মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১৩ টি

হাদীস নং: ৩০৯১১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے قرآن کے پڑھنے میں حسد جائز ہے
(٣٠٩١٢) حضرت ابو سعید خدری فرماتے ہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حسد جائز نہیں ہے مگر دو آدمیوں میں، ایک وہ شخص جسے اللہ نے قرآن کی تلاوت کی توفیق عطا فرمائی پس وہ دن رات اس کی تلاوت کرتا ہو۔ پھر آدمی کہے : اگر اللہ تعالیٰ مجھے بھی قرآن کی تلاوت عطا فرماتا جیسا کہ فلاں کو عطا کی ہے تو میں بھی ایسے ہی کرتا جیسا کہ فلاں شخص تلاوت کرتا ہے۔ اور دوسرا وہ آدمی جسے اللہ نے مال دیا پس وہ اس مال کو اس کے حق میں خرچ کرتا ہو، پھر کوئی آدمی کہے : اگر اللہ مجھے بھی مال دیتا جیسا کہ فلاں کو دیا ہے ، تو میں بھی ایسے ہی کرتا جیسا کہ فلاں آدمی خرچ کرتا ہے۔
(۳۰۹۱۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ: حدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لاَ حَسَدَ إِلاَّ فِی اثْنَتَیْنِ: رَجُلٍ آتَاہُ اللَّہُ الْقُرْآنَ ، فَہُوَ یَتْلُوہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ ، فَیَقُولُ الرَّجُلُ: لَوْ آتَانِی اللَّہُ مِثْلَ مَا آتَی فُلانًا فَعَلْت مِثْلَ مَا یَفْعَلُ ، وَرَجُلٍ آتَاہُ اللَّہُ مَالاً ، فَہُوَ یُنْفِقُہُ فِی حَقِّہِ فَیَقُولُ الرَّجُلُ: لَوْ آتَانِی اللَّہُ مِثْلَ مَا آتَی فُلانًا فَعَلْت مِثْلَ مَا یَفْعَلُ۔ (احمد ۴۷۹۔ ابویعلی ۱۰۸۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے قرآن کے پڑھنے میں حسد جائز ہے
(٣٠٩١٣) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : حم قرآن کی زینت ہے۔
(۳۰۹۱۳) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: (حم) دِیبَاجُ الْقُرْآنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے قرآن کے پڑھنے میں حسد جائز ہے
(٣٠٩١٤) حضرت مسعر فرماتے ہیں کہ حضرت سعد بن ابراہیم نے ارشاد فرمایا : حوا میم جتنی بھی سورتیں تھی ان کو عرائس کے نام سے جانا جاتا تھا۔
(۳۰۹۱۴) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَن سَعْدِ بْنِ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: کُنَّ الْحَوَامِیمُ یُسَمَّیْنَ الْعَرَائِسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے قرآن کے پڑھنے میں حسد جائز ہے
(٣٠٩١٥) حضرت معن بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : جب میں حم والی سورتیں پڑھنا شروع کرتا ہوں تو میں نرم زمین والے خوبصورت باغات میں ہوتا ہوں جن میں ان کی تلاوت سے میں خوش ہوتا ہوں۔
(۳۰۹۱۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، وَوَکِیعٌ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَن مَعْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: إذَا وَقَعَتْ فِی آلْ (حم) وَقَعْتُ فِی رَوْضَاتٍ دَمِثَاتٍ أَتَأَنَّقُ فِیہِنَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کہے قرآن کے پڑھنے میں حسد جائز ہے
(٣٠٩١٦) حضرت حبیب فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے بیان کیا کہ حضرت ابو الدردائ نے فرمایا : ایک آدمی کا ان پر گزر ہوا اس حال میں کہ وہ مسجد کی تعمیر کر رہے تھے، پس وہ کہنے لگا : یہ کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا : یہ حم والی سورتوں کے لیے ہے۔
(۳۰۹۱۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَن سُفْیَانَ ، عَن حَبِیبٍ ، عَن رَجُلٍ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ: مَرَّ عَلَیْہِ وَہُوَ یَبْنِی مَسْجِدًا فَقَالَ: مَا ہَذَا ؟ قَالَ: ہَذَا لآلِ (حم) ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو یاد کرنے اور دور کرنے کا بیان
(٣٠٩١٧) حضرت ابن ابی نجیح فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے ارشاد فرمایا : میں نے حضرت ابن عباس پر تین مرتبہ قرآن کا دور کیا۔
(۳۰۹۱۷) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَن شِبْلٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: عَرَضْت الْقُرْآنَ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ ثَلاثَ عَرْضَاتٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو یاد کرنے اور دور کرنے کا بیان
(٣٠٩١٨) حضرت ابان بن صالح فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے ارشاد فرمایا : میں نے تین مرتبہ شروع قرآن سے لے کر آخر تک حضرت ابن عباس کے سامنے دور کیا۔ میں ہر آیت پڑھنے کے وقت ٹھہرتا تھا۔
(۳۰۹۱۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا محمد بن إسحاق عن أبان بن صالح ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: عَرَضْت الْقُرْآنَ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ مِنْ فَاتِحَتِہِ إِلَی خَاتِمَتِہِ ثَلاثَ عَرْضَاتٍ أَقفہُ عِنْدَ کُلِّ آیَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو یاد کرنے اور دور کرنے کا بیان
(٣٠٩١٩) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ یقیناً رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر رمضان میں ایک مرتبہ قرآن پاک کا دور فرماتے تھے سوائے اس سال کہ جس میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انتقال ہوا۔ پس اس سال آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبداللہ بن مسعود کی موجودگی میں دو مرتبہ دور فرمایا : پس آپ کو معلوم ہے جو آیت نسخ ہوئی اور جو آیت تبدیل ہوئی۔
(۳۰۹۱۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَعْرِضُ الْقُرْآنَ فِی کُلِّ رَمَضَانَ مَرَّۃً إِلاَّ الْعَامَ الَّذِی قُبِضَ فِیہِ فَإِنَّہُ عُرِضَ عَلَیْہِ مَرَّتَیْنِ بِحَضْرَۃِ عَبْدِ اللہِ فَشَہِدَ مَا نُسِخَ مِنْہُ ، وَمَا بُدِّلَ۔ (احمد ۳۶۲۔ ابویعلی ۲۵۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو یاد کرنے اور دور کرنے کا بیان
(٣٠٩٢٠) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر رمضان میں قرآن پاک کا حضرت جبرائیل سے دور فرماتے تھے ۔ پس جس مہینہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انتقال ہوا اس میں دو مرتبہ دور فرمایا۔
(۳۰۹۲۰) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عبْدِ اللہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعْرِضُ الْکِتَابَ فِی کُلِّ رَمَضَانَ عَلَی جِبْرِیلَ ، فَلَمَّا کَانَ الشَّہْرُ الَّذِی ہَلَکَ فِیہِ عَرَضَہُ عَلَیْہِ عَرْضَتَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو یاد کرنے اور دور کرنے کا بیان
(٣٠٩٢١) حضرت موسیٰ بن علی ّ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کو یوں فرماتے ہوئے سنا کہ : میں حضرت فضالہ بن عبید کے پاس ان کا قرآن سننے کے لیے اس وقت تک ٹھہرا جب تک انھوں نے اسے مکمل نہ کرلیا۔
(۳۰۹۲۱) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُلَیٍّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِی یَقُولُ: أَمْسَکْت عَلَی فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ الْقُرْآنَ حَتَّی فَرَغَ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو یاد کرنے اور دور کرنے کا بیان
(٣٠٩٢٢) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ حضرت عبیدہ نے ارشاد فرمایا : وہ قراءت جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ان کے انتقال والے سال پڑھی گئی تھی یہ وہی قراءت تھی جو لوگ آج پڑھتے ہیں۔
(۳۰۹۲۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، وَعَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَن عَبِیْدَۃَ ، قَالَ: الْقِرَائَۃُ الَّتِی عُرِضَتْ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْعَامِ الَّذِی قُبِضَ فِیہِ ہِیَ الْقِرَائَۃُ الَّتِی یَقْرَؤُہَا النَّاسُ الْیَوْمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو یاد کرنے اور دور کرنے کا بیان
(٣٠٩٢٣) حضرت ہشام فرماتے ہیں کہ حضرت ابن سیرین نے ارشاد فرمایا : حضرت جبرائیل ہر سال رمضان میں ایک مرتبہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ قرآن کا دور فرماتے تھے۔ پس جب وہ سال آیا جس میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انتقال ہوا تو آپ نے دو مرتبہ قرآن کا دور فرمایا۔
(۳۰۹۲۳) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَن ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ: کَانَ جِبْرِیلُ یَعْرِضُ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْقُرْآنَ فِی کُلِّ عَامٍ مَرَّۃً فِی رَمَضَانَ ، فَلَمَّا کَانَ الْعَامُ الَّذِی قُبِضَ فِیہِ عَرَضَہُ عَلَیْہِ مَرَّتَیْنِ۔

(بخاری ۳۶۲۴۔ مسلم ۱۹۰۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو یاد کرنے اور دور کرنے کا بیان
(٣٠٩٢٤) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ حضرت فاطمہ نے ارشاد فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر سال میں ایک مرتبہ حضرت جبرائیل کے ساتھ قرآن کا دور فرماتے تھے۔ پس جس سال آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انتقال ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ساتھ دو مرتبہ دور فرمایا۔
(۳۰۹۲۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَن فِرَاسٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنْ فَاطِمَۃَ ، قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعْرِضُ الْقُرْآنَ عَلَی جِبْرِیلَ فِی کُلِّ عَامٍ مَرَّۃً ، فَلَمَّا کَانَ الْعَامُ الَّذِی قُبِضَ فِیہِ عَرَضَہُ عَلَیْہِ مَرَّتَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مفصل سورتوں کی فضیلت میں آئی ہیں
(٣٠٩٢٥) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : ہر چیز کا ایک لبّ لباب ہوتا ہے، اور قرآن کا لب لباب مفصل سورتیں ہیں۔
(۳۰۹۲۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: لِکُلِّ شَیْئٍ لُبَابٌ وَإِنَّ لُبَابَ الْقُرْآنِ الْمُفَصَّلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور بادشاہت کا بیان
(٣٠٩٢٦) حضرت طارق بن شھاب فرماتے ہیں کہ حضرت سلمان نے زید بن صوحان سے پوچھا : تیرا کیا حال ہوگا جب قرآن والوں اور بادشاہت والوں کے درمیان قتال ہوگا ؟ آپ نے فرمایا : تب تو میں قرآن کے ساتھ ہوں گا۔ آپ نے فرمایا : چھوٹے سے زید تب تو تو بہت اچھا ہوگا۔
(۳۰۹۲۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَن سُلَیْمَانَ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَن طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، قَالَ: قَالَ سَلْمَانُ لِزَیْدِ بْنِ صُوحَانَ: کَیْفَ أَنْتَ إذَا اقْتَتَلَ الْقُرْآنُ وَالسُّلْطَانُ ؟ قَالَ: إذًا أَکُونُ مَعَ الْقُرْآنِ ، قَالَ: نِعْمَ الزُّویَیْدُ: إذًا أَنْتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور بادشاہت کا بیان
(٣٠٩٢٧) حضرت حوشب فرماتے ہیں کہ حضرت کعب نے فرمایا : اہل قرآن اور بادشاہت والے قتال کریں گے۔ پس بادشاہت والے قرآن کے سوراخ کو روند ڈالیں گے۔ پس پھر نہ وہ ان کی پروا کریں اور نہ یہ ان کی پروا کریں گے۔ تو ہرگز جان مت چھڑانا ان سے۔
(۳۰۹۲۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن شِمْرٍ ، عَن شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ ، عَن کَعْبٍ ، قَالَ: یَقْتَتِلُ الْقُرْآنُ وَالسُّلْطَانُ قَالَ: فَیَطَأُ السُّلْطَانُ عَلَی صِمَاخِ الْقُرْآنِ فَلأْیًا بِلأْیِ ،وَلأْیًا بِلأی ،مَا تَنْفَلتُنَّ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور بادشاہت کا بیان
(٣٠٩٢٨) حضرت عبد الرحمن بن عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابن مسعود کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا : اے ابو عبد الرحمن ! آپ مجھے ایسے کلمات سکھا دیجیے جو جامع بھی ہوں اور نافع بھی۔ آپ نے فرمایا : تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک مت ٹھہراؤ۔ اور قرآن کی ہمیشہ تلاوت کیا کرو۔
(۳۰۹۲۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بن مسعود ، قَالَ: أَتَی ابْنَ مَسْعُودٍ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَلِّمْنِی کَلِمَاتٍ جَوَامِعَ نَوَافِعَ ، قَالَ تَعَبَّدَ اللَّہَ ، وَلا تُشْرِکْ بِہِ شَیْئًا وَتَزُولُ مَعَ الْقُرْآنِ حَیْثُ زَال۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور بادشاہت کا بیان
(٣٠٩٢٩) حضرت عامر بن مطر فرماتے ہیں کہ میں حضرت حذیفہ کے ساتھ تھا تو آپ نے فرمایا : اے عامر بن مطر تیرا کیا حال ہوگا جب لوگ ایک راستہ بنالیں گے اور قرآن کا راستہ الگ ہوگا ؟ تو ان دونوں میں سے کس کے ساتھ ہوگا ؟ پس میں نے کہا : قرآن کے ساتھ ہی میں زندہ رہوں گا اور یا اس کے ساتھ ہی مروں گا۔ آپ نے فرمایا : تب تو بہت اچھا ہوگا۔
(۳۰۹۲۹) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃَ بْنَ ہِشَامٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ جَبَلَۃَ بْنِ سُحَیْمٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ مَطَرٍ ، قَالَ: کُنْتُ مَعَ حُذَیْفَۃَ فَقَالَ: کَیْفَ أَنْتَ یَا عَامِرُ بْنُ مَطَرٍ إذَا أَخَذَ النَّاسُ طَرِیقًا وَالْقُرْآنُ طَرِیقًا مَعَ أَیِّہِمَا تَکُونُ ؟ فَقُلْتُ: مَعَ الْقُرْآنِ أَحْیَا مَعَہُ ، أو أَمُوتُ ، قَالَ: فَأَنْتَ إذًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور بادشاہت کا بیان
(٣٠٩٣٠) حضرت معن فرماتے ہیں کہ ایک آدمی کہنے لگا : مجھے ایسے کلمات سکھا دیجئے جو جامع بھی ہوں اور نافع بھی۔ آپ نے فرمایا : تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک مت ٹھہراؤ اور قرآن کی ہمیشہ تلاوت کرتے رہا کرو۔
(۳۰۹۳۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا مَعْنٌ ، قَالَ: أَتَی رَجُلٌ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ: عَلِّمْنِی کَلِمَاتٍ جَوَامِعَ نَوَافِعَ ، قَالَ: تَعَبَّدَ اللَّہَ ، وَلا تُشْرِکْ بِہِ شَیْئًا ، وَتَزُولُ مَعَ الْقُرْآنِ حَیْثُ زَالَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن مسعود کے اصحاب میں سے جو قرآن پڑھایا کرتے تھے
(٣٠٩٣١) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : حضرت عبداللہ بن مسعود کے اصحاب میں سے یہ لوگ تھے جو فتویٰ دیتے تھے اور قرآن پڑھاتے تھے ، حضرت علقمہ ، اسود، عبیدہ، مسروق ، عمرو بن شرحبیل اور حارث بن قیس ۔
(۳۰۹۳۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: کَانَ أَصْحَابُ عَبْدِ اللہِ الَّذِینَ یُفْتُونَ وَیَقْرَؤُونَ الْقُرْآنَ: عَلْقَمَۃَ وَالأَسْوَدَ وَعُبَیْدَۃَ وَمَسْرُوقًا وَعَمْرَو بْنَ شُرَحْبِیلَ وَالْحَارِثَ بْنَ قَیْسٍ۔
tahqiq

তাহকীক: