মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬২৮ টি

হাদীস নং: ১৯৫৬০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦١) حضرت ابو رزین (رض) کہتے ہیں کہ ایک صاحب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور انھوں نے کہا کہ قرآن مجید کی آیت { الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ } میں دو طلاقوں کا تذکرہ ہے، تیسری طلاق کہاں ہے ؟ آپ نے فرمایا مہربانی کے ساتھ روکنا یا احسان کے ساتھ رخصت کردینا ہی تیسری طلاق ہے۔
(۱۹۵۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ سُمَیْعٍ ، عَنْ أَبِی رَزِینٍ قَالَ : أَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَرَأَیْت قَوْلَ اللہِ تَعَالَی : {الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ} فَأَیْنَ الثَّالِثَۃُ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : {إمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ} ہِیَ الثَّالِثَۃُ۔ (ابوداؤد ۲۲۰۔ بیہقی ۳۴۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦٢) حضرت عروہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عہد مبارک میں ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ میں نہ تو تیرے قریب آؤں گا اور نہ تو میرے نکاح سے نکل سکے گی۔ عورت نے کہا کہ تم ایسا کس طرح کرو گے ؟ اس آدمی نے کہا کہ میں تجھے طلاق دوں گا اور جب تیری عدت پوری ہونے کا وقت قریب آئے گا تو میں تجھ سے رجوع کرلوں گا۔ وہ عورت پریشان ہو کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی تو اس موقع پر قرآن مجید کی آیت {إمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ } نازل ہوئی۔ پھر لوگوں کی یہ کیفیت ہوتی تھی کہ طلاق دی ہوتی تھی یا نہ دی ہوتی تھی۔ (درمیانی صورت کوئی نہ تھی)
(۱۹۵۶۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لامْرَأَتِہِ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ أَقْرَبُک وَلاَ تَحِلِّینَ مِنِّی قَالَتْ : فَکَیْفَ تَصْنَعُ ؟ قَالَ : أُطَلِّقُک حَتَّی إذَا دَنَا مُضِیُّ عِدَّتِکَ رَاجَعْتُک ، فجزعت فَأَتَتِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ تَعَالَی : {إمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ} قَالَ : فَاسْتَقْبَلَہُ النَّاسُ جَدِیدًا ، مَنْ کَانَ طَلَّقَ وَمَنْ لَمْ یَکُنْ طَلَّقَ۔ (ترمذی ۱۱۹۲۔ مالک ۸۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦٣) حضرت عکرمہ (رض) قرآن مجید کی آیت { الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جب کوئی شخص اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہے تو اسے دو طلاقیں دے دے، پھر جب وہ اس سے رجوع کرنا چاہے تو کرلے اور اگر ایک چاہے تو ایک طلاق دے دے، اس تیسری طلاق کے بعد وہ عورت اس خاوند کے لیے اس وقت تک حلال نہیں جب تک کسی اور مرد سے شادی نہ کرلے۔
(۱۹۵۶۳) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : {الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ} قَالَ : إذَا أَرَادَ الرَّجُلُ أَنْ یُطَلِّقَ امْرَأَتَہُ فَیُطَلِّقُہَا تَطْلِیقَتَیْنِ ، فَإِنْ أَرَادَ أَنْ یُرَاجِعَہَا کَانَتْ لَہُ عَلَیْہَا رَجْعَۃٌ ، وَإِنْ شَائَ طَلَّقَہَا أُخْرَی فَلاَ تَحِلُّ لَہُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦٤) حضرت عکرمہ (رض) قرآن مجید کی آیت { الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جب آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے دے تو چاہے تو اس سے نکاح بحال کرلے ۔ اور جب دو طلاقیں دے تو چاہے تو اس سے نکاح کرلے اور جب تیسری طلاق دے دے تو اب وہ عورت اس کے لیے حلال نہیں جب تک کسی اور آدمی سے شادی نہ کرلے۔
(۱۹۵۶۴) حَدَّثَنَا عُبَید اللہ قَال أَخْبَرَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ سِمَاکٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عِکْرِمَۃَ یَقُولُ : {الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ} قَالَ : إذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ وَاحِدَۃً فَإِنْ شَائَ نَکَحَہَا ، وَإِذَا طَلَّقَہَا ثِنْتَیْنِ فَإِنْ شَائَ نَکَحَہَا ، فَإِذَا طَلَّقَہَا ثَلاَثًا ، فَلاَ تَحِلُّ لَہُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦٥) حضرت مجاہد (رض) قرآن مجید کی آیت { الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ آدمی اپنی بیوی کو ایسے طہر میں طلاق دے جس میں اس سے جماع نہ کیا ہو، پھر جب اسے حیض آئے اور پھر طہر آئے تو ایک قرء مکمل ہوگیا۔ پھر اسے دوسری طلاق اسی طرح دے جس طرح پہلی طلاق دی تھی۔ اگر وہ ایسا کرنا چاہے تو کرلے۔ پھر جب وہ دوسری طلاق دے دے اور اسے دوسرا حیض آجائے تو یہ دو طلاقیں اور دو قرء ہوگئے۔ پھر اللہ تعالیٰ تیسری طلاق کے بارے میں فرماتا ہے کہ { فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ } پھر وہ اس پورے قرء میں اگر چاہے تو اس کو طلاق دے دے یہاں تک کہ عورت اپنے کپڑوں کو سمیٹ لے۔
(۱۹۵۶۵) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنْ وَرْقَائَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ : {الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ} قَالَ : یُطَلِّقُ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ طَاہِرًا مِنْ غَیْرِ جِمَاعٍ ، فَإِذَا حَاضَتْ ، ثُمَّ طَہُرَتْ فَقَدْ تَمَّ الْقُرْئُ ، ثُمَّ طَلَّقَ الثَّانِیَۃَ کَمَا طَلَّقَ الأُولَی إِنْ أَحَبَّ أَنْ یَفْعَلَ ، فَإِذَا طَلَّقَ الثَّانِیَۃَ ، ثُمَّ حَاضَتِ الْحَیْضَۃَ الثَّانِیَۃَ ، فَہَاتَانِ تَطْلِیقَتَانِ وَقُرْئَانِ ، ثُمَّ قَالَ اللَّہُ تَعَالَی لِلثَّالِثَۃِ : {فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ} فَیُطَلِّقُہَا فِی ذَلِکَ الْقُرْئِ کُلِّہِ إِنْ شَائَ حِینَ تَجْمَعُ عَلَیْہَا ثِیَابَہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦٦) حضرت ابن عباس (رض) قرآن مجید کی آیت { الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ ، أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ وہ فرقت اور فسخ ہے طلاق نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آیت کے شروع میں اور آخر میں طلاق کا ذکر کیا ہے اور ان دونوں کے درمیان خلع کا ذکر کیا ہے جو کہ طلاق نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں { الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ ، أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ }
(۱۹۵۶۶) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ طَاوُوسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : إنَّمَا ہُوَ فُرْقَۃٌ وَفَسْخٌ ، لَیْسَ بِطَلاَقٍ ، ذَکَرَ اللَّہُ الطَّلاَقَ فِی أَوَّلِ الآیَۃِ وَفی آخرہا وَالْخُلْعَ بَیْنَ ذَلِکَ فَلَیْسَ بِطَلاَقٍ ، قَالَ اللَّہُ تَعَالَی : {الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ ، أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦٧) حضرت عکرمہ (رض) قرآن مجید کی آیت { لَعَلَّ اللَّہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِکَ أَمْرًا } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد وہ ہے جو تین کے بعد ہو۔
(۱۹۵۶۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ، عَنْ أَیُّوبَ قَالَ: قَالَ عِکْرِمَۃُ: لَعَلَّ اللَّہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِکَ أَمْرًا قَالَ: مَا یُحْدِثُ بَعْدَ الثَّلاَثِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦٨) حضرت ضحاک (رض) قرآن مجید کی آیت { لَعَلَّ اللَّہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِکَ أَمْرًا } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مرادیہ ہے کہ شاید کہ وہ عدت میں رجوع کرلے۔
(۱۹۵۶۸) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی غَنِیَّۃ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ : {لَعَلَّ اللَّہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِکَ أَمْرًا} قَالَ : لَعَلَّہُ أَنْ یُرَاجِعَہَا فِی الْعِدَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجیدکی آیت { الطلاق مرتان فإمساک بمعروف أو تسریح باحسان } کی تفسیر
(١٩٥٦٩) حضرت شعبی (رض) قرآن مجید کی آیت { لاَ تَدْرِی لَعَلَّ اللَّہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِکَ أَمْرًا } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مرادیہ ہے کہ آپ نہیں جانتے کہ شاید بعد میں آپ نادم ہوں اور آپ کے لیے رجوع کا راستہ بن جائے۔
(۱۹۵۶۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ دَاوُدَ الأَوْدِیِّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : {لاَ تَدْرِی لَعَلَّ اللَّہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِکَ أَمْرًا} قَالَ : لاَ نَدْرِی لَعَلَّک تَنْدَمُ فَیَکُونُ لَکَ سَبِیلٌ إلَی الرَّجْعَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৬৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ جب طلاق پوشیدہ طریقے پر دی ہے تو رجوع بھی پوشیدہ کرے
(١٩٥٧٠) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب پوشیدگی سے طلاق دی تو رجوع بھی پوشیدگی سے کرلے، تو یہ رجوع ہے۔ اگر اس کے بعد اس نے جماع بھی کرلیا تو کوئی حرج نہیں۔ اگر طلاق علانیہ دی اور رجوع کرلیا تو اپنے رجوع پر گواہ بنالے۔
(۱۹۵۷۰) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ قَالَ : إذَا طَلَّقَ سِرًّا رَاجَعَ سِرًّا فتلک رَجْعَۃٌ ، فَإِنْ وَاقَعَ فَلاَ بَأْسَ ، وَإِنْ طَلَّقَ عَلانِیَۃً وَرَاجَعَ فَلْیُشْہِدْ عَلَی رَجْعَتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ جب طلاق پوشیدہ طریقے پر دی ہے تو رجوع بھی پوشیدہ کرے
(١٩٥٧١) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ جب طلاق پوشیدہ طریقے پر دی ہے تو رجوع بھی پوشیدہ کرے۔
(۱۹۵۷۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : إذَا طَلَّقَ سِرًّا رَاجَعَ سِرًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے ایلاء کیا پھر وہ مر گیا تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٧٢) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے ایلاء کیا پھر وہ اس کی عدت کے آخری دنوں میں مرگیا تو عورت گیارہ مہینے عدت گزارے گی۔
(۱۹۵۷۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : آلَی رَجُلٌ مِنِ امْرَأَتِہِ ، ثُمَّ مَاتَ عَنْہَا فِی آخِرِ عِدَّتِہَا قَالَ : تَعْتَدُّ أَحَدَ عَشَرَ شَہْرًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی خلع لینے والی عورت نے اپنے خاوند پر طلاق کی شرط لگائی تو اس کو اس شرط کا حق ہے
(١٩٥٧٣) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ خلع طلاق بائنہ ہے۔ اگر خلع لینے والی عورت نے طلاق کی شرط لگائی تو یہ شرط معتبر ہوگی۔
(۱۹۵۷۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی، عَنْ یُونُسَ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : الْخُلْعُ تَطْلِیقَۃٌ بَائِنٌ وَمَا اشْتَرَطَتْ عَلَیْہِ مِنَ الطَّلاَقِ فَہُوَ لَہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مکاتبہ باندی کی طلاق کا بیان
(١٩٥٧٤) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ مکاتبہ باندی کی طلاق کا حکم باندی کی طلاق والا ہے اور اس کی عدت بھی باندی کی عدت کی طرح ہے۔
(۱۹۵۷۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ مُغِیرَۃَ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ: الْمُکَاتَبَۃُ طَلاَقُہَا طَلاَقُ الأَمَۃِ وَعِدَّتُہَا عِدَّۃُ الأَمَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک عورت اپنی عدت میں شادی کرلے پھر ان دونوں کے درمیان تفریق کرادی جائے تو نفقہ کس پر واجب ہوگا ؟
(١٩٥٧٥) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ نفقہ اس پر ہوگا جس کے پانی پر وہ عدت گزار رہی ہے۔
(۱۹۵۷۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : النَّفَقَۃُ عَلَی مَنْ تَعْتَدُّ مِنْ مَائِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی عورت یا مرد زنا کا ارتکاب کریں اور اسے سنگسار کردیا جائے تو کیا دوسرے کے لیے میراث ہوگی ؟
(١٩٥٧٦) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ میاں بیوی میں سے کسی ایک کو اگر سنگسار کیا گیا تو دوسرے کو میراث ملے گی۔
(۱۹۵۷۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ ہِشام ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : أَیُّہُمَا رُجِمَ الزَّوْجُ ، أَوِ الْمَرْأَۃُ فَلِصَاحِبِہِ مِنْہُ الْمِیرَاثُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی عورت یا مرد زنا کا ارتکاب کریں اور اسے سنگسار کردیا جائے تو کیا دوسرے کے لیے میراث ہوگی ؟
(١٩٥٧٧) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر خاوند کو سنگسار کیا گیا تو بیوی کو میراث ملے گی۔
(۱۹۵۷۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ قَالَ : إذَا رُجِمَ فَلَہَا الْمِیرَاثُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی عورت یا مرد زنا کا ارتکاب کریں اور اسے سنگسار کردیا جائے تو کیا دوسرے کے لیے میراث ہوگی ؟
(١٩٥٧٨) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر آدمی نے کسی عورت سے شادی کی پھر اس عورت نے بدکاری کا ارتکاب کیا اور اس پر حد جاری ہوئی اور وہ مرگئی تو مرد عورت کا وارث ہوگا۔
(۱۹۵۷۸) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : إذَا تَزَوَّجَ الرَّجُلُ الْمَرْأَۃَ ، ثُمَّ فَجَرَتْ أُقِیمَ عَلَیْہَا الْحَدُّ ، وَإِنْ مَاتَتْ تَحْتَ السِّیَاطِ وَرِثَہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی عورت یا مرد زنا کا ارتکاب کریں اور اسے سنگسار کردیا جائے تو کیا دوسرے کے لیے میراث ہوگی ؟
(١٩٥٧٩) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی کے زناکار ہونے پر چار گواہ قائم کردیئے تو عورت کو سنگسار کیا جائے گا اور مرد اس کا وارث ہوگا۔
(۱۹۵۷۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ زُہَیْرٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ فِی رَجُلٍ أَقَامَ أَرْبَعَۃَ شُہَدَائَ عَلَی امْرَأَتِہِ أَنَّہَا زَنَتْ قَالَ : تُرْجَمُ وَیَرِثُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৭৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی مرد نے اپنی نابالغ بیوی پر تہمت لگائی تو کیا وہ لعان کرے گا ؟
(١٩٥٨٠) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے اپنی نابالغ بیوی پر تہمت لگائی تو اس پر حد اور لعان لازم نہیں ہوں گے۔
(۱۹۵۸۰) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ قَالَ : أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی رَجُلٍ قَذَفَ امْرَأَتَہُ وَہِیَ صَغِیرَۃٌ قَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ حَدٌّ وَلاَ لِعَانٌ۔
tahqiq

তাহকীক: