মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১৩ টি

হাদীস নং: ৩০৫৫১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے حروف پڑھنے والے کا ثواب
(٣٠٥٥٢) حضرت قیس بن سکن فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا : قرآن کو سیکھو۔ اس لیے کہ قرآن کے ایک حرف پڑھنے کے بدلے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور دس گناہوں کو مٹا دیا جاتا ہے۔ باقی میں یہ نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے ، لیکن یوں کہتا ہوں ! الف کے بدلہ دس نیکیاں ہیں، اور لام کے بدلہ دس نیکیاں ہیں ، اور میم کے بدلہ دس نیکیاں ہیں۔
(۳۰۵۵۲) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبْجَرَ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو ، عَن قَیْسِ بْنِ سَکَنٍ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّہُ یُکْتَبُ بِکُلِّ حَرْفٍ مِنْہُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ وَیُکَفَّرُ بِہِ عَشْرُ سَیِّئَاتٍ ، أَمَا إنِّی لاَ أَقُولُ: (الم) وَلَکِنْ أَقُولُ: أَلِفٌ عَشْرٌ وَلامٌ عَشْرٌ وَمِیمٌ عَشْرٌ۔ (حاکم ۵۵۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৫২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے حروف پڑھنے والے کا ثواب
(٣٠٥٥٣) حضرت عوف بن مالک الاشجعی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص کتا باللہ کا ایک حرف پڑھتا ہے تو اس کے لیے ایک نیکی لکھ دی جاتی ہے۔ میں نہیں کہتا کہ الم ذالک الکتاب کے بارے میں ۔ لیکن یوں کہتا ہوں۔ کہ حروف مقطعات میں سے الف ایک حرف، لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔
(۳۰۵۵۳) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ، عَن مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، قَالَ: حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَعْبٍ ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ کِتَابِ اللہِ کُتِبَ لَہُ حَسَنَۃ ، لاَ أَقُولُ: {الم ذَلِکَ الْکِتَابُ} وَلَکِنَّ الْحُرُوفَ مُقَطَّعَۃٌ عَنِ الأَلِفِ وَاللامِ وَالْمِیمِ۔ (بزار ۲۳۲۳۔ طبرانی ۳۱۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৫৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے حروف پڑھنے والے کا ثواب
(٣٠٥٥٤) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : قرآن کو سیکھو اور اس کی تلاوت کرو اللہ تمہیں اس کی تلاوت کرنے پر ہر حرف کے بدلہ دس نیکیاں ثواب میں عطا کرتے ہیں۔ اور میں نہیں کہتا : الم ایک حرف ہے، لیکن یوں کہتا ہوں کہ الف ایک حرف اور لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔
(۳۰۵۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِاللہِ، قَالَ: تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ وَاتْلُوہُ فَإِنَّ اللَّہَ یَأْجُرُکُمْ عَلَی تِلاوَتِہِ بِکُلِّ حَرْفٍ عَشْرَ حَسَنَاتٍ ، أَمَا إنِّی لاَ أَقُولُ: (الم) وَلَکِنْ أَلِفٌ وَلامٌ وَمِیمٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৫৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کے حروف پڑھنے والے کا ثواب
(٣٠٥٥٥) حضرت علقمہ یا حضرت اسود فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا : جو شخص اللہ کی رضا کے لیے قرآن پڑھتا ہے۔ تو اسے ہر حرف کے بدلہ دس نیکیاں ملتی ہیں ، اور دس گناہ معاف ہوتے ہیں۔
(۳۰۵۵۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَن سُلَیْمَانَ الضَّبِّیِّ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، أَو الأَسْوَدِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ یَبْتَغِی بِہِ وَجْہَ اللہِ کَانَ لَہُ بِکُلِّ حَرْفٍ عَشْرُ حَسَنَاتٍ وَمَحْوُ عَشْرِ سَیِّئَاتٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৫৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٥٦) حضرت براء بن عازب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قرآن کو اپنی آوازوں کے ذریعہ مزین کرو۔
(۳۰۵۵۶) حَدَّثَنَا حفص بْنُ غِیَاثٍ ، وَوَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن طَلْحَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَۃَ ، عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: زَیِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৫৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٥٧) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد میں داخل ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کے قرآن پڑھنے کی آواز سنی تو فرمایا : یہ شخص کون ہے ؟ بتلایا گیا : حضرت عبداللہ بن قیس ، تو آپ نے ارشاد فرمایا : البتہ اس شخص کو آل داؤد کی بانسریوں میں سے حصہ دیا گیا ہے۔
(۳۰۵۵۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ: حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ فَسَمِعَ قِرَائَۃَ رَجُلٍ فَقَالَ: مَنْ ہَذَا ؟ فقیل عَبْدُ اللہِ بْنُ قَیْسٍ ، فَقَالَ: لَقَدْ أُوتِیَ ہَذَا مِنْ مَزَامِیر آلِ دَاوُد۔ (احمد ۳۵۴۔ نسائی ۱۰۹۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৫৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٥٨) حضرت بریدہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تحقیق قبیلہ اشعر والوں کو آل داؤد کی بانسریوں میں سے ایک حصہ دیا گیا ہے۔
(۳۰۵۵۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَن مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لَقَدْ أُوتِیَ الأَشْعَرِیُّ مِزْمَارًا مِنْ مَزَامِیرِ آلِ دَاوُد۔ (بخاری ۱۰۸۷۔ مسلم ۵۴۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৫৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٥٩) حضرت عبد الرحمن بن کعب بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ابو موسیٰ اشعری کا قرآن سنا تو ان سے ارشاد فرمایا : تحقیق تمہارے بھائیوں کو مزامیر آل داؤد میں سے حصہ دیا گیا ہے۔
(۳۰۵۵۹) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَن لَیْثِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لأَبِی مُوسَی وَسَمِعَہُ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ: لَقَدْ أُوتِیَ أَخُوکُمْ مِنْ مَزَامِیرِ آلِ دَاوُد۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৫৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٦٠) حضرت عائشہ سے بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مذکورہ ارشاد اس سند کے ساتھ نقل کیا گیا ہے۔
(۳۰۵۶۰) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ ،بَلَغَنِی عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَن عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِہِ ، أَوْ نَحْوِہِ۔ (دارمی ۱۴۸۹۔ احمد ۱۶۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٦١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے ارشاد فرمایا : قرآن کو اپنی آوازوں کے ذریعہ خوبصورت بناؤ۔
(۳۰۵۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ، عَن حَمَّادٍ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: حَسِّنُوا أَصْوَاتَکُمْ بِالْقُرْآنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٦٢) حضرت سعد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص قرآن کو خوش الحانی سے نہیں پڑھتا وہ ہم میں سے نہیں۔
(۳۰۵۶۲) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی نَہِیکٍ ، عَن سَعْدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٦٣) حضرت عمرو فرماتے ہیں کہ حضرت ابو سلمہ نے ارشاد فرمایا : اللہ اتنا کسی کی طرف متوجہ نہیں ہوتے جتنا کہ اس بندے کی آواز کو توجہ سے سنتے ہیں جو کلام الٰہی خوش الحانی سے پڑھتا ہو۔
(۳۰۵۶۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ رِوَایَۃً، قَالَ: مَا أَذِنَ اللَّہُ لِشَیْئٍ کَإِذْنِہِ لِعَبْدٍ یَتَرَنَّمُ بِالْقُرْآنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٦٤) حضرت طاو وس فرماتے ہیں کہ کہا جاتا تھا کہ لوگوں میں خوبصورت آواز سے قرآن پڑھنے والے وہ لوگ ہیں جو اللہ سے سب سے زیادہ ڈرتے ہیں۔
(۳۰۵۶۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَن لَیْثٍ ، عَن طَاوُوس ، قَالَ: کَانَ یُقَالُ: أَحْسَنُ النَّاسِ صَوْتًا بِالْقُرْآنِ أَخْشَاہُمْ لِلَّہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٦٥) حضرت عبد الکریم فرماتے ہیں کہ حضرت طاو وس سے پوچھا گیا؛ لوگوں میں سے سب سے اچھا قرآن پڑھنے والا کون شخص ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا : جس کو تو دیکھے کہ وہ قرآن پڑھتے ہوئے اللہ سے خوف کھاتا ہے، اور فرمایا : حضرت طلق ان میں سے ہیں۔
(۳۰۵۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَن طَاووس ،سُئِلَ مَنْ أَقْرَأُ النَّاسِ ؟ قَالَ: مَنْ إذَا قَرَأَ رَأَیْتہ یَخْشَی اللَّہَ ، قَالَ: وَکَانَ طَلْقٌ مِنْ أُولَئِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٦٦) حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت ابو موسیٰ کے ساتھ تھے۔ پس جب رات ہوگئی تو ہم نے ایک ویران باغ مں م پناہ لی۔ آپ فرماتے ہیں ! آپ نے رات کو قیام کیا اور بہت ہی اچھی تلاوت فرمائی۔
(۳۰۵۶۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، عَن مَسْرُوقٍ ، قَالَ: کُنَّا مَعَ أَبِی مُوسَی فَجنَّنَا اللَّیْلَ إِلَی بُسْتَانٍ خَرِبٍ ، قَالَ: فَقَامَ مِنَ اللَّیْلِ فَقَرَأَ قِرَائَۃً حَسَنَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنے کا بیان
(٣٠٥٦٧) حضرت انس فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ رات کو قرآن کی تلاوت کرتے تھے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج مطہرات بہت شوق سے سنتی تھیں۔ پس جب انھیں بتلایا گیا، تو آپ نے ارشاد فرمایا : اگر مجھے معلوم ہوتا تو میں مزید خوش نما آواز میں پڑھتا یایوں فرمایا : میں اور زیادہ شوق سے پڑھتا۔
(۳۰۵۶۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَن ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ أَبَا مُوسَی کَانَ یَقْرَأُ ذَاتَ لَیْلَۃٍ ، وَنِسَائُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسْتَمِعْنَ فَقِیلَ لَہُ ، فَقَالَ: لَوْ عَلِمْت لَحَبَّرْت تَحْبِیرًا ، أَوْ لَشَوَّقْت تَشْوِیقًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ گانے کے انداز میں پڑھنے کا بیان ، جو لوگ اس کو ناپسند سمجھتے ہیں
(٣٠٥٦٨) حضرت عمران بن عبداللہ بن طلحہ فرماتے ہیں ایک آدمی رمضان میں مسجد نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں قرآن مجید کی تلاوت گنگنانے کے آواز میں کررہا تھا : تو حضرت قاسم نے اس کا انکار کیا اور فرمایا : اللہ نے ارشاد فرمایا ہے : حالانکہ وہ زبردست کتاب ہے۔ نہیں آسکتا ہے اس کے پاس باطل نہ سامنے سے اور نہ پیچھے سے، یہ نازل کردہ ہے اس ہستی کی طرف سے جو بڑی حکمت والی اور قابل تعریف ہے۔
(۳۰۵۶۸) حَدَّثَنَا عَفَّان ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ طَلْحَۃَ ، أَنَّ رَجُلاً قَرَأَ فِی مَسْجِدِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی رَمَضَانَ فَطَرَّبَ فَأَنْکَرَ ذَلِکَ الْقَاسِمُ ، وَقَالَ یَقُولُ اللَّہُ تَعَالَی: {وَإِنَّہُ لَکِتَابٌ عَزِیزٌ لاَ یَأْتِیہِ الْبَاطِلُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَلا مِنْ خَلْفِہِ تَنْزِیلٌ مِنْ حَکِیمٍ حَمِیدٍ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ گانے کے انداز میں پڑھنے کا بیان ، جو لوگ اس کو ناپسند سمجھتے ہیں
(٣٠٥٦٩) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت انس کے پاس گنگنا کر قرآن کی تلاوت کی۔ تو حضرت انس نے اس کو ناپسند کیا۔
(۳۰۵۶۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، أَنَّ رَجُلاً قَرَأَ عِنْدَ أَنَسٍ فَطَرَّبَ فَکَرِہَ ذَلِکَ أَنَسٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৬৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ گانے کے انداز میں پڑھنے کا بیان ، جو لوگ اس کو ناپسند سمجھتے ہیں
(٣٠٥٧٠) حضرت عبید اللہ بن ابی بکر فرماتے ہیں کہ حضرت زیاد النمیری چند قرّاء کے ساتھ حضرت انس بن مالک کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ تو ان کو کہا گیا : تلاوت کیجیے۔ تو انھوں نے اونچی آواز کی اور وہ بلند آواز کے مالک تھے۔ تو حضرت انس نے اپنے چہرے سے کپڑا ہٹایا۔ اور ان کے چہرے پر ایک کالے رنگ کا کپڑا تھا۔ پھر فرمایا : یہ کیا ہے ؟ صحابہ ایسے تو نہیں کرتے تھے۔ اور جب آپ کسی چیز کو برا سمجھتے تھے تو اپنے چہرے سے کپڑا ہٹا لیتے تھے۔
(۳۰۵۷۰) حَدَّثَنَا عَفَّان ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ أَبِی بَکْرٍ ، أَنَّ زِیَادًا النُّمَیْرِیَّ جَائَ مَعَ الْقُرَّائِ إِلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فقیل لَہُ: اقْرَأْ ، فَرَفَعَ صَوْتَہُ ، وَکَانَ رَفِیعَ الصَّوْتِ ، فَکَشَفَ أَنَسٌ عَن وَجْہِہِ الْخِرْقَۃَ ، وَکَانَ عَلَی وَجْہِہِ خِرْقَۃٌ سَوْدَائُ ،فَقَالَ: مَا ہَذَا ؟ مَا ہَکَذَا کَانُوا یَفْعَلُونَ ، وَکَانَ إذَا رَأَی شَیْئًا یُنْکِرُہُ کَشَفَ الْخِرْقَۃَ عَن وَجْہِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫৭০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ گانے کے انداز میں پڑھنے کا بیان ، جو لوگ اس کو ناپسند سمجھتے ہیں
(٣٠٥٧١) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت عبد الرحمن بن الاسود نے ارشاد فرمایا : ان میں سے ایک آدھی رات کو آیات بلند آواز سے پڑھتے تھے۔
(۳۰۵۷۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن لَیْثٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ: کَانَ أَحَدُہُمْ یَمُدُّ بِالآیَۃِ فِی جَوْفِ اللَّیْلِ۔
tahqiq

তাহকীক: