মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬২৮ টি

হাদীস নং: ১৯৫২০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک شخص کا انتقال ہوجائے اور اس کی بیوی حاملہ ہو تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٢١) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ جب کسی حاملہ کا خاوند انتقال کرجائے تو بچے کی پیدائش تک میراث تقسیم نہیں کی جائے گی۔
(۱۹۵۲۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : إذَا مَاتَ الرَّجُلُ وَامْرَأَتُہُ حُبْلَی لَمْ یُقْسَمِ الْمِیرَاثُ حَتَّی تَضَعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک شخص کا انتقال ہوجائے اور اس کی بیوی حاملہ ہو تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٢٢) حضرت ضحاک (رض) فرماتے ہیں کہ حاملہ کا خاوند انتقال کرجائے تو میراث تقسیم کردی جائے گی، اور ایک لڑکے کا حصہ چھوڑ دیا جائے گا اگر لڑکی پیدا ہوئی تو باقی ماندہ حصہ ورثاء میں تقسیم ہوگا اور اگر لڑکا ہوا تو اس کو مل جائے گا۔
(۱۹۵۲۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ قَالَ : یُقْسَمُ وَیُتْرَکُ نَصِیبُ ذَکَرٍ فَإِنْ کَانَتْ أُنْثَی رُدَّ عَلَی الْوَرَثَۃِ ، وَإِنْ کَانَ ذَکَرًا کَانَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو کس کا نفقہ دینے پر مجبور کیا جائے گا ؟
(١٩٥٢٣) حضرت حماد (رض) فرماتے ہیں کہ ہر ذی محرم کو اپنے محرم پر خرچ کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔
(۱۹۵۲۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ حَمَّادٍ قَالَ : یُجْبَرُ کُلُّ ذِی مَحْرَمٍ عَلَی أَنْ یُنْفِقَ عَلَی مَحْرَمِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو کس کا نفقہ دینے پر مجبور کیا جائے گا ؟
(١٩٥٢٤) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ ہر وارث کے نفقہ پر مجبور کیا جائے گا۔
(۱۹۵۲۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : یُجْبَرُ عَلَی نَفَقَۃِ کُلِّ وَارِثٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو کس کا نفقہ دینے پر مجبور کیا جائے گا ؟
(١٩٥٢٥) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ایک آدمی کو اپنے بھائی کا نفقہ دینے پر مجبور کیا تھا۔
(۱۹۵۲۵) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ عُمَرَ جَبَرَ رَجُلاً عَلَی نَفَقَۃِ ابْنِ أَخِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو کس کا نفقہ دینے پر مجبور کیا جائے گا ؟
(١٩٥٢٦) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ آدمی کو اس کے والدین کا نفقہ دینے پر مجبور کیا جائے گا اور وہ ان پر نیکی کے ساتھ خرچ کرے گا۔
(۱۹۵۲۶) حَدَّثَنَا عَبْدُالأَعْلَی، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ: یُجْبَرُ الرَّجُلُ عَلَی نَفَقَۃِ وَالِدَیہِ، یُنْفِقُ عَلَیْہِمَا بِالْمَعْرُوفِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو کس کا نفقہ دینے پر مجبور کیا جائے گا ؟
(١٩٥٢٧) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی کا بھائی تنگدست ہو تو اسے اس پر خرچ کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔
(۱۹۵۲۷) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : یُجْبَرُ عَلَی نَفَقَۃِ أَخِیہِ ، إذَا کَانَ مُعْسِرًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو کس کا نفقہ دینے پر مجبور کیا جائے گا ؟
(١٩٥٢٨) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر دادا مالدار ہو تو اسے تنگدست پوتے پر خرچ کرنے کا حکم دیا جائے گا۔
(۱۹۵۲۸) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ قَالَ : أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ ، عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ کَانَ یُلْزِمُ وَلَدَ ابْنِہِ إذَا کَانَ فَقِیرًا ، وَکَانَ الْجَدُّ غَنِیًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنے والد کے مال میں سے اس کی اجازت کے بغیر لے لے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٢٩) حضرت عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت جابر بن زید (رض) سے کہا کہ میرے والد مجھے اپنے مال سے محروم رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں تجھ پر خرچ نہیں کروں گا۔ انھوں نے فرمایا کہ اپنے باپ کے مال میں سے نیکی کے ساتھ لے لو۔
(۱۹۵۲۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو قَالَ رَجُلٌ لِجَابِرِ بْنِ زَیْدٍ : إنَّ أَبِی یَحْرِمُنِی مَالَہُ فَیَقُولُ : لاَ أُنْفِقُ عَلَیْک شَیْئًا ، فَقَالَ : خُذْ مِنْ مَالِ أَبِیک بِالْمَعْرُوفِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫২৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ” اے چھوٹی بہن “ کہہ دے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٣٠) حضرت حسن (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ” اے چھوٹی بہن “ کہہ دے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ یہ اور دو کھجوریں ایک جیسی چیز ہیں۔
(۱۹۵۳۰) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الرَّجُلِ یَقُولُ لامْرَأَتِہِ : یَا أُخَیَّۃُ : قَالَ : مَا ہَذَا وَتَمْرتَانِ إلاَّ وَاحِدٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ” اے چھوٹی بہن “ کہہ دے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٣١) حضرت عمرو بن شعیب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو سنا کہ وہ اپنی بیوی کو اے چھوٹی بہن کہہ رہا تھا۔ آپ نے فرمایا کہ اسے اے چھوٹی بہن مت کہو۔
(۱۹۵۳۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ قَالَ : سَمِعَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلاً یَقُولُ لامْرَأَتِہِ یَا أُخَیَّۃُ قَالَ : لاَ تَقُلْ لَہَا : یَا أُخَیَّۃُ۔ (ابوداؤد ۲۲۰۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی اپنی بیوی پر الزام لگائے کہ اس نے اس کے پیسے چرائے ہیں اور پھر اس بات پر قسم کھالے کہ اس نے واقعی ایسا کیا ہے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٣٢) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک عورت نے اپنے خاوند کے پیسے چرالئے تو آدمی نے کہا کہ اگر تو نے نہ چرائے ہوں تو تجھے تین طلاق۔ حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر آدمی سچا ہے تو وہ اس کی بیوی رہے گی۔ حضرت حماد (رض) فرماتے ہیں اس معاملے میں اس کی دینداری دیکھی جائے گی۔
(۱۹۵۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ زِیَادٍ الأَعْلَمِ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی امْرَأَۃٍ غَیَّبَتْ صِککَ رَجُلٍ فَقَالَ : أَنْتِ طَالِقٌ ثَلاَثًا إِنْ لَمْ تَکُنْ قد غَیَّبْتہَا ، فَقَالَ الْحَسَنُ : إِنْ کَانَ صَادِقًا فَہِیَ امْرَأَتُہُ ، وَسَمِعْت حَمَّادًا یَقُولُ : یُدَیَّنُ فِی ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی عورت یہ دعویٰ کرے کہ اس کے خاوند نے اسے طلاق دے دی ہے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٣٣) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی عورت نے یہ دعویٰ کیا کہ اس کے خاوند نے اسے طلاق دے دی اور یہ مقدمہ لے کر سلطان کے پاس گئی۔ سلطان نے خاوند سے قسم لی کہ اس نے طلاق نہیں دی۔ پھر وہ عورت واپس اس کے ساتھ بھیج دی گئی اور خاوند مرگیا تو وہ عورت اس کی وارث ہوگی۔
(۱۹۵۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ فِی رَجُلٍ ادَّعَتِ امْرَأَتُہُ أنَّہُ طَلَّقَہَا فَرَافَعَتْہُ إلَی السُّلْطَانِ فَاسْتَحْلَفَہُ إِنَّہُ لَمْ یُطَلِّقْ ، ثُمَّ رُدَّتْ عَلَیْہِ وَمَاتَ ، قَالَ الْحَسَنُ : تَرِثُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دومردوں اور ایک عورت کے سامنے اپنی بیوی کو طلاق دے، پھر دو گواہ مردوں میں سے ایک کا انتقال ہوجائے اور طلاق کے بارے میں ایک مرد اور ایک عورت گواہی دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٣٤) حضرت شعبی (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کوئی شخص دو مردوں اور ایک عورت کی موجودگی میں اپنی بیوی کو طلاق دے دے، پھر ایک مرد اور عورت گواہی دیں جبکہ دوسرا مرد موجود نہ ہو تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس غائب شخص کے آنے تک بیوی کو اس کے خاوند سے الگ رکھا جائے گا۔
(۱۹۵۳۴) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ عِنْدَ رَجُلَیْنِ وَامْرَأَۃٍ فَشَہِدَ أَحَدُ الرَّجُلَیْنِ وَالْمَرْأَۃُ وَغَابَ الآخَرُ قَالَ : تُعْزَلُ عَنْہُ حَتَّی یَجِیئَ الْغَائِبُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے یہ قسم کھائی کہ اگر اس نے اپنے بھائی سے بات کی تو اس کی بیوی کو تین طلاق تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٣٥) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے کہا کہ اگر اس نے اپنے بھائی سے بات کی تو اس کی بیوی کو تین طلاق۔ اگر وہ چاہے تو ایک طلاق دے دے اور پھر اسے چھوڑ دے یہاں تک کہ اس کی عدت گزر جائے اور جب وہ بائنہ ہوجائے تو اپنے بھائی سے بات کرلے۔ پھر اس کے بعد اگر چاہے تو اس سے شادی کرلے۔
(۱۹۵۳۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ أَبِی الْعَلاَئِ ، وَسَعِیدٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : إذَا قَالَ الرَّجُلُ : إِنْ کَلَّمَ أَخَاہُ فَامْرَأَتُہُ طَالِقٌ ثَلاَثًا ، فَإِنْ شَائَ طَلَّقَہَا وَاحِدَۃً ، ثُمَّ تَرَکَہَا حَتَّی تَنْقَضِیَ عِدَّتُہَا ، فَإِذَا بَانَتْ کَلَّمَ أَخَاہُ ، ثُمَّ تَزَوَّجَہَا إِنْ شَائَ بَعْدُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بغیر کسی وجہ کے طلاق دینا جن حضرات کے نزدیک ناپسندیدہ ہے
(١٩٥٣٦) حضرت شہر بن حوشب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں ایک آدمی نے کسی عورت سے شادی کی، پھر اسے طلاق دے دی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ انھوں نے کہا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا کوئی وجہ تھی ؟ انھوں نے کہا نہیں۔ انھوں نے پھر کسی عورت سے شادی کی، پھر اسے طلاق دے دی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ انھوں نے کہا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا کوئی وجہ تھی ؟ انھوں نے کہا نہیں۔ انھوں نے پھر کسی عورت سے شادی کی، پھر اسے طلاق دے دی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ انھوں نے کہا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا کوئی وجہ تھی ؟ انھوں نے کہا نہیں۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کو ہر مزے چکھنے والا مرد اور ہر مزے چکھنے والی عورت پسند نہیں ہیں۔
(۱۹۵۳۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ : تَزَوَّجَ رَجُلٌ امْرَأَۃً عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَطَلَّقَہَا فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : طَلَّقْتہَا ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : مِنْ بَأْسٍ ؟ قَالَ : لاَ یَا رَسُولَ اللہِ ، ثُمَّ تَزَوَّجَ أُخْرَی ، ثُمَّ طَلَّقَہَا فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : طَلَّقْتہَا ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: مِنْ بَأْسٍ؟ قَالَ : لاَ یَا رَسُولَ اللہِ ، ثُمَّ تَزَوَّجَ أُخْرَی ، ثُمَّ طَلَّقَہَا فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَطَلَّقْتَہَا؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ: مِنْ بَأْسٍ؟ قَالَ: لاَ یَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الثَّالِثَۃِ : إنَّ اللَّہَ لاَ یُحِبُّ کُلَّ ذَوَّاقٍ مِنَ الرِّجَالِ وَلاَ کُلَّ ذَوَّاقَۃٍ مِنَ النِّسَائِ۔

(دارقطنی ۵۱۶۷۔ بزار ۱۴۹۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بغیر کسی وجہ کے طلاق دینا جن حضرات کے نزدیک ناپسندیدہ ہے
(١٩٥٣٧) حضرت محارب بن دثار (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کو حلال کیا ہے ان میں اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ ناپسندیدہ طلاق ہے۔
(۱۹۵۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ ، عَنْ معَرِّفٍ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَیْسَ شَیْئٌ مِمَّا أَحَلَّ اللَّہُ أَبْغَضَ إلَیْہِ مِنَ الطَّلاَقِ۔ (ابوداؤ د۲۱۷۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بغیر کسی وجہ کے طلاق دینا جن حضرات کے نزدیک ناپسندیدہ ہے
(١٩٥٣٨) حضرت جعفر (رض) کے والد روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے اہل عراق یا اہل کوفہ کو مخاطب کرکے فرمایا کہ اپنی بیٹیوں کی شادی حسن (رض) سے نہ کراؤ وہ بہت طلاق دینے والے آدمی ہیں۔
(۱۹۵۳۸) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : یَا أَہْلَ الْعِرَاقِ ، أَوْ یَا أَہْلَ الْکُوفَۃِ لاَ تُزَوِّجُوا حَسَنًا ، فَإِنَّہُ رَجُلٌ مِطْلاَقٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بغیر کسی وجہ کے طلاق دینا جن حضرات کے نزدیک ناپسندیدہ ہے
(١٩٥٣٩) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ حسن (رض) شادی کرتے ہیں اور طلاق دیتے ہیں، یہاں تک کہ مجھے اندیشہ ہے کہ قبائل میں دشمنی کا سبب نہ بن جائیں۔
(۱۹۵۳۹) حَدَّثَنَا حَاتِمُ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : مَا زَالَ الْحَسَنُ یَتَزَوَّجُ وَیُطَلِّقُ حَتَّی حَسِبْت أَنْ یَکُونَ عَدَاوَۃً فِی الْقَبَائِلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৫৩৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص کسی چیز کے متعلق کرکے اپنی بیوی کو طلاق دینے کی قسم کھائے اور پھر دونوں کا اختلاف ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٥٤٠) حضرت عبد الاعلیٰ (رض) سے ایک آدمی کے بارے میں سوال کیا گیا کہ اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر میں تجھے اتنا مال نہ دوں تو تجھے تین طلاقیں، اس کا کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ حضرت سعید (رض) ، حضرت قتادہ (رض) کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ اگر آدمی کے پاس گواہی ہو تو ٹھیک ورنہ عورت بائنہ ہوجائے گی۔
(۱۹۵۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی قَالَ : سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ قَالَ لامْرَأَتِہِ : إِنْ لَمْ أَکُنْ دَفَعْت إلَیْک کَذَا وَکَذَا فَأَنْتِ طَالِقٌ ثَلاَثًا ، قَالَ : فَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّہُ قَالَ : إِنْ کَانَتْ لَہُ بَیِّنَۃٌ وَإِلاَّ فَقَدْ بَانَتْ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক: