মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪১৩ টি
হাদীস নং: ৩০৮৩১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ معوّذتین کا بیان
(٣٠٨٣٢) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت اسود سے دریافت کیا : کیا یہ دونوں قرآن کا حصہ ہیں ؟ آپ نے فرمایا : جی ہاں ! یعنی معوذتین۔
(۳۰۸۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: قُلْتُ لِلأََسْوَدِ: مِنَ الْقُرْآنِ ہُمَا ؟ قَالَ: نَعَمْ یَعْنِی الْمُعَوِّذَتَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৩২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ معوّذتین کا بیان
(٣٠٨٣٣) حضرت سلمان جو کہ ام علی کے آزاد کردہ غلام ہیں فرماتے ہیں کہ بلاشبہ حضرت مجاہد ناپسند کرتے تھے کہ وہ صرف معوذتین کو اکیلے پڑھیں ۔ یہاں تک کہ وہ اس کے ساتھ دوسری سورت کو ملا لیتے۔
(۳۰۸۳۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ رَافِعٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَیْمَانَ مَوْلَی أُمِّ عَلِیٍّ ، أَنَّ مُجَاہِدًا کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَقْرَأَ بِالْمُعَوِّذَاتِ وَحْدَہَا حَتَّی یَجْعَلَ مَعَہَا سُورَۃً أُخْرَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৩৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ معوّذتین کا بیان
(٣٠٨٣٤) حضرت محمد بن سالم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو جعفر سے عرض کیا : بلاشبہ حضرت ابن مسعود نے معوذتین کو مصاحف سے مٹا دیا تھا ! تو آپ نے فرمایا : تم ان دونوں کو پڑھا کرو۔
(۳۰۸۳۴) حَدَّثَنَا مُطَّلِبُ بْنُ زِیَادٍ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ ، قَالَ: قُلْتُ لأَبِی جَعْفَرٍ: إنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ مَحَا الْمُعَوِّذَتَیْنِ مِنْ مُصْحَفِہِ ، فَقَالَ: اقْرَأْ بِہِمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৩৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ معوّذتین کا بیان
(٣٠٨٣٥) حضرت منصور قصاب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن سے پوچھا : اے ابو سعید ! کیا میں معوذتین کو فجر کی نماز میں پڑھ سکتا ہوں ؟ تو آپ نے فرمایا : ہاں اگر تم چاہو، یہ دونوں بہت مبارک اور پاکیزہ سورتیں ہیں۔
(۳۰۸۳۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا أَبُو ہِلالٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا مَنْصُورٌ الْقَصَّابُ ، قَالَ: سَأَلْتُ الْحَسَنَ قُلْتُ: یَا أَبَا سَعِیدٍ ، أَقْرَأُ الْمُعَوِّذَتَیْنِ فِی صَلاۃِ الْفَجْرِ ؟ فقَالَ: نَعَمْ إِنْ شِئْتَ ، سُورَتَانِ مُبَارَکَتَانِ طَیِّبَتَانِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৩৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ معوّذتین کا بیان
(٣٠٨٣٦) حضرت عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ انھوں نے حضرت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے معوذتین کی بابت پوچھا ! آپ فرماتے ہیں : پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں سورتوں کے ساتھ فجر کی نماز میں ہماری امامت کروائی۔
(۳۰۸۳۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَن عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، أَنَّہُ سَأَلَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمُعَوِّذَتَیْنِ ، قَالَ: فَأَمَّنَا بِہِمَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی صَلاۃِ الْفَجْرِ۔ (ابویعلی ۱۷۲۸۔ حاکم ۲۴۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৩৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ معوّذتین کا بیان
(٣٠٨٣٧) حضرت عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا۔ پس جب فجر صادق طلوع ہوئی ۔ میں نے اذان دی اور اقامت کہی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اپنے دائیں جانب کھڑا کیا اور معوذتین کی تلاوت فرمائی۔ پس جب نماز سے فارغ ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو نے دیکھ لیا جو میں نے پڑھا ؟ مں ھ نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! تحقیق میں نے دیکھ لیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو ان دونوں سورتوں کو پڑھا کر جب بھی تو سو اور جب بھی تو بیدار ہو۔
(۳۰۸۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن ہِشَامِ بْنِ الْغَازِ ، عَن سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی ، عَن عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: کُنْتُ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَفَرٍ ، فَلَمَّا طَلَعَ الْفَجْرُ أَذَّنَ وَأَقَامَ ، ثُمَّ أَقَامَنِی عَن یَمِینِہِ وَقَرَأَ بِالْمُعَوِّذَتَیْنِ فَلَمَّا انْصَرَفَ ، قَالَ: کَیْفَ رَأَیْت ؟ قُلْتُ: قَدْ رَأَیْت یَا رَسُولَ اللہِ ، قَالَ: فَاقْرَأْ بِہِمَا کُلَّمَا نِمْت وَکُلَّمَا قُمْت۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৩৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ معوّذتین کا بیان
(٣٠٨٣٨) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود معوذتین کو نہیں لکھتے تھے۔
(۳۰۸۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ: کَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ لاَ یَکْتُبُ الْمُعَوِّذَتَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৩৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے سب سے پہلے حصہ اور سب سے آخری حصہ کے نازل ہونے کا بیان
(٣٠٨٣٩) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت برائ نے ارشاد فرمایا : سب سے آخری مکمل نازل ہونے والی سورة برائت ہے، اور قرآن میں سب سے آخری نازل ہونے والی آیت یہ ہے ( آپ سے فتوی پوچھتے ہیں ، کہو اللہ فتوی دیتا ہے تمہیں کلالہ کے بارے میں) ۔
(۳۰۸۳۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ ، آخِرُ سُورَۃٍ نَزَلَتْ کَامِلَۃً بَرَائَۃٌ ، وَآخِرُ آیَۃٍ نَزَلَتْ فِی الْقُرْآنِ: {یَسْتَفْتُونَک قُلَ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلالَۃِ} ۔ (مسلم ۴۶۵۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৩৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے سب سے پہلے حصہ اور سب سے آخری حصہ کے نازل ہونے کا بیان
(٣٠٨٤٠) حضرت اسماعیل بن ابی خالد فرماتے ہیں کہ حضرت سدّی نے ارشاد فرمایا : سب سے آخر میں یہ آیت نازل ہوئی ( اور ڈرو اس دن سے کہ جب لوٹ کر جاؤ گے تم اس دن اللہ کے حضور پھر پورا پورا دیا جائے گا ہر شخص کو (بدلہ) اس کے کمائے ہوئے عملوں کا اور ان پر ہرگز ظلم نہ ہوگا۔
(۳۰۸۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، قَالَ: آخِرُ آیَۃٍ نَزَلَتْ: {وَاتَّقُوا یَوْمًا تُرْجَعُونَ فِیہِ إِلَی اللہِ ثُمَّ تُوَفَّی کُلُّ نَفْسٍ مَا کَسَبَتْ وَہُمْ لاَ یُظْلَمُونَ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے سب سے پہلے حصہ اور سب سے آخری حصہ کے نازل ہونے کا بیان
(٣٠٨٤١) حضرت مالک بن مغول فرماتے ہیں کہ حضرت عطیہ عوفی نے ارشاد فرمایا : آخری آیت یہ نازل ہوئی تھی ( اور ڈرو اس دن سے کہ جب لوٹ کر جاؤ گے تم اس دن اللہ کے حضور پھر پورا پورا دیا جائے گا ہر شخص کو ( بدلہ) اس کے کمائے ہوئے عملوں کا اور ان پر ہرگز ظلم نہ ہوگا) ۔
(۳۰۸۴۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ عَطِیَّۃَ الْعَوْفِیِّ ، قَالَ: آخِرُ آیَۃٍ نَزَلَتْ: {وَاتَّقُوا یَوْمًا تُرْجَعُونَ فِیہِ إِلَی اللہِ ثُمَّ تُوَفَّی کُلُّ نَفْسٍ مَا کَسَبَتْ وَہُمْ لاَ یُظْلَمُونَ} ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے سب سے پہلے حصہ اور سب سے آخری حصہ کے نازل ہونے کا بیان
(٣٠٨٤٢) حضرت ابو السفر فرماتے ہیں کہ حضرت برائ نے ارشاد فرمایا : سب سے آخر میں یہ آیت نازل ہوئی (آپ سے فتوی پوچھتے ہیں ِ ، کہو اللہ فتویٰ دیتا ہے تمہیں کلالہ کے بارے میں ) ۔
(۳۰۸۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا بَشِیرٌ ، قَالَ: مَالِکٌ ، عَنْ أَبِی السَّفَرِ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ: آخِرُ آیَۃٍ نَزَلَتْ: {یَسْتَفْتُونَک قُلَ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلالَۃِ} ۔ (مسلم ۱۲۳۶۔ طبری ۴۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے سب سے پہلے حصہ اور سب سے آخری حصہ کے نازل ہونے کا بیان
(٣٠٨٤٣) حضرت ابن ابی نجیح فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے فرمایا : یہ سورت سب سے پہلے نازل ہوئی (پڑھو ( اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) اپنے رب نام لے کر جس نے پیدا کیا۔ پھر سورة ن نازل ہوئی۔
(۳۰۸۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: ہی أَوَّلُ سُورَۃٍ نَزَلَتْ: {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ} ثُمَّ (ن) ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے سب سے پہلے حصہ اور سب سے آخری حصہ کے نازل ہونے کا بیان
(٣٠٨٤٤) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت برائ نے ارشاد فرمایا : قرآن میں سب سے آخری آیت یہ نازل ہوئی (آپ سے فتویٰ پوچھتے ہیں کہو اللہ فتویٰ دیتا ہے تمہیں کلالہ کے بارے میں۔ )
(۳۰۸۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ: آخِرُ آیَۃٍ نَزَلَتْ فِی الْقُرْآنِ: {یَسْتَفْتُونَک قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلالَۃِ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے سب سے پہلے حصہ اور سب سے آخری حصہ کے نازل ہونے کا بیان
(٣٠٨٤٥) حضرت عمرو بن دینار فرماتے ہیں میں نے حضرت عبید بن عمیر کو یوں فرماتے ہوئے سنا ہے کہ : قرآن میں سب سے پہلے یہ سورت نازل ہوئی (پڑھو ( اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) اپنے رب کا نام لے کر جس نے پیدا کیا پھر سورت ن نازل ہوئی۔ )
(۳۰۸۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُبَیْدَ بْنَ عُمَیْرٍ یَقُولُ: أَوَّلُ مَا نَزَلَ مِنَ الْقُرْآنِ: (اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ) ثُمَّ (ن) ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے سب سے پہلے حصہ اور سب سے آخری حصہ کے نازل ہونے کا بیان
(٣٠٨٤٦) حضرت ابو رجائ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو موسیٰ سے یہ سورت سیکھی (پڑھو ( اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) اپنے رب کا نام لے کر جس نے پیدا کیا ) یہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہونے والی پہلی سورت ہے۔
(۳۰۸۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن قُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی رَجَائٍ ، قَالَ: أَخَذْت مِنْ أَبِی مُوسَی: {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِی خَلَقَ} وَہِیَ أَوَّلُ سُورَۃٍ أُنْزِلَتْ عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں قرآن پڑھنے والے کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں
(٣٠٨٤٧) حضرت محمد بن فضیل فرماتے ہیں کہ ان کے والد حضرت فضیل نے ارشاد فرمایا : حضرت عمر بن عبد العزیز عطیہ مقرر نہیں فرماتے تھے مگر اس شخص کے لیے جس نے قرآن پڑھا ہو۔ اور میرے والد ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے قرآن پڑھا تھا تو ان کے لیے عطیہ مقرر کردیا گیا۔
(۳۰۸۴۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: کَانَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ لاَ یَفْرِضُ إِلاَّ لِمَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ ، قَالَ: وَکَانَ أَبِی مِمَّنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فَفَرَضَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں قرآن پڑھنے والے کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں
(٣٠٨٤٨) حضرت یسیر بن عمرو فرماتے ہیں کہ حضرت سعد نے ارادہ کیا کہ جو شخص قرآن پڑھا ہوا ہو اس کے لیے دو دو ہزار مقرر کردیا جائے، تو حضرت عمر نے ان کی طرف خط لکھا : تم اللہ کی کتاب پر اجرت دو گے !۔
(۳۰۸۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَن یُسَیْرِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: أَرَادَ سَعْدٌ أَنْ یُلْحِقَ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ عَلَی أَلْفَیْنِ أَلْفَیْنِ ، فَکَتَبَ إلَیْہِ عُمَرُ: تُعْطِی عَلَی کِتَابِ اللہِ أَجْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں قرآن پڑھنے والے کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں
(٣٠٨٤٩) حضرت محمد فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ کے پاس قرآن سیکھنے کے لیے لوگوں کی اچھی خاصی تعداد جمع ہوگئی تو انھوں نے اس بارے رائے طلب کرنے کے لیے حضرت عمر کو خط لکھا۔ حضرت عمر نے جواب میں لکھا کہ کچھ لوگ قرآن کو دوسروں سے زیادہ یاد کرنے والے ہوتے ہیں۔ اسی طرح اس کی قراءت کرنے والے بعض لوگ بھی دوسروں سے بہتر ہے۔
(۳۰۸۴۹) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَن مُحَمَّدٍ ، قَالَ: جَمَعَ نَاسٌ الْقُرْآنَ حَتَّی بَلَغُوا عِدَّۃً ، فَکَتَبَ أَبُو مُوسَی إِلَی عُمَرَ بِذَلِکَ ، فَکَتَبَ إلَیْہِ عُمَرُ: إنَّ بَعْضَ النَّاسِ أَرْوَی لَہُ مِنْ بَعْضٍ ، وَلَعَلَّ بَعْضَ مَنْ یَقْرَؤُہُ أَنْ یَقُومَ الْمَقَامَ خَیْرٌ مِنْ قِرَائَۃِ الآخَرِ آخرَ مَا عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৪৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ قرآن کی تعظیم کرو
(٣٠٨٥٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علی ناپسند فرماتے تھے کہ قرآن کو کسی چھوٹے سے مصحف میں لکھا جائے۔
(۳۰۸۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ، عَن عَلِیٍّ، أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُکْتَبَ الْقُرْآنُ فِی الْمُصْحَفِ الصَّغِیرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৮৫০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ قرآن کی تعظیم کرو
(٣٠٨٥١) حضرت ابراہیم نے حضرت علی کا فعل اس سند سے بھی مروی ہے
(۳۰۸۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلِیٍّ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: الْمَصَاحِفِ۔
তাহকীক: