَبْزُقُونَ، أَمْشَاطُہُمُ الذَّہَبُ ، وَمَجَامِرُہُمْ الأَلُوَّۃُ ، قَالَ أَبُو بَکْرٍ : یَعْنِی الْعُوْدَ ، وَرَشْحُہُمُ الْمِسْکُ ، أَخْلاَقُہُمْ عَلَی خَلْقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ ، عَلَی صُورَۃِ أَبِیہِمْ آدَمَ سِتُّونَ ذِرَاعًا۔ (مسلم ۲۱۷۹۔ احمد ۲۵۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১২৯
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٠ ٣٥١٣) حضرت جابر سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جنتی جنت میں کھائیں گے پییں گے، نہ قضائے حاجت کریں گے نہ پیشاب کریں گے، نہ تھوکیں گے نہ ناک صاف کریں گے، ان کے کھانا کا ہضم ہونا ایک ڈکار ہوگی ان کا پسینہ مشک کے پسینہ کی مانند ہوگا۔
(۳۵۱۳۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ؛ قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَہْلُ الْجَنَّۃِ یَأْکُلُونَ فِیہَا وَیَشْرَبُونَ ، وَلاَ یَتَغَوَّطُونَ ، وَلاَ یَبُولُونَ ، وَلاَ یَبْزُقُونَ ، وَلاَ یَتَمَخَّطُون ، طَعَامُہُمْ جُشَائٌ، وَرَشْحٌ کَرَشْحِ الْمِسْکِ۔ (مسلم ۲۱۸۱۔ احمد ۳۱۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩০
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣١) حضرت ابن عمیر سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ایک ادنیٰ جنتی کا جنت میں رتبہ یہ ہوگا کہ اس کیلئے ایک موتی کا گھر ہوگا جس کی کھڑکیاں اور دروازے ہوں گے۔
(۳۵۱۳۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ أَدْنَی أَہْلِ الْجَنَّۃِ مَنْزِلَۃً ، لَرَجُلٌ لَہُ دَارٌ مِنْ لُؤْلُؤَۃٍ وَاحِدَۃٍ ، مِنْہَا غُرَفُہَا وَأَبْوَابُہَا۔

(ترمذی ۲۵۶۲۔ احمد ۷۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩১
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣٢) حضرت کعب فرماتے ہیں کہ ادنیٰ جنتی کا مرتبہ قیامت کے دن اتنا ہوگا کہ اس کے پاس صبح کے وقت ستر ہزار پلیٹیں لائی جائیں گی ہر پلیٹ کا رنگ دوسرے سے مختلف ہوگا، وہ دوسرے میں بھی پہلے والی لذت پائے گا، اس میں رذالت نہ ہوگی۔
(۳۵۱۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : إِنَّ أَدْنَی أَہْلِ الْجَنَّۃِ مَنْزِلَۃً یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، لَیُؤْتَی بِغَدَائِہِ فِی سَبْعِینَ أَلْفِ صَحْفَۃٍ ، فِی کُلِّ صَحْفَۃٍ لَوْنٌ لَیْسَ کَالآخَرِ ، فَیَجِدُ لِلآخَرِ لَذَّۃَ أَوَّلِہِ ، لَیْسَ فِیہِ رَذِلٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩২
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣٣) حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ادنیٰ مرتبہ والے جنتی کا رتبہ یہ ہوگا کہ وہ جس چیز کی اللہ سے تمنا کرے گا اس کو کہا جائے گا یہ بھی تیرے لیے ہے اور اسی کے مثل اور بھی ہو، اس کو مزید تلقین کی جائے گی اس کی کہ تمہارے لیے یہ بھی ہے اور اسی کے مثل اور بھی ہے حضرت ابو سعید الخدری (رض) نے ارشاد فرمایا کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ بھی تیرے لیے ہے اور اسی کے مثل دس گنا اور بھی۔
(۳۵۱۳۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ أَدْنَی أَہْلِ الْجَنَّۃِ مَنْزِلَۃً ، مَنْ یَتَمَنَّی عَلَی اللہِ ، فَیُقَالَ لَہُ : ذَلِکَ لَکَ وَمِثْلُہُ مَعَہُ ، وَیُلَقَّنُ کَذَا وَکَذَا ، فَیُقَالَ لَہُ : ذَلِکَ لَکَ وَمِثْلُہُ مَعَہُ ، فَقَالَ أَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیُّ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ذَلِکَ لَکَ وَعَشْرَۃُ أَمْثَالِہِ۔ (احمد ۴۵۰۔ دارمی ۲۸۲۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩৩
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣٤) حضرت عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ ادنیٰ جنتی کا جنت میں یہ رتبہ ہوگا اپنی ملکیت کو دیکھے گا دو ہزار سال تک اس کی انتہاء کو دیکھے گا جیسے اس کے قریب کو دیکھ رہا ہو، اور افضل جنتی کا رتبہ یہ ہوگا کہ وہ روزانہ دو مرتبہ اللہ کا دیدار کرے گا۔
(۳۵۱۳۴) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنِ ابْنِ ابْجَر ، عَنْ ثُوَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : إِنَّ أَدْنَی أَہْلِ الْجَنَّۃِ مَنْزِلَۃً ، مَنْ یَنْظُرُ فِی مُلْکِہِ أَلْفَیْ عَامٍ ، یَرَی أَقْصَاہُ کَمَا یَرَی أَدْنَاہُ ، وَإِنَّ أَفْضَلَ أَہْلِ الْجَنَّۃِ مَنْزِلَۃً ، مَنْ یَنْظُرُ إِلَی وَجْہِ اللہِ فِی کُلِّ یَوْمٍ مَرَّتَیْنِ۔ (ترمذی ۲۵۵۳۔ احمد ۶۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩৪
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣٥) حضرت کثیر بن مرہ الحضرمی سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
(۳۵۱۳۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی حَرِیزُ بْنُ عُثْمَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ سُمَیْرٍ الأَلْہَانِیُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ مُرَّۃَ الْحَضْرَمِیُّ ، قَالَ : إِنَّ الصَّحَابَۃَ (…)۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩৫
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣٦) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : ایک جنتی کو لایا جائے گا تو اس کو حوریں دیکھیں گی اور کہیں گی اے فلاں بن فلاں ! وہ پوچھے گا تم کون ہو ؟ وہ حوریں کہیں گی ہم ان نعمتوں میں سے ہیں جن کے متعلق اللہ نے فرمایا ہے : { فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِیَ لَہُمْ مِنْ قُرَّۃِ أَعْیُنٍ ، جَزَائً بِمَا کَانُوا یَعْمَلُونَ }۔
(۳۵۱۳۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَرِیزُ بْنُ عُثْمَانَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ عَامِر ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ : إِنَّ الرَّجُلَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ لَیَجِیء فَتُشْرِفُ عَلَیْہِ النِّسَائُ ، فَیَقُلْنَ : یَا فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ ، مَا أَنْتَ بِمَنْ خَرَجْتَ مِنْ عِنْدَہ بِأُولَی بِکَ مِنَّا ، فَیَقُولُ : وَمَنْ أَنْتُنَّ ؟ فَیَقُلْنَ : نَحْنُ مِنَ اللاَئِی قَالَ اللَّہُ تَعَالَی : {فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِیَ لَہُمْ مِنْ قُرَّۃِ أَعْیُنٍ ، جَزَائً بِمَا کَانُوا یَعْمَلُونَ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩৬
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣٧) حضرت عبداللہ سے مروی ہے کہ تو راۃ میں لکھا ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لیے ایسی نعمتیں تیار کر رکھی ہیں جن کے پہلو کثرت عبادت کی وجہ سے بستروں سے جدار ہے ہیں جن کو کسی آنکھ نے دیکھا نہیں کسی کان نے سنا نہیں اور کسی دل پر ان کا خیال تک نہیں گزرا، جن کی کسی فرشتہ یارسول کو بھی خبر نہیں اور ہم پڑھتے ہیں : { فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِیَ لَہُمْ مِنْ قُرَّۃِ أَعْیُنٍ } الخ الآیَۃِ ۔
(۳۵۱۳۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إِنَّہُ لَمَکْتُوبٌ فِی التَّوْرَاۃِ : لَقَدْ أَعَدَّ اللَّہُ لِلَّذِینَ تَتَجَافَی جُنُوبُہُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ مَا لَمْ تَرَ عَیْنٌ ، وَلَمْ تَسْمَعْ أُذُنٌ ، وَلَمْ یَخْطُرْ عَلَی قَلْبِ بَشَرٍ ، وَمَا لاَ یَعْلَمُہُ مَلَکٌ ، وَلاَ مُرْسَلٌ ، قَالَ : وَنَحْنُ نَقْرَؤُہَا : {فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِیَ لَہُمْ مِنْ قُرَّۃِ أَعْیُنٍ} إِلَی آخِرِ الآیَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩৭
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣٨) حضرت علی (رض) قرآن کریم آیت { وَسِیقَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّہُمْ اِلَی الْجَنَّۃِ زُمَرًا } کے متعلق فرماتے ہیں کہ یہاں تک کہ جب جنتی جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازے پر پہنچیں گے تو اس کے دروازے کے پاس ایک درخت پائیں گے اس کی جڑوں سے دو چشمے جاری ہوں گے وہ جنتی انہی میں سے ایک پر آئیں گے جیسا کہ ان کو حکم دیا گیا ہو اور پھر وہ اس سے طہارت حاصل کریں گے، پھر ان پر نضرۃ النعیم کا پانی چلایا جائے گا پھر اس کے بعد ان کے بدن میں تبدیلی نہ آئے گی پھر اس کے بعد پراگندہ نہ ہوں گے گویا کہ ان پر تیل یا روغن ملا ہو پھر وہ دوسرے چشمے پر آئیں گے اور اس میں سے پییں گے، اس کے پینے کی وجہ سے ان کے پیٹ کی ہر قسم کی بیماری اور تکلیف دور ہوجائے گی۔

٢۔ فرشتوں کی ان سے ملاقات ہوگی فرشتے ان سے کہیں گے { سَلاَمٌ عَلَیْکُمْ طِبْتُمْ ، فَادْخُلُوہَا خَالِدِینَ } راوی فرماتے ہیں : خوشخبری ہے تمہارے لیے اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے کرامت تیار کر رکھی ہے، پھر ان کے غلاموں میں سے کچھ غلام ان کی حوروں کے پاس آئیں گے اور ان سے کہیں گے یہ فلاں ہے (ان کے دنیا کے نام کے ساتھ پکاریں گے) تمہارے پاس آئیں گے، وہ حوریں پوچھیں گی تم نے ان کو دیکھا ہے ؟ وہ کہیں گے کہ جی ہاں، پس وہ حوریں خوشی کو ہلکا سمجھیں گی اور دروازے کی دہلیز سے نکل جائیں گی۔

٣۔ وہ جتنی جنت میں داخل ہوگا تکیے لگے ہوں گے پیالے رکھے ہوں گے، کپڑے بکھرے ہوں گے، وہ ان میں سے ایک تکیہ پر ٹیک لگائے گا، پھر وہ ان کی بنیادوں کی طرف دیکھے گا، ان کی بنیادیں زرد سرخ اور سبز رنگ کے بڑے موتیوں سے رکھی گئیں ہیں، پھر وہ چھت کی طرف دیکھے گا، اگر اللہ تعالیٰ نے اس کو قدرت نہ دی ہوتی تو اس چمک کی وجہ سے اس کی بینائی زائل ہوجاتی پھر آپ نے یہ آیت پڑھی { وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی ہَدَانَا لِہَذَا ، وَمَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ أَنْ ہَدَانَا اللَّہُ }۔
(۳۵۱۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَلِیًّا یَقُولُ: {وَسِیقَ الَّذِینَ اتَّقَوْا رَبَّہُمْ إِلَی الْجَنَّۃِ زُمَرًا} حَتَّی إِذَا انْتَہَوْا إِلَی بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ وَجَدُوا عِنْدَ بَابِہَا شَجَرَۃً ، یَخْرُجُ مِنْ تَحْتِ سَاقِہَا عَیْنَان ، فَیَأْتُونَ إِحْدَاہُمَا کَأَنَّمَا أُمِرُوا بِہَا فَیَتَطَہَّرُونَ مِنْہَا ، فَتَجْرِی عَلَیْہِمْ بِنَضْرَۃِ النَّعِیمِ ، قَالَ : فَلاَ تَتَغَیَّرُ أَبْشَارُہُمْ بَعْدَہَا أَبَدًا ، وَلاَ تُشَعَّثُ شُعُورُہُمْ بَعْدَہَا أَبَدًا ، کَأَنَّمَا دُہِنُوا بِالدِّہَان، قَالَ: ثُمَّ یَعْمِدُونَ إِلَی الأُخْرَی، فَیَشْرَبُونَ مِنْہَا، فَتَذْہَبُ بِمَا فِی بُطُونِہِمْ مِنْ أَذًی أَوْ قَذًی۔

وَتَتَلَقَّاہُمَ الْمَلاَئِکَۃُ ، فَیَقُولُونَ: {سَلاَمٌ عَلَیْکُمْ طِبْتُمْ ، فَادْخُلُوہَا خَالِدِینَ} ، قَالَ : وَیَتَلَقَّی کُلُّ غِلْمَانٍ صَاحِبَہُمْ ، یُطِیفُونَ بِہِ ، فِعْلَ الْوِلْدَانِ بِالْحَمِیمِ یَقْدَمُ مِنَ الْغَیْبَۃِ : أَبْشِرْ ، قَدْ أَعَدَّ اللَّہُ لَکَ مِنَ الْکَرَامَۃِ کَذَا ، قَالَ : وَیَسْبِقُ غِلْمَانٌ مِنْ غِلْمَانِہِ إِلَی أَزْوَاجِہِ مِنَ الْحُورِ الْعِینِ ، فَیَقُولُونَ لَہُنَّ : ہَذَا فُلاَنٌ ، بِاسْمِہِ فِی الدُّنْیَا ، قَدْ أَتَاکُنَّ ، قَالَ : فَیَقُلْنَ : أَنْتُمْ رَأَیْتُمُوہُ ؟ فَیَقُولُونَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَیَسْتَخِفَّہُنَّ الْفَرَحُ ، حَتَّی یَخْرُجْنَ إِلَی أُسْکُفَّۃِ الْبَابِ۔

قَالَ : وَیَدْخُلُ الْجَنَّۃَ ، فَإِذَا نَمَارِقُ مَصْفُوفَۃٌ ، وَأَکْوَابٌ مَوْضُوعَۃٌ ، وَزَرَابِیُّ مَبْثُوثَۃٌ ، فَیَتَّکِئُ عَلَی أَرِیکَۃٍ مِنْ أَرَائِکِہِ ، قَالَ : فَیَنْظُرُ إِلَی تَأْسِیسِ بُنْیَانِہِ ، فَإِذَا ہُوَ قَدْ أُسِّسَ عَلَی جَنْدَلِ اللُّؤْلُؤِ ، بَیْنَ أَصْفَرَ ، وَأَحْمَرَ ، وَأَخْضَرَ ، وَمِنْ کُلِّ لَوْنٍ ، قَالَ : ثُمَّ یَرْفَعُ طَرَفَہُ إِلَی سَقْفِہِ ، فَلَوْلا أَنَّ اللَّہَ قَدَّرَہُ لَہُ ، لأَلَمَّ بِبَصَرَہُ أَنْ یَذْہَبَ بِالْبَرْقِ ، ثُمَّ قَرَأَ : {وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی ہَدَانَا لِہَذَا ، وَمَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ أَنْ ہَدَانَا اللَّہُ}۔ (ابونعیم ۲۸۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩৮
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٣٩) حضرت ابوہریرہ (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ قسم اس ذات کی جس نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر قرآن نازل فرمایا جنتیوں کے حسن و جمال میں اضافہ ہوتا رہے گا جیسے دنیا میں بد صورتی اور بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے۔
(۳۵۱۳۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ ، عَنْ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : وَالَّذِی أَنْزَلَ الْکِتَابَ عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، إِنَّ أَہْلَ الْجَنَّۃِ لَیَزْدَادُونَ جَمَالاً وَحُسْنًا ،کَمَا یَزْدَادُونَ فِی الدُّنْیَا قَبَاحَۃً وَہِرَمًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৩৯
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٤٠) حضرت ابو ہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جنتی جنت میں اس حال میں داخل ہوں گے کہ ان کے جسم پر بال نہ ہوں گے، سر کے بال گھنگریالے ہوں گے اور آنکھوں میں سرمہ لگا ہوا ہوگا، تینتیس سال کے جوان ہوں گے ان کے قد کی لمبائی ساٹھ گز اور چوڑائی سات گز ہوگی۔
(۳۵۱۴۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : یَدْخُلُ أَہْلُ الْجَنَّۃِ الْجَنَّۃَ جُرْدًا ، مُرْدًا ، بیضًا ، جِعَادًا ، مُکَحَّلِینَ ، أَبْنَائَ ثَلاَثٍ وَثَلاَثِینَ ، عَلَی خَلْقِ آدَمَ ، طُولُہُ سِتُّونَ ذِرَاعًا فِی عَرْضِ سَبْعِ أَذْرُعٍ۔

(ترمذی ۲۵۳۹۔ احمد ۳۴۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৪০
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٤١) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ جنتیوں کے خدام لڑکے کہیں گے کہاں سے تمہارے لیے پھل توڑ کر لائیں اور کہاں سے آپ کو جام پلائیں ؟
(۳۵۱۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : یَقُولُ غِلْمَانُ أَہْلِ الْجَنَّۃِ : مِنْ أَیْنَ نَقْطِفُ لَکَ ؟ مِنْ أَیْنَ نَسْقِیک ؟۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৪১
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٤٢) حضرت عبداللہ (رض) بن ابو الھذیل سے مروی ہے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ سے دریافت کیا اے اللہ ! یہ معاملہ آپ کی طرف سے کیسا عجیب ہوتا ہے ؟ آپ کے دوست (نیک لوگ) دنیا میں خوفزدہ رہتے ہیں ان کو قتل کیا جاتا ہے، ان کو پکڑا جاتا ہے پھر ان کے ٹکڑے کیے جاتے ہیں اور آپ کے دشمن جو چاہتے ہیں کھاتے ہیں اور جو چاہتے ہیں پیتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : میرے بندے کو جنت کی سیر کر واؤ، حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے وہاں وہ نعمتیں دیکھیں جو اس سے پہلے نہ دیکھی تھیں، رکھے ہوئے پیالے، سیدھے رکھے ہوئے تکیے اور بکھرے ہوئے کپڑے، اور حورعین اور مختلف پھل اور خدام جیسے کہ وہ چھپے ہوئے موتی ہوں ان سب کی سیر کروائی گئی اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : جب میرے دوستوں کا ٹھکانا یہ ہو تو دنیا میں جو بھی تکالیف انھیں پہنچے ان کو نقصان ہے ؟ پھر ارشاد فرمایا : میرے بندے کو جہنم کی سیر کر واؤ، چنانچہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو جہنم لے جایا گیا، اس میں ایک جماعت دیکھی، ان کو دیکھ کر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) بےہوش ہوگئے، پھر آپ کو کچھ افاقہ ہوا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا : جب میرے دشمنوں کا ٹھکانا یہ ہو تو پھر دنیا میں ان کو جو بھی نعمتیں ملیں ان کو فائدہ ہے ؟ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے ارشاد فرمایا کچھ بھی نہیں۔
(۳۵۱۴۲) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الأَجْلَحِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی الْہُذَیْلِ ؛ أَنَّ مُوسَی ، أَوْ غَیْرَہُ مِنَ الأَنْبِیَائِ ، قَالَ : یَا رَبِ ، کَیْفَ یَکُونُ ہَذَا مِنْک ؟ أَوْلِیَاؤُک فِی الأَرْضِ خَائِفُونَ یُقْتَلُونَ ، وَیُطْلبُونَ وَیُقَّطَّعُون ، وَأَعْدَاؤُک یَأْکُلُونَ مَا شَاؤُوا ، وَیَشْرَبُونَ مَا شَاؤُوا ، وَنَحْوَ ہَذَا ، فَقَالَ : انْطَلِقُوا بِعَبْدِی إِلَی الْجَنَّۃِ ، فَیَنْظُرُ مَا لَمْ یَرَ مِثْلَہُ قَطُّ ، إِلَی أَکْوَابٍ مَوْضُوعَۃٍ ، وَنَمَارِقَ مَصْفُوفَۃٍ وَزَرَابِیِّ مَبْثُوثَۃٍ ، وَإِلَی الْحُورِ الْعِینِ ، وَإِلَی الثِّمَارِ ، وَإِلَی الْخَدَمِ کَأَنَّہُمْ لُؤْلُؤٌ مَکْنُونٌ ، فَقَالَ : مَا ضَرَّ أَوْلِیَائِی مَا أَصَابَہُمْ فِی الدُّنْیَا إِذَا کَانَ مَصِیرُہُمْ إِلَی ہَذَا ؟ ثُمَّ قَالَ : انْطَلِقُوا بِعَبْدِی ، فَانْطَلِقْ بِہِ إِلَی النَّارِ ، فَیَخْرُجُ مِنْہَا عُنُقٌ فَصُعِقَ الْعَبْدُ ، ثُمَّ أَفَاقَ ، فَقَالَ : مَا نَفَعَ أَعْدَائِی مَا أَعْطَیْتُہُمْ فِی الدُّنْیَا إِذَا کَانَ مَصِیرُہُمْ إِلَی ہَذَا ؟ قَالَ : لاَ شَیْئَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৪২
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٤٣) حضرت کعب فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ایک فرشتہ پیدا فرمایا ہے، جس دن سے اس کو پیدا کیا گیا ہے وہ جنتیوں کیلئے زیور تیا رکر رہا ہے اور قیامت تک تیار کرتا رہے گا، اگر ان زیورات میں سے ایک کنگن بھی دنیا پر ظاہر کردیا جائے تو سورج کی روشنی ماند پڑجائے، پس اس کے بعد جنت کے زیورات کے متعلق سوال نہ کرنا۔
(۳۵۱۴۳) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ، قَالَ: حدَّثَنِی عَنْبَسَۃُ بْنُ سَعِیدٍ قَاضِیَّ الرَّیِّ، عَنْ جَعْفَرٍ بْنِ أَبِی الْمُغِیرَۃِ، عَنْ شِمْر بْنِ عَطِیَّۃَ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : إِنَّ لِلَّہِ مَلِکًا ، مِنْ یَوْمِ خُلِقَ یَصُوغُ حُلِیَّ أَہْلِ الْجَنَّۃِ إِلَی أَنْ تَقُومَ السَّاعَۃُ، وَلَوْ أَنَّ قَلْبَاً مِنْ حُلِیِّ أَہْلِ الْجَنَّۃِ أُخْرِجَ لَذَہَبَ بِضَوْئِ شُعَاعِ الشَّمْسِ ، فَلاَ تَسْأَلُوا بَعْدَہَا عَنْ حُلِیِّ أَہْلِ الْجَنَّۃِ۔

(احمد ۱۶۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৪৩
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٤٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جنتی جتنا مرضی چاہے ہمبستری کرے اولاد نہ ہوگی، وہ ایک لمحے کیلئے پلٹے گا تو اس کیلئے دوبارہ شہوت پیدا ہوجائے گی پھر ایک لمحے کیلئے توقف کے بعد اس کیلئے دوبارہ شہوت پیدا ہوجائے گی۔
(۳۵۱۴۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی بَلْج ، قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاہِیمَ یَقُولُ: فِی الْجَنَّۃِ جِمَاعٌ مَا شَاؤُوا، وَلاَ وَلَدٌ ، قَالَ : فَیَلْتَفِتُ فَیَنْظُرُ النَّظْرَۃَ ، فَتُنْشَأُ لَہُ الشَّہْوَۃُ ، ثُمَّ یَنْظُرُ النَّظْرَۃَ فَتُنْشَأُ لَہُ شَہْوَۃٌ أُخْرَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫১৪৪
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت کی صفات اور جنتیوں کیلئے جن چیزوں کا وعدہ ہے ان کا بیان
(٣٥١٤٥) حضرت ابن عباس (رض) سے دریافت کیا گیا کہ کیا جنت میں اولاد ہوگی ؟ حضرت ابن عباس (رض) نے ارشاد فرمایا : اگر وہ چاہیں تو ہوجائے گی۔
(۳۵۱۴۵) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، قَالَ : سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ : أَفِی الْجَنَّۃِ وَلَدٌ ؟ قَالَ : إِنْ شَاؤُوا۔ (ترمذی ۲۵۶۳۔ احمد ۹)
tahqiq

তাহকীক: