মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১৩ টি

হাদীস নং: ৩০৮৫১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ قرآن کی تعظیم کرو
(٣٠٨٥٢) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا : یوں کہا جاتا تھا : قرآن کی تعظیم کرو یعنی اس کو بڑے مصاحف میں لکھو۔
(۳۰۸۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: کَانَ یُقَالَ: عَظِّمُوا الْقُرْآنَ یَعْنِی: کَبِّرُوا الْمَصَاحِفَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ قرآن کی تعظیم کرو
(٣٠٨٥٣) حضرت عبید اللہ بن سلیمان العبدی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو حکیمہ العبدی نے فرمایا ! ہم کوفہ میں قرآن کو مصاحف میں لکھا کرتے تھے۔ پس حضرت علی کا ہم پر گزر ہوا اس حال میں کہ ہم لکھ رہے تھے۔ پس آپ ٹھہر گئے اور فرمایا : اپنے قلم کی نوک کاٹو۔ آپ فرماتے ہیں ! میں نے اس کی نوک کاٹی پھر میں نے لکھا، تو آپ نے فرمایا : اس طرح واضح کرو جیسا کہ اللہ نے واضح کیا۔
(۳۰۸۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ: حدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکَ بْنُ شَدَّادٍ الأَزْدِیُّ ، عَن عُبَیْدِ اللہ بْنِ سُلَیْمَانَ الْعَبْدِیِّ ، عَنْ أَبِی حَکِیمَۃَ الْعَبْدِیِّ ، قَالَ: کُنَّا نَکْتُبُ الْمَصَاحِفَ بِالْکُوفَۃِ فَیَمُرُّ عَلَیْنَا عَلِیٌّ وَنَحْنُ نَکْتُبُ فَیَقُومُ فَیَقُولُ: أَجِلَّ قَلَمَکَ ، قَالَ: فَقَطَطْت مِنْہُ ، ثُمَّ کَتَبْتُ ، فَقَالَ: ہَکَذَا نَوِّرُوا مَا نَوَّرَ اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ قرآن کی تعظیم کرو
(٣٠٨٥٤) حضرت علی بن مبارک فرماتے ہیں کہ حضرت ابو حکیمہ العبدی نے فرمایا : ہم کوفہ میں قرآن کو مصاحف میں لکھتے تھے۔ پس حضرت علی کا ہم پر گزر ہوا تو وہ کھڑے ہو کر دیکھنے لگے اور ہماری خوش نویسی کو سراہا، اور فرمایا : اسی طرح واضح کرو جیسا کہ اللہ نے واضح کیا۔
(۳۰۸۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِیِّ بْنِ مُبَارَکٍ ، عَنْ أَبِی حَکِیمَۃَ الْعَبْدِیِّ ، قَالَ: کُنَّا نَکْتُبُ الْمَصَاحِفَ بِالْکُوفَۃِ فَیَمُرُّ عَلَیْنَا عَلِیٌّ فیقوم فَیَنْظُرُ وَیُعْجِبُہُ خَطُّنَا وَیَقُولُ: ہَکَذَا نَوِّرُوا مَا نَوَّرَ اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ قرآن کی تعظیم کرو
(٣٠٨٥٥) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد یوں کہنا ناپسند کرتے تھے : چھوٹا سا قرآن۔
(۳۰۸۵۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ، عَن سُفْیَانَ، عَن لَیْثٍ، عَن مُجَاہِدٍ، أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یقال: مُصَیْحِفٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو سب سے پہلے جمع کرنے والے کا بیان
(٣٠٨٥٦) حضرت عبد خیر فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ارشاد فرمایا : اللہ ابوبکر پر رحم فرمائے، وہ سب سے پہلے شخص ہیں جنہوں نے قرآن کو دو تختیوں کے درمیان جمع کیا۔
(۳۰۸۵۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ ، قَالَ: قَالَ عَلِیٌّ: یَرْحَمُ اللَّہُ أَبَا بَکْرٍ ہُوَ أَوَّلُ مَنْ جَمَعَ بَیْنَ اللَّوْحَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو سب سے پہلے جمع کرنے والے کا بیان
(٣٠٨٥٧) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ حضرت محمد نے ارشاد فرمایا : جب حضرت ابوبکر کو خلیفہ بنادیا گیا تو حضرت علی اپنے گھر والوں میں بیٹھ گئے۔ پس حضرت ابوبکر کو یہ بتلایا گیا، تو آپ نے ان کو قاصد بھیج کر بلایا اور پوچھا ! کیا تم میری خلافت کو ناپسند کرتے ہو ؟ علی نے فرمایا : نہیں، میں نے آپ کی خلافت کو ناپسند نہیں کیا۔ لیکن قرآن میں زیادتی کی جا رہی تھی، پس جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوگئی تو میں نے خود پر لازم کرلیا کہ میں چادر نہیں اوڑھوں گا مگر صرف نماز کے لیے ، یہاں تک کہ میں قرآن کو لوگوں کے لیے جمع کر دوں۔ تو حضرت ابوبکر نے فرمایا : آپ کی رائے بڑی اچھی ہے۔
(۳۰۸۵۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَن مُحَمَّدٍ ، قَالَ: لَمَّا اسْتُخْلِفَ أَبُو بَکْرٍ قَعَدَ عَلِیٌّ فِی بَیْتِہِ فَقِیلَ لأَبِی بَکْرٍ فَأَرْسَلِ إلَیْہِ: أَکَرِہْت خِلافَتِی ، قَالَ: لاَ ، لَمْ أَکْرَہْ خِلافَتَکَ ، وَلَکِنْ کَانَ الْقُرْآنُ یُزَادُ فِیہِ ، فَلَمَّا قُبِضَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَعَلْت عَلَیّ أَنْ لاَ أَرْتَدِیَ إِلاَّ لِصَلاۃٍ حَتَّی أَجْمَعَہُ لِلنَّاسِ، فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ: نِعْمَ مَا رَأَیْت۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو سب سے پہلے جمع کرنے والے کا بیان
(٣٠٨٥٨) امام شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت صعصعہ نے ارشاد فرمایا : سب سے پہلے قرآن کو دو گتوں کے درمیان جمع کرنے والے اور کلالہ کو وارث بنانے والے حضرت ابوبکر ہیں۔
(۳۰۸۵۸) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ ، قَالَ: حدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَن مُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَن صَعْصَعَۃَ ، قَالَ: أَوَّلُ مَنْ جَمَعَ بَیْنَ اللَّوْحَیْنِ وَوَرَّثَ الْکَلالَۃَ أَبُو بَکْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو مزین کرنے کا بیان
(٣٠٨٥٩) حضرت سعید بن ابی سعید فرماتے ہیں کہ حضرت ابی ّ نے ارشاد فرمایا : جب تم اپنے مصاحف کو مزین کرنے لگو گے اور اپنی مساجد کو بناؤ سنگھار سے ملمع کرو گے تو تم پر ہلاکت اترے گی۔
(۳۰۸۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلانَ ، عَن سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ: قَالَ أُبَیٌّ: إذَا حَلَّیْتُمْ مَصَاحِفَکُمْ وَزَوَّقْتُمْ مَسَاجِدَکُمْ فَالدَّبَارُ عَلَیْکُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو مزین کرنے کا بیان
(٣٠٨٦٠) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے ایک مزین مصحف دیکھا تو فرمایا : اس کے ذریعہ تو تم چور کو دھوکے میں ڈالو گے۔ قرآن کی زینت تو دل میں ہوتی ہے۔
(۳۰۸۶۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ: حدَّثَنَا قُطْبَۃُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّہُ رَأَی مُصْحَفًا یُحَلَّی فَقَالَ: تُغْرُونَ بِہِ السُّرَّاقَ ، زِینَتُہُ فِی جَوْفِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو مزین کرنے کا بیان
(٣٠٨٦١) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم قرآن کے مزین کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔
(۳۰۸۶۱) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَن مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُحَلَّی الْمُصْحَفُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو مزین کرنے کا بیان
(٣٠٨٦٢) حضرت ابو وائل فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود کے پاس سونے سے مزین کیا گیا قرآن لایا گیا تو آپ نے فرمایا : بلاشبہ مصحف کو جس چیز کے ساتھ مزین کیا گیا ہے اس سے زیادہ اچھی چیز وہ حق کے مطابق اس کی تلاوت کرنا ہے۔
(۳۰۸۶۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ: أُتِیَ عَبْدُ اللہِ بِمُصْحَفٍ قَدْ زُیِّنَ بِالذَّہَبِ فَقَالَ عَبْدُ اللہِ: إنَّ أَحْسَنَ مَا زُیِّنَ بِہِ الْمُصْحَفُ تِلاوَتُہُ فی الْحَقِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو مزین کرنے کا بیان
(٣٠٨٦٣) حضرت زبرقان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو رزین سے فرمایا : میں چاہتا ہوں کہ میرے پاس ایک مصحف ہے اس کو سونے کی مہر لگا دوں، تو آپ نے فرمایا : قرآن میں دنیا کے اوامر میں کسی چیز کا بھی اضافہ مت کرو تھوڑا نہ زیادہ۔
(۳۰۸۶۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنِ الزِّبْرِقَانِ ، قَالَ: قُلْتُ لأَبِی رَزِینٍ: إنَّ عِنْدِی مُصْحَفًا أُرِیدُ أَنْ أَخْتِمَہُ بِالذَّہَبِ ، قَالَ: لاَ تَزِیدَنَّ فِیہِ شَیْئًا مِنْ أَمْرِ الدُّنْیَا قَلَّ ، وَلا کَثُرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو مزین کرنے کا بیان
(٣٠٨٦٤) حضرت سعید بن ابو سعید فرماتے ہیں کہ حضرت ابو ذرّ نے ارشاد فرمایا : جب تم اپنی مساجد کو بناؤ سنگھار سے ملمع کرنے لگو گے اور اپنے مصاحف مزین کرنے لگو گے تو تم پر ہلاکت اتر پڑے گی۔
(۳۰۸۶۴) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَن سعید بن أَبِی سعید ، قَالَ: قَالَ أَبُو ذَرٍّ: إذا زَوَّقْتُمْ مَسَاجِدَکُمْ وَحَلَّیْتُمْ مَصَاحِفَکُمْ فَالدَّبَارُ عَلَیْکُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو مزین کرنے کا بیان
(٣٠٨٦٥) حضرت ابو الزاھریہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو امامہ قرآن کے مزین کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔
(۳۰۸۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الأَحْوَصِ بْنِ حَکِیمٍ ، عَنْ أَبِی الزَّاہِرِیَّۃِ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ ، أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُحَلَّی الْمُصْحَفُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے قرآن کو مزین کرنے کی رخصت دی
(٣٠٨٦٦) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ میں حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلی کے پاس سونے کی ڈلی لے کر آیا تو آپ نے فرمایا : امید ہے کہ تم اس کے ساتھ قرآن کو مزین کرو گے۔
(۳۰۸۶۶) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ ابن أَبِی نَجِیحٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: أَتَیْتُ عَبْدَ الرَّحْمَن بْنَ أَبِی لَیْلَی بِتِبْرٍ فَقَالَ: ہَلْ عَسَیْت أَنْ تُحَلِّی بِہِ مُصْحَفًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جنہوں نے قرآن کو مزین کرنے کی رخصت دی
(٣٠٨٦٧) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ حضرت محمد نے ارشاد فرمایا : قرآن کو مزین کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۳۰۸۶۷) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَن مُحَمَّدٍ ، قَالَ: لاَ بَأْسَ أَنْ یُحَلَّی الْمُصْحَفُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٦٨) حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود مصحف میں اعشار کی نشانی ڈالنا مکروہ سمجھتے تھے۔
(۳۰۸۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَن یَحْیَی ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّہُ کَرِہَ التَّعْشِیرَ فِی الْمُصْحَفِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٦٩) حضرت حجاج فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ مصحف میں اعشار کی نشانی لگانا مکروہ سمجھتے تھے۔ اور یہ بھی کہ اس میں قرآن کے علاوہ کوئی اور بات لکھی جائے۔
(۳۰۸۶۹) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ التَّعْشِیرَ فِی الْمُصْحَفِ وَأَنْ یُکْتَبَ فِیہِ شَیْئٌ مِنْ غَیْرِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৬৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧٠) حضرت حماد نے بھی حضرت ابراہیم سے ما قبل جیسی حدیث نقل کی ہے۔
(۳۰۸۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَن حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن میں اعشار کی نشانی لگانے کا بیان
(٣٠٨٧١) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد مکروہ سمجھتے تھے کہ مصحف میں اعشار کی نشانی لگائی جائے یا کسی چیز کی تفصیل لکھی جائے اور یوں کہنا بھی مکروہ سمجھتے تھے، سورة البقرۃ، اور یوں کہتے : وہ سورت جس میں بقرہ کا ذکر ہے۔
(۳۰۸۷۱) حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِیُّ ، عَن لَیْثٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یُکْتَبَ تَعْشِیرٌ ، أَوْ تَفْصِیلٌ ، وَیَقُولُ: سُورَۃُ الْبَقَرَۃِ ، وَیَقُولُ: السُّورَۃُ الَّتِی تُذْکَرُ فِیہَا الْبَقَرَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক: