মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১৩ টি

হাদীস নং: ৩০৮৭১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٢) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے مصحف میں اعشار کی نشانی لگانا ناپسند کیا۔
(۳۰۸۷۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَن لَیْثٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، أَنَّہُ کَرِہَ التَّعْشِیرَ فِی الْمُصْحَفِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٣) حضرت زبرقان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو رزین سے عرض کیا : میرے پاس ایک مصحف ہے میں چاہتا ہوں کہ اس پر سونے کی مہر لگا ؤں اور ہر سورت کے شروع میں لکھ دوں۔ اتنی اور اتنی آیات ؟ تو حضرت ابو رزین نے فرمایا : تم قرآن میں اس چیز کو مت زیادہ کرو جو دنیا کی چیزیں ہیں نہ تھوڑی نہ زیادہ۔
(۳۰۸۷۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنِ الزِّبْرِقَانِ ، قَالَ: قُلْتُ لأَبِی رَزِینٍ: إنَّ عِنْدِی مُصْحَفًا أُرِیدُ أَنْ أَخْتِمَہُ بِالذَّہَبِ ، وَأَکْتُبَ عِنْدَ أَوَّلِ سُورَۃٍ آیَۃُ کَذَا وَکَذَا ، فقَالَ أَبُو رَزِینٍ: لاَ تَزِیدَنَّ فِیہِ شَیْئًا مِنْ أَمْرِ الدُّنْیَا قَلَّ ، وَلا کَثُرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٤) حضرت ہشام فرماتے ہیں کہ حضرت محمد ان نشانیوں کو قرآن مجید میں مکروہ سمجھتے تھے۔ جن میں قاف اور کاف ہو۔
(۳۰۸۷۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَن ہِشَامٍ ، عَن مُحَمَّدٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ الْفَوَاتِحَ وَالْعَوَاشِرَ الَّتِی فِیہَا قَافٌ وَکَافٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٥) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم مکروہ سمجھتے تھے مصحف میں اعشار کی نشانی لگانے کو۔
(۳۰۸۷۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّہُ کَرِہَ التَّعْشِیرَ فِی الْمُصْحَفِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٦) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم مکروہ سمجھتے تھے مصحف میں نقطے لگانے کو اور سورة کے اختتام پر اس طرح اور اس طرح نشانی لگانے کو۔
(۳۰۸۷۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّہُ کَرِہَ النَّقْطَ وَخَاتِمَۃَ سُورَۃِ کَذَا وَکَذَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٧) حضرت حجاج اپنے استاذ سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ایک مصحف میں خاص نشان لگا دیکھا تو اس کو مٹا دیا اور فرمایا : قرآن میں اس کے غیر کی آمیزش مت کرو۔
(۳۰۸۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَن شَیْخٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّہُ رَأَی خَطَأً فِی الْمُصْحَفِ فَحَکَّہُ ، وَقَالَ: لاَ تَخْلِطُوا فِیہِ غَیْرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٨) حضرت حجاج فرماتے ہیں کہ حضرت عطاء ناپسند کرتے تھے کہ مصحف میں اعشار کی نشانی لگائی جائے اور اس میں قرآن کے علاوہ کوئی اور چیز لکھی جائے۔
(۳۰۸۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ التَّعْشِیرَ فِی الْمُصْحَفِ ، وَأَنْ یُکْتَبَ فِیہِ شَیْئٌ مِنْ غَیْرِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٩) حضرت شعیب بن الحبحاب فرماتے ہیں کہ حضرت ابو العالیہ اعشار کے نشان ڈالنے کو ناپسند کرتے تھے۔
(۳۰۸۷۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ، عَن شُعَیْبِ بْنِ الْحَبْحَابِ، أَنَّ أَبَا الْعَالِیَۃِ کَانَ یَکْرَہُ الْعَوَاشِرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے : قرآن کو بےاعراب رکھو
(٣٠٨٨٠) حضرت ابو الزعرائ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : قرآن کو غیر قرآن سے خالی رکھو۔ اور اس کے ساتھ وہ چیز مت ملاؤ جو اس کا حصہ نہیں ہے۔
(۳۰۸۸۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَن سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِی الزَّعْرَائِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: جَرِّدُوا الْقُرْآنَ ، وَلا تُلْبِسُوا بِہِ مَا لَیْسَ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے : قرآن کو بےاعراب رکھو
(٣٠٨٨١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : قرآن کو غیر قرآن سے خالی رکھو۔
(۳۰۸۸۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: جَرِّدُوا الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے : قرآن کو بےاعراب رکھو
(٣٠٨٨٢) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : یوں کہا جاتا ہے : قرآن کو غیر قرآن سے خالی رکھو۔
(۳۰۸۸۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: کَانَ یُقَالُ: جَرِّدُوا الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے : قرآن کو بےاعراب رکھو
(٣٠٨٨٣) حضرت حسن بن عبید اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبد الرحمن بن اسود سے کہا : تجھے کیا چیز روکتی ہے کہ تو سوال کرے جیسا کہ حضرت ابراہیم سوال کرتے ہیں ؟ راوی کہتے ہیں پس آپ نے فرمایا : یوں کہا جاتا تھا : قرآن کو غیر قرآن سے خالی رکھو۔
(۳۰۸۸۳) حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِیُّ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ: مَا یَمْنَعُک أَنْ تَکُونَ سَأَلْت کَمَا سَأَلَ إبْرَاہِیمُ ؟ قَالَ: فَقَالَ: کَانَ یُقَالُ: جَرِّدُوا الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے : قرآن کو بےاعراب رکھو
(٣٠٨٨٤) حضرت ابو مغیرہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت عبداللہ بن مسعود کے پاس قرآن پڑھا تو یوں کہا : میں پناہ مانگتا ہوں اس ذات کی جو سننے والا ، جاننے والا ہے، شیطان مردود سے، تو آپ نے فرمایا : قرآن کو غیر چیزوں سے خالی رکھو۔
(۳۰۸۸۴) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَن حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ ، عَن مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی الْمُغِیرَۃِ ، قَالَ: قرَأَ رَجُلٌ عِنْدَ ابْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ: أَسْتَعِیذُ بِالسَّمِیعِ الْعَلِیمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ فَقَالَ عَبْدُ اللہِ: جَرِّدُوا الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے : قرآن کو بےاعراب رکھو
(٣٠٨٨٥) حضرت شعیب بن حبحاب فرماتے ہیں کہ حضرت ابو العالیہ نے ارشاد فرمایا : قرآن کو غیر قرآن سے خالی رکھو۔
(۳۰۸۸۵) حَدَّثَنَا مَالِکٌ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ، عَن شُعَیْبِ بْنِ الْحَبْحَابِ، أَنَّ أَبَا الْعَالِیَۃِ، قَالَ: جَرِّدُوا الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : حامل قرآن کا اعزاز و اکرام کرنا اللہ کے اکرام میں سے ہے
(٣٠٨٨٦) حضرت ابو کنانہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ اشعری نے ارشاد فرمایا : یقیناً اللہ کے اکرام میں سے ہے کہ حامل قرآن کا اکرام و احترام کیا جائے جو نہ اس میں غلو کرتا ہو نہ ہی اس سے کنارہ کشی اختیار کرتا ہو۔
(۳۰۸۸۶) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ مِخْرَاقٍ ، عَنْ أَبِی کِنَانَۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ ، قَالَ: إِنَّ مِنْ إجْلالِ اللہِ إکْرَامُ حَامِلِ الْقُرْآنِ غَیْرِ الْغَالِی فِیہِ ، وَلا الْجَافِی عَنْہُ۔ (ابوداؤد ۴۸۱۰۔ بیہقی ۱۶۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی ایک سورت کا کچھ حصہ اور دوسری سورت کا کچھ حصہ تلاوت کرنے کا بیان
(٣٠٨٨٧) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت بلال کے پاس سے گزرے اس حال میں کہ وہ قرآن کی ایک سورت سے کچھ حصہ اور دوسری سورت سے کچھ حصہ پڑھ رہے تھے ، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے بلال ! میں تیرے پاس سے گزرا اس حال میں کہ تو یہ سورت اور یہ سورت ملا کر پڑھ رہا تھا ! تو حضرت بلال نے فرمایا : میرا باپ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر قربان ہو اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے چاہا کہ پاکیزہ حصہ کو پاکیزہ حصہ کے ساتھ ملاؤں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سورت کو ایسے طریقہ سے پڑھو۔
(۳۰۸۸۷) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَۃَ ، عَن سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی بِلالٍ وَہُوَ یَقْرَأُ مِنْ ہَذِہِ السُّورَۃِ وَمِنْ ہَذِہِ السُّورَۃِ ، فَقَالَ: مَرَرْتُ بِکَ یَا بِلالُ وَأَنْتَ تَقْرَأُ مِنْ ہَذِہِ السُّورَۃِ وَمِنْ ہَذِہِ السُّورَۃِ ، فَقَالَ: بِأَبِی أَنْتَ یَا رَسُولَ اللہِ إنِّی أَرَدْت أَنْ أَخْلِطَ الطَّیِّبَ بِالطَّیِّبِ: فَقَالَ: اقْرَأ السُّورَۃَ عَلَی نَحْوِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی ایک سورت کا کچھ حصہ اور دوسری سورت کا کچھ حصہ تلاوت کرنے کا بیان
(٣٠٨٨٨) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت معاذ ایک سورت کے کچھ حصے کو دوسری سورت کے کچھ حصے کے ساتھ ملا کر پڑھ رہے تھے پس ان کو اس کے بارے میں کہا گیا۔ تو آپ نے فرمایا : تم میرے بارے میں یہ کیوں سمجھ رہے ہو کہ میں قرآن کو غیر قرآن کے ساتھ ملا رہا ہوں ؟ !
(۳۰۸۸۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ: کَانَ مُعَاذٌ یَخْلِطُ مِنْ ہَذِہِ السُّورَۃِ وَمِنْ ہَذِہِ السُّورَۃِ ، فَقِیلَ لَہُ، فَقَالَ: أَتَرُونِی أَخْلِطُ فِیہِ مَا لَیْسَ مِنْہُ ؟۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی ایک سورت کا کچھ حصہ اور دوسری سورت کا کچھ حصہ تلاوت کرنے کا بیان
(٣٠٨٨٩) حضرت زید بن یثیع فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت بلال کے پاس سے گزرے ، پھر راوی نے حضرت حاتم کی حدیث کی مانندروایت نقل کی۔
(۳۰۸۸۹) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَن زَیْدِ بْنِ یُثَیْعٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِبِلالٍ ، ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوًا مِنْ حَدِیثِ حَاتِمٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی ایک سورت کا کچھ حصہ اور دوسری سورت کا کچھ حصہ تلاوت کرنے کا بیان
(٣٠٨٩٠) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ حضرت محمد سے اس شخص کے بارے میں سوال کیا گیا جو قرآن میں یہاں سے وہاں سے ملا کر پڑھتا ہو ؟ تو آپ نے فرمایا : اس کو چاہیے کہ وہ ایسا کرنے سے بچے، وہ زیادہ گناہ گار نہیں ہوگا اس حال میں کہ وہ نہ جانتا ہو۔
(۳۰۸۹۰) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ: سُئِل محمد عَن الذی یَقْرَأَ من ہَاہُنَا ومن ہَاہُنَا ؟ فقَالَ: لیتق لاَ یأثم إثم عظیم وہو لاَ یشعر۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৯০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی ایک سورت کا کچھ حصہ اور دوسری سورت کا کچھ حصہ تلاوت کرنے کا بیان
(٣٠٨٩١) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت حسن ناپسند کرتے تھے کہ دو سورتوں کو اکٹھا پڑھا جائے یہاں تک کہ پہلے ایک کے آخر کو مکمل کرے پھر وہ دوسری پڑھ لے۔
(۳۰۸۹۱) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَن أشعث ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَقْرَأَ فِی سُورَتَیْنِ حَتَّی یَخْتِمَ آخِرَتَہَا ، ثُمَّ یَأْخُذُ فِی الأُخْرَی۔
tahqiq

তাহকীক: