মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬২৮ টি

হাদীস নং: ১৯৬০০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے طلاق اور خلع کو مکروہ قرار دیا ہے
(١٩٦٠١) حضرت ام سعید (رض) جو کہ حضرت علی (رض) کی باندی تھیں فرماتی ہیں کہ ایک دن حضرت علی (رض) نے ان سے فرمایا کہ اے ام سعید (رض) ! میرا دل چاہتا ہے کہ میں دلہا بنوں۔ اس وقت ان کے نکاح میں چار عورتیں تھیں۔ میں نے ان سے کہا کہ ایک کو طلاق دے دیجئے اور شادی کر لیجیے۔ انھوں نے فرمایا کہ طلاق براکام ہے مجھے پسند نہیں۔
(۱۹۶۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا سَلاَّمُ بْنُ قَاسِمٍ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أُمِّہِ ، عَنْ أُمِّ سَعِیدٍ : سُرِّیَّۃٌ کَانَتْ لِعَلِیٍّ قَالَتْ : قَالَ عَلِیٌّ : یَا أُمَّ سَعِیدٍ ، قَدِ اشْتَقْت أَنْ أَکُونَ عَرُوسًا ، قَالَتْ : وَعِنْدَہُ یَوْمَئِذٍ أَرْبَعُ نِسْوَۃٍ فَقُلْت : طَلِّقْ إحْدَاہُنَّ وَاسْتَبْدِلْ ، فَقَالَ : الطَّلاَقُ قَبِیحٌ ، أَکْرَہُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خلع طلب کرنے کی ناپسندیدگی کا بیان
(١٩٦٠٢) حضرت حسن (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ خلع اور طلاق طلب کرنے والی عورتیں ہی دراصل منافق عورتیں ہیں۔
(۱۹۶۰۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الأَشْہَبِ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ الْمُخْتَلِعَاتِ الْمُنْتَزِعَاتِ ہُنَّ الْمُنَافِقَاتُ۔ (احمد ۲/۴۱۴۔ بیہقی ۳۱۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خلع طلب کرنے کی ناپسندیدگی کا بیان
(١٩٦٠٣) حضرت ابو قلابہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جو عورت بغیر کسی پریشانی کے اپنے خاوند سے طلاق طلب کرے وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں سونگھے گی۔
(۱۹۶۰۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ خَالِدٍ وَأَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَیُّمَا امْرَأَۃٍ سَأَلَتْ زَوْجَہَا الطَّلاَقَ مِنْ غَیْرِ مَا بَأْسٍ لَمْ تَرِحْ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خلع طلب کرنے کی ناپسندیدگی کا بیان
(١٩٦٠٤) حضرت ثوبان سے ایک اور سند سے یونہی منقول ہے۔
(۱۹۶۰۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عن حَمَّادِ بْنُ سَلَمۃ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی أَسْمَائَ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِہِ۔ (ابوداؤد ۲۲۲۱۔ احمد ۵/۲۸۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خلع طلب کرنے کی ناپسندیدگی کا بیان
(١٩٦٠٥) حضرت ابو عبداللہ ثقفی (رض) فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے اپنے خاوند سے خلع طلب کی تو حضرت ابراہیم (رض) نے فرمایا کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے دربار میں تیری مجرم ہوگی۔
(۱۹۶۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ اللہِ الشَقَرِیِّ أَنَّ امْرَأَۃً اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِہَا فَقَالَ إبْرَاہِیمُ : أَمَا إنَّہَا مُخَاصِمَتُک عِنْدَ اللہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خلع طلب کرنے کی ناپسندیدگی کا بیان
(١٩٦٠٦) حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہ جب عورتیں خلع طلب کریں تو انھیں خاوند کی ناشکری پر مت ڈالو۔
(۱۹۶۰۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو ہِلاَلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ قَالَ : قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : إذَا أَرَادَ النِّسَائُ الْخُلْعَ فَلاَ تَکْفُرُوہُنَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خلع طلب کرنے کی ناپسندیدگی کا بیان
(١٩٦٠٧) حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ لڑکیوں کو پست قد اور بدشکل مرد سے شادی کرنے پر مجبور نہ کرو، کیونکہ جو تم پسند کرتے ہو اسے وہ بھی پسند کرتی ہیں۔
(۱۹۶۰۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ : قَالَ عُمَرُ : لاَ تُکْرِہُوا فَتَیَاتِکُمْ عَلَی الرَّجُلِ الدَّمِیمِ فَإِنَّہُنَّ یُحْبِبْنَ مِنْ ذَلِکَ مَا تُحِبُّونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { للرجال علیھن درجۃ } کی تفسیر
(١٩٦٠٨) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے یہ بات پسند ہے کہ میں عورت کے لیے خوبصورت بنوں جس طرح مجھے یہ بات پسند ہے کہ وہ میرے لیے خوبصورتی اختیار کرے۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ان کے لیے بھی وہ حقوق ہیں جو ان پر ذمہ داریاں ہیں۔ اور میں یہ بھی نہیں چاہتا کہ میں اس سے اپنا حق پورا پورا لوں کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ مردوں کا عورتوں پر ایک درجہ ہے۔
(۱۹۶۰۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا بَشِیرُ بْنُ سَلْمَانَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عبَّاسٍ قَالَ : إنِّی أُحِبُّ أَنْ أَتَزَیَّنَ لِلْمَرْأَۃِ ، کَمَا أُحِبُّ أَنْ تَتَزَیَّنَ لِی الْمَرْأَۃُ ، لأَنَّ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ : (وَلَہُنَّ مِثْلُ الَّذِی عَلَیْہِنَّ بِالْمَعْرُوفِ) وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَسْتَنْطِفَ حَقِّی عَلَیْہَا ، لأَنَّ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ : {وَلِلرِّجَالِ عَلَیْہِنَّ دَرَجَۃٌ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { للرجال علیھن درجۃ } کی تفسیر
(١٩٦٠٩) حضرت زید بن اسلم (رض) قرآن مجید کی آیت { وَلِلرِّجَالِ عَلَیْہِنَّ دَرَجَۃٌ} کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد حکم چلانا ہے۔
(۱۹۶۰۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ : {وَلِلرِّجَالِ عَلَیْہِنَّ دَرَجَۃٌ} قَالَ : إِمَارَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { للرجال علیھن درجۃ } کی تفسیر
(١٩٦١٠) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قرآن مجید کی آیت { للرجال علیھن درجۃ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مرادسوائے اس کے میں کچھ نہیں جانتا کہ جو عورتوں کے فرائض ہیں وہی مردوں کے بھی فرائض ہیں۔ جب وہ اس درجہ کو پہچان لیں۔
(۱۹۶۱۰) حَدَّثَنَا أَزْہَرُ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ : (وَلِلرِّجَالِ عَلَیْہِنَّ دَرَجَۃٌ) قَالَ : لاَ أَعْلَمُ إلاَّ أَنَّ : (وَلَہُنَّ مِثْلُ الَّذِی عَلَیْہِنَّ) إذَا عَرَفْنَ تِلْکَ الدَّرَجَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { للرجال علیھن درجۃ } کی تفسیر
(١٩٦١١) حضرت مالک (رض) قرآن مجید کی آیت { للرجال علیھن درجۃ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مرادیہ ہے کہ وہ اس کو طلاق دے سکتا ہے لیکن عورت کے ہاتھ میں طلاق کا اختیار نہیں ہے۔
(۱۹۶۱۱) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ : (وَلِلرِّجَالِ عَلَیْہِنَّ دَرَجَۃٌ) قَالَ : یُطَلِّقُہَا وَلَیْسَ لَہَا مِنَ الأَمْرِ شَیْئٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { للرجال علیھن درجۃ } کی تفسیر
(١٩٦١٢) حضرت مجاہد (رض) قرآن مجید کی آیت { للرجال علیھن درجۃ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد اللہ کا فضل ہے جو اللہ تعالیٰ نے مرد کو جہاد، میراث اور دوسرے احکامات میں عطا کیا ہے۔
(۱۹۶۱۲) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنْ وَرْقَائَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ : (وَلِلرِّجَالِ عَلَیْہِنَّ دَرَجَۃٌ) قَالَ فَضْلُ اللہِ ، مَا فَضَّلَہُ اللَّہُ بِہِ عَلَیْہَا مِنَ الْجِہَادِ ، وَفَضَّلَ مِیرَاثَہُ عَلَی مِیرَاثِہَا ، وَکُلُّ مَا فُضِّلَ بِہِ عَلَیْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی بیوی کے ہوتے ہوئے کسی عورت سے شادی کرے اور اس سے کہا جائے کہ اس کو طلاق دے دے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٦١٣) حضرت عبداللہ بن حبیب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم (رض) اور حضرت مجاہد (رض) سے سوال کیا کہ اگر کسی آدمی کے نکاح میں کوئی ایسی عورت ہو جس سے اس نے دخول کیا ہو۔ پھر وہ ایک اور عورت سے شادی کرلے اور پہلی بیوی یہ کہے کہ میں تمہیں اس بات پر اتنا معاوضہ دیتی ہوں کہ تم مجھے بھی ایک طلاق دے دو اور اس عورت کو بھی ایک طلاق دے دو ، اس آدمی نے ایسا ہی کیا تو اس صورت میں کیا حکم ہے ؟ حضرت حکم (رض) فرماتے ہیں کہ دونوں بائنہ ہوجائیں گی۔ حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ جس سے دخول نہیں کیا وہ بائنہ ہوجائے گی اور دوسری پر ایک طلاق واقع ہوگی۔
(۱۹۶۱۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ وَمُجَاہِدًا عَنْ رَجُلٍ کَانَتْ عِنْدَہُ امْرَأَۃٌ قَدْ دَخَلَ بِہَا ، فَتَزَوَّجَ عَلَیْہَا امْرَأَۃً ، فَقَالَتِ امْرَأَتُہُ الأُولَی : أَجْعَلُ لَکَ جُعْلاً عَلَی أَنْ تُطَلِّقَنِی تَطْلِیقَۃً ، وَتُطَلِّقَ امْرَأَتَکَ ہَذِہِ تَطْلِیقَۃً ، فَفَعَلَ فَقَالَ الْحَکَمُ : بَانَتَا جَمِیعًا ، وقَالَ مُجَاہِدٌ : بَانَتِ الَّتِی لَمْ یَدْخُلْ بِہَا ، وَوَقَعَ عَلَی الأُخْرَی تَطْلِیقَۃٌ۔

وَقَالَ وَکِیعٌ : والناس عَلَی قَوْلِ الْحَکَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ ہمدردی کرنے کا بیان
(١٩٦١٤) حضرت ابو بختری (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ سے حضرت سارہ کے اخلاق کی شکایت کی ، اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی فرمائی کہ عورت پسلی کی طرح ہے، اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو اسے توڑ دو گے اور اگر چھوڑ دو گے تو ٹیڑھا کردو گے۔ اس کی عادتوں کے باوجود اس کے ساتھ گزارا کرو ۔
(۱۹۶۱۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی الْبَخْتَرِیِّ قَالَ : اشْتَکَی إبْرَاہِیمُ إلَی رَبِّہِ دَرْئًا فِی خُلُقِ سَارَۃَ ، فَأَوْحَی اللَّہُ تَعَالَی إلَیْہِ إِنَّ الْمَرْأَۃَ کَالضِّلَعِ ، فَإِنْ قَوَّمْتہَا کَسَرْتہَا ، وَإِنْ تَرَکْتہَا اعْوَجَّتْ ، فَالْبَسْ عَلَی مَا کَانَ فِیہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ ہمدردی کرنے کا بیان
(١٩٦١٥) حضرت سمرہ بن جندب (رض) نے بصرہ کے منبر پر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد نقل فرمایا کہ عورت کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے، اگر تم پسلی کو سیدھا کرنا چاہو گے تو توڑ دو گے۔ تم اس کے ساتھ ہمدردی کرتے ہوئے زندگی گزارو۔ تم اس کے ساتھ ہمدردی کرتے ہوئے زندگی گزارو۔
(۱۹۶۱۵) حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ بْنُ خَلِیفَۃَ قَالَ : حدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ رَجُلٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ سَمُرَۃَ بْنَ جُنْدُبٍ یَخْطُبُ عَلَی مِنْبَرِ الْبَصْرَۃِ یَقُولُ : سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إنَّ الْمَرْأَۃَ خُلِقَتْ مِن ضِلَعٍ ، وَإِنَّک إِنْ تُرِدْ إقَامَۃَ الضِّلْعِ تَکْسِرْہ ، فَدَارِہَا تَعِشْ بِہَا ، فَدَارِہَا تَعِشْ بِہَا۔ (ابن حبان ۴۱۷۸۔ حاکم ۱۷۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ ہمدردی کرنے کا بیان
(١٩٦١٦) حضرت اوس بن ثریب (رض) کہتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ حج کے ارادے سے مسجد حرام میں داخل ہوئے تو مسجد میں حضرت عمر (رض) اور حضرت جریر (رض) تھے۔ حضرت عمر (رض) نے حضرت جریر (رض) سے پوچھا کہ اے ابو عمرو (رض) ! آپ کا اپنی عورتوں کے ساتھ کیسا رویہ ہے ؟ انھوں نے عرض کیا کہ مجھے ان کی طرف سے بہت سختی کا سامنا ہے۔ میں ان میں سے کسی کے کمرے میں باری کے بغیر داخل نہیں ہوسکتا۔ اگر میں ان میں سے کسی کے بچے کو بھی اس کی ماں کی باری کے علاوہ کسی اور دن چوم لوں تو وہ غصے میں آجاتی ہیں۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ ان میں بہت سی عورتیں ایسی ہوتی ہیں جو اللہ پر ایمان نہیں رکھتیں اور نہ مومنین کو مانتی ہیں۔ بلکہ اگر تمہیں ان میں سے کسی کی کبھی ضرورت ہو تو وہ تم پر ہی الزام دھریں گی۔ اس پر حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے کہا کہ اے امیر المومنین ! کیا آپ نے نہیں سنا کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ سے حضرت سارہ (علیہ السلام) کے اخلاق اور ان کی نافرمانی کی شکایت کی تھی تو ان سے کہا گیا تھا کہ عورت پسلی کی طرح ہے، اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو توڑ دو گے اور اگر اسے چھوڑ دو گے تو ٹیڑھا کردو گے۔ ان کی عادتوں کے باوجود ان کے ساتھ گزارہ کرو۔ یہ سن کر حضرت عمر (رض) نے تین مرتبہ حضرت عبداللہ (رض) سے فرمایا کہ تمہارے دل میں بہت زیادہ علم ہے۔
(۱۹۶۱۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنْ أَبِی طَلْقٍ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ أَوْسِ بْنِ ثُرَیْبٍ قَالَ: أَکْرَیْتُ الْحُجَّاجَ، فَدَخَلْت الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ، فَإِذَا عُمَرُ وَجَرِیرٌ ، قَالَ : فَقَالَ عُمَرُ لِجَرِیرٍ : یَا أَبَا عمْرٍو کَیْفَ تَصْنَعُ مَعَ نِسَائِکَ؟ فَقَالَ: یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، إنِّی أَلْقَی مِنْہُنَّ شِدَّۃً ، مَا أَسْتَطِیعُ أَنْ أَدْخُلَ بَیْتَ إحْدَاہُنَّ فِی غَیْرِ یَوْمِہَا ، وَلاَ أُقَبِّلُ ابْنَ إحْدَاہُنَّ فِی غَیْرِ یَوْم أُمِّہِ إلاَّ غَضِبْنَ : قَالَ : فَقَالَ عُمَرُ : إنَّ کَثِیرًا مِنْہُنَّ لاَ یُؤْمِنَّ بِاللَّہِ وَلاَ یُؤْمِنَّ لِلْمُؤْمِنِینَ ، لَعَلَّکَ أَنْ تَکُونَ فِی حَاجَۃِ إحْدَاہُنَّ فَتَتَّہِمُک ، قَالَ : فَقَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْعُودٍ ، وَہُوَ فِی الْقَوْمِ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، أَمَا تَعْلَمُ أَنَّ إبْرَاہِیمَ شَکَا إلَی اللہ دَرْئًا فِی خُلُقِ سَارَۃَ قَالَ : فَقِیلَ لَہُ : إنَّ الْمَرْأَۃَ مِثْلُ الضِّلَعِ إِنْ أَقَمْتہَا کَسَرْتہَا ، وَإِنْ تَرَکْتہَا اعْوَجَّتْ ، فَالْبَسْ أَہْلَک عَلَی مَا فِیہِمْ ، قَالَ : فَقَالَ عُمَرُ لِعَبْدِ اللہِ : إنَّ فِی قَلْبِکَ مِنَ الْعِلْمِ غَیْرَ قَلِیلٍ ، قَالَہَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، زَادَ فِیہِ بَعْضُ أَصْحَابِہِ ، أَظُنُّہُ سُفْیَانَ : مَا لَمْ یَرَ عَلَیْہَا خَرَبۃ فِی دِینِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ ہمدردی کرنے کا بیان
(١٩٦١٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ عورتوں کے ساتھ بھلائی کرو، عورت کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے، پسلی میں بھی سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہے، اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو توڑ دو گے۔ اگر تم اسے چھوڑ دو گے تو وہ اور ٹیڑھی ہوتی جائے گی۔ عورتوں کے ساتھ بھلائی کرو۔
(۱۹۶۱۷) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : اسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ ، فَإِنَّ الْمَرْأَۃَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ ، وَإِنَّ أَعْوَجَ شَیْئٍ فِی الضِّلَعِ أَعْلاَہُ ، إِنْ ذَہَبْت تُقِیمُہُ کَسَرْتہ ، وَإِنْ تَرَکْتہ لَمْ یَزَلْ أَعْوَجَ ، اسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ۔ (بخاری ۳۳۳۱۔ مسلم ۶۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کے ساتھ ہمدردی کرنے کا بیان
(١٩٦١٨) حضرت نعیم بن حنظلہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت جریر بن عبداللہ (رض) ایک مرتبہ حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اپنی بیویوں کی بداخلاقی کی شکایت کی۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ جس پریشانی کا سامنا تمہیں ہے مجھے بھی ہے۔ میں جب کبھی بازار جاؤں یا لوگوں سے ملوں ، کوئی جانور یا کپڑا خریدوں تو کہنے لگتی ہیں کہ یہ بازار لڑکیوں کو دیکھنے جاتا ہے اور انھیں نکاح کا پیام دیتا ہے ! یہ سن کر حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ سے حضرت سارہ (علیہ السلام) کے اخلاق اور ان کی نافرمانی کی شکایت کی تھی تو ان سے کہا گیا تھا کہ عورت پسلی کی طرح ہے، اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو توڑ دو گے اور اگر اسے چھوڑ دو گے تو ٹیڑھا کردو گے۔ ان کی عادتوں کے باوجود ان کے ساتھ گزارہ کرو۔
(۱۹۶۱۸) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنْ رُکَیْنٍ ، عَنْ نُعَیْمِ بْنِ حَنْظَلَۃَ قَالَ : قدِمَ جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ اللہِ عَلَی عُمَرَ فَشَکَا إلَیْہِ مَا یَلْقَی مِنَ النِّسَائِ مِنْ سُوئِ أَخْلاَقِہِنَّ ، قَالَ : فَقَالَ عُمَرُ : إنِّی أَلْقَی مِثْلَ مَا تَلْقَی مِنْہُنَّ ، إنِّی لأَتِی قَالَ : السُّوقَ أَوِ النَّاسَ ، أَشْتَرِی مِنْہُمَ الدَّابَّۃَ ، أَوِ الثَّوْبَ فَتَقُولُ الْمَرْأْۃُ : إنَّمَا انْطَلَقَ یَنْظُرُ إلَی فَتَاتِہِمْ ، أَوْ یَخْطُبُ إلَیْہِمْ ، قَالَ : فَقَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْعُودٍ : أَوَمَا تَعْلَمُ ما شَکَا إبْرَاہِیمُ مِنْ دَرْئٍ فِی خُلُقِ سَارَۃَ ، فَأَوْحَی اللَّہُ إلَیْہِ : إنَّمَا ہِیَ مِن ضِلَعٍ فَخُذِ الضِّلْعَ فَأَقِمْہُ ، فَإِنِ اسْتَقَامَ وَإِلاَّ فَالْبَسْہَا عَلَی مَا فِیہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر نامکمل بچہ پیدا ہوجائے تو کیا عدت مکمل ہوجائے گی ؟
(١٩٦١٩) حضرت مغیرہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم (رض) سے سوال کیا کہ اگر نامکمل بچہ پیدا ہوجائے تو کیا عدت مکمل ہوجائے گی ؟ انھوں نے فرمایا کہ ہاں عدت مکمل ہوجائے گی۔
(۱۹۶۱۹) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُغِیرَۃَ قَالَ : سَأَلْتُ إبْرَاہِیمَ عَنِ السِّقْطِ فَقَالَ : تَنْقَضِی بِہِ الْعِدَّۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر نامکمل بچہ پیدا ہوجائے تو کیا عدت مکمل ہوجائے گی ؟
(١٩٦٢٠) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ نامکمل بچہ پورے بچے کے حکم میں ہے۔
(۱۹۶۲۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا حَسَنٌ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عَامِرٍ قَالَ : السِّقْطُ بِمَنْزِلَۃِ الْوَلَدِ التَّامِّ۔
tahqiq

তাহকীক: