মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৫৩ টি

হাদীস নং: ৩৫৩২৫
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٦) حضرت عبداللہ قرآن کریم کی آیت { وَہُمْ فِیہَا کَالِحُونَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جیسے سری فروخت کرنے والے کے پاس سری کو آگ پر گرم کیا جاتا ہے۔
(۳۵۳۲۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ {وَہُمْ فِیہَا کَالِحُونَ} قَالَ : کَمَا یُشَیَّط الرَّأْسُ عِنْدَ الرَّآسِ۔ (ابن جریر ۱۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২৬
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٧) حضرت ابو سعید الخدری (رض) سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کافر کے قبر میں اس پر ننانویں اژ دھے مسلط کردیے جائیں گے جو اس کو قیامت تک کاٹتے رہیں گے اگر ان میں سے ایک اژ دھا بھی زمین پر پھونک مار دے تو زمین میں سبزا اگنا ختم ہوجائے۔
(۳۵۳۲۷) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِیئُ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی أَیُّوبَ ، قَالَ : سَمِعْتُ دَرَّاجًا أَبَا السَّمْحِ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا الْہَیْثَم ، یَقُولُ : سَمِعْتُ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یُسَلَّطُ عَلَی الْکَافِرِ فِی قَبْرِہِ تِسْعَۃٌ وَتِسْعُونَ تِنِّینًا ، تَنْہَشُہُ وَتَلْدَغُہُ حَتَّی تَقُومَ السَّاعَۃُ ، وَلَوْ أَنَّ تِنِّینًا مِنْہَا نَفَخَ فِی الأَرْضِ مَا أَنْبَتَتْ خَضْرَائَ۔ (احمد ۳۸۔ ابویعلی ۱۳۲۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২৭
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٨) حضرت حسن قرآن کریم کی آیت {إِنَّ عَذَابَہَا کَانَ غَرَامًا } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جان لو ہر قرض خواہ اپنے قرض دار سے جدا ہونے والا ہے سوائے جہنم کے قرض دار کے۔
(۳۵۳۲۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ أَبِی الأَشْہَبِ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : {إِنَّ عَذَابَہَا کَانَ غَرَامًا} قَالَ : عَلِمُوا أَنَّ کُلَّ غَرِیمٍ مُفَارِقُ غَرِیمَہُ إِلاَّ غَرِیمَ جَہَنَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২৮
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٩) حضرت حسن قرآن کریم کی آیت { فَضُرِبَ بَیْنَہُمْ بِسُورٍ لَہُ بَابٌ بَاطِنُہُ فِیہِ الرَّحْمَۃُ } سے مراد ہے جنت اور { وَظَاہِرُہُ مِنْ قِبَلِہِ الْعَذَابُ } سے مراد ہے جہنم۔
(۳۵۳۲۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ {فَضُرِبَ بَیْنَہُمْ بِسُورٍ لَہُ بَابٌ بَاطِنُہُ فِیہِ الرَّحْمَۃُ} قَالَ : الْجَنَّۃُ ، {وَظَاہِرُہُ مِنْ قِبَلِہِ الْعَذَابُ} قَالَ : النَّارُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২৯
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣٠) حضرت سعید بن جبیر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور حضرت ہارون (علیہ السلام) نے حضرت ہارون کے دو بیٹوں کو قربانی کیلئے بھیجا انھوں نے آ کر جھوٹ بولا کہ اس کو آگ کھا گئی ہے اللہ تعالیٰ نے ان دونوں پر آگ نازل فرمائی جس نے ان دونوں کو جلا دیا اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور ہارون (علیہ السلام) کی طرف وحی فرمائی اور فرمایا میں اپنے اولیاء کے ساتھ ایسا کرتا ہوں تو اپنے دشمنوں کے ساتھ کیسا معاملہ کروں گا ؟ !
(۳۵۳۳۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : بَعَثَ مُوسَی ، وَہَارُونُ ابْنَیْ ہَارُونَ بِقُرْبَانٍ یُقَرِّبَانِہِ ، فَقَالاَ : أَکَلَتْہُ النَّارُ ، وَکَذبَا ، فَأَرْسَلَ اللَّہُ عَلَیْہِمَا نَارًا فَأَکَلَتْہُمَا ، فَأَوْحَی اللَّہُ إِلَیْہِمَا : ہَکَذَا أَفْعَلُ بِأَوْلِیَائِی ، فَکَیْفَ بِأَعْدَائِی ؟۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩০
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣١) حضرت ہرم بن حیان فرمایا کرتے تھے کہ میں نے اس آگ کے مثل نہیں دیکھا کہ جس سے بھاگنے والا سویا ہوا ہے اور میں نے جنت کے مثل نہیں دیکھا کہ اس کا طالب سویا ہوا ہے۔
(۳۵۳۳۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّ ہَرِمَ بْنَ حَیَّانَ کَانَ یَقُولُ : لَمْ أَرَ مِثْلَ النَّارِ نَامَ ہَارِبُہَا ، وَلاَ مِثْلَ الْجَنَّۃِ نَامَ طَالِبُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩১
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣٢) حضرت ابو سعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ پل صراط کو جہنم کے اوپر رکھا جائے گا۔ اس میں سعدان نامی بوٹی جیسے کانٹے ہوں گے۔ پھر لوگ اسے عبور کرنا شروع کریں گے۔ بعض لوگ تو سلامتی کے ساتھ نجات پالیں گے۔ بعض ایسے ہوں گے جو اس سے مل کر نجات پالیں گے۔ بعض ایسے ہوں گے جو اس میں قید کرلیے جائیں گے اور اس میں پھینک دیے جائیں گے۔ جب اللہ تعالیٰ بندوں کے حساب سے فارغ ہوجائے گا تو اہل ایمان کو کچھ ایسے لوگ نظر نہ آئیں گے جو دنیا میں نماز پڑھا کرتے تھے۔ زکوۃ دیا کرتے تھے۔ روزے رکھا کرتے تھے، حج کرتے تھے اور جہاد کیا کرتے تھے۔ مومن کہیں گے : اے ہمارے رب ! آپ کے بعض بندے ایسے ہیں جو دنیا میں نماز پڑھا کرتے تھے۔ زکوۃ دیا کرتے تھے۔ روزے رکھا کرتے تھے، حج کرتے تھے اور جہاد کیا کرتے تھے۔ لیکن اب وہ ہمیں نظر نہیں آ رہے ؟ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ تم جہنم کی طرف جاؤ، تمہیں ان میں سے جو نظر آئے اسے نکال لو۔ وہ جہنم کی طرف جائیں گے تو آگ نے لوگوں کو ان کے اعمال کے بقدر پکڑ رکھا ہوگا۔ بعض لوگ ایسے ہوں گے جن کے قدموں تک آگ ہوگی، بعض کی آدھی پنڈلیوں تک آگ ہوگی۔ بعض کے گھٹنوں تک، بعض کے پیٹ تک، بعض کے سینوں تک اور بعض کی گردن تک آگ میں لپٹا ہوگا۔ پھر انھیں آبِ حیات میں ڈالا جائے گا۔ لوگوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! آبِ حیات کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ وہ پانی جس سے اہل جنت غسل کرتے ہوں گے۔ پھر وہ یوں اگ آئیں گے جیسے پانی میں کھیتی اگتی ہے۔ پھر انبیاء ان لوگوں کی شفاعت کریں گے جس نے اخلاص کے ساتھ لا الہ الا اللہ کہا ہوگا۔ پھر اللہ تعالیٰ اپنی رحمت مزید اہل جہنم پر فرمائیں گے اور ہر اس شخص کو جہنم سے نکال لیں گے جس کے دل میں ایک دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا۔
(۳۵۳۳۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ : حدَّثَنِی عُبَیْدُ اللہِ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُبَیْدٍ الْعُتْوَارِیِّ ، أَحَدَ بَنِی لَیْثٍ ، وَکَانَ فِی حِجْرِ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یَقُولُ : یُوضَعُ الصِّرَاطُ بَیْنَ ظَہْرَانَیْ جَہَنَّمَ ، عَلَیْہِ حَسَکٌ کَحَسَکِ السَّعْدَانِ ، ثُمَّ یَسْتَجِیزُ النَّاسُ ، فَنَاجٍ مُسْلِمٌ ، وَمَخْدُوجٌ بِہِ ثُمَّ نَاجٍ ، وَمُحْتَبِسٌ مَنْکُوسٌ فِیہِ۔

فَإِذَا فَرَغَ اللَّہُ مِنَ الْقَضَائِ بَیْنَ الْعِبَادِ ، تَفْقَّد الْمُؤْمِنُونَ رِجَالاً کَانُوا فِی الدُّنْیَا ، کَانُوا یُصَلُّونَ صَلاَتَہُمْ ، وَیُزَکُّونَ زَکَاتَہُمْ ،وَیَصُومُونَ صِیَامَہُمْ ، وَیَحُجُّونَ حَجَّہُمْ ، وَیَغْزُونَ غَزْوَہُمْ ، فَیَقُولُونَ : أَیْ رَبَّنَا ، عِبَادٌ مِنْ عِبَادِکَ ،کَانُوا مَعَنَا فِی الدُّنْیَا ، یُصَلُّونَ صَلاَتَنَا ، وَیُزَکُّونَ زَکَاتَنَا ، وَیَصُومُونَ صِیَامَنَا ، وَیَغْزُونَ غَزْوَنَا، لاَ نَرَاہُمْ ؟ قَالَ : فَیَقُولُ : اذْہَبُوا إِلَی النَّارِ ، فَمَنْ وَجَدْتُمْ فِیہَا فَأَخْرِجُوہُ مِنْہَا ، فَیَجِدُونَ قَدْ أَخَذَتْہُمَ النَّارُ عَلَی قَدْرِ أَعْمَالِہِمْ ، فَمِنْہُمْ مَنْ أَخَذَتْہُ إِلَی قَدَمَیْہِ ، ومِنْہُمْ مَنْ أَخَذَتْہُ إِلَی نِصْفِ سَاقَیْہِ ، وَمِنْہُمْ مَنْ أَخَذَتْہُ إِلَی رُکْبَتَیْہ ، وَمِنْہُمْ مَنْ أَزَّرتہُ، وَمِنْہُمْ مَنْ أَخَذَتْہُ إِلَی ثَدْیَیْہِ، وَمِنْہُمْ مَنْ أَخَذَتْہُ إِلَی عُنُقِہِ، وَلَمْ تُغْشَ الْوَجْہُ، فَیَطْرَحُونَہُمْ فِی مَائِ الْحَیَاۃِ۔

قِیلَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، وَمَا مَائُ الْحَیَاۃِ ؟ قَالَ : غُِسْلُ أَہْلِ الْجَنَّۃِ ، فَیَنْبُتُونَ کَمَا تَنْبُتُ الزَّرِیعَۃُ فِی غُثَائِ السَّیْلِ، ثُمَّ یَشْفَعُ الأَنْبِیَائُ فِیمَنْ کَانَ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ مُخْلِصًا ، قَالَ : ثُمَّ یَتَحَنَّنُ اللَّہُ بِرَحْمَتِہِ عَلَی مَنْ فِیہَا ، فَمَا یَتْرُکُ فِیہَا عَبْدًا فِی قَلْبِہِ مِثْقَالَ حَبَّۃٍ مِنَ الإِیمَانِ إِلاَّ أَخْرَجَہُ مِنْہَا۔ (ابن ماجہ ۴۲۸۰۔ احمد ۱۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩২
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣٣) حضرت ابوبکرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ لوگوں کو قیامت کے دن پل صراط پر لایا جائے گا۔ لوگ اس پر سے یوں آگ میں گریں گے جیسے پروانے آگ میں گرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ جس پر چاہے گا اپنی رحمت فرمائے گا۔ پھر فرشتوں، نبیوں اور شہداء سے کہا جائے گا کہ سفارش کرو۔ وہ سفارش کریں گے اور جہنمیوں کو جہنم سے نکالیں گے۔ پھر سفارش کریں گے پھر نکالیں گے۔ پھر سفارش کریں گے پھر نکالیں گے۔ پھر ہر اس شخص کو نکال لیا جائے گا جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا۔
(۳۵۳۳۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا سُلَیْمَانَ الْعَصَرِیَّ ، قَالَ : حَدَّثَنِی عُقْبَۃُ بْنُ صُہْبَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا بَکْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : یُحْمَلُ النَّاسُ عَلَی الصِّرَاطِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، فَتَقَادَعُ بِہِمْ جَنْبَتَا الصِّرَاطِ تَقَادُعَ الْفِرَاشِ فِی النَّارِ ، قَالَ : فَیَتَحَنَّنُ اللَّہُ بِرَحْمَتِہِ عَلَی مَنْ یَشَائُ ، قَالَ : ثُمَّ یُؤْذَنُ لِلْمَلاَئِکَۃِ وَالنَّبِیِّینَ وَالشُّہَدَائِ أَنْ یَشْفَعُوا ، فَیَشْفَعُونَ وَیُخْرِجُونَ ، وَیَشْفَعُونَ وَیُخْرِجُونَ ، فَیَشْفَعُونَ وَیُخْرِجُونَ مَنْ کَانَ فِی قَلْبِہِ مَا یَزِنُ ذَرَّۃً مِنْ إیمَانٍ۔ (احمد ۴۳۔ بزار ۳۶۷۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩৩
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣٤) عکرمہ فرماتے ہیں کہ صراط جہنم کا ایک پل ہے جس پر سے لوگ گزریں گے۔
(۳۵۳۳۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیُّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : الصِّرَاطُ عَلَی جِسْرِ جَہَنَّمَ یَرِدُونَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩৪
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣٥) حضرت سلمان (رض) فرماتے ہیں کہ صراط کو رکھا جائے گا اور اس کی دھارا سترے کی دھار جیسی ہوگی۔ فرشتے کہیں گے کہ اے ہمارے رب ! آپ اس پر سے کس کو گزاریں گے ؟ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ میں جس کو چاہوں گا اس پر سے گزاروں گا۔
(۳۵۳۳۵) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ النَّہْدِیِّ ، عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ ، قَالَ : یُوضَعُ الصِّرَاطُ وَلَہُ حَدٌّ کَحَدِّ الْمُوسَی ، فَتَقُولُ الْمَلاَئِکَۃُ : رَبَّنَا مَنْ تُجِیزُ عَلَی ہَذَا ؟ فَیَقُولُ : أُجِیزَ عَلَیْہِ مَنْ شِئْتُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩৫
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣٦) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ لوگوں کو قیامت کے دن میزان کی طرف لایا جائے گا اور وہ سخت جھگڑا کریں گے۔
(۳۵۳۳۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شِمْرٍ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : یُجَائُ بِالنَّاسِ إِلَی الْمِیزَانِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، فَیَتَجَادَلُونَ عِنْدَہُ أَشَدَّ الْجِدَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩৬
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣٧) حضرت ابودرداء (رض) فرماتے ہیں کہ تمہیں اس دن کی فکر کیوں نہیں جب جہنم کو لایا جائے گا اور وہ دونوں افقوں کو گھیر لے گا۔ اس دن کہا جائے گا کہ تم اس وقت تک جنت میں نہیں جاسکتے جب تک جہنم کا چکر نہ لگا لو۔ اگر تمہارے پاس نور ہوگا تو اس کے ذریعے صراط پر قائم رہو گے اور نجات پاؤ گے۔ اگر نور نہ ہوا تو جہنم کے کو نڈے تمہیں پکڑ لیں گے اور تم ہلاک ہو جاؤ گے۔
(۳۵۳۳۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَعْلَی بْنِ عَطَائٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی تَمِیمُ بْنُ غَیْلاَن بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، أَنَّہُ قَالَ : أَیْنَ أَنْتَ مِنْ یَوْمِ جِیئَ بِجَہَنَّمَ ، قَدْ سَدَّتْ مَا بَیْنَ الْخَافِقَیْنِ ، وَقِیلَ : لَنْ تَدْخُلَ الْجَنَّۃَ حَتَّی تَخُوضَ النَّارَ ؟ فَإِنْ کَانَ مَعَکَ نُورٌ اسْتَقَامَ بِکَ الصِّرَاطُ ، فَقَدْ وَاللہِ نَجَوْتَ وَہُدَیْتَ ، وَإِنْ لَمْ یَکُنْ مَعَک نُورٌ تَشَبَّثَ بِکَ بَعْضُ خَطَاطِیفِ جَہَنَّمَ ، أَوْ کَلاَلِیبِہَا ، أَوْ شَبَابِیثِہَا ، فَقَدْ وَاللہِ رَدِیتَ وَہَوَیْتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩৩৭
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٣٨) حضرت عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ پل صراط کی دھار تلوار کی طرح ہے۔ اس کے پاس فرشتے ہوں گے جن کے ہاتھ میں کو نڈے ہوں گے۔ انبیاء کھڑے ہوں گے اور اے ہمارے رب سلامتی عطا فرما سلامتی عطا فرما کہہ رہے ہوں گے۔ بعض لوگ زخمی ہوں گے، بعض جہنم میں گریں گے اور بعض نجات پالیں گے۔
(۳۵۳۳۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : الصِّرَاطُ دَحْضٌ مَزَلَّۃ کَحَدِّ السَّیْفِ یَتَکَفَّأُ ، وَالْمَلاَئِکَۃُ مَعَہُمَ الْکَلاَلِیبُ ، وَالأَنْبِیَائُ قِیَامٌ یَقُولُونَ حَوْلَہُ : رَبَّنَا سَلِّمْ سَلِّمْ ، فَبَیْنَ مَخْدُوشٍ ، وَمُکَرْدَسٍ فِی النَّارِ ، وَنَاجٍ مُسَلَّمٍ۔ (بخاری ۸۰۶۔ مسلم ۱۶۳)
tahqiq

তাহকীক: