মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯০০ টি
হাদীস নং: ৩৩১৫৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ بنو عامر کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥٦) حضرت ابو جحیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابطح مقام پر ہمارے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سرخ چوغہ میں تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تم کون لوگ ہو ؟ ہم نے عرض کیا : قبیلہ بنو عامر کے لوگ ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خوش آمدید ۔ تم لوگ مجھ میں سے ہو۔
(۳۳۱۵۶) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَتَیْنَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالأَبْطَحِ فِی قُبَّۃٍ لَہُ حَمْرَائَ ، فَقَالَ : مَنْ أَنْتُمْ قُلْنَا : بَنُو عَامِرٍ ، قَالَ : مَرْحَبًا أَنْتُمْ مِنِّی۔
(طبرانی ۲۶۴۔ بزار ۲۸۳۱)
(طبرانی ۲۶۴۔ بزار ۲۸۳۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ بنو عامر کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥٧) حضرت نزال (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یقیناً ہم لوگ اور تم لوگ زمانہ جاہلیت میں بنو عبد مناف کہلاتے تھے۔ پس آج کے دن ہم بھی بنو عبداللہ ہیں اور تم بھی بنو عبداللہ ہو۔
(۳۳۱۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنِ النَّزَّالِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّا کُنَّا وَأَنْتُمْ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ بَنِی عَبْدِ مَنَافٍ فَنَحْنُ الْیَوْمَ بَنُو عَبْدِ اللہِ وأنتم بنو عبد اللہ۔
(بخاری ۱۲)
(بخاری ۱۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ بنو عامر کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥٨) حضرت قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے اللہ ! تو میری کفایت فرما : عامر بن طفیل سے اور تو ہدایت عطا فرما قبیلہ بنو عامر بن صعصعہ کو۔
(۳۳۱۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أبی ہِلاَلٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اللَّہُمَّ اکْفِنِی عَامِرًا وَاہْدِ بَنِی عَامِرٍ۔ (عبدالرزاق ۱۹۸۸۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ بنو عامر کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥٩) حضرت خشرم جعفری (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عامر بن مالک (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف ایک قاصد دوا مانگنے کے لیے یا کسی بیماری سے شفاء کے لیے بھیجا۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی طرف شہد یا شہد کا مشکیزہ بھیج دیا۔
(۳۳۱۵۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ خَشْرَمٍ الْجَعْفَرِیِّ أَنَّ مُلاَعِبَ الأَسِنَّۃِ عَامِرَ بْنَ مَالِکٍ بَعَثَ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسْأَلُہُ الدَّوَائَ أو الشِّفَائَ مِنْ دَائٍ نَزَلَ بِہِ فَبَعَثَ إلَیْہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِعَسَلٍ، أَوْ بعُکَّۃٍ مِنْ عَسَلٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ بنو عبس کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٦٠) حضرت سعید بن جبیر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت خالد بن سنان العبسی کی بیٹی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آئی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو فرمایا : خوش آمدید میرے بھائی کی بیٹی کو خوش آمدید، نبی کی بیٹی کو جس کو اس کی قوم نے ضائع کردیا تھا۔
(۳۳۱۶۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : جَائَتِ ابْنَۃُ خَالِدِ بْنِ سِنَانٍ الْعَبْسِیِّ إلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : مَرْحَبًا بِابْنَۃِ أَخِی مَرْحَبًا بِابْنَۃِ نَبِیٍّ ضَیَّعَہُ قَوْمُہُ۔
(بزار ۲۳۶۱۔ طبرانی ۱۲۲۵۰)
(بزار ۲۳۶۱۔ طبرانی ۱۲۲۵۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ بنو عبس کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٦١) حضرت ابو اسحاق (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے بنو عبس والو ! تمہاری نشانی کیا ہے ؟ انھوں نے عرض کیا : حرام۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بلکہ تمہاری نشانی تو ” حلال “ ہے۔
(۳۳۱۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا بَنِی عَبْسٍ ، مَا شِعَارُکُمْ ، قَالُوا : حَرَامٌ ، قَالَ : بَلْ شِعَارُکُمْ حَلاَلٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ بنو عبس کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٦٢) حضرت مسعود بن حراش (رض) جو حضرت ربعی بن حِراش (رض) کے بھائی ہیں فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے قبیلہ بنو عبس والوں سے پوچھا : تم لوگ جنگوں میں کون سا گھوڑا زیادہ صابر پاتے ہو ؟ انھوں نے عرض کیا : سیاہ و سرخ رنگ کے گھوڑے کو۔
(۳۳۱۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الضَّرِیسِ عُقْبَۃُ بْنُ عَمَّارٍ الْعَبْسِیُّ ، عَنْ مَسْعُودِ بْنِ حِرَاشٍ أَخٍ لِرِبْعِیِّ بْنِ حِرَاشٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سَأَلَ الْعَبْسِیِّینَ : أَیُّ الْخَیْلِ وَجَدْتُمُوہُ أَصْبَرُ فِی حَرْبِکُمْ ، قَالُوا : الْکُمَیْتُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ ثقیف والوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٦٣) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طائف والوں کا محاصرہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ (رض) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آئے اور کہنے لگے : اے اللہ کے رسول 5! ثقیف کے تیروں نے ہمیں جلادیا۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ سے ان کے خلاف بد دعا کریں۔ اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا فرمائی۔ اے اللہ ! قبیلہ ثقیف کو ہدایت عطا فرما۔
(۳۳۱۶۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَاصَرَ أَہْلَ الطَّائِفِ فَجَائَہُ أَصْحَابُہُ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَحْرَقَتْنَا نِبَالُ ثَقِیفٍ ، فَادْعُ اللَّہَ عَلَیْہِمْ ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ اہْدِ ثَقِیفًا۔ (احمد ۳۴۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ ثقیف والوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٦٤) حضرت طاؤس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تحقیق میں نے پختہ ارادہ کرلیا کہ میں کسی سے ہدیہ قبول نہیں کروں گا سوائے قریشی سے یا انصاری سے یا ثقفی سے۔
(۳۳۱۶۴) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ نَافِعٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَقَدْ ہَمَمْت أَنْ لاَ أَقْبَلَ إلاَّ مِنْ قُرَشِیٍّ ، أَوْ أَنْصَارِیٍّ ، أَوْ ثَقَفِیٍّ۔
(عبدالرزاق ۱۶۵۲۱۔ ابن حبان ۶۳۸۴)
(عبدالرزاق ۱۶۵۲۱۔ ابن حبان ۶۳۸۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ ثقیف والوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٦٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تحقیق میں نے پختہ ارادہ کرلیا ہے کہ میں کسی سے بھی ہدیہ قبول نہیں کروں گا مگر قریشی سے یا انصاری سے یا ثقفی سے یا دوسی سے۔
(۳۳۱۶۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَقَدْ ہَمَمْت أَنْ لاَ أَقْبَلَ ہَدِیَّۃً إلاَّ مِنْ قُرَشِیٍّ ، أَوْ أَنْصَارِیٍّ ، أَوْ ثَقَفِیٍّ ، أَوْ دَوْسِیٍّ۔ (ترمذی ۳۹۴۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وفد عبد القیس کا بیان
(٣٣١٦٦) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ قبیلہ عبد القیس کا وفد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کون سا وفد ہے ؟ یا یوں کہا : کون لوگ ہیں ؟ ان لوگوں نے عرض کیا : قبیلہ ربیعہ کے لوگ ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وفد کو یا یوں فرمایا : لوگوں کو خوش آمدید جو نہ دنیا میں رسوا ہوں نہ آخرت میں شرمندہ۔
(۳۳۱۶۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَیْسِ أَتَوْا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنِ الْوَفْدُ ، أَوْ مَنِ الْقَوْمُ ، قَالَ : قَالُوا : رَبِیعَۃُ ، قَالَ : مَرْحَبًا بِالْوَفْدِ ، أَوْ بِالْقَوْمِ غَیْرَ خَزَایَا ، وَلاَ النَّدَامَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وفد عبد القیس کا بیان
(٣٣١٦٧) حضرت عباد العصری (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) عرفات کے میدان میں ایک جگہ ٹھہرے اور پوچھا : یہ کن لوگوں کے خیمے ہیں ؟ لوگوں نے کہا : قبیلہ عبد القیس کے۔ تو آپ (رض) نے ان کے لیئے دعا فرمائی اور ان کے لیے استغفار کیا۔
(۳۳۱۶۷) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْوَلِیدِ ، قَالَ : حدَّثَنِی شِہَابُ بْنُ عَبَّادٍ الْعَصَرِیُّ أَنَّ أَبَاہُ حَدَّثَہُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَقَفَ عَلَیْہِمْ بِعَرَفَاتٍ ، فَقَالَ : لِمَنْ ہَذِہِ الأَخْبِیَۃُ ؟ فَقَالُوا : لِعَبْدِ الْقَیْسِ ، فَدَعَا لَہُمْ وَاسْتَغْفَرَ لَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وفد عبد القیس کا بیان
(٣٣١٦٨) حضرت عبد الرحمن بن ابی بکرہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت اشج بنو عصر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے ارشاد فرمایا : یقیناً تم میں دو خصلتیں ایسی ہیں کہ اللہ ان کو پسند کرتے ہیں۔ میں نے پوچھا : وہ دونوں کون سی ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بردباری اور حیائ۔ میں نے پوچھا : یہ مجھ میں پرانی ہیں یا جدید ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں بلکہ پرانی ہیں۔ میں نے کہا : اللہ کا شکر ہے جس نے میری جبلت میں دو خصلتیں پیدا کیں جن کو وہ پسند کرتا ہے۔
(۳۳۱۶۸) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، قَالَ ذَکَرَ عَبْدُ الرَّحْمَن بْنُ أَبِی بَکْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ أَشَجُّ بَنِی عَصَرَ : قَالَ لِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ فِیک لِخُلُقَیْنِ یُحِبُّہُمَا اللَّہُ ، فَقُلْتُ : مَا ہُمَا قَالَ : الْحِلْمُ وَالْحَیَائُ ، قَالَ : قُلْتُ : قَدِیمًا ، کَانَ فِیَّ أَوْ حَدِیثًا ؟ قَالَ : بَلْ قَدِیمًا ، قَالَ : قُلْتُ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی جَبَلَنِی عَلَی خُلُقَیْنِ یُحِبُّہُمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبیلہ بنو تمیم کا بیان
(٣٣١٦٩) حضرت عمران بن حصین (رض) فرماتے ہیں کہ قبیلہ بنو تمیم والے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے بنو تمیم ! خوشی مناؤ۔ تو ان لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول 5! آپ نے ہمیں خوشخبری سنائی۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں کچھ عطا کریں۔
(۳۳۱۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ الْمَازِنِیِّ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ، قَالَ : جَائَتْ بَنُو تَمِیمٍ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : أَبْشِرُوا یَا بَنِی تَمِیمٍ ، فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، بَشَّرْتَنَا فَأَعْطِنَا۔ (بخاری ۳۱۹۰۔ احمد ۴۳۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৬৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبیلہ بنو تمیم کا بیان
(٣٣١٧٠) حضرت ابن فاتک (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت کعب (رض) نے مجھ سے ارشاد فرمایا : بیشک عرب کے زندہ لوگوں میں سے دجال پر سب سے زیادہ سخت تمہاری قوم ہوگی یعنی قبیلہ بنو تمیم۔
(۳۳۱۷۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ وَاصِلٍ ، عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَیْد ، عَنِ ابْنِ فَاتِکٍ ، قَالَ : قَالَ لِی کَعْبٌ : إنَّ أَشَدَّ أَحْیَائِ الْعَرَبِ عَلَی الدَّجَّالِ لَقَوْمُک ، یَعْنِی بَنِی تَمِیمٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبیلہ بنو تمیم کا بیان
(٣٣١٧١) حضرت فضیل بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ لوگوں نے حضرت حذیفہ (رض) کے پاس قبیلہ بنو تمیم کا ذکر فرمایا : تو آپ (رض) نے فرمایا : بیشک بنو تمیم والے لوگوں میں سب سے زیادہ سخت ہوں گے دجال کے مقابلہ میں۔
(۳۳۱۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ ، عَنْ مُسَافِرٍ الْجَصَّاصِ ، عَنْ فَصِیلِ بْنِ عَمْرٍو ، وَقَالَ : ذَکَرُوا بَنِی تَمِیمٍ عِنْدَ حُذَیْفَۃَ ، فَقَالَ : إنَّہُمْ أَشَدُّ النَّاسِ عَلَی الدَّجَّالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبیلہ بنو تمیم کا بیان
(٣٣١٧٢) حضرت ثور (رض) ایک آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ انصار کے ایک شخص نے کسی عورت کو نکاح کا پیغام بھیجا۔ اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے فرمایا : یہ بات تیرے لیے نقصان دہ نہیں ہے کہ وہ عورت دیندار اور خوبصورت ہو اور نہ یہ بات کہ وہ حاجب بن زرارہ تمیمی کے خاندان میں سے ہو۔
(۳۳۱۷۲) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ ، عَنْ مِنْدَلٍ ، عَنْ ثَوْرٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، قَالَ : خَطَبَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ امْرَأَۃً ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا یَضُرُّک إذَا کَانَتْ ذَاتَ دِینٍ وَجَمَالٍ أَنْ لاَ تَکُونَ مِنْ آلِ حَاجِبِ بْنِ زُرَارَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبیلہ بنو تمیم کا بیان
(٣٣١٧٣) حضرت ابو العالیہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہر پانچ میں سے ایک آدمی نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے قرآن مجید کی قرات کی۔ پس ان لوگوں نے زبان میں اختلاف کیا پھر بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سب کی قرات سے راضی ہوئے اور قبیلہ بنو تمیم لوگوں میں سے زیادہ عربی زبان میں فصیح تھے۔
(۳۳۱۷۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ أَبِی خَلْدَۃَ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ ، قَالَ : قرَأَ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ کُلِّ خَمْسٍ رَجُلٌ، فَاخْتَلَفُوا فِی اللُّغَۃِ فَرَضِیَ قِرَائَتَہُمْ کُلَّہُمْ، فَکَانَ بَنُو تَمِیمٍ أَعْرَبَ الْقَوْمِ۔(ابن جریر ۱۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبیلہ بنو تمیم کا بیان
(٣٣١٧٤) حضرت ابن سیرین (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ (رض) نے حضرت عمر (رض) سے خط لکھ کر دریافت کیا ان اٹھارہ زرہوں کے بارے میں جو ان کو ملی تھیں۔ تو حضرت عمر (رض) نے ان کو جواب میں لکھا : کہ ان زرہوں کو عرب کے سب سے بہادر قبیلہ والوں کے دے دو ۔ راوی فرماتے ہیں : کہ آپ (رض) نے یہ زرہیں بنو ریاح جو بنو تمیم کی ایک شاخ ہے ان کو مرحمت فرما دیں۔
(۳۳۱۷۴) حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ أَنَّ أَبَا مُوسَی کَتَبَ إلَی عُمَرَ فِی ثَمَانیَۃَ عَشَرَ تِجْفَافًًا فَأَصَابَہَا ، فَکَتَبَ إلَیْہِ عُمَرُ أَنْ ضَعْہَا فِی أَشْجَعِ حَیٍّ مِنَ الْعَرَبِ ، قَالَ : فَوَضَعَہَا فِی بَنِی رِیَاحٍ حَیٍّ مِنْ بَنِی تَمِیمٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৭৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو بنو اسد کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٧٥) حضرت اسماعیل (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی (رض) نے ارشاد فرمایا : غزوہ حدیبیہ والے دن سب سے پہلے بیعت کرنے والے شخص حضرت ابو سنان اسدی (رض) تھے۔
(۳۳۱۷۵) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ بَایَعَ یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ أَبُو سِنَانٍ الأَسَدِیُّ۔ (ابن سعد ۱۰۰)
তাহকীক: