মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১৩ টি

হাদীস নং: ৩০৯৩১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن مسعود کے اصحاب میں سے جو قرآن پڑھایا کرتے تھے
(٣٠٩٣٢) حضرت مسلم فرماتے ہیں کہ حضرت مسروق نے ارشاد فرمایا : حضرت عبداللہ بن مسعود ہمیں مسجد میں قرآن پڑھاتے تھے پھر اس کے بعد بیٹھ جاتے اور لوگوں کا ایمان پختہ کرتے۔
(۳۰۹۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، عَن مَسْرُوقٍ ، قَالَ: کَانَ عَبْدُ اللہِ یُقْرِئُنَا الْقُرْآنَ فِی الْمَسْجِدِ ، ثُمَّ یَجْلِسُ بَعْدَہُ یثبت النَّاسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن مسعود کے اصحاب میں سے جو قرآن پڑھایا کرتے تھے
(٣٠٩٣٣) حضرت عبد الرحمن بن حمید فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو اسحاق کو یوں فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حضرت ابو عبد الرحمن نے مسجد میں چالیس سال قرآن پڑھایا۔
(۳۰۹۳۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ: حدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَیْدٍ ، قَالَ سَمِعْت أَبَا إِسْحَاقَ یَقُولُ: أَقْرَأَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ الْقُرْآنَ فِی الْمَسْجِدِ أَرْبَعِینَ سَنَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دوسرے پر پڑھنا
(٣٠٩٣٤) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے ارشاد فرمایا : مجھے قرآن سناؤ۔ میں نے عرض کیاً ! میں آپ کو سناؤں ، حالانکہ قرآن تو آپ ہی پر نازل ہوا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بلاشبہ میں چاہتا ہوں کہ میں اپنے علاوہ کسی اور سے قرآن سنوں۔ عبداللہ فرماتے ہیں ! پس میں نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے سورة نساء کی تلاوت فرمائی۔ یہاں تک کہ میں اس آیت پر پہنچا۔ ( پھر کیا کیفیت ہوگی ( ان لوگوں کی ) جب لائیں گے ہم ہر امت میں سے ایک گواہ اور لائیں گے تمہیں ( اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ) ان پر بطور گواہ) میں نے اپنا سر اٹھایا یا ایک آدمی نے میرے پہلو کو ٹٹولا تو میں نے اپنا سر اٹھایا پس میں نے دیکھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دونوں آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔
(۳۰۹۳۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَن عَبِیْدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: قَالَ لِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اقْرَأْ عَلَیَّ الْقُرْآنَ ، فَقُلْتُ: أَقْرَأُ عَلَیْک وَعَلَیْک أُنْزِلَ ، قَالَ: إنِّی أَشْتَہِی أَنْ أَسْمَعَہُ مِنْ غَیْرِی ، قَالَ: فَقَرَأْت عَلَیْہِ النِّسَائَ حَتَّی بَلَغْت: {فَکَیْفَ إذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍ بِشَہِیدٍ وَجِئْنَا بِکَ عَلَی ہَؤُلائِ شَہِیدًا} رَفَعْت رَأْسِی ، أَوْ غَمَزَنِی رَجُلٌ إِلَی جَنْبِی فَرَفَعْت رَأْسِی فَرَأَیْتُ عَیْنَیْہِ تَسِیلُ۔

(بخاری ۴۵۸۲۔ مسلم ۵۵۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دوسرے پر پڑھنا
(٣٠٩٣٥) حضرت عبداللہ سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
(۳۰۹۳۵) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَن حُصَیْنٍ ، عَن ہِلالِ بْنِ یَسَافٍ ، عَنْ أَبِی حَیَّانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَحْوٍ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ۔ (احمد ۳۷۴۔ ابویعلی ۵۱۲۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دوسرے پر پڑھنا
(٣٠٩٣٦) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے کہا : پڑھو، پس میں نے سورة النساء شروع کردی یہاں تک کہ میں پہنچا اللہ کے اس قول تک ( پھر کیا کیفیت ہوگی ( ان لوگوں کی) جب لائیں گے ہم ہر امت میں سے ایک گواہ اور لائیں گے تمہیں ( اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ) ان پر بطور گواہ) ۔ آپ فرماتے ہیں ! پس نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دونوں آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کافی ہے تمہیں۔
(۳۰۹۳۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَن زِرٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لَہُ: اقْرَأ ، فَافْتَتَحَ سُورَۃَ النِّسَائِ حَتَّی إذَا بَلَغَ إِلَی قولہ تعالی: {فَکَیْفَ إذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍ بِشَہِیدٍ وَجِئْنَابِکَ عَلَی ہَؤُلائِ شَہِیدًا} الآیۃ قَالَ: فَدَمَعَتْ عَیْنَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ: حَسْبُک۔

(نسائی ۸۰۷۷۔ طبرانی ۸۴۵۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دوسرے پر پڑھنا
(٣٠٩٣٧) حضرت ابی ّ بن کعب فرماتے ہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تجھے قرآن سناؤں ۔ ابی نے عرض کیا : کیا آپ کے رب نے میرا نام لیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! تو حضرت ابی نے فرمایا اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہے سو اس پر چاہیے ان کو خوش ہونا۔ یہ بہتر ہے ان سب چیزوں سے جو یہ جمع کر رہے ہیں۔
(۳۰۹۳۷) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَجْلَحِ ، عَنِ ابْنِ أَبْزَی ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أُبَیَّ بْنَ کَعْبٍ یَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أُمِرْت أَنْ أَعْرِضَ عَلَیْک الْقُرْآنَ ، قَالَ: سَمَّانِی لَکَ ربک ، قَالَ: نَعَمْ ، فَقَالَ: أُبَیٌّ: {بِفَضْلِ اللہِ وَبِرَحْمَتِہِ فَبِذَلِکَ فَلْیَفْرَحُوا ہُوَ خَیْرٌ مِمَّا یَجْمَعُونَ}۔ (بخاری ۴۲۳۔ احمد ۱۲۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو قرآن کوالٹی طرف سے پڑھنے کو مکروہ سمجھے
(٣٠٩٣٨) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود کو بتلایا گیا، فلاں شخص قرآن کوالٹی طرف سے پڑھتا ہے ! تو حضرت عبداللہ نے فرمایا : وہ الٹے دل والا ہے۔
(۳۰۹۳۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن شَقِیقٍ ، قَالَ: قیلَ لِعَبْدِ اللہِ: إنَّ فُلانًا یَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَنْکُوسًا ، فَقَالَ عَبْدُ اللہِ: ذَاکَ مَنْکُوسُ الْقَلْبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جو قرآن کو باہم مل کر پڑھتے ہیں
(٣٠٩٣٩) حضرت عنترہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس سے سوال کیا : کون سا عمل سب سے افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا : اللہ کا ذکر کرنا بہت بڑا عمل ہے۔ اور کوئی قوم کسی گھر میں بیٹھ کر کتاب اللہ کے پڑھنے پڑھانے میں مشغول نہیں ہوتی اور اس کا دور نہیں کرتی مگر یہ کہ ملائکہ ان پر اپنے پروں سے سایہ کرتے ہیں اور وہ جب تک اس جگہ میں ہوتے ہیں وہ اللہ کے مہمان ہوتے ہیں یہاں تک کہ وہ کسی اور بات میں مشغول ہوجائیں۔
(۳۰۹۳۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَن ہَارُونَ بْنِ عَنْتَرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ: أَیُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ ، قَالَ: ذِکْرُ اللہِ أکبر ، وَمَا جَلَسَ قَوْمٌ فِی بَیْتٍ یَتَعَاطَوْنَ فِیہِ کِتَابَ اللہِ فِیمَا بَیْنَہُمْ وَیَتَدَارَسُونَہُ إِلاَّ أَظَلَّتْہُمُ الْمَلائِکَۃُ بِأَجْنِحَتِہَا ، وَکَانُوا أَضْیَافَ اللہِ مَا دَامُوا فِیہِ حَتَّی یُفِیضُوا فِی حَدِیثٍ غَیْرِہِ۔ (دارمی ۳۵۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ مصاحف میں نقطے لگانے کا بیان
(٣٠٩٤٠) حضرت ابو رجاء فرماتے ہیں کہ میں نے امام محمد سے مصاحف میں نقطے لگانے کے متعلق پوچھا ؟ تو آپ نے فرمایا : مجھے ڈر ہے کہ وہ کسی حرف کا اضافہ کردیں گے یا کوئی حرف کم کردیں گے۔
(۳۰۹۴۰) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی رَجَائٍ ، قَالَ: سَأَلْت مُحَمَّدًا عَن نَقْطِ الْمَصَاحِفِ ؟ فَقَالَ: إنِّی أَخَافُ أَنْ یَزِیدُوا فِی الْحُرُوفِ ، أَوْ یُنْقِصُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৪০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ مصاحف میں نقطے لگانے کا بیان
(٣٠٩٤١) حضرت خالد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن سیرین کو نقطے لگے ہوئے مصحف میں پڑھتے ہوئے دیکھا۔
(۳۰۹۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ خَارِجَۃَ ، عَنْ خَالدٍ ، قَالَ: رَأَیْتُ ابْنِ سِیرِینَ یَقرأ فی مُصْحَفِ مَنْقُوط۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৪১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ مصاحف میں نقطے لگانے کا بیان
(٣٠٩٤٢) حضرت مغر ہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نقطے لگانے کو مکروہ سمجھتے تھے۔
(۳۰۹۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّہُ کَرِہَ النُّقَطَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৪২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ مصاحف میں نقطے لگانے کا بیان
(٣٠٩٤٣) حضرت ھذلی فرماتے ہیں کہ حضرت حسن نے ارشاد فرمایا : سرخ نقطے لگانے میں کوئی حرج نہیں۔
(۳۰۹۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الہُذَلی ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ: لاَ بَأْسَ بِنُقَطِہَا بِالأَحْمَرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৪৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ مصاحف میں نقطے لگانے کا بیان
(٣٠٩٤٤) حضرت خالد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن سیرین کو دیکھا کہ وہ نقطے لگے ہوئے مصحف میں سے تلاوت فرما رہے تھے۔
(۳۰۹۴۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالدٍ ، أَوْ غَیْرَہُ قَالَ: رَأَیْتُ ابْنِ سِیرِینَ یَقرأ فی مُصْحَفِ مَنْقُوط۔
tahqiq

তাহকীক: