মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১৩ টি

হাদীস নং: ৩০৫৭১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٧٢) حضرت معفس بن عمران فرماتے ہیں کہ حضرت ام الدردائ نے ارشاد فرمایا : میں نے حضرت عائشہ کی خدمت میں حاضر ہو کر پوچھا : جنتی لوگوں میں قرآن پڑھنے والے کی قرآن نہ پڑھنے والے پر کیا فضیلت ہے، تو حضرت عائشہ نے فرمایا ! بیشک جنت کے درجوں کی تعداد قرآن کی آیتوں کی تعداد کے بقدر ہے۔ کوئی شخص بھی جنت میں داخل نہیں ہوگا جو قرآن پڑھنے والے سے زیادہ افضل ہو۔
(۳۰۵۷۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّدُوسِیُّ ، عَن مِعْفَسِ بْنِ عِمْرَانَ ، عَن أُمِّ الدَّرْدَائِ قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَی عَائِشَۃَ ، فَقُلْتُ: مَا فَضْلُ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ عَلَی مَنْ لَمْ یَقْرَأْہُ مِمَّنْ دَخَلَ الْجَنَّۃَ ، فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: إنَّ عَدَدَ دَرَجِ الْجَنَّۃِ عَلَی عَدَدِ آیِ الْقُرْآنِ ، فَلَیْسَ أَحَدٌ مِمَّنْ دَخَلَ الْجَنَّۃَ أَفْضَلَ مِمَّنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٧٣) حضرت عبداللہ بن عمرو نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے قرآن پڑھا، اس نے علوم نبوت کو اپنی پسلیوں کے درمیان لے لیا، گو اس کی طرف وحی نہیں بھیجی جاتی۔
(۳۰۵۷۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ رَافِعٍ ، عَن رَجُلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فَکَأَنَّمَا اسْتُدْرِجَتِ النُّبُوَّۃُ بَیْنَ جَنْبَیْہِ إِلاَّ أَنَّہُ لاَ یُوحَی إلَیْہِ۔ (حاکم ۵۵۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٧٤) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کبھی فاقہ نہیں ہوگا اس بندے کو جو قرآن پڑھتا ہے، اور نہ اس کے بعد کبھی اس کو ایسا غنا نصیب ہوگا۔
(۳۰۵۷۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا عِمْرَانُ أَبُو بِشْرٍ الْحَلَبِیُّ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لاَ فَاقَۃَ لِعَبْدٍ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ ، وَلا غِنَی لَہُ بَعْدَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٧٥) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے ارشاد فرمایا : جو شخص قرآن پڑھے اور جو اس میں تعلیمات ہیں ان کی پیروی کرے۔ تو اللہ اس کو گمراہی سے ہدایت نصیب فرمائیں گے۔ اور اسے قیامت کے دن برے حساب سے بچائیں گے۔ اور یہ اس وجہ سے ہے کہ اللہ نے فرمایا : پس جس نے میری ہدایت کی پیروی کی وہ نہ گمراہ ہوگا اور نہ ہی بدبخت ہوگا۔
(۳۰۵۷۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَاتَّبَعَ مَا فِیہِ ،ہَدَاہُ اللَّہُ مِنَ الضَّلالَۃِ ،وَوَقَاہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ سُوئَ الْحِسَابِ ، وَذَلِکَ بِأَنَّ اللَّہَ یَقُولُ: {فَمَنَ اتَّبَعَ ہُدَایَ فَلا یَضِلُّ وَلا یَشْقَی}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٧٦) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ نے قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کے لیے ذمہ لیا ہے کہ وہ دنیا میں گمراہ اور آخرت میں بدبخت نہیں ہوگا۔
(۳۰۵۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن عمرو بن قیس عن عکرمۃ عن ابن عباس قَالَ: ضَمِنَ اللَّہُ لمن قَرَأَ الْقُرْآنَ أَلاَّ یَضِلَّ فِی الدُّنْیَا وَلا یَشْقَی فِی الآخِرَۃِ ثم تلا: {فَمَنَ اتَّبَعَ ہُدَایَ فَلا یَضِلُّ وَلا یَشْقَی}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٧٧) حضرت عبدالملک بن عمیر فرماتے ہیں کہ اچھی عقل والے وہ ہیں جو قرآن پڑھنے والے ہیں۔
(۳۰۵۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ ہِشَامٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ: کَانَ یُقَالُ: إنَّ أَبْقَی النَّاسِ عُقُولاً قَرَأَۃُ الْقُرْآنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٧٨) حضرت عاصم فرماتے ہیں کہ حضرت عکرمہ نے ارشاد فرمایا؛ جو شخص قرآن پڑھے تو وہ ادھیڑ عمر تک نہیں پہنچے گا۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی : تاکہ وہ نہ جانے سب کچھ جاننے کے بعد۔
(۳۰۵۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ لَمْ یُرَدَّ إِلَی أَرْذَلِ الْعُمُرِ ، ثُمَّ قَرَأَ: {لِکَیْ لاَ یَعْلَمَ بَعْدَ عِلْمٍ شَیْئًا}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٧٩) حضرت موسیٰ بن عبیدہ فرماتے ہیں کہ حضرت محمد بن کعب نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے قرآن پڑھا گویا اس نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زیارت کی ۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی، اور ہر وہ شخص جس کو یہ پہنچے کیا تم گواہی دیتے ہو ؟۔
(۳۰۵۷۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فَکَأَنَّمَا رَأَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قَرَأَ: {وَمَنْ بَلَغَ أَئِنَّکُمْ لَتَشْہَدُونَ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن پڑھنے والے کی فضیلت کا بیان
(٣٠٥٨٠) امام زہری فرماتے ہیں کہ حضرت معاذ بن جبل نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے قرآن کو زبانی حفظ کیا تو اس کی ایک دعا قبول ہوتی ہے۔ اگر چاہے تو جلدی ہی دنیا میں مانگ لے اور اگر چاہے تو آخرت کے لیے چھوڑ دے۔
(۳۰۵۸۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ یَزِیدَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَن مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ، قَالَ: مَنِ اسْتَظْہَرَ الْقُرْآنَ کَانَتْ لَہُ دَعْوَۃٌ إِنْ شَائَ یُعَجِّلُہَا لِدُنْیَا ، وَإِنْ شَائَ لآخِرَۃ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے بارے میں کہ وہ کون سی زبان میں اترا ؟
(٣٠٥٨١) حضرت عبید بن السّباق فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان نے ارشاد فرمایا : بیشک قرآن قریش کی زبان میں اترا۔
(۳۰۵۸۱) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا إبْرَاہِیمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ الأَنْصَارِیُّ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ شِہَابٍ ، عَن عُبَیْدِ بْنِ السَّبَّاقِ ، أَنَّ عُثْمَانَ ، قَالَ: إنَّمَا نَزَلَ بِلِسَانِ قُرَیْشٍ یَعْنِی الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے بارے میں کہ وہ کون سی زبان میں اترا ؟
(٣٠٥٨٢) حضرت سلمہ بن نبی ط فرماتے ہیں کہ حضرت ضحاک نے ارشاد فرمایا : قرآن سب زبانوں میں اترا ہے۔
(۳۰۵۸۲) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا سَلَمَۃ بْن نُبَیْطٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، قَالَ: نَزَلَ الْقُرْآنُ بِکُلِّ لِسَانٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے بارے میں کہ وہ کون سی زبان میں اترا ؟
(٣٠٥٨٣) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت ابو میسرہ نے ارشاد فرمایا : قرآن سب زبانوں میں اترا ہے۔
(۳۰۵۸۳) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی مَیْسَرَۃَ ، قَالَ: نَزَلَ الْقُرْآنُ بِکُلِّ لِسَانٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے بارے میں کہ وہ کون سی زبان میں اترا ؟
(٣٠٥٨٤) حضرت سیف فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت مجاہد کو یوں فرماتے ہوئے سنا ہے : قرآن قریش کی زبان میں اترا اور اس کے ساتھ ان کا کلام بھی ہے۔
(۳۰۵۸۴) حَدَّثَنَا زَیْدِ بْنِ الْحُبَابِ، عَن سیف، قَالَ: سَمِعْتُ مُجَاہِدًا یَقُولُ: نَزَلَ الْقُرْآنُ بِلِسَانِ قُرَیْشٍ، وَبِہِ کَلامُہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے بارے میں کہ وہ کون سی زبان میں اترا ؟
(٣٠٥٨٥) حضرت ابن ابی ذئب فرماتے ہیں کہ امام زھری نے ارشاد فرمایا : الماعون کو قریش کی زبان میں مال کہتے ہیں۔
(۳۰۵۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ: {الْمَاعُونُ} بِلِسَانِ قُرَیْشٍ: الْمَالُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے بارے میں کہ وہ کون سی زبان میں اترا ؟
(٣٠٥٨٦) حضرت جریر بن حازم فرماتے ہیں کہ حضرت عکرمہ بن خالد نے ارشاد فرمایا : قرآن تو ہماری زبان میں نازل ہوا ہے یعنی قریش کی زبان میں۔
(۳۰۵۸۶) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ، عَن عِکْرِمَۃَ بْنِ خَالِدٍ، قَالَ: نَزَلَ الْقُرْآنُ بِلِسَانِنَا یَعْنِی قُرَیْش۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے بارے میں کہ وہ کون سی زبان میں اترا ؟
(٣٠٥٨٧) حضرت حسین بن واقد فرماتے ہیں کہ حضرت ابن بریدہ نے ارشاد فرمایا : بیشک قبیلہ جرھم والوں کی زبان عربی تھی۔
(۳۰۵۸۷) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَن حُسَیْنِ بْنِ وَاقِدٍ ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ: أَنَّ لِسَانَ جُرْہُمٍ کَانَ عَرَبِیًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جو حبشہ کی زبان میں نازل ہوئے
(٣٠٥٨٨) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت سعد بن عیاض نے ارشاد فرمایا : مشکوٰۃ حبشی زبان میں طاقچہ کو کہتے ہیں۔
(۳۰۵۸۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَن سَعدِ بْنِ عِیَاضٍ: { کَمِشْکَاۃٍ } قَالَ: کَکُوَّۃٍ بِلِسَانِ الْحَبَشَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جو حبشہ کی زبان میں نازل ہوئے
(٣٠٥٨٩) حضرت عمر بن ابی زائدہ فرماتے ہیں کہ حضرت عکرمہ نے ارشاد فرمایا : طہ : حبشی زبان میں اے آدمی کے معنی میں ہے۔
(۳۰۵۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن عُمَرَ بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، قَالَ: (طَہ) بِالْحَبَشِیَّۃِ: یَا رَجُلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৮৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جو حبشہ کی زبان میں نازل ہوئے
(٣٠٥٩٠) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن جبیر نے ارشاد فرمایا : نشأ حبشہ کی زبان میں قام یعنی کھڑے ہونے کے معنی میں ہے۔
(۳۰۵۹۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ إسْرَائِیلَ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، عَن سَعِیدِ بْنِ جّبَیر قَالَ: ہُوَ بِلِسَانِ الْحَبَشَۃِ: إذا قام نشأ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৯০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جو حبشہ کی زبان میں نازل ہوئے
(٣٠٥٩١) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ نے ارشاد فرمایا : اس آیت میں ( تمہیں اس کی رحمت سے دو اجر دیے جائیں گے) حبشہ کی زبان میں دو اجر کے معنی میں مستعمل ہے۔
(۳۰۵۹۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِی مُوسَی {یُؤْتِکُمْ کِفْلَیْنِ مِنْ رَحْمَتِہِ} قَالَ: أَجْرَیْنِ بِلِسَانِ الْحَبَشَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক: