মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪১৩ টি
হাদীস নং: ৩০৫৯১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جو حبشہ کی زبان میں نازل ہوئے
(٣٠٥٩٢) حضرت عمرو بن شرحبیل فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا : ان ناشئۃ الیل (بےشک رات کا اٹھنا) : حبشہ کی زبان میں رات کے اٹھنے کو کہتے ہیں۔
(۳۰۵۹۲) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ {إنَّ نَاشِئَۃَ اللَّیْلِ} قَالَ: ہُوَ بالْحَبَشَۃِ قِیَامُ اللَّیْلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৫৯২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ قرآنی کا بیان جن کی رومی زبان میں وضاحت کی گئی
(٣٠٥٩٣) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے اللہ کے ارشاد { وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِیمِ } (اور تولو صحیح ترازو) کے بارے میں فرمایا : قسطاس رومی زبان میں عدل کو کہتے ہیں۔
(۳۰۵۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَن مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ: {وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِیمِ} قَالَ: الْعَدْلُ بِالرُّومِیَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৫৯৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ قرآنی کا بیان جن کی رومی زبان میں وضاحت کی گئی
(٣٠٥٩٤) حضرت ابن ابی نجیح فرماتے ہیں کہ حضرت عکرمہ نے ارشاد فرمایا : { وَأَنْتُمْ سَامِدُونَ } تم گانا بجانے والے ہو، سامد حمیری زبان میں گانا بجانے کو کہتے ہیں۔
(۳۰۵۹۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ {وَأَنْتُمْ سَامِدُونَ} قَالَ: ہُوَ الْغِنَائُ بِالْحِمْیَرِیَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৫৯৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ قرآنی کا بیان جن کی رومی زبان میں وضاحت کی گئی
(٣٠٥٩٥) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے ارشاد فرمایا : { الْقِسْطَاسُ } رومی زبان میں عدل کو کہتے ہیں۔
(۳۰۵۹۵) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: {الْقِسْطَاسُ} الْعَدْلُ بِالرُّومِیَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৫৯৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جن الفاظ کی نبطی زبان میں وضاحت کی گئی
(٣٠٥٩٦) حضرت سالم فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن جبیر نے ارشاد فرمایا : طہ : نبطی زبان میں اے آدمی کے معنی میں ہے۔
(۳۰۵۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن سَالِمٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ: (طَہ) بِالنَّبَطِیَّۃِ: ایطہ یَا رَجُلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৫৯৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جن الفاظ کی نبطی زبان میں وضاحت کی گئی
(٣٠٥٩٧) حضرت قرۃ بن خالد فرماتے ہیں کہ حضرت ضحاک نے ارشاد فرمایا : طہ نبطی زبان میں اے آدمی کے معنی میں ہے۔
(۳۰۵۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن قُرَّۃَ بْنِ خَالِدٍ ، عَنِ الضَّحَّاک ، قَالَ: (طَہ) یَا رَجُلُ بِالنَّبَطِیَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৫৯৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جن الفاظ کی نبطی زبان میں وضاحت کی گئی
(٣٠٥٩٨) حضرت خصیف فرماتے ہیں کہ حضرت عکرمہ نے ارشاد فرمایا : طہ : نبطی زبان میں اے آدمی کے معنی میں ہے۔
(۳۰۵۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن خُصَیْفٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، قَالَ: (طَہ) یَا رَجُلُ بِالنَّبَطِیَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৫৯৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جن الفاظ کی نبطی زبان میں وضاحت کی گئی
(٣٠٥٩٩) حضرت عیہب فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے ارشاد فرمایا : { ہَیْتَ لَک } نبطی زبان میں ” تم آ جاؤ۔ “ کے معنی میں ہے۔
(۳۰۵۹۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَن سَلَمَۃَ بْنِ سَابُورَ ، عَنْ عَطِیَّۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: {ہَیْتَ لَک} قَالَ: ہِیَ بِالنَّبَطِیَّۃِ: ہَلُمَّ لَک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৫৯৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جن کی فارسی میں وضاحت کی گئی
(٣٠٦٠٠) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس آیت { حِجَارَۃً مِنْ سِجِّیلٍ } مٹی کی کنکریاں کے بارے میں فرمایا : یہ فارسی زبان میں مٹی کی کنکریوں کو کہتے ہیں۔
(۳۰۶۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {حِجَارَۃً مِنْ سِجِّیلٍ} قَالَ: ہِیَ بِالْفَارِسِیَّۃِ سنْک ، وَکِلْ حَجَرٍ وَطِینٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جن کی فارسی میں وضاحت کی گئی
(٣٠٦٠١) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ حضرت ابن سابط نے فرمایا : (مٹی کے گارے کی کنکریاں ) یہ فارسی زبان میں ہے۔
(۳۰۶۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ ابْنِ سَابِطٍ {حِجَارَۃً مِنْ سِجِّیلٍ} قَالَ: ہِیَ بِالْفَارِسِیَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جن کی فارسی میں وضاحت کی گئی
(٣٠٦٠٢) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے آیت ( ان میں سے ہر ایک چاہتا ہے کہ کاش اسے ہزار سال کی عمر ملے) کے بارے میں فرمایا : یہ عجمیوں کے محاورے کی طرح ہے۔ زھر ہزار سال یعنی جیو ہزار سال۔
(۳۰۶۰۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن مُسْلِمٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {یَوَدُّ أَحَدُہُمْ لَوْ یُعَمَّرُ أَلْفَ سَنَۃٍ} قَالَ: ہُوَ کَقَوْلِ الأَعَاجِمِ زہر ہَزَارُسَالَ ،أَیْ عِشْ أَلْف سَنَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جن کی فارسی میں وضاحت کی گئی
(٣٠٦٠٣) حضرت قاسم فرماتے ہیں کہ حضرت ابو امامہ نے ارشاد فرمایا : یقیناً وہ فرشتے جو عرش اٹھاتے ہیں جو مشرق کی فارسی زبان میں کلام کرتے ہیں۔
(۳۰۶۰۳) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ ، قَالَ: إنَّ الْمَلائِکَۃَ الَّذِینَ یَحْمِلُونَ الْعَرْشَ یَتَکَلَّمُونَ الْفَارِسِیَّۃِ الدُّرِّیِّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان الفاظ کا بیان جن کی فارسی میں وضاحت کی گئی
(٣٠٦٠٤) حضرت بیان فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : قیامت کے دن لوگوں کی بات چیت سریانی زبان میں ہوگی۔
(۳۰۶۰۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن بَیَانٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ: کَلامُ النَّاسِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ السُّرْیَانِیَّۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی جن آیات کی اشعار میں تفسیر کی گئی
(٣٠٦٠٥) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس سے جب قرآن کریم کی کسی آیت کی تفسیر پوچھی جاتی تو جواب میں اہل عرب کے اشعار سناتے۔
(۳۰۶۰۵) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَن مِسْمَعِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ: کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ إذَا سُئِلَ عَن الشَّیْئِ مِنَ الْقُرْآنِ أَنْشَدَ أشْعَارًا مِنْ أَشْعَارِہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی جن آیات کی اشعار میں تفسیر کی گئی
(٣٠٦٠٦) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ مجھے قرآن مجید کی اس آیت { رَبَّنَا افْتَحْ بَیْنَنَا وَبَیْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ } کے صحیح معنی کا اس وقت تک علم نہ تھا، جب تک میں میں نے بنت ذی یزن کا یہ قول نہیں سنا۔ تعال افا تحک۔
(۳۰۶۰۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَن قَتَادَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: مَا کُنْت أَدْرِی مَا قَوْلُہُ: {رَبَّنَا افْتَحْ بَیْنَنَا وَبَیْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ} حَتَّی سَمِعْت بِنْتَ ذِی یَزِنَ تَقُولُ: تَعَالَ أُفَاتِحْک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی جن آیات کی اشعار میں تفسیر کی گئی
(٣٠٦٠٧) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ قرآن مجید کی آیت { فَإِذَا ہُمْ بِالسَّاہِرَۃِ } میں ساھرہ سے مراد زمین ہے۔ پھر انھوں نے دلیل کے طور پر امیہ کا یہ شعر پڑھا۔ وَفِیہَا لَحْمُ سَاہِرَۃٍ وَبَحْرٍ ۔
(۳۰۶۰۷) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَن بَیَانٍ ، عَنْ عَامِرٍ {فَإِذَا ہُمْ بِالسَّاہِرَۃِ} قَالَ: بِالأَرْضِ ، ثُمَّ أَنْشَدَ أَبْیَاتًا لأُمَیَّۃِ: وَفِیہَا لَحْمُ سَاہِرَۃٍ وَبَحْرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی جن آیات کی اشعار میں تفسیر کی گئی
(٣٠٦٠٨) حضرت سعید بن جبیر قرآن مجید کی سورة حج میں آ نے والے الفاظ القانع کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد مانگنے والا ہے، پھر انھوں نے شماخ کا یہ شعر پڑھا۔
لَمَالُ الْمَرْئِ یُصْلِحُہُ فَیُغْنِی مَفَاقِرَہُ أَعَفُّ مِنَ الْقَنُوعِ
لَمَالُ الْمَرْئِ یُصْلِحُہُ فَیُغْنِی مَفَاقِرَہُ أَعَفُّ مِنَ الْقَنُوعِ
(۳۰۶۰۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَن فُرَاتٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ: الْقَانِعَ السَّائِلَ ، ثُمَّ أَنْشَدَ أَبْیَاتًا لِلشَمَّاخ:
لَمَالُ الْمَرْئِ یُصْلِحُہُ فَیُغْنِی مَفَاقِرَہُ أَعَفُّ مِنَ الْقَنُوعِ
لَمَالُ الْمَرْئِ یُصْلِحُہُ فَیُغْنِی مَفَاقِرَہُ أَعَفُّ مِنَ الْقَنُوعِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی جن آیات کی اشعار میں تفسیر کی گئی
(٣٠٦٠٩) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ زنیم ایسے شخص کو کہتے ہیں جو کمینہ ہو اور دھتکارا ہوا ہو۔ پھر وہ شعر پڑھتے۔
زَنِیمٌ تَدَاعَاہُ الرِّجَالُ زِیَادَۃً کَمَا زِیدَ فِی عَرْضِ الأَدِیمِ الأَکَارِعُ
زَنِیمٌ تَدَاعَاہُ الرِّجَالُ زِیَادَۃً کَمَا زِیدَ فِی عَرْضِ الأَدِیمِ الأَکَارِعُ
(۳۰۶۰۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن ثَابِتَ بْنِ أَبِی صَفِیَّۃَ ، عَن شَیْخٍ یُکَنَّی أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: الزَّنِیمُ اللَّئِیمُ الْمُلَزَّقُ ، ثُمَّ أَنْشَدَ ہَذَا الْبَیْتَ:
زَنِیمٌ تَدَاعَاہُ الرِّجَالُ زِیَادَۃً کَمَا زِیدَ فِی عَرْضِ الأَدِیمِ الأَکَارِعُ
زَنِیمٌ تَدَاعَاہُ الرِّجَالُ زِیَادَۃً کَمَا زِیدَ فِی عَرْضِ الأَدِیمِ الأَکَارِعُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬০৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی جن آیات کی اشعار میں تفسیر کی گئی
(٣٠٦١٠) حضرت عبداللہ بن عباس قرآن مجید کی سورة انعام میں آ نے والے لفظ دَرَسْتَ کو پڑھتے پھر یہ کہتے : دَارِسٌ کَطَعْمِ الصَّابِّ وَالْعَلْقَمِ ۔
(۳۰۶۱۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَبِی المعلی ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَقْرَأُ: (دَرَسْتَ) ، وَیَتَمَثَّلُ: دَارِسٌ کَطَعْمِ الصَّابِّ وَالْعَلْقَمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৬১০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی جن آیات کی اشعار میں تفسیر کی گئی
(٣٠٦١١) حضرت کہف فرماتے ہیں قرآن مجید کی آیت { فَمِنْہُمْ مَنْ قَضَی نَحْبَہُ } میں نحبہ سے مراد نذر ہے، پھر یہ شعر کہتے : قَضَتْ مِنْ یَثْرِب نَحْبَہَا فَاسْتَمَرَّتْ ۔
(۳۰۶۱۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الکَہْفِ ، عَنْ أَبِیہِ {فَمِنْہُمْ مَنْ قَضَی نَحْبَہُ} قَالَ: نَذَرہ ، وَقَالَ الشَّاعِرُ: قَضَتْ مِنْ یَثْرِب نَحْبَہَا فَاسْتَمَرَّتْ۔
তাহকীক: