মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯০০ টি
হাদীস নং: ৩৩১৩৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٣٦) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم (رض) نے ارشاد فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ بدر کے دن ایک عربی کا فدیہ چالیس اوقیہ مقرر فرمایا : اور ایک غلام کا فدیہ بیس اوقیہ مقرر فرمایا۔ اور ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے۔
(۳۳۱۳۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : جَعَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِدَائَ الْعَرَبِیِّ یَوْمَ بَدْرٍ أَرْبَعِینَ أُوقِیَّۃً ، وَجَعَلَ فِدَائَ الْمَوْلَی عِشْرِینَ أُوقِیَّۃً ، وَالأُوقِیَّۃُ أَرْبَعُونَ دِرْہَمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৩৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٣٧) حضرت خرشہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : عرب کی ہلاکت ہوگی جب فارس کی لڑکیوں کی اولاد بالغ ہوجائے گی۔
(۳۳۱۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ وَبَرَۃَ، عَنْ خَرَشَۃَ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: ہَلاَکُ الْعَرَبِ إذَا بَلَغَ أَبْنَائُ بَنَاتِ فَارِسَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৩৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٣٨) حضرت عثمان بن عفان (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص اہل عرب کو دھوکا دے گا وہ میری شفاعت میں داخل نہیں ہوگا۔ اور نہ ہی میری محبت پائے گا۔
(۳۳۱۳۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حُصَیْنِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ مُخَارِقٍ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ غَشَّ الْعَرَبَ لَمْ یَدْخُلْ فِی شَفَاعَتِی وَلَمْ تَنَلْہُ مَوَدَّتِی۔ (ترمذی ۳۹۲۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৩৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٣٩) حضرت مستظل بن حصین (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) ہم سے خطاب فرما رہے تھے آپ (رض) نے فرمایا : ربِ کعبہ کی قسم ! تحقیق مجھے معلوم ہے کہ اہل عرب کب ہلاک ہوں گے ؟ مسلمانوں میں سے ایک آدمی نے کھڑے ہو کر پوچھا : اے امیر المؤمنین : یہ لوگ کب ہلاک ہوں گے ؟ آپ (رض) نے فرمایا : جب اس کا معاملہ وہ شخص سنبھالے گا جس نے نہ جاہلیت میں کبھی کوئی تدبیر وغیرہ کی اور نہ ہی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صحبت اختیار کی ہو۔
(۳۳۱۳۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ، عَنْ شَبِیبِ بْنِ غَرْقَدَۃَ، عَنِ الْمُسْتَظِلِّ بْنِ حُصَیْنٍ، قَالَ خَطَبَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، فَقَالَ : قدْ عَلِمْت وَرَبِّ الْکَعْبَۃِ مَتَی تَہْلِکُ الْعَرَبُ ، فَقَامَ إلَیْہِ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ ، فَقَالَ : مَتَی یَہْلِکُونَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ، قَالَ: حِینَ یَسُوسُ أَمَرَہُمْ مَنْ لَمْ یُعَالِجْ الْجَاہِلِیَّۃِ وَلَمْ یَصْحَبِ الرَّسُولَ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৩৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٠) حضرت حصین مزنی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ارشاد فرمایا : بیشک اہل عرب کی مثال اس اونٹ کی سی ہے جو شریف ہو اور اپنے چلانے والے کا تابع ہو۔ پس ان کے قائد کو چاہیے کہ وہ دیکھے کہ وہ ان کی کس طرف راہنمائی کررہا ہے۔ باقی رہا میں تو رب کعبہ کی قسم ! میں ضرور بالضرور ان کو سیدھے راستہ پر ڈالوں گا۔
(۳۳۱۴۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ حُصَیْنٍ الْمُزَنِیّ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : إنَّمَا مَثَلُ الْعَرَبِ مِثْلُ جَمَلٍ أَنِفٍ اتَّبَعَ قَائِدَہُ فَلْیَنْظُرْ قَائِدُہُ حَیْثُ یَقُودُ ، فَأَمَّا أَنَا فَوَرَبِّ الْکَعْبَۃِ لأَحْمِلَنَّہُمْ عَلَی الطَّرِیقِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤١) حضرت قیس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمرو بن معد یکرب (رض) قادسیہ کے دن ہمارے پاس سے گزرے اس حال میں کہ ہم صفوں میں تھے ، آپ (رض) نے فرمایا : اے گروہ عرب ! تم لوگ سخت حملہ کرنے والے شیر بن جاؤ۔ بیشک شیر تو اپنی حالت سے بے پروا ہوتا ہے۔ بیشک ایرانی تو اس ہرن کی طرح ہیں جس کو نیزہ لگ چکا ہو۔
(۳۳۱۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : کَانَ عَمْرُو بْنُ مَعْدِی کَرِبَ یَمُرُّ عَلَیْنَا أَیَّامَ الْقَادِسِیَّۃِ وَنَحْنُ صُفُوفٌ فَیَقُولُ : یَا مَعْشَرَ الْعَرَبِ کُونُوا أسودا أشداء ، فإنما الأسد من أَغْنَی شَأْنَہُ ، إِنَّمَا الْفَارِسِیُّ تَیْسٌ بَعْدَ أَنْ یَلْقَی نَیْزَکَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٢) حضرت محمد بن عبدا اللہ بن کثیر بن الصلت (رض) فرماتے ہیں کہ ہمارے ایک آزاد کردہ غلام نے ایک عربی عورت سے نکاح کرلیا۔ تو اس کو حضرت عمر بن عبد العزیز (رض) کے پاس لایا گیا اور اس کے خلاف مدد مانگی گئی تو آپ (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! تحقیق آل کثیر کے غلام نے اپنے رتبہ اور اپنی حد سے بڑھ کر کام کیا۔
(۳۳۱۴۲) حَدَّثَنَا سُوَیْد الْکَلْبِیُّ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بن کَثِیرَ بْنِ الصَّلْتِ ، قَالَ : نکح مَوْلَی لَنَا عَرَبِیَّۃٌ ، فَأَتَی عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ فَاسْتَعْدَی عَلَیْہِ ، فَقَالَ : وَاللہِ قَدْ عَدَا مَوْلَی آلِ کَثِیرٍ طَوْرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٣) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے عربی کو باندی کے ساتھ شادی کرنے سے منع فرمایا۔ آپ نے باندیوں کے ساتھ شادی کرنے والے عربوں کے بارے میں چھ قلائص کا فیصلہ فرمایا مرد و عورت اس میں برابر ہیں اور موالی کا بھی یہی حکم ہے جبکہ معلوم نہ ہو۔ حضرت زہری فرماتے ہیں کہ عربی اور موالی نسب میں برابر نہیں۔
(۳۳۱۴۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ الأَسَدِیُّ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ عُمَرَ أَنَّہُ نَہَی أَنْ یَتَزَوَّجَ الْعَرَبِیُّ الأَمَۃَ ، وَأَنَّہُ قَضَی فِی الْعَرَبِ یَتَزَوَّجُونَ الإِمَائَ وَأَوْلاَدُہُمْ بِالْفِدَائِ : سِتُّ قَلاَئِصَ ، الرِّجَالُ وَالنِّسَائُ سَوَائٌ ، وَالْمَوَالِی مِثْلُ ذَلِکَ إذَا لَمْ یَعْلَمْ ، قَالَ الزُّہْرِیُّ : الْعَرَبِیُّ وَالْمَوْلَی لاَ یَسْتَوِیَانِ فِی النَّسَبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٤) حضرت محمد بن ابی رزین (رض) اپنی والدہ سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت ام جریر (رض) پر بہت ہی سخت ہوتی یہ بات کہ جب عرب کا کوئی آدمی مرجاتا ، تو ان سے اس بارے میں پوچھا گیا : اے ام جریر (رض) ! یقیناً ہم نے آپ (رض) کو دیکھا کہ جب عرب کا کوئی آدمی مرجاتا ہے تو آپ (رض) پر یہ بات بہت ہی سخت گزرتی ہے۔ آپ (رض) نے فرمایا : میں نے اپنے آقا کو یوں فرماتے ہوئے سنا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک عرب کا ہلاک ہونا قیامت کے قریب ہونے کی نشانی ہے۔ اور ان کے آقا حضرت طلحہ بن مالک (رض) تھے۔
(۳۳۱۴۴) حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی رَزِینٍ ، قَالَ حَدَّثَتْنِی أُمِّی ، قَالَتْ : کَانَتْ أُمُّ الْحُرَیْرِ إذَا مَاتَ رَجُلٌ مِنَ الْعَرَبِ اشْتَدَّ عَلَیْہَا ذَلِکَ ، فَقِیلَ لَہَا : یَا أُمَّ الحُرَیْرِ ، إنَّا نَرَاک إذَا مَاتَ رَجُلٌ مِنَ الْعَرَبِ اشْتَدَّ عَلَیْک ، قَالَتْ : سَمِعْت مَوْلاَیَ یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ مِنَ اقْتِرَابِ السَّاعَۃِ ہَلاَکُ الْعَرَبِ۔
وَکَانَ مَوْلاَہَا طَلْحَۃُ بْنُ مَالِکٍ۔ (ترمذی ۳۹۲۹)
وَکَانَ مَوْلاَہَا طَلْحَۃُ بْنُ مَالِکٍ۔ (ترمذی ۳۹۲۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٥) حضرت عبد الرحمن بن ابی بکرہ (رض) اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ ان کے والد حضرت ابو بکرہ (رض) نے ارشاد فرمایا : کہ حضرت اقرع بن حابس (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور عرض کیا : بیشک آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے قبیلہ اسلم ، غفار، مزینہ۔۔۔ راوی کہتے ہیں۔۔۔ میرا گمان ہے کہ قبیلہ جھینہ بھی کہا۔۔۔ کے چوروں نے بیعت کی۔ اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تیری کیا رائے ہے اگر قبیلہ اسلم، اور غفار، اور جھینہ والے قبیلہ بنو تمیم اور بنو عامر ، اسد اور غطفان والوں سے بہتر ہوں تو کیا وہ لوگ خسارے اور نقصان میں نہیں ؟ آپ (رض) نے کہا : جی ہاں ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پس قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ ٔ قدرت میں میری جان ہے یقیناً یہ ان سے بہتر ہیں۔
(۳۳۱۴۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی یَعْقُوبَ، قَالَ سَمِعْت عَبْدَ الرَّحْمَن بْنَ أَبِی بَکْرَۃَ یُحَدِّثُ، عَنْ أَبِیہِ أَنَّ الأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ جَائَ إلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إنَّمَا بَایَعَک سُرَّاقُ الْحَاجِّ مِنْ أَسْلَمَ وَغِفَارٍ وَمُزَیْنَۃَ وَأَحْسِبُ جُہَیْنَۃَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَرَأَیْت إِنْ کَانَ أَسْلَمُ وَغِفَارٌ وَأَحْسِبُ جُہَیْنَۃَ خَیْرًا مِنْ بَنِی تَمِیمٍ وَمِنْ بَنِی عَامِرٍ وَأَسَدٍ وَغَطَفَانَ أخَابُوا وَخَسِرُوا ، قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَوَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ إنَّہُمْ لأَخْیَرُ مِنْہُمْ۔ (بخاری ۳۵۱۶۔ مسلم ۱۹۵۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٦) حضرت ابو بکرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تمہاری کیا رائے ہے اگر قبیلہ جھینہ، اسلم ، اور قبیلہ غفار والے قبیلہ بنو تمیم اور عبداللہ بن غطفان ، اور عامر بن صعصعہ وغیرہ سے بہتر ہوں ؟ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ کہتے ہوئے اپنی آواز کو لمبا کیا۔ صحابہ (رض) نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول 5! پھر تو وہ لوگ خسارے اور نقصان میں ہوں گے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یقیناً یہ ہی بہتر لوگ ہیں۔
(۳۳۱۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَرَأَیْتُمْ إِنْ کَانَتْ جُہَیْنَۃُ وَأَسْلَمُ وَغِفَارٌ خَیْرًا مِنْ بَنِی تَمِیمٍ وَمِنْ بَنِی عَبْدِ اللہِ بْنِ غَطَفَانَ وَعَامِرِ بْنِ صَعْصَعَۃَ وَمَدَّ بِہَا صَوْتَہُ ، قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، فَقَدْ خَابُوا وَخَسِرُوا ، قَالَ : فَإِنَّہُمْ خَیْرٌ۔ (بخاری ۳۵۱۵۔ مسلم ۱۹۵۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قبیلہ اسلم، قبیلہ غفار، قبیلہ مزینہ اور جو لوگ قبیلہ جھینہ میں سے ہیں یا یوں فرمایا کہ قبیلہ جھینہ والے قبیلہ بنو تمیم اور قبیلہ بنو عامر اور ان دونوں کے حلیف قبیلہ اسد اور قبیلہ غطفان سے بہتر ہیں۔
(۳۳۱۴۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَۃَ یُحَدِّثُ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : أَسْلَمُ وَغِفَارٌ وَمُزَیْنَۃُ وَمَنْ کَانَ مِنْ جُہَیْنَۃَ ، أَوْ جُہَیْنَۃُ ، خَیْرٌ مِنْ بَنِی تَمِیمٍ وَمِنْ بَنِی عَامِرٍ وَالْحَلِیفَیْنِ : أَسَدٍ وَغَطَفَانَ۔ (مسلم ۱۹۵۵۔ احمد ۴۶۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قبیلہ قریش ، انصار ، قبیلہ اسلم، اور قبیلہ غفار والے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دوست ہیں۔ ان لوگوں کا ان کے سوا کوئی دوست نہیں۔
(۳۳۱۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ہُرْمُزَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : قرَیْشٌ وَالأَنْصَارُ وَأَسْلَمُ وَغِفَارٌ مَوَالٍ لِلَّہِ وَلِرَسُولِہِ ، وَلاَ مَوْلَی لَہُمْ غَیْرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٤٩) حضرت سلمہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قبیلہ اسلم والے اللہ ان کی حفاظت فرمائے اور قبیلہ غفار والے اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔
(۳۳۱۴۹) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ رَاشِدٍ ، عَنْ إیَاسِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَسْلَمُ سَالَمَہَا اللَّہُ وَغِفَارٌ غَفَرَ اللَّہُ لَہَا۔ (احمد ۴۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৪৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرب کی فضیلت کے بیان میں
(٣٣١٥٠) حضرت خفاف بن ایماء بن رحضہ غفاری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں نماز پڑھائی جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوسری رکعت سے اپنا سر اٹھایا تو ارشاد فرمایا : قبیلہ اسلم والے اللہ ان کو سلامت رکھے۔ اور قبیلہ غفار والے اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہماری طرف متوجہ ہوئے اور ارشاد فرمایا : یقیناً میں نے یہ بات نہیں کہی۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا۔
(۳۳۱۵۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِی أَنَسٍ ، عَنْ حَنْظَلَۃَ بْنِ عَلِیٍّ الأَسْلَمِیِّ ، عَنْ خُفَافِ بْنِ إیمَائِ بْنِ رَحَضَۃَ الْغِفَارِیِّ ، قَالَ : صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ الرَّکْعَۃِ الآخِرَۃِ ، قَالَ : أَسْلَمُ سَالَمَہَا اللَّہُ وَغِفَارٌ غَفَرَ اللَّہُ لَہَا ، ثُمَّ أَقْبَلَ ، فَقَالَ : إنِّی لَسْتُ أَنَا قُلْتُ ہَذَا ، وَلَکِنَّ اللَّہَ قَالَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ قیس والوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥١) حضرت سالم بن ابی الجعد (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الدردائ (رض) اللہ کی قسم اٹھا کر فرماتے تھے کہ کوئی قبیلہ بھی باقی نہیں رہے گا مگر یہ کہ سب نصرانیوں کے مشابہ ہوجائیں گے۔ سوائے قبیلہ قیس والوں کے۔ اے گروہ مسلمین ! قیس والوں سے محبت کرو، اے گروہ مسلمین ! قیس والوں سے محبت کرو۔
(۳۳۱۵۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ ، قَالَ : حدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا ، عَنْ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی سَالِمُ بْنُ أَبِی الْجَعْدِ أَنَّ أَبَا الدَّرْدَائِ کَانَ یَحْلِفُ بِاللہِ : لاَ تَبْقَی قَبِیلَۃٌ إلاَّ ضَارَعَتِ النَّصْرَانِیَّۃَ غَیْرَ قَیْسٍ ، یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِینَ فَأَحِبُّوا قَیْسًا ، یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِینَ فَأَحِبُّوا قَیْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ قیس والوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥٢) حضرت زید بن محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ میں حضرت مسلمہ بن عبد الملک (رض) کے ساتھ ترک کے کسی غزوہ میں تھا ۔ تو خاقان بادشاہ کے قاصد نے ان کو بہت دھمکیاں دیں اور ان کو خط لکھا۔ میں تمہارے ساتھ ملوں گا ترک کے طاقتور نوجوانوں کے ساتھ۔ تو اس کے جواب میں حضرت مسلمہ (رض) نے اس کو خط لکھا : بیشک تم ہم سے ملو گے ترک کے طاقتوروں کے ساتھ، میں تم سے ملوں گا عرب کے طاقتوروں کے ساتھ یعنی قبیلہ قیس والوں کے ساتھ۔
(۳۳۱۵۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الْحریشِ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : کُنْتُ فِی غَزَاۃٍ مَعَ مَسْلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ بِالتُّرْک فَہَدَّدَہُ رَسُولُ خَاقَانَ وَکَتَبَ إلَیْہِ : لأَلْقَیَنَّکَ بِحَزَاوَرَۃِ التُّرْک ، فَکَتَبَ إلَیْہِ مَسْلَمَۃُ : إنَّک تَلْقَانِی بِحَزَاوَرَۃِ التُّرْکِ وَأَنَا أَلْقَاک بِحَزَاوَرَۃِ الْعَرَبِ ، یَعْنِی قَیْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ قیس والوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥٣) حضرت ربعی بن حراش (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ (رض) نے ارشاد فرمایا : اے گروہ مضر ! قریب ہو جاؤ، بیشک اولادِ آدم کے سردار تم میں سے ہیں ، اور تم لوگوں میں ہی سبقت لے جانے والے ہوں گے جیسا کہ گھوڑوں کی دوڑ میں سبقت لے جانے والے ہوتے ہیں۔
(۳۳۱۵۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الْعَوَّامُ ، قَالَ: حَدَّثَنِی مَنْصُورٌ، عَنْ رِبْعِیِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ حُذَیْفَۃَ، قَالَ : ادْنُوا یَا مَعْشَرَ مُضَرَ إنَّ مِنْکُمْ سَیِّدَ وَلَدِ آدَمَ ، وَمِنْکُمْ سَوَابِقُ کَسَوَابِقِ الْخَیْلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ قیس والوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥٤) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب لوگ اختلاف کرنے لگیں گے تو حق قبیلہ مضر میں ہوگا۔
(۳۳۱۵۴) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْمُؤَمَّلِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا اخْتَلَفَ النَّاسُ فَالْحَقُّ فِی مُضَرَ۔ (ابو یعلی ۲۵۱۳۔ طبرانی ۱۱۴۱۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১৫৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قبیلہ قیس والوں کے بارے میں منقول ہیں
(٣٣١٥٥) حضرت سفیان (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : قبیلہ قیس عرب کے جنگجو ہیں۔
(۳۳۱۵۵) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : قَیْسٌ مَلاَحِمُ الْعَرَبِ۔
তাহকীক: