মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬২৮ টি

হাদীস নং: ১৯৫৪০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص کسی چیز کے متعلق کرکے اپنی بیوی کو طلاق دینے کی قسم کھائے اور پھر دونوں کا اختلاف ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٤١) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر میں تجھ پر ہر مہینے دس درہم خرچ نہ کروں تو تجھے تین طلاق۔ عورت نے دعویٰ کیا کہ اس نے تین مہینے سے مجھ پر کچھ خرچ نہیں کیا۔ اس صورت میں آدمی کا قول معتبر ہوگا البتہ اگر عورت خرچ نہ کرنے پر گواہی قائم کردے تو اس کی بات مانی جائے گی۔
(۱۹۵۴۱) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی امْرَأَۃٍ قَالَ لَہَا زَوْجُہَا : إِنْ لَمْ أُنْفِقْ عَلَیْک عَشَرَۃَ دَرَاہِمَ کُلَّ شَہْرٍ فَأَنْتِ طَالِقٌ ثَلاَثًا ، فَقَالَتِ الْمَرْأَۃُ : قَدْ مَضَتْ ثَلاَثَۃُ أَشْہُرٍ لَمْ تُنْفِقْ عَلَیَّ شَیْئًا، قَالَ : الْقَوْلُ مَا قَالَ الرَّجُلُ إلاَّ أَنْ تُقِیمَ الْمَرْأَۃُ الْبَیِّنَۃَ أَنَّہُ لَمْ یُنْفِقْ عَلَیْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص کسی چیز کے متعلق کرکے اپنی بیوی کو طلاق دینے کی قسم کھائے اور پھر دونوں کا اختلاف ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٤٢) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک شخص نے اپنے قرض خواہ سے کہا کہ اگر میں نے غروب شمس سے پہلے تیرا حق ادا نہ کیا تو میری بیوی کو طلاق۔ پھر وہ اس سے اگلے دن ملا اور اس نے کہا کہ اس نے کوئی چیز ادا نہیں کی۔ اس کی عورت نے اس سے کہا کہ تو نے مجھے طلاق دے دی ہے۔ پھر وہ یہ مقدمہ لے کر حضرت شعبی (رض) کے پاس گئی۔ حضرت شعبی (رض) نے کہا کہ جہاں تک تمہاری بیوی کا سوال ہے تو وہ ہم تمہاری دین داری پرچھوڑتے ہیں اور جہاں تک آدمی کی بات ہے تو تم گواہی لاؤ کہ تم نے اس کا حق ادا کردیا ہے ورنہ اس کا حق ادا کرو۔
(۱۹۵۴۲) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الْکُوفِیِّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ فِی رَجُلٍ قَالَ لِغَرِیمِہِ : إِنْ لَمْ أَقْضِکَ حَقَّک قَبْلَ غُرُوبِ الشَّمْسِ فَامْرَأَتُہُ طَالِقٌ ، قَالَ : فَلَقِیَہُ مِنَ الْغَدِ فَزَعَمَ أنَّہُ لَمْ یُعْطِہِ شَیْئًا قَالَ : فَقَالَتْ لَہُ امْرَأَتُہُ : قَدْ طَلَّقْتنِی قَالَ : فَخَاصَمْتہ إلَی الشَّعْبِیِّ فَقَالَ الشَّعْبِیُّ : أَمَّا امْرَأَتُک فَنُدِینُک فِیہَا ، وَأَمَّا الرَّجُلُ فَبَیِّنَتُک فیہا أَنَّک دَفَعْت إلَیْہِ مَالَہُ وَإِلاَّ فَأَعْطِہِ حَقَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ میں نے تجھ سے خلع کی، حالانکہ اس نے خلع نہ کی ہو تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٤٣) حضرت ابراہیم (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ میں نے تجھ سے خلع کی، حالانکہ اس نے خلع نہ کی ہو تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس نے خلع کرلی اور اس پر کچھ لازم نہ ہوگا۔
(۱۹۵۴۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ أنہ قَالَ ؛ فِی الرَّجُلِ یَقُولُ لامْرَأَتِہِ : قدْ خَلَعْتُک ، وَلَمْ یَکُنْ خَلَعَہَا قَالَ : قَدْ خَلَعَہَا وَلاَ شَیْئَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کو بچے کو دودھ پلانے پر مجبو ر کیا جائے گایا نہیں ؟
(١٩٥٤٤) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ آزاد عورت کو بچے کو دودھ پلانے پر مجبور نہیں کیا جائے گا جبکہ ام ولد کو مجبور کیا جائے گا۔
(۱۹۵۴۴) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ قَالَ: لاَ تُجْبَرُ الحرۃ عَلَی الرَّضَاعِ وَتُجْبَرُ أُمُّ الْوَلَدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کو بچے کو دودھ پلانے پر مجبو ر کیا جائے گایا نہیں ؟
(١٩٥٤٥) حضرت ضحاک (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی عورت کا دودھ پینے والا بچہ ہو تو وہ اس کو دودھ پلانے کی زیادہ حقدار ہے، اور اس اس جیسی عورتوں کے برابر بدلہ ملے گا اگر وہ دودھ پلانے کو قبول کرلے۔ اور اگر وہ قبول نہ کرے تو کسی اور سے دودھ پلوایا جائے گا۔ اگر بچہ کسی اور عورت کا دودھ پینے لگے تو ٹھیک ورنہ اس کی ماں کو دودھ پلانے پر مجبور کیا جائے گا اور اسے اس کی قیمت دی جائے گی۔
(۱۹۵۴۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ قَالَ : إذَا کَانَ لِلْمَرْأَۃِ صَبِیٌّ مُرْضَعٌ فَہِیَ أَحَقُّ بِہِ وَلَہَا أَجْرُ الرَّضَاعِ مِثْلُہَا إِنْ قَبِلَتْہُ ، وَإِنْ لَمْ تَقْبَلْہُ اسْتَرْضَعَ لَہُ مِنْ غَیْرِہَا إِنْ قَبِلَ الصَّبِیُّ مِنْ غَیْرِہَا فَذَلِکَ ، وَإِنْ لَمْ یَقْبَلْ جُبِرَتْ عَلَی رَضَاعِہِ وَأُعْطِیَتْ أَجْرَ مِثْلِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کو بچے کو دودھ پلانے پر مجبو ر کیا جائے گایا نہیں ؟
(١٩٥٤٦) حضرت سعید بن جبیر (رض) قرآن مجید کی آیت { وَإِنْ تَعَاسَرْتُمْ فَسَتُرْضِعُ لَہُ أُخْرَی } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اگر رضاعت کسی چیز پر قائم ہو تو ماں اس کی زیادہ حقدار ہے۔
(۱۹۵۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ : {وَإِنْ تَعَاسَرْتُمْ فَسَتُرْضِعُ لَہُ أُخْرَی} قَالَ : إذَا قَامَ الرَّضَاعُ عَلَی شَیْئٍ فَالأُمُّ أَحَقُّ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کو بچے کو دودھ پلانے پر مجبو ر کیا جائے گایا نہیں ؟
(١٩٥٤٧) حضرت سفیان (رض) فرماتے ہیں کہ اگر بچہ کسی اور عورت کا دودھ نہ پئے اور اس کی جان کو خطرہ ہو تو ماں کو ہی دودھ پلانے پر مجبور کیا جائے گا۔
(۱۹۵۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ : إذَا کَانَ الْوَلَدُ لاَ یَأْخُذُ مِنْ غَیْرِہَا وَخَشِیَ عَلَیْہِ جُبِرَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا گھر بدلنے کے احکامات
(١٩٥٤٨) حضرت ابن عباس (رض) قرآن مجید کی آیت {إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ فاحشہ یہ ہے کہ وہ اپنے خاوند کے گھروالوں سے بدزبانی کرے، جب وہ ایسا کرے تو وہ اسے اس کے گھر سے نکال سکتے ہیں۔
(۱۹۵۴۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أبْرَاہِیمَ قَالَ : قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : {إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ} قَالَ : الْفَاحِشَۃُ أَنْ تَبْذُوَ عَلَی أَہْلِہَا ، فإذَا فَعَلَتْ ذَلِکَ حَلَّ لَہُمْ أَنْ یُخْرِجُوہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا گھر بدلنے کے احکامات
(١٩٥٤٩) حضرت ابن عمر (رض) قرآن مجید کی آیت {إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ عورت کا گھر سے نکلنا فاحشہ ہے۔
(۱۹۵۴۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِی قَوْلِ اللہِ تعالی : (إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ) قَالَ : خُرُوجُہَا مِنْ بَیْتِہا فَاحِشَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৪৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا گھر بدلنے کے احکامات
(١٩٥٥٠) حضرت حماد قرآن مجید کی آیت { وَلاَ یَخْرُجْنَ إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ وہ کسی حد کے لیے نکلے تو درست ہے۔
(۱۹۵۵۰) حدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ حَمَّادِ {وَلاَ یَخْرُجْنَ إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ} قَالَ : إلاَّ أَنْ تَخْرُجَ لِحَدٍّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا گھر بدلنے کے احکامات
(١٩٥٥١) حضرت ضحاک (رض) قرآن مجید کی آیت {إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ فاحشہ مبینہ سے مراد خاوند کی نافرمانی ہے۔
(۱۹۵۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی غَنِیَّۃَ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ فِی قَوْلِہِ تعالی : {إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ} الْفَاحِشَۃُ الْمُبَیِّنَۃُ عِصیان الزَّوج۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا گھر بدلنے کے احکامات
(١٩٥٥٢) حضرت شعبی (رض) قرآن مجید کی آیت {إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس کا گھر سے نکلنا فاحشہ ہے۔
(۱۹۵۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : {إلاَّ أَنْ یَأْتِینَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ} قَالَ : خُرُوجُہَا فَاحِشَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے دوسرے آدمی سے کہا کہ اگر تو نے یہ لقمہ نہ کھایا تو میری بیوی کو طلاق اور اتنے میں ایک بلی آئی اور اس لقمہ کو کھا گئی تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٥٣) حضرت شعبی (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر ایک آدمی نے دوسرے آدمی سے کہا کہ اگر تو نے یہ لقمہ نہ کھایا تو میری بیوی کو طلاق اور اتنے میں ایک بلی آئی اور اس لقمہ کو کھا گئی تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس کی بیوی کو طلاق ہوگئی۔
(۱۹۵۵۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ فِی رَجُلٍ أَخَذَ لُقْمَۃً ، فَقَالَ رَجُلٌ : إِنْ لَمْ تَأْکُلْہَا فَامْرَأَتُہُ طَالِقٌ فَجَازَتْ سِنَّوْرٌ فَأَخَذَتِ اللُّقْمَۃَ فَقَالَ : طُلِّقَتِ امْرَأَتُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے دوسرے آدمی سے کہا کہ اگر تو نے یہ لقمہ نہ کھایا تو میری بیوی کو طلاق اور اتنے میں ایک بلی آئی اور اس لقمہ کو کھا گئی تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٥٤) حضرت شعبی (رض) کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو نے یہ چیز نہ کھائی تو تجھے تین طلاقیں، اتنے میں ایک بلی آئی اور اس نے وہ چیز کھالی۔ اس کا کیا حکم ہے ؟ حضرت شعبی (رض) نے فرمایا کہ اس نے عورت کا راستہ بند کیا اللہ تعالیٰ نے اس کا راستہ بند کردیا۔
(۱۹۵۵۴) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ : جَائَ إلَی الشَّعْبِیِّ رَجُلٌ فَقَالَ رَجُلٌ قَالَ لامْرَأَتِہِ : إِنْ لَمْ تَأْکُلِی ہَذَا الْعِرْقَ ، فَامْرَأَتُہُ طَالِقٌ ثَلاَثًا ، فَجَائَتِ السِّنَّوْرُ ، فَأَخَذَتِ الْعِرْقَ ، فَقَالَ الشَّعْبِیُّ : لَمْ یَجْعَلْ لَہَا مَخْرَجًا ، لاَ جَعَلَ اللَّہُ لَہُ مَخْرَجًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی کے نام خط لکھا اور اس میں اسے طلاق کا اختیار دیا اس نے خط پڑھا لیکن کوئی بات نہ کی تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٥٥) حضرت ابراہیم (رض) کے پاس ایک آدمی ایک خط لے کر آیا اور اس نے کہا کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی کے نام ایک خط لکھا اور اس میں اسے طلاق کا اختیار دیا، عورت نے خط پڑھا اور اسے بستر کے نیچے رکھ دیا۔ پھر وہ اپنی جگہ سے کھڑی ہوگئی اور کوئی بات نہ کی تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ عورت کا اختیار باقی نہیں رہا۔
(۱۹۵۵۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَجَّاجٍ قَالَ : أَخْبَرَنِی مَنْ سَمِعَ إبْرَاہِیمَ وَأَتَاہُ رَجُلٌ بِکِتَابٍ ، فَقَالَ : إنَّ رَجُلاً کَتَبَ إلَی امْرَأَتِہِ فَجَعَلَ أَمْرَہَا بِیَدِہَا فَقَرَأَتِ الْکِتَابَ ، ثُمَّ وَضَعَتْہُ تَحْتَ الْفِرَاشِ ، فَقَامَتْ وَلَمْ تَقُلْ شَیْئًا ، قَالَ : لاَ شَیْئَ لَہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی غلام طلاقِ رجعی دے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٥٦) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی غلام طلاق رجعی دے تو اس پر نفقہ لازم ہوگا۔
(۱۹۵۵۶) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ قَالَ : إذَا طَلَّقَ الْعَبْدُ طَلاَقًا یَمْلِکُ الرَّجْعَۃَ فَعَلَیْہِ النَّفَقَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص عدت گزر جانے کے بعد رجوع کرلینے کا دعویٰ کرے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٥٧) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص عدت گزر جانے کے بعد رجوع کرلینے کا دعویٰ کرے تو اس پر گواہی لازم ہے۔
(۱۹۵۵۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : إذَا ادَّعَی الرَّجْعَۃَ بَعد انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ فَعَلَیْہِ الْبَیِّنَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص عدت گزر جانے کے بعد رجوع کرلینے کا دعویٰ کرے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٥٨) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص عدت گزر جانے کے بعد رجوع کرلینے کا دعویٰ کرے تو اس کی تصدیق نہیں کی جائے گی خواہ وہ گواہی قائم کرلے۔
(۱۹۵۵۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : إذَا ادَّعَی الرَّجْعَۃَ بَعد انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ لَمْ یُصَدَّقْ ، وَإِنْ جَائَ بِبَیِّنَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص عدت گزر جانے کے بعد رجوع کرلینے کا دعویٰ کرے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٥٩) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص عدت گزر جانے کے بعد رجوع کرلینے کا دعویٰ کرے تو اس کی تصدیق نہیں کی جائے گی۔
(۱۹۵۵۹) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ قَالَ : إِنْ قَالَ بَعْدَ انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ : قَدْ رَاجَعْتُک لَمْ یُصَدَّقْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৫৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی کے بارے میں دو شخص گواہی دیں کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے پھر قاضی ان دونوں کے درمیان جدائی کرادے ، اس کے بعد دونوں گواہوں میں سے ایک اپنی گواہی سے رجوع کرلے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٦٠) حضرت شعبی (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کسی آدمی کے بارے میں دو شخص گواہی دیں کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، پھر قاضی ان دونوں کے درمیان جدائی کرادے ، اس کے بعد دونوں گواہوں میں سے ایک اپنی گواہی سے رجوع کرلے اور دوسرا اس عورت سے شادی کرلے تو کیا حکم ہے ؟ حضرت شعبی (رض) نے فرمایا کہ قضاء نافذ ہوچکی اب رجوع کرنے والے کے قول کا اعتبار نہیں ہوگا۔
(۱۹۵۶۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ زَادِیٍّ مَوْلَی بُجَیْلَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ شَہِدَ عَلَیْہِ رَجُلاَنِ بِطَلاَقِ امْرَأَتِہِ ، فَفَرَّقَ الْقَاضِی بَیْنَہُمَا فَرَجَعَ أَحَدُ الشَّاہِدَیْنِ وَتَزَوَّجَہَا الآخَرُ ، قَالَ : فَقَالَ الشَّعْبِیُّ : مَضَی الْقَضَائُ ، وَلاَ یَلْتَفِتُ إلَی رُجُوعِ الَّذِی رَجَعَ۔
tahqiq

তাহকীক: