মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯০০ টি
হাদীস নং: ৩৩১৭৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو بنو اسد کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٧٦) حضرت ابو وائل (رض) فرماتے ہیں کہ قبیلہ بنو اسد کا وفد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے پوچھا : تم کون لوگ ہو ؟ انھوں نے عرض کیا : ہمارا تعلق قبیلہ بنو زِنَیَۃ سے ہے۔ اس پر آپ (رض) نے فرمایا : تم تو بنو رشدہ ہو۔ ( زنیہ سے زنا کی طرف ذہن منتقل ہونے کی وجہ سے بنو رشدہ لقب عطا فرمایا) ۔
(۳۳۱۷۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَہْدَلَۃَ ، عَنْ أبِی وَائِلٍ أَنَّ وَفْدَ بَنِی أَسَدٍ أَتَوْا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَنْ أَنْتُمْ فَقَالُوا: نَحْنُ بَنُو زِنْیَۃَ، فَقَالَ: أَنْتُمْ بَنُو رِشْدَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو بنو اسد کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٧٧) حضرت ولید (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت سماک بن حرب (رض) نے ارشاد فرمایا : میں نے بنی اسد کے دو ہزار آدمیوں کو پایا جو قادسیہ کی جنگ میں شریک ہوئے تھے اور ان کے جھنڈے سماک صاحب مسجد کے ہاتھ میں تھے۔
(۳۳۱۷۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : حدَّثَنَا الْوَلِیدُ ، عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ ، قَالَ أَدْرَکْت أَلْفَیْنِ مِنْ بَنِی أَسَدٍ قَدْ شَہِدُوا الْقَادِسِیَّۃَ فِی أَلْفَیْنِ ، وَکَانَتْ رَایَاتُہَا فِی یَدِ سِمَاکٍ صَاحِبِ الْمَسْجِدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو بنو اسد کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٧٨) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) اپنی تلوار لائے اور حضرت فاطمہ (رض) سے فرمایا : اس تعریف شدہ کو پکڑو۔ اس پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آج کے دن تم نے شاندار قتال نہیں کیا تحقیق شاندار لڑائی تو سھل بن حنیف، عاصم بن ثابت، حارث بن الصمبہ اور ابو دجانہ (رض) نے لڑی۔
اور حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ احد کے دن ارشاد فرمایا : کون شخص اس تلوار کو اس کے حق کے ساتھ پکڑے گا ؟ حضرت ابو دجانہ (رض) نے عرض کیا : میں پکڑوں گا۔ اور تلوار پکڑی پھر اس کے ساتھ لڑے یہاں تک کہ تلوار کو واپس لائے اس حال میں کہ وہ ٹیڑھی ہوچکی تھی۔ اور فرمایا : اے اللہ کے رسول 5! کیا میں نے اس کا حق ادا کردیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں !۔
اور حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ احد کے دن ارشاد فرمایا : کون شخص اس تلوار کو اس کے حق کے ساتھ پکڑے گا ؟ حضرت ابو دجانہ (رض) نے عرض کیا : میں پکڑوں گا۔ اور تلوار پکڑی پھر اس کے ساتھ لڑے یہاں تک کہ تلوار کو واپس لائے اس حال میں کہ وہ ٹیڑھی ہوچکی تھی۔ اور فرمایا : اے اللہ کے رسول 5! کیا میں نے اس کا حق ادا کردیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں !۔
(۳۳۱۷۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : جَائَ عَلِیٌّ بِسَیْفِہِ ، فَقَالَ : خُذِیہِ حَمِیدًا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنْ کُنْتَ أَحْسَنْت الْقِتَالَ الْیَوْمَ فَقَدْ أَحْسَنَہُ سَہْلُ بْنُ حُنَیْفٍ وَعَاصِمُ بْنُ ثَابِتٍ وَالْحَارِثُ بْنُ صِمَّۃَ ، وَأَبُو دُجَانَۃَ ، وعن عکرمۃ قَالَ قال رسول اللہ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یوم أحد : مَنْ یَأْخُذُ ہَذَا السَّیْفَ بِحَقِّہِ ، فَقَالَ أَبُو دُجَانَۃَ أَنَا وَأَخَذَ السَّیْفَ فَضَرَبَ بِہِ حَتَّی جَائَ بِہِ قَدْ حَنَاہُ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَعْطَیْتُہُ حَقَّہُ ، قَالَ نَعَمْ۔ (طبرانی ۶۵۰۷۔ حاکم ۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبیلہ بَجیلہ کا بیان
(٣٣١٧٩) حضرت قیس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) سے ارشاد فرمایا : تم نے بجلیوں کی سواریوں کا کیا کیا ؟ تم قسریوں سے پہلے احمسیوں سے شروع کرو۔
(۳۳۱۷۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِبِلاَلٍ : مَا صَنَعْت فِی رَکْبِ الْبَجَلِیِّینَ ابْدَأْ بِالأَحْمَسِیِّینَ قَبْلَ الْقَسْرِیِّینَ۔ (احمد ۱۶۶۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبیلہ بَجیلہ کا بیان
(٣٣١٨٠) حضرت مخارق (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت طارق (رض) نے ارشاد فرمایا : کہ قسر کے وفد نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آئے۔
(٧٢) ما جاء فِی العجمِ
(٧٢) ما جاء فِی العجمِ
(۳۳۱۸۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُخَارِقٍ ، عَنْ طَارِقٍ ، قَالَ : جَائَتْ وُفُودُ قَسْرٍ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (احمد ۳۱۵۔ ۸۲۱۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو عجمیوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٨١) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عامر (رض) نے ارشاد فرمایا : غزوہ بدر میں چھ عجمیوں نے بھی شرکت کی۔ ان میں سے حضرت بلال (رض) اور حضرت تمیم بھی تھے۔
(۳۳۱۸۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ إسْرَائِیلَ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: شَہِدَ بَدْرًا سِتَّۃٌ مِنَ الأَعَاجِمِ مِنْہُمْ بِلاَلٌ وَتَمِیمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو عجمیوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٨٢) حضرت ابو نجیح (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت قیس بن سعد (رض) سے مروی ہے آپ (رض) نے ارشاد فرمایا : اگر دین ثریا ستارے پر بھی معلق ہوتا تو اہل فارس میں سے کچھ لوگ ضرور وہاں سے اس کو حاصل کرتے۔
(۳۳۱۸۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عن أبیہ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدٍ رِوَایَۃٌ ، قَالَ : لَوْ کَانَ الدِّینُ مُعَلَّقًا بِالثُّرَیَّا لَتَنَاوَلَہُ نَاسٌ مِنْ أَبْنَائِ فَارِسَ۔ (ابویعلی ۱۴۳۴۔ طبرانی ۹۰۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو عجمیوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٨٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر دین ثریا ستارے پر بھی معلق ہوتا تو اہل فارس کے کچھ لوگ ضرور وہاں سے اس کو حاصل کرتے۔
(۳۳۱۸۳) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ شَہْرٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْ کَانَ الدِّینُ مُعَلَّقًا بِالثُّرَیَّا لَتَنَاوَلَہُ نَاسٌ مِنْ أَبْنَائِ فَارِسَ۔ (بخاری ۴۸۹۷۔ مسلم ۲۳۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو عجمیوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٨٤) حضرت قیس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے بدر میں شریک عربی اور اس کے غلام کے لیے پانچ پانچ ہزار کا حصہ مقرر فرمایا اور فرمایا : میں ضرور بالضرور اہل عرب کو ان کے سوا پر فضیلت دوں گا۔
(۳۳۱۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ قَیْسٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَرَضَ لأَہْلِ بَدْرٍ لعربیہم وَمَوْلاَہُمْ فِی خَمْسَۃِ آلاَفٍ خَمْسَۃَ آلاَفٍ ، وَقَالَ : لأُفَضِّلَنَّہُمْ عَلَی مَنْ سِوَاہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت بلال ، حضرت صہیب اور حضرت خباب (رض) کے بارے میں منقو ل ہیں
(٣٣١٨٥) حضرت ابو الکنود (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت خباب بن الارت (رض) نے اس آیت کے شان نزول کے بارے میں فرمایا : آیت { وَلاَ تَطْرُدِ الَّذِینَ یَدْعُونَ رَبَّہُمْ بِالْغَدَاۃِ وَالْعَشِیِّ یُرِیدُونَ وَجْہَہُ } کہ اقرع بن حابس تمیمی اور عیینہ بن حصن فزاری آئے اور ان لوگوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حضرت بلال (رض) ، حضرت عمار (رض) ، حضرت صہیب (رض) اور حضرت خباب بن الأرت (رض) جو مسلمانوں میں سب سے کمزور لوگ تھے ان کے پاس بیٹھا ہوا پایا۔ ان لوگوں نے ہمیں حقیر نظروں سے دیکھا۔ پھر یہ لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خلوت میں لے گئے اور کہنے لگے : کہ ہم یہ بات پسند کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے لیے ایک الگ مجلس مقرر کریں تاکہ اہل عرب اس وجہ سے ہماری فضیلت کو جان لیں ۔ بیشک اہل عرب کے وفود آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آتے ہیں اور ہم شرم کھاتے ہیں کہ وہ ہمیں ان غلاموں کے ساتھ بیٹھا ہوا دیکھیں۔ لہٰذا جب ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا کریں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان لوگوں کو ہمارے پاس سے اٹھا دیا کریں ، اور جب ہم فارغ ہوجائیں تو پھر اگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چاہیں تو ان کے ساتھ بیٹھ جایا کریں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! ٹھیک ہے یہ لوگ کہنے لگے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں ایک تحریر لکھ دیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دستہ منگوایا تاکہ یہ بات لکھ دی جائے۔ اور حضرت علی (رض) کو بلایا تاکہ وہ یہ لکھیں۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ لکھنے کا ارادہ کیا تو ہم لوگ ایک کونے میں بیٹھے ہوئے تھے کہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) یہ آیات لے کر نازل ہوئے : { وَلاَ تَطْرُدِ الَّذِینَ یَدْعُونَ رَبَّہُمْ بِالْغَدَاۃِ وَالْعَشِیِّ یُرِیدُونَ وَجْہَہُ } سے لے کر { فَتَطْرُدَہُمْ فَتَکُونَ مِنَ الظَّالِمِینَ } تک۔
(۳۳۱۸۵) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ نَصْرٍ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الأَزْدِیِّ ، عَنْ أَبِی الْکَنُودِ ، عَنْ خَبَّابِ بْنِ الأَرَتِّ : (وَلاَ تَطْرُدَ الَّذِینَ یَدْعُونَ رَبَّہُمْ بِالْغَدَاۃِ وَالْعَشِیِّ یُرِیدُونَ وَجْہَہُ) قَالَ : جَائَ الأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ التَّمِیمِیُّ وَعُیَیْنَۃُ بْنُ حِصْنٍ الْفَزَارِیّ فَوَجَدُوا النبی صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَاعِدًا مَعَ بِلاَلٍ وَعَمَّارٍ وَصُہَیْبٍ وَخَبَّابِ بْنِ الأَرَتِّ فِی نَاسٍ مِنَ الضُّعَفَائِ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ ، فَلَمَّا رَأَوْہُمْ حَقَّرُوہُمْ فَأَتَوْہُ فَخَلَوْا بِہِ فَقَالُوا : إنا نُحِبُّ أَنْ تَجْعَلَ لَنَا مِنْک مَجْلِسًا تَعْرِفُ لَنَا بِہِ الْعَرَبُ فَضْلَنَا ، فَإِنَّ وُفُودَ الْعَرَبِ تَأْتِیک فَنَسْتَحِی أَنْ تَرَانَا مَعَ ہَذِہِ الأَعْبُد ، فَإِذَا نَحْنُ جِئْنَاک فَأَقِمْہُمْ عَنَّا ، وَإِذَا نَحْنُ فَرَغْنَا فَاقْعُدْ مَعَہُمْ إِنْ شِئْتَ ، قَالَ : نَعَمْ ، قَالُوا : فَاکْتُبْ لَنَا کِتَابًا ، فَدَعَا بِالصَّحِیفَۃِ لِتُکْتَبَ وَدَعَا عَلِیًّا لِیَکْتُبَ ، فَلَمَّا أَرَادَ ذَلِکَ وَنَحْنُ قُعُودٌ فِی نَاحِیَۃٍ إذْ نَزَلَ عَلَیْہِ جِبْرِیلُ ، فَقَالَ : {وَلاَ تَطْرُدَ الَّذِینَ یَدْعُونَ رَبَّہُمْ بِالْغَدَاۃِ وَالْعَشِیِّ یُرِیدُونَ وَجْہَہُ} إلَی قَوْلِہِ {فَتَطْرُدَہُمْ فَتَکُونَ مِنَ الظَّالِمِینَ}۔ (ابن ماجہ ۴۱۲۷۔ طبرانی ۳۶۹۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوفہ کی مسجد اور اس کی فضیلت کا بیان
(٣٣١٨٦) حضرت حبہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت علی (رض) بن ابی طالب کی خدمت میں آیا اور عرض کیا : بیشک میں نے ایک اونٹ خریدا ہے اور میں نے سامان سفر تیار کرلیا ہے اور میرا بیت المقدس جانے کا ارادہ ہے۔ اس پر آپ (رض) نے فرمایا : اپنے اونٹ کو بیچ دو اور اس مسجد میں نماز پڑھا کرو۔ امام ابوبکر (رض) فرماتے ہیں : یعنی کوفہ کی مسجد میں ۔۔۔اس لیے کہ مسجد حرام کے بعد کوئی بھی مسجد مجھے اس سے زیادہ محبوب نہیں ہے۔
(۳۳۱۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی الْمِقْدَامِ ، عَنْ حَبَّۃَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ ، فَقَالَ : إنِّی اشْتَرَیْت بَعِیرًا وَتَجَہَّزْت وَأُرِیدُ الْمَقْدِسَ ، فَقَالَ : بِعْ بَعِیرَک وَصَلِّ فِی ہَذَا الْمَسْجِدِ ، قَالَ أَبُو بَکْرٍ : یَعْنِی مَسْجِدَ الْکُوفَۃِ فَمَا مِنْ مَسْجِدٍ بَعْدَ مَسْجِدِ الْحَرَامِ أَحَبُّ إلَیَّ مِنْہُ ، لَقَدْ نَقَصَ مِمَّا أُسِّسَ خَمْسُ مِئَۃِ ذِرَاعٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوفہ کی مسجد اور اس کی فضیلت کا بیان
(٣٣١٨٧) حضرت اسود (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت کعب (رض) مجھے بیت المقدس میں ملے اور پوچھا : تم کہاں سے آئے ہو ؟ میں نے کہا : کوفہ کی جامع مسجد سے۔ آپ (رض) نے فرمایا : میں بھی وہاں سے آیا ہوں۔ جہاں سے تم آئے ہو۔ اور وہ جگہ مجھے اس بات سے زیادہ پسندید ہ ہے کہ میں دو ہزار دینار صدقہ کروں اور ان میں سے ہر ایک دینار کو ہر مسکین کے ہاتھ میں دوں۔ پھر قسم اٹھا کر ارشاد فرمایا : بیشک وہ مسجد زمین کے بالکل درمیان میں ہے جیسا کہ تھال کا پیندا ہوتا ہے۔
(۳۳۱۸۷) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ : لَقِیَنِی کَعْبٌ بِبَیْتِ الْمَقْدِسِ ، فَقَالَ : مِنْ أَیْنَ جِئْتَ ؟ قُلْتُ : مِنْ مَسْجِدِ الْکُوفَۃِ ، فَقَالَ : لأَنْ أَکُونَ جِئْتُ مِنْ حَیْثُ جِئْتَ أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِأَلْفَیْ دِینَارٍ ، أَضَعُ کُلَّ دِینَارٍ مِنْہَا فِی یَدِ کُلِّ مِسْکِینٍ ، ثُمَّ حَلَفَ : إِنَّہُ لَوَسَطُ الأَرْضِ کَقَعْرِ الطَّسْتِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد نبوی کا بیان
(٣٣١٨٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص میری اس مسجد میں آیا ۔۔۔امام ابوبکر (رض) فرماتے ہیں یعنی مدینہ منورہ کی مسجد میں ۔۔۔ اور وہ نہیں آیا مگر کوئی خیر کی بات سکھانے کے لیے یا سیکھنے کے لیے ۔ تو وہ شخص اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والے کے درجہ میں ہے۔ اور جو شخص اس کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے آیا تو وہ اس شخص کے درجہ میں ہوگا جو کسی دوسرے کا سامان دیکھتا ہے۔
(۳۳۱۸۸) حَدَّثَنَا حَاتِمٌ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ صَخْرٍ ، عَنِ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنْ جَائَ مَسْجِدِی ہَذَا ، قَالَ أَبُو بَکْرٍ : یَعْنِی مَسْجِدَ الْمَدِینَۃِ ، لَمْ یَأْتِہِ إلاَّ لِخَیْرٍ یُعَلِّمُہُ ، أَوْ یَتَعَلَّمُہُ فَہُوَ بِمَنْزِلَۃِ الْمُجَاہِدِ فِی سَبِیلِ اللہِ ، وَمَنْ جَائَ لِغَیْرِ ذَلِکَ فَہُوَ بِمَنْزِلَۃِ الرَّجُلِ یَنْظُرُ إلَی مَتَاعِ غَیْرِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد نبوی کا بیان
(٣٣١٨٩) حضرت میمونہ (رض) ام المؤمنین فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا : میری اس مسجد میں ۔۔۔یعنی مسجد نبوی میں ۔۔۔ایک نماز کا پڑھنا اس کے علاوہ کسی اور مسجد میں ہزار نمازوں سے افضل ہے۔ سوائے مکہ کی مسجد کے۔
امام ابوبکر (رض) فرماتے ہیں : کہ اہل مصر والوں نے بھی اس حدیث کو روایت کیا ہے مگر ان لوگوں کی سند میں ابن عباس (رض) کا ذکر نہیں کیا۔
امام ابوبکر (رض) فرماتے ہیں : کہ اہل مصر والوں نے بھی اس حدیث کو روایت کیا ہے مگر ان لوگوں کی سند میں ابن عباس (رض) کا ذکر نہیں کیا۔
(۳۳۱۸۹) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عن بْنِ مَعْبَدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ مَیْمُونَۃَ قَالَتْ : سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : صَلاَۃٌ فِیہِ ، یَعْنِی مَسْجِدَ الْمَدِینَۃِ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلاَۃٍ فِیمَا سِوَاہُ إلاَّ مَسْجِدَ مَکَّۃَ۔
قَالَ أَبُو بَکْرٍ : وَرُوَاۃُ أَہْلِ مِصْرَ لاَ یُدْخِلُونَ فِیہِ ابْنَ عَبَّاسٍ۔
قَالَ أَبُو بَکْرٍ : وَرُوَاۃُ أَہْلِ مِصْرَ لاَ یُدْخِلُونَ فِیہِ ابْنَ عَبَّاسٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৮৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد نبوی کا بیان
(٣٣١٩٠) حضرت اُبیّ بن کعب (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : وہ مسجد جس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی ہے وہ میری مسجد ہے۔
(۳۳۱۹۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَامِرٍ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِی أَنَسٍ ، عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : الْمَسْجِدُ الَّذِی أُسِّسَ عَلَی التَّقْوَی ہُوَ مَسْجِدِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৯০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد قباء کا بیان
(٣٣١٩١) حضرت اسید بن ظہیر انصاری (رض) جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے ہیں فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مسجد قباء میں نماز پڑھنا عمرہ کے ثواب کے برابر ہے۔
(۳۳۱۹۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الأَبْرَدِ مَوْلَی بَنِی خَطْمَۃَ أَنَّہُ سَمِعَ أُسَیْدَ بْنَ ظَہِیرٍ الأَنْصَارِیَّ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُحَدِّثُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : صَلاَۃٌ فِی مَسْجِدِ قُبَائَ کَعُمْرَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৯১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد قباء کا بیان
(٣٣١٩٢) حضرت سھل بن حنیف (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے ۔ پھر مسجد قباء میں آئے اور اس میں چار رکعات نماز ادا کرے تو اس کا ثواب عمرہ کے برابر ہوگا۔
(۳۳۱۹۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی یُوسُفُ بْنُ طَہْمَانَ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ ، عَنْ أَبِیہِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ ، فَقَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ وُضُوئَہُ ، ثُمَّ جَائَ مَسْجِدَ قُبَائَ فَرَکَعَ فِیہِ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ کَانَ ذَلِکَ کَعَدْلِ عُمْرَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৯২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد قباء کا بیان
(٣٣١٩٣) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد قباء پیدل بھی آتے تھے اور سوار ہو کر بھی۔
(۳۳۱۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْتِی قُبَائَ رَاکِبًا وَمَاشِیًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৯৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد حرام کا بیان
(٣٣١٩٤) حضرت جبیر بن مطعم (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک میری اس مسجد میں ایک نماز پڑھنا اس کے علاوہ دیگر مسجد میں ہزار نمازیں پڑھنے سے افضل ہے سوائے مسجد حرام کے۔
(۳۳۱۹۴) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حُصَیْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ بْنِ رُکَانَۃَ الْمُطَّلِبِیَّ ، عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ صَلاَۃً فِی مَسْجِدِی ہَذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلاَۃٍ فِیمَا سِوَاہُ إلاَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৯৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد حرام کا بیان
(٣٣١٩٥) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میری اس مسجد میں ایک نماز کا پڑھنا اس کے علاوہ دوسری مساجد میں ہزار نمازیں پڑھنے سے افضل ہے سوائے مسجد حرام کے۔
والحمد للہ رب العالمین۔
والحمد للہ رب العالمین۔
(۳۳۱۹۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ مُدْرِکٍ ، عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : صَلاَۃٌ فِی مَسْجِدِی ہَذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلاَۃٍ فِیمَا سِوَاہُ مِنَ الْمَسَاجِدِ إلاَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ۔
তাহকীক: