মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৬৭৯১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٩٢) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ منافقت میں سے ہے دل اور زبان کا اختلاف اور ظاہر اور پوشیدہ کا اختلاف اور اندر اور باہر کا اختلاف۔
(۳۶۷۹۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی الأَشْہَبِ ، قَالَ : قَالَ الْحَسَنُ : إنَّ مِنَ النِّفَاقِ اخْتِلاَفَ اللِّسَانِ وَالْقَلْبِ ، وَاخْتِلاَفَ السِّرِّ وَالْعَلاَنِیَۃِ ، وَاخْتِلاَفَ الدُّخُولِ وَالْخُرُوجِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৭৯২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٩٣) حضرت عمر (رض) نے کعب (رض) سے عرض کی کہ اے کعب ہمیں موت کے بارے میں کچھ بتائیں تو انھوں نے جواب دیا کہ کیوں نہیں اے امیر المومنین ! یہ تو ٹہنی کی مثل ہے کہ جس کے بہت سے کانٹے ہوں جس کو کسی آدمی کے پیٹ میں داخل کردیا جائے اور ہر کانٹا رگ میں پیوست ہوجائے۔ پھر کوئی آدمی اس کو زور سے کھینچے اور جو نکال لے وہ تو نکال لے اور جو رہ جائے وہ رہ جائے۔
(۳۶۷۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی ہِلاَلٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَفْصُ الضُّبَعِی ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ : قَالَ عُمَرُ : یَا کعب حَدِّثْنَا عَنِ الْمَوْتِ ، قَالَ : نَعَمْ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، غُصْنٌ کَثِیرُ الشَّوْکِ أُدْخِلَ فِی جَوْفِ رَجُلٍ فَأَخَذَتْ کُلُّ شَوْکَۃٍ بِعِرْقٍ ، ثُمَّ جَذَبَہُ رَجُلٌ شَدِیدُ الْجَذْبِ فَأَخَذَ مَا أَخَذَ وَأَبْقَی مَا أَبْقَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৭৯৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٩٤) حضرت حسان بن عطیہ (رض) کا ارشاد ہے کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ قیامت کے دن فرمائیں گے کہ اے ابن آدم ! جب سے ہم نے تم کو پیدا کیا ہے ہم تمہارے بارے میں خاموش رہے۔ پس آج تم خاموش رہو اور ہم تمہارے اعمال نامے کو سنائیں گے جو شخص اچھا اعمال نامہ دیکھے وہ اللہ کی تعریف کرے اور جو شخص برا اعمال نامہ دیکھے وہ صرف اپنے آپ کو ہی ملامت کرے۔ کیونکہ یہ تو تمہارے ہی اعمال نامے ہیں جو ہم تم کو واپس کررہے ہیں۔
(۳۶۷۹۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ ، عَنْ حَسَّانِ بْنِ عَطِیَّۃَ ، قَالَ : بَلَغَنِی ، أَنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی یَقُولُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ : یَا بَنِی آدَمَ ، إنَّا قَدْ أَنْصَتْنَا لَکُمْ مُنْذُ خَلَقْنَاکُمْ إِلَی یَوْمِکُمْ ہَذَا ، فَأَنْصِتُوا لَنَا نقرأ أَعْمَالُکُمْ عَلَیْکُمْ ، فَمَنْ وَجَدَ خَیْرًا فَلْیَحْمَدَ اللَّہَ ، وَمِنْ وَجَدَ شَرًّا فَلاَ یَلُومَنَّ إِلاَّ نَفْسَہُ ، فَإِنَّمَا ہِیَ أَعْمَالُکُمْ نَرُدُّہَا عَلَیْکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৭৯৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٩٥) حضرت ضمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ابوریحانہ (رض) نے اپنے توپ والے رفیق سے گھر جانے کی اجازت مانگی۔ اس نے کہا کہ اے ابوریحانہ آپ کب تک واپس آجائیں گے۔ انھوں نے جو ابد یا کہ ایک رات میں۔ پھر جب آئے تو مسجد میں چلے گئے اور صبح تک نماز پڑھتے رہے۔ پھر اپنی سواری منگوائی اور توپ خانے کی طرف چل دئیے۔ لوگوں نے کہا کہ اے ابوریحانہ کیا آپ نے اپنے گھر جانے کی اجازت نہیں لی تھی ؟ انھوں نے جواب دیا کہ مجھ کو میرے امیر نے صرف ایک رات کی اجازت دی تھی۔ پس نہ تو میں جھوٹ بولتا ہوں اور نہ ہی وعدہ خلافی کرتا ہوں۔ راوی فرماتے ہیں کہ وہ اپنے توپ خانہ کی طرف چل نکلے اور اپنے گھر والوں کے پاس نہیں گئے اور ابوریحانہ کی منزل اس وقت بیت المقدس تھی۔
(۳۶۷۹۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ ، عَنْ ضَمْرَۃَ ، أَنَّ أَبَا رَیْحَانَۃَ اسْتَأْذَنَ من صَاحِبِ مُسَلَّحَتِہِ أَنْ یَأْتِیَ أَہْلَہُ ، فَقَالَ : یَا أَبَا رَیْحَانَۃَ ، کَمْ تُرِیدُ أَنْ أُؤَجِّلَکَ ، قَالَ : لَیْلَۃً ، فَلَمَّا قَدِمَ أَتَی الْمَسْجِدَ فَلَمْ یَزَلْ یُصَلِّی حَتَّی أَصْبَحَ ، ثُمَّ دَعَا بِدَابَّتِہِ مُتَوَجِّہًا إِلَی مُسَلَّحَتِہِ فَقَالُوا : یَا أَبَا رَیْحَانَۃَ ، أَمَا اسْتَأْذَنْت إِلَی أَہْلِکَ ، فَقَالَ : إنَّمَا أَجَّلَنِی أَمِیرِی لَیْلَۃً ، فَلاَ أَکْذِبُ ، وَلاَ أُخْلِفُ ، قَالَ : فَانْصَرَفَ إِلَی مُسَلَّحَتِہِ وَلَمْ یَأْتِ أَہْلَہُ ، وَکَانَ مَنْزِلُ أَبِی رَیْحَانَۃَ بَیْتِ الْمَقْدِسِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৭৯৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٩٦) حضرت یحییٰ بن کثیر فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن سلام نے اپنے ایک غلام کو طمانچہ مارا۔ پس وہ رونے لگے اور کہنے لگے کہ مجھ سے بدلہ لے لے اور غلام کہنے لگا کہ اے سردار ! میں آپ سے بدلہ نہیں لوں گا تو ابن سلام نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ہر گناہ کو معاف کردے گا سوائے چہرے کے تھپڑ کے۔
(۳۶۷۹۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ سَلاَمٍ صَکَّ غُلاَمًا لَہُ صَکَّۃً ، فَجَعَلَ یَبْکِی وَیَقُولُ : اقْتَصَّ مِنِّی ، وَیَقُولُ الْغُلاَمُ : لاَ أَقْتَصُّ مِنْک یَا سَیِّدِی ، قَالَ ابْنُ سَلاَمٍ : کُلُّ ذَنْبٍ یَغْفِرُہُ اللَّہُ إِلاَّ صَکَّۃَ الْوَجْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৭৯৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٩٧) حضرت کعب (رض) فرماتے ہیں کہ ہر آدمی کی ابتداء میں قدر ومنزلت ہوتی ہے۔ پھر اگر وہ تواضع کرے تو اللہ اس کی قدر کو بڑھا دیتے ہیں اور اگر تکبر کرے تو اللہ اس کی قدر ومنزلت کو گرا دیتے ہیں۔
(۳۶۷۹۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : مَا مِنْ عَبْدٍ إِلاَّ فِی رَأْسِہِ حِکْمَۃٌ ، فَإِنْ تَوَاضَعَ رَفَعَہُ اللَّہُ ، وَإِنْ تَکَبَّرَ وَضَعَہُ اللَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৭৯৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٩٨) حضرت حسن (رض) سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد { مَنْ یَعْمَلْ سُوئًا یُجْزَ بِہِ } کی تفسیر میں منقول ہے کہ جس کو اللہ کے ذلیل کرنے کا ارادہ کرلیا ہو۔ لیکن جس شخص کو عزت دینے کا ارادہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس کی غلطیوں سے درگزر کردیتے ہیں اور جنت میں ٹھکانا دیتے ہیں جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے : { وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِی کَانُوا یُوعَدُونَ }۔
(۳۶۷۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی قَوْلِ اللہِ تَعَالَی : {مَنْ یَعْمَلْ سُوئًا یُجْزَ بِہِ} قَالَ : قَالَ الْحَسَنُ : ذَاکَ لِمَنْ أَرَاْدَ اللَّہُ ہَوَانَہُ ، فَأَمَّا مَنْ أَرَاْدَ اللَّہُ کَرَامَتَہُ فَإِنَّہُ یَتَجَاوَزُ عَنْ سَیِّئَاتِہِ فِی أَصْحَابِ الْجَنَّۃِ {وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِی کَانُوا یُوعَدُونَ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৭৯৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٩٩) حضرت ابوصالح فرماتے ہیں کہ ابوعلاء یزید بن عبداللہ بن الشخیر قرآن پڑھتے ہوئے بےہوش ہوجایا کرتے تھے۔
(۳۶۷۹۹) حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو ہِلاَلٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الْعُقَیْلِیُّ ، قَالَ : کَانَ أَبُو الْعَلاَئِ یَزِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ الشِّخِّیرِ یَقْرَأُ فِی الْمُصْحَفِ حَتَّی یُغْشَی عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৭৯৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٠) حضرت سعید جریری (رض) فرماتے ہیں کہ ابوالعلاء قرآن پڑھتے تو مطرف کہا کرتے تھے کہ تیرے مصحف نے ہم کو سارے دن سے مستغنی کردیا ہے۔
(۳۶۸۰۰) حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ سَعِیدٍ الْجُرَیْرِیِّ ، قَالَ : کَانَ أَبُو الْعَلاَئِ یَقْرَأُ فِی الْمُصْحَفِ ، فَکَانَ مُطَرِّفٌ یَقُولُ لَہُ أَحْیَانًا : أَغْنِ عَنَّا مُصْحَفُک سَائِرَ الْیَوْمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠١) حضرت ہارون بن عنترہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے ابن عباس سے پوچھا کہ کون سا عمل سب سے بہتر ہے۔ انھوں نے جواب دیا کہ اللہ کا ذکر کرنا فرمایا کہ جس شخص کو اس کا عمل پیچھے ڈال دے اس کو اس کا حسب ونسب آگے نہیں بڑھا سکتا۔
(۳۶۸۰۱) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَنْتَرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ: أَیُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ ، قَالَ: ذِکْرُ اللہِ أَکْبَرُ ، قَالَ : وَمَنْ أَبْطَأَ بِہِ عَمَلُہُ لَمْ یُسْرِعْ بِہِ حَسَبُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٢) حضرت عبداللہ بن ابی الحسین (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں تم کو دنیا اور آخرت میں سب سے اچھے اخلاق والا نہ بتاؤں ؟ یہ وہ شخص ہے جو اس کو معاف کردے جس نے اس پر ظلم کیا ہو اور اس شخص کو عطا کرے جس نے اس کو محروم رکھا ہو اور اس سے رشتہ جوڑے جس نے قطع رحمی کی ہو اور جس شخص کو یہ اچھی بات اچھی لگتی ہے کہ اس کی عمر دراز اور عمل زیادہ ہو تو وہ اپنے اللہ سے ڈرے اور صلہ رحمی اختیار کرے۔
(۳۶۸۰۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْن أَبِی الْحُسَیْنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَلاَ أَدُلُّکُمْ عَلَی خَیْرِ أَخْلاَقِ أَہْلِ الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ مَنْ عَفَا عَمَّنْ ظَلَمَہُ وَأَعْطَی مَنْ حَرَمَہُ وَوَصَلَ مَنْ قَطَعَہُ ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ یُنْسَأَ لَہُ فِی عُمُرِہِ وَیُزَادَ لَہُ فِی مَالِہِ فَلْیَتَّقِ اللَّہَ رَبَّہُ وَلْیَصِلْ رَحِمَہُ۔ (طبرانی ۳۴۳۔ عبدالرزاق ۲۰۲۳۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٣) حضرت ابوجوزا (رض) قرآنِ پاک کی آیت { یَوْمَ ہُمْ عَلَی النَّارِ یُفْتَنُونَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ یُعَذَّبُونَ یعنی ان کو عذاب دیا جائے گا۔
(۳۶۸۰۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِکٍ ، عَنْ أَبِی الْجَوْزَائِ {یَوْمَ ہُمْ عَلَی النَّارِ یُفْتَنُونَ} قَالَ : یُعَذَّبُونَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٤) حضرت ابوالجوزاء (رض) اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیَخَافُونَ سُوئَ الْحِسَابِ } کی تفسیر میں کہتے ہیں کہ اس سے مراد اعمال میں مناقشہ ہے۔
(۳۶۸۰۴) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ سُلَیْمَانَ ، عن عمرو بن مالک ، عَنْ أَبِی الْجَوْزَائِ {وَیَخَافُونَ سُوئَ الْحِسَابِ} قَالَ : الْمُنَاقَشَۃُ فِی الأَعْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٥) حضرت ابوالجوزاء (رض) فرماتے ہیں کہ پتھروں کو منتقل کرنا منافق پر قرآن پاک کی تلاوت سے زیادہ آسان ہے اور سعید (رض) فرماتے ہیں کہ منافق پر زیادہ ہلکا ہے۔
(۳۶۸۰۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِکٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا الْجَوْزَائِ یَقُولُ : نَقْلُ الْحِجَارَۃِ أَہْوَنُ عَلَی الْمُنَافِقِ مِنْ قِرَائَۃِ الْقُرْآنِ ، وَقد قَالَ سَعِیدٌ : أَخَفُّ عَلَی الْمُنَافِقِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٦) حضرت ابوالجوزاء (رض) فرماتے ہیں قرآن پاک کی اس آیت کی تفسیر میں { وَمَا خَلَقْت الْجِنَّ وَالإِنْسَ إِلاَّ لِیَعْبُدُونِ مَا أُرِیدُ مِنْہُمْ مِنْ رِزْقٍ ، وَمَا أُرِیدُ أَنْ یُطْعِمُونَ } کہ میں ہی ان کو رزق دیتا ہوں اور کھلاتا ہوں اور میں نے ان کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔
(۳۶۸۰۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا الْجَوْزَائِ یَقُولُ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ : {وَمَا خَلَقْت الْجِنَّ وَالإِنْسَ إِلاَّ لِیَعْبُدُونِ مَا أُرِیدُ مِنْہُمْ مِنْ رِزْقٍ ، وَمَا أُرِیدُ أَنْ یُطْعِمُونَ} قَالَ : أَنَا أَرْزُقُہُمْ وَأَنَا أُطْعِمُہُمْ ، مَا خَلَقْتہمْ إِلاَّ لِیَعْبُدُونِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٧) حضرت ابوالجوزاء (رض) قرآنِ پاک کی آیت { لَیْسَ لَہُمْ طَعَامٌ إِلاَّ مِنْ ضَرِیعٍ } کی تلاوت پر فرمانے لگے کہ وہ شخص کس طرح موٹا ہوسکتا ہے کہ جو کانٹوں کو کھائے۔
(۳۶۸۰۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِکٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا الْجَوْزَائِ یَقُول : لَیْسَ لَہُمْ طَعَامٌ إِلاَّ مِنْ ضَرِیعٍ السَّلام کَیْفَ یَسْمَنُ مَنْ یَأْکُلُ الشَّوْکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٨) حضرت محمد بن مسلم (رض) فرماتے ہیں کہ ابراہیم بن میسرہ (رض) نے بتایا کہ ابوایوب (رض) نے ایک شہر پر حملہ کیا۔ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ کیا قسطنطنیہ پر حملہ کیا تھا ؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ ہاں پھر فرماتے ہیں کہ ان کا ایک قصہ گو کے پاس سے گزر ہوا جو یہ کہہ رہا تھا کہ جب کوئی آدمی دن کے ابتدائی حصہ میں کوئی عمل کرتا ہے تو آخر دن میں اس کا عمل اس تمام جاننے والوں کو جو آخرت میں اس کے جاننے والے ہیں پیش کردیا جاتا ہے اور جب کوئی آدمی آخر دن میں کوئی عمل کرتا ہے تو اس کا عمل آخرت میں اس کے جاننے والے تمام لوگوں کے سامنے ابتدائے دن میں پیش کردیا جاتا ہے تو ابوایوب نے فرمایا کہ اس کو دیکھ کہ تو کیا کہہ رہا ہے ؟ تو اس نے جواب دیا کہ میں یہ بات آپ دونوں کو ہی تو کہہ رہا ہوں۔ ابوایوب انصاری (رض) نے دعا کی کہ اے اللہ میں تجھ سے عبادہ بن صامت اور سعد بن عبادہ کے سامنے اپنے ان کے بعد کیے ہوئے اعمال کی وجہ سے رسوا ہونے سے پناہ مانگتا ہوں۔ وہ فرماتے ہیں کہ اس قصہ گو نے کہا کہ اللہ کی قسم اللہ تعالیٰ اپنی دوستی جب کسی کے لیے لکھتا ہے تو اس کے عیوب پر پردہ ڈال دیتا ہے اور پھر اس نے ان کے اچھے اعمال کی تعریف کی۔
(۳۶۸۰۸) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، قَالَ : غَزَا أَبُو أَیُّوبَ الْمَدِینَۃَ ، قَالَ : قُلْتُ : الْقُسْطَنْطِینِیَّۃ ، قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَمَرَّ بِقَاصٍّ یَقُصُّ وَہُوَ یَقُولُ : إذَا عَمِلَ الْعَبْدُ الْعَمَلَ فِی صَدْرِ النَّہَارِ عُرِضَ عَلَی أَہْلِ مَعَارِفِہِ مِنْ أَہْلِ الآخِرَۃِ مِنْ آخِرِ النَّہَارِ ، وَإِذَا عَمِلَ الْعَمَلَ فِی آخِرِ النَّہَارِ عُرِضَ عَلَی أَہْلِ مَعَارِفِہِ مِنْ أَہْلِ الآخِرَۃِ فِی صَدْرِ النَّہَارِ ، قَالَ : فَقَالَ أَبُو أَیُّوبَ : انْظُرْ مَا تَقُولُ ؟ قَالَ : فَقَالَ : وَاللہِ ، إِنَّہُ لَکُمَا أَقُولُ ، قَالَ : فَقَالَ أَبُو أَیُّوبَ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ أَنْ تَفْضَحَنِی عِنْدَ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ ، وَسَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ بِمَا عَمِلْت بَعْدَہُمَا قَالَ : فَقَالَ الْقَاصُّ : وَاللہِ لاَ یَکْتُبُ اللَّہُ وِلاَیَتَہُ لِعَبْدٍ إِلاَّ سَتَرَ عَوْرَاتِہِ وَأَثْنَی عَلَیْہِ بِأَحْسَنِ عَمَلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨٠٩) حضرت مسلم بن یسار فرماتے ہیں کہ دو وادیاں ہیں جو چوڑی ہیں اور ان کی گہرائی بھی معلوم نہیں ہے۔ لوگ اس میں چل رہے ہیں۔ پس تو ایسا عمل کر کہ تو جانتا ہے کہ تیری نجات صرف نیک عمل میں ہے اور ایسا مردانہ توکل کر کہ تو جانتا ہے کہ تجھ کو معلوم ہے کہ تجھے صرف وہی تکلیف پہنچ سکتی ہے کہ جس کا تجھ سے اللہ نے وعدہ کیا ہے۔
(۳۶۸۰۹) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہَمَّامٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : وَادِیَانِ عَرِیضَانِ لاَ یُدْرَکُ غَوْرُہُمَا سَلَکَ النَّاسُ فِیہِمَا فَاعْمَلْ عَمَلاً تَعْلَمُ ، أَنَّہُ لاَ یُنْجِیک إِلاَّ عَمَلٌ صَالِحٌ ، وَتَوَکَّلْ تَوَکُّلَ رَجُلٍ تَعْلَمُ ، أَنَّہُ لاَ یُصِیبُک إِلاَّ مَا کَتَبَ اللَّہُ لَک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮০৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨١٠) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ ہر بستی میں ایسے لوگ ہوتے ہیں کہ جن کی وجہ سے اس بستی والوں سے عذاب ہٹا لیا جاتا ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ ابو وائل انہی میں سے ہیں۔
(۳۶۸۱۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا مَعْشَرٍ الَّذِی یَرْوِی ، عَنْ إبْرَاہِیمَ یُحَدِّثُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : مَا مِنْ قَرْیَۃٍ إِلاَّ وَفِیہَا مَنْ یُدْفَعُ ، عَنْ أَہْلِہَا بِہِ ، وَإِنِّی لأَرْجُو أَنْ یَکُونَ أَبُو وَائِلٍ مِنْہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৮১০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٨١١) حضرت یحییٰ بن جزار (رض) فرماتے ہیں قرآن پاک کی آیت {إِذَا القوا مِنْہَا مَکَانًا ضَیِّقًا } کی تفسیر میں کہ جیسے نیزے کا نچلا حصہ اوپر والے حصہ کے لیے تنگ ہوتا ہے۔
(۳۶۸۱۱) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ الأَسَدِیُّ ، عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی شَرَّاعَۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجزَّار {إِذَا القوا مِنْہَا مَکَانًا ضَیِّقًا} قَالَ : کَضِیقِ الزُّجِّ فِی الرُّمْحِ۔
তাহকীক: