মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৫৩ টি

হাদীস নং: ৩৫৩০৫
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٠٦) حضرت حسن قرآن کریم کی آیت { وَآخَرُ مِنْ شَکْلِہِ أَزْوَاجٌ} کے متعلق فرماتے ہیں کہ مختلف قسم کے عذاب ہوں گے۔
(۳۵۳۰۶) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عُلَیَّۃَ، عَنْ أَبِی رَجَائٍ، عَنِ الْحَسَنِ؛ {وَآخَرُ مِنْ شَکْلِہِ أَزْوَاجٌ} قَالَ: أَلْوَانٌ مِنَ الْعَذَابِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩০৬
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٠٧) حضرت انس سے مروی ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : سب سے پہلے جس کو آگ کا لباس پہنایا جائے گا وہ ابلیس ہے، اس کے ماتھے پر رکھا جائے گا اور اس کو پیچھے سے گھسیٹا جائے گا اور اس کی اولاد بھی اس کے پیچھے ہوگی وہ پکارے گا اے ہلاکت اس کی ذریت پکارے گی اے ان کی ہلاکت ! ان کو کہا جائے گا کہ { لاَ تَدْعُوا الْیَوْمَ ثُبُورًا وَاحِدًا وَادْعُوا ثُبُورًا کَثِیرًا } ایک نہیں کئی ہلاکتوں کو پکارو۔
(۳۵۳۰۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ یُکْسَی حُلَّۃً مِنْ النَّارِ : إِبْلِیسُ ، یَضَعُہَا عَلَی حَاجِبِہِ ، وَیَسْحَبُہَا مِنْ خَلْفِہِ ، وَذُرِّیَّتُہُ مِنْ خَلْفِہِ ، وَہُوَ یُنَادِی : یَا ثُبُورَہُ ، وَیُنَادُونَ : یَا ثُبُورَہُمْ ، قَالَ : فَیُقَالَ لَہُمْ : {لاَ تَدْعُوا الْیَوْمَ ثُبُورًا وَاحِدًا وَادْعُوا ثُبُورًا کَثِیرًا}۔ (احمد ۱۵۲۔ طبری ۱۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩০৭
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٠٨) حضرت ابو صالح قرآن کریم کی آیت { نَزَّاعَۃً لِلشَّوَی } کے متعلق فرماتے ہیں کہ ان کی پنڈلیوں کا گوشت مراد ہے۔
(۳۵۳۰۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ؛ {نَزَّاعَۃً لِلشَّوَی} قَالَ : لَحْمُ السَّاقِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩০৮
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٠٩) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ { نَزَّاعَۃً لِلشَّوَی } سے مراد اعضاء ہیں۔
(۳۵۳۰۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، وَالأَعْمَشِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ {نَزَّاعَۃً لِلشَّوَی} ، قَالَ : الشَّوَی الأَطْرَافُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩০৯
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٠) حضرت ابو صالح قرآن کریم کی آیت { وَمَا یُغْنِی عَنْہُ مَالُہُ إذَا تَرَدَّی } کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں کہ جب آگ میں ڈال دیا جائے گا۔
(۳۵۳۱۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عُبَیْدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ؛ {وَمَا یُغْنِی عَنْہُ مَالُہُ إذَا تَرَدَّی} قَالَ : فِی النَّارِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১০
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١١) حضرت کعب نے لوگوں سے ارشاد فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم ہے اس قول خداوندی کا کیا مطلب ہے { وَإِنْ مِنْکُمْ إِلاَّ وَارِدُہَا }؟ لوگوں نے عرض کیا کہ ہمارے خیال میں اس سے مراد جہنم میں داخل ہونا ہے۔ فرمایا نہیں اس سے مراد یہ ہے کہ جہنم کو لایا جائے گا اور اسے لمبا کردیا جائے گا۔ جب اس پر سب نیک اور برے لوگ کھڑے ہوجائیں گے تو ایک پکارنے والا اعلان کرے گا کہ اپنے لوگوں کو لے لے اور میرے لوگوں کو چھوڑ دے۔ جہنم جہنمیوں کو دبوچ لے۔ جہنم انھیں اتنا جانتی ہوگی جتنا ماں باپ بھی اولاد کو نہیں پہچانتے۔ مومن اس سے نجات پالیں گے۔ جہنم کے داروغہ کا جسم اتنا بڑا ہے کہ اس کے دونوں شانوں کے درمیان ایک سال کی مسافت ہے، اس کے پاس لوہے کے ستون ہیں۔ وہ جس کو ایک مرتبہ مارتا ہے وہ سات لاکھ سال جہنم میں گرتا چلا جاتا ہے۔
(۳۵۳۱۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الْجُرَیْرِیُّ ، عَنْ أَبِی السَّلِیْل ، عَنْ غُنَیْمِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ أَبِی الْعَوَّامِ، قَالَ: قَالَ کَعْبٌ : ہَلْ تَدْرُونَ مَا قَوْلُہُ : {وَإِنْ مِنْکُمْ إِلاَّ وَارِدُہَا} ؟ فَقَالُوا : مَا کُنَّا نَرَی أَن وُرُودُہَا إِلاَّ دُخُولُہَا ، قَالَ : فَقَالَ : لاَ ، وَلَکِنَّہُ یُجَائُ بِجَہَنَّمَ فَتُمَدَّ لِلنَّاسِ کَأَنَّہَا مَتْنُ إِہَالَۃٍ ، حَتَّی إِذَا اسْتَوَتْ عَلَیْہَا أَقْدَامُ الْخَلاَئِقِ ، بَرُّہُمْ وَفَاجِرُہُمْ ، نَادَاہَا مُنَادٍ : خُذِی أَصْحَابَک ، وَذَرِی أَصْحَابِی ، فَتَخْسِفُ بِکُلِّ وَلِیٍّ لَہَا ، لَہِیَ أَعْرَفُ مِنَ الْوَالِدِ بِوَلَدِہِ ، وَیَنْجُو الْمُؤْمِنُونَ بَرِیَّۃٌ ثِیَابُہُمْ ، قَالَ : وَإِنَّ الْخَازِنَ مِنْ خَزَنَۃِ جَہَنَّمَ مَا بَیْنَ مَنْکِبَیْہِ مَسِیرَۃُ سَنَۃٍ ، مَعَہُ عَمُودٌ مِنْ حَدِیدٍ ، لَہُ شُعْبَتَانِ ، یَدْفَعُ بِہِ الدَّفْعَۃَ ، فَیُکَبُّ فِی النَّارِ سَبْعُ مِئَۃِ أَلْفٍ ، أَوْ مَا شَائَ اللَّہُ۔ (طبری ۱۰۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১১
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٢) حضرت ابن معقل قرآن کریم کی آیت { وَلَوْ تَرَی إِذْ فَزِعُوا فَلاَ فَوْتَ } کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں کہ ان کو ڈرایا جائے گا پس وہ اس سے نہ بچ سکیں گے۔
(۳۵۳۱۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنِ ابْنِ مَعْقِلٍ ؛ {وَلَوْ تَرَی إِذْ فَزِعُوا فَلاَ فَوْتَ} قَالَ : أَفْزَعَہُمْ فَلَمْ یَفُوتُوہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১২
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٣) حضرت عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن ایک بڑا اور لمبا آدمی لایا جائے گا اس کو میزان میں تولا جائے گا تو اللہ کے نزدیک اس کا وزن مچھر کے پر کے برابر بھی نہ ہوگا پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ { فَلاَ نُقِیمُ لَہُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَزْنًا }۔
(۳۵۳۱۳) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : یُؤْتَی بِالرَّجُلِ الْعَظِیمِ الطَّوِیلِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، فَیُوضَعُ فِی الْمِیزَانِ ، فَلاَ یَزِنُ عِنْدَ اللہِ جَنَاحَ بَعُوضَۃٍ ، ثُمَّ تَلاَ : {فَلاَ نُقِیمُ لَہُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَزْنًا}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১৩
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٤) حضرت حسن سے مروی ہے کہ جہنمیوں کی گردنوں میں طوق نہ ہوں گے کیونکہ انھوں نے رب کو عاجز پایا لیکن جب چنگاری بجھے گی تو ان کو آگ میں داخل کردیا جائے گا پھر حضرت حسن زمین پر گرپڑے اور ان پر غشی طاری ہوگئی۔
(۳۵۳۱۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی نُعَیْمُ بْنُ مَیْسَرَۃَ النَّحْوِیُّ ، عَنْ عُیَیْنَۃَ بْنِ الغُصْنِ ، قَالَ : قَالَ الْحَسَنُ : إِنَّ الأَغْلاَلَ لَمْ تُجْعَلْ فِی أَعْنَاقِ أَہْلِ النَّارِ لأَنَّہُمْ أَعْجَزُوا الرَّبَّ ، وَلَکِنْ إِذَا طُفِیئَ بِہِم اللَّہَبُ أَرْسَبَتْہُمْ فِی النَّارِ ، قَالَ : ثُمَّ أَجْفَلَ الْحَسَنُ مَغْشِیًّا عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১৪
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٥) حضرت ابو عبداللہ الجدلی فرماتے ہیں کہ جب میں بیت المقدس آیا تو وہاں پر میں نے حضرت عبادہ بن صامت، حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) اور حضرت کعب الاحبار (رض) کو آپس میں گفتگو کرتے ہوئے پایا۔ حضرت عبادہ نے کہا کہ قیامت کے دن لوگوں کو ایک میدان میں جمع کیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ یہ فیصلے کا دن ہے۔ ہم نے تمہیں اور پچھلے لوگوں کو جمع کیا ہے اگر تمہارے پاس کوئی تدبیر ہے تو کرو۔ آج مجھ سے کوئی سرکش ظالم اور شیطان نہیں بچ سکتا۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) نے فرمایا کہ ہمیں کتاب میں ملتا ہے کہ جہنم سے ایک گردن نکلے گی اور کہے گی کہ اے لوگو ! مجھے تین قسم کے گناہ گاروں کی طرف بھیجا گیا ہے۔ میں انھیں خوب جانتی ہوں۔ انھیں مجھ سے کوئی چیز نہیں بچا سکتی۔ مجھے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانے والے کی طرف بھیجا گیا ہے۔ ہر ظالم سرکش کی طرف بھیجا گیا ہے اور ہر باغی شیطان کی طرف بھیجا گیا ہے پھر وہ گردن ان لوگوں کو اچک لے گی اور حساب شروع ہونے سے چالیس دن یا چالیس سال پہلے انھیں آگ میں پھینک دیا جائے گا۔ پھر ایک قوم تیزی سے جنت کی طرف جا رہی ہوگی۔ فرشتے ان سے کہیں گے حساب کے لیے ٹھہرو۔ وہ کہیں گے کہ ہم نہ تو مال دار تھے اور نہ حکمران تھے۔ ہمارا حساب کیسا ؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا میرے بندوں نے سچ کہا۔ میں وعدے کو پورا کرنے والا ہوں۔ جنت میں داخل ہو جاؤ پھر وہ حساب شروع ہونے سے چالیس دن پہلے یا چالیس سال پہلے جنت میں داخل ہوجائیں گے۔
(۳۵۳۱۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ أَبِی الْمُخَارِقِ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ اللہِ الْجَدَلِیِّ ، قَالَ: أَتَیْتُ بَیْتَ الْمَقْدِسِ ، فَإِذَا عُبَادَۃُ بْنُ الصَّامِتِ ، وَعَبْدُ اللہِ بْنُ عَمْرٍو ، وَکَعْبُ الأَحْبَارِ یَتَحَدَّثُونَ فِی بَیْتِ الْمَقْدِسِ ، قَالَ ، فَقَالَ عُبَادَۃُ : إِذَا کَانَ یَوْمُ الْقِیَامَۃِ ، جُمِعَ النَّاسُ فِی صَعِیدٍ وَاحِدٍ فَیُنْفُذُہُمَ الْبَصَرُ ، وَیُسْمَعُہُمَ الدَّاعِی ، وَیَقُولُ اللَّہُ : {ہَذَا یَوْمُ الْفَصْلِ جَمَعَنَاکُمْ وَالأَوَّلِینَ ، فَإِنْ کَانَ لَکُمْ کَیْدٌ فَکِیدُونِ} الْیَوْمَ لاَ یَنْجُو مِنِّی جَبَّارٌ عَنِیدٌ ، وَلاَ شَیْطَانٌ مَرِیدٌ۔

قَالَ : فَقَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ عَمْرٍو : إِنَّا نَجِدُ فِی الْکِتَابِ : أَنَّہُ یَخْرُجُ یَوْمَئِذٍ عُنُقٌ مِنَ النَّارِ ، فَیَنْطَلِقُ مُعْنِقًًَا ، حَتَّی إِذَا کَانَ بَیْنَ ظَہْرَانَیِ النَّاسِ ، قَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ ، إِنِّی بُعِثْتُ إِلَی ثَلاَثَۃٍ ، أَنَا أَعْرَفُ بِہِمْ مِنَ الْوَالِدِ بِوَلَدِہِ ، وَمِنَ الأَخِ بِأَخِیہِ ، لاَ یُغْنِیہِمْ مِنِّی وَزَرٌ ، وَلاَ تُخْفِیہِمْ مِنِّی خَافِیَۃٌ : الَّذِی جَعَلَ مَعَ اللہِ إِلَہًا آخَرَ ، وَکُلِّ جَبَّارٍ عَنِیدٍ ، وَکُلِّ شَیْطَانٍ مَرِیدٍ ، قَالَ : فَیَنْطَوِی عَلَیْہِمْ ، فَیَقْذِفُہُمْ فِی النَّارِ قَبْلَ الْحِسَابِ بِأَرْبَعِینَ ۔ قَالَ حُصَیْنٌ: إِمَّا أَرْبَعِینَ عَامًا ، أَوْ أَرْبَعِینَ یَوْمًا۔

قَالَ : وَیُہْرَعُ قَوْمٌ إِلَی الْجَنَّۃِ ، فَتَقُولُ لَہُمَ الْمَلاَئِکَۃُ : قِفُوا لِلْحِسَابِ ، قَالَ : فَیَقُولُونَ : وَاللہِ مَا کَانَتْ لَنَا أَمْوَالٌ ، وَمَا کُنَّا بِعُمَّالٍ ، قَالَ : فَیَقُولُ اللَّہُ : صَدَقَ عِبَادِی ، أَنَا أَحَقُّ مَنْ وَفَی بِعَہْدِہِ ، اُدْخُلُوا الْجَنَّۃَ ، قَالَ : فَیَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ قَبْلَ الْحِسَابِ بِأَرْبَعِینَ ، إِمَا قَالَ : عَامًا ، وَإِمَّا یَوْمًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১৫
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٦) حضرت ضحاک قرآن کریم کی آیت { لاَ جَرَمَ أَنَّ لَہُمُ النَّارَ وَأَنَّہُمْ مُفْرَطُونَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ آگ میں داخل کیا جائے گا۔
(۳۵۳۱۶) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ؛ {لاَ جَرَمَ أَنَّ لَہُمُ النَّارَ وَأَنَّہُمْ مُفْرَطُونَ} ، قَالَ : مَنْسِیُّونَ فِی النَّارِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১৬
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٧) حضرت الحوضی (رض) قرآن کریم کی آیت { وَنَسُوقُ الْمُجْرِمِینَ إِلَی جَہَنَّمَ وِرْدًا } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ پیاسے داخل ہوں گے۔
(۳۵۳۱۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الْحَوْضِیِّ ؛ {وَنَسُوقُ الْمُجْرِمِینَ إِلَی جَہَنَّمَ وِرْدًا} قَالَ : ظِمَائً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১৭
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٨) حضرت ضحاک (رض) بھی وردا کی تفسیر پیاس سے کرتے ہیں۔
(۳۵۳۱۸) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ، عَنْ جُوَیْبِرٍ، عَنِ الضَّحَّاکِ؛ {وَنَسُوقُ الْمُجْرِمِینَ إِلَی جَہَنَّمَ وِرْدًا} قَالَ: عِطَاشًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১৮
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣١٩) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بعض لوگوں کو آگ ٹخنوں تک پکڑے گی بعض کو گھٹنوں تک پکڑے گی بعض کو کمر تک اور بعض کو گردن تک آگ پکڑے گی۔
(۳۵۳۱۹) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شَیْبَانُ ، قَالَ : قَالَ قَتَادَۃُ : سَمِعْتُ أَبَا نَضْرَۃَ یُحَدِّثُ ، عَنْ سَمُرَۃََ بْنِ جُنْدُبٍ ؛ أَنَّہُ سَمِعَ نَبِیَّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یَقُولُ : إِنَّ مِنْہُمْ مَنْ تَأْخُذُہُ النَّارُ إِلَی کَعْبَیْہِ ، وَمِنْہُمْ مَنْ تَأْخُذُہُ النَّارُ إِلَی رُکْبَتَیْہِ ، وَمِنْہُمْ مَنْ تَأْخُذُہُ إِلَی حُجْزَتِہِ ، وَمِنْہُمْ مَنْ تَأْخُذُہُ إِلَی تَرْقُوَتِہِ۔

(مسلم ۲۱۸۵۔ احمد ۱۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩১৯
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٠) حضرت محمد راسبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے حضرت بشر بن عاصم کو گورنری سونپی تو حضرت بشر نے لکھا کہ مجھے اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حکمرانوں کو قیامت کے دن لایا جائے گا اور جہنم کے پل پر کھڑا کیا جائے گا۔ اللہ کے فرمان بردار حکمران کو اللہ تعالیٰ نجات عطا کرے گا اور نافرمان کو جہنم کی وادی میں جلنے کے لیے ڈال دیا جائے گا۔ حضرت عمر (رض) نے اس بارے میں حضرت سلمان (رض) اور حضرت ابوذر (رض) سے پوچھا تو حضرت سلمان نے لاعلمی کا اظہار فرمایا اور حضرت ابوذر نے کہا کہ ہاں میں اس حدیث کو جانتا ہوں۔ اور جہنم کی ایک وادی اور بھی ہے۔ حضرت عمر (رض) نے پوچھا کہ اس میں کس کو ڈالا جائے گا۔ حضرت ابوذر نے فرمایا کہ جس کے ناک اور آنکھوں کو اللہ نے خاک آلود کیا اور اس کے رخسار کو زمین پر مل دیا۔
(۳۵۳۲۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ غَزْوَانَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ الرَّاسِبِیِّ ، عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ ، قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عَہْدَ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ ، فَقَالَ : لاَ حَاجَۃَ لِی فِیہِ ، إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یَقُولُ : إِنَّ الْوُلاَۃَ یُجَائُ بِہِمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، فَیوقَفُونَ عَلَی جِسْرِ جَہَنَّمَ ، فَمَنْ کَانَ مِطْوَاعًا لِلَّہِ تَنَاوَلَہُ اللَّہُ بِیَمِینِہِ حَتَّی یُنْجِیَہُ ، وَمَنْ کَانَ عَاصِیًا لِلَّہِ انْخَرَقَ بِہِ الْجِسْرُ إِلَی وَادٍ مِنْ نَارٍ ، یَلْتَہِبُ الْتِہَابًا ، قَالَ : فَأَرْسَلَ عُمَرُ إِلَی سَلْمَانَ ، وَأَبِی ذَرٍّ ، فَقَالَ لأَبِی ذَرٍّ : أَنْتَ سَمِعْتَ ہَذَا الْحَدِیثَ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ ، وَاللہِ ، وَبَعْدَ الْوَادِی وَادٍ آخَرَ مِنْ نَارٍ ، قَالَ: وَسَأَلَ سَلْمَانَ فَلَمْ یُخْبِرْہُ بِشَیْئٍ، فَقَالَ عُمَرُ : مَنْ یَأْخُذُہَا بِمَا فِیہَا ؟ فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ : مَنْ سَلَتَ اللَّہُ أَنْفَہُ وَعَیْنَیْہِ ، وَأَضْرَعَ خَدَّہُ إِلَی الأَرْضِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২০
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢١) حضرت ابو صالح فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے جن لوگوں کی طرف رسول بھیجے ہیں ان کا حساب فرمائیں گے، پھر اللہ ان لوگوں کو جنت میں داخل فرمائے گا جنہوں نے اس کی اطاعت کی ہے۔ اور جنہوں نے نافرمانی کی ہوگی ان کو جہنم میں داخل فرمائے گا پھر بچے باقی رہ جائیں گے اور وہ لوگ جو فترۃ الوحی کے زمانے میں فوت ہوئے ہوں گے اور وہ لوگ جو مجنوں تھے اللہ تعالیٰ فرمائیں گے بیشک تم نے دیکھ لیا جس نے میری نافرمانی کی اس کو جہنم میں داخل کردیا پس میں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ اس آگ میں داخل ہوجاؤ پھر ان کیلئے اس میں سے ایک گردن نمو دار ہوگی پس جو اس میں داخل ہوگا اس کیلئے نجات ہوگی اور جو رکے گا اور داخل نہ ہوگا اس کیلئے ہلاکت ہوگی۔
(۳۵۳۲۱) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ الرَّازِیّ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : یُحَاسَبُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الَّذِینَ أُرْسِلَ إِلَیْہِمَ الرُّسُلُ ، فَیُدْخِلُ اللَّہُ الْجَنَّۃَ مَنْ أَطَاعَہُ ، وَیُدْخِلُ النَّارَ مَنْ عَصَاہُ ، وَیَبْقَی قَوْمٌ مِنَ الْوِلْدَانِ ، وَالَّذِینَ ہَلَکُوا فِی الْفَتْرَۃِ ، وَمَنْ غُلِبَ عَلَی عَقْلِہِ ، فَیَقُولُ اللہ تَبَارَکَ وَتَعَالَی : إِنَّکُمْ قَدْ رَأَیْتُمْ أَنَّمَا أَدْخَلْتُ الْجَنَّۃَ مَنْ أَطَاعَنِی ، وَأَدْخَلْتُ النَّارَ مَنْ عَصَانِی ، وَإِنِّی آمُرُکُمْ أَنْ تَدْخُلُوا ہَذِہِ النَّارَ ، فَیَخْرُجُ لَہُمْ عُنُقٌ مِنْہَا ، فَمَنْ دَخَلَہَا کَانَتْ نَجَاتُہُ ، وَمَنْ نَکَصَ فَلَمْ یَدْخُلْہَا کَانَتْ ہِلْکَتُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২১
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٢) حضرت ابو صالح سے مروی ہے کہ جب ابو طالب بیمار ہوئے تو لوگوں نے ان سے کہا کہ اپنے بھتیجے کے پاس کسی کو بھیجو تاکہ وہ تمہارے پاس جنت سے انگور کا کوئی خوشہ لائے شاید کہ اس سے آپ کو شفاء مل جائے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو اس وقت حضرت ابوبکر صدیق (رض) آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا کہ بیشک اللہ تعالیٰ نے مشرکین پر اس کو (جنت کی نعمتوں کو) حرام کردیا ہے۔
(۳۵۳۲۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : لَمَّا مَرِضَ أَبُو طَالِبٍ ، قَالُوا لَہُ : أَرْسِلْ إِلَی ابْنِ أَخِیک ہَذَا ، فَیَأْتِیک بِعَنْقُودٍ مِنْ جَنَّتِہِ ، لَعَلَّہُ یَشْفِیَک بِہِ ، قَالَ : فَجَائَ الرَّسُولُ ، وَأَبُو بَکْرٍ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ ، فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ : إِنَّ اللَّہَ حَرَّمَہُمَا عَلَی الْکَافِرِینَ۔ (ابن ابی حاتم ۸۵۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২২
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٣) بنو تمیم کے ایک شخص سے مروی ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ ہم ابو عوام کے پاس تھے انھوں نے یہ آیت تلاوت فرمائی { عَلَیْہَا تِسْعَۃَ عَشَرَ } اور فرمایا تم لوگ کیا کہتے ہو ؟ انیس ہزار فرشتے ہیں یا صرف انیس ؟ راوی کہتے ہیں کہ میں نے کہا انیس انھوں نے دریافت فرمایا تمہیں کہاں سے معلوم ہوا ؟ میں نے عرض کیا کہ اس لیے کہ اللہ فرماتے ہیں { وَمَا جَعَلْنَا عِدَّتَہُمْ إِلاَّ فِتْنَۃً لِلَّذِینَ کَفَرُوا } انھوں نے فرمایا کہ تو نے ٹھیک کہا ہر فرشتہ کے ہاتھ میں ایک ہتھوڑا ہے جو لوہے کا ہے اور اس کے دو کونے ہیں وہ اس سے ایک مرتبہ مارتا ہے تو اس سے ستر ہزار فرشتے گرتے ہیں ہر فرشتے کے دو کندھوں کے درمیان اتنی اتنی مسافت ہوتی ہے۔
(۳۵۳۲۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الأَزْرَقُ بْنُ قَیْسٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی رَجُلٌ مِنْ بَنِی تَمِیمٍ ، قَالَ : کُنَّا عِنْدَ أَبِی الْعَوَّامِ ، فَقَرَأَ ہَذِہِ الآیَۃَ : {عَلَیْہَا تِسْعَۃَ عَشَرَ}) ، فَقَالَ : مَا تَقُولُونَ : تِسْعَۃَ عَشَرَ أَلْفَ مَلَکٍ ، أَوْ تِسْعَۃَ عَشَرَ مَلَکًا ؟ قَالَ : فَقُلْتُ : لاَ ، بَلْ تِسْعَۃَ عَشَرَ مَلَکًا ، قَالَ : وَمِنْ أَیْنَ تَعْلَمُ ذَلِکَ ؟ فَقُلْتُ ، لأَنَّ اللَّہَ یَقُولُ : {وَمَا جَعَلْنَا عِدَّتَہُمْ إِلاَّ فِتْنَۃً لِلَّذِینَ کَفَرُوا} ، قَالَ : صَدَقْتَ، بِیَدِ کُلِّ مَلَکٍ مِرْزَبَّۃٌ مِنْ حَدِیدٍ لَہَا شُعْبَتَانِ ، فَیَضْرِبُ الضَّرْبَۃَ ، فَیَہْوِی بِہَا سَبْعِینَ أَلْفَ مَلَکٍ ، مَا بَیْنَ مَنْکِبَیْ کُلِّ مَلَکٍ مِنْہُمْ مَسِیرَۃُ کَذَا وَکَذَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২৩
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٤) حضرت حمید سے مروی ہے کہ سب سے ہلکا عذاب جس کو ہوگا اس کو آگ کے جوتے پہنائے جائیں گے جس سے اس کا دماغ ابلے گا اور اس کا دل چیخے گا اور پھٹنے کے قریب ہوگا اور وہ کہے گا کہ کسی کو اتنا سخت عذاب نہیں دیا گیا جتنے سخت عذاب میں اس کو مبتلا کیا گیا ہے۔
(۳۵۳۲۴) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، قَالَ : بَلَغَنِی أَنَّ أَہْوَنَ أَہْلِ النَّارِ عَذَابًا : لَہُ نَعْلٌ مِنْ نَارٍ یَغْلِی مِنْہَا دِمَاغُہُ ، وَیَصِیحُ قَلْبُہُ ، وَیَقُولُ : مَا یُعَذّبَ أَحَدٌ بِأَشَدَّ مِمَّا عُذِّبَ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৩২৪
جنت اور دوزخ کے حالات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنمیوں کیلئے اللہ نے جو عذاب تیار کیا ہے اس کی شدت کا بیان
(٣٥٣٢٥) حضرت سعید بن جبیر (رض) قرآن کریم کی آیت { فَسُحْقًا لأَصْحَابِ السَّعِیرِ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے جہنم کی وادی مراد ہے۔
(۳۵۳۲۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَلَمَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ؛ {فَسُحْقًا لأَصْحَابِ السَّعِیرِ} قَالَ : وَادٍ فِی جَہَنَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক: