মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩১১ টি

হাদীস নং: ৩৬৮৩১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٣٢) حضرت ابن جریج (رض) اللہ تعالیٰ کے ارشاد { اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُہُمْ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جس چیز کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔
(۳۶۸۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : {اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُہُمْ} قَالَ : مَا یُوعَدُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৩২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٣٣) حضرت سفیان (رض) فرماتے ہیں کہ دنیا میں زہد امیدوں کو کم کرنے سے ہے تاکہ اون کے کپڑے پہننا۔ اور یہ بات بھی مذکور ہے کہ اوزاعی (رض) فرمایا کرتے تھے کہ دنیا میں زہد تعریف کو چھوڑ دینا ہے فرمایا کرتے تھے کہ تو آخرت کے لیے عمل کر یہ ارادہ نہ کر کہ لوگ تیری اس عمل پر تعریف کریں گے۔ اور زہری (رض) فرمایا کرتے تھے کہ دنیا میں زہد اس وقت تک ہے کہ جب تک حرام تیرے صبر پر غالب نہ آجائے اور حلال تیرے شکر پر غالب نہ آجائے۔
(۳۶۸۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، قَالَ : الزُّہْدُ فِی الدُّنْیَا قِصَرُ الأَمَلِ ، وَلَیْسَ بِلُبْسِ الصُّوفِ وَذُکِرَ ، أَنَّ الأَوْزَاعِیَّ کَانَ یَقُولُ : الزُّہْدُ فِی الدُّنْیَا تَرْکُ الْمَحْمَدَۃِ ، یَقُولُ : تَعْمَلُ الْعَمَلَ لاَ تُرِیدُ أَنْ یَحْمَدَک النَّاسُ عَلَیْہِ ، وَذُکِرَ ، أَنَّ الزُّہْرِیَّ کَانَ یَقُولُ : الزُّہْدُ فِی الدُّنْیَا مَا لَمْ یَغْلِبَ الْحَرَامُ صَبْرَک ، وَمَا لَمْ یَغْلِبَ الْحَلاَلُ شُکْرَک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৩৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٣٤) حضرت ایوب فرماتے ہیں کہ عالم کے لیے مناسب ہے کہ عاجزی کے طور پر اپنے سر پر مٹی ڈالے۔
(۳۶۸۳۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ أَیُّوبَ ، قَالَ : کَانَ یَنْبَغِی لِلْعَالِمِ أَنْ یَضَعَ التُّرَابَ عَلَی رَأْسِہِ تَوَاضُعًا لِلَّہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৩৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٣٥) حضرت ثابت فرماتے ہیں کہ میرے پاس رخصت سے متعلقہ ایسی احادیث ہیں کہ اگر میں تم کو بیان کردوں تو تم عمل میں سست ہوجاؤ گے۔
(۳۶۸۳۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : عِنْدِی مِنَ الرُّخَصِ رُخَصٌ لَوْ حَدَّثْتُکُمْ بِہَا لاَتَّکَلْتُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৩৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٣٦) حضرت ثابت فرماتے ہیں کہ میں نے بنی عدی کے بعض ایسے آدمیوں کو بھی دیکھا ہے کہ ان میں کوئی اس وقت تک نماز پڑھتا رہتا تھا جب تک کہ گھسٹ کر بستر تک آسکتا تھا۔
(۳۶۸۳۶) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : کَانَ رِجَالٌ مِنْ بَنِی عَدِیٍّ قَدْ أَدْرَکْت بَعْضَہُمْ إنْ کَانَ أَحَدُہُمْ لِیُصَلِّیَ حَتَّی مَا یأتی فِرَاشَہُ إِلاَّ حَبْوًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৩৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٣٧) حضرت عبداللہ بن مالک فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے لیے زمین میں بعض برتن ایسے ہیں جن میں سے اللہ صرف سخت، نرم اور صاف کو قبول فرماتا ہے۔ یعنی جو اس کی اطاعت میں سخت ہوں۔ اس کے ذکر کے وقت نرم ہوں اور میل کچیل سے صاف ہوں۔
(۳۶۸۳۷) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : إنَّ لِلَّہِ فِی الأَرْضِ آنیۃ لاَ یَقْبَلُ مِنْہَا إِلاَّ الصُّلْبَ الرَّقِیقَ الصَّافِیَ ، قَالَ : الصُّلْبُ فِی طَاعَۃِ اللہِ ، الرَّقِیقُ عِنْدَ ذِکْرِ اللہِ ، الصَّافِی النَّقِیُّ مِنَ الدَّرَنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৩৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٣٨) عثمان بن عبداللہ بن اوس (رض) فرماتے ہیں کہ نبیوں میں ایک نبی یوں دعا کرتے تھے کہ اے اللہ ! میری اس طرح حفاظت فرما کہ جس طرح بچے کی حفاظت کی جاتی ہے۔ فرماتے ہیں کہ مجھے اس بات سے رونا آگیا۔
(۳۶۸۳۸) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَوْسٍ ، قَالَ : کَانَ نَبِیٌّ مِنَ الأَنْبِیَائِ یَقُولُ : اللَّہُمَّ احْفَظْنِی بِمَا تَحْفَظُ بِہِ الصَّبِیَّ ، قَالَ : فَأَبْکَانِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৩৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٣٩) حضرت ابوایوب فرماتے ہیں کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کا حلم بڑھ جائے اور اس کا عمل زیادہ ہو تو اس کو چاہیے کہ اپنے قبیلہ کے علاوہ کسی کے پاس بیٹھا کرے۔
(۳۶۸۳۹) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ شُرَحْبِیلَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی أَیُّوبَ ، قَالَ : مَنْ أَرَاْدَ أَنْ یَعْظُمَ حِلْمُہُ وَیَکْثُرَ عِلْمُہُ فَلْیَجْلِسْ فِی غَیْرِ مَجْلِسِ عَشِیرَتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৩৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٠) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ ہم لوگ جنازوں پر جایا کرتے تھے لیکن قوم کی حالت کی وجہ سے ہم کو یہ سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ تعزیت کس سے کریں۔
(۳۶۸۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، قَالَ : إنْ کُنَّا لَنَحْضُرُ الْجِنَازَۃَ ، فَمَا نَدْرِی مَنْ نُعَزِّی مِنْ وَجْدِ الْقَوْمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤١) حضرت ثابت بنانی (رض) فرماتے ہیں کہ ہم جنازوں کے پیچھے جایا کرتے تھے۔ پس ہم تختہ کے اردگرد صرف سروں پر چادر اوڑھ کر رونے والوں کو ہی دیکھتے تھے یا کوئی بہت غمگین۔ گویا کہ ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں۔
(۳۶۸۴۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَشْرَسُ أَبُو شَیْبَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ ، قَالَ : لَقَدْ کُنَّا نَتْبَعُ الْجِنَازَۃَ فَمَا نَرَی حَوْلَ السَّرِیرِ إِلاَّ مُتَقَنِّعًا بَاکِیًا ، أَوْ مُتَفَکِّرًا کَأَنَّمَا عَلَی رُؤُوسِہِمَ الطَّیْرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٢) حضرت ابی قلابہ فرماتے ہیں کہ دو آدمی بازار میں ایک دوسرے سے ملے تو ایک نے کہا کہ اے میرے بھائی آؤ اللہ سے دعا و استغفار کرتے ہیں لوگوں کی غفلت میں ہوسکتا ہے ہماری بخشش ہوجائے تو انھوں نے اسی طرح کیا۔ پھر ان میں سے ایک کے متعلق فیصلہ کیا گیا اور وہ اپنے دوسرے ساتھی سے پہلے فوت ہوگیا۔ پھر وہ دوسرے کو خواب میں آیا اور کہا کہ اے میرے بھائی کیا آپ جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہماری اس رات بخشش کردی تھی جس رات ہم بازار میں ملے تھے ؟ “
(۳۶۸۴۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، قَالَ : الْتَقَی رَجُلاَنِ فِی السُّوقِ ، فَقَالَ : أَحَدُہُمَا لِصَاحِبِہِ : یَا أَخِی ، تَعَالَ نَدْعُو اللَّہَ وَنَسْتَغْفِرْہُ فِی غَفْلَۃِ النَّاسِ لَعَلَّہُ یَغْفِرُ لَنَا ، فَفَعَلا ، فَقُضِی لأَحَدِہِمَا ، أَنَّہُ مَاتَ قَبْلَ صَاحِبِہِ ، فَأَتَاہُ فِی الْمَنَامِ ، فَقَالَ : یَا أَخِی ، أَشْعَرْت أَنَّ اللَّہَ غَفَرَ لَنَا عَشِیَّۃَ الْتَقَیْنَا فِی السُّوقِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٣) حضرت ابی زینب (رض) فرماتے ہیں کہ جو شخص بازار میں صرف اللہ کا ذکر کرنے کے لیے آتا ہے اس کے لیے بازار میں موجود تمام افراد کے بقدر مغفرت کردی جاتی ہے۔
(۳۶۸۴۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی زَیْنَبَ ، قَالَ : مَنْ أَتَی السُّوقَ لاَ یَأْتِیہَا إِلاَّ لِیَذْکُرَ اللَّہَ فِیہَا غُفِرَ لَہُ بِعَدَدِ مَنْ فِیہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٤) حضرت مالک بن دینار (رض) فرماتے ہیں کہ مجھ کو حجاج نے اس مسجد میں رلا دیا جب وہ خطبہ دے رہا تھا میں نے سنا کہ وہ کہہ رہا تھا کہ بعض لوگ اپنے کو زاد راہ بناتے ہیں اور بعض لوگ اپنے نفس کو نصیحت کرتے ہیں اور بعض لوگ اپنے نفس کو اپنے لیے امین نہ سمجھتے اور بعض لوگ اپنے لیے اپنے نفس میں حصہ بچا لیتے ہیں اور بعض لوگوں کا نفس ان کے دل اور زبان کو اللہ سے روکتا یعنی ڈراتا ہے۔ فرمایا کہ مجھے اس سے رونا آگیا۔
(۳۶۸۴۴) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مَعْقِلٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ دِینَارٍ ، قَالَ : أَبْکَانِی الْحَجَّاجُ فِی مَسْجِدِکُمْ ہَذَا وَہُوَ یَخْطُبُ فَسَمِعْتہ یَقُولُ : امْرُؤٌ زَوَّدَ نَفْسَہُ ، امْرُؤٌ وَعَظَ نَفْسَہُ ، امْرُؤٌ لَمْ یَأْتَمِنْ نَفْسَہُ عَلَی نَفْسِہِ ، امْرُؤٌ أَخَذَ مِنْ نَفْسِہِ لِنَفْسِہِ ، امْرُؤٌ کَانَ لِلِسَانِہِ وَقَلْبِہِ زَاجِرٌ مِنَ اللہِ تَعَالَی قَالَ : فَأَبْکَانِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٥) حضرت ابوعبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں طاؤس (رض) کے پاس آیا پھر میں ان کے پاس جانے کی اجازت طلب کی تو میرے پاس ایک بہت بوڑھا شخص آیا میں سمجھا کہ یہی طاؤس ہیں میں نے سوال کیا کہ آپ ہی طاؤس ہیں ؟ اس نے جواب دیا کہ نہیں میں تو ان کا بیٹا ہوں۔ میں نے کہا کہ اگر تو ان کا بیٹا ہے تو پھر تو تیرے والد صاحب کا ذہن خراب ہوچکا ہوگا۔ اس نے جواب دیا کہ والد صاحب فرماتے ہیں کہ عالم کی عقل خراب نہیں ہوتی۔ فرماتے ہیں کہ میں نے اس سے کہا کہ اپنے والد صاحب سے میرے لیے اجازت طلب کرو۔ فرماتے ہیں کہ مجھ کو اجازت مل گئی۔ پس میں ان کے پاس گیا تو انھوں نے کہا کہ پوچھو اور جلدی اور مختصر کلام کرو۔ میں نے کہا کہ اگر آپ جلدی کلام کرتے چلیں گے تو میں بھی مختصر کلام کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ تو سوال نہ کر میں تجھ کو اس مجلس میں قرآن، توراۃ ، انجیل کی تعلیم دیے دیتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ سے اتنا ڈر کہ اس کے علاوہ کسی کا بھی خوف تجھے نہ رہے۔ اس کے خوف سے زیادہ تو اس سے امید رکھ اور لوگوں کے لیے وہی پسند کر جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔
(۳۶۸۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الشَّامِ یُکْنَی أَبَا عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : أَتَیْتُ طَاوُوسًا فَاسْتَأْذَنْت عَلَیْہِ فَخَرَجَ إلَیَّ شَیْخٌ کَبِیرٌ ظَنَنْت ، أَنَّہُ طَاوُوسٌ ، قُلْتُ : أَنْتَ طَاوُوسٌ ؟ قَالَ : لاَ ، أَنَا ابْنُہُ ، قُلْتُ : لَئِنْ کُنْت ابْنَہُ فَقَدْ خَرِفَ أَبُوک ، قَالَ : یَقُولُ ہُوَ : إنَّ الْعَالِمَ لاَ یَخْرَفُ ، قَالَ : قُلْتُ : اسْتَأْذِنْ لِی عَلَی أَبِیک ، قَالَ : فَاسْتَأْذَنَ لِی ، فَدَخَلَتْ عَلَیْہِ ، فَقَالَ الشَّیْخُ : سَلْ وَأَوْجِزْ ، فَقُلْتُ : إنْ أَوْجَزْت لِی أَوْجَزْت لَک ، فَقَالَ : لاَ تَسْأَلْ ، أَنَا أُعَلِّمُک فِی مَجْلِسِکَ ہَذَا الْقُرْآنَ وَالتَّوْرَاۃَ وَالإِنْجِیلَ : خَفِ اللَّہَ مَخَافَۃً حَتَّی لاَ یَکُونَ أَحَدٌ أَخْوَف عِنْدَکَ مِنْہُ ، وَارْجَہ رَجَائً ہُوَ أَشَدُّ مِنْ خَوْفِکَ إیَّاہُ ، وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٦) حضرت ابی حرہ (رض) کا ارشاد ہے کہ حسن (رض) عمل میں مداومت کو پسند کرتے تھے۔ ابی حرہ کہتے ہیں کہ محمد نے پوچھا کہ آپ کا کیا خیال ہے کہ ایک آدمی ایک رات نشاط اور انبساط سے عبادت کرے اور دوسری رات سستی سے کرے ؟ تو انھوں نے اس میں کوئی حرج محسوس نہیں کیا۔
(۳۶۸۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ أَبِی حُرَّۃَ ، قَالَ : کَانَ الْحَسَنُ یُحِبُّ الْمُدَاوَمَۃَ فِی الْعَمَلِ ، قَالَ : وَقَالَ مُحَمَّدٌ : أَرَأَیْت إنْ نَشِطَ لَیْلَۃً وَکَسِلَ لَیْلَۃً ، فَلَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٧) حضرت زید بن ارقم کا ارشاد ہے کہ اللہ کی عبادت اس طرح کر جیسے کہ تو اسے دیکھ رہا ہے۔ پس اگر تو اسے نہیں دیکھ رہا تو وہ تو تجھے دیکھ ہی رہا ہے اور اپنے آپ کو مردوں میں شمار کر اور مظلوم کی بددعا سے بچ اس لیے کہ وہ ضرور قبول ہوتی ہے۔
(۳۶۸۴۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنِ ابْنِ أَبِی رَوَّادٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَبُو سَعِیدٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَرَقْمَ ، قَالَ : اعْبُدَ اللَّہَ کَأَنَّک تَرَاہُ ، فَإِنْ کُنْت لاَ تَرَاہُ فَإِنَّہُ یَرَاک ، وَاحْسُبْ نَفْسَک فِی الْمَوْتَی ، وَاتَّقِ دَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّہَا مُسْتَجَابَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٨) حضرت ابی مسلم خولانی (رض) فرماتے ہیں کہ علماء تین قسم کے ہوتے ہیں ایک وہ کہ اس نے خود بھی اپنے علم سے جلا حاصل کی اور لوگوں نے بھی نفع اٹھایا اور دوسرے وہ کہ اس نے تو نفع اٹھایا لیکن لوگوں نے نفع نہیں اٹھایا اور تیسرے وہ علماء ہیں کہ لوگوں نے ان سے نفع حاصل کیا لیکن وہ خود ہلاک ہوگئے۔
(۳۶۸۴۸) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی مُسْلِمٍ الْخَوْلاَنِیِّ ، قَالَ : الْعُلَمَائُ ثَلاَثَۃٌ : رَجُلٌ عَاشَ بِعِلْمِہِ وَعَاشَ بِہِ النَّاسُ مَعَہُ ، وَرَجُلٌ عَاشَ بِعِلْمِہِ وَلَمْ یَعِشْ بِہِ معہ أَحَدٌ غَیْرُہُ ، وَرَجُلٌ عَاشَ النَّاسُ بِعِلْمِہِ وَأَہْلَکَ نَفْسَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٤٩) حضرت زریک بن ابی زریک (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حسن (رض) کو فرماتے ہوئے سنا کہ اے ابن آدم ! اپنے قدم اپنی زمین پر رکھ اور یہ بات ذہن نشین کرلے کہ کچھ مدت کے بعد یہی تیری قبر ہوگی۔
(۳۶۸۴۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا زُرَیْک بْنُ أَبِی زُرَیْکٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَسَنَ یَقُولُ : یَا ابْنَ آدَمَ ، ضَعْ قَدَمَک عَلَی أَرْضِکَ وَاعْلَمْ ، أَنَّہَا بَعْدَ قَلِیلٍ قَبْرُک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৪৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٥٠) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اے ابن آدم ! تو اپنے عمل کو دیکھ رہا ہے پس اس میں سے اچھے اور برے کا وزن کرکے دیکھ لے اور کسی بھی بھلائی کو حقیر نہ سمجھ اگرچہ وہ چھوٹی سی ہی کیوں نہ ہو اس لیے کہ جب تو اس کے مرتبہ کو دیکھے گا تو خوش ہوگا اور کسی بھی حقیر گناہ کو حقیر نہ سمجھ کیونکہ جب تو اس کے مقام کو دیکھے گا تو برا محسوس کرے گا اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائیں کہ جس نے حلال طریقہ سے مال کمایا اور میانہ روی سے خرچ کیا اور زائد کو لوٹا دیا۔ اس زائد کو اسی جگہ لوٹایا کرو جہاں اللہ نے لوٹایا ہے اور اس کو اسی جگہ رکھو جہاں اللہ نے رکھنے کا حکم دیا ہے۔ پس تحقیق تم سے قبل لوگوں نے اللہ کے فضل کے بدلہ میں اپنی جانوں کو بیچ دیا تھا اور یہ موت دنیا کے بہت زیادہ قریب ہوئی۔ پس اس نے دنیا کو ذلیل کردیا اللہ کی قسم کسی جاندار نے بھی اس کے بعد خوشی نہیں دیکھی۔
(۳۶۸۵۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا زُرَیْکُ بْنُ أَبِی زُرَیْکٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَسَنَ وَہُوَ یَقُولُ : یَا ابْنَ آدَمَ ، إنَّک نَاظِرٌ إِلَی عَمَلِکَ فزن خَیْرَہُ وَشَرَّہُ ، وَلاَ تُحَقِّرْ شَیْئًا مِنَ الْخَیْرِ وَإِنْ ہُوَ صَغُرَ ، فَإِنَّک إذَا رَأَیْتہ سَرَّک مَکَانَہُ ، وَلاَ تُحَقِّرْ شَیْئًا مِنَ الشَّرِّ فَإِنَّک إذَا رَأَیْتہ سَائَک مَکَانَہُ ، رَحِمَ اللَّہُ عَبْدًا کَسَبَ طَیِّبًا وَأَنْفَقَ قَصْدًا وَوَجَّہَ فَضْلا ، وَجِّہُوا ہَذِہِ الْفُضُولَ حَیْثُ وَجَّہَہَا اللَّہُ ، وَضَعُوہَا حَیْثُ أَمَرَ اللَّہُ بِہَا أَنْ تُوضَعَ ، فَإِنَّ مَنْ قَبْلَکُمْ کَانُوا یَشْتَرُونَ أَنْفُسَہُمْ بِالْفَضْلِ مِنَ اللہِ ، وَإِنَّ ہَذَا الْمَوْتَ قَدْ أَضَرَّ بِالدُّنْیَا فَفَضَحَہَا ، فَوَاللہِ مَا وُجِدَ بَعْدُ ذُو لُبٍّ فَرِحًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮৫০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٥١) حضرت ابی العبیدین (رض) فرماتے ہیں کہ اگر لوگ تجھے بیلنے سے پیس دیں پھر بھی اپنا حصہ لے اور اپنے حق کا مطالبہ کر اور اپنے دین کو بھی محفوظ رکھ۔
(۳۶۸۵۱) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی الْہُذَیْلِ ، عَنْ أَبِی الْعُبَیْدَیْنِ ، قَالَ : إنْ ضَنُّوا عَلَیْک بِالْمُفلطَحَۃِ فَخُذْ رَغِیفَک وَرِدْ نَہْرَک وَأَمْسِکْ عَلَیْک دِینَک۔
tahqiq

তাহকীক: